01/11/2022
قبائلی ضلع مہمند میں نو منتخب بلدیاتی نمائندوں کا اپنے حقوق و انتظامیہ کے امتیازی سلوک کی خلاف احتجاجی مظاہرہ۔ پشاور ٹو باجوڑ شاہراہِ پر چار گھنٹے تک بلاک۔مطالبات کے منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔پندرہ رکنی کمیٹی تشکیل ۔ کمیٹی کا ڈی سی مہمند کے ساتھ مذاکرات۔حکمران جماعت کے نمائندوں کو سلائی مشین دینے کا الزام۔صوبائی وزیر اعلیٰ جھوٹ بول کر عوام کے حقوق نہ دینے کیلئے احتجاج کر رہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے ایسٹینوز سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے عدم تعاون پر شدید تنقید ۔ تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع مہمند کے تین تحصیلوں کے بلدیاتی نمائندوں نے ضلعی انتظامیہ کے امتیازی سلوک صوبائی حکومت کے بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم سمیت اپنے حقوق کیلئے احتجاجی واک غلنئی سٹیڈیم سے غلنئی چیک پوسٹ تک واک بھی کیا گیا۔بعد میں پشاور ٹو باجوڑ شاہراہِ کو ہر قسم ٹریفک کیلئے چار گھنٹے تک بند رکھا گیا۔جس کی وجہ سے تمام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہوا۔ مظاہرے سے ناظم اعلیٰ اپر مہمند حافظ تاج ولی، ناظم اعلیٰ خویزی بائیزئ مولانا بسم اللہ جان،جے یوآئی ضلعی امیر مولانا محمد عارف حقانی،ارشد بختیار دویزی
،مولانا گلاب نور چیرمین قاری ابراہیم و دیگر نے کہا کہ جب کوئی ناظم سیکورٹی کا مطالبہ کرتا ہے تو پولیس آفیسر بہانہ بنا کر جے آئی ٹی کی تشکیل تک نہیں کرتے حالانکہ آئیس ڈیلروں کے علاؤہ افغان مہاجرین کو تحفظ کیلئے پولیس دی گئی ہیں ۔ جبکہ جعلی لیز، جعلی ڈومی سائل ، شناختی کارڈ کیلئے کوئی روکھتام نہیں ۔ حالانکہ شناختی کارڈ و ڈومی سائل کے ویری فیکیشن ناظم ، یونین کونسل کے عہدیداروں کا حق بنتا ہے۔مقررین نے کہا کہ حکمران جماعت کے ناظمین رات کو تاریکی میں سلائی مشین دینے ہیں۔ اور ڈی سی ایسٹنو ہمارے فون کال تک نہیں اٹھاتے۔ اور ایسٹنو ڈی سی بن کر اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں۔
آخر میں انہوں نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عثمان ، تحصیلدار گوہر کے ساتھ مذاکرات کرکے ڈی سی مہمند سے مزاکرات کیلئے پندرہ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ۔ مطالبات کے حل تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا.