#ردالالحار#
نظریاتی سائنس اور مشاہداتی سائنس میں کیا فرق ہے تفصیلی درس ہے خود بھی سن لیں اور اگے میں شیئر کریں#
#ان لائن رد الحاد کورس#13نمبردرس#
اصل نمبر چار#
#موجود ہونے کے لیے محسوس کرنا اور مشاہدہ کرنا ضروری نہیں ہے##
اصل(نمبر3)##
محال عقلي هونا اور چیزهےاور مُسْتَبْعَدهونا اور چیزهے##
محال خلاف عقل هوتاهے اورمستبعدخلاف عادت هوتاهے،خلاف عقل اورخلاف عادت میں فرق هے،
محال کا تعلق عقل سے ہے جبکہ مستبعد کا تعلق عادت سےہے دونوں کے احکام جدا جدا ہیں محال کبھی بھی واقع
نہیں ہوسکتا جبکہ مستبعد واقع ہوسکتا ہے.##
محال وہ ہے جس کے نہ ہونے کو عقل ضروری قرار دے جیسےدائره کا مربع هوناخلاف عقل هے##
مستبعد وہ ہے جس کے وقوع ہونے کو عقل جائز قرار دے مگراس کا وقوع کبھی دیکھا نہ گیا ہو اس لئے اول مرحلے میں
مستبعد بات سن کر بندہ متحیر و متعجب ہوجاتا ہے مثلاچاند پر جانا یہ ایک مستبعد کام ہے کیوں کے اس کے وقوع کوکسی نے دیکھا نہیں ہے اس لئے یہ بات سن کر اول مرحلےمیں انسان کو تعجب ہوجاتا ہے.محال اور مستبعد کے احکام جدا جدا ہیں محال کی تکذیب کرنا واجب ہے ۔##
﴿وضاحت﴾جتنے بھی معجزات هیں محال عادت یعنی مستبعد هیں محال عقلی نهیں هے ايک چيز خلاف عادت هوگي ليکن محال عقلي نهيں هوگي جيسا که ابر هيم علیہ السلام کو آگ کا نه جلانا يه خلاف عادت هے ليکن محال عقلي نهيں هے .ليکن بعض لوگ اس کو محال عقلي سمجھتے هيں اور يا حضرت صالح علیہ السلام کي اونٹني اور اس طرح کےاور واقعات يه خلاف عادت هے ليکن محال عقلي نهيں هے کيونکه يه سب کچھ الله تعالي نے اپنے دست قد
#62نمبردرس۔ ملحدین ج ہ ا د کی فلسفہ پر
اعتراض کرتے ہیں##
وقت کی تقاضوں کے مطابق اہم درس۔
بگ بینک کے بارے میں تفصیلی گفتگو۔
زندگی کی مقصد کے بارے میں تفصیلی۔
عورتوں کے حقوق کے متعلق اور اعتراضات اور جوابات کے متعلق تفصیلی گفتگو۔
تخصص مغربی فکر فلسفہ رد الالحاد۔اعتراض
60نمبردرس۔
اسلام مکه میں بے یارمددگارتھا توخاموش تھا
لیکن جب مدینه منتقل هواتولوگوں پر ظلم شروع کردیا۔۔
اسلامی تاریخ کے دو اہم مراحل، مکہ اور مدینہ، میں پیغمبراسلام حضرت محمد صلی اللہﷺکی حکمت عملی اور ان کے فیصلے ملحدین کے اعتراضات کا موضوع بنے ہیں۔ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پیغمبرﷺ مکہ میں مظالم کے خلاف خاموش تھے، لیکن مدینہ میں وہ خود ظلم کرنے لگے۔
درس نمبر 11.
ان لائن ردالالحاد
اصل نمبر 2.
جو بات عقلا ممکن ہو اور صحیح نقلی دلیل کے ساتھ ثابت ہو جائے اس بات کو ماننا ضروری ہے۔
قیامت کی زندگی عقلا ممکن ہے۔
اللہ تعالی کا وجود عقلا ممکن ہے۔
کائنات کی زندگی عقلا اور نقلا دونوں ممکن ہے۔
پهلا باب رد الالحاد کے لئے اهم اورمفيد اصول
اصل(نمبر2)
جو بات عقلا ممکن هو اور صحيح نقلي دليل کے ساتھ ثابت هوجائے
اس بات کامانناعقل کے خلاف نهیں هے بلکه اس بات کوماننالازم هے،
عقلی ممکنات
بعض چیزیں عقلاً ممکن ہیں، یعنی ان کے وقوع پذیر ہونے میں کوئی منطقی رکاوٹ نہیں۔ جیسے:
زندگی کا وجود،کائنات کا وسیع ہونا،انسانی تجربات اور جذبات ،ایسی چیزوں کو سمجھنا اور تسلیم کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ انسانی عقل کی فطری صلاحیتوں کے مطابق ہیں۔
. نقلی خبر کی بنیاد پر یقین
جب کوئی چیز نقلی خبر سے ثابت ہو جائے، تو اس کو ماننا انسانی فطرت کا حصہ ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی حقیقت جو عقل کے دائرے میں نہیں آتی، معتبر احادیث یا وحی سے ثابت ہو جائے تو اسے قبول کرنا ضروری ہوتا ہے۔
دنیا میں کئی ایسی چیزیں ہیں جو عقلاً ممکن ہیں، لیکن ہم انہیں دیکھ نہیں سکتے۔ ان چیزوں کے وجود پر یقین کرنا انسانی فطرت اور عقل کی خصوصیات میں شامل ہے۔ جب کوئی بات عقلاً ممکن ہو اور معتبر نقلی دلیل سے ثابت ہو جائے، تو اس با
بگ بینگ اور نظریہ ارتقا پر متعدد سوالات
تخلیق کائنات کے بارے میں فلاسفہ قدیم اور جدید کا کیا نظریہ ہے۔اور مذہبی نقطہ نظر سے بھی تخلیقی کائنات کے بارے میں مکمل بحث اس درس میں موجود ہے تمام ساتھی سن لیں اور اگے شیئر کر دیں جزاک اللہ۔
اور اس کے ساتھ ساتھ بگ بینگ اور نظر ارتکاب پر متعدد سوالات بھی موجود ہیں۔
سوال۔۔اگر اللہ تعالی انسان کو دنیا میں سزا دیتا ہے تو پھر قبر میں سزا کیوں دیتا ہے اور اس کے بعد جہنم میں سزا کیوں دیتا ہے۔
درس نمبر 59. ملحدین اعتراض کرتے ہیں کہ اسلام ایک تنگ نظر اور۔۔د۔۔ھشت ۔۔گر۔مذہب ۔ہے۔
بہت بھترین درس ہے خود بھی سن لیں اور اگے بھی شیئر کر دیں۔
58نمبردرس ۔ملحدین سورۃ کہف پر اعتراض کرتے ہیں کہ وہاں لکھا ہے کہ سورج پانی میں غروب ہوتا ہے حالانکہ سورج جو کبھی غروب نہیں ہوتا۔
ملحدین دوسرا اعتراض یہ کرتے ہیں کہ اسلامی معاشی نظام نہیں ہے۔
57نمبردرس۔
ملحدین عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کے نکاح پر اعتراض کرتے ہیں۔۔
اعتراض نمبر(23)
رسول اللہ ﷺ کم عمر لڑکیوں سے شادی کرنے کا خواہشمند تھا نعوذ بالله
ملحدین جهالت کے انتهاپر هے اس مقدس هستی کی ذات مبارک پر اعتراض کرتے هیں جس کے بارے میں پوره قرآن کریم اس کے صداقت اور پاک دامنی پر گواهی دے رهاهے،
الجواب وبالله التوفیق
حضرت محمد﴿ ﷺ ﴾کے زمانے میں جن لوگوں نے آپکے پیغام کو جھٹلایا تھا، انہوں نے ہر طریقے سے آپ ﴿ﷺ ﴾کو بدنام کرنے اور آپکو نیچا دکھانے کی کوشش کی. وہ ہر اس موقع کی تاک میں رہتے تھے کہ جس سے وہ آپ ﴿ﷺ﴾ کی شخصیت پر وار کر سکیں زبانی طور پر بھی اور جسمانی طور پر بھی۔
آپ﴿ ﷺ ﴾پر جو زبانی حملے کرتے تھے ان میں کبھی آپ﴿ﷺ﴾ کو جادوگر کہتے تھے، کبھی آپکو کو جھوٹا کہتے تو کبھی آپ ﴿ﷺ﴾ کو مجنون کہتے تھے، ﴿نعوذ بالله من ذالك﴾
مگر کبھی بھی ان لوگوں کے دلوں میں یہ خیال بھی نہیں آیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنه سے آپکے نکاح کو لیکر اعتراض کریں یا طعنہ دیں، ایسا کیوں…؟؟؟
کیوں کہ اس وقت انکے سماج میں یہ عام سی بات تھی. اور انکے نزدیک وہ کوئی ایسی عیب کی بات نہیں تھی کہ جس کو بنیاد بنا کر وہ آپ کو طعنہ دیتے….
نکاح عائشه رضی الله عنها کے بارے میں عقلی دلائل
1. مروجہ معاشرتی اصول:
حضرت عائشہ رضی الله عنها کا ن
اعلان ۔الحاد کا موضوع ۔اور جدید میراث۔
الحاد کے حوالے سے مفتی صاحب کا اہم پیغام۔
پاکستان ٹائم کے مطابق دن ساڑھے بجے 10.30
مفتی صاحب ٹک ٹاک پر ملحدین کے ساتھ لائیو مناظرہ کریں گے۔
تمام ملحدین کو مفتی صاحب کا یہ پیغام پہنچاؤ۔
اور جو علماء کرام جدید میراث کے موضوع پر مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے بھی
دورس کا سلسلہ شروع کریں گے۔
دل کی سکون کے لیے اللہ کا ذکر ضروری ہے۔
*صحیح بخاری*
*کتاب* : علم کا بیان
*باب* : استاد شاگردوں کی جب کوئی ناگوار بات دیکھے تو وعظ کرتے اور تعلیم دیتے وقت ان پر خفا ہو سکتا ہے
*حدیث نمبر* : 90
*ترجمہ* :
ابومسعود انصاری روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص ( حزم بن ابی کعب) نے (رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آ کر) عرض کیا۔ یا رسول اللہ! فلاں شخص (معاذ بن جبل) لمبی نماز پڑھاتے ہیں اس لیے میں (جماعت کی) نماز میں شریک نہیں ہوسکتا (کیونکہ میں دن بھر اونٹ چرانے کی وجہ سے رات کو تھک کر چکنا چور ہوجاتا ہوں اور طویل قرآت سننے کی طاقت نہیں رکھتا) (ابومسعود راوی کہتے ہیں) کہ اس دن سے زیادہ میں نے کبھی رسول اللہ ﷺ کو وعظ کے دوران اتنا غضب ناک نہیں دیکھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا اے لوگو! تم (ایسی شدت اختیار کر کے لوگوں کو دین سے) نفرت دلانے لگے ہو۔ (سن لو) جو شخص لوگوں کو نماز پڑھائے تو وہ ہلکی پڑھائے، کیونکہ ان میں بیمار، کمزور اور حاجت والے (سب ہی قسم کے لوگ) ہوتے ہیں۔