21/06/2020
AR Gaming&Movies
سورج گرہن
ازقلم: صاحبزادہ پیر سید کرامت علی حسین
سجادہ نشین علی پورسیداں شریف ( نارووال)
ڈائریکٹر لاثانی اسلامک یونیورسٹی علی پورسیداں
جب چاند دورانِ گردش سورج اور زمین کے درمیان آجاتا ہے تو اُس وقت سورج گرہن لگتا ہے اور سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دِکھائی دینا بند ہوجاتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق مکمل سورج گرہن ایک علاقے میں 370 سال بعد ہوسکتا ہے جبکہ جُزوی سورج گرہن سال میں کئی مرتبہ دیکھا جاسکتا ہے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کل 21 جون 2020ء بروز اتوار قریبًا صبح8 بجے سے لیکر دوپہر 2:30 بجے تک پاکستان کے مختلف شہروں میں جُزوی یامکمل طور پر سورج گرہن ہوگا اسلئے اِس دوران اپنے بچوں کو گھروں میں رکھیں اور خود بھی توبہ واستغفار میں مشغول رہیں بقول اطباء وڈاکٹرز اِس دوران سورج کو دیکھنا آنکھوں کیلئے انتہائی نقصاں دِہ ثابت ہوسکتا ہے لِہٰذا محتاط رہیں ۔
صحیح بخاری وصحیح مسلم میں حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی کہ زمانۂ نبوی میں ایک بار سورج گرہن لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف لائے اور بہت زیادہ طویل قیام ، رکوع وسجود کیساتھ نماز ادافرمائی کہ میں نے کبھی ایسا کرتے نہ دیکھا اور ساتھ ہی آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے یہ بھی ارشادفرمایا کہ “ اللہ عزَّوجلَّ کسی کی موت وحیات کے سبب اپنی نشانیاں ظاہر نہیں فرماتا لیکن اُن نشانیوں سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے ، لہٰذا جب ان میں سے کچھ دیکھو تو ذکرودعاواستغفار کی طرف گھبراکر اُٹھو “
چنانچہ ہمیں کل بروز اتوار صبح 8 بجے سے لیکر ظہر کے بعد تک کثرتِ استغفار اور دعاؤں میں مشغول رہنا چاہئیے تاکہ اللہ رب العزت ہم پر اپنا فضل ورحمت فرمائے ۔
نوٹ : سورج گرہن یا چاند گرہن کا حاملہ خواتین اور بچہ پر کوئی اثرنہیں پڑتا اسلئے حاملہ خواتین کو اس دوران کھڑے رہنے یا چلتا پھرتا رہنے کی پابندی کروانا شریعت کی رُو سے نامناسب امر ہے جسکا توہّم پرستی سے تعلق ہے اسلئے ایسے کاموں سے اجتناب کرنا چاہئیے ۔