NEXUS NOOK

NEXUS NOOK بےشک اس کے اک کن کہنے سے سب کچھ ہو جاتا ہے. وہی خالق و مالک ہے

27/11/2023

Hi there! How are you all? Hope you all are good.
here i'll tell you about my page "NEXUS NOOK".
Nexus Nook is your haven for cutting-edge technology and innovative gadgets. Step into a world where the latest advancements in electronics converge in a cozy and inviting space. The term "Nexus" suggests a central connection point, emphasizing the shop's role as a hub for all things tech-related. The word "Nook" adds a touch of comfort and familiarity, implying that this is not just a store but a welcoming space for tech enthusiasts.
At Nexus Nook, customers can explore a curated collection of gadgets that span the realms of smart devices, electronics, and futuristic innovations. The shop is designed to be a haven for those seeking the newest and most exciting technological marvels, where each corner holds the promise of discovery. Whether you're a seasoned tech aficionado or a casual browser, Nexus Nook aims to be the go-to destination for all your gadget needs, providing a seamless blend of technology and comfort in a modern retail setting.
here you can visit my page
~nexusnook.gadgets~

12/06/2023

★ ثُمَّ بَعَثْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ مُّوْسٰى بِاٰیٰتِنَاۤ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ مَلَاۡىٕهٖ فَظَلَمُوْا بِهَاۚ-فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِیْنَ(۱۰۳)

☆ Kanzul Iman Translation:
◆ پھر ان (ف۲۰۰) کے بعد ہم نے موسٰی کو اپنی نشانیوں (ف۲۰۱) کے ساتھ فرعون اوراس کے درباریوں کی طرف بھیجا تو انہوں نے ان نشانیوں پر زیادتی کی (ف۲۰۲) تو دیکھو کیسا انجام ہوا مفسدوں کا

☆ Tafsir e Khazain ul Irfan:
( 200 fa )
انبیاءِ مذکورین ۔
( 201 fa )
یعنی مُعجزاتِ وَاضِحات مثل یَدِ بَیۡضا وعصا وغیرہ ۔
( 202 fa )
انہیں جھٹلایا اور کُفر کیا ۔
( AL-ARAF - 7:103 )
____________________

★ وَ قَالَ مُوْسٰى یٰفِرْعَوْنُ اِنِّیْ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ(۱۰۴)

☆ Kanzul Iman Translation:
◆ اور موسٰی نے کہا اے فرعون میں پروردگار عالم کا رسول ہوں
( AL-ARAF - 7:104 )
____________________

★ حَقِیْقٌ عَلٰۤى اَنْ لَّاۤ اَقُوْلَ عَلَى اللّٰهِ اِلَّا الْحَقَّؕ-قَدْ جِئْتُكُمْ بِبَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ فَاَرْسِلْ مَعِیَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَؕ(۱۰۵)

☆ Kanzul Iman Translation:
◆ مجھے سزا وار ہے کہ اللّٰہ پر نہ کہوں مگر سچی با ت (ف۲۰۳) میں تم سب کے پاس تمہارے رب کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں (ف۲۰۴) تو بنی اسرائیل کو میرے ساتھ چھوڑ دے (ف۲۰۵)

☆ Tafsir e Khazain ul Irfan:
( 203 fa )
کیونکہ رسول کی یہی شان ہے وہ کبھی غلط بات نہیں کہتے اور تبلیغِ رِسالت میں ان کا کِذب مُمکِن نہیں ۔
( 204 fa )
جس سے میری رسالت ثابت ہے اور وہ نشانی مُعجزات ہیں ۔
( 205 fa )
اور اپنی قید سے آزاد کر دے تاکہ وہ میرے ساتھ اَرضِ مُقدّسہ میں چلے جائیں جو ان کا وطن ہے ۔
( AL-ARAF - 7:105 )
____________________

★ قَالَ اِنْ كُنْتَ جِئْتَ بِاٰیَةٍ فَاْتِ بِهَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۰۶)

☆ Kanzul Iman Translation:
◆ بولا اگر تم کوئی نشانی لے کر آئے ہو تو لاؤ اگر سچے ہو
( AL-ARAF - 7:106 )
____________________

★ فَاَلْقٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِیَ ثُعْبَانٌ مُّبِیْنٌۚۖ(۱۰۷)

☆ Kanzul Iman Translation:
◆ تو موسٰی نے اپنا عصا ڈال دیا وہ فوراً ایک ظاہر اژدھا ہوگیا(ف۲۰۶)

☆ Tafsir e Khazain ul Irfan:
( 206 fa )
حضرت ابنِ عباس رضی اللّٰہ عنہما نے فرمایا کہ جب حضرت موسٰی علیہ الصلٰوۃ والسّلام نے عصا ڈالا تو وہ ایک بڑا اژدہا بن گیا زَرۡ د رنگ ، مُنہ کھولے ہوئے ، زمین سے ایک مِیل اونچا ، اپنی دُم پر کھڑا ہوگیا اور ایک جبڑا اس نے زمین پر رکھا اور ایک قصرِ شاہی کی دیوار پر پھر اس نے فرعون کی طرف رُخ کیا تو فرعون اپنے تخت سے کُود کر بھاگا اور ڈر سے اس کی رِیح نِکل گئی اور لوگوں کی طرف رُخ کیا تو ایسی بھاگ پڑی کہ ہزاروں آدمی آپس میں کُچَل کر مَر گئے ۔ فرعون گھر میں جا کر چیخنے لگا اے موسٰی ! تمہیں اس کی قسم جس نے تمہیں رسول بنایا اس کو پکڑ لو میں تم پر ایمان لاتا ہوں اور تمہارے ساتھ بَنی اِسرائیل کو بھیجے دیتا ہوں ۔ حضرت موسٰی علیہ السلام نے اس کو اُٹھا لیا تو وہ مثلِ سابِق عصا تھا ۔
( AL-ARAF - 7:107 )
____________________

★ وَّ نَزَعَ یَدَهٗ فَاِذَا هِیَ بَیْضَآءُ لِلنّٰظِرِیْنَ۠(۱۰۸)

☆ Kanzul Iman Translation:
◆ اور اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال کر نکالا تو وہ دیکھنے والوں کے سامنے جگمگانے لگا(ف۲۰۷)

☆ Tafsir e Khazain ul Irfan:
( 207 fa )
اور اس کی روشنی اور چمک نورِ آفتاب پر غالب ہوگئی ۔
( AL-ARAF - 7:108 )
____________________





12/06/2023

#اللہ

کیوں اللہ دور لگتا هے تمہیں ؟

وہ معجزوں کی شکل میں روز ملتا هے تمہیں
کبهی بن مانگی دعاوں کی قبولیت بن کر ،
کبهی ناممکن سے ممکن کا زریعہ بن کر ،
کبهی تمہیں بدترین سے بچانے کے لیے دیری بن کر ،
کبهی تمہیں اندهیروں سے نکالنے کے لئے سویرا بن کر ،
کبهی تمہاری بے بسی کے بعد کن کا وسیلہ بن کر ،
کبهی انجان شخص کے لفظوں سے حوصلہ بن کر ،
کبهی تمہارے وجود کو سمیٹنے کے لئے سجدہ بن کر ،
کبهی کٹهن آزمائش کے دوران ان دیکهی مدد بن کر ،
کبهی اپنے رضا کے مطابق تمہارا دل بدل کر ،
کبهی تمہاری چاہت کی خاطر تمہارا مقدر بدل کر ،
کبهی صدیوں کی محنت کے بعد میٹها صلہ بن کر،
کبهی خوفناک وسوسوں میں امید کا گمان بن کر,
کتنے طریقوں سے اللہ اپنے ہونے کا احساس دلاتا هے تمہیں

🌷وَمَا کَانَ رَبُّکَ نَسِیًّا🌷
«اور آپ کا رب بھولنے والا نہیں
تم بهلے اسے بهول جاو لیکن وہ نہیں بهولتا تمہیں۔۔۔✨🦋❤️

❤️صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
❤️صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
❤️صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ





11/06/2023

🥀 ❤. . . .





*حضرت بایزید بسطامی کا ایک پادری سے مکالمہ*بایزید بسطامی ؒ کا تعلق ایران کے شہر بسطام سے تھا ‘حضرت با یزید بسطامیؒ اپنے ...
11/06/2023

*حضرت بایزید بسطامی کا ایک پادری سے مکالمہ*

بایزید بسطامی ؒ کا تعلق ایران کے شہر بسطام سے تھا ‘حضرت با یزید بسطامیؒ اپنے زمانے کے کبار اولیاء کرام میں سے ہیں، ۔حضرت بایزید بسطامی ؒ اپنی زندگی کا ایک عجیب و غریب واقعہ سناتے ہیں کہ میں ایک سفر میں خلوت سے لذّت حاصل کر رہا تھا اور فکر میں مستغرق تھا اور ذکر سے اُنس حاصل کر رہا تھا کہ میرے دل میں ندا سنائی دی،اے بایزید دَرِسمعان کی طرف چل اور عیسائیوں کے ساتھ ان کی عید اورقربانی میں حاضر ہو۔ اس میں ایک شاندار واقعہ ہوگا تو میں نے اعوذباللہ پڑھا اور کہا کہ پھر اس وسوسہ کو دوبارہ نہیں آنے دوں گا۔ جب رات ہوئی تو خواب میں ہاتف کی وہی آواز سنی۔ جب بیدار ہوا تو بدن میں لرزہ تھا۔ پھر سوچنے لگا کہ اس بارے میں فرمانبرداری کروں یا نہ تو پھر میرے باطن سے ندا آئی کہ ڈرو مت کہ تم ہمارے نزدیک اولیاء اخیار میں سے ہو اور ابرار کے دفتر میں لکھے ہوئے ہو لیکن راہبوں کا لباس پہن لو اور ہماری رضا کے لئے زنّار باندھ لو۔آپ پر کوئی گناہ یا انکار نہیں ہوگا۔ حضرت شیخ فرماتے ہیں کہ صبح سویرے میں نے عیسائیوں کا لباس پہنا زنار کو باندھا اور دَیر سمعان پہنچ گیا۔ وہ ان کی عید کا دن تھا مختلف علاقوں کے راہب دیر سمعان کے بڑے راہب سے فیض حاصل کرنے اور ارشادات سننے کے لئے حاضر ہو رہے تھے میں بھی راہب کے لباس میں ان کی مجلس میں جا بیٹھا۔ جب بڑا راہب آکر ممبر پر بیٹھا تو سب خاموش ہو گئے۔ بڑے راہب نے جب بولنے کا ارادہ کیا تو اس کا ممبر لرزنے لگا اور کچھ بول نہ سکا گویا اس کا منہ کسی نے لگام سے بند کر رکھا ہے توسب راہب اور علماء کہنے لگے اے مرشد ربّانی کون سی چیز آپ کو گفتگو سے مانع ہے۔ ہم آپ کے ارشادات سے ہدایت پاتے ہیں اورآپ کے علم کی اقتدا کرتے ہیں۔ بڑے راہب نے کہا کہ میرے بولنے میں یہ امر مانع ہے کہ تم میں ایک محمّدی شخص آ بیٹھا ہے۔ وہ تمہارے دین کی آزمائش کے لئے آیا ہے لیکن یہ اس کی زیادتی ہے۔ سب نے کہا ہمیں وہ شخص دکھا دو ہم فوراً اس کو قتل کر ڈالیں گے۔ اُس نے کہا بغیر دلیل اور حجت کے اس کو قتل نہ کرو،میں امتحاناً اس سے علم الادیان کے چند مسائل پوچھتا ہوں اگر اس نے سب کے صحیح جواب دیئے تو ہم اس کو چھوڑ دیں گے، ورنہ قتل کردیں گے کیونکہ امتحان مرد کی عزّت ہوتی ہے یا رسوائی یا ذِلّت۔سب نے کہاآپ جس طرح چاہیں کریں ہم آپ کے خوشہ چیں ہیں۔ تو وہ بڑا راہب ممبر پر کھڑا ہوکر پکارنے لگا۔ اے محمّدی، تجھے محمّد کی قسم کھڑا ہو جا کہ سب لوگ تجھے دیکھ سکیں تو بایزید رحمةاللہ علیہ کھڑے ہو گئے۔ اس وقت آپ کی زبان پر رب تعالیٰ کی تقدیس اور تمجید کے کلمات جاری تھے۔ اس بڑے پادری نے کہا اے محمّدی میں تجھ سے چند مسائل پوچھتا ہوں۔ اگر تو نے پوری وضاحت سے ان سب سوالوں کا جواب باصواب دیا تو ہم تیری اتباع کریں گے ورنہ تجھے قتل کردیں گے۔ تو بایزید رحمةاللہ علیہ نے فرمایا کہ تو معقول یا منقول جو چیز پوچھنا چاہتا ہے پوچھ۔ اللہ تعالیٰ تمہارے اور ہمارے درمیان گواہ ہے۔ تو اس پادری نے کہا۔ وہ ایک بتاؤجس کا دوسرا نہ ہو?
وہ دو بتاؤ جن کا تیسرا نہ ہو?

وہ تین جن کا چوتھا نہ ہو?

وہ چار جن کا پانچواں نہ ہو?

وہ پانچ جن کا چھٹا نہ ہو?

وہ چھ جن کا ساتواں نہ ہو?

وہ سات جن کا آٹھواں نہ ہو?

وہ نو جن کا دسواں نہ ہو?

وہ دس جن کا گیارہواں نہ ہو?

وہ بارہ جن کا تیرہواں نہ ہو۔?

وہ قوم بتاؤ جو جھوٹی ہو اور بہشت میں جائے?

وہ قوم بتاؤ جو سچّی ہو اور دوزخ میں جائے?

بتاؤ کہ تمہارے جسم سے کون سی جگہ تمہارے نام کی قرارگاہ ہے?

الْذارِیاتِ ذروًا کیا ہے?

اَلْحاَمِلَاتِ وِقْراً کیا ہے?

اَلْجَارِیَاتِ یَسْرًا کیا ہے?

اَلْمُقَسِّمَاتِ اَمْرًا کیا ہے?

وہ کیا ہے جو بے جان ہو اور سانس لے?

ہم تجھ سے وہ چودہ پوچھتے ہیں جنہوں نے رَبُّ العالمین کے ساتھ گفتگو کی?

اور وہ قبر پوچھتے ہیں جو مقبور کو لے کر چلی ہو?

وہ پانی جو نہ آسمان سے نازل ہوا ہو اور نہ زمین سے نکلا ہو?

اور وہ چار جو نہ باپ کی پشت اور نہ شکم سے پیدا ہوئےمادر?

پہلا خون جو زمین پر بہایا گیا?

وہ چیز پوچھتے ہیں جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو اور پھراس کو خرید لیا ہو?

وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا پھر نا پسند فرمایاہو۔?

وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو پھر اس کی عظمت بیان کی ہو

وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو پھر خو د پوچھا ہو کہ یہ کیا ہے?

وہ کون سی عورتیں ہیں جو دنیا بھر کی عورتوں سے افضل ہیں?

کون سے دریا دنیا بھر کے دریاؤں سے افضل ہیں?

کون سے پہاڑ دنیا بھر کے پہاڑوں سے افضل ہیں?

کون سے جانور سب جانوروں سے افضل ہیں?

کون سے مہینے افضل ہیں?

کون سی راتیں افضل ہیں?

طَآمَّہ کیا ہے۔?

وہ درخت بتاؤ جس کی بارہ ٹہنیاں ہیں اور ہر ٹہنی پر تیس پتّے ہیں اور ہر پتّے پر پانچ پھُول ہیں دو پھُول دھوپ

میں اور تین پھُول سایہ میں?

وہ چیز بتاؤجس نے بیت اللہ کا حج اور طواف کیا ہو نہ اُس میں جان ہو اور نہ اُس پر حج فرض ہو?

کتنے نبی اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائے اور اُن میں سے رُسول کتنے ہیں اور غیر رسُول کتنے?

وہ چار چیزیں بتاؤ جن کا مزہ اور رنگ اپنا اپنا ہو اور سب کی جڑ ایک ہو?

نقیر کیا ہے اور قطمیر کیا ہے اور فتیل کیاہے اور سبدولبد کیا ہے طَم ّ وَرم ّ کیا ہے۔?

ہمیں یہ بتاؤ کہ کتّا بھونکتے وقت کیا کہتا ہے?

گدھا ہینگتے وقت کیا کہتا ہے?

بیل ڈکارتے وقت کیا کہتا ہے?

گھوڑا ہنہناتے وقت کیا کہتا ہے?

اونٹ بلبلاتے وقت کیا کہتا ہے?

مور چہچہاتے وقت کیا کہتا ہے?

بلبل کوکتے وقت کیا کہتی ہے?

مینڈک ٹرٹراتے وقت کیا کہتا ہے?

جب ناقوس بجتا ہے تو کیا کہتا ہے?

وہ قوم بتاؤ جن پر اللہ تعالیٰ نے وحی بھیجی ہو اور نہ انسان ہوں اور نہ جن اور نہ فرشتے?

یہ بتاؤ کہ جب دن ہوتا ہے تو رات کہاں چلی جاتی ہے اور جب رات ہوتی ہے تو دن کہاں چلا جاتا ہے۔?

تو حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا کہ کوئی اور سوال ہو تو بتاؤ۔ وہ پادری بولا کہ اور کوئی سوال نہیں۔ آپ نے فرمایا اگر میں ان سب سوالوں کا شافی جواب دے دوں تو تم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایمان لاؤ گے۔ سب نے کہا ہاں، پھر آپ نے کہا اے اللہ تو ان کی اس بات کا گواہ ہے۔پھر فرمایا کہ

تمہارا سوال کہ ایسا ایک بتاؤ جس کا دوسرا نہ ہو وہ اللہ تعالےٰ واحد قہار ہے

اور وہ دو جن کا تیسرا نہ ہو وہ رات اور دن ہیں لقولہ تعالیٰ ( سورة بنی اسرائیل آیت ۲۱)

اور وہ تین جن کا چوتھا نہ ہووہ عرش اور کرسی اور قلم ہیں اور

وہ چار جن کا پانچواں نہ ہو وہ چار بڑی آسمانی کتابیں تورات، انجیل ، زبور اورقرآن مقدس ہیں

اور وہ پانچ جن کا چھٹا نہ ہو وہ پانچ فرض نمازیں ہیں اور وہ چھ جن کا ساتواں نہ ہو وہ چھ دن ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمینوں کو پیدا فرمایالقولہ تعالیٰ ( سورہ قاف، آیت ۸۳)

اور وہ سات جن کا اّٹھواں نہ ہووہ سات آسمان ہیں لقولہ تعالیٰ (سورہ ملک آیت ۳)

اور وہ آٹھ جن کا نواں نہ ہو وہ عرش بریں کو اُٹھانے والے آٹھ فرشتے ہیں لقولہ تعالیٰ (سورہ حآقّہ، آیت ۷۱)

اور وہ نو جن کا دسواں نہ ہو وہ بنی اسرائیل کے نو فسادی شخص تھے لقولہ تعالیٰ (سورة نمل، آیت ۸۴)

اوروہ د س جن کاگیارھواں نہ ہو وہ متمتع پر دس روزے فرض ہیں جب اس کو قربانی کی طاقت نہ ہو لقولہٰ تعالیٰ (سورة بقرہ، آیت۶۹۱)

اور وہ گیارہ جن کا بارواں نہ ہو وہ یوسف علیہ السّلام کے بھائی ہیں۔ گیارہ ہیں۔ ان کا بارواں بھائی نہیں لقو لہ تعالیٰ (سورة یوسف، آیت ۴)

اوروہ بارہ جن کا تیرواں نہ ہووہ مہینوں کی گنتی ہے لقولہ تعالیٰ (سورہ توبہ، آیت ۶۳)

اور وہ تیرہ جن کا چودہواں نہ ہو وہ یوسف علیہ السّلام کا خواب ہے لقولہ تعالیٰ (سورة یوسف، آیت۴)

اور وہ جھوٹی قوم جو بہشت میں جائی گی وہ یوسف علیہ السّلام کے بھائی ہیں کہ اللہ تعالےٰ نے ان کی خطا معاف فرمادی ۔ لقولہ تعالیٰ (سورة یوسف،آیت ۷۱)

اور وہ سچی قو م جو دوزخ میں جائی گی

وہ یہود و نصارےٰ کی قوم ہے لقولہ تعالیٰ (سورة بقرہ، آیت ۳۱۱) تو ان میں سے ہر ایک دوسرے کے دین کو لاشی بتانے میں سچّا ہے لیکن دونوں دوزخ میں جائیاور وہ سچی قو م جو دوزخ میں جائی گیگے

اور تم نے جو سوال کیا ہے تیرا نام تیرے جسم میں کہاں رہتا ہے تو جواب یہ ہے کہ میرے کان میرے نام کے رہنے کی جگہ ہیں۔

اور اَلزَّارِیَاتِ ذرْواً چار ہوائیں ہیں ۔ مشرقی ، غربی، جنوبی، شمالی۔ اوراَلْحَامِلَاتِ وِقْراً بادل ہیں لقولہ تعالیٰ (سورة بقرہ آیت ۴۶۱ )

اور اَلْجَا رِیَاتِ یُسْراً سمندر میں چلنے والی کشتیاں ہیں اور

اَلْمُقَسِّمَاتِ اَمْراً وہ فرشتے ہیں جوپندرہ شعبان سے دوسرے پندرہ شعبان تک لوگوں کا رزق تقسیم کرتے ہیں ۔

اور وہ چودہ جنہوں نے رَب تعالیٰ کے ساتھ گفتگوکی وہ سات آسمان اور سات زمینیں ہیں لقولہ تعالیٰ(سورة حٰم السّجدہ، آیت ۱۱) اور وہ قبرجو مقبور کو لے کر چلی ہو وہ یونس علیہ السّلام کو نگلنے والی مچھلی ہے۔ اور بغیر روح کے سانس لینے والی چیزصبح ہے لقولہ تعالیٰ

اور وہ پانی جو نہ آسمان سے اترا ہو اور نہ زمین سے نکلا ہو وہ پانی ہے جو گھوڑوں کا پسینہ بلقیس نے آزمائش کے لیے حضرت سلیمان علیہ السلام کے پاس بھیجا تھا اور وہ چار جو کسی باپ کی پشت سے ہیں اور نہ شکم مادر سے وہ اسماعیل علیہ السّلام کی بجائے ذبح ہونے والا دنبہ اورصالح علیہ السلام کی اونٹنی اورآدم علیہ السلام اور حضرت حوّا ہیں ۔ اور پہلا خون ناحق جو زمین پر بہایا گیا وہ آدم علیہ السلام کے بیٹے ہابیل کا خون ہے جسے بھائی قابیل نے قتل کیا تھا۔

اور وہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی پھر اسے خرید لیا وہ مومن کی جان ہے لقولہ تعالیٰ (سورة توبہ، آیت ۱۱۱)

اوروہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی پھر اسے ناپسند فرمایا ہو وہ گدھے کی آواز ہے لقولہ تعالیٰ (سورة لُقمان، آیت۹۱)

اور وہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی ہو پھر اُسے بُرا کہا ہو وہ عورتوں کا مکرہے لقولہ تعالیٰ (سورة یوسف، آیت ۸۲) اور وہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی ہو پھر پوچھاہو کہ یہ کیا ہے وہ موسیٰ علیہ السلام کا عصا ہے لقولہ تعالیٰ (سورة طٰہٰ آیت ۷۱)

اور یہ سوال کہ کون سی عورتیں دنیا بھر کی عورتوں سے افضل ہیں وہ اُ م البشر حضرت حوّا اور حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ اور حضرت آسیہ اور حضرت مریم ہیں ۔ رَضی اللہ تعالیٰ عنہنَّ اجمعین۔ باقی رہا افضل دریا وہ سیحون ، جیجون ، دجلہ ، فرات اور نیل مصر ہیں ۔

او ر سب پہاڑوں سے افضل کوہِ طور ہے اور سب جانوروں سے افضل گھوڑا ہے

اور سب مہینوں سے افضل مہینہ رمضان لقولہ تعالیٰ (سورة بقرہ ، آیت ۵۸۱) اور سب راتوں میں افضل رات لیلةالقدر ہے لقولہ تعالیٰ (سورة قدر، آیت ۳) اور تم نے پوچھا ہے کہ طاْمہ کیا ہے وہ قیامت کا دن ہے۔ اور ایسا درخت جس کی بارہ ٹہنیاں ہیں اور ہر ٹہنی کے تیس پتّے ہیں اور ہر پتّہ پر پانچ پھول ہیں جن میں سے دو پھول دھوپ میں ہیں اور تین سایہ میں ۔ توہ وہ درخت سال ہے۔ بارہ ٹہنیاں اس کے بارہ ماہ ہیں اور تیس پتّے ہر ماہ کے دن ہیں۔ اور ہر پتّے پر پانچ پھول ہر روز کی پانچ نمازیں ہیں دو نمازیں ظہر اور عصر آفتاب کی روشنی میں پڑھی جاتی ہیں اور باقی تین

نمازیں اندھیرے میں۔ اور وہ چیز جو بے جان ہو اور حج اس پر فرض نہ ہو پھر اس نے حج کیا ہو اور بیت اللہ کا طواف کیا ہو وہ نوح علیہ السّلام کی کشتی ہے ۔

تم نے نبیوں کی تعداد پوچھی ہے پھر رسولوں اور غیر رسولوں کی تو کل نبی ایک لاکھ چوبیس ہزار ہیں ۔ ان میں سے تین سو تیرہ رسول ہیں اور باقی غیر رسول۔

تم نے وہ چار چیزیں پوچھی ہیں جن کا رنگ اور ذائقہ مختلف ہے حالانکہ جڑ ایک ہے۔وہ آنکھیں، ناک،منہ،کان ہیں۔ کہ مغزسر ان سب کی جڑ ہے۔ آنکھوں کا پانی نمکین ہے۔اور منہ کا پانی میٹھا ہے۔اور ناک کا پانی ترش ہے اور کانوں کا پانی کڑوا ہے

۔تم نے نقیر (سورة نسا آیت ۴۲۱) ،قطمیر ( سورة فاطر آیت ۳۱) ،فتیل (بنی اسرائیل آیت ۱۷)۔ سبدولبد، طمّ ورَمّ کے معانی دریافت کیے ہیں۔کھجور کی گٹھلی کی پشت پر جو نقطہ ہوتا ہے اس کونقیر کہتے ہیں اور گٹھلی پرجو باریک چھلکا ہوتا ہے اس کو قطمیر کہتے ہیں اور گٹھلی کے اندر جو سفیدی ہوتی ہے اسے فتیل کہتے ہیں۔سبدولبدبھیڑبکری کے بالوں کو کہا جاتا ہے۔ حضرت آدم علیہ السلام کی آفرینش سے پہلے کی مخلوقات کو طمّ ورَمّ کہا جاتا ہے۔

اور گدھا ہینگتے وقت شیطان کو دیکھ رہا ہوتا ہے اور کہتا ہے لَعَنَ اللّٰہ ُالْعَشَّار۔ اور کتا بھونکتے وقت کہتا ہے وَیْلُ لِاَھِلِ اْلنَّارِمِنْ غَضَبِ الْجَبَّارِ۔ اور بیل کہتا ہے سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ۔ اور گھوڑا کہتا ہے سُبْحَانَ حَافِظِیْ اِذَا اَلتَقَت الْاَبْطَال َوَاشْتَعَلَتِ الرِّجَالُ بِالرِّجَال اور اونٹ کہتا ہے حَسْبِیَ اللّٰہ ُ وَکَفٰی بِاللٰہِ وَکِیْلاَ اور مور کہتا ہے الرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسّتَوٰی (سورہ طٰہٰ آیت ۵۱) ۔ اور بلبل کہتا ہے سُبْحَا نَ ا للّٰہ ِ حِیْنَ تُمْسُوْنَ وَحِیْنَ تُصْبِحُوْنَ (سورة روم آیت ۷۱)۔ اورمینڈک اپنی تسبیح میں کہتا ہیسُبْحَانَ الْمَعْبُودِ فِیْ البَرَارِیْ وَالْقِفَارِ سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْجَبَّارِ ( سورة نحل آیت ۸۶) اور ناقوس جب بجتا ہے تو کہتا ہے سُبْحَانَ اللّٰہِ حَقَّا حَقَّا اُنْظُرْ یَاْبنَ اٰدَمَ فِی ھٰذِہِ الدُّنْیَا غَرْبًا وَّشَرْقًا مَّاتَرٰی فِیْھَا اَحَدًایَّبْقٰی۔

اور تم نے وہ قوم پوچھی ہے جن پر وحی آئی حالانکہ وہ نہ انسان ہیں نہ فرشتے اور نہ جن۔ وہ شہد کی مکھیاں ہیں لقولہ تعالیٰ (سورة نحل آیت ۸۶) تم نے پوچھا ہے کہ جب رات ہو تی ہے تو دن کہاں چلا جاتا ہے اور جب دن ہوتا ہے تو رات کہاں ہوتی ہے ۔ اس کا جواب یہ ہے جب دن ہوتا ہے تورات اللہ تعالیٰ کے غا مض علم میں چلی جاتی ہے ۔ اور جب رات ہوتی ہے تو دن اللہ تعالیٰ کے غامض علم میں چلا جاتا ہے۔

اللہ تعالیٰ کا وہ غامض علم کہ جہاں کسی مقرب نبی یا فرشتہ کی رسائی نہیں ۔

پھر آپ نے فرمایا کہ

تمہارا کوئی ایسا سوال رہ گیا ہے جس کا جواب نہ دیا گیا ہو ۔ انہوں نے کہا نہیں ۔ سب سوالوں کے صحیح جواب دیے ہیں تو آپ نے اس بڑے پادری سے فرمایا کہ میں تم سے صرف ایک بات پوچھتا ہوں اس کا جواب دو۔ وہ یہ ہے کہ آسمانوں کی کنجی اور بہشت کی کنجی کون سی چیز ہے۔

تو وہ پادری سر بگر یباں ہوکر خاموش ہو گیا تو سب پادری اس سے کہنے لگے کہ اس شیخ نے تمہارے اس قدر سوالوں کے جواب دیئے لیکن آپ اس کے ایک سوال کا جواب بھی نہیں دے سکتے

وہ بولا کہ جواب مجھے آتا ہے۔ اگر میں وہ جواب بتاؤں تو تم لوگ میری موافقت نہیں کرو گے۔ سب نے بیک زباں کہا کہ آپ ہمارے پیشوا ہیں ۔ ہم ہر حالت میں آپ کی موافقت کریں گے۔

تو بڑے پادری نے کہا

آسمانوں کی کنجی اور بہشت کی کنجی لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ مُحَّمدُ رَّسُولُ اللہ ہے ۔ تو سب کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئے اور اپنے اپنے زنار وہیں توڑ ڈالے ۔ غیب سے ندا آئی ۔ اے بایزید ہم نے تجھے ایک زنار پہننے کا حکم اس لئے دیا تھا کہ ان کے پانچ سو زنار تڑواؤں ۔ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ
*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے اللہ بہتر بنا دے
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
پارس یقوت. . . .





28/05/2023

سبحان اللہ‎

دین ہے قرآن سے اور حیدرِ کرار سے
جیسے در ہے متصل دونوں طرف دیوار سے
#ماشاءاللہ

28/05/2023

سبحان اللہ‎

دین ہے قرآن سے اور حیدرِ کرار سے
جیسے در ہے متصل دونوں طرف دیوار سے

   #صلی‌الله‌علیه‌وسلم  #ماشاءالله  #بےشک  #دین  #اسلام  #الحديث  #الحمدلله     #ماشاءاللــّٰـــــه  #بےشک
26/05/2023

#صلی‌الله‌علیه‌وسلم #ماشاءالله #بےشک #دین #اسلام #الحديث #الحمدلله
#ماشاءاللــّٰـــــه #بےشک

26/05/2023

غیر تو ملجا و ماوی نیست در ھر دو سرا
رحم کن یا سیدی ﷺ حال تباہ آوردہ ام

(دونوں عالم میں سوائے آپکے نہ ہی میرا کوئی ملجا ھے اور نہ ہی ماوی.. یا سیدی ﷺ میں تباہ حال حاضر ہوا ہوں.. میرے حال زار پر رحم فرمایے..)
😢😢😢
💞 💞
🌹 سیّدنا ۔۔۔۔۔۔۔🌹
♥️ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْہ وَآلہ وَسَـــــلَّـمْﷺ♥️


#ماشاءالله
#دین
#اسلام
#بےشک
#الحديث
#صلی‌الله‌علیه‌وسلم

  #ماشاءالله #الحمدلله  #دین #اسلام #الحديث
26/05/2023


#ماشاءالله
#الحمدلله
#دین
#اسلام
#الحديث

 #بےشک
26/05/2023

#بےشک

23/05/2023

السلام علیکم!
کیسے ہیں آپ سب؟ ہم امید کرتے ہیں آپ سب خیریت سے ہوں گے. ہمارا یہ پیج اچھے پیغامات اور اسلامی کنٹنٹ پر مبنی ہے. اور ہماری اس کاوش کو کامیابی کی طرف بڑھانے میں ہمیں آپ سب لوگوں کی سپورٹ کی ضرورت ہے. ہم آپ سب کے مشکور ہیں. والسلام
آپکی دعاؤں کے طلبگار
منجانب کن فیکن

23/05/2023
23/05/2023

سبحان اللہ وتعالی 🌼❣️
آپ سب سے گزارش ہے کہ ہمارے اس پیارے پیج کو سپورٹ کریں...

12/10/2022
27/08/2022

تم کہاں تھے ؟

سنو ریاست کے شہنشاہو ۔۔ اے خیر خواہو !!
ہمارے بچوں کی سرد لاشیں , گھروں کا ملبہ , بھنور میں ڈوبی ہوٸی وہ چیخیں , اُجاڑ کھیتوں سے اگتے نوحے
تمہارا پُرسہ ضرور لیں گے
ضرور لیں گے ۔۔۔۔۔مگر سماعت کا حوصلہ ہے تو پھر بتاٶ
جب ایک طوفاں ہماری دھرتی, ہمارے گاٶں
ہمارے کچے مکاں کی مٹی نگل رہا تھا ۔۔۔۔۔تو تم کہاں تھے ؟
بغیر دستک جب اک قیامت ہمارے سر پر کھڑی ہوٸی تھی۔۔۔تمہیں تو اپنی پڑی ہوٸی تھی ۔۔۔۔کہ تم کہاں تھے؟
کہاں تھے تم جب
چہار جانب بپھرتا دریا گھروں کو ملبہ بنا رہا تھا ۔
کہ ریلہ ریلہ اُچھلتا پانی یہاں قیامت اُٹھا رہا تھا۔۔۔۔۔ تو تم کہاں تھے ؟
نڈھال ماتم کناں وہ بوڑھا بے رحم موجوں کو اپنے لختِ جگر کا نوحہ سُنا رہا تھا ۔۔۔
کسی کی بیٹی کے عمر بھر کا جہیز دریا میں جا رہا تھا
تو تم کہاں تھے ؟
تو آٶ پُرسہ وصولتے ہیں
نحیف بوڑھے کہ جن کو پانی میں دفن بچے نہیں ملے ہیں
بپھرتے دریا کی تُند موجوں پہ فاتحہ پڑھ کے آچکے ہیں
گھروں کے ملبے پہ بیٹھے کب سے
یہ سوچتے ہیں کہ تم کہاں تھے
انہیں بتاٶ کہ تم نہیں تھے !!!

چہرہ ہے کہ انوارِ دو عالم کا صحیفہ آنکھیں ہیں کہ بحرین تقدس کے نگین ہیں ماتھا ہے کہ وحدت کی تجلی کا ورق ہے عارِض ہیں کہ ...
20/07/2022

چہرہ ہے کہ انوارِ دو عالم کا صحیفہ
آنکھیں ہیں کہ بحرین تقدس کے نگین ہیں
ماتھا ہے کہ وحدت کی تجلی کا ورق ہے
عارِض ہیں کہ “والفجر” کی آیات کے اَمیں ہیں
گیسُو ہیں کہ “وَاللَّیل” کے بکھرے ہوئے سائے
ابرو ہیں کہ قوسینِ شبِ قدر کھُلے ہیں

گردن ہے کہ بَر فرقِ زمیں اَوجِ ثُریا
لَب صورتِ یاقوت شعاعوں میں دُھلے ہیں
قَد ہے کہ نبوت کے خدوخال کا معیار
بازو ہیں کہ توحید کی عظمت کے عَلم ہیں
سینہ ہے کہ رمزِ دل ہستی کا خزینہ
پلکیں ہیں کہ الفاظِ رُخِ لوح و قلم ہیں

باتیں ہیں کہ طُوبٰی کی چٹکتی ہوئی کلیاں
لہجہ ہے کہ یزداں کی زباں بول رہی ہے
خطبے ہیں کہ ساون کے اُمنڈتے ہوئے دریا
قِرأت ہے کہ اسرارِ جہاں کھول رہی ہے
یہ دانت ، یہ شیرازہ شبنم کے تراشے
یاقوت کی وادی میں دمکتے ہوئے ہیرے
شرمندہ تابِ لب و دندانِ پَیمبر (صلّی اللہ علیہ و آلِہ وسلّم)
حرفے بہ ثنا خوانی و خامہ بہ صریرے

یہ موجِ تبسم ہے کہ رنگوں کی دھنک ہے
یہ عکسِ متانت ہے کہ ٹھہرا ہوا موسم
یہ شُکر کے سجدے ہیں کہ آیات کی تنزیل
یہ آنکھ میں آنسو ہیں کہ الہام کی رِم جھم
یہ ہاتھ یہ کونین کی تقدیر کے اوراق
یہ خط ، یہ خد و خالِ رُخِ مصحف و اِنجیل
یہ پاؤں یہ مہتاب کی کِرنوں کے مَعابِد
یہ نقشِ قدم ، بوسہ گہِ رَف رَف و جِبریل
یہ رفعتِ دستار ہے یا اوجِ تخیل
یہ بند قبا ہے کہ شگفتِ گُلِ ناہید
یہ سایہ داماں ہے کہ پھیلا ہوا بادل
یہ صبحِ گریباں ہے کہ خمیازۂ خورشید
یہ دوشِ پہ چادر ہے کہ بخشش کی گھٹا ہے
یہ مہرِ نبوت ہے کہ نقشِ دلِ مہتاب
رُخسار کی ضَو ہے کہ نمو صبحِ ازل کی
آنکھوں کی ملاحت ہے کہ روئے شبِ کم خواب
ہر نقشِ بدن اتنا مناسب ہے کہ جیسے
تزئین شب و روز کہ تمثیلِ مہ و سال
ملبوسِ کُہن یوں شِکن آلود ہے جیسے
ترتیب سے پہلے رخِ ہستی کے خد و خال

رفتار میں افلاک کی گردش کا تصور
کردار میں شامل بنی ہاشم کی اَنا ہے
گفتار میں قرآں کی صداقت کا تیقُّن
معیار میں گردُوں کی بلندی کفِ پا ہے
وہ فکر کہ خود عقلِ بشر سَر بگریباں
وہ فقر کے ٹھوکر میں ہے دنیا کی بلندی
وہ شُکر کے خالق بھی ترے شُکر کا ممنون
وہ حُسن کہ یوسف(ع) بھی کرے آئینہ بندی
وہ علم کہ قرآں تِری عترت کا قصیدہ
وہ حِلم کہ دشمن کو بھی اُمیدِ کرم ہے
وہ صبر کہ شَبِّیر تِری شاخِ ثمردار
وہ ضبط کہ جس ضبط میں عرفانِ اُمم ہے

“اورنگِ سلیمان” تری نعلین کا خاکہ
“اِعجازِ مسیحا” تری بکھری ہوئی خوشبو
“حُسنِ یدِ بیضا” تری دہلیز کی خیرات
کونین کی سَج دھج تِری آرائشِ گیسُو
سَرچشمۂ کوثر ترے سینے کا پسینہ
سایہ تری دیوار کا معیارِ اِرَم ہے
ذرے تِری گلیوں کے مہ و انجمِ افلاک
“سُورج” ترے رہوار کا اک نقشِ قدم ہے
دنیا کے سلاطیں ترے جارُوب کشوں میں
عالم کے سکندر تِری چوکھٹ کے بھکاری
گردُوں کی بلندی ، تری پاپوش کی پستی
جبریل کے شہپر ترے بچوں کی سواری
دھرتی کے ذوِی العدل ، تِرے حاشیہ بردار
فردوس کی حوریں ، تِری بیٹی کی کنیزیں

کوثر ہو ، گلستانِ ارم ہو کہ وہ طُوبٰی
لگتی ہیں ترے شہر کی بکھری ہوئی چیزیں
ظاہر ہو تو ہر برگِ گُلِ تَر تِری خوشبو
غائب ہو تو دنیا کو سراپا نہیں ملتا

وہ اِسم کہ جس اِسم کو لب چوم لیں ہر بار
وہ جسم کہ سُورج کو بھی سایہ نہیں ملتا
احساس کے شعلوں میں پگھلتا ہوا سورج
انفاس کی شبنم میں ٹھٹھرتی ہوئی خوشبو
اِلہام کی بارش میں یہ بھیگے ہوئے الفاظ
اندازِ نگارش میں یہ حُسن رمِ آہُو

حیدر تری ہیبت ہے تو حَسنین ترا حُسن
اصحاب وفادار تو نائب تِرے معصوم
سلمٰی تری عصمت ہے ، خدیجہ تری توقیر
زہرا تری قسمت ہے تو زینب ترا مقسوم
کس رنگ سے ترتیب تجھے دیجیے مولا ؟
تنویر ، کہ تصویر ، تصور ، کہ مصور ؟
کس نام سے امداد طلب کیجیے تجھ سے
یٰسین ، کہ طہٰ ، کہ مُزمِّل ، کہ مدثر ؟

پیدا تری خاطر ہوئے اطرافِ دو عالم
کونین کی وُسعت کا فَسوں تیرے لیے ہے
ہر بحر کی موجوں میں تلاطم تِری خاطر
ہر جھیل کے سینے میں سَکوں تیرے لیے ہے
ہر پھول کی خوشبو تِرے دامن سے ہے منسوب
ہر خار میں چاہت کی کھٹک تیرے لیے ہے
ہر دشت و بیاباں کی خموشی میں تِرا راز
ہر شاخ میں زلفوں سی لٹک تیرے لیے ہے
دِن تیری صباحت ہے ، تو شب تیری علامت
گُل تیرا تبسم ہے ، ستارے ترے آنسو
آغازِ بہاراں تری انگڑائی کی تصویر
دِلداریِ باراں ترے بھیگے ہوئے گیسُو
کہسار کے جھرنے ترے ماتھے کی شعاعیں
یہ قوسِ قزح ، عارضِ رنگیں کی شکن ہے
یہ “کاہکشاں” دُھول ہے نقشِ کفِ پا کی
ثقلین ترا صدقۂ انوارِ بدن ہے

ہر شہر کی رونق ترے رستے کی جمی دھول
ہر بَن کی اُداسی تری آہٹ کی تھکن ہے
جنگل کی فضا تیری متانت کی علامت
بستی کی پھبن تیرے تَبسُّم کی کرن ہے
میداں ترے بُو ذر کی حکومت کے مضافات
کہسار ترے قنبر و سلماں کے بسیرے
صحرا ترے حبشی کی محبت کے مُصلّے
گلزار ترے میثم و مِقداد کے ڈیرے

کیا ذہن میں آئے کہ تو اُترا تھا کہاں سے ؟
کیا کوئی بتائے تِری سرحد ہے کہاں تک ؟
پہنچی ہے جہاں پر تِری نعلین کی مٹی
خاکسترِ جبریل بھی پہنچے نہ وہاں تک
سوچیں تو خدائی تِری مرہونِ تصوّر
دیکھیں تو خدائی سے ہر انداز جُدا ہے
یہ کام بشر کا ہے نہ جبریل کے بس میں
تو خود ہی بتا اے میرے مولا کہ تو کیا ہے ؟

کہنے کو تو ملبوسِ بشر اوڑھ کے آیا
لیکن ترے احکام فلک پر بھی چلے ہیں
انگلی کا اشارہ تھا کہ تقدیر کی ضَربت
مہتاب کے ٹکڑے تری جھولی میں گِرے ہیں
کہنے کو تو بستر بھی میسر نہ تھا تجھ کو
لیکن تری دہلیز پہ اترے ہیں ستارے
اَنبوہِ ملائک نے ہمیشہ تری خاطر
پلکوں سے ترے شہر کے رستے بھی سنوارے
کہنے کو تو امی تھا لقب دہر میں تیرا
لیکن تو معارف کا گلستاں نظر آیا
ایک تو ہی نہیں صاحبِ آیاتِ سماوات
ہر فرد ترا وارثِ قرآں نظر آیا
کہنے کو تو فاقوں پہ بھی گزریں تری راتیں
اسلام مگر اب بھی نمک خوار ہے تیرا
تُو نے ہی سکھائی ہے تمیزِ من و یزداں
انسان کی گردن پہ سدا بار ہے تیرا
کہنے کو تِرے سر پہ ہے دستارِ یتیمی
لیکن تو زمانے کے یتیموں کا سہارا
کہنے کو ترا فقر ترے فخر کا باعث
لیکن تو سخاوت کے سمندر کا کنارا
کہنے کو تو ہجرت بھی گوارا تجھے لیکن
عالم کا دھڑکتا ہوا دل تیرا مکاں ہے
کہنے کو تو مسکن تھا ترا دشت میں لیکن
ہر ذرہ تری بخششِ پیہم کا نشاں ہے
کہنے کو تو ایک “غارِ حرا” میں تیری مَسند
لیکن یہ فلک بھی تری نظروں میں “کفِ خاک”
کہنے کو تو “خاموش” مگر جُنبشِ لب سے
دامانِ عرب گرد ، گریبانِ عجم چاک

اے فکرِ مکمل ، رُخِ فطرت ، لبِ عالم
اے ہادی کُل ، خَتم رُسل ، رحمت پیہم
اے واقفِ معراجِ بشر ، وارثِ کونین
اے مقصدِ تخلیقِ زماں ، حُسنِ مُجسّم
نسلِ بنی آدم کے حسِین قافلہ سالار
انبوہِ ملائک کے لیے ظلِ الٰہی
پیغمبرِ فردوسِ بریں ، ساقی کوثر
اے منزلِ ادراک ، دِل و دیدہ پناہی
اے باعثِ آئینِ شب و روزِ خلائق
اے حلقۂ ارواحِ مقدس کے پیمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
اے تاجوَرِ بزمِ شریعت ، مرے آقا !
اے عارفِ معراجِ بشر ، صاحبِ منبر !
اے سید و سَرخیل و سرافراز و سخن ساز
اے صادق و سجاد و سخی ، صاحبِ اسرار
اے فکرِ جہاں زیب و جہاں گیر و جہاں تاب
اے فقرِ جہاں سوز و جہاں ساز و جہاں دار
اے صابر و صناع و صمیم وصفِ اوصاف
اے سرورِ کونین و سمیع یمِ اصوات
میزان اَنا ، مکتبِ پندارِ تیقُّن
اعزازِ خود مصدرِ صد رُشد و ہدایت
اے شاکر و مشکور و شکیلِ شبِ عالم
اے ناصر و منصور و نصیرِ دلِ انسان
اے شاہد و مشہود و شہیدِ رُخِ توحید
اے ناظر و منظور و نظیرِ لبِ یزداں
اے یوسف و یعقوب کی اُمّید کا محور
اے بابِ مناجاتِ دلِ یونس و ادریس
اے نوح کی کشتی کے لیے ساحلِ تسکیں
اے قبلہ حاجاتِ سلیماں شہِ بلقیس
اے والی یثرب میری فریاد بھی سن لے !
اے وارثِ کونین میں لَب کھول رہا ہوں
زخمی ہے زباں ، خامۂ دل خون میں تر ہے
شاعر ہوں مگر دیکھ ! مَیں سچ بول رہا ہوں.....♡

سید محسن نقوی

مجهے ضرورت ہےاُس چھوٹی سے چھوٹی آیت  کی،اُس چھوٹی سے چھوٹی بات کی، اُس چھوٹی سے چھوٹی نصیحت کی،بار بار میرے کانوں میں وہ...
19/07/2022

مجهے ضرورت ہے
اُس چھوٹی سے چھوٹی آیت کی،
اُس چھوٹی سے چھوٹی بات کی،
اُس چھوٹی سے چھوٹی نصیحت کی،
بار بار میرے کانوں میں وہ گونجیں۔۔
بار بار میری آنکھیں پڑهیں، بار بار میرا منہ اُس طرف رُخ کرے،
بار بار میرے کان سنیں۔

جس میں اللّٰہ پاک کہہ رہے ہوں

میں تمھارا رب ہوں!
میں تمہارے ساتھ ہوں،
میں تمہیں یاد کرتا ہوں،
تم بهی مجهے یاد کرو۔۔!
پریشان نا ہو، ہر مشکل کے بعد آسانی ہے۔
میں بڑا مہربان اور رحم فرمانے والا ہوں۔
ہاں۔۔!
مجهے ضرورت ہے،
اُن سب چهوٹی چهوٹی سرگوشیوں کی،
جو شفاء ہیں، امید ہیں.۔

وہ اک خیال جسے تم خدا سمجھ رہے ہواس اک خیال میں ہے کیا ہمیشگی کے سوایہ زندگی جو ہے، اس روشنی کی قدر کروکہ اس کے بعد نہیں...
19/07/2022

وہ اک خیال جسے تم خدا سمجھ رہے ہو
اس اک خیال میں ہے کیا ہمیشگی کے سوا

یہ زندگی جو ہے، اس روشنی کی قدر کرو
کہ اس کے بعد نہیں کچھ بھی تیرگی کے سوا

عرفان ستار

کیا آپ نے یہ سوچا ہے کہ قرآن پاک میں اللہ نے یہ کیوں فرمایا کہ ہر ذی روح کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے یہ کیوں نہیں کہا کہ ہر...
20/06/2022

کیا آپ نے یہ سوچا ہے کہ قرآن پاک میں اللہ نے یہ کیوں فرمایا کہ ہر ذی روح کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے یہ کیوں نہیں کہا کہ ہر ذی روح کو موت آنی ہے!

آپ نے کبھی اس لفظ "ذائقہ" جس کو انگلش میں TASTE کہتے ہیں پر غور کیا ہے۔۔؟؟؟

سائنس کہتی ہے کہ ہر انسان کی چکھنے کی حِس مختلف ہوتی ہے، ‏اگر کسی کو کوئی چیز پسند ہی نہیں تو اسے اسکا ذائقہ برا ہی لگے گا، چیز کا ذائقہ اس میں ڈالے گئے اجزاء پر منحصر ہوتا ہے اس لئے ہر شخص کی موت کا ذائقہ اسکے اعمال کے مطابق ہو گا اسکا ذائقہ دوسروں کی موت سے مختلف ہو گا____.

"یہ آپکی موت ہے تو اسکا ذائقہ بھی آپ ہی کو چکھنا ہو گا، ‏لہذا اب یہ آپکے ہاتھ میں ہے کہ کیسے اعمال تیار کرنے ہیں تا کہ موت کا ذائقہ آپکو کڑوا نہ لگے___!!

کچھ چیزیں اپنی حیا کی وجہ سے انمول ہوتی ہیں۔ خاص ہوتی ہیں ، قیمتی ہوتی ہیں ، نایاب ہوتی ہیں۔ جیسے جنت میں چھپی  حوروں کی...
15/06/2022

کچھ چیزیں اپنی حیا کی وجہ سے انمول ہوتی ہیں۔ خاص ہوتی ہیں ، قیمتی ہوتی ہیں ، نایاب ہوتی ہیں۔ جیسے جنت میں چھپی حوروں کی حیا ، بند سیپ میں چھپے گوہر کی حیا ،کوئلے کی کان میں چھپے ہیرے کی حیا ، آنکھ میں چھپے آنسو کی حیا ، اور پردے میں لپٹی عورت کی حیا۔ 🤍

Address

Multan

Telephone

+923097697097

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when NEXUS NOOK posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category


Other Publishers in Multan

Show All