Somrow Network

Somrow Network Somrow Network

کن وجوہات کی بنا پر ھوتی ھیں طلاقیں 1ماں باپ کی بیٹی کی زندگی میں دخل اندازی 2)بہنیں اور بہنوئی اور کزن کی بے جا مداخلت ...
08/07/2024

کن وجوہات کی بنا پر ھوتی ھیں طلاقیں
1ماں باپ کی بیٹی کی زندگی میں دخل اندازی
2)بہنیں اور بہنوئی اور کزن کی بے جا مداخلت
3)بیوی اور شوہر کا گھنٹوں موبائل فون پر مصروف رہنا
4)گھر سے ذیادہ دیر تک گھر سے باہر رہنا ہر وقت میکے میں رہنا فضول سوشل ایکٹوٹیز میں ٹائم ضائع کرنا
5)گھر کے خرچوں میں میاں بیوی کا میناروی نہ رکھنا
6)شوہر کے والدین کو عزت نہ دینا اور شوہر کو اپنے سسرال کو عزت نہ دینا
7)بیوی کی انا پرستی خاوند کو خود سےحقیر سمجھنا
8)سب اہم مسئلہ بیوی کے حقوق کا برابر نہ ھونا
9 عورتوں کا وہ اذاد باہر والا ٹولہ جنکے ناک پر کالا چشمہ وہ بے رونق چہریں اور کھلے ڈرائی کے ھوئے بال یہی عورتیں، شریف عورتوں کے گھر برباد اور طلاقیں کراتے ھیں
10)اعورت کا اذاد خیال ھونا اور خاص کر محرم ناحرم میں تمیز کا خیال نہ ھونا طلاقوں کی وجہ بنتی ھے
11)عورت کے سوئی ھوئی سوچ اور سست ھونا گھر کا کام کاج میں بے ترتیبی ھونا یعنی شوہر کے آتے ھوئے سونا ،جاتے ھوئے سونا گھر اور محبت کی بربادی ھے
12)ہر وقت میلے بد بو دار کپڑے میں سونا اسی کپڑوں میں اٹھنا عورت کی محبت کھا جاتی ھے
13)ننگا سر کھلے بال ،زبان درازی ،بدتمیزی ، بے حیائ عورت کی حیاء عزت اور مقام کھا جاتی ھے
14)عورت کا ہر کسی سے گھل مل کر ہنسنا رشتوں کا تمیز نہ کرنا ہی مرد کے دل میں شک کا بیج پیدا کرنے کے برابر ھے
15) بیوی کا کہانیوں والا کتاب بغل میں اٹھا کے دوسروں کے گھر میں ھمدردیاں پیدا کرنا ہی طلاق کی وجہ بنتی ھے

ایک کامیاب بیویاں ھمیشہ شوہروں کو اپنا سر کا تاج سمجھتی ھے اور اپنے شوہروں کے دلوں پہ بادشاہہت کرتی ھے
جس دن ماں اور باپ نے اپنی بیٹی کو اپنے داماد کے سامنے یہ کہا کہ بیٹا وہ گھر آپ کا اور اپکے شوہر کا ھے آپ اسے جنت بنائیں دوزخ نہ بنائیں ھم سے آپ،، اپکے شوہر کے گھر میں مداخلت کی توقع نہ رکھے اس دن سے کھبی کسی بیٹی کو کوئی طلاق نہ ھوگی انشاءاللہ.

Somrow Network

طلاقیں کیوں ہوتی ہیں. آپ کمال ملاحظہ کریں گجرانوالہ میں ماسٹرز کی طالبہ نے وین ڈرائیور کے ” چکر ” میں اپنے پڑھے لکھے ، م...
08/07/2024

طلاقیں کیوں ہوتی ہیں.

آپ کمال ملاحظہ کریں گجرانوالہ میں ماسٹرز کی طالبہ نے وین ڈرائیور کے ” چکر ” میں اپنے پڑھے لکھے ، محبت کرنے والے شوہر سے طلاق لے لی ۔
یہ میرے نہیں سیشن کورٹ گجرانوالہ کے الفاظ ہیں ۔
آپ حیران ہونگے صرف گجرانوالہ شہر میں 2005 سے 2008 تک طلاق کے 75000 مقدمات درج ہوئے ہیں ۔ ایک نیوز رپورٹ کے مطابق محض 10 مہینوں میں 12913 خلع کے مقدمات تھے ۔ صرف ستمبر کے مہینے میں گجرانوالہ شہر میں 2385 خلع کے مقدمات آئے ۔

آپ ہماری جینے مرنے کی قسمیں کھانے والی نسل کی سچی محبت کا اندازہ اس بات سے کریں کہ 2017 میں 5000 خلع کے کیسسز آئے جن میں سے 3000 ” لو میرجز ” تھیں ۔

پاکستان کے دوسرے بڑے اور پڑھے لکھے شہر میں روزانہ اوسط 150 طلاقیں رجسٹرڈ ہوتی ہیں ۔

یہ تو دیگ کا صرف ایک دانہ ہے ۔
عرب ممالک میں طلاق و خلع کا اوسط تو کئی یورپی ممالک سے بھی گیا گذرا ہے ۔
اس سے انکار نہیں ہے کہ ان میں سے بہت سارے واقعات میں عام طور پر سسرال والوں کا لڑکی سے رویہ اور شوہر کا بیوی کو کوئی حیثیت نہ دینا بھی اصل وجوہات ہیں لیکن آپ کسی بھی دارالافتاء چلے جائیں ہفتے کی بنیاد پر سینکڑوں خطوط ہیں جو خواتین نہیں مرد حضرات لکھتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ ہماری بیوی کو کسی اور کے ساتھ ” محبت ” ہوگئی ہے ۔ وہ مجھ سے طلاق مانگ رہی ہے ۔ میرے چھوٹے چھوٹے بچے یا بچہ بھی ہے ۔ بتائیں کیا کروں

نبی مہربانﷺ نے فرمایا ” اللہ تعالی کو جائز کاموں میں سب سے زیادہ نا پسندیدہ طلاق ہے “۔

ایک عالم دین نے کیا خوب فرمایا تھا ” یہ قوم اسلام پر مرنے کے لئیے تیار ہے لیکن اسلام پر جینے کے لئیے تیار نہیں ہے “۔

آپ قرآن کا مطالعہ کریں سورۃ البقرہ سے لے کر والناس تک چلے جائیں ۔ آپ کو نماز ، روزہ ، حج ، زکوۃ میں سے کسی ایک فرض کی تفصیلات نہیں ملینگی ۔ آپ کو یہ تک نظر نہیں آئیگا کہ نماز کا طریقہ کیا ہے ؟ آپ کو ان عبادات کی تسبیحات تک نہیں پتہ چل پائینگی ۔

لیکن نکاح ، طلاق ، خلع ، شادی ، ازدواجی معاملات ، میاں بیوی کے تعلقات ، گھریلو ناچاقی ، کم یا زیادہ اختلاف کی صورت میں کرنے کے کام ۔آپ کو سارا کچھ اللہ تعالی کی اس مقدس ترین کتاب میں مل جائیگا جس کو ہم اور آپ” چوم چوم ” کر رکھتے ہیں ۔

آپ مان لیں کہ ہمارے معاشرے میں طلاق اور خلع کی سب سے بڑی وجہ عدم برداشت ہے ۔

یاد رکھیں اچھا اور صحت مند گھرانہ کسی اچھے مرد سے نہیں بنتا بلکہ ایک اچھی عورت کی وجہ سے بنتا ہے۔

” جب دین گھر کے مرد میں آتا ہے تو گویا گھر کی دہلیز تک آتا ہے لیکن اگر گھر کی عورت میں دین آتا ہے تو اس کی سات نسلوں تک دین جاتا ہے “۔

قربانی، ایثار ، احسان، درگذر ، معافی، محبت اور عزت یہ اسلام اور قرآن کی ڈکشنری میں آتے ہیں ۔



خواتین کی نہ ختم ہونے والی خواہشات نے بھی معاشرے کو جہنم میں تبدیل کیا ہے ۔
الیکٹرانک میڈیا نے گوٹھ گاؤں اور کچی بستیوں میں رہنے والی لڑکیوں تک کے دل میں ” شاہ رخ خان “جیسا آئیڈیل پیدا کر دیا ہے ۔
محبت کی شادیاں عام طور پر چند ” ڈیٹس ” ، کچھ فلموں اور تھوڑے بہت تحفے تحائف کا نتیجہ ہوتی ہیں ۔ لڑکیاں اور لڑکے سمجھتے ہیں کہ ہماری باقی زندگی بھی ویسے ہی گذرے گی جیسا فلموں میں دکھاتے ہیں ، لیکن فلموں میں کبھی شادی کے بعد کی کہانی دکھائی ہی نہیں جاتی ہے ۔ اس سے فلم فلاپ ہونے کا ڈر ہوتا ہے ۔

گھریلو زندگی کی تباہی میں سب سے بڑا عنصر ناشکری بھی ہے ۔ کم ہو یا زیادہ ، ملے یا نہ ملے یا کبھی کم ملے پھر بھی ہر حال میں اپنے شوہر کی شکر گزار رہیں ۔

سب سے بڑی تباہی اس واٹس ایپ اور فیس بک سوشل میڈیا نے مچائی ہے ۔

پہلے لڑکیاں غصے میں ہوتی تھیں یا ناراض ہوتی تھیں تو ان کے پاس اماں ابا اور دیگر لوگوں تک رسائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہوتا تھا ۔شوہر شام میں گھر آتا ،بیوی کا ہاتھ تھام کر محبت کے چار جملے بولتا ، کبھی آئسکریم کھلانے لے جاتا اور کبھی ٹہلنے کے بہانے کچھ دیر کا ساتھ مل جاتا اور اس طرح دن بھر کا غصہ اور شکایات رفع ہوجایا کرتی تھیں ۔
لیکن ابھی ادھر غصہ آیا نہیں اور ادھر واٹس ایپ پر سارے گھر والوں تک پہنچا نہیں ۔
یہاں میڈم صاحبہ کا ” موڈ آف ” ہوا اور ادھر فیس بک پر اسٹیٹس اپ لوڈ ہو گیا ۔ اور اس کے بعد یہ سوشل میڈیا کا جادو وہ وہ گل کھلاتا ہے کہ پورے کا پورا خاندان تباہ و برباد ہوجاتا ہے یا نتیجہ خود کشیوں کی صورت میں نکلتا ہے ۔

مائیں لڑکیوں کو سمجھائیں کہ خدارا ! اپنے شوہر کا مقابلہ اپنے باپوں سے نہ کریں ۔ ہوسکتا ہے آپکا شوہر آپ کو وہ سب نہ دے سکے جو آپ کو باپ کے گھر میں میسر تھا ۔

لیکن یاد رکھیں آپ کے والد کی زندگی کے پچاس ، ساٹھ سال اس دشت کی سیاحی میں گذر چکے ہیں اور آپ کے شوہر نے ابھی اس دشت میں قدم رکھا ہے ۔ آپ کو سب ملے گا اور انشاء اللہ اپنی ماں سے زیادہ بہتر ملے گا اگر نہ بھی ملے تو بھی شکر گذاری کی عادت ڈالیں سکون اور اطمینان ضرور ملے گا ۔
بیویاں شوہروں کی اور شوہر بیویوں کی چھوٹی چھوٹی باتوں پر تعریف کرنا اور درگذر کرنا سیکھیں ۔
زندگی میں معافی کو عادت بنالیں ۔
خدا کے لئیے باہر والوں سے زیادہ اپنے شوہر کے لئیے تیار ہونے اور رہنے کی عادت ڈالیں ۔ساری دنیا کو دکھانے کے لئیے تو خوب ” میک اپ” لیکن شوہر کے لئیے ” سر جھاڑ منہ پھاڑ ” ایسا نہ کریں ۔
خدا کو بھی محبت کے اظہار کے لئیے پانچ دفعہ آپ کی توجہ درکار ہے ۔ ہم تو پھر انسان ہیں جتنی دفعہ ممکن ہو محبت کا اظہار کریں کبھی تحفے تحائف دے کر بھی کیا کریں۔ قیامت کے دن میزان میں پہلی چیز جو تولی جائیگی وہ شوہر سے بیوی کا اور بیوی سے شوہر کا سلوک ہوگا ۔

یاد رکھیں
مرد کی گھر میں وہی حیثیت ہے جو سربراہ حکومت کی ریاست میں ہوتی ہے ۔ اگر آپ ریاست کی بہتری کی بجائے ہر وقت سربراہ سے بغاوت پر آمادہ رہینگی تو ریاست کا قائم رہنا مشکل ہوجائیگا ۔ جس کو اللہ نے جو عزت اور مقام دیا ہے اس کو وہی عزت اور مقام دینا سیکھیں چاہے آپ مرد ہیں یا عورت ۔

ایک مثالی گھر ایک مثالی خاندان تشکیل دیتا ہے اور ایک مثالی خاندان سے ایک صحتمند معاشرہ وجود میں آتا ہے اور یہیں اسلام کی منشاء ہے ۔🌷.

Somrow Network

شادی کے بعد میاں بیوی کا ایک دوسرے سے دل کیوں اکُتا جاتا ہے۔؟اگرچ نکاح دنیا کا سب سے انمول تحفہ ہے تو کیوں آج کل لوگ اس ...
08/07/2024

شادی کے بعد میاں بیوی کا ایک دوسرے سے دل کیوں اکُتا جاتا ہے۔؟

اگرچ نکاح دنیا کا سب سے انمول تحفہ ہے تو کیوں آج کل لوگ اس رشتے کو نبھا نہیں پا رہے؟
کیوں وہ جیون ساتھی ہونے کے باوجود کسی اور شخص کو اپنی زندگی میں لے آتے ہیں؟
کیوں اپنے جیون ساتھی سے اُکتاہٹ ہو جاتی ہے؟
کیوں آہستہ آہستہ غلط فہمیاں رشتے کو کھوکھلا کر دیتی ہیں۔ کیوں اتنا قریب ہو کر انسان اتنا دور ہو جاتا ہے؟
اس پہ بہت سے لوگوں نے رائے دی ہے۔ میں تھوڑا اس پہ روشنی ڈالنا چاہوں گا، کے کس طرح آپ اپنی زندگی کو آسان بنا سکتے ہیں۔

1:-👈 شادی سے پہلے آج کل مرد اور عورت کی زندگی میں پہلے سے ہی کوئی اور شخص ہوتا ہے۔ جو کہ کسی وجہ سے زندگی میں نہیں آتا، جس کی وجہ نکاح کہیں ہو جاتا ہے اور جیون ساتھی کو وہ مقام نہیں ملتا، جو ملنا چاہیئے۔

2:-👈 اپنے جیون ساتھی کو کسی اور سے کمپیئر کرنا اور سوچنا کہ اس میں یہ خامی ہے، یہ برائی ہے اور پھر اس کی خامیوں کے خلاف ہو جانا گھر کی بربادی کا سبب بنتا ہیں۔

3:-👈کسی تیسرے شخص کی انوالمنٹ یعنی اپنی شادی شدہ زندگی میں کسی تیسرے شخص کو لے آنا۔ اس کی باتیں سُننا، اس کو وقت دینا۔ مکمل اگنور کرنا، یہ محسوس کروانا کہ بس تمہاری زندگی میں میری کوئی ویلیو ہی نہیں۔ اس کے بعد مرد اور عورت کو تیسرا بندہ اچھا لگنے لگ جاتا ہے۔

4:-👈چھوٹے چھوٹے مواقع پہ جیون ساتھی کو وش نا کرنا۔ یا اگر ایک شخص بالکل سادہ ہو تو اس کی سادگی کا مزاق اڑانا کہ دنیا یہاں پہنچ چکی ہے اور تمسخر اڑانا۔
اپنے جیون ساتھی کو وقت نا دینا، اس کا حال نا پوچھنا، ایسے رویہ سے بغاوت کا آغاز ہو جاتا ہے۔

5:-👈اگر شوہر خستہ حال ہو تو بات بات پہ اس کو طعنہ دینا کہ میرے گھر یہ تھا، یہ وہ تھا۔ یا میرا نصیب خراب کہ تم سے شادی ہو گئی۔ بے جا خواہشات شوہر کا خیال نا رکھنا، اس کے لئے سجنا سنورنا نہیں۔ اپنے آپ کو بس یہ سمجھنا کہ اب بوڑھے ہو گئے ہیں۔

6:-👈 نکاح کے بعد مرد اور عورت ایک دوسرے کا لباس ہوتے ہیں۔ عورت کو پتا ہونا چاہیئے کہ اس کے شوہر کے کتنے وسائل ہیں۔ اس کی تکلیف پریشانی میں اس کو اس بات کا یقین دلوایا جائے کہ میں آپ کے ساتھ ہوں۔

7:-👈حد سے زیادہ اُمیدیں کبھی اپنے جیون ساتھی سے نہیں لگانی چاہیئے۔ اس کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظر انداز کرنا چاہیئے۔ سب کے سامنے تذلیل کرنے سے دوریاں جنم لیتیں ہیں۔

8:-👈 کبھی کبھی پیار کا اظہار کر لینا چاہیئے۔ اگر ہو سکے تو دن میں ایک دفعہ ضرور اس کا حال پوچھنا چاہیئے۔ اگر غلطی ہو جائے تو اس پہ سب کے چیخنے چلانے کی بجائے اس کو پیار سے سمجھنا چاہیئے۔ نا کہ سب کے سامنے تماشہ بنانا چاہیئے۔

9:-👈جو کچھ ہم اپنے بوائے فرینڈ یا گرل فرینڈ کے ساتھ کرنا چاہیتے ہیں۔ وہ خواب ہم اپنے حلال رشتے کے ساتھ پورا کر سکتے ہیں۔ اگر کہیں گھومنے جانا ہو تو اپنی وائف کے ساتھ جا سکتے ہیں۔ کہیں پہ کھڑے ہو کر آپ کچھ بھی کھا سکتے ہیں، کوئی آپ کو اعتراض نہیں کرے گا۔

10:-👈 زندگی نام کمپرومائز کا ہے، کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہوتا۔ جو چیز ہمیں نہیں ملتی، ہم اس کی طلب کرتے ہیں اور جو مل جاتی ہے، اس کی قدر نہیں کرتے۔ تعریف کے کچھ کلمات آپ کے جیون ساتھی کو آپ کا غلام بنا سکتے ہیں۔

Somrow Network

27/08/2023
26/10/2021
Somrow Network
26/10/2021

Somrow Network

07/08/2021

شوہر لاپرواہ ھے۔
بیٹی صبر کرو بچے ھونے کے بعد زمہ دار ھو جاے گا۔

شوہر بچوں پر توجہ نہی دیتا۔
بیٹی صبر کرو بچے خود ھی اپنی توجہ کروا لیں گے۔

اخراجات بڑھ رہے شوہر بنیادی ضروریات پوری نہی کرتا۔
صبر کرو بیٹی اللہ نے بیٹا دیا ھوا بڑے ھو کر وہ تمام اخراجات سنبھال لے گا۔

شوہر ازدوجی حقوق پورے نہی کرتا۔
صبر کرو بہن اللہ نے بچے دیے ھوے تم نے اب کیا کرنا ازدواجی تعلقات کا۔ بچوں میں دل لگاؤ .

شوہر باہر تعلقات رکھتا ھے۔
صبر کرو بیٹی آخر لوٹ کر تمہارے پاس ھی آے گا۔باہر منہ کالا کرتا ھے تو کرنے دو۔

شوہر کی طبیعت ٹھیک نہی رہتی۔
صبر کرو اور شوہر کی خوب خدمت کرو اللہ کے ہاں بڑا اجر ھے اس کا۔

ایک سوال!
کیا یہ سارے ،صبریات، صرف عورت کے لیے ہیں؟؟؟

15/07/2021

عورت کے کردار کو ماپنے کے لیے لوگوں نے کتنے پیمانے بنا رکھے ھیں۔
عورت کا لباس ، عورت کی آواز ، عورت کے ھاتھ پاؤں ،عورت کی شکل و صُورت ، عورت کے ھاتھ سے بنی گول روٹی ، اُس کے ھاتھ سے پکے کھانے کا نمک ، اُس کے ھاتھوں پر چڑھا مہندی کا رنگ ، اُس کا خاندان ، اُس کی ماں ، اُس کا باپ ، اُس کی فیملی کے معاشی حالات ، اُس کی تعلیم ، مستقبل۔ کوئی اچھی سے اچھی عورت بھی بیشک سب مرحلے پار کر جائے مگر کہیں نہ کہیں رہ ھی جاتی ھے۔

سوچتی ھُوں مَرد کے کردار کو ماپنے کا کیا پیمانہ ھے؟ اُس کا صرف اچھی ملازمت کرنا اُس کے سب عیبوں پر پردہ کیوں ڈال دیتا ھے؟

”بانو قدسیہ“

خود کشی۔ایک عربی کہاوت کے مطابق اگر اپ خود کشی کرنا چاہتے ہیں تو سمندر میں  چھلانگ لگا دیں۔پانی میں گرتے ہی اپ ڈوبنے لگی...
09/07/2021

خود کشی۔
ایک عربی کہاوت کے مطابق اگر اپ خود کشی کرنا چاہتے ہیں تو سمندر میں چھلانگ لگا دیں۔
پانی میں گرتے ہی اپ ڈوبنے لگیں گے اور سانس بند ہونے لگے گی۔ اور تھوڑی ہی دیر بعد روح پرواز کر جائے گی۔
لیکن اگر آپ نے، پانی میں گرتے ہی، ڈوبنے سے بچنے کے لیے ہاتھ پیر مارنے شروع کر دیے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ مرنا نہیں چاہتے۔ بس کوئ کام ایسا ہے جو اپ نہیں کرنا چاہتے،
شاید اپ کی زندگی میں کوئ شخص ہے جس کے ساتھ اپ نہیں رہنا چاہتے،
کوئ واقعہ ایسا ہے جسے آپ بھول جانا چاہتے ہیں، اپنی زندگی سے نکالنا چاہتے ہیں۔
یا جہاں رہ رہے ہیں وہاں ان لوگوں میں نہیں رہنا چاہتے۔
تو ان سب کا حل ہے۔ ان لوگوں کو چھوڑ دیں۔
اس علاقے کو بدل لیں۔ ہجرت کر جائیں۔ مگر خود کشی کا نہ سوچیں۔ کیوں کہ اصل میں آپ زندگی ختم نہیں کرنا چاہتے۔بس زندگی کا کوئ نا پسندیدہ پہلو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

وہ بھی ادا شناس، تھی پل میں سمجھ گئی..!ہلکا سا اُس کا  پاؤں دبانے کی دیر تھی 🍂🔥
10/04/2021

وہ بھی ادا شناس، تھی پل میں سمجھ گئی..!
ہلکا سا اُس کا پاؤں دبانے کی دیر تھی 🍂🔥

ہر جا تیری قدرت کے ہیں لاکھوں جلوےحیران ہوں کہ دو آنکھوں سے کیا کیا دیکھوں🥀🍁
10/04/2021

ہر جا تیری قدرت کے ہیں لاکھوں جلوے
حیران ہوں کہ دو آنکھوں سے کیا کیا دیکھوں🥀🍁

Address

Multan

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 12:00

Telephone

+923078075047

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Somrow Network posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Somrow Network:

Share