04/10/2025
🟩 آزاد جموں و کشمیر معاہدہ 2025 — خلاصہ
تاریخ: 3 اکتوبر 2025
مقام: مظفرآباد، پی سی ہوٹل
صدارت: سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف
شرکاء: وفاقی وزراء، آزاد جموں و کشمیر حکومت کے نمائندے، اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی (JAAC)
---
اہم فیصلے اور اقدامات
🏥 صحت
تمام اضلاع میں ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین مشینوں کی فراہمی حکومتِ پاکستان کے فنڈ سے۔
ہیلتھ کارڈ پروگرام کے اجرا کے لیے 15 دن میں فنڈز جاری کیے جائیں گے۔
تمام تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں آپریشن تھیٹرز اور نرسریاں قائم کی جائیں گی۔
---
⚡ انفراسٹرکچر اور توانائی
بجلی کے نظام کی بہتری کے لیے 10 ارب روپے حکومتِ پاکستان فراہم کرے گی۔
نیلم ویلی روڈ پر دو سرنگوں (کہوری/کامسر اور چپلانی) کی فزیبلٹی اسٹڈی سعودی فنڈ کے تحت کرائی جائے گی۔
گُلپور اور رحمان (کوٹلی) میں نئے پل تعمیر کیے جائیں گے۔
10 اضلاع میں بڑے پانی کے منصوبوں کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کی جائے گی۔
---
🧑🏫 تعلیم
مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن میں دو نئے تعلیمی بورڈ قائم کیے جائیں گے جو فیڈرل بورڈ اسلام آباد سے منسلک ہوں گے۔
اوپن میرٹ پالیسی کے تحت تعلیمی اداروں میں داخلے دیے جائیں گے۔
---
🧾 احتساب، قانون اور گورننس
احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو ضم کر کے نظام کو نیب قوانین کے مطابق کیا جائے گا۔
کابینہ کو زیادہ سے زیادہ 20 ارکان تک محدود کیا جائے گا۔
بلدیاتی قانون کو 1990 کے ایکٹ کے مطابق 90 دن میں ہم آہنگ کیا جائے گا۔
غیر ریاستی حلقوں سے متعلق قانونی امور کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
---
🏘️ عوامی مفاد کے فیصلے
بانجوسہ، مظفرآباد، پلندری، میرپور، راولاکوٹ اور دیگر مقامات کے واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنایا جائے گا۔
اکتوبر 2025 کے واقعات میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو:
زخمیوں کو فی کس 10 لاکھ روپے
جاں بحق افراد کے ایک اہل خانہ کو 20 دن کے اندر سرکاری نوکری
اہل خانہ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے برابر مالی امداد
منگلا ڈیم متاثرین کی زمینوں کو 30 دن میں ریگولرائز کیا جائے گا۔
---
💰 ٹیکس اور مالیات
جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس پنجاب یا خیبر پختونخوا کے برابر کیا جائے گا (تین ماہ میں)۔
ایڈوانس ٹیکس میں کمی گلگت بلتستان اور فاٹا کی طرز پر کی جائے گی۔
پن بجلی منصوبوں سے متعلق 2019 کے ہائی کورٹ فیصلے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا۔
---
نتیجہ
یہ معاہدہ آزاد جموں و کشمیر میں صحت، تعلیم، گورننس، اور ترقیاتی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل فراہم کرتا ہے۔
یہ اقدامات عوامی فلاح، شفافیت، اور وفاقی و ریاستی تعاون کے فروغ کی سمت ایک مثبت قدم ہیں۔