01/10/2024
پاکستان کی نیشنل بلائنڈ بیس بال ٹیم نے 2024 میں انگلینڈ میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان سمیت دنیا کی آٹھ بہترین ٹیموں نے حصہ لیا، جن میں امریکہ، برطانیہ، کیوبا، ہنگری، اٹلی، ہالینڈ اور چائنا شامل تھیں۔
پاکستان نے گروپ اسٹیج میں مضبوط ٹیموں کو شکست دی، جن میں امریکہ کو 8-3 برطانیہ کو 3-0 اور ہنگری کو 7-0 سے ہرایا۔پاکستان اپنے پول میں پہلے نمبر پر رہا سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ دفائ چیمپئن اٹلی سے ہوا، جو ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد ٹائی بریک پر پہنچا۔ ٹائی بریک کے بعد اٹلی نے صرف دو پوائنٹ کے فرق سے پاکستان کو شکست دی، لیکن اس کے باوجود پاکستانی ٹیم نے دنیا کی بہترین ٹیموں میں اپنی جگہ برقرار رکھی۔
۔تیسری پوزیشن کے میچ میں
بھی پاکستان نے برطانیہ کو 6-0 سے ہرا کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ اور بلائنڈ بیس بال عالمی کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی ۔
پاکستان کی اس کارکردگی نے ثابت کیا کہ بلائنڈ بیس بال میں پاکستان دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے، اور ان کی محنت اور لگن نے انہیں عالمی سطح پر نمایاں مقام دلایا۔
پاکستان کے کپتان جناب غلام سرور نے 2024 کے ورلڈ کپ بلائنڈ بیس بال میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا کے بہترین بیٹر کا اعزاز حاصل کیا۔ غلام سرور نے اپنی مہارت اور تجربے کا بھرپور استعمال کیا اور ٹورنامنٹ کے دوران ایک ہوم رن بھی بنایا۔ بلائنڈ بیس بال میں ہوم رن بنانا انتہائی مشکل اور تقریباً ناممکن سمجھا جاتا ہے، لیکن غلام سرور نے اپنی غیر معمولی کارکردگی سے یہ کارنامہ سرانجام دیا۔
ان کی اس کامیابی نے نہ صرف پاکستان کو فخر کا موقع دیا بلکہ انہیں عالمی سطح پر بھی ایک ممتاز مقام دلوایا۔ غلام سرور کی یہ شاندار بیٹنگ اور قیادت نے انہیں دنیا کے بہترین بلائنڈ بیس بال کھلاڑیوں میں سرِفہرست رکھا اور ان کی کارکردگی نے پاکستان کی بلائنڈ بیس بال ٹیم کو عالمی سطح پر مزید مضبوط اور مستند ثابت کیا۔
یو کے بلائنڈ بیس بال ایسوسی ایشن (UK Blind Baseball Association) نے پاکستان بلائنڈ بیس بال نیشنل ٹیم کو نہ صرف ٹریننگ کے لیے پلیٹ فارم فراہم کیا بلکہ ہر ممکن تعاون بھی کیا۔ ایسوسی ایشن کے چیئرمین جناب امجد خان اور ڈویلپمنٹ آفیسر جناب شیراز چوہان، جو کہ پاکستانی نژاد برطانوی شہری ہیں، نے پاکستان کی ٹیم کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔
امجد خان اور شراز چوہان نے اپنی گفتگو میں اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ہمیشہ پاکستان کے لیے چوبیس گھنٹے خدمات فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں پاکستان کی نیشنل ٹیم یا پاکستان بیس بال فیڈریشن کو کسی قسم کی مدد یا تعاون کی ضرورت ہوئی تو وہ ہمیشہ پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار رہیں گے۔ ان کی اس پیشکش اور تعاون نے پاکستان کی بلائنڈ بیس بال ٹیم کے لیے نہایت مفید مواقع فراہم کیے، جس سے ٹیم کی کارکردگی میں بہتری اور بین الاقوامی سطح پر ان کی کامیابیوں میں اضافہ ہوا۔
پاکستان بلائنڈ بیس بال نیشنل ٹیم کے ہیڈ کوچ جناب سیف الرحمان نے ٹیم کی کامیابی پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کی انتھک محنت اور لگن کی بدولت پاکستان نے دنیا میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کو ٹیم کی مشترکہ محنت اور عزم کا نتیجہ قرار دیا۔
جناب سیف الرحمان نے اپنے کوچنگ پینل کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا، جن میں اون اسلم، اسامہ بن امجد، رحیم لطیف اور ٹیم مینیجر جناب مخدوم امجد شاہ شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام کوچز اور مینیجر نے کھلاڑیوں کے ساتھ دن رات محنت کی، جس کی بدولت آج پاکستان کی بلائنڈ بیس بال ٹیم دنیا کے تیسرے نمبر پر ہے۔ کوچ سیف الرحمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اور ان کی ٹیم مستقبل میں بھی اسی جذبے اور محنت سے کام کرتے رہیں گے تاکہ پاکستان کی بلائنڈ بیس بال ٹیم عالمی سطح پر مزید کامیابیاں حاصل کر سکے۔
ہیڈ کوچ جناب سیف الرحمان نے اپنی گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ حکومتِ پاکستان کو بلائنڈ بیس بال فیڈریشن کی مکمل سپورٹ کرنی چاہیے تاکہ پاکستان میں بینائی سے محروم بچوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مالی اور انتظامی تعاون فراہم کرے تو نہ صرف ملک میں اس کھیل کی ترقی ہوگی بلکہ بینائی سے محروم بچوں کو ایک نیا پلیٹ فارم ملے گا، جس کے ذریعے وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں گے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر سکیں گے۔
جناب سیف الرحمان نے مزید کہا کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، لیکن اسے پروان چڑھانے کے لیے حکومتی سرپرستی ضروری ہے۔ اس سے نہ صرف بلائنڈ بیس بال کی ترقی ہوگی بلکہ کھیل کے ذریعے بینائی سے محروم افراد کے لیے بہتر مواقع اور حوصلہ افزائی بھی پیدا ہوگی۔