05/02/2021
"ترک سردار سلیمان شاہ " کون تھے ؟
ڈرامہ سیریل ارتغرل غازی کے پہلے سیزن میں سلیمان شاہ کا کردار اپنے آپ میں ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ ترکوں کی تاریخ سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے وفات کے 100 سال بعد ضابطہ تحریر میں لائی گئی ہے جس کی وجہ سے تاریخ میں اغوز ترکوں کے آباؤ اجداد کے بارے میں کافی معلومات بدقسمتی سے تاریخ کے اوراق سے غائب ہیں ۔ خیر پھر بھی جو کچھ سلیمان شاہ کے بارے میں موجود ہے میں نے اپنی طرف سے اکھٹا کرنے کی بہت کوشش کی جو کہ مندرجہ ذیل سطروں کی زینت ہے۔
سلیمان شاہ کون تھے ؟
جیسا کہ میں نے" قائی قبیلہ تاریخ کے آئینے میں" میں لکھا ہے کہ اغوز ترک چوتھی پانچویں صدی ہجری میں اسلام قبول کرچکے تھے۔ اغوز ترکوں کی ابتدا کے بارے میں تاریخ میں ذکر نہیں ملتا البتہ 11 ویں صدی عیسوی میں اغوز ترکوں کی خراسان میں موجودگی پائی گئی ہے۔ اغوز ترکوں کے 24 قبائل تھے ۔ سلیمان شاہ قائی قبیلہ کے سردار تھے ۔ آپ 1167 کو تولد ہوئے . آپ کی جائے پیدائش کا کوئی ذکر نہیں ملتا ۔ آپ نسلا اوغوز ترک تھے۔ آپ کے والد کا نام قتلمش تھا جس کو تاریخ میں قایا الپ بھی کہا جاتا ہے مگر تاریخ میں کچھ اختلاف کیساتھ آپ کے والد گرامی کو گوندوز الپ بھی کہا گیا ہے ۔ اب یہ یقین سے نہیں کیاجا سکتا ہے کہ سلیمان شاہ کس کے بیٹے تھے ۔
آپ کے والد قتلمش قائی قبیلہ کے سردار تھے۔ قائی قبیلہ ہمیشہ ایک ایسی جگہ کی تلاش میں تھا جہاں انکی نسلیں پروان چڑھ سکیں ۔ آپ کے والد کے انتقال کے بعد آپ قبیلہ کے سردار بن گئے ۔
سلیمان شاہ تیرہویں صدی عیسوی میں ہجرت کرکے ایران آئے اور وہاں سے اپنے قبیلے کے ساتھ اناطولیہ کی جانب روانہ ہوئے جہاں اس وقت سلجوقی سلطنت قائم تھی۔ سلیمان شاہ منگولوں کے دشمن ملک میں پناہ لینے کے خواہش مند تھے کیونکہ ان کے خیال میں یہاں پناہ لینا ان کے قبیلے کے لیے انتہائی مناسب تھا۔ سلیمان شاہ مشرقی اناطولیہ کے شہر احلت پہنچے وہ خود اور ان کے قبیلے والے اپنے اعلیٰ اوصاف میں مشہور تھے۔ احلت کے حکمراں سے بھی تعلقات اچھے تھے لیکن جب یہاں منگولوں کی جانب سے خطرہ ہوا تویہ علاقہ بھی چھوڑ کر آگے بڑھ گئے۔ احلت میں قیام کے دوران میں سلیمان شاہ اور اس کے قبیلہ والوں نے بہت نام پیدا کیا لیکن خوارزم شاہ کا حامی اور مدد گار ہونے کی وجہ سے انہیں منگولوں سے خطرہ تھا۔