Education and Pedagogy MCQ for H.Master/H.Mistress,ASDEO, Lecturer in Edu

Education and Pedagogy MCQ for H.Master/H.Mistress,ASDEO, Lecturer in Edu This Page provide us Technical Knowledge. How To Get Knowledge Of Modern Tools which Makes Easier.

Thorndike’s Law of Effect تھرنڈائیک کا قانون اثر (Thorndike’s Law of Effect) کی تفصیلتعارفتھرنڈائیک (Edward Thorndike) ا...
04/04/2025

Thorndike’s Law of Effect

تھرنڈائیک کا قانون اثر (Thorndike’s Law of Effect) کی تفصیل

تعارف

تھرنڈائیک (Edward Thorndike) ایک مشہور ماہر نفسیات تھے، جنہوں نے سیکھنے کے عمل کو سمجھنے کے لیے مختلف تجربات کیے۔ انہوں نے آزمائش و خطا (Trial and Error) کے ذریعے سیکھنے کا نظریہ پیش کیا اور اس عمل کو ایک قانون کی صورت میں بیان کیا، جسے قانون اثر (Law of Effect) کہا جاتا ہے۔

یہ قانون بیان کرتا ہے کہ:
✔ اگر کوئی عمل خوشگوار نتائج (Positive Outcome) پیدا کرے، تو وہ عمل بار بار دہرایا جائے گا۔
✔ اگر کوئی عمل ناخوشگوار نتائج (Negative Outcome) پیدا کرے، تو اس عمل کو چھوڑ دیا جائے گا۔

---

تھرنڈائیک کا تجربہ (Thorndike’s Experiment)

✔ تھرنڈائیک نے ایک بلی (Cat) کو ایک پنجرے (Puzzle Box) میں بند کیا اور باہر خوراک رکھی۔
✔ بلی نے پہلے اتفاقیہ طور پر مختلف حرکتیں کیں (ادھر اُدھر چھلانگیں لگائیں، پنجوں سے دروازہ کھولنے کی کوشش کی، وغیرہ)۔
✔ آخرکار، بلی نے ایک لیور (Lever) دبایا جس سے پنجرے کا دروازہ کھل گیا اور وہ باہر نکل آئی۔
✔ ہر بار جب بلی پنجرے میں رکھی گئی، تو وہ کم وقت میں لیور دبانے لگی کیونکہ اسے معلوم ہو گیا تھا کہ لیور دبانے سے باہر نکلنے اور خوراک حاصل کرنے کا راستہ کھلتا ہے۔
✔ اس تجربے سے "قانون اثر" اخذ کیا گیا۔

---

قانون اثر (Law of Effect) کی وضاحت

✔ مثبت نتائج والا عمل دہرایا جاتا ہے
اگر کسی عمل کے بعد فائدہ، کامیابی یا خوشی حاصل ہو، تو اس عمل کو دوبارہ انجام دینے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
مثال:

اگر ایک طالب علم امتحان میں اچھے نمبر حاصل کرے اور اس کے والدین اسے انعام دیں، تو وہ مزید محنت کرے گا۔

اگر کوئی شخص ورزش کرے اور صحت مند محسوس کرے، تو وہ ورزش کو اپنی روٹین کا حصہ بنا لے گا۔

✔ منفی نتائج والا عمل ترک کر دیا جاتا ہے
اگر کسی عمل کے بعد تکلیف، نقصان یا ناکامی ہو، تو وہ عمل دوبارہ انجام دینے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔
مثال:

اگر ایک طالب علم نقل کرے اور پکڑا جائے، تو وہ آئندہ نقل کرنے سے بچے گا۔

اگر کوئی شخص تیز مرچوں والا کھانا کھا کر تکلیف محسوس کرے، تو وہ آئندہ ایسا کھانا کھانے سے گریز کرے گا۔

---

تعلیمی میدان میں قانون اثر کی اہمیت

✔ اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طلبہ کی مثبت سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ بہتر سیکھنے کے عمل کو اپنائیں۔
✔ غلطیوں پر سخت سزا دینے کے بجائے رہنمائی کرنی چاہیے تاکہ بچے خوفزدہ نہ ہوں بلکہ بہتری کی طرف بڑھیں۔
✔ تعلیم میں انعام (Reward) اور مثبت حوصلہ افزائی (Positive Reinforcement) کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ طلبہ سیکھنے میں دلچسپی لیں۔
✔ اگر کوئی غلطی کرے، تو اس کے نتائج کا شعور دیا جائے تاکہ وہ اس سے سبق حاصل کرے۔

---

نتیجہ

✔ تھرنڈائیک کا قانون اثر انسانی سیکھنے کے عمل میں ایک بنیادی اصول ہے۔
✔ مثبت تجربات سیکھنے کے عمل کو تقویت دیتے ہیں، جبکہ منفی تجربات غیر ضروری عادات کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
✔ یہ قانون تعلیم، تربیت، اور عملی زندگی میں کامیابی کے لیے انتہائی مفید ہے اور اساتذہ، والدین، اور تربیت دہندگان کے لیے ایک اہم رہنما اصول فراہم کرتا ہے۔

(Skinner’s Operant Conditioning) کی تفصیلتعارفبی۔ایف۔ اسکنر (B.F. Skinner) ایک مشہور امریکی ماہر نفسیات تھے، جنہوں نے سی...
04/04/2025

(Skinner’s Operant Conditioning)
کی تفصیل

تعارف

بی۔ایف۔ اسکنر (B.F. Skinner) ایک مشہور امریکی ماہر نفسیات تھے، جنہوں نے سیکھنے کا ایک نظریہ پیش کیا جسے "عملی شرطی ردعمل" (Operant Conditioning) کہا جاتا ہے۔

یہ نظریہ بیان کرتا ہے کہ:
✔ کسی عمل کے نتائج (Consequences) اس عمل کی تکرار (Repetition) یا خاتمے (Elimination) کا تعین کرتے ہیں۔
✔ اگر کوئی عمل انعام (Reward) کا سبب بنے، تو اس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
✔ اگر کوئی عمل سزا (Punishment) کا سبب بنے، تو اس کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

اس نظریے میں انعام اور سزا کو سیکھنے اور رویے میں تبدیلی کے بنیادی ذرائع قرار دیا گیا ہے۔

---

اسکنر کا تجربہ (Skinner’s Experiment)

✔ اسکنر نے ایک چوہے (Rat) کو ایک خاص پنجرے (Skinner Box) میں رکھا۔
✔ اس پنجرے میں ایک لیور (Lever) تھا، جسے دبانے پر خوراک کا دانہ گرتا تھا۔
✔ چوہے نے ابتدا میں لیور کو اتفاقیہ طور پر دبایا اور خوراک ملی۔
✔ کچھ بار ایسا ہونے کے بعد، چوہے نے سیکھ لیا کہ لیور دبانے سے خوراک ملتی ہے، لہٰذا اس نے بار بار لیور دبانا شروع کر دیا۔

✔ بعد میں، اسکنر نے ایک اور تجربہ کیا:

اس نے زمین پر ہلکا کرنٹ چھوڑا تاکہ چوہے کو تکلیف ہو۔

جیسے ہی چوہے نے لیور دبایا، کرنٹ بند ہو گیا۔

چوہے نے سیکھ لیا کہ لیور دبانے سے تکلیف کم ہو جاتی ہے، لہٰذا اس نے بار بار لیور دبانا شروع کر دیا۔

نتیجہ:
✔ انعام (Reward) سے رویہ مضبوط ہوتا ہے
✔ تکلیف دور ہونے سے بھی رویہ مضبوط ہوتا ہے
✔ سزا (Punishment) سے رویہ کمزور ہوتا ہے

---

عملی شرطی ردعمل کے بنیادی اصول (Principles of Operant Conditioning)

1. مثبت تقویت (Positive Reinforcement)

✔ جب کسی عمل پر اچھا انعام دیا جائے، تو وہ عمل بار بار دہرایا جاتا ہے۔
✔ مثال:

اگر ایک طالب علم امتحان میں اچھے نمبر لے اور استاد اس کی تعریف کرے، تو وہ مزید محنت کرے گا۔

اگر ایک ملازم اچھی کارکردگی پر بونس حاصل کرے، تو وہ مزید محنت کرے گا۔

2. منفی تقویت (Negative Reinforcement)

✔ جب کسی تکلیف دہ چیز کو ہٹا دیا جائے اور اس سے کوئی رویہ مضبوط ہو جائے، تو اسے منفی تقویت کہتے ہیں۔
✔ مثال:

اگر ایک طالب علم روزانہ وقت پر ہوم ورک کرے اور اس وجہ سے اسے اضافی مشق نہ دی جائے، تو وہ مزید محنت کرے گا۔

اگر کسی شخص کو زبردست شور میں نیند نہ آئے، لیکن وہ کانوں میں اسٹاپر لگا کر آرام سے سو جائے، تو وہ آئندہ بھی یہی کرے گا۔

3. مثبت سزا (Positive Punishment)

✔ جب کسی برے رویے کے بعد سزا دی جائے تاکہ وہ رویہ کم ہو جائے۔
✔ مثال:

اگر ایک بچہ کلاس میں شور مچائے اور استاد اسے ڈانٹ دے، تو وہ آئندہ کم شور مچائے گا۔

اگر کوئی ملازم دیر سے دفتر آئے اور اسے جرمانہ دینا پڑے، تو وہ وقت پر آنے کی کوشش کرے گا۔

4. منفی سزا (Negative Punishment)

✔ جب کسی پسندیدہ چیز کو ہٹا لیا جائے تاکہ برے رویے کو کم کیا جا سکے۔
✔ مثال:

اگر بچہ بدتمیزی کرے اور والدین اس کا موبائل چھین لیں، تو وہ آئندہ محتاط رہے گا۔

اگر فٹ بال ٹیم کا کوئی کھلاڑی خراب کارکردگی دکھائے اور کوچ اسے میچ سے باہر کر دے، تو وہ آئندہ بہتر کھیلنے کی کوشش کرے گا۔

---

تعلیمی میدان میں اسکنر کے نظریے کی اہمیت

✔ اساتذہ کو چاہیے کہ مثبت رویے پر انعام دیں تاکہ طلبہ سیکھنے میں دلچسپی لیں۔
✔ غلطیوں پر سخت سزا دینے کے بجائے رہنمائی کریں تاکہ بچے خوفزدہ نہ ہوں۔
✔ منفی تقویت کا استعمال کریں جیسے کہ ہوم ورک مکمل کرنے پر اضافی مشق سے چھوٹ دینا۔
✔ طلبہ کو رویے کی تبدیلی کا موقع دیں تاکہ وہ مثبت انداز میں سیکھ سکیں۔

---

نتیجہ

✔ اسکنر کا عملی شرطی ردعمل سیکھنے کے ایک مؤثر طریقے کو بیان کرتا ہے۔
✔ انعام اور سزا کے ذریعے انسانی رویے میں ترغیب یا کمی لائی جا سکتی ہے۔
✔ یہ نظریہ تعلیم، نفسیات، اور ملازمت کے شعبوں میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ بہتر کارکردگی کو فروغ دیا جا سکے۔

ویمر کا ایکسپیکٹنسی تھیوری (Vroom’s Expectancy Theory) ایک معروف نظریہ ہے جو ملازمین اور افراد کی محرکات (Motivation) کو...
04/04/2025

ویمر کا ایکسپیکٹنسی تھیوری
(Vroom’s Expectancy Theory) ایک معروف نظریہ ہے جو ملازمین اور افراد کی محرکات (Motivation) کو سمجھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس نظریے کے مطابق، کسی کام یا مقصد کی طرف محرکات تین بنیادی عوامل پر منحصر ہوتی ہیں: ایکسپیکٹنسی، انسٹرومنٹالٹی اور ویلیئنس۔ آئیے ان تین عوامل کو تفصیل سے سمجھتے ہیں:

---

1. ایکسپیکٹنسی (Expectancy)

معنی:
یہ اس بات کا یقین ہے کہ اگر آپ محنت کریں تو آپ کی کارکردگی بہتر ہوگی۔ یعنی، آپ کا یقین ہونا چاہیے کہ آپ کی کوششیں اچھی کارکردگی میں تبدیل ہوں گی۔

مثال:
اگر کسی طالب علم کو یقین ہو کہ اگر وہ مطالعہ کرے گا تو امتحان میں اچھے نمبر حاصل کرے گا، تو وہ مزید محنت کرے گا۔

---

2. انسٹرومنٹالٹی (Instrumentality)

معنی:
یہ اس بات کا اعتقاد ہے کہ اچھی کارکردگی کے نتیجے میں آپ کو کوئی انعام یا مثبت نتیجہ ملے گا۔ یعنی، آپ کا یقین ہونا چاہیے کہ آپ کی محنت کا اجر آپ کو ملے گا۔

مثال:
ایک ملازم اگر مانتا ہے کہ اگر وہ اپنے کام میں بہترین کارکردگی دکھائے گا تو اسے بونس یا ترقی ملے گی، تو وہ اپنے کام پر زیادہ توجہ دے گا۔

---

3. ویلیئنس (Valence)

معنی:
یہ اس بات کا تعین کرتا ہے کہ آپ کے لیے مطلوبہ انعام یا نتیجہ کتنا قیمتی ہے۔ یعنی، انعام کی قدر یا اہمیت آپ کے ذاتی مقاصد، خواہشات اور اقدار پر منحصر ہے۔

مثال:
اگر کسی شخص کے لیے تنخواہ میں اضافہ بہت اہمیت رکھتا ہے، تو وہ محنت کرے گا تاکہ اسے یہ انعام ملے۔ جبکہ اگر کسی کو ذاتی ترقی یا تسکین زیادہ پسند ہے، تو وہ ان عوامل کی طرف توجہ دے گا۔

---

نظریے کا مجموعی فارمولہ

ویمر کے مطابق، محرکات (Motivation) کی طاقت ان تین عوامل کے حاصل ضرب کے برابر ہے:

محرکات = ایکسپیکٹنسی × انسٹرومنٹالٹی × ویلیئنس

یعنی، اگر ان میں سے کوئی بھی عنصر کمزور ہوگا (مثلاً اگر آپ کو یقین نہ ہو کہ محنت سے کارکردگی بہتر ہوگی، یا آپ کو لگے کہ اچھے نتائج کا انعام نہیں ملے گا، یا انعام کی قدر آپ کے لیے کم ہوگی)، تو مجموعی محرکات بھی کم ہو جائیں گی۔

---

عملی مثال

فرض کریں ایک طالب علم ہے:

ایکسپیکٹنسی: وہ مانتا ہے کہ اگر وہ سخت محنت کرے گا تو وہ امتحان میں اچھے نمبر حاصل کر سکتا ہے۔

انسٹرومنٹالٹی: اسے یقین ہے کہ اچھے نمبر حاصل کرنے پر اسے اسکالرشپ ملے گی یا اس کی پروفیشنل ترقی میں مدد ملے گی۔

ویلیئنس: اسکالرشپ یا مستقبل میں اچھی نوکری اس کے لیے بہت اہم اور قیمتی ہے۔

اگر یہ تینوں عوامل مضبوط ہوں، تو طالب علم کا حوصلہ بلند ہوگا اور وہ محنت کرے گا۔ مگر اگر ان میں سے کوئی بھی عنصر کمزور ہو جائے تو اس کا محرک بھی کمزور ہو جائے گا۔

---

نتیجہ

ویمر کی ایکسپیکٹنسی تھیوری ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیتی ہے کہ افراد کیوں مختلف کاموں میں دلچسپی لیتے ہیں اور ان کا محرکات کیسے بدلتے ہیں۔ یہ نظریہ بتاتا ہے کہ کسی کام کے لیے محنت کرنے کی خواہش اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کو یقین ہے کہ آپ کی محنت سے اچھا نتیجہ نکلے گا، اور یہ نتیجہ آپ کے لیے قیمتی ہوگا۔ اس طرح، یہ تھیوری تنظیمی اور تعلیمی ماحول میں بھی بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہے تاکہ ملازمین اور طلباء کی کارکردگی اور حوصلہ افزائی کو بہتر بنایا جا سکے۔
تحریر اچھی لگے تو شئیر ضرور کریں

Main pointsFroebelPestalozziMontessoriDalton PlanProgrammed instructions
10/11/2024

Main points
Froebel
Pestalozzi
Montessori
Dalton Plan
Programmed instructions

John DeweyCyclical Nature of teaching process
10/11/2024

John Dewey
Cyclical Nature of teaching process

FPSC
26/10/2024

FPSC

21/08/2024

Join group for female Asdeo interview preparation

07/08/2024

Join group for preparation of SST(Female)FPSC
For upcoming ADEO/ASDEO interview preparation

10/07/2024

علم نفسیات اور سماجیات کا طالب علم ہونے کے ناطے میں اکثر و بیشتر آپ کے ساتھ ایسی تحاریر شئر کرتا رہتا ہوں جس میں اگر کوئی اپنے آپ کو دیکھنا, پرکھنا اور سمجھنا چاہتا ہو تو جسمانی اور روحانی گریبان میں جھانک کر اپنی سطح کا اندازہ لگا سکتا ہے. آج بھی ایسی ہی ایک پوسٹ ہے جس کو سامنے رکھ کر آپ اپنے آپ کو اور گردوپیش کے لوگوں کو دیکھ کر اندازہ لگا سکتے ہیں کہ سماج میں انفرادی اور اجتماعی طور پر آپ اور دوسرے لوگ موجودہ وقت میں کہاں کھڑے ہیں.

انفرادی اور اجتماعی طور پر ایسے وہ کون سے محرکات ہیں یا عوامل ہیں جو سماج اور زندگی کا پہیہ رواں رکھے ہوئے ہیں؟

ان محرکات کو سمجھنے کے لیے سب سے زیادہ بصیرت انگیز تھیوری ماہر نفسیات ابراہم ماسلو کی Maslow's Hierarchy of Needs ہے، جس کے مطابق انسانی ضروریات اہرام کی صورت نیچے سے اوپر بالترتيب پروان چڑھتی ہیں.
اس اہرام یا درجہ بندی کے مطابق سب سے پہلا، بنیادی یا نچلا درجہ؛

1۔ جسمانی ضروریات کا ہے، ماسلو کے اہرام کی بنیاد پر ہماری بنیادی ضروریات میں( روٹی، کپڑا، مکان) خوراک ، پانی، حرارت، آرام اور پیداواری جنسی ضرورت شامل ہے۔ اگر جسمانی ضروریات پوری نہ ہوں تو انسانی جسم بہتر طریقے سے کام نہیں کر سکتا۔ ماسلو نے جسمانی ضروریات کو سب سے اہم سمجھا کیونکہ باقی تمام ضروریات اس وقت تک ثانوی ہو جاتی ہیں جب تک جسمانی ضروریات پوری نہیں ہو جاتیں۔ ان بنیادی ضروریات کو پورا کیے بغیر، بقا خطرے میں ہے، اور ترقی کے اہرام یا درجہ بندی میں نیچے سے اوپر جانا ناممکن ہو جاتا ہے۔ اس لیے زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے اس اسٹیج کو نہ تو بائی پاس کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی کوئی اس کے بغیر کامیابی کے زینوں پر چڑھ سکتا ہے.

2۔ ہماری جسمانی ضروریات پوری ہونے کے بعد، ہماری توجہ اپنے آپ کو محفوظ بنانے کی طرف مبذول ہو جاتی ہے، یعنی جذباتی و مالی تحفظ، جیسے پولیس یا سیکورٹی کے فول پروف انتظامات جہاں امن و امان، اور ہر طرح کے خوف و خطرے سے آزادی ہو ، ان کے ساتھ تعلیم، صحت، روزگار اور معقول جائیداد شامل ہے۔
یعنی جسمانی ضرورت اور استحکام کے بعد سماجی استحکام کا نمبر ہے ، عصرِ حاضر یا جدید دنیا میں، ایک مستحکم ملازمت یا کاروبار، امن و امان کا ماحول اور صحت کی قابلِ اعتماد سہولیات اہرام کی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہوسکتی ہیں۔

3۔ محبت اور تعلق یا وابستگی کی ضرورتیں: انسان فطری طور پر سماجی مخلوق ہے۔ جسمانی ضرورتوں اور سماجی تحفظ حاصل کرنے کے بعد، ہم قریبی تعلقات اور سماجی روابط تلاش کرتے ہیں۔ محبت، دوستی اور وابستگی کے احساس کی یہ ضرورت ہماری جذباتی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ تعلق یا بانڈ جسمانی، جذباتی اور روحانی گروہوں میں تقسیم ہوتا ہے اور ہر جذبہ اپنی جگہ اہم اور ضروری ہوتا ہے.

4۔ عزت کی ضروریات: ماسلو نے عزت کی ضرورت کو دو قسموں میں تقسیم کیا: (i) اپنے لیے عزت (وقار، کامیابی، فن میں مہارت، آزادی) اور (ii) دوسروں سے شہرت یا احترام کی خواہش (جیسے سماجی نمایاں حیثیت، خود نمائی، دوسروں سے پہچان )۔ لوگ دیگر ضروریات کے علاوہ پہچان حاصل کرنے کے لیے بھی کسی پیشے یا شوق میں مشغول ہوتے ہیں یعنی جسمانی، سماجی اور جذباتی ضروریات کے حصول اور تحفظ کے بعد ان ضروریات کو حاصل کرنے سے انسان کے اندر کامیابیاں حاصل کرنے اور خود اعتمادی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں، دوسروں سے منفرد نظر آنے کی خواہش اور اپنا آپ دوسروں کے مقابلے میں نمایاں دکھا کر پہچان اور داد بھی چاہتا ہے.

5۔ عرفانِ ذات کی ضرورتیں: ماسلو کے اہرام کے آخر میں یعنی ہر طرح کے عروج و زوال اور نشیب و فراز سے سرخرو ہونے کے بعد، رفعتِ ذات اور خوابوں کی معراج کا اسٹیج آتا ہے، جس میں خود شناسی، اپنی بری اور بھلی صلاحیتوں کا ادراک، اپنی اصل حقیقت جاننے کا مرحلہ آتا ہے۔ دراصل انسان کی تمام قسم کی جدوجہد اور کامیابیوں کے بعد ایک مرحلہ ایسا آتا ہے جب اسے اپنے متعلق جاننے کی فرصت میسر ہوتی ہے، یہ اسٹیج شکر گزاری کی بھی ہوسکتی ہے، نفس مطمئنہ کی بھی، اپنے فن، علم اور ہنر میں کمال کی بھی، جہاں پہنچ کر کوئی شخص اپنے آپ میں ایک مستند اتھارٹی تصور کیا جاتا ہے اور یا پھر مادیت سے روحانیت کی جانب کھوج بھی، وہ سوچتا ہے کہ مادی ضروریات اور خود نمائی کے لیے خود کو مزید ہلکان کیا جائے یا فل اسٹاپ لگا کر اپنی ذات کے تاریک گوشوں کو کھوجا جائے؟ کیا وہ منزل پر ہے یا کسی سرائے میں؟ اسے ٹھہرنا چاہیے یا پھر محوِ سفر رہنا چاہیے؟ اس نے جو کچھ اس کائنات سے وصول کیا ہے کیا اسے دگنا کرکے لوٹایا جائے یا پھر مزید حاصل کیا جائے؟ یہ وہ مرحلہ ہوتا ہے جب بھاگتے دوڑتے انسان کی تخلیقی صلاحیتوں کو اوج ملنا ہوتا ہے وہ یہاں سے ایک نئی کروٹ لے کر نئی قسم کی زندگی کی طرف سفر شروع کرتا ہے، اس میں انسان اپنی اصل تخلیقی صلاحیتوں کے سامنے سرنڈر کردیتا ہے اور خود کا بہترین ورژن بنانے پر جت جاتا ہے۔
یاد رکھیں یہ مرحلہ عرفانِ ذات اور اطمینان ذات کا ہوتا جہاں ہم سب کچھ حاصل کرنے کے بعد پہنچتے ہیں.

Assalamu Alaikum Join group for preparation of interview Female SDEO/ASDEO
09/07/2024

Assalamu Alaikum
Join group for preparation of interview Female SDEO/ASDEO

WhatsApp Group Invite

Assalamu AlaikumEid Mubarak to all Muslims
10/04/2024

Assalamu Alaikum
Eid Mubarak to all Muslims

Address

Mardan Cantonment

Telephone

03159318599

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Education and Pedagogy MCQ for H.Master/H.Mistress,ASDEO, Lecturer in Edu posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share