دریا کشتی ملاح قدرت کے شاہکار فطرت کا سفر(River Life In Pakistan)
پانی کا کوئی رنگ نہیں ہوتا مگر پھر بھی یہ ہماری زندگی میں کئی رنگ بھر دیتا ہے، اور یہی رنگ اس وقت پھیکے پڑنے لگتے ہیں جب پانی کی قلت پیدا ہوتی ہے۔ تبھی ہمیں اس بے رنگ پانی کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے کہ بے رنگ ہونے کے باوجود بھی اس کے بنا زندگی کتنی روکھی اور دشوار ہوجاتی ہے۔
ان آنکھوں کے لیے اس سے بڑا درد کیا ہوگا جنہوں نے شام و سحر کسی دریا کو بہتے دیکھا ہو۔ اس بہتے ہوئے پانی کی گھن گرج سنی ہو۔ اس کی ٹھنڈک ہر پل محسوس کی ہو، پانی ہی ان کا اوڑھانا اور بچھونا ہو، اور دریا ان کا ’ان داتا‘ ہو۔
مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اگر دریا کی لہروں کا زور تھم جائے، وہ کشتیاں جو دریا کے پانی میں تیرتی کئی نسلوں کو سنبھالتی رہی ہوں، وہ پانی کم ہونے کی صورت میں اگر ریت سے بھرے کنارے پر کھڑی سورج کی تپش میں جلنے لگیں، تو ایک ماہی گیر کی آنکھیں تو بہنے لگتی ہی ہیں مگر ان آنکھوں سے بہتا ہوا پانی دریا کے بہنے کے ضمانت نہیں ہوتا۔
Music Youtube Library Free To Use
Pakistani Girl Seema Haider And Sachin Love Story
Pakistani Girl Seema Haider And Indian Boy Sachin PubG Love Story #seemasachin #seemasachinmeena #seemasachinhaider #seemasachinfanpage #seemasachin_haider_love #seemasachin_haider_love❤ #seemasachinlovestory❤️❤️❤️❤️❤️ #seemasachinlovestory #seemasachinmarriage #seemasachin1020
شہنشاہ جہانگیر کا مقبرہ (Tomb of Emperor Jahangir)
مقبرہ جہانگیر لاہور کو مغلیہ عہد میں تعمیر کئے گئے مقابر میں ایک بلند مقام حاصل ہے۔ یہ دریائے راوی لاہورکے دوسرے کنارے شاہدرہ کے ایک باغ دلکشا میں واقع ہے۔جہانگیر کی بیوہ ملکہ نور جہاں نے اس عمارت کا آغاز کیا اور شاہ جہاں نے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ یہ مقبرہ پاکستان میں مغلوں کی سب سے حسین یادگار مانا جاتاہے۔
مقبرہ کے چاروں کونوں پر حسین مینار نصب ہیں۔ قبر کا تعویذ سنگ مرمر کا ہے اور اس پر عقیق، لاجورد، نیلم،مرجان اور دیگر قیمتی پتھروں سے گل کاری کی گئی ہے۔ دائیں بائیں ﷲ تعالیٰ کے ننانوے نام کندہ ہیں۔
سکھ عہد میں اس عمارت کو بہت نقصان پہنچایا گیا۔ سکھ اس عمارت میں سفید سنگ مرمر سے بنایا گیا سہ نشین اُکھاڑ کر امرتسر لے گئے ۔ اسی طرح عمارت کے ستونوں اور آرائشات میں استعمال کئے گئے قیمتی جواہرات بھی نکال لئے گئے، تاہم آج بھی یہ عمارت قابل دید ہے۔
مقبرہ کا وہ حصہ جہاں شہنشاہ نورالدین جہانگیر دفن ہے ایک بلند چبوترا بنایا گیا ہے۔ اندر داخل ہونے کا ایک ہی راستہ ہے۔ مزار کے چاروں جانب سنگ مرمر کی جالیاں لگی ہوئی ہیں، جو سخت گرم موسم میں بھی ہال کو موسم کی حدت سے محفوظ رکھتی ہیں۔
مقبرہ جہانگیر کی حدود میں نور جہاں نے ایک خوبصورت مسجد بھی تعمیر کرائی تھی۔ اس مقبرہ میں نور جہاں نے کافی عرصہ رہائش بھی اختی
Haider Shah Darbar In Cholistan Desert #desert#desertlife#irfantv
Haider Shah Darbar In Cholistan Desert #desert#desertlife#irfantv
حسینیت زندہ آباد یزیدیت مردہ باد تہذیب حافی