
15/11/2024
🔴
👈خصوصاً ذاکرین عظام متوجہ ہوں۔ جیسا کہ مؤمنین آپ جانتے ہیں کل سے ایامِ فاطمیہؐ شروع ہو رہا ہے۔ ہم عرصہ دراز سے یہ دیکھتے آ رہے ہیں کہ اس ایام میں مجالس میں جب منبر پاک سے مصائب پڑھا جاتا ہے تو ذاکرین اور بڑے بڑے علم کے دعویداروں کی جانب سے بہت ہی زیادہ سیدہؐ مظلومہؐ کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے جو قابل تردید ہے۔
👈مصائب کچھ یوں بیان ہوتا ہے جب دروازے کا جلنا پڑھا جا رہا ہوتا ہے تو منبر سے کہا جا رہا ہوتا ہے کہ سیدہؐ پر دروازہ گِرا تو سیدہؐ مولا أمیرالمؤمنینؐ کو صدا دیتی ہیں کہ یاعلیؐ میری پسلیاں ٹوٹ گئی میرا محسن شہید ہو گیا (یہاں سُننے والے تصور یہ کرتے ہیں کہ شہزادہ محسنؐ "معاذ اللّٰه" سیدہؐ شکم میں تھے تو دروازے کی میخیں لگنے کی وجہ سے وہ وہی شہید ہو گئے۔ قصور ان مؤمنین کا بھی نہیں ہے کیونکہ انہیں شروع سے سنایا یہی گیا) کہ روایات کے مطابق شہزادہ محسنؐ "سقط" ہو گئے تھے
اور ہمارے اہل منبر حضرات کی جانب سے بھی اس لفظ کی وضاحت نہیں کی گئی وہ جب بھی پڑھتے ہیں تو اردو والے لفظ ساقط پڑھتے اور تصور کراتے ہیں حالانکہ انہیں معلوم ہونا چاہیے عربی ایک فصیح زبان ہے ایک لفظ کے کئی معنیٰ ہوتے ہیں
المختصر : ہماری منبر پر پڑھنے والے ذاکرین عظام، خطباء اور علماء سے دست بستہ گزارش ہے ان ایام کی مناسبت سے ایک بار اس کتاب کا ضرور مطالعہ کر لیں۔ اس میں شہزادہ محسنؐ کی شہادت کا واقع تفصیل سے بیان کیا گیا ہے اور شہزادہ محسنؐ کے ظہور پر مواد جمع کیا گیا ہے۔ اور اس لفظِ ساقط کی وضاحت کی گئی ہے کہ اس سے مراد کیا ہے۔ اسی کتاب سے اپنی مجالس تیار کریں نامِ توہین معصومینؐ کی توہین نہ کریں۔
ہم یہ گزارشات پہلے بھی کئی نجی محفلوں اور گروپوں میں کر چکے ہیں بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے اوپر سے ہمیں جواب ملتا ہے کہ آپکی بات بالکل درست ہے لیکن قوم کو کون سمجھائے وہ علمی بحث سننا نہیں چاہتی، اگر کوئی مصائب سے نئی روایت سنائی جائے تو گلے پڑ جاتی ہے کہ یہ آپ نے توہین کی ہے یا خود سے گھڑی ہے۔
یہاں میں کہتا ہوں اگر آپ سب مل کر کوشش کریں گے تو یقیناً کامیاب ہونگے اور اپنے عقائد کو درست کریں گے۔ ہزاروں ذاکرین، خطباء میں سے ایک دو کے پڑھنے پر ایسے ہی ہو گا۔
اور مؤمنین سے بھی گزارش ہے آلِ محمد (ص) کو خود پر قیاس کرنا چھوڑ دو، آج تک جو مصائب آپ کو سنایا گیا ہے۔ مجھ حقیر و کم علم کے مطابق 100 میں سے 5 فیصد سنایا گیا ہے۔
مولاؐ کا فرمان ہے جو چیز سمجھ نہ آئے ہم آلِ محمد (ص) کی طرف واپس لوٹا دو۔ (اس پر عمل کرو انکار کی کوئی گنجائش نہیں ہے)
سیدہ شریکۃ الحسینؐ فرماتی ہے: اگر میں بازارِ شام کے مصائب سنانا شروع کروں تو ہزار سال گزر جائیں گے یہ مصائب ختم نہ ہونگے۔ 😭💔
اب خود اندازا کر لیں آپ نے کتنا مصائب سُنا ہے 🙏
ماتمیوں سے التماس ہے اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں 🙏🏻 اپنے واٹس ایپ اور فیسبُک کے گروپوں میں شیئر کریں