15/07/2023
شان مرا یا احساس مرا ۔ یا پھر نام نہاد اسلامی ریاست کے بے غیرت حکمران مرے ہیں
تحریر: Farooq Bhatti
بستی غریب شاہ کا غریب شان اپنے بچوں کا شاہ تھا۔ کرائے کا چنگچی رکشا چلاتا، بیوی اور چار بچوں کا پیٹ پالتا ۔۔۔ جمعہ کی صبح رحیم یار خان کی قومی شاہراہ پر جس آئل ٹینکر کی نذر ہوا وہ بھی اور یہ شان بھی بڑی شان کے ساتھ اپنی اپنی منزل پر پہنچ گئے ہوں گے۔ "موت برحق ہے لیکن کفن پر شک ہے" والا محاورہ اس شان سے سمجھ آ رہا ہے۔
مجھے تو اس تصویر نے رلا دیا ہے۔ ہمسائے اپنے گھروں میں آرام کر رہے ہیں اور سرکار اپنے گھر میں۔ کوئی ان پانچ کا مددگار نہیں، پریس کلب کے قلم مزدور شان کے گھر پہنچے تو دیکھا، بچے رو تو رہے لیکن کھانے کے لئے، باپ کے لئے نہیں۔ ماں اپنے مردہ شوہر کا ہاتھ پکڑے اس کو اپنا غم بتا رہی ہے۔
تُو کیہ جانے یار امیرا
روٹی بندہ کھا جاندی اے
مُردوں کے معاشرے میں ایک میت کیا مقام پا سکتی ہے؟ ذرا اس گھر کے درودیوار تو دیکھو، سروسامان تو دیکھو، چارپائی اور بچوں کی حالتِ زار تو دیکھو ۔۔۔
سنا ہے ڈالرز کی برسات ہوئی ہے، لیکن کیا کریں غریب کی جھونپڑی پر ایک قطرہ بھی نہیں برسا ۔۔۔
لوگ پوچھتے ہیں، اس سرزمیں پر زلزلے کیوں آتے ہیں، سیلاب، طوفان، عذاب کیوں اترتے ہیں ۔۔۔ اب بھی جواب نہیں ملا؟