Aza Jian Abro

Aza Jian Abro حب الحسين ع Hamd+Naat+Qaseday+Manqabat +Nohay+Majilis

21/06/2024

بروز جمعه ٢١ ٢٠٢٤ الحسيني مسجد و امام بارگاه جيئڻ ابڙو ۾ محرم الحرام جي آغاز ۾ نياز امام حسين عليه السلام ۔

الحسيني اسڪائوٽ جيئڻ ابڙو۔

زیر اقتداء: مولانا اصحاب علی ابڑو صاحبنمازعید الاضحی بمقام: مرکزی الحسینی مسجد و امام بارگاہ جیئن ابڑو نزد قمبر۔ Date: 1...
17/06/2024

زیر اقتداء: مولانا اصحاب علی ابڑو صاحب
نمازعید الاضحی

بمقام: مرکزی الحسینی مسجد و امام بارگاہ جیئن ابڑو نزد قمبر۔

Date: 17-june-2024

نمازعید الاضحیزیر اقتداء: مولانا اصحاب علی ابڑو صاحب بمقام: مرکزی الحسینی مسجد و امام بارگاہ جیئن ابڑو نزد قمبر۔انشاء ال...
16/06/2024

نمازعید الاضحی
زیر اقتداء: مولانا اصحاب علی ابڑو صاحب
بمقام: مرکزی الحسینی مسجد و امام بارگاہ جیئن ابڑو نزد قمبر۔
انشاء اللہ تقریبن ۸:۳۰ بجہ صبح ادا کی جائے گی تمام مومنین سے گذارش ہے کہ وقت کی پاپندی کریں۔

شکریہ
Date: 17-june-2024

04/06/2024

ملا ٿو چوي، حافظ ٿيندو ته ست پيڙھيون ڇڏائيندو. 😂

04/06/2024

Moula Imam-e- raza A.S 🥺💔❣️

Imam Bargah Dar-e-Batool S.A 🥰









04/06/2024
👈 18 جیٹھ کیا ہے ؟ جب واقعہ کربلا رونما ہوا اور اسکا ذکر دیگر اقوام اور تہذیبوں میں کیا جانے لگا تو اس واقعہ کی سچائی، ح...
01/06/2024

👈 18 جیٹھ کیا ہے ؟
جب واقعہ کربلا رونما ہوا اور اسکا ذکر دیگر اقوام اور تہذیبوں میں کیا جانے لگا تو اس واقعہ کی سچائی، حقانیت اور مظلومیت کو دیکھتے ہوے ہر قوم اور مذھب نے اپنا ناطہ کسی نہ کسی طرح اس واقعہ کے ساتھ جوڑا - ہندوستانی تہذیب کا مطالعہ کریں تو ہمیں چند واقعات ملتے ہیں جو ہندوستان کا ربط کربلا سے جوڑتے ہیں. مثلاً :
١- حسینی براہمنوں کا واقعہ..
(انکا سربراہ راہب دت تھا جو اپنے سات بیٹوں کے ساتھ یزید کی فوج سے لڑتا ہوا شہید ہوگیا... رجوع کیجیۓ انٹرنیٹ اور کتاب العبد الصالح، آغا مہدی لکھنوی)

٢- لاہوی حسینی براہمن ..
ان کا سربراہ موحیال دت تھا جو اپنے سات بہادر دلاوروں کے ساتھ امام حسین کی طرف سے لڑا (روزنامہ ڈان 26-11-2012)

٣- لاہور کے کچھ عیسائی مبلغین کا واقعہ جو واقعہ کربلا کے وقت کوفہ میں بغرض تبلیغ موجود تھے.
(لاہور موری گیٹ کے کچھ عیسائی خاندانوں کے دعویٰ کے مطابق، روزنامہ ڈان 26-11-2012).

٤- اودے پور ہندوستان کے مہاراجہ چندر لیکھا یا چندر بھان جو کہ امام حسین کا ہم زلف تھا، کا امام کی نصرت کے لئے چار ہزار فوجیوں کا ایک لشکر ہندوستان سے روانہ کرنا. بقول ہندو روایت، چندر لیکھا حضرت شہر بانو سلام اللہ علیھا کی بہن مہربانو کا شوہرتھا. علامہ ضمیر اختر نے انکا نام ماہ بانو تحریر کیا ہے. یہ فوجی وقت پر تو کربلا نہ پہنچ سکے لیکن مختار کی تحریک میں اس کے ساتھ امام حسین کے خون کا بدلہ لینے کی لئے شامل ہو گے تاہم چندر بھان کے محل سے صدیوں تک امام کا تعزیہ نکلتا رہا-
(کتاب تاریخ اسلام المعروف بہ تفسیر اسلام، علامہ فروغ کاظمی آف لکھنؤ، کتاب ایران کی شہزادی حضرت شہر بانو سلام اللہ علیھا، ضمیر اختر نقوی، کتاب معدن الذھب- ابوالحسن موسوی اسلام آباد).

اسی طرح پاکستانی پنجاب کے کچھ شیعہ حضرات نے اپنا تعلق کربلا اور امام حسین علیہ السلام کے ساتھ گہرا کرنے کے لئے بکرمی اور دیسی کیلنڈر کے مطابق جیٹھ کے مہینے کی اٹھارہ تاریخ جو عیسوی کیلنڈر کے مطابق ٣١ مئی بنتی ہے، کو پنجاب میں عزاداری کرنی شروع کر دی اور بیان کیا کہ ١٠ محرم سن ٦١ ہجری، بکرمی کیلنڈر کے مطابق جیٹھ کے مہینے کی 18 تاریخ کو تھا.
یاد رہے کہ قدیم ہندو تقویم (کیلنڈر) نظریاتی طور پر یہودی تقویم سے مماثل ہے مگر گریگورین تقویم (عیسوی کیلنڈر) سے مختلف ہے۔ گریگوری تقویم میں قمری مہینے میں کچھ دنوں کا اضافہ کیا جاتا ہے تاکہ 12 قمری مہینوں کے مجموعے 354 روز کو سال کے 365 دن کے برابر لایا جا سکے۔ ہندو تقویم میں ہر چند سال بعد ایک اضافی مہینہ ڈال دیا جاتا ہے تاکہ فصلی تہوار وغیرہ کا وقت برقرار رہے۔
(کرسچین ایپی گرافی، سکھ ازم اے ویری شارٹ انٹروڈکشن)

علماء نے اس پر خاصی بحث کی ہے اور منبروں سے اس دن عزاداری سے تو منع نہیں کیا البتہ اس تاریخ کو بطور یوم عاشور منانے کی مخالفت کی ہے کیونکہ اس تاریخ کا ذکر کسی معصوم کے فرمان، روایت یا عمل سے ثابت نہیں اس لیے اس دن مجلس منعقد کرنے اور امام حسین علیہ السلام کی عزاداری منانے میں تو کوئی ممانعت نہیں البتہ اس دن کو یوم عاشور یا اسکا متبادل قرار دینا غلط ہے- اسکے برعکس محرم کے 10 دن اور 10 محرم یوم عاشور کا ذکر بے حد روایات اور فرامین معصوم میں ملتا ہے ۔ جبکہ اٹھارہ جیٹھ بطور عاشورہ منانے کا کوئی حوالہ یا حکم کسی ضعیف سے ضعیف کتاب یا روایت میں بھی نہیں ملا ۔

لہذا اٹھارہ جیٹھ کو عزاداری ضرور کیجیے لیکن عاشور کے تمام آعمال اور احکامات کو اس دن پر لاگو نہ فرمائیے ۔ اور روز عاشور کی اہمیت کو کم نہ کیجئے۔
وما علینا الاالبلاغ المبین

تحریر و تحقیق : ایڈمن بلند آف ہسٹری

👈 18 جیٹھ کیا ہے ؟ جب واقعہ کربلا رونما ہوا اور اسکا ذکر دیگر اقوام اور تہذیبوں میں کیا جانے لگا تو اس واقعہ کی سچائی، ح...
01/06/2024

👈 18 جیٹھ کیا ہے ؟
جب واقعہ کربلا رونما ہوا اور اسکا ذکر دیگر اقوام اور تہذیبوں میں کیا جانے لگا تو اس واقعہ کی سچائی، حقانیت اور مظلومیت کو دیکھتے ہوے ہر قوم اور مذھب نے اپنا ناطہ کسی نہ کسی طرح اس واقعہ کے ساتھ جوڑا - ہندوستانی تہذیب کا مطالعہ کریں تو ہمیں چند واقعات ملتے ہیں جو ہندوستان کا ربط کربلا سے جوڑتے ہیں. مثلاً :
١- حسینی براہمنوں کا واقعہ..
(انکا سربراہ راہب دت تھا جو اپنے سات بیٹوں کے ساتھ یزید کی فوج سے لڑتا ہوا شہید ہوگیا... رجوع کیجیۓ انٹرنیٹ اور کتاب العبد الصالح، آغا مہدی لکھنوی)

٢- لاہوی حسینی براہمن ..
ان کا سربراہ موحیال دت تھا جو اپنے سات بہادر دلاوروں کے ساتھ امام حسین کی طرف سے لڑا (روزنامہ ڈان 26-11-2012)

٣- لاہور کے کچھ عیسائی مبلغین کا واقعہ جو واقعہ کربلا کے وقت کوفہ میں بغرض تبلیغ موجود تھے.
(لاہور موری گیٹ کے کچھ عیسائی خاندانوں کے دعویٰ کے مطابق، روزنامہ ڈان 26-11-2012).

٤- اودے پور ہندوستان کے مہاراجہ چندر لیکھا یا چندر بھان جو کہ امام حسین کا ہم زلف تھا، کا امام کی نصرت کے لئے چار ہزار فوجیوں کا ایک لشکر ہندوستان سے روانہ کرنا. بقول ہندو روایت، چندر لیکھا حضرت شہر بانو سلام اللہ علیھا کی بہن مہربانو کا شوہرتھا. علامہ ضمیر اختر نے انکا نام ماہ بانو تحریر کیا ہے. یہ فوجی وقت پر تو کربلا نہ پہنچ سکے لیکن مختار کی تحریک میں اس کے ساتھ امام حسین کے خون کا بدلہ لینے کی لئے شامل ہو گے تاہم چندر بھان کے محل سے صدیوں تک امام کا تعزیہ نکلتا رہا-
(کتاب تاریخ اسلام المعروف بہ تفسیر اسلام، علامہ فروغ کاظمی آف لکھنؤ، کتاب ایران کی شہزادی حضرت شہر بانو سلام اللہ علیھا، ضمیر اختر نقوی، کتاب معدن الذھب- ابوالحسن موسوی اسلام آباد).

اسی طرح پاکستانی پنجاب کے کچھ شیعہ حضرات نے اپنا تعلق کربلا اور امام حسین علیہ السلام کے ساتھ گہرا کرنے کے لئے بکرمی اور دیسی کیلنڈر کے مطابق جیٹھ کے مہینے کی اٹھارہ تاریخ جو عیسوی کیلنڈر کے مطابق ٣١ مئی بنتی ہے، کو پنجاب میں عزاداری کرنی شروع کر دی اور بیان کیا کہ ١٠ محرم سن ٦١ ہجری، بکرمی کیلنڈر کے مطابق جیٹھ کے مہینے کی 18 تاریخ کو تھا.
یاد رہے کہ قدیم ہندو تقویم (کیلنڈر) نظریاتی طور پر یہودی تقویم سے مماثل ہے مگر گریگورین تقویم (عیسوی کیلنڈر) سے مختلف ہے۔ گریگوری تقویم میں قمری مہینے میں کچھ دنوں کا اضافہ کیا جاتا ہے تاکہ 12 قمری مہینوں کے مجموعے 354 روز کو سال کے 365 دن کے برابر لایا جا سکے۔ ہندو تقویم میں ہر چند سال بعد ایک اضافی مہینہ ڈال دیا جاتا ہے تاکہ فصلی تہوار وغیرہ کا وقت برقرار رہے۔
(کرسچین ایپی گرافی، سکھ ازم اے ویری شارٹ انٹروڈکشن)

علماء نے اس پر خاصی بحث کی ہے اور منبروں سے اس دن عزاداری سے تو منع نہیں کیا البتہ اس تاریخ کو بطور یوم عاشور منانے کی مخالفت کی ہے کیونکہ اس تاریخ کا ذکر کسی معصوم کے فرمان، روایت یا عمل سے ثابت نہیں اس لیے اس دن مجلس منعقد کرنے اور امام حسین علیہ السلام کی عزاداری منانے میں تو کوئی ممانعت نہیں البتہ اس دن کو یوم عاشور یا اسکا متبادل قرار دینا غلط ہے- اسکے برعکس محرم کے 10 دن اور 10 محرم یوم عاشور کا ذکر بے حد روایات اور فرامین معصوم میں ملتا ہے ۔ جبکہ اٹھارہ جیٹھ بطور عاشورہ منانے کا کوئی حوالہ یا حکم کسی ضعیف سے ضعیف کتاب یا روایت میں بھی نہیں ملا ۔

لہذا اٹھارہ جیٹھ کو عزاداری ضرور کیجیے لیکن عاشور کے تمام آعمال اور احکامات کو اس دن پر لاگو نہ فرمائیے ۔ اور روز عاشور کی اہمیت کو کم نہ کیجئے۔
وما علینا الاالبلاغ المبین

تحریر و تحقیق : ایڈمن بلند آف ہسٹری

01/06/2024
01/06/2024

Imam bargah Dar-e-batool S.A ❤
Shahadat Imam Ali Raza A. S




Address

Village Jean Abro
Larkana Lines
77210

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Aza Jian Abro posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Aza Jian Abro:

Videos

Share