*آمور فائونڈیشن کے زیر اہتمام آمور ایڈوینچر کلب تقریب میں انٹرنیشنل #بائیکر #مکرم ترین کا خطاب*#Biker#Mukaram Tareen Jahangard
آمور فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام آمور ایڈونچر کلب کی شاندار تقریب
24 جنوری ( قومی وقار ) فالکن کلب میں آمور فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام آمور ایڈونچر کلب کی ایک شاندار تقریب کا انعقاد ہوا، جس میں سیاحت، ثقافت، اور روایتی ورثے کے فروغ کے لیے متعدد اہم اقدامات کا اعلان کیا گیا۔ یہ تقریب آمور فاؤنڈیشن کی جانب سے ایک منفرد اور قابل ذکر قدم تھا، جو سیاحت اور ثقافت کی ترقی کے لیے نئی راہیں متعین کرتا ہے۔
تقریب میں انٹرنیشنل بائیکر مکرم ترین نے بطور فاؤنڈر شرکت کی، جن کی موجودگی نے اس پروگرام کو بین الاقوامی حیثیت بخشی۔ تقریب کی ایونٹ ہیڈ ڈاکٹر مدیحہ بتول تھیں، جنہوں نے اپنی متاثر کن کمپیئرنگ اور بہترین انتظامی صلاحیتوں سے اس ایونٹ کو کامیاب بنایا۔
آمور فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن اور ایل آر گروپ آف کمپنیز کی سی ای او ڈاکٹر لیلتہ القدر کی قیادت اور سرپرستی میں یہ تقریب ایک یادگار حیثیت اختیار کر گئی۔ ان کی قیادت میں آمور ایڈونچر کلب نے سیاحت اور ثقافت کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کا آغاز کیا۔
مذکورہ تقریب کے مہمان خصوصی پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر اور سینئر رہنما میاں محمد ایوب تھے، جنہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آمور فاؤنڈیشن کے اس اقدام کو بھرپور سراہا اور اسے پاکستان میں ثقافتی اور سیاحتی ترقی کے لیے ایک ا
معروف سینیئر صحافی و سابق نگران وزیراعلی پنجاب نجم سیٹھی کا معروف مصنف و دانشور خالد احمد کے نام سے لاہور پریس کلب میں منعقدہ سیمینار (کل آج اور کل ) سے خطاب ۔
*کار خاص کے ہاتھوں سابق ایس ایچ او تھانہ لاری اڈا لاہور سیف اللہ نیازی قتل*
قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے:ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران۔
انسپکٹر سیف اللہ نیازی گالیاں دیتا اور تذلیل کرتا تھا:ملزم کاویڈیو بیان۔
تنگ آکر اسی انسپکٹر کے پسٹل سے اسے قتل کیا۔ملزم عدیل کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وہ موٹر مکینک ہے جہاں مقتول انسپکٹر رہتا تھا یہ وہی دوکان پر کام کرتا تھا۔لاہور پولیس کے مطابق
ملزم عدیل نے تلخ کلامی پر قتل کیا، ملز م نے مقتول سیف اللہ نیازی کے پسٹل سےہی اسے قتل کیا۔
مقتول سیف اللہ نیازی نے مقتول کو بیٹا بنایا ہوا تھا۔پولیس کے مطابق
ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔۔پولیس کے مطابق مقتول کا رویہ ٹھیک نہیں تھا اور گالم گلوچ کرتا تھا۔۔ملزم کا پولیس کو بیان ،لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا کر ملزم سے تفتیش شروع کر دی گئ۔پولیس