03/04/2024
مسجد نبوی میں تراویح کے دوران صف میں یہ بچہ اپنے والد اور چچا کے ساتھ تھا، پورے 1.30 گھنٹہ اس بچے نے اپنے والد اور چچا کو تنگ کیا اور بہت ذیادہ تنگ کیا لیکن ہر دفعہ سلام پھیرنے کے بعد باپ اپنے بیٹے کو بوسہ دیتا تھا اور چچا مذاق کرتا تھا، مجال ہے کہ کسی نے بھی بچے کو روکا ہو یا ٹوکا ہو۔۔۔ اگر اس بچے کو کوئی روک ٹوک ہوجائے تو یہ مسجد میں آنا بند کردے،
اور ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ہمارے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اول تو اب بچے مساجد میں نظر ہی کم آتے ہیں اور اگر آبھی جائیں تو ہمارے بڑے اوپر والے درجہ کے تقویٰ والے بزرگ بیٹھے ہوتے ہیں جو فوراً پوری مسجد میں سب کے سامنے بچوں کے بےعزتی کرکے ان کو بھگادیتے ہیں پھر آپس میں باتیں کرتے ہوتے ہیں کہ یہ نوجوان نسل سارا دن ساری رات موبائل پہ لگی رہتی ہے مسجد نہیں آتی، تو ان سے بندہ پوچھے کہ آپ نے کیوں ان کو ڈانٹا، جب آپ نے خود اپنی نسل کو مسجد سے دور کردیا تو اب کیسے وہ خود اپنے ناقص ایمان کے بل بوتے پر واپس مسجد میں آئیں گے۔۔۔ منقول
اللہ پاک ہمیں سمجھنے کی توفیق دے۔ آمین