🌍✈️ "یورپ میں 19 دن" — شبہ طراز کا یادگار سفرنامہ 🇫🇷🇨🇭🇮🇹
نقشِ قدم، لمحہ بہ لمحہ ایک داستان بن گئی...شبہ طراز نے یورپ کے 19 دنوں کو نہ صرف دیکھا، بلکہ جیا اور محسوس کیا۔ یہ سفرنامہ محض سیاحتی مقامات کی فہرست نہیں، بلکہ ایک حساس دل کی آنکھ سے دیکھا گیا یورپ ہے — فنِ تعمیر سے لے کر ثقافت، ذائقوں، خوشبوؤں اور لمحوں تک۔
✒️ سادہ، دلکش اور مشاہدے سے بھرپور اس اندازِ تحریر میں قاری خود کو پیرس کی گلیوں، وینس کی نہروں اور جنیوا کی خاموش جھیلوں میں گھومتا محسوس کرتا ہے۔
📚 اگر آپ سفرناموں سے محبت کرتے ہیں، یا کبھی یورپ جانے کا خواب دیکھا ہے، تو یہ کتاب آپ کے دل کو چھو جائے گی۔
🧳 آئیے، شبہ طراز کے ساتھ یورپ کے 19 دن دوبارہ جئیں! https://www.sareerpublications.com/product/europe-main-19-din/
ابھی آرڈر کریں: 03413878787
#سفرنامہ #صریر
26/07/2025
ملتان کے ممتاز و متحرک سماجی کارکن اور لائنز انٹرنیشنل کلب کے اعلیٰ عہدیدار محترم امجد رامے صاحب صریر کے سچے سفیر اور جناح کا وارث ہیں
وہ مختلف تقریبات میں محمود ظفر اقبال ہاشمی کا یہ تاریخی ناول پیش کرتے ہوئے.. انہیں یقین ہے کہ جناح کا خواب صرف کتابوں میں نہیں، کرداروں میں زندہ رہتا ہے۔
🌟 اگست کی آمد آمد ہے 🌟
ملی شعور، فکری بیداری، اور قائد کے پیغام سے جڑنے کا بہترین موقع!
📚 "میں جناح کا وارث ہوں"
فرحین چوہدری صاحبہ اپنی تصنیف "مفتی جی اور میں" معروف دانشور اور فنونِ لطیفہ کے قدر شناس عکسی مفتی صاحب کو پیش کرتے ہوئے — وہی عکسی مفتی جنہوں نے اس کتاب کا دیباچہ بھی محبت و شفقت سے تحریر کیا ہے۔
یہ محض ایک کتاب نہیں، بلکہ ایک فکری اور جذباتی مکالمہ ہے جو شاگردی، عقیدت اور مشاہدے کی خوشبو سے بھرا ہوا ہے۔
📚 خوشخبری!
صریر پبلیکیشنز کی منتخب کتابوں پر اس وقت پچاس فیصد ڈسکاؤنٹ جاری ہے!
علم و ادب سے جڑنے کا اس سے بہتر موقع اور کیا ہوگا؟
ابھی کتاب آرڈر کریں: https://www.sareerpublications.com/product/mufti-ji-aur-mein/
واٹس ایپ پر رابطہ فرمائیں :03413878787
#کتابیں #ڈسکاؤنٹ
25/07/2025
📚✨ جھیل کے اُس پار
لوک کہانیوں کی وہ دنیا جہاں خواب بستے ہیں، دیو آتے ہیں، پریاں مسکراتی ہیں اور بچے حیرت سے آنکھیں پھاڑ کے سنتے ہیں! 🌙🧚♀️🦄
احمد عدنان طارق کی یہ کتاب صرف کہانیاں نہیں، جادو ہے — ایسا جادو جو بچوں کو کہنے پر مجبور کرتا ہے:
"امی! آج رات بھی وہی کہانی سنائیں، جھیل کے اُس پار والی!" 😍📖
🎒 بچوں کے لیے، 📚 والدین کے لیے،
اور ✨ دل کے بچوں کے لیے بھی!
📕جھیل کے اُس پار — بچوں کے خوابوں کی دنیا
تحریر: احمد عدنان طارق
لوک کہانیاں صرف قصے نہیں ہوتیں، وہ نسلوں کی سانسوں میں بسے ہوئے وہ رنگ ہیں جو بچوں کی آنکھوں کو چمک بخشتے ہیں۔
"جھیل کے اُس پار" ایسی ہی لوک کہانیوں کا دلنشین مجموعہ ہے — جو دور دیسوں کے گاؤں، جنگلوں اور پریوں کی دنیا کی سیر کراتا ہے۔
یہ کتاب صرف بچوں کے لیے نہیں، بلکہ ہر اُس دل کے لیے ہے جو بچپن کو پھر سے محسوس کرنا چاہتا ہے۔
📚 دل کو چھو لینے والی کہانیاں
🌿 دیسی خوشبو، لوک رنگ
👧🧒 ہر بچے کے لیے ایک جادوئی سفر
🌑 الغَم — سرمد سروش کی نظمیں
کیا غم فقط آنکھوں سے بہتے آنسو ہوتے ہیں؟
یا وہ بھی غم ہے جو لفظوں میں گُھل کر صفحوں پر برسنے لگتا ہے؟
سرمد سروش کا شعری مجموعہ "الغَم"، ایک ایسے حساس دل کی آواز ہے جو لفظوں میں درد کے عکس تلاش کرتا ہے۔ یہ نظمیں فقط دکھ کی کہانیاں نہیں، بلکہ ان کہی سچائیاں، دھیمی چیخیں، اور لمحاتی سناٹے ہیں۔
📖 یہ کتاب اُن کے لیے ہے:
جو خاموشی میں لفظ ڈھونڈتے ہیں،
جو احساس کو پڑھنا جانتے ہیں،
اور جو شاعری کو صرف پڑھتے نہیں، محسوس کرتے ہیں۔
منتارا کی کہانی ایک عام سے منظر اور پس منظر میں کولمبو اور پھوکٹ کے ساحلوں پر بہت دھیمے خرام کے ساتھ نمودار ہوتی ہے حسن و عشق کی چہلیں ہیں خود سپردگیاں ہیں ناز و نخرے ہیں جسموں کی گہرائیوں کے بھید بھی ہیں اور بھاؤ بھی یوں کہانی دھیمے دھیمے رفتار پکڑتی ہے اور حاکمیت کے بے رحمانہ اسلوب ڈیپ سٹیٹ کے منجدھار میں پہنچ کر یہ رفتار دیوانگی کی خونی حدوں میں داخل ہو جاتی ہے کہانی کے زیری لہروں کہ بوقلمونی تہہ میں پڑی حیرتوں کی ریت کو اس وحشت و دہشت اور شدت کے ساتھ کھودتی ہے کہ قاری ہر ہر قدم پر خود کو نیچے... اور نیچے دھنستا پاتا ہے سیاسی جرائم کی لا متناہیت دم لینے کی مہلت ارزانی نہیں کرتی کہیں پڑھا تھا کہ قلوپطرہ کی ناک اگر ذرہ بھر بھی مزید لمبی ہوتی تو تاریخ عالم کچھ اور ہوتی منتارا پڑھنے سے پہلے یہ جملہ کبھی سمجھ میں نہیں آیا تھا ہر دور کی سیاسی قحبہ گیری ہو یا قلوپطرہ کی ناک منتارا کی قلوپطراؤں کی یہاں کی سیاست پر فرمانروائی صاف دکھائی دیتی ہے یہاں سیاسی طوائف کی برانڈ نیو اصطلاح اپنی تمام تر معنوی برہنگی کے ساتھ موجود ہے مخدوم ناظر حیات ایک سیدھا سادہ سا حسن پرست کردار ہے لیکن انتشاری مہاجرت نے اسے ہوس کا خانہ بدوش بنا رکھا ہے ایک گرم آغوش اسے سیاسی وجاہت سے زیادہ عزیز ہے حفیظ خان نے اسے بڑی ہی خوبصورتی اور مہارت کے ساتھ تیار کیا ہے
انوار فطرت
کتاب حاصل کرنے کے لئے لنک پر کلک کریں: https://www.sareerpublications.com/product/mantara/
واٹس ایپ پر رابطہ فرمائیں : 03413878787
🌊 بحرِ فکر وچ کھاواں غوطے، میں ہاں سئیں منتارا... 🌀
محمد حفیظ خان کا ہلا دینے والا ناول "منتارا" صرف ایک کہانی نہیں بلکہ ایک فکری سفر ہے – ایک ایسا بیانیہ جو سیاست کے چکّر دار گلیوں میں سچ، سازش، خواب اور مایوسی کی پرتیں کھولتا ہے۔
📚 یہ ناول ہمارے سیاسی نظام کی پیچیدگیوں، طاقت کے کھیل اور سماجی شعور کی بیداری کو نئی جہت دیتا ہے۔
ہر کردار، ہر منظر، قاری کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ:
"کیا ہم واقعی آزاد ہیں یا صرف کسی اور کے خواب کا حصہ؟"
🔍 اگر آپ سیاست، معاشرت اور انسان کی باطنی کشمکش کو سمجھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو منتارا آپ کو اپنی گرفت میں لے لے گا۔
📖 منتارا – صرف ایک ناول نہیں، ایک فکری تلاطم!
خریدئیے اور پڑھئیے: https://www.sareerpublications.com/product/mantara/
واٹس ایپ :03413878787
#منتارا #اردوناول #مطالعہ #اردوادب
21/07/2025
دو بھیگے ہوئے لفظ
بہت تیز آندھی تھی۔ چھتیں اڑ رہی تھیں ۔ درخت ٹوٹ ٹوٹ کر گر رہے تھے۔ بھیانک منظر تھا۔ کچی دیواروں پر مشتمل ایک چھوٹی سی کٹیا تھی ۔ دو بوڑھے، بوڑھی تھے۔ باہر میدان میں اونچے اونچے پیڑوں کی دیکھ بھال کے لیے... جیسے درخت نہیں ہوں ، بچے ہوں ان کے... دیکھو... وہ درخت بھی... آہ... بوڑھی عورت چیخی۔ تم کچھ کرتے کیوں نہیں بھیانک طوفان... کیا تم دیکھ نہیں رہی ہو...
ہاں ، دیکھ رہی ہوں مگر...
بوڑھی عورت اپنے بوڑھے شوہر کا ہاتھ پکڑے اس خوفناک طوفان میں ، اُسے لے کرباہر آ گئی... اور ایک جوان درخت کے پاس ٹھٹھک کر کھڑی ہو گئی...
میں نہیں جانتی... لیکن تمہیں اسے بچانا ہو گا...
دیکھو... کیسے ہل رہا ہے۔ یہ درخت بھی گر جائے گا۔..
تمہیں بچانا ہوگا... بوڑھی عورت زور سے گرجی...
دونوں نے موٹی رسیاں تیار کیں۔ درخت کو دونوں طرف سے لپیٹا... اور اس طوفان میں، دونوں نے اپنے ملتے لڑکھڑاتے وجود کے باوجود اُس درخت کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے ساری قوت لگادی...
عرصہ پہلے یہ کہانی پڑھی تھی ۔ خدا معلوم ، کہانیوں کے دونوں بوڑھے کردار اس درخت کو ٹوٹنے سے بچا پانے میں کامیاب ہوئے یا نہیں یا ، اتنے سارے درختوں میں اُن کی ساری محنت صرف اسی درخت کے حصے میں کیوں آئی تھی؟... شاید، انسانی کمزوری اور محبت کے بہت سارے گوشے ایسے ہیں، جسے علم نفسیات ابھی تک سمجھنے میں ناکام رہا ہے۔۔۔
پتا نہیں کیوں ، کہانیوں کے انتخاب کی بات آئی تو اچانک چور دروازے سے اس کہانی نے دستک دی انتخاب کا مطلب جانتے ہو؟
ہاں '
کن کہانیوں کو بچاؤ گے؟
مطلب؟
دیکھا نہیں وہ بوڑھا بوڑھی اتنے سارے درختوں میں ، اُس ایک پیڑ کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے
' ہاں' لگاؤ ہوگا
' ادب میں لگاؤ سے بات نہیں بنتی ۔
کیسی سچی بات ہے... آپ کا خوبصورت ، سب سے پیارا بچہ زندگی کے امتحان میں،ہار جاتا ہے۔ اُس کا بدصورت بھائی بازی مار جاتا ہے۔ پریم چند کو کہانی کفن، کچھ زیادہ پسند نہیں تھی۔ اب کفن کے بغیر اردو کہانی کی گفتگو آگے نہیں بڑھتی ۔ ممکن ہے میرے بعد اگر کوئی دوسرا میری کہانیوں کے انتخاب کی ذمہ داری قبول کرے تو صورت بالکل مختلف ہو۔
اس لیے کس کو بچانا ہے کس کو نہیں ؟
کسی کو رکھتا ہے اور کس کو نہیں ؟
میں نہیں جانتا ، اس انتخاب میں مجھے کتنی کامیابی ملی مگر اتنا ضرور کہنا چاہوں گا کہ اس انتخاب کے لیے مسلسل سو چتے اور غور کرتے ہوئے مجھے کئی دن لگ گئے۔
Be the first to know and let us send you an email when Sareer Publications صریر پبلیکیشنز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Contact The Business
Send a message to Sareer Publications صریر پبلیکیشنز: