Mian Iqbal

Mian Iqbal Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Mian Iqbal, Digital creator, Lahore.

TSM Sufi Group l co-founder Mian ads l Amplifying Digital Presence Through Structurally curated content.Worked with dozens of Execs l
Driving Automation in E-commerce | Business Growth & Innovation Leader Official Page

For Contact +923126699110

Facebook https://www.facebook.com/MianIqbaloo7

Google+ https://plus.google.com/+MianIqbal

Youtube https://www.youtube.com/user/mianiqbal007

Twitter

https://twitter.com/mianIqbal007

Linkedin https://pk.linkedin.com/in/mian-iqbal-a3959532

Blog http://mianiqbal.blogspot.com/

13/03/2024
Hum Hain Hassan Ali Group Har Qadam Agay
30/09/2022

Hum Hain Hassan Ali Group Har Qadam Agay

17/09/2018

تصوّف کہتا ہے دوست مہربان ہو تو دشمن سے کوئی خطرہ نہیں رہتا.. فقر کہتا ہے دشمن کو دوست بنا لو سب خطرات ٹل جائیں گے
😎
#درویش نامہ

23/07/2018

اھل بیت کے متعلق ایک عظیم الشان حقیقت ملاحظہ فرمائیں

جولائی 1951 کے مہینے کے دوران روسی آثار قدیمہ کے ماہرین کی ٹیم نے کیف کی وادی کا سروے کیا تھا. شاید وہ ایک نئی کان تلاش کرنے میں مصروف تھے. انہوں نے ایک جگہ پر سڑی ہوئی لکڑیوں کے چند ٹکڑوں کو دیکھا. گروپ آفیسر نے جگہ کھودنی شروع کردی. حیرانکن طور پر ان کو وہاں سے لکڑیوں کا ڈھیر زمین کے اندر دھنسے ھوے ملے. چند تہوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد ماہرین نے اندازہ کیا کہ یہ لکڑیاں غیر معمولی اور پراسرار ہیں.

انہوں نے گہری دلچسپی کے ساتھ کھودائی کی. انہوں نے کافی اچھی مقدار میں لکڑیاں اور بہت سی دوسری چیزیں ملیں. انہوں نے ایک طویل چکور لکڑی کا تخت بھی پایا. ماہرین حیران تھے کے یہ مخصوص لکڑی جو کہ(14×10) کی ہے کافی عمدہ حالت میں ہے حالانکہ باقی لکڑیاں طویل عرصے کی وجہ سے بوسیدہ اور گل چکی ہیں ۔1952کے اختتام اور تحقیقات کے بعد، ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ خاص پلیٹ نوح کی کشتی کا حصہ تھی، جب کشتی ماؤنٹ کیف (جودی) پر پہنچی تو یہ لکڑیاں کشتی سے جدا ہو گئیں. اور یہ مخصوص پلیٹ، جس پر کچھ قدیم زبان کے چند الفاظ مقرر تھے، وہ کشتی کا حصہ تھی.

جب اس کے بعد یہ ثابت ہوا کہ یہ لکڑی جو کھدائی میں پائی گئی ہے کشتی نوح کا حصہ ہے، ماہرین میں اِس بات کا تجسس پیدا ہوا کہ اس لکڑی کی تختی پر کیا لکھا ہے. ماہرین کا ایک بورڈ روسی حکومت نے اپنے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے تحت لکڑی کے پلیٹ کی زبان کی تحقیقات کے لئے مقرر کیا. بورڈ نے اپنا کام 27 فروری 1953 سے شروع کیا. اس بورڈ کے ارکان مندرجہ ذیل تھے:

Prof. Solomon (Sula Nouf), Professor of Languages, Moscow University
Prof. Ifahan Kheeno, scholar in ancient languages, Luluhan College, China
Mr. Mishaou Lu Farug. Officer I/c fossils, manager of ancient monuments
Mr. Taumol Goru, Professor of Languages, Cafezud/Kivzo College
Prof. De Pakan, Professor of ancient monuments, Lenin Institute
Mr. M. Ahmad Colad, Manager of general excavations and discoveries, Zitcomen Research Association
Major Cottor/Kolotov, Head of Stalin University

لہذا یہ سات ماہرین آٹھ ماہ کے بعد تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر آتے ہیں کہ یہ پلیٹ نوح کی کشتی بنانے میں استعمال ہوئی اور نوح نے اس پلیٹ کو اپنی کشتی پر اِس کی حفاظت کے لئے اور خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے لگائی تھی.

پلیٹ کے مرکز میں، کھجور کے درخت کی شکل کی ایک ڈرائنگ ہے جس پر قدیم ساماانی زبان کے کچھ الفاظ لکھے ہوئے تھے. مسٹر این ایف میکس، ماہر، قدیم زبانیں، برطانیہ (مانچسٹر) نے لکڑی کی اِس تختی پر موجود الفاظ کا ترجمہ کیا ہے، جس کے مندرجہ ذیل ہیں:

"اے میرے خدا، میرے مددگار، اپنی مہربانی اور
رحم سے میری مدد کر اور اِن مقدس اسما کی خاطر
محمد، الیا، شپر، شپیر
اور فاطمه جو عظیم اور بابرکت ہیں.
کائنات اِن کی خاطر قائم ہے. صرف آپ ہی ہمیں سیدھے رستے کی طرف رہنمائی کر سکتے ہیں. "
_________________
(ان پر سلام)

لوگوں کو اِن تحریروں کو پڑھ کر کافی تعجب ہوا. وہ حیران تھے کہ صدیوں سے فطری عمل سے گزرنے کے باوجود اِس تختی نے اپنی حالت کو برقرار رکھا. یہ تختی اب بھی (centre of Fossils Research Moscow, Russia )میں محفوظ ہے. اگر آپ کو روس کا دورہ کرنے کا موقع ملے تو آپ اصل تختی کو دیکھ سکتے ہیں، اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی (ص) کے اہل بیت میں آپ کے ایمان کو مضبوط کرے گا.

ترجمہ درج ذیل اخبارات میں شائع کی گئی تھی.

� Weekly - Mirror: U.K., December 28,1953.
� Star of Britain: London, Manchester, January 23,1954.
� Manchester Sunlight: January 23,1954.
� London Weekly Mirror: February 01,1954.
� Bathrah Najaf: Iraq, February 02,1954.
� AI-Huda: Cairo, March 31,1954.
� Ellia - Light, Knowledge, & Truth, Lahore, July 10,1969

ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے، مندرجہ ذیل حوالہ دیا گیا ہے:

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میری اھل بیت کشتی نوح کی مانند ہے. جو بھی اس پر سوار ہو گیا وہ بچ گیا. جس نے بھی اسے چھوڑ دیا وہ ڈوب گیا."

(الکلام الاسلام، جلد 7

سبحان الله....

21/06/2018

عزیز / معزز شہری
پاکستان

آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس میسج کو پڑھیں اور اگر آپ اتفاق کرتے ہیں تو اپنی کنٹیکٹ لسٹ میں کم ازکم 20 افراد کو لازمی سینڈ کریں اور بعد میں ان کی رائے لیں.

تین دنوں میں، پاکستان میں زیادہ تر لوگ یہ پیغام پڑھ لیں گے ۔

پاکستان میں ہر شہری کو آواز بلند کرنا چاہئے.

2018 کی اصلاحات ایکٹ

01. پارلیمنٹ کے ارکان کو پنشن نہیں ملنا چاہئے کیوں کہ یہ نوکری نہیں ہے بلکہ یہ لوگوں کی خدمت کے جذبے کے تحت ایک انتخاب ہے اور اس کے لئے ریٹائرمنٹ نہیں ہوتی ہے مزید یہ کہ سیاستدان دوبارہ سے سیلیکٹ ہو کے اس پوزیشن پر آسکتے ہیں

02.
مرکزی تنخواہ کمیشن کے تحت پارلیمنٹ کے افراد کی تنخواہ میں ترمیم کرنا چاہئے. ان کی تنخواہ ایک عام مزدور کے برابر ہونی چاہیئے

(فی الحال، وہ اپنی تنخواہ کے لئے خود ہی ووٹ ڈالتے ہیں اور اپنی مرضی سے من چاہا اضافہ کر لیتے ہیں

03.
ممبران پارلمنٹ کو اپنی صحت کی دیکھ بھال کے لیے سرکاری ہسپتال میں ہی علاج کی سہولت لینا لازم ہو جہاں عام پاکستانی شہریوں کا علاج ہوتا ہے

4.
تمام رعایتیں جیسے مفت سفر، راشن، بجلی، پانی، فون بل ختم کیا جائے یا یہ ہی تمام رعایتیں پاکستان کے ہر شہری کو بھی لازمی دی جائیں

(وہ نہ صرف یہ رعایت حاصل کرتے ہیں بلکہ ان کا پورا خاندان ان کو انجوائے کرتا ہے اور وہ باقاعدہ طور پر اس میں اضافہ کرتے ہیں - جوکہ سرا سر بدمعاشی اور بے شرمی بےغیرتی کی انتہا ہے.)

05. ایسے ممبران پارلیمنٹ جن کا ریکارڈ مجرمانہ ہو یا جن کا ریکارڈ خراب ہو حال یا ماضی میں سزا یافتہ ہوں موجودہ پارلیمنٹ سے فارغ کیا جائے اور ان پر ہر لحاظ سے انتخابی عمل میں حصّہ لینے پر پابندی عائد ہو اور ایسے ممبران پارلیمنٹ کی وجہ سے ہونے والے ملکی مالی نقصان کو ان کے خاندانوں کی جائیدادوں کو بیچ کر پورا کیا جائے۔.

06. پارلیمنٹ ممبران کو عام پبلک پر لاگو ہونے والے تمام قوانین کی پابندیوں پر عمل لازمی ہونا چاہئے.

07. اگر لوگوں کو گیس بجلی پانی پر سبسڈی نہیں ملتی تو
پارلیمنٹ کینٹین میں سبسایڈڈ فوڈ کسی ممبران پارلیمان کو نہیں ملنی چائیے
08.
ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سیاستدانوں کے لئے بھی ہونا چاہئے. اور میڈیکل ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہونا چاہئے اگر میڈیکلی ان فٹ ہو تو بھی انتخاب میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہے

* پارلیمان میں خدمت کرنا ایک اعزاز ہے، لوٹ مار کے لئے منافع بخش کیریئر نہیں *
09.
ان کی تعلیم کم از کم ماسٹرز ہونی چاہئے اور دینی تعلیم بھی اعلیٰ ہونی چاہیئے اور پروفیشنل ڈگری اور مہارت بھی حاصل ہو
اور NTS ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہو.
10.
ان کے بچے بھی لازمی سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کریں
11.
سیکورٹی کے لیے کوئی گارڈز رکھنے کی اجازت نہ ہو

🔴
اگر ہر شخص کم سے کم بیس افراد کو سینڈ کرے تو یہ پاکستان میں زیادہ تر لوگوں تک صرف تین دن میں پہنچ جائے گا

کیا آپ نہیں سوچتے کہ اس مسئلے کو اٹھاے جانے کا وقت ہے؟

اگر آپ اس سے متفق ہیں تو، اس کو شئیر کریں اپنے لیے اپنی آنے والی نسلوں کے لیے.🌴

اس فوٹو کو دیکھ  کر تھوڑا سا افسوس کرکے خاموش ہونا آپ کی بھی  ایک مجرمانہ غفلت ہو گی ۔۔۔۔  کیونکہ اہل وطن اگر ہم نے پھر ...
19/06/2018

اس فوٹو کو دیکھ کر تھوڑا سا افسوس کرکے خاموش ہونا آپ کی بھی ایک مجرمانہ غفلت ہو گی ۔۔۔۔ کیونکہ اہل وطن اگر ہم نے پھر ایسے ہی بزدل ، ملک دشمن کرپٹ ڈالروں کے پجاری حکمران آپنے اوپر مسلط کئیے تو میرے منہ میں خاک ڈریئے آنے والے اس وقت سے جب آپ کے بچے بھی اسی طرح پانی کی بوند بوند کر ترسیں گے

05/06/2018

سفیدہ باہر سے منگوا کر 1960کی دہائی میں سرکاری طور پر اگایا گیا تاکہ جنگلات کا رقبہ بڑھایا جا سکے جو کہ ایک بہت بڑی غلطی...
05/06/2018

سفیدہ باہر سے منگوا کر 1960کی دہائی میں سرکاری طور پر اگایا گیا تاکہ جنگلات کا رقبہ بڑھایا جا سکے جو کہ ایک بہت بڑی غلطی تھی.تین سال کی عمر کا درخت دن میں 100 لیٹر پانی استعمال کرتا ہے. پنجاب میں اس پر تین دفعہ پا بندی لگ چکی ہے لیکن محکمہ جنگلات کی غفلت کی وجہ سے اس پر عمل نہیں ہو سکا.یہ درخت تیزی سے زیر زمین پانی میں کمی کا بحث بن رہا ہے. اس وقت پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے پانی کی کمی کا شکار بننے والے ممالک میں سے ایک ہے. بد قسمتی سے تھل جیسے صحراہ میں بھی کچھ سالوں سے تیزی سے سفیدہ کاشت کیا جا رہا ہے جو کہ بہت تفشیش ناک صورت حال ہے. اس لیے لوکل درخت اگانے چاہیے .تھل جیسے صحرہ کے لیے شاہ بلوط(کھاگل) بہت موزوں کیونکہ وہ بھی بہت تیزی سے بڑھتا ہے. اپنی اور اپنی آنے والی نسلوں کو زندہ رکھنے کے لیے قدرتی وسائل کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے

04/06/2018

02/06/2018

اپنے پاؤں کے تلوؤں پر تیل لگا لیا کریں

1۔ ایک خاتون نے لکھا کہ میرے نانا 87 سال کے فوت ہوئے، نہ کمر جھکی، نہ جوڑوں میں درد، نہ سر درد، نہ دانت ختم ، ایک بار باتوں باتوں میں بتانے لگے کہ مجھے ایک سیانے نے مشورہ دیا تھا اس وقت جب میں کلکتہ میں ریلوے لائن پر پتھر ڈالنے کی نوکری کر رہا تھا کہ سوتے وقت اپنے پاؤں کے تلوؤں پر تیل لگا لیا کریں بس یہی عمل میری شفاء اور فٹنس کا ذریعہ ہے۔

2۔ ایک سٹوڈنٹ نے بتایا کہ میری والدہ اسی طرح تیل لگانے کی تاکید کرتی ہیں پھر خود بتایا کہ بچپن میں میری یعنی والدہ کی نظر کمزور ہو گئی تھی جب یہ عمل مسلسل کیا تو میری نظر آہستہ آہستہ بالکل مکمل اور صحت مند ہو گئی۔

3۔ ایک صاحب جو کہ تاجر ہیں نے لکھا میں چترال میں سیرو تفریح کرنے گیا ہوا تھا وہاں ایک ہوٹل میں سویا مجھے نیند نہیں آ رہی تھی میں نے باہر گھومنا شروع کر دیا باہر بیٹھا رات کا وقت بوڑھا چوکیدار مجھے کہنے لگاکیا بات ہے ؟ میں نے کہا نیند نہیں آ رہی ! مسکرا کر کہنے لگا آپ کےپاس کوئی تیل ہے میں نے کہا نہیں وہ گیا اور تیل لایا اور کہا اپنے پاؤں کے تلوؤں پر چند منٹ مالش کریں بس پھر کیا تھا میں خراٹے لینے لگا اب میں نے معمول بنا لیا ہے۔

4-مجھے معدے کا مسئلہ تھا پاؤں کو تلوؤں پر تیل کی مالش سے 2 دن میں ہی میرا معدے کا مسئلہ ٹھیک ہو گیا

5۔میرے پاؤں میں درد رہتا تھا میں نے روزانہ زیتون کے تیل سے رات کو سونے سے پہلے 2 منٹ پاؤں کے تلوؤں کی مالش کرنا شروع کر دی اس عمل سے میرے پاؤں کا درد ختم ہو گیا ۔

6۔ میرے پاؤں میں ہمیشہ سوزش رہتی تھی جب چلتی تھی تو تھکن سے چور ہو جاتی تھے میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ عمل شروع کیا صرف 2 دنوں میں میرے پاؤں کی سوزش دور ہو گئی ۔

7۔ زبردست کمال کی چیز ہے۔ پر سکون نیند کیلئے نیند کی گولیوں سے بہتر کام کرتا ہے یہ ٹوٹکہ میں اب روزانہ رات کو پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کر کے سوتی ہوں۔

8۔ میرے دادا حضور کے تلوؤں میں بہت گرما ہٹ و جلن اور سر میں درد رہتا تھا جب سے انہوں نے لوکی کا تیل تلوؤں میں لگانا شروع کیا تکلیف سرے سے دور ہو گئی ۔

9۔میں تھائیرائیڈ کی مریضہ تھی میرے ٹانگوں میں ہر وقت درد رہتا تھا پچھلے سال مجھے کسی نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ ٹوٹکہ بتایا میں مستقل کر رہی ہوں اب میں عموماً پر سکون رہتی

10۔بارہ تیرہ سال پہلے مجھے بواسیر تھی ، میرا دوست مجھے ایک حکیم صاحب کے پاس لے گیا جن کی عمر 90 سال تھی انہوں نے مجھے دوا کے ساتھ ساتھ رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر انگلیوں کے درمیان ، ناخنوں پر اور اسی طرح ہاتھوں کی ہتھیلیوں ، انگلیوں ، کے درمیان اور ناخنوں پر تیل کی مالش کرنے کا مشورہ دیا اور کہا ناف میں چار پانچ قطرے تیل کے ڈال کر سونا ہے میں نے حکیم صاحب کے اس مشورے پر عمل کرنا شروع کر دیا اس سے میرے خونی بواسیر میں کافی حد تک آرام آ گیا اس ٹوٹکے سے میرا قبض کا مسئلہ بھی حل ہو گیا میرے جسم کی تھکاوٹ بھی دور ہو جاتی ہے اور پر سکون نیند آتی ہے اور بقول حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کے ناک کے اندر سرسوں کا تیل لگا کر سونے سے خراٹے آنے بند ہو جاتے ہیں ۔

11۔مجھے کمر میں بہت درد تھا جب سے میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ ٹوٹکہ استعمال کرنا شروع کیا ہے کمر کا درد کم ہوگیا ہے اور اللہ پاک کا شکر ہے بہت اچھی نیند آتی ہے ۔

لوہ مغلیہ راز درج ذیل ہے:۔

وہ راز بالکل آسان نہایت مختصر ، ہر جگہ اور ہر شخص کے لئے کرنا بہت آسان ۔کوئی سا بھی تیل سرسوں یا زیتون وغیرہ پاؤں کے تلوؤں اور پورے پاؤں پر لگائیں خاص طور پر تلوؤں پر تین منٹ تک دائیں پاؤں کے تلوے اور تین منٹ بائیں پاؤں کے تلوے پر رات کو سوتے وقت مالش کرنا کبھی نہ بھولیں ، اور بچوں کی بھی اسی طرح مالش ضرور کریں ساری زندگی کا معمول بنا لیں پھر قدرت کا کمال دیکھیں آپ ساری زندگی سر میں کنگھی کرتے ہیں جوتے صاف کرتے ہیں ، تو سوتے وقت پاؤں کے تلوؤں پر تیل کیوں نہیں لگاتے۔

قدیم چینی طریقہ علاج کے مطابق بھی پاؤں کے نیچے 100 کے قریب Acupressure Points (ایکوپریشر پوائنٹ) ہوتے ہیں۔ جن کو دبانے اور مساج کرنے سے بھی انسانی اعضاء صحت یاب ہوتے ہیں۔ اس کو
Foot Reflexogy

کہا جاتا ہے۔ پوری دنیا میں پاؤں کی مساج تھراپی سے علاج کیا جاتا ہے۔
طالب دُعا
میاں اقبال

حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ہزار سال پیشتر یمن کا بادشاہ تُبّع خمیری تھا، ایک مرتبہ وہ اپنی سلطنت کے دورہ کو نکلا، با...
31/05/2018

حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ہزار سال پیشتر یمن کا بادشاہ تُبّع خمیری تھا، ایک مرتبہ وہ اپنی سلطنت کے دورہ کو نکلا، بارہ ہزار عالم اور حکیم اور ایک لاکھ بتیس ہزار سوار، ایک لاکھ تیرہ ہزار پیادہ اپنے ہمراہ لئے ہوئے اس شان سے نکلا کہ جہاں بھی پہنچتا اس کی شان و شوکت شاہی دیکھ کر مخلوق خدا چاروں طرف نظارہ کو جمع ہو جاتی تھی ، یہ بادشاہ جب دورہ کرتا ہوا مکہ معظمہ پہنچا تو اہل مکہ سے کوئی اسے دیکھنے نہ آیا۔ بادشاہ حیران ہوا اور اپنے وزیر اعظم سے اس کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ اس شہر میں ایک گھر ہے جسے بیت اللہ کہتے ہیں، اس کی اور اس کے خادموں کی جو یہاں کے باشندے ہیں تمام لوگ بے حد تعظیم کرتے ہیں اور جتنا آپ کا لشکر ہے اس سے کہیں زیادہ دور اور نزدیک کے لوگ اس گھر کی زیارت کو آتے ہیں اور یہاں کے باشندوں کی خدمت کر کے چلے جاتے ہیں، پھر آپ کا لشکر ان کے خیال میں کیوں آئے۔ یہ سن کر بادشاہ کو غصہ آیا اور قسم کھا کر کہنے لگا کہ میں اس گھر کو کھدوا دوں گا اور یہاں کے باشندوں کو قتل کروا دوں گا، یہ کہنا تھا کہ بادشاہ کے ناک منہ اور آنکھوں سے خون بہنا شروع ہو گیا اور ایسا بدبودار مادہ بہنے لگا کہ اس کے پاس بیٹھنے کی بھی طاقت نہ رہی اس مرض کا علاج کیا گیا مگر افاقہ نہ ہوا، شام کے وقت بادشاہ ہی علماء میں سے ایک عالم ربانی تشریف لائے اور نبض دیکھ کر فرمایا ، مرض آسمانی ہے اور علاج زمین کا ہو رہا ہے، اے بادشاہ! آپ نے اگر کوئی بری نیت کی ہے تو فوراً اس سے توبہ کریں، بادشاہ نے دل ہی دل میں بیت اللہ شریف اور خدام کعبہ کے متعلق اپنے ارادے سے توبہ کی ، توبہ کرتے ہی اس کا وہ خون اور مادہ بہنا بند ہو گیا، اور پھر صحت کی خوشی میں اس نے بیت اللہ شریف کو ریشمی غلاف چڑھایا اور شہر کے ہر باشندے کو سات سات اشرفی اور سات سات ریشمی جوڑے نذر کئے۔
پھر یہاں سے چل کر مدینہ منورہ پہنچا تو ہمراہ ہی علماء نے جو کتب سماویہ کے عالم تھے وہاں کی مٹی کو سونگھا اور کنکریوں کو دیکھا اور نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت گاہ کی جو علامتیں انھوں نے پڑھی تھیں ، ان کے مطابق اس سر زمین کو پایا تو باہم عہد کر لیا کہ ہم یہاں ہی مر جائیں گے مگر اس سر زمین کو نہ چھوڑیں گے، اگر ہماری قسمت نے یاوری کی تو کبھی نہ کبھی جب نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائیں گے ہمیں بھی زیارت کا شرف حاصل ہو جائے گا ورنہ ہماری قبروں پر تو ضرور کبھی نہ کبھی ان کی جوتیوں کی مقدس خاک اڑ کر پڑ جائے گی جو ہماری نجات کے لئے کافی ہے۔
یہ سن کر بادشاہ نے ان عالموں کے واسطے چار سو مکان بنوائے اور اس بڑے عالم ربانی کے مکان کے پاس حضور کی خاطر ایک دو منزلہ عمدہ مکان تعمیر کروایا اور وصیت کر دی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائیں تو یہ مکان آپ کی آرام گاہ ہو اور ان چار سو علماء کی کافی مالی امداد بھی کی اور کہا کہ تم ہمیشہ یہیں رہو اور پھر اس بڑے عالم ربانی کو ایک خط لکھ دیا اور کہا کہ میرا یہ خط اس نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں پیش کر دینا اور اگر زندگی بھر تمھیں حضور کی زیارت کا موقع نہ ملے تو اپنی اولاد کو وصیت کر دینا کہ نسلاً بعد نسلاً میرا یہ خط محفوظ رکھیں حتٰی کہ سرکار ابد قرار صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا جائے یہ کہہ کر بادشاہ وہاں سے چل دیا۔
وہ خط نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس مین ایک ہزار سال بعد پیش ہوا کیسے ہوا اور خط میں کیا لکھا تھا ؟سنئیے اور عظمت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان دیکھئے:
”کمترین مخلوق تبع اول خمیری کی طرف سے شفیع المزنبین سید المرسلین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اما بعد: اے اللہ کے حبیب! میں آپ پر ایمان لاتا ہوں اور جو کتاب اپ پر نازل ہو گی اس پر بھی ایمان لاتا ہوں اور میں آپ کے دین پر ہوں، پس اگر مجھے آپ کی زیارت کا موقع مل گیا تو بہت اچھا و غنیمت اور اگر میں آپ کی زیارت نہ کر سکا تو میری شفاعت فرمانا اور قیامت کے روز مجھے فراموش نہ کرنا، میں آپ کی پہلی امت میں سے ہوں اور آپ کے ساتھ آپ کی آمد سے پہلے ہی بیعت کرتا ہوں، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ ایک ہے اور آپ اس کے سچے رسول ہیں۔“
شاہ یمن کا یہ خط نسلاً بعد نسلاً ان چار سو علماء کے اندر حرزِ جان کی حثیت سے محفوظ چلا آیا یہاں تک کہ ایک ہزار سال کا عرصہ گزر گیا، ان علماء کی اولاد اس کثرت سے بڑھی کہ مدینہ کی آبادی میں کئی گنا اضافہ ہو گیا اور یہ خط دست بدست مع وصیت کے اس بڑے عالم ربانی کی اولاد میں سے حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچا اور آپ نے وہ خط اپنے غلام خاص ابو لیلٰی کی تحویل میں رکھا اور جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ ہجرت فرمائی اور مدینہ کی الوداعی گھاٹی مثنیات کی گھاٹیوں سے آپ کی اونٹنی نمودار ہوئی اور مدینہ کے خوش نصیب لوگ محبوب خدا کا محبوب خدا کا استقبال کرنے کو جوق در جوق آ رہے تھے اور کوئی اپنے مکانوں کو سجا رہا تھا تو کوئی گلیوں اور سڑکوں کو صاف کر رہا تھا اور کوئی دعوت کا انتظام کر رہا تھا اور سب یہی اصرار کر رہے تھے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری اونٹنی کی نکیل چھوڑ دو جس گھر میں یہ ٹھہرے گی اور بیٹھ جائے گی وہی میری قیام گاہ ہو گی، چنانچہ جو دو منزلہ مکان شاہ یمن تبع خمیری نے حضور کی خاطر بنوایا تھا وہ اس وقت حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کی تحویل میں تھا ، اسی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی جا کر ٹھہر گئی۔ لوگوں نے ابو لیلٰی کو بھیجا کہ جاؤ حضور کو شاہ یمن تبع خمیری کا خط دے آو جب ابو لیلٰی حاضر ہوا تو حضور نے اسے دیکھتے ہی فرمایا تو ابو لیلٰی ہے؟ یہ سن کر ابو لیلٰی حیران ہو گیا۔ حضور نے فرمایا میں محمد رسول اللہ ہوں، شاہ یمن کا جو خط تمھارے پاس ہے لاؤ وہ مجھے دو چنانچہ ابو لیلٰی نے وہ خط دیا، حضور نے پڑھ کر فرمایا، صالح بھائی تُبّع کو آفرین و شاباش ہے۔
سبحان اللہ!) صلی اللہ علیہ وسلم
بحوالہ کُتب: (میزان الادیان)(کتاب المُستظرف)(حجتہ اللہ علے العالمین)(تاریخ ابن عساکر) شوکت علی ناصر

26/02/2018

لوگ کہتے ہیں کہ ہمارے ہاتھ میں کیا ہے ۔۔؟؟؟
ہم کیا کر سکتے ہیں شام کے مسلمانوں کیلئے ۔۔؟؟؟
آپ کے ہاتھ میں قلم تو ہے،
آپ کے پاس سوشل میڈیا کی طاقت تو ہے،
آپ کے پاس ووٹ کی طاقت تو ہے،
آپ کے پاس دلاسہ دینے کے لیے زبان تو ہے،
آپ کے پاس وہ دل تو ہے جو امت مسلمہ کا درد محسوس کرے،
،اٹھائے قلم لکھے سچ دیکھائے دنیا کو شوشل میڈیا کے ذریعے کہ دیشتگرد کون ہے،
ان انسانیت کے علمبرداروں کی اصلیت کیا ہے،
امت کا درد جو محسوس ہو رہا ہے کیجئے اس کو بیان اپنے قلم کے زور پر،
یہ شوشل میڈیا کے ذریعے ہم جیسے اب پریکٹیکل مدد کرسکتے ہیں چیخ چیخ کر سر پر اٹھا لیں اس میڈیا کو جیسے برما کے لیے کیا تھا، شوشل میڈیا کے ذریعے برما کے ظلم و ستم سب نے دیکھے سب اٹھ کھڑے ہوئے تھے،
اب بھی ان بھی ان کے لیے امداد کی فراہمی ممکن تب ہو گی جب سب جاگ جائیں گے سب ایک آواز ہو گئے ،
ہتھیار سے نا سہی قلم سے ہی جہاد کیجئے
وقت کی نزاکت ہے،

قیامت کے دن یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ ہاں بھئی یہ بتائیں کہ آپ کے ہاتھ میں کیا تھا، یااللہ مظلوم مسلمانوں کی مدد فرما رحم فرما کرم فرما فضل فرما مدد فرما یااللہ مسلمانوں کو اتحاد و اتفاق عطا فرما

شیئر کر کے پوری دنیا میں آواز بلند کر کے اپنے مسلمان بھائی بہنوں کی مدد کر کے اپنا حق ادا کریں



18/01/2018

تُو منائے مجھے دے دے کے دلیلیں شب بھر...

آج دِل کرتا ہے _____ بے بات خفا ہو جاؤں

 Rabi ul Awal
01/12/2017

Rabi ul Awal

Address

Lahore

Telephone

+923126699110

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mian Iqbal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share