Kohistan News

Kohistan News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Kohistan News, Media/News Company, Kohistan Tikai.
(1)

This is the first page to be launched by Kohistan News there will be excellent videos and social issues on the various tasks related to the area of Kohistan, and also promote the tourism in kohistan.

جس دن درمیان والی کرسی پر بائیسویں گریڈ آفیسر کے بجائے عوام کا منتخب نمائندہ بیٹھ گیا اُس دن واقعی میں ریاستِ پاکستان بد...
14/01/2025

جس دن درمیان والی کرسی پر بائیسویں گریڈ آفیسر کے بجائے عوام کا منتخب نمائندہ بیٹھ گیا اُس دن واقعی میں ریاستِ پاکستان بدل جائے گی۔

آ جاؤ گے حالات کی زَد میں جو کسی دنہو جائے گا معلوم خدا ہے کہ نہیں ہے۔۔
10/01/2025

آ جاؤ گے حالات کی زَد میں جو کسی دن
ہو جائے گا معلوم خدا ہے کہ نہیں ہے۔۔

Zia Ul Haq khankhali
10/01/2025

Zia Ul Haq khankhali

Follow We & Environment
08/01/2025

Follow We & Environment

Same person, same place after 44 years.
07/01/2025

Same person, same place after 44 years.

07/01/2025

گھر میں سو کر عوام کو سی اینڈ ڈبلیو کے بارے میں معلومات نہیں ملے گی۔😋😋
- عام شہری

07/01/2025

کوہستان کے علاقہ سیئو گاؤں کی تاریخی مسجد پرخصوصی رپورٹ

انسان بدصورت نہیں ہوتا بس غریب ہوتا ہے تو لوگوں کو بدصورت دِکھتا ہے۔
06/01/2025

انسان بدصورت نہیں ہوتا بس غریب ہوتا ہے تو لوگوں کو بدصورت دِکھتا ہے۔

سیئو گاؤں۔
06/01/2025

سیئو گاؤں۔

05/01/2025
افسوسناک خبر پشاور: اسلامیہ کالج ہاسٹل میں طالبعلم ضیاء کی مبینہ خود*کشی، پولیس کے مطابق ہاسٹل میں شعبہ قانون کے 7 سمسٹر...
01/01/2025

افسوسناک خبر
پشاور: اسلامیہ کالج ہاسٹل میں طالبعلم ضیاء کی مبینہ خود*کشی، پولیس کے مطابق ہاسٹل میں شعبہ قانون کے 7 سمسٹر کے طالب علم ضیاء کی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی پائی گئ۔
طالبعلم نے مبینہ خودکشی سے قبل والد کے نام ایک خط بھی لکھا ہے۔ پولیس نے مزید تفتیش شروع کردی۔

Notifications:Extension of Winter Vacations in KPE&SE Deptt & Higher Education Deptt.
30/12/2024

Notifications:
Extension of Winter Vacations in KP
E&SE Deptt & Higher Education Deptt.

تازہ ترین پاکستان دنیا پروگرامداسو پروجیکٹ: سینیٹ کمیٹی کا این ٹی ڈی سی کو بڈنگ کمپنی سے 1.2 ارب روپے وصول کرنے کا حکم D...
26/12/2024

تازہ ترین پاکستان دنیا پروگرام

داسو پروجیکٹ: سینیٹ کمیٹی کا این ٹی ڈی سی کو بڈنگ کمپنی سے 1.2 ارب روپے وصول کرنے کا حکم
December 24, 2024
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پر الزام ہے کہ اس نے داسو 765 کلو وولٹ ٹرانسمیشن لائن پروجیکٹ میں ایک مخصوص کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے بڈ کی قیمت میں 1.2 ارب روپے کی کرپشن کی۔ یہ انکشاف سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس کے دوران ہوا۔

کرپشن کرنے والے افسران کو کسی پوسٹ پر تعینات نہ کیا جائے، قائمہ کمیٹی اقتصادی امور

یہ پروجیکٹ، جو داسو سے اسلام آباد گرڈ اسٹیشن تک ٹرانسمیشن لائن کے بارے میں ہے، کی بڈ کی قیمت 35 ارب روپے تھی۔ جب سینیٹ کی کمیٹی نے این ٹی ڈی سی کے افسران سے بڈنگ کے عمل اور شفافیت کے بارے میں سوالات کیے تو این ٹی ڈی سی کے افسران نے اعتراف کیا کہ بڈ کی قیمت میں 1.2 ارب روپے کا غیر قانونی اضافہ کیا گیا تھا تاکہ ایم/ایس سینوہائیڈرو کارپوریشن لمیٹڈ، ایک غیر ملکی کمپنی، کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

افسران نے کمیٹی کو تصدیق کی کہ قیمت میں اضافہ غیر قانونی طور پر کیا گیا تاکہ اس کمپنی کو فائدہ پہنچے، جو پروجیکٹ کرنے کے لیے اہل نہیں تھی۔

کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے مشاورت میں شفافیت کی اہمیت پر زور دیا اور این ٹی ڈی سی کے انتخابی طریقوں میں فرقوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کمیٹی کو بڈنگ ڈیٹا شیٹس اور ٹینڈر دستاویزات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کمیٹی نے این ٹی ڈی سی سے پروجیکٹ کے اہم ماہرین کی فہرست بھی طلب کی۔

پروجیکٹ کا جائزہ لیتے ہوئے، سینیٹر ابڑو نے احتساب کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا اور ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کی اپیل کی۔

انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی عالمی ذمہ داریوں پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہیں ،پاکستان

کمیٹی کو مزید آگاہ کیا گیا کہ سب سے کم بڈ 35 ارب روپے تھی جب بڈ کھولی گئی۔ تاہم، یہ دریافت ہوا کہ پہلے ٹیکس کی رقم بڈ میں شامل نہیں کی گئی تھی۔ تشخیص نے ٹینڈر دستاویزات کی پیروی کی، لیکن جب معاہدہ پر دستخط ہوئے تو 1.2 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا۔

کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ وفاقی وزیر برائے توانائی (پاور ڈویژن) کو اس مسئلے کے بارے میں خط لکھا جائے گا۔ کمیٹی نے این ٹی ڈی سی سے کہا کہ وہ اس پروجیکٹ کے لیے اہل قرار دی گئی کمپنی سے رقم وصول کرے اور اس پروجیکٹ کے معاہدے کو جاری کرنے میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کرے۔

کمیٹی نے این ٹی ڈی سی سے بڈنگ میں شریک کمپنیوں کی تعداد اور قبولیت کے خط کی ایک کاپی بھی طلب کی۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے ہم نیوز کو بتایا کہ کمیٹی نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ کمپنی سے 1.2 ارب روپے وصول کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے بارے میں وزیر توانائی و توانائی کو خط لکھا جائے گا اور ایک ایسا ہی خط وزیر اعظم کو بھی بھیجا جائے گا۔

جائز مطالبات پر جلد کوئی پیشرفت ہونی چاہیے،بیرسٹر گوہر

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ایف آئی اے اور نیب کو اس مبینہ کرپشن کی تحقیقات میں شامل کیا جائے۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کمیٹی کا کردار وزیر اعظم کو آگاہ کرنا ہے اور یہ ان پر منحصر ہوگا کہ وہ کس اتھارٹی کو تحقیقات کرنے کا فیصلہ کریں۔

اقتصادی امور ڈویژن کے سیکریٹری نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ اس کی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے درخواست کی کہ اس مسئلے کو پہلے وزیر توانائی و توانائی کی توجہ میں لایا جائے اس سے پہلے کہ حتمی فیصلہ کیا جائے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے تصدیق کی کہ کمیٹی وزیر توانائی و توانائی کو خط لکھے گی، جس میں 1.2 ارب روپے وصول کرنے اور ذمہ دار افسر کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کی درخواست کی جائے گی۔

چنگیز خان کاکڑ
18/12/2024

چنگیز خان کاکڑ

ایک طرف پنجاب حکومت ہے جس نے ملازمین کی پنشن کم کر دی ہے اور اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں 900 فی صد اضافہ کردیا ہے.دوسر...
17/12/2024

ایک طرف پنجاب حکومت ہے جس نے ملازمین کی پنشن کم کر دی ہے اور اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں 900 فی صد اضافہ کردیا ہے.

دوسری جانب وفای حکومت ہے جس نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کی رہائش کے لیے 6 ایکڑ زمین ڈپلومیٹک انکلیو میں مختص کر دی ہے. چند جج اورچھ ایکڑ.

یہ ملک نہیں ان کا مال غنیمت ہے۔

تحریر: آصف محمود

غیروں کی چالاکی اور اپنوں کی بے وفائی نے خیبر پختونخوا کے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا دیاخیبر پختونخوا کی تاریخ م...
17/12/2024

غیروں کی چالاکی اور اپنوں کی بے وفائی نے خیبر پختونخوا کے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا دیا

خیبر پختونخوا کی تاریخ میں کرپشن کے کئی واقعات دیکھنے کو ملے ہیں، لیکن حالیہ اسکینڈل نے نہ صرف حکومتی اداروں بلکہ ان شخصیات کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے جنہیں ہم ہمیشہ دیانت داری کا مظہر سمجھتے آئے تھے۔ (سی اینڈ ڈبلیو اپر کوہستان) (نیشنل بینک آف پاکستان) اپر کوہستان، چند پرائیویٹ بینکوں، اور اپر کوہستان کے (اکاؤنٹ آفس) نے مل کر صوبے کے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

دراصل یہ رقم لیپس فنڈ ہے، جو ترقیاتی منصوبوں کے لیے استعمال ہونا تھی۔ یہ رقم خرچ نہ ہونے کی صورت میں خزانے میں واپس آ جاتی ہے، ان فنڈز کو غیر قانونی طریقے سے اپر کوہستان منتقل کیا گیا اور ایک منظم سازش کے تحت اربوں روپے کی یہ رقم نکال کر ہڑپ کر لی گئی۔

یہ معاملہ 2013 سے جاری ہے، جب لاکھوں روپے کے چیک بے نامی کمپنیوں کو دیے جانے کا سلسلہ شروع ہوا۔ تاہم، 2020 سے 2024 کے دوران کرپشن نے ایک نیا رخ اختیار کیا، اور اب کروڑوں روپے کے چیک جاری کیے جانے لگے۔ 2020 اور 2021 میں خاص طور پر پانچ پانچ اور چھے چھے کروڑ کے چیک نیشنل بینک اور دیگر پرائیویٹ بینکوں کو سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بھیجے گئے۔ ان چیکز کو کیش کروانے کے عمل میں بینکوں اور اکاؤنٹ آفس کا کلیدی کردار رہا، جہاں وہ قانونی لوازمات، جو چیک کیش کرنے کے لیے ضروری ہوتی ہیں، مکمل نہ ہونے کے باوجود اپنی طرف سے جعلی کاغذات یا دستخط لگا کر ان لوازمات کو پورا کرتے اور چیک کیش کروا دیتے تھے۔ یہ پورا عمل نہ صرف حکومتی نظام کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے بلکہ بینکنگ سیکٹر اور اکاؤنٹ آفس کی ملی بھگت کی ایک سنگین مثال بھی ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ اس اسکینڈل میں وہ “وائٹ کالر” شخصیات بھی شامل تھیں، جن کے بارے میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا کہ وہ کرپشن جیسے گھناؤنے عمل میں شامل ہوں گی۔ مختلف اداروں میں تعینات افسران اور عملے کے وہ لوگ جو بمشکل اپنی ماہانہ ضروریات پوری کرتے تھے اور عام زندگی بسر کر رہے تھے، لیکن آج انہی افراد نے ایبٹ آباد، اسلام آباد، اور مانسہرہ جیسے مہنگے ترین شہروں کے پوش علاقوں میں پراپرٹیز خریدی ہیں۔ ان افراد نے اپنی لوٹی ہوئی دولت کو اپنے عزیز و اقارب پر بھی لٹایا ہے۔ انہوں نے نہ صرف خود کے لیے عالیشان گھر بنائے بلکہ اپنے رشتہ داروں کے لیے بھی پرتعیش رہائش گاہیں فراہم کیں۔ یہ سب کچھ اس لوٹی ہوئی دولت کی بدولت ممکن ہوا جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مختص کی گئی تھی۔

صرف یہی نہیں، ان افراد نے اپنی لوٹی ہوئی دولت کو اپنی سرمایہ کاری کے ذرائع میں بھی استعمال کیا ہے۔ اسلام آباد اور ایبٹ آباد کے مشہور گاڑیوں کے شورومز میں انویسٹمنٹ کر رکھی ہے، جہاں انہوں نے اپنے پیسے کو مزید بڑھانے کے لیے لوٹے ہوئے وسائل کا استعمال کیا۔ ان کا مقصد صرف اپنے ذاتی مفادات کا حصول تھا اور عوامی خزانے کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا۔

اس اسکینڈل میں صرف سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار ہی شامل نہیں بلکہ نیشنل بینک آف پاکستان کے اعلی عہدے پر فائض افسر بھی ملوث ہے ابتدائی طور پر بینک کے اعلی عہدے پر فائز افسر کے جعلی دستخطوں کے ذریعے رقم کی غیر قانونی منتقلی کی سہولت فراہم کی گئی، جو کہ بینک کے کمپیوٹر اپ نے کیے۔ جب بینک اعلی افسر کو یہ علم ہوا کہ ان کے دستخط جعلی تھے، تو پھر اعلی افسر بھی اس کرپشن کی کہانی کا حصہ بن گیا اور اس میں شامل ہو گیا۔ اس کے بعد اعلی افسر کو بھی اس معاملے میں سہولت فراہم کی گئی اور اس نے اس غیر قانونی عمل میں بھرپور حصہ ڈالا۔

یہ ایک منظم سازش تھی جس میں بینک اور حکومتی محکموں کے اہم افراد شامل تھے، جنہوں نے عوام کے پیسوں کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا۔ اس سے ایک واضح پیغام ملتا ہے کہ نہ صرف سیاستدان بلکہ بینکنگ سیکٹر اور سرکاری محکمے بھی کرپشن کے گھناؤنے عمل میں شریک ہو سکتے ہیں۔

سی اینڈ ڈبلیو، بینک، اکاؤنٹ ڈیپارٹمنٹ، چند ٹھیکیداران اور بعض مقتدر حلقے اس سازش میں برابر کے شریک تھے۔ ان تمام افراد نے مل کر ایک ایسا نیٹ ورک بنایا جس کے ذریعے اربوں روپے کی رقم کو عوام کے مفاد میں استعمال کرنے کے بجائے ذاتی مفادات کے لیے ہڑپ کر لیا گیا۔ یہ لوگ اپنے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے وہ تمام وسائل استعمال کرتے ہیں جو انہیں سرکاری محکموں اور طاقتور افراد کے ذریعے حاصل ہوتے ہیں۔

اس اسکینڈل کا سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کے ان غریب عوام کو ہوا ہے، جو پہلے ہی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ترقیاتی منصوبے جو عوام کو ریلیف دینے کے لیے تھے، وہ یا تو معطل ہیں یا مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔

یہ واقعہ نہ صرف کرپشن کی بدترین مثال ہے بلکہ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ہمارے نظام میں موجود عناصر کس طرح عوام کے وسائل کا استحصال کرتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں عوام کی خدمت کا ذمہ دیا گیا تھا، لیکن انہوں نے عوام کے وسائل کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کر لیا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ اس اسکینڈل کی آزادانہ اور غیر جانبدار تحقیقات کی جائیں۔ ملوث افراد، چاہے وہ کسی بھی عہدے پر فائز ہوں یا کسی بھی اثر و رسوخ کے حامل ہوں، ان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔ عوام کا اعتماد اسی صورت بحال ہو سکتا ہے جب کرپٹ عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے۔

میں اپنے حصے کی کوشش کرتے ہوئے اس اسکینڈل کی حقیقت سامنے لانے کے لیے قانونی راستہ اختیار کر رہا ہوں۔ میں نے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ (RTI) کے تحت متعلقہ اداروں کو درخواستیں بھیج دی ہیں اور ان سے تمام ضروری ریکارڈ طلب کیا ہے۔ اگر ادارے ہمیں ریکارڈ فراہم نہیں کریں گے تو ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور قانونی جنگ کے ذریعے حقائق عوام کے سامنے لائیں گے۔ جیسے ہی یہ ریکارڈ ہمارے ہاتھ لگے گا، ہم اس واقعے کے تمام پہلو مزید کھول کر آپ کے سامنے رکھیں گے۔ اس معاملے کی تہہ تک پہنچنا اور ملوث عناصر کو بے نقاب کرنا ہماری اخلاقی اور پیشہ ورانہ ذمہ داری ہے۔

اس تمام صورتحال میں ایک اور حیرت انگیز پہلو سامنے آیا ہے۔ نیشنل بینک کے ایک معمولی درجے کے ملازم نے اربوں روپے کی لوٹ مار کی اور اب وہ اپنے خاندان کے ساتھ بیرون ملک منتقل ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس شخص نے پولیس کلیرنس کے لیے کوہستان لوئر پولیس میں درخواست دی ہے، تاکہ وہ اپنی فرار کی کوشش کامیاب بنا سکے۔ میں پولیس ڈیپارٹمنٹ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس شخص کو پولیس کلیرنس سرٹیفیکیٹ نہ دیا جائے کیونکہ اس نے خیبر پختونخوا کے خزانے کو بے تہاشا نقصان پہنچایا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ اس شخص کی غیر قانونی دولت کا حساب لیا جائے اور اس کی بے گناہ فرار کی کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔
تحریر: سیف اللہ کوہستانی!

16/12/2024

کوہستانیوں کو متفقہ طور محکمہ C &W سے 9 ارب روپے کاحساب مانگنا چاہئے۔

APS 16th December💔
16/12/2024

APS 16th December💔

Address

Kohistan Tikai

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kohistan News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kohistan News:

Videos

Share