Dastak Kohat Online

Dastak Kohat Online اس پیج کا مقصد کوہاٹ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اندرون او? Dastak Kohat Online

کوہاٹ عوامی شکایات پر سیکرٹری RTA محمد شعیب نے ایکشن لے لیا۔زیادہ کرایہ لینے والے ڈرائیوروں کے خلاف کریک ڈاون شروع کرکے ...
04/01/2023

کوہاٹ عوامی شکایات پر سیکرٹری RTA محمد شعیب نے ایکشن لے لیا۔
زیادہ کرایہ لینے والے ڈرائیوروں کے خلاف کریک ڈاون شروع کرکے KDA روڈ ہنگو روڈ اور ڈھوڈہ روڈ پر جانچ پڑتال کرتے ہوۓ درجنوں گاڑیوں کو زیادہ کرایہ لینے کی پاداش میں جرمانے اور چالان کردیا۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ عامر لطیف اور کمشنر کوہاٹ ڈویژن چیئرمین آر ٹی اے محمود اسلم وزیر کے احکامات کی روشنی میں سیکرٹری RTA کوہاٹ محمد شعیب نے سپرٹنڈنٹ شوکت زمان انچارج ٹریفک وارڈن پولیس عرب جان کے ہمراہ مختلف راستوں پر گاڑیوں کی چیکنگ کی درجنوں گاڑیوں کو انتباہ کی گئ اور کئی گاڑیوں کو جرمانہ کیا گیا۔
اس موقع پر RTA محمد شعیب نے کہا کہ ضلع بھر کی تمام سڑکوں پر عوامی شکایات کے پیش نظر گاڑیوں کی جانچ پڑتال مہم جاری رہے گی۔ڈرائیور حضرات مقررکردہ کرایوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں
خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔

——————————اطلاع عام —————————محکمہ مواصلات و تعمیرات ہائی وے کوہاٹ
04/01/2023

——————————اطلاع عام —————————
محکمہ مواصلات و تعمیرات ہائی وے کوہاٹ

04/01/2023
04/01/2023

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اعلان وفات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حاجی جاوید احمد نور کے بھائی سعید احمد(نور کراکری والے)کا پوتا اور عاصم سعید کا بیٹا عثمان وفات پاگیا ہے.جسکی نماز جنازہ مورخہ 5 جنوری 2023 بروز جمعرات صبح 10 بجے سوالاکھ قبرستان ہنگو روڈ کوہاٹ جنازہ گاہ نمبر 1 میں ادا کی جائے گی

کوہاٹ میں خزانے کی تلاش میں قبریں کھودنے والے پانچ ملزمان گرفتار خفیہ اطلاعات پر کامیاب کارروائی ایس ایچ او ایم آر ایس ا...
02/01/2023

کوہاٹ میں خزانے کی تلاش میں قبریں کھودنے والے پانچ ملزمان گرفتار

خفیہ اطلاعات پر کامیاب کارروائی ایس ایچ او ایم آر ایس اسلام الدین اور انچارج چوکی ملز ایریا رؤف خان کی قیادت میں عمل میں لائی گئی

پولیس کی اہم کارروائی میں گرفتار ملزمان کا تعلق پشاور اور کوہاٹ سے ہے

مبینہ قبر کنوں کو رات کی تاریکی میں خٹک کالونی میں واقع ایک پرانے قبرستان سے گرفتار کیا گیا

ملزمان کو ایک پرانی قبر کی کھدائی کے دوران رنگے ہاتھوں حراست میں لیا گیا

مبینہ ملزمان کے قبضے سے قبر کھودنے کے آہنی آلات بھی برآمد کرکے تحویل میں لئے گئے

خزانے کی تلاش میں قبریں کھودنے والے زیر حراست ملزمان میں محمد رسول، عبدالقیوم ساکنان پشاور، ریاض سکنہ جرما کوہاٹ، سلیم محمد اور حمید اللہ ساکنان خٹک کالونی کوہاٹ شامل ہیں۔

ملزمان کےخلاف تھانہ محمد ریاض شہید میں قبروں کی بےحرمتی کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج

31/12/2022

روزانہ کروڑوں روپے کی گیس پیداکرنیوالے کوہاٹ میں ایک ماہ کے لئے سی این جی اسٹیشنزبندکردئیے گئے

کوھاٹ میں عوام الناس کو سوئی گیس کی مسلسل فراہمی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کوھاٹ فرقان اشرف نے یکم جنوری سے 31 جنوری 2023 ت...
31/12/2022

کوھاٹ میں عوام الناس کو سوئی گیس کی مسلسل فراہمی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کوھاٹ فرقان اشرف نے یکم جنوری سے 31 جنوری 2023 تک سی این جی سٹیشنوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

کوہاٹ پولیس میں خود احتسابی اور سزا و جزا کا عمل جاری! کوہاٹ میں لوگوں کو نوکریوں کا جھانسہ دیکر لوٹنے والے پولیس کانسٹی...
31/12/2022

کوہاٹ پولیس میں خود احتسابی اور سزا و جزا کا عمل جاری!

کوہاٹ میں لوگوں کو نوکریوں کا جھانسہ دیکر لوٹنے والے پولیس کانسٹیبل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔خود کو فوج کا کیپٹن ظاہر کرکے لوگوں سے نوکریوں کے جھانسے میں لاکھوں روپے بٹھورنے والے ملزم کے قبضے سے فوجی کیپٹن کی مکمل وردی برآمد کرلی گئی ہے۔انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی یونیورسٹی روڈ پر بنوں پھاٹک کے قریب عمل میں لائی گئی ہے۔زیر حراست نوسرباز کانسٹیبل کا تعلق باقی زئی تپی سے ہے جس نے ابتدائی پوچھ گچھ میں جعلسازی کے ذریعے لوگوں کو لوٹنے کی وارداتوں کا اعتراف جرم کرلیا ہے۔ پکڑے گئے ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی انوسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے۔گرفتار ملزم سے دوران تفتیش مزید اہم انکشافات کی توقع کی جارہی ہے۔ڈی پی او کوہاٹ عبدالرؤف بابر قیصرانی نے نوسربازی میں ملوث کانسٹیبل کو فوری طور پر معطل کرکے انکے خلاف محکمانہ کارروائی کا بھی حکم دیدیا ہے اور پولیس کی اس کاروائی کو اہم کامیابی قرار دیکر جعلسازی میں ملوث ملزم کو عبرتناک سزا دلانے میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایچ او تھانہ کینٹ قسمت خان نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پولیس نفری کے ہمراہ کوہاٹ یونیورسٹی روڈ پر بنوں پھاٹک کے قریب شاہین چیک پوسٹ پر ناکہ بندی کی کارروائی میں فوجی کیپٹن کی وردی میں ملبوس موٹر سائیکل سوار پولیس کانسٹیبل صادق الرحمان ولد انور خان سکنہ باقی زئی تپی کو گرفتار کرلیا۔کاروائی کے دوران پولیس نے زیر حراست نوسرباز کے قبضے سے فوجی کیپٹن کی مکمل وردی بمعہ رینک و بیجز برآمد کرکے تحويل میں لے لی ہے جبکہ جعلسازی میں ملوث کانسٹیبل کے قبضے سے موبائل فون سیٹ جس میں نوکریوں کے جعلی اشتہارات اور پیسے بٹھورنے کے وائس پیغامات بطور ثبوت موجود ہیں برآمد کرکے تحویل میں لی گئی۔کاروائی میں پکڑے جانیوالے نوسرباز کانسٹیبل نے پولیس کے سامنے دئیے گئے اعترافی بیان میں خود کو فوجی کیپٹن اور ڈسٹرکٹ پولیس آفس کا کمپیوٹر آپریٹر ظاہر کرکے شہریوں کو نوکریوں کا جھانسہ دیکر ان سے رقوم بٹھورنے کا اعتراف جرم کرلیا ہے۔ملزم نے بتایا کہ اسکے پاس سے ملنے والی فوجی وردی اور نوکریوں کے اشتہارات جعلی ہیں۔زیر حراست ملزم نے جعلسازی کے ذریعے ریاستی اداروں کی ساکھ کو مجروح کرنے اور دھوکہ دہی سے لوگوں سے پیسے بٹھورنے کے اپنے اس گھناؤنے جرم پر ندامت اور شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ان جعلی اشتہارات اور کیپٹن رینک کے فوج کی وردی کا استعمال سادہ لوح شہریوں سے پیسے بٹھورنے کیلئے کیاکرتا تھا۔پولیس نے ملزم کا ابتدائی اعترافی بیان قملبند کرکے انہیں مقامی عدالت کے سامنے پیش کردیا جہاں سے عدالت کے حکم پر نوسرباز ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تفتیشی ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے جن سے دوران تفتیش اہم انکشافات متوقع ہیں۔ادھر ضلعی پولیس سربراہ عبدالرؤف بابر قیصرانی نے پولیس کی اس کارروائی کو اہم کامیابی قرار دیکر ملزم کو عدالت سے عبرتناک سزاء دلانے میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑنے کا عزم دہراتے ہوئے جعلسازی کے اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے متعلقہ پولیس حکام کو اہم ہدایات جاری کردی ہیں۔

29/12/2022

کوہاٹ میں باران رحمت شروع

۔۔۔۔   ۔۔۔۔۔۔بلاتبصرہ وبلاعنوان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
28/12/2022

۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔بلاتبصرہ وبلاعنوان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

28/12/2022

🫣🤫🫢😮😷لیکن حکومت پاکستان پر؟؟؟؟ 😱🤔🤐🥱
Video Courtesy.....

27/12/2022

" ہمیں اللہ سے محبت نہیں بلکہ
جنت کی لمبائی اور آگ کی گہرائی بتائی گئی،آخرکیوں؟

خبردار! 31 دسمبرکے بعد واٹس ایپ کن اسمارٹ فونز میں نہیں چلے گا؟ جانیں   📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱دیکھتے ہیں کہ وہ کون سے 49 فونز ہ...
27/12/2022

خبردار! 31 دسمبرکے بعد واٹس ایپ کن اسمارٹ فونز میں نہیں چلے گا؟ جانیں
📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱📱
دیکھتے ہیں کہ وہ کون سے 49 فونز ہیں جن میں یکم جنوری 2023 سے واٹس ایپ تک رسائی ممکن نہیں ہوگی__فوٹو: فائل
واٹس ایپ جو صارفین کے لیے ہر کچھ دن بعد ایک نئی اپ ڈیٹ متعارف کرادیتا ہے، اب بہت سے صارفین کے لیے آنے والے سال 2023 میں استعمال کے قابل نہیں رہے گا۔

ہر سال کی طرح اس سال کے اختتام پر بھی بہت سے پرانے آپریٹنگ سسٹمز والے اینڈرائیڈ اور آئی او ایس کے صارفین 2023 میں پیغام رسانی کی یہ ایپلی کیشن استعمال نہیں کرسکیں گے۔

اس سے قبل ایپل نے اکتوبر میں اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ آئی او ایس 10 اور 11 استعمال کرنے والے صارفین تک واٹس ایپ کی رسائی ممکن نہیں ہوگی جس کے بعد کمپنی نے آئی او ایس کو اپ ڈیٹ کرنے پر زور دیا تھا۔

وہ آئی فونز جو 24 اکتوبر سے واٹس ایپ استعمال نہیں کرسکیں گے
وہ مخصوص آئی فونز جن میں 24 اکتوبر کے بعد واٹس ایپ استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا
31 دسمبرکے بعد واٹس ایپ ان اسمارٹ فونز میں نہیں چلے گا
تاہم اب 2 آئی فون سمیت 49 اسمارٹ فونز والے صارفین 31 دسمبر کے بعد سے واٹس ایپ استعمال نہیں کرسکیں گے۔

تو آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ کون سے 49 فونز ہیں جن میں یکم جنوری 2023 سے واٹس ایپ تک رسائی ممکن نہیں ہوگی۔

iPhone 5

iPhone 5c

Archos 53 Platinum

Grand S Flex ZTE

Grand X Quad V987 ZTE

HTC Desire 500

Huawei Ascend D

Huawei Ascend D1

Huawei Ascend D2

Huawei Ascend G740

Huawei Ascend Mate

Huawei Ascend P1

Quad XL

Lenovo A820

LG Enact

LG Lucid 2

LG Optimus 4X HD

LG Optimus F3

LG Optimus F3Q

LG Optimus F5

LG Optimus F6

LG Optimus F7

LG Optimus L2 II

LG Optimus L3 II

LG Optimus L3 II Dual

LG Optimus L4 II

LG Optimus L4 II Dual

LG Optimus L5

LG Optimus L5 Dual

LG Optimus L5 II

LG Optimus L7

LG Optimus L7 II

LG Optimus L7 II Dual

LG Optimus Nitro HD

Memo ZTE V956

Samsung Galaxy Ace 2

Samsung Galaxy Core

Samsung Galaxy S2

Samsung Galaxy S3 mini

Samsung Galaxy Trend II

Samsung Galaxy Trend Lite

Samsung Galaxy Xcover 2

Sony Xperia Arc S

Sony Xperia miro

Sony Xperia Neo L

Wiko Cink Five

Wiko Darknight ZT

۔۔۔۔اپناکام نکالنے کے لئے ہم لوگ کیاکچھ نہیں کرتے۔۔۔
27/12/2022

۔۔۔۔اپناکام نکالنے کے لئے ہم لوگ کیاکچھ نہیں کرتے۔۔۔

27/12/2022

کوھاٹ کے علاقہ شیخان میں فائرنگ سے ایک شخص جان بحق

کوہاٹ میں شہدائے پولیس کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے حوالے سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا. ڈسٹرکٹ پولیس آفس کو...
27/12/2022

کوہاٹ میں شہدائے پولیس کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے حوالے سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا. ڈسٹرکٹ پولیس آفس کوہاٹ میں شہداء کی یاد میں منعقدہ تقریب میں ضلعی پولیس سربراہ عبدالرؤف بابر قیصرانی نے شہداء کے بچوں میں تحائف تقسیم کئے. اِس موقع پر ضلعی پولیس سربراہ عبدالرؤف بابر قیصرانی نے کہا کہ پولیس شہداء ہمارے قومی ہیروز ہیں ملکی سلامتی و بقاء اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کی خاطر پولیس کے شہداء نے اپنے قیمتی جانوں کے جو نزرانے پیش کئے پوری قوم ان شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اور دیگر درپیش چیلنجز کے باوجود پولیس کے جوانوں نے جس عزم و ہمت اور ایثار کے جذبے سے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا انکی قربانیوں کی پوری دنیا معترف ہوئی. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی او کوہاٹ عبدالرؤف بابر قیصرانی نے کہا کہ شہدائے پولیس ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے اُن کی عظیم قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف ملکی بقاء اور سلامتی کی خاطر اپنے لہو کا نذرانہ پیش کر کے قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے۔ صوبائی حکومت کی طرف سے شہدائے پولیس کے لواحقین اوربچوں کے مسائل و مشکلات کو فی الفور حل کرنے کے لیے وضع کردہ پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ میں اُن ماؤں کو سلام پیش کرتا ہوں جن کے سپوتوں نے اپنا آج اِس ملک کی سلامتی، عوام کی جان ومال و عزت و آبرو کے تحفظ اور ہمارے کل کے لئے قربان کیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ عبدالرؤف بابر قیصرانی نے کہا ہے کہ ڈسپیوٹ ریزولوشن کونسل (ڈی آر سی) کے انصاف پر مبنی فیصلوں کی ...
27/12/2022

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ عبدالرؤف بابر قیصرانی نے کہا ہے کہ ڈسپیوٹ ریزولوشن کونسل (ڈی آر سی) کے انصاف پر مبنی فیصلوں کی بدولت جرائم کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔ڈی آر سی شہریوں کو انکی دہلیز پر مفت انصاف فراہم کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم اور پختونوں کے روایتی جرگہ نظام کا نعم البدل ہے۔اسلامی تعلیمات کی روشنی میں لوگوں کے درمیان صلح کرنے والے انصاف پسند بندوں کیلئے آخرت میں بڑی بشارتوں کا وعدہ کیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تنازعات کے حل کونسل (ڈی آر سی)کوہاٹ کے دورے کے موقع پر ڈی آر سی اراکین کیساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈی پی او نے تنازعات کے حل کونسل (ڈی آر سی) کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے سماجی خدمت کے اس شعبے کو مزید فعال کرنے کیلئے تمام وسائل فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا تاکہ شہریوں کو انکی دہلیز پر مفت انصاف اور معاشرتی معاملات میں بھر پور ریلیف فراہم کیاجاسکے۔ انہوں نے ڈی آر سی ممبران سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ لوگوں کے دلوں کو جوڑنے والا ایسا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں جسکا اجر و انعام دینے کا وعدہ خداوند تعالیٰ نے خود کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کے باہمی تنازعات کے حل میں ڈی آر سی کوہاٹ کا کردار مسلمہ ہے جسکی بدولت خونریزی کے کئی واقعات رونما ہونے سے قبل ٹال دئیے گئے اور جرائم کی شرح میں بھی نمایاں کمی رونما ہوئی۔انہوں نے ڈی آر سی کے اراکین کو ہدایت کی کہ وہ عوام کو بلا امتیاز انصاف کی فراہمی میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں اور بلا خوف اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔انہوں نے پولیس حکام کو بھی ہدایت کی کہ ڈی آر سی کی طرف سے تھانوں کو بھیجے جانیوالے ثمن کی فوری تعمیل کو یقینی بنائیں اور اپنے ماتحت عملے کوبھی اس بات کا پابند بنائیں تاکہ لوگوں کو بروقت انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیاجاسکے۔اجلاس کے دوران ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ کو ڈی آر سی کی سال رواں کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈی پی او کو بتایا گیا کہ رواں سال ڈی آر سی کوہاٹ کو موصول ہونیوالے عوامی تنازعات کے کیسز کو قلیل سماعت کے دوران افہام و تفہیم اور باہمی مصالحت کے ذریعے حل کیا گیااور رواں سال زر، زن و زمین ، وراثت وجائیداد، کاروباری لین دین اور خاندانی چپقلش کے سینکڑوں ایسے تنازعات فریقین کی باہمی رضامندی سے حل کئے گئے جن میں خونریزی کے واقعات رونما ہونے کے قوی امکانات موجود تھے۔ڈی آر سی کوہاٹ نے لوگوں کے رقوم کے تنازعات حل کرکے ایک کروڑ روپے سے زیادہ رقم مستحقین کے حوالے کردئیے اور فریقین کو راضی ناموں پر آمادہ کیا۔

کوہاٹ پولیس نے دوہرے قتل کیس میں مطلوب اشتہاری مجرم کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیاایس ایچ او کینٹ قسمت خان نے پولیس نفری کے...
26/12/2022

کوہاٹ پولیس نے دوہرے قتل کیس میں مطلوب اشتہاری مجرم کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا

ایس ایچ او کینٹ قسمت خان نے پولیس نفری کے ہمراہ کارروائی میں ریکارڈ یافتہ اشتہاری مجرم باسط ولد عبدالرحمن سکنہ جنگل خیل کو حراست میں لیا

مبینہ اشتہاری مجرم نے دیگر مسلح ساتھیوں کے ساتھ ملکر کوہاٹ ہنگو مرکزی شاہراہ پر دو افراد رفیع اللہ سکنہ نصرت خیل اور لیاقت علی سکنہ محمد زئی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا

کارروائی میں گرفتار اشتہاری مجرم کے قبضے سے پستول بمعہ کارتوس برآمد کرلی گئی

پکڑے گئے اشتہاری مجرم کو مزید قانونی کارروائی کیلئے تھانہ کینٹ کے انوسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کر دیا گیا

اشتہاری مجرم کی گرفتاری کو بڑی کامیابی قرار دیکر مقامی سطح پر پولیس کارروائی کو بے حد پزیرائی ملی ہے

پنجاب میں حد نگاہ تک پھیلے سرسوں کے کھیت اور پیلے پھولوں نے خزاں کے موسم میں بہار کے رنگ بھر دئیے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
26/12/2022

پنجاب میں حد نگاہ تک پھیلے سرسوں کے کھیت اور پیلے پھولوں نے خزاں کے موسم میں بہار کے رنگ بھر دئیے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کو  چیف سلیکٹر بنا دیا گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کےچی...
24/12/2022

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کو چیف سلیکٹر بنا دیا گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کےچیئرمین نجم سیٹھی نےعبوری سلیکشن کمیٹی کا اعلان کر دیا۔

عبوری سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شاہد آفریدی ہوں گے جب کہ عبد الرزاق، راؤ افتخار رکن اور ہارون رشید کنوینر ہوں گے

ایک کڑواسچ شیخ مجیب: جمہوریت پسند یا فاشسٹ؟آصف محمود | روزنامہ 92 نیوز | ترکش بنگلہ دیش کے قیام کے وقت شیخ مجیب مغربی پا...
24/12/2022

ایک کڑواسچ شیخ مجیب: جمہوریت پسند یا فاشسٹ؟
آصف محمود | روزنامہ 92 نیوز | ترکش

بنگلہ دیش کے قیام کے وقت شیخ مجیب مغربی پاکستان میں قید تھے۔ پاکستان نے انہیں رہا کر کے ان کے وطن بھیج دیا۔ لیکن اگست1975 میں بنگلہ دیش کی فوجی بغاوت میں انہیں ان کے بچوں، بیوی، بہو سمیت قتل کر دیا گیا۔ اہل خانہ میں صرف دو بیٹیاں بچ سکیں جو ملک سے باہر تھیں۔کیا کبھی ہم نے غور کیا کہ ساری خرابی اگر مغربی پاکستان کے فیصلہ سازوں ہی کی تھی تو بنگلہ دیش کی فوج نے اپنے بنگ بندھو کو تیسرے ہی سال کیوں قتل کر دیا؟

اسی سے متصل ایک سوال اور بھی ہے۔ سوال یہ کہ ان چند سالوں میں شیخ مجیب کا طرز حکومت کیسا تھا؟ وہ اپنی افتاد طبع سے ایک جمہوری حکمران ثابت ہوئے یا بد ترین اور سفاک فاشسٹ؟سانحہ مشرقی پاکستان کے حقیقی اسباب کاجائزہ لینے کے لیے ان دو سوالات پر بھی بات ہونی چاہیے جو آج تک نہیں ہو سکی۔

شیخ مجیب نے بنگلہ دیش کا اقتدار سنبھالا تو پہلے مکتی باہنی کو اس سارے قتل عام اور آبرو ریزی پر عام معافی دے دی جو اس نے غیر بنگالیوں کا کیا تھا۔لیکن اس کے بعد ان غنڈہ عناصر کے منہ کو جوخون لگا تھا اسے دھونے کی بجائے اس کی سرپرستی شروع کر دی گئی۔املاک اور عزتوں کو لوٹنے کا جو کلچر مکتی باہنی نے دیا تھا اس کلچر کی حوصلہ شکنی نہ کی جا سکی۔بلکہ سرپرستی کی گئی۔

نتیجہ کیا نکلا؟نتیجہ یہ نکلا کہ تیسرے ہی سال بنگلہ دیش کی فوج نے بنگ بندھو کو سارے خاندان سمیت مار دیا۔

مارنے والے کون تھے؟ یہ مغربی پاکستان کے لوگ نہ تھے۔ یہ بنگلہ دیش کے اپنے فوجی تھے۔ اور عام فوجی بھی نہیں تھے۔ ان میں سے تین تو وہ تھے جو بنگلہ دیش نے باقاعدہ جنگی ہیرو قرار دے رکھے تھے کہ انہوں نے مکتی باہنی کے ساتھ مل کر ”آزادی کی جنگ“ لڑی تھی۔

کیا کوئی اس نکتے پر غور کرسکتا ہے کہ وہ کیا وجوہات تھیں کہ بنگ بندھو کا اپنے ہیروز کے ہاتھوں اس سفاکی سے قتل ہوا۔اس کی وجہ یہ تھی کہ بنگ بندھو کا طرز حکومت سفاک، فاشسٹ، آمرانہ اور بد عنوان تھا۔ مکتی باہنی کے جرائم پیشہ غنڈہ عناصرحکومتی مناصب پر قابض تھے۔نہ کسی کی جان محفوظ تھی نہ مال اور حتی کہ نہ ہی کسی کی عزت محفوظ تھی۔ یہ دور حکومت تاریخ انسانی کے بدترین اور فاشسٹ دور حکومت میں سے ایک تھا۔

پہلے تو کہا جاتا تھا کہ مغربی پاکستان نے مشرقی پاکستان کو لوٹ لیا (اس غلط الزام کی حقیقت پر میں تفصیلی کالم پہلے ہی لکھ چکا ہوں) اور بنگ بندھو کو اسلام آباد کی سڑکوں سے پٹ سن کی بو آتی تھی۔ لیکن پھر یہ کیا ہوا کہ بنگ بندھو کے اپنے دور حکومت میں یعنی 1974میں بنگلہ دیش میں ایسا قحط پڑا کہ پندرہ لاکھ لوگ مار گئے۔اولیور روبن کی رائے تو یہ ہے کہ بنگ بندھو ایک نااہل ترین حکمران تھا۔اور اس کے قتل کے محرکات میں ایک یہ نا اہلی بھی تھی۔

شیخ مجیب بظاہر جمہوری قدروں کے علمبردار تھے لیکن وہ ایک بدترین فاشسٹ حکمران ثابت ہوئے۔چنانچہ 25 جنوری 1975کو انہوں نے ’دوسرا انقلاب‘ برپا کر دیا۔ تمام سیاسی جماعتوں پر پابندی لگا دی گئی۔ میڈیا پر پابندی لگا دی گئی۔

شیخ مجیب نے پارلیمان میں کھڑے ہو کر کہا تعلیم یافتہ بنگالی سب سے زیادہ بے ایمان ہیں۔اس لیے میں دوسرا انقلاب لا رہا ہوں۔

بنگلہ دیش کرشک سرامک عوامی لیگ کے نام سے ایک کونسل بنادی گئی کہ اب ملک چلانے کے فیصلے یہ کیا کرے گی۔

یہ فاشزم بھی ان کے قتل کی ایک وجہ قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس’دوسرے انقلاب‘ سے، جس کے فکری خالق ان کے اپنے بھتیجے شیخ فضل حق مانی تھے، صرف چھ ماہ بعد وہ اہل خانہ سمیت قتل کر دیے گئے۔ان کے سارے خاندان کے قتل کی یک وجہ یہ سوچ بھی تھی کہ وہ ایک خاندانی بادشاہت کی طرف بڑھ رہے تھے۔

پاکستان سے الگ ہونے کا جواز تو ’جمہوریت دوستی‘ بتائی گئی لیکن شیخ مجیب نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے ہی ملک میں قومی فوج ہونے کے باوجود ایک ذاتی فوج کھڑی کر دی۔ جتیا رکھی باہنی نام کی اس نئی فوج کی وفاداری کا مرکز صرف بنگ بندھو کی ذات تھی۔اس کے حلف نامے میں ریاست یا آئین کی بجائے شیخ مجیب کی ذات سے وفاداری تھی۔

کرسٹین فیئر نے لکھا ہے کہ اس کے ڈیتھ سکواڈ تھے، اس نے شیخ مجیب کے حریفوں پر زندگی تنگ کر دی حتی کہ ان کے اہل خانہ کی عزتیں تک لوٹیں۔اس کا بجٹ اتنا زیادہ تھا کہ اس کے اخراجات پورے کرنے کے لیے روایتی فوج کے بجٹ میں چالیس فیصد کمی کر دی گئی۔فوجی افسران نے اپنے ہی بنگ بندھو کو اس بے رحمی سے مارا تو اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی۔

شیخ مجیب کے قاتلوں میں سے تین ایسے تھے جو بنگلہ دیش میں ہیرو کا درجہ رکھتے تھے۔سوال یہ ہے کہ وہ کیوں قاتل بنے؟

ڈھاکہ عوامی لیگ کے صدر اور شیخ مجیب کے دست راست شیخ غلام مصطفی نے بنگالی میجر کی بیوی اور بیٹی کو اغوا کر لیا تھا۔اور جب اس پر بنگلہ دیش کے فوجی دستے غصے میں ان کی تلاش کے لیے شہر بھر میں پھیل گئے تو شیخ مجیب نے انڈر ورلڈ کے ڈان کی طرح اپنے گھر پر صلح کروا دی۔شیخ غلام مصطفی کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوئی البتہ افسران کو نوکری سے نکال دیا گیا۔ اتفاق دیکھیے کہ اسی رجمنٹ کے افسران بعد میں شیخ مجیب کے قتل میں شامل تھے۔

عوامی لیگ کے ایک غنڈے اور مقامی صدر مزمل نے ایک بارات میں سے دلہا اور دلہن کی کار کو قبضے میں لے لیا۔ دلہا وہیں قتل کر دیا گیا۔ دلہن کی عزت لوٹ کر دو روز بعد اس کی لاش پھینک دی گئی۔ فوج نے مزمل کو گرفتار کر لیا۔ شیخ مجیب نے حکم دیا اسے رہا کر دیا جائے۔روایت ہے کہ میجر فاروق اسی واقعے کے رد عمل میں شیخ مجیب کے قاتلوں کے ساتھ شامل ہوا۔

یہ مزمل صاحب اس وقت بنگلہ دیش میں وفاقی وزیر ہیں اور البدر کے لوگوں کی گرفتاریوں اور پھانسیوں کے معاملات انہی کی نگرانی میں چل رہے ہیں۔

حالت یہ تھی کہ شیخ مجیب کا بیٹا شیخ کمال بنک لوٹتے ہوئے پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہوا۔ اقتدار مل گیا لیکن مکتی باہنی کی عادات نہ چھوٹ پائیں۔

شیخ مجیب کے بھتیجے کی وجہ سے بنگلہ دیش کی تجارت کا ستیا ناس ہوا۔ اتفاق دیکھیے یہ دونوں شیخ مجیب کے ساتھ قتل ہوئے۔

حتی کہ قاتلوں نے شیخ مجیب کے دس سالہ بچے ارسل کو بھی معاف نہیں کیا۔قاتلوں میں وہ بھی تھے جو شخ مجیب کے بیٹے شیخ کمال کے دوست تھے اور شیخ مجیب کے گھر کھانا کھایا کرتے تھے۔

قاتلوں میں سے کچھ کو سزا سنا دی گئی ہے لیکن حسینہ واجد کی حکومت قتل کے محرکات پر کوئی کمیشن کیوں نہیں بناتی؟ آخر معلوم توہو کہ ایسے سفاک قتل عام کے مرکات کیا تھے اور شیخ مجیب کے قتل کے اگلے روز شائع ہونے والے بنگلہ دیش آبزرور کے اداریے کا آغاز اس فقرے سے کیوں ہوا کہ:
"The killing of Sheikh Mujib was a historic necessity."۔

24/12/2022

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لفظ "جناب" کی حقیقت:۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لفظ "جناب" کسی زمانے میں گالی ہوتی تھی اس کی مثال کچھ یوں دی گئی
ایک جگہ پر کچھ انگریزی خواں لوگ تھے وہ دینی طلبہ کو بہت تنگ کرتے تھے اور عربی مدارس کے طلباء کو قربانی کا مینڈھا کہتے۔ غرض کبھی کچھ کبھی کچھ۔
ایک دن سب طلبہ نے طے کیا کہ انگریزی خواں لوگوں کیلئے کوئی ایسا لفظ بنائیں جس میں ان کی ساری صفات آ جائیں۔ غور کیا گیا تو چار باتیں مشترک تھیں۔۔
پہلی یہ لوگ بڑے جاھل تھے،
دوسری یہ نالائق تھے،
تیسری احمق تھے،
اور
چوتھی بیوقوف تھے۔

اس کے بعد طے پایا کہ چاروں صفات کے پہلے حرف کو لے کر ایک لفظ بنایا جائے اور پھر۔۔۔
جاھل سے ج لیا،
نالائق سے ن ،
احمق سے ا ،
اور
بیوقوف سے *ب*۔

لفظ بن گیا "جناب"

اس کے بعد طلبہ نے ھر انگریزی خواں کو جناب کہنا شروع کر دیا۔
یہ لفظ ایسا مشہور ہوا کہ آج کسی کو پتا ہی نہیں کہ یہ بنا کیسے تھا سب ایک دوسرے کو جناب کہتے پھرتے ہیں.....

(خطبات فقیر، جلد۹ صفحہ۱۹)😉👍

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر حارث روؤف نکاح کے بندھن میں بندھ گئے
24/12/2022

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر حارث روؤف نکاح کے بندھن میں بندھ گئے

جج حبیب الرحمان اورکزئی کی گاڑی کوہاٹ کےقریب خطرناک حادثے کا شکارہوگئی جبکہ انکو پشاور منتقل کردیا گیا۔
24/12/2022

جج حبیب الرحمان اورکزئی کی گاڑی کوہاٹ کےقریب خطرناک حادثے کا شکارہوگئی جبکہ انکو پشاور منتقل کردیا گیا۔

Address

Street 1
Kohat

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dastak Kohat Online posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dastak Kohat Online:

Videos

Share


Other Kohat media companies

Show All