Ikram Ullah

Ikram Ullah Assalamoalikum ;

it's me and this is my official page
there are three categories I wanna share to you on my this
page...
1.

gaming videos
2. personal blogs
3. poetry
follow me and invite your friends to like my page
thankyou

26/10/2022

۔

جنت الفردوس تو دور جہنم میں بھی جگہ مل جائے تو شکر گزار ہونا چاہئے۔ جس قسم کے مردہ و بے سود ضمیر لے کر ہم جی رہے ہیں شکر...
12/09/2022

جنت الفردوس تو دور جہنم میں بھی جگہ مل جائے تو شکر گزار ہونا چاہئے۔ جس قسم کے مردہ و بے سود ضمیر لے کر ہم جی رہے ہیں شکر کریں کہ وہ اپنی مخلوق میں ہمیں شمار کررہا ہے ورنہ تو ہم اس کے بھی قابل نہیں ہیں۔

01/08/2022

😅🤣

31/07/2022

Before and then😄

29/07/2022

😄

27/07/2022

3D art

17/07/2022
17/07/2022

“One man army The beast The king ”

16/07/2022

" اور جب پانچ گھنٹوں کا سفر ( بمشقت ) طے کرکے ہم ( مجبوراً ) ترنول سٹیشن پر ذندہ سلامت اترے تو اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے ساتھ میں آئندہ ریل گاڑی ( ٹرین ) کے سفر سے ہمیشہ کے لئے پناہ مانگی "

16/07/2022

bicharty lamho ke jaldbaaz rut me..... Muhsin Naqvi.... Urdupoetry

15/07/2022

سُنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
سو اُس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے ربط ھے اُس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے دن میں اُسے تتلیاں ستاتی ہیں
سُنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے اُس کے بدن کی تراش ایسی ہے
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے اُسے بھی ہے شعر و شاعری سے شغف
سو ہم بھی معجزے اپنے ھُنر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے درد کی گاہگ ہے چشمِ ناز اُس کی
سو ہم بھی اُس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے حشر ہیں اُس کی غزال سی آنکھیں
سُنا ہے اُس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے اُس کی سیاہ چشمگیں قیامت ہے
سو اُس کو سُرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے رات اُسے چاند تکتا رہتا ہے
ستارے بامِ فلک سے اُتر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اُس کی
سُنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے اُس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیں
سو ہم بہار پر الزام دھر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے اُس کے شبستاں سے مُتصل ہے بہشت
مکیں اُدھر کے بھی جلوے اِدھر کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے آئینہ تمثال ہے جبیں اُس کی
جو سادہ دل ہیں اُسے بن سنور کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے چشمِ تصور سے دشتِ اِمکاں میں
پلنگ زاویے اُس کی کمر کے دیکھتے ہیں
رُکے تو گردشیں اُس کا طواف کرتی ہیں
چلے تو اُس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں
بس اِک نگاہ سے لُٹتا ہے قافلہ دل کا
سو راہروانِ تمنّا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں
اب اُس کے شہر میں ٹھہریں یا کُوچ کر جائیں
فراز آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

08/07/2022

8ballpool

13/06/2022

مضطر خیر آبادی کی طویل تریں بحر میں لکھی گئی غزل کا ایک مصرع
جو کہ سو ( ١٠٠ ) ارکان پر مشتمل ہے۔

02/06/2022

ڈریں مت

Work opportunity from HomeApply now and deposit your money next monthFree apply just need your smart workFor further det...
20/04/2022

Work opportunity from Home

Apply now and deposit your money next month

Free apply just need your smart work

For further details

Contact us

09/04/2022

DESTAN EPISODE 1 ( URDU SUBTITLE )
HD QUALITY
MAKKI TV

06/03/2022

آنلائن پیسہ کمانا دنیا کا تیز ترین کاروبار ہے
آج نہیں تو کل سب نے اسی میں آنا ہے کیوں کہ
وقت کی بچت
جسمانی سکون
ہر مہینے اس کا فیصد بڑھتا ہے
میری طبیعت ٹھیک نہیں یا میرا امتحان ہے وغیرہ کے حالات میں بھی آپ اس سے کما سکتے ہیں۔
یہ میری پہلے مہینے کی کمائی ہے جس میں امتحانات کی وجہ سے میں تقریباً 15 دن کام نہ کر سکا لیکن پھر بھی مجھے اپنے 15 دن پر اپنا بونس ملا۔
کام کو سمجھیں
کاروبار کو سمجھیں
موبائیل ہم ویسے بھی استعمال کرتے ہیں تو کیوں نہ کہ ہم اس سے تھوڑا فائدہ لیں
کم از کم ضمیر تو مطمئن ہوگا کہ چلو کچھ تو کام کیا ہے۔



http://Wa.me/923365493322

Thanks ESSA Sir to introduced such a great platform to me.

01/03/2022



Zindagi me ik bar mouqa milta hai set hony ka life badalny ka khud ko badalny ka kuch hasil karny kaa.

So take a step make a life

25/02/2022

انتظار کی گھڑیاں ختم, آج اور کل کے لئے سیٹھیں محدود ہیں۔ جنہوں نے رجسٹریشن کرانی ہے جلدی رابطہ کریں۔ سیٹھیں ختم ہونے کی صورت میں ایک ہفتہ انتظار کرنا ہوگا۔

13/02/2022

#قوالی

آخر میں کمال کر گیا استاد 💯
ٹیم
گل محمد، اکرام اللہ، حسن تمنائی، ارسلان، اسفندیار، عبیداللہ

Change your mindChange your lifeBe a Leader and Lead the world
12/02/2022

Change your mind
Change your life
Be a Leader and Lead the world

اردو پڑھانے سے دل ہی اٹھ گیا😂😂😂😂.  میں کل سے " دھاڑیں مار مار" کر ہنس رہا ہوں اور " زارو قطار" قہقہے لگارہا ہوں۔  میں ای...
19/05/2021

اردو پڑھانے سے دل ہی اٹھ گیا😂😂😂😂
. میں کل سے " دھاڑیں مار مار" کر ہنس رہا ہوں اور " زارو قطار" قہقہے لگارہا ہوں۔
میں ایک ادارے میں ٹیچر ہوں اور میٹرک/ انٹر کی اردو کی کلاس پڑھاتاہوں ‘ میں نے اپنے سٹوڈنٹس کا ٹیسٹ لینے کے لیے انہیں کچھ اشعار تشریح کرنے کے لیے دیے۔ جواب میں جو سامنے آیا وہ اپنی جگہ ایک ماسٹر پیس ہے۔ املاء سے تشریح تک سٹوڈنٹس نے ایک نئی زبان کی بنیاد رکھ دی ہے۔
میں نے اپنے سٹوڈنٹس کی اجازت سے اِن پیپرز میں سے نقل "ماری " ہے‘ اسے پڑھئے اور دیکھئے کہ پاکستان میں کیسا کیسا ٹیلنٹ بھرا ہوا ہے۔
سوالنامہ میں اس شعر کی تشریح کرنے کے لیے کہا گیا تھا
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب ۔۔۔۔ تماشائے اہل کرم دیکھتے ہیں
ایک ذہین طالبعلم نے لکھا کہ
’’اِس شعر میں مستنصر حسین تارڑ نے یہ بتانے کی کوشش کی ہے انہوں نے ایک دن سوچا کہ کیوں نہ فقیر بن کے پیسہ کمایا جائے‘ لہٰذا وہ کشکول پکڑ کر "چونک" میں کھڑے ہوگئے ‘ اُسی "چونک " میں ایک مداری اہل کرم کا تماشا کر رہا تھا ‘ شاعر کو وہ تماشا اتنا پسند آیا کہ وہ بھیک مانگنے کی "باجائے" وہ تماشا دیکھنے لگ گیا اور یوں کچھ بھی نہ کما سکا۔۔۔!!!‘‘

اگلا شعر تھا ,
رنجش ہی سہی ‘ دل ہی دُکھانے کے لیے آ
۔۔آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ ..
مستقبل کے ایک معمار نے اس کی تشریح کچھ یوں کی کہ
’’یہ شعر نہیں بلکہ گانا ہے اور اس میں "مہندی حسن" نے یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ اے میرے محبوب تم میرا دل دُکھانے کے لیے آجاؤ لیکن جلدی جلدی مجھے چھوڑ کے چلے جانا کیونکہ مجھے ایک فنکشن میں جانا ہے اور میں لیٹ ہورہا ہوں۔۔۔‘‘

تیسرا شعر تھا۔۔۔!!!
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مرجاؤں گا ۔۔۔
میں تو دریاہوں سمندر میں اتر جاؤں گا .
ایک لائق فائق طالبہ نے اس کی تشریح کا حق ادا کر دیا۔۔۔پورے یقین کے ساتھ لکھا کہ
’’یہ شعر ثابت کرتا ہے کہ شاعر ایک کافر اور گنہگار شخص ہے جو موت اور آخرت پر یقین نہیں رکھتا اور خود کو دریا کہتا پھرتاہے ‘ اس شعر میں بھی یہ شاعر یہی دعویٰ کر رہا ہے کہ وہ دریا ہے لہذا مرنے کے بعد بحرِ اوقیانوس میں شامل ہوجائے گا اور یوں منکر نکیر کی پوچھ گچھ سے بچ جائے گا‘ لیکن ایسا ہوگا نہیں کیونکہ آخرت برحق ہے اور جو آخرت پر یقین نہیں رکھتا اس کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ اللہ اسے ہدایت دے۔ آمین۔۔۔!!!

اگلا شعر یہ تھا۔۔۔!!!
مقام فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں ۔۔۔
جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے ..

ایک سقراط نے اس کو یوں لکھا کہ ’’اس شعر میں شاعرکوئے یار سے لمبا سفر کرکے راولپنڈی کے ’فیض آباد‘ چوک تک "پونچا" ہے لیکن اسے یہ مقام پسند نہیں آیا کیونکہ یہاں بہت شور ہے‘ شاعر یہاں سے نکل کر ٹھنڈے اور پرفضا مقام "دار" پر جانا چاہتا ہے اور کہہ رہاہے کہ بے شک اسے " سُوئے" مارے جائیں‘ وہ ہر حال میں "دار " تک پہنچ کر ہی دم لے گا۔۔۔!!!‘‘



اگلا شعر پھر بڑا مشکل تھا ۔۔۔!!!

سرہانے میر کے آہستہ بولو ۔۔۔
ابھی ٹک روتے روتے سوگیا ہے .

نئی تشریح کے ساتھ اس کا ایک جواب کچھ یوں ملا کہ
’’اس شعر میں "حامد میر " نے اپنی مصروفیات کا رونا رویا ہے‘ وہ دن بھر مصروف رہتے ہیں‘ رات کو ٹی وی پر ٹاک شو کرتے ہیں‘ ان کی نیند بھی پوری نہیں ہوتی ‘ ہر روز شیو کرتے ہوئے اُنہیں "ٹک" (زخم) بھی لگ جاتاہے اور اتنی زور کا لگتا ہے کہ وہ سارا دن روتے رہتے ہیں اور روتے روتے سو جاتے ہیں لہٰذا وہ اپنی فیملی سے کہہ رہے ہیں کہ میرے سرہانے آہستہ بولو' مجھے " ٹَک " لگا ھوا ھے

منقول

اک گرم آہ کی تو ہزاروں کے گھر جلےرکھتے ہیں عشق میں یہ اثر ہم جگر جلےپروانہ خانہ غم ہو تو پھر کس  لیے اسدؔہر رات شمع شام ...
17/05/2021

اک گرم آہ کی تو ہزاروں کے گھر جلے
رکھتے ہیں عشق میں یہ اثر ہم جگر جلے
پروانہ خانہ غم ہو تو پھر کس لیے اسدؔ
ہر رات شمع شام سے لے تا سحر جلے
(مرزا غالبؔ)

Address


Telephone

03365493322

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ikram Ullah posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Ikram Ullah:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share