24/02/2024
Aho
Freelance Content Creator | Daily Urdu Posts
Aho
Beshak ❤️
Jii
Qaidi No 804 ❤️
ووٹ ضرور دیجیئے۔ آپکا ووٹ اس ملک کے ہاتھیوں سے آپکی جان چھڑوا سکتا ہےـ۔ آپکے گھر بیٹھنے کا فائدہ صرف اور صرف مفاد پرستوں کو ہوگا۔
8 فروری کو گھر میں بریانی ضرور پکائیں تاکہ آپ کے عزیز ایک پلیٹ بریانی کے عوض الیکشن کی ایسی تیسی نہ پھر دیں.
سردیوں کی راتیں ، گرم بستر ۔۔۔ ہم صبحِ دم اٹھتے ہیں ، نماز واسطے ٹھنڈے پانی سے وضو کرتے ہیں لیکن پاس سوئے بیٹے یا بیٹی کو اٹھانے کو جی نہیں چاہتا ؟
کہ نیند نہ خراب ہو ۔۔۔
صبح کی ٹھنڈک دل میں بھی محبت کی برکھا برس رہی ہوتی ہے ، بہت شفقت سے دل بھرا ہوتا ہے ۔
لیکن یہ اپنے بچّوں سے بدترین دشمنی ہے ۔
اور دشمنی بھی ایسی کہ روز قیامت جب حساب کا ترازو لگایا جائے گا تو وہی اولاد آنکھوں میں شدید نفرت لیے ہمیں دیکھے گی کہ ہمارا باپ ، ہماری ماں نے اپنی دانست میں محبت کی برکھا برسائی اور ہماری نیند کو عزیز تر رکھا ۔۔ کاش ایسا نہ کیا ہوتا ۔۔
پھر وہ اولاد ہمیں شدید ترین نفرت سے دیکھے گی ۔۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ ۔۔۔
اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچائو جس کا ایندھن لوگ اور پتھر ہیں، اس پر سخت دل، بہت مضبوط فرشتے مقرر ہیں
پیارے پاکستانیو! آج یا کل عمران کو جو بھی سزا سنائی جائے آپ نے رد عمل نھیں دینا ہے۔
رد عمل کا دن 8 فروری ہے، اُس دن آپ کا محض ایک انگوٹھا ہی کافی ہے رد عمل کے لیے۔
ان کا مقصد صرف انتشار پیدا کر کے الیکشن سے بھاگنا ہے اور آپ نے اس مقصد کو ناکام بنانا ہے۔
عمران خان اور تحریک انصاف کا جو بھی نامزد امیدوار آپ کے حلقے سے کھڑا ہے اسے ووٹ دے کر سازش کو ناکام بنائیں۔
بظاہر آثار یہی بتا رہے ہیں کہ خان صاحب کو پانچ فروری تک عمر قید یا سزائے موت سنائی جا سکتی ہے۔
اب سزا سنانا اور اس پر عمل دو مختلف باتیں ہیں۔
الیکشن سے چند دن پہلے سزا سنانے کا مقصد عوام کے اندر ہیجان و انتشار پیدا کرنا مقصد ہے تاکہ نو مئی کی طرز پر کوئی فالس فلیگ آپریشن کیا جا سکے جس کی آڑ میں الیکشن ملتوی کر دیے جائیں۔
عوام سے گزارش ہے نو مئی جیسے کسی ٹریپ میں خود کو نہ پھنسائیں اب کیونکہ یہ آپ کو اکسانے کے لیے خان صاحب کو سزا سنانے کا پلان رکھتے ہیں۔
اپنا فوکس آٹھ فروری پر رکھیں اور الیکشن کے دن باہر نکل کر خاکی مافیا کے خلاف ووٹ کی طاقت استعمال کریں۔
پچپن سے ساٹھ فیصد ٹرن آوٹ انکے گندے دھندے کو ختم کر سکتا ہے۔
فیصلہ آپکے ہاتھ میں ہے ۔
جو قوم اپنے بچوں کو آلودہ پانی پلائے جب سیاستدان ووٹ لینے آئے تو اسے منرل واٹر دے اس قوم کا بھی اللہ حافظ !!!
خود بدلو گے تو تب بدلے گا پاکستان
💔
Army Public School Peshawar
16-dec-2014
🥲
میکڈونلڈ۔۔نے۔۔۔چار ہزار ٹن کھانا وقف کیا ہے برائے
" اپنے۔۔۔مذہب۔۔کے۔۔مجاہدین۔۔۔یہو،د،یوں"
کے لیے ، وہاں نئی عارضی برانچیں قائم کی ہیں ۔
میں کہتا ہوں کہ اگر ان کے ہم مذہب ہیں تو ان کا حق ہے کہ یہی کرتے ۔۔
سوال اب مجھ سے ہے ، کہ میں نے کیا کرنا ہے ۔
ان شاءاللہ تادم مرگ میرے گھر میں آئے گا نہ حلق میں جائے گا ۔ اور آپ کیا کہتے ہیں ؟؟
🇵🇸💔
پچھلے دنوں ماہرہ خان کی شادی کو اس انداز میں ہائی لائٹ کیا گیا جیسے اس کی پہلی شادی ٹوٹنے کے بعد لمبا گیپ دے کے دوسری شادی کرنا معاشرے کی روایات توڑ کے ایک عورت کی بہادری کے مترادف ہے۔
اور یہ کہ معاشرے کی باقی عورتوں کو بھی اس سے حوصلہ ملے گا کہ وہ جب چاہیں دوسری تیسری شادی کر سکتی ہیں بچے چھوٹے ہوں یا جوان تب بھی۔
مجھے سمجھ نہیں آئی کہ ایک ٹاپ لیول کی اداکارہ کو ہم نے اپنے معاشرے کی عام عورت کے نمائندے کے طور پہ کیسے چن لیا۔
گلیمر کہ دنیا کا سب سے اونچا ستارہ کیا ہمارے معاشرے کی عام عورت کی طرح مجبور تھی یا پابندیوں کا شکار یا مصلحت پسندی میں جکڑی ہوی۔۔۔۔۔؟
ماہرہ خان کی پہلی کم عمری کی شادی اس شادی کے بعد بننے والے کیرئیر کی وجہ سے ختم ہوئی اس نے اپنی زندگی کی ترجیحات میں شادی بچے اور گھر کو دوسرے نمبر پہ رکھا کیرئیر کو پہلے نمبر پہ۔
کیا ہمارے معاشرے کی عام خواتین اس قدر کیرئیر اورینٹڈ ہیں کہ ہر حال میں کیرئیر کو فوقیت دیں شادی ٹوٹے بچے بگڑیں گھر خراب ہوں یا کچھ بھی ہو وہ اپنا کیرئیر بنائیں گی۔
ہمارے یہاں ہر جاب والی خاتون گھر اور جاب کی دوہری زمہ داری اٹھاتی ہے زیادہ مشقت کرتی ہے ایسا نہیں ہوتا کہ بچے گھروں میں ملازموں کے حوالے کر کے فارن ٹورز پہ نکل جائیں یا کیرئیر سیٹ کرنے کے لیے سارا ٹائم فنکشن پارٹیز میٹ اپس میں لگا دیں شادی اور بچوں کی وجہ سے کئی بار بڑی بڑی سیٹس پہ بیٹھی خواتین لو پروفائل ہو جاتی ہیں۔
ماہرہ نے دوسری شادی میں گیپ دیا کیا اس لیے کہ اس کا بیٹا نظر انداز نا ہو کیا اس کے کیرئیر فلموں ڈراموں کی وجہ سے اس کا بچہ نظر انداز نہیں ہوا۔۔۔۔۔۔؟
ماہرہ نے جن صاحب سے دوسری شادی کی وہ کافی عرصے سے ان کے بیسٹ فرینڈ ہیں کیا ہمارے معاشرے کی کوئی مطلقہ یا بیوہ اس طرح مردوں کے ساتھ دوستی کا سوچ بھی سکتی ہے۔ کہ لمبے عرصے سے دوستی تو ہو شادی نا ہو۔
پھر ماہرہ خان کے دوسری شادی کرنے کو رول ماڈل کے طور پہ پیش کیا جا رہا ہے ماہرہ شوبز کا چمکتا دمکتا ستارہ جس کی چمک آنکھوں کو خیرہ کر دے جس سے شادی کر کے شادی کرنے والے کو پہچان ملے کیا اس کی شادی سے معاشرے میں مطلقہ بیوہ کی دوسری شادی کرنے کی روایت قائم ہو گی۔۔۔؟ دوسری شادی کی حوصلہ افزائی ہو گی۔...؟
کیا اب واقعی ہمارے معاشرے کی عام خواتین شو بز کی خواتین سے انسپریشن لیں گی۔۔۔۔۔؟
کیا شوبز میں یہ پہلی خاتون ہے جس نے پہلی شادی کسی بھی وجہ سے ختم ہونے کے بعد دوسری شادی کی۔۔۔۔۔؟
کیا واقعی ہمارے معاشرے کی عام عورتوں کی طرح ماہرہ بھی ایک مجبور و بے بس عورت ہے ۔۔۔۔؟
ہمارے معاشرے کی عام عورت کو دوسری تو کیا پہلی شادی کے لیے اس قدر مسائل کا سامنا ہے حسب نسب، سٹیٹس، نوکر چاکر، پیسہ، عہدہ تسلی کرنے کے بعد پہلے معائنہ ٹیم آتی ہے لڑکیاں معائنہ کرواتی ہیں دانت پورے ہیں لنگڑا کے تو نہیں چلتی بال گھنے ہیں کہ نہیں قد کتنا ہے بس نہیں چلتا بالشتوں سے ناپیں رنگت گوری اور چمکدار ہے یا نہیں جاب کرتی ہے تو تنخواہ کتنی ہے تنخواہ خرچ کہاں کرتی ہے اس سارے پراسس کے بعد شادی ہو جائے تو شادی والے دن دلہا کے کئی نا ہونے والے رشتے نظر آنے شروع ہو جاتے ہیں اس بھی کف افسوس ملا جاتا ہے پھر شادی کے اگلے دن سے اچانک لڑکی کم صورت ہو جاتی ہے خاندان بے حیثیت ہو جاتا ہے لڑکی کی ماں ڈائن اور کچھ عرصے بعد لڑکی کو نفسیاتی ڈکلیئر کر دیا جاتا ہے شادی شدہ لڑکی کی دوبارہ شادی تو اس قدر بڑا مسئلہ ہے یا تو اپنے معیار سے بہت نیچے اتر کے کمپرومائز کرو یا مصلحتوں کا شکار رہو کہیں بچوں کی زمہ داری کہیں بوڑھے ہوتے والدین کی دیکھ بھال کی زمہ داری۔ کوئی سوچ سکتا ہے ان خواتین کو کیا مسائل درپیش ہیں اور ان سب کا رول ماڈل بنا دیا شوبز کے ایک چمکتے دمکتے آنکھوں کو خیرہ کرتے ستارے سے۔
جس نے کیرئیر کے لیے پہلی شادی ختم کی۔
اب آتے ہیں شادی کے فنکشن کی طرف تو پہلی نظر میں تو مجھے لگا ہی نہیں کہ یہ کسی پاکستانی معاشرے کی شادی ہے دلہن کا سفید رنگ کا چھوٹا سا بیک لیس بلاوز، اور دلہا کا نیلی پگڑی پہننا، میں نے سکرول ڈاون کر دیا کہ شاید کوئی انڈین شادی ہے۔
بعد میں پتہ چلا تو دیکھا کہ یہ تو شوٹنگ ہی چل رہی ہے ماہرہ خان کا دلہا کے قبول ہے کہنے سے پہلے مضطرب و پریشان دکھنا اور قبول ہے کہتے ہی خوشی سے کھلکھلا اٹھنا فلموں ڈراموں میں یہی ہوتا ہے نا کہ عین وقت پہ دلہا انکار کر دیتا ہے یا قبول ہے کہنے سے پہلے کوئی ولن آ جاتا ہے جو شادی رکوا دیتا ہے ہمارے معاشرے میں دلہا دلہن کو اچھی طرح آٹے دال کا بھاو معلوم ہوتا ہے کہ شادی پہ کتنے لاکھ لگے ہیں کتنے ہزار کا شادی کا جوڑا ہے کتنے ہزار میں میک اپ ہوا ھے دلہا شادی سے انکار کرنے کو اتنے پیسے خرچ نہیں کرتا۔
اس کے بعد دلہن کا سٹیج پہ آتے ہی فلمی انداز میں دلہا کے گلے لگنا وہی بوس کنار وہی بے حیا آڈینس کا تالیاں پیٹنا رشتے دار تالیاں نہیں پٹتے ان حرکتوں پہ انگلیاں دانتوں میں دباتے ہیں۔
پھر کس طرح ہم ایک بے باک اداکارہ کی شادی کو معاشرے کی عام لڑکیوں کے لیے مشعل راہ بنا کے پیش کررہے ہیں۔
ماہرہ خان کی شادی پہ اعتراض نہیں ہے وہ وہی کچھ کر رہی ہے جو شوبز کے ایک ستارے کو کرنا چاہیے لیکن اس کو ہمارے معاشرے کی عام عورت سے جوڑنا کسی طرح بھی مناسب نہیں نا ہی کوئی تقابل بنتا ہے۔
معاشرے میں عورت کے حقیقی مسائل پہ بات کریں انہیں حل کرنے کی کوشش کریں بہت مختلف لائف سٹائل رکھنے والے کبھی بھی عام لڑکیوں کا رول ماڈل نہیں ہو سکتے نا ہونا چاہیے۔ ان کی زندگی کی اصل کہانیاں بھی وہ نہیں ہیں جو نظر آتی ہیں۔
جاویریہ ساجد
کسی کی دل جوئی کرنا چاھتے ہو تو اس حامد و محمود ﷺ کو ننھے صحابی ابو عمیر کو دلاسہ دیتا دیکھو۔ غمزدہ ہو تو اس ننھے حاشر و مشہود ﷺ کو اپنی والدہ ماجدہ کی قبر مبارک پر آنسو بہاتا دیکھو۔ کسی اپنے کو کھویا ہے تو اس مزمل و مدثر ﷺ کو سیدہ خدیجہ و سیدنا حمزہ کی شہادت پر اشک شوئی کرتا دیکھو۔ اگر تم مغلوب ہو تو رسول اللّه ﷺ کو وادیِ طائف میں خون میں لت پت ہونے کے باوجود اپنے دشمنوں کو دعا دیتا دیکھو۔ اگر غالب ہو تو فتح مکہ کے روز مشرکین کو امان دیتا دیکھو۔ بزرگ ہو تو شاہد و منیر ﷺ کی بچوں کو برکت کی دعا دیتا دیکھو۔ واعظ ہو تو اس اُمی و تِھامی ﷺ کا دھیمہ لہجہ اپنا لو۔ شوہر ہو تو اپنی بیوی کو محبت سے مخاطب ہو کر بلاؤ کہ جیسے وہ رؤف و رحیم ﷺ سیدہ عائشہ کو محبت سے حمیرا کہا کرتے۔ بھائی ہو تو رسول اللّه ﷺ کا اپنی رضائی بہن کے لئے اٹھنا اور چادر بچھانا دیکھو۔ آقا ہو تو اپنے ماتحت کو نبی الرحمہ ﷺ کی طرح اُف نہ کہو۔!
استاد ہو تو مسجد نبوی کے صحن میں کھڑے عزیز و حریص ﷺ کا مشفیقانہ انداز دیکھو۔ تاجر ہو تو اس مجتبی و مصطفیٰ ﷺ کو بازارِ شام میں خرید و فروخت کرتا دیکھو۔ دوست ہو تو اُس ہادی و مہدی ﷺ کو اپنے رفیقوں کے جھرمٹ میں دیکھو۔ چھوٹے ہو تو اس قاسم و بشیر ﷺ کو اپنے چچا سے مخاطب دیکھو۔ لیڈر ہو تو اس سیدی ہاشمی ﷺ کو خندق کے میدان میں سب سے آگے اور خندق کھودتا دیکھو۔ ۔ خوش ہو تو اس متین و مبین ﷺ کی طرح رب کے ہاں سجدہ میں گر جاؤ۔ گو کہ قدم قدم پر تمہارے لئے وہ ذات اقدس سراپہ رحمت ہے!
عثمان خلیل ملکانہ!
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ❤️
Bilkul
Beshak
🌚
Bilkul ❤️
Khanpur
Khyber Pakhtunkhwa
Be the first to know and let us send you an email when Bilal Ashraf posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.