19/11/2024
کب تلک ، آخر کب تلک
کتنی تکرار کریں
کتنا اس بات کو دہرائیں
کتنا شور مچائیں
کہ
اس گونگے بہرے معاشرے کی
غلیظ،بدبودار اور تعفن ذدہ اقتدار کی راہداریوں میں
چلتے پھرتے
رال ٹپکاتے
دولے شاہ کے چوہوں تک یہ آواز پہنچے
کہ جناب حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا تھا
"کفر کا نظام چل سکتا ہے مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا"
۔۔۔
ایک تھی زینب
ریپ ہوا
قتل ہوئی
ایک معصوم روح
اپنا مقدمہ لیےاللہ کے حضور پیش ہو گئی
۔۔۔۔
لالی پاپ کے ساتھ قوم کو کیا ملا۔۔؟؟
زینب الرٹ
زینب الرٹ
۔۔۔۔۔۔
کچھ نہ بدلہ
ریپ ہوتے رہے
معصوم مرتے رہے
وحشی دندناتے رہے
اور
قصاص کی رقم
مقتولین کے ورثا کے منہ پہ مارتے رہے
۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
زینب کے بعد اب زارا
زارا
ایک بیٹی
بیٹیوں کے قبیلے کی ایک مظلوم
جس قبیلے کی سردار
سیدہ زہرہ کیلئے
امام الانبیا کبھی اپنی چادر بچھایا کرتے
اپنے جگر کا ٹکڑا کہا کرتے
دو بیٹیوں کی پرورش پر
جنت کی بشارت دیا کرتے
۔۔۔۔
کچھ بھی نہیں بدلہ
وہی اقتدار کی تعفن ذدہ راہداریوں میں
چلتے پھرتے
رال ٹپکاتے
دولے شاہ کے چوہے
وحشت کا وہی ننگا ناچ
قانون کا تو خیر کیا کہنا
خوف خدا بھی نہیں
زوال کے پاتال کا سفر
جاری و ساری۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔
زینب الرٹ کے بعد
کیا اب
زارا الرٹ۔۔۔۔۔زارا الرٹ
نہیں ہر گز نہیں
ہم دہراتے ہیں جناب
ایک بار، دو بار یا سو بار
بیٹیوں کی لاشوں کا بوجھ ہم سے نہ اٹھوائیں
کوئی قانون بنائیں
ان ظالموں کو
ان قاتلوں کو
الٹا لٹکائیں
اتنا لٹکائیں کہ ان کی لاشوں کو
زندوں کیلئے
عبرت کا نشان بنائیں۔۔۔۔۔
کب تلک ، آخر کب تلک
کتنی تکرار کریں
کتنا اس بات کو دہرائیں
کتنا شور مچائیں
کہ
اس گونگے بہرے معاشرے کی
غلیظ،بدبودار اور تعفن ذدہ اقتدار کی راہداریوں میں
چلتے پھرتے
رال ٹپکاتے
دولے شاہ کے چوہوں تک یہ آواز پہنچے
کہ جناب حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا تھا
"کفر کا نظام چل سکتا ہے مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا"