Chak no 82 Tda

Chak no 82 Tda This is Chak 82 TDA's own page, all of you should follow it.

16/06/2024

تمام پردیسی بھائیوں کو عید الاضحی کی ڈھیروں خوشیاں مبارک ہوں

08/05/2024

قاری اشفاق سعیدی

05/05/2024

عامردرزی Amir Raza کے والد غلام حیدر چک نمبر 82 ٹی ڈی اے والےاس دنیا فانی سے کوچ کرگئے
نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا

47لاکھ ٹن گندم پہلے سےموجود ہونے کے باوجود 32لاکھ ٹن گندم درآمد کر لی گئی ۔  کسان کی 4000 فی من لاگت والی گندم کی سرکاری...
27/04/2024

47لاکھ ٹن گندم پہلے سےموجود ہونے کے باوجود 32لاکھ ٹن گندم درآمد کر لی گئی ۔ کسان کی 4000 فی من لاگت والی گندم کی سرکاری قیمت 3900 اور اب مارکیٹ میں 3000
جبکہ کھاد سرکاری ریٹ 3600 اور کسان کو ملے 5500 میں۔۔
پندرہ ہزار کی بوری بھی ملی تھی دوائیاں علیحدہ ہیں
ذمہ دار کچے کے ڈاکو ہیں یا پکے کے ڈاکو۔
Qamr Uz Zaman CM Punjab official Maryam Nawaz Sharif Nawaz Sharif Talha Rana Badar Uz Zaman Rana

23/04/2024

چوہدری اعجاز وڑائچ ،،قبر میں بور ہورہے تھے۔۔۔😁😄
ورثاء نے اسکا توڑ بھی نکال لیا 😆

سات کروڑ لوگوں کے مستقبل سے نہ کھیلا جائے کسانوں کو بھیک نہیں انکی فصل کا ریٹ دیا جائے کھاد کی ترسیل جہاں ممکن نہیں وہاں...
20/04/2024

سات کروڑ لوگوں کے مستقبل سے نہ کھیلا جائے
کسانوں کو بھیک نہیں انکی فصل کا ریٹ دیا جائے
کھاد کی ترسیل جہاں ممکن نہیں وہاں گندم اونے پونے میں نہُ ہتھیائی جائے
کسان کی مجبوریوں سے فائدہ نہ اٹھایا جائے
ہرُشخص کو اس طبقے کےکیے اپنی آواز اٹھا نی چاہیے ہمارا کسان خوش حال ہو تو ملکی صنعت اور انڈسٹری چلے گی

خبردار 🐝 ھوشیار ۔۔۔دوست دشمن کہ پہچان کریںآجکل زرعی ماھرین ایک انتہائی کارآمد کسان دوست کیڑے Hover Fly کو فروٹ فلائی Fru...
02/04/2024

خبردار 🐝 ھوشیار ۔۔۔
دوست دشمن کہ پہچان کریں
آجکل زرعی ماھرین ایک انتہائی کارآمد کسان دوست کیڑے Hover Fly کو فروٹ فلائی Fruit Fly قرار دیکر اس پر زرعی زھروں کا سپرے کروائی جا رھے ھیں، یعنی اپنے ھاتھوں اپنا نقصان کروا رھے ھیں
سادہ سا ایک ہے کہ فروٹ فلائی کا پیٹ بیضوی گول یا صراحی دار موٹا جبکہ ھاور فلائی جو کہ دوست کیڑا ھے اسکا پیٹ لمبوترا اور پتلا ھوتا ھے۔۔۔
فی الحال یہ دونوں فوٹوز دیکھیں اور دوست دشمن کی پہچان کریں ۔.

*ونگار* اک رسم تھی کہ پیار کا بہانہ تھا۔ وِنگار جسے پنجاب میں "ونگار " پختون علاقوں  میں "بلاندرہ" اور"اشر" کےنام سے بھی...
31/03/2024

*ونگار*
اک رسم تھی کہ پیار کا بہانہ تھا۔

وِنگار جسے پنجاب میں "ونگار " پختون علاقوں میں "بلاندرہ" اور"اشر" کےنام سے بھی جانا جاتا ھے۔ ونگار کالفظی مطلب
جو میں سمجھا ھوں کہ بلا معاوضہ اجتماعی کام ( مفتا)
جب جدید زرعی آ لات نہیں تھے ۔ کھیتی باڑی کے کام مینوئلیManually ھوتے تھے۔ھمارےعلاقہ میں بیلوں کے ذریعے ھل چلائےجاتے (نالی پھیرنا) کھیت کو ھموار کرنا۔ تال وغیرہ۔ گندم اور چنےکی بوائی، کٹائی اور گہائی کا مرحلہ ھوتا، پڑ پکائے جاتے۔ کباڑ ،جڑی بوٹیاں (بھوکل) وغیرہ تلف کی جاتیں۔ یہ سارے کام چونکہ مشقت طلب تھے اور زیادہ افرادی قوت کی ضرورت ھوتی تو سب کاشتکار مل کر باری باری ایک دوسرےکے کام کرتے تھے ۔
اس کے علاوہ جب کچے مکانات کی چھتوں کی مرمت کی جاتی مٹی اور گارا چڑھایا جاتا یا نئی چھت ڈالنے کا بھاری کام ھوتاتواس موقعےپر بھی وِنگار برپا کیا جاتا تھا ۔
یہ سارے کام سب لوگ خوشی، جوش و ولولے سے انجام دیتے تھے ۔ ایسے موقعوں پر کبھی کبھی ڈھول اور شہنائی والے کو بھی بلایا جاتا تھا۔ اور کام کے دوران منچلوں کا رقص وغیرہ بھی ھوتا تھا اور ڈھول کی تھاپ پر درانتی بھی چلائی جاتی تھی۔
نوجوان، (کچھ بزرگ بھی) کام کرتے ھوئے مذاق میں ایک دوسرے پرفقرے کستے اور ھنسی مذاق کے ساتھ بخوشی سارا کام ھو جاتا تھا ۔
اب بھی کہیں کہیں یہ رواج موجود ھے لیکن کم کم۔ کیونکہ جدید زرعی آلات اور زمانے کی ترقی نے ان سارے کاموں کو آسان بنا دیا ھے۔
ایک وقت تھا کہ جیسے ہی مرغ نے اذان دے کر طلوع سحرکا اعلان کیا۔ اور مساجد سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہوئیں تو گھروں میں بندھے بیلوں کے گلوں میں لٹکتی گھنٹیاں بجنے لگتیں۔
ہر گھر سے جفاکش، محنتی کاشتکار اپنے بیل اور اونٹ لے کر گاؤں، محلہ کے چوک میں جمع ہوتے، پھر ایک سیدھی لائن میں کھیتوں کی جانب رواں دواں، ایک کاشتکار کے کھیت میں پہنچ کر سب ہل جوت لیتے۔ یہ سلسلہ ’’ونگار‘‘ کہلاتا تھا۔۔۔
ونگار کے یہ مناظر ہمیں آج سے دو تین دہائی قبل تھل کےسب دیہاتوں میں عام طور پر نظر آتے تھے۔ جہاں کبھی کام اور دکھ درد سانجھے ہوتے تھے۔
کھیتوں کی تیاری، گندم اورچنےکی کٹائی، گہائی، شادی بیاہ کی تقریبات، علاقہ کے فلاحی کام جیسےکنوے کی صفائی وغیرہ سب مل جل کر ونگار جیسی رسموں سے نمٹائے جاتے تھے۔
جس شخص نے ونگار لینا ہوتی وہ شام کو ہی اطلاع کر دیتا کہ صبح اس کا کونسا کام ہے۔ کوئی فرد انکار نہیں کرتا تھا اور سب لوگ خوشی خوشی صبح اجتماعی طور پر کام کے لیے چلے جاتے تھے جس سے دنوں کاکام لمحوں میں ہوجاتا تھا اور اتفاق، اتحاد اور محبت بھی قائم رہتی۔
ونگار والے دن ونگاریوں کا ناشتہ، لنچ ونگار لینے والے کے ذمہ ہوتا۔
خواتین عموماً ونگار میں کام تو نہیں کرتی تھیں لیکن ونگار میں شامل لوگوں کے لیے خالص دیسی مزیدار کھانے پکاتی تھیں۔ ھم بچوں کے ذمہ کھانا کھیت میں پہنچانا ھوتا تھا۔ پانی گروٹ کے ٹھنڈے مٹی والے گھڑوں میں اونٹوں کے کچاوے میں رکھ کر علی الصبح ھی روانہ کر دیا جاتا اور یہ ھم بچوں کی ڈیوٹی ھوتی کہ چھوٹی جھاڑیوں کے سائے میں رکھے گھڑوں کو پانی گرائے بنا کیسے سائے کی طرف سرکاتے رھنا ھے۔ اتنا ٹھنڈا اور مذیدار پانی کہ برف اور واٹر فلٹر کی کوئی بھی ضرورت نہیں تھی۔
ھمارے فرائض منصبی میں ایندھن اکٹھا کر کے حقہ بھرنا بھی شامل تھا۔
کھانا ہمیشہ روائتی اور دیسی ہوتا تھا جس میں تندوری گداز روٹی، چاٹی کی لسی، مکھن کے ساتھ گڑ یا شکر لازمی شامل ہوتے۔ کچھ لوگوں کی ونگار میں چٹنی اضافی آ ئٹم تھا۔ دوپہر کو اکثر لوگ مسی روٹیاں ( چنے کی روٹی) پکاتے اس روٹی کے آٹے میں پیاز آلو اور دیگر لوازمات شامل کیے جاتےجس سےونگار والے کام کے ساتھ ساتھ لذیذ مزیدار کھانے سے بھی لطف اندوز ہوتے تھے۔
یہ وہ دور تھا جب دلوں میں خلوص، لہجوں میں اپنائیت، اور رشتوں میں محبت باقی تھی۔ جب بڑوں میں شفقت اور چھوٹوں میں ادب کی خوبصورت عادت تھی۔
جدید گلوبلائزیشن کی اہمیت و افادیت اپنی جگہ لیکن ان کے فوائد سے بھی انکار ممکن نہیں لیکن ہم اپنائیت سے دور ہوتے جارہے ہیں۔
ایک مقامی شاعر " درد"
نے کیا خوب کہا ھے۔۔
#

"جڈاں تنگ حالات دی جنگ چھڑ پئی"
"تینوں "درد" ونگار نہ لبھی

منقول

30/03/2024

*آج جناب ڈاکٹر سید آغا حسن شاہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل ایلیمنٹری نے مشتاق احمد خان سرگانی صاحب ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کروڑ کے ہمراہ گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول چک نمبر 82/TDA مرکز روشن شاہ کی سالانہ تقریب برائے نتائج امتحانات، تقسیم انعامات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں میں اپنے دست مبارک سے انعامات تقسیم کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ بچوں کی تعلیم اور خاص طور پر تربیت کے حوالے سے اساتذہ اور والدین کو بیش قیمت نصیحتوں سے نوازا۔تقریب کے اختتام پر اپنے مبارک ہاتھوں سے نئے سیشن کےلیے ایک بچہ داخل کیا اور پودا لگایا۔ تقریب میں مرکز کے اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر غلام عباس صاحب، سکول کے ہیڈ ٹیچر محمد احسن طاہر صاحب، گاؤں کے نمبر دار سید تنویرالاسلام شاہ صاحب، اساتذہ، سکول کونسل ارکان، والدین اور دیگر معززین علاقہ نے شرکت کی۔

Address

Chack No 82 Tda
Karor Lal Isa
CHACKNO82TDATEHKARORDISSTLAYYAH

Telephone

+923457321365

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Chak no 82 Tda posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Chak no 82 Tda:

Videos

Share

Category



You may also like