Muhammad Faris Raza Khan

Muhammad Faris Raza Khan ✨ مجھے ہے حکمِ اذاں ۔۔۔ لا الٰہَ الا اللّٰہ

15/06/2024

😭😭😭

08/06/2024

بھائی چارے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ آپ کسی کو بھائی سمجھیں اور وہ آپ کو چارہ 🙂

05/06/2024

سوشل میڈیا پر ڈاکٹر عبد السلام کے مذہبی نظریات پر تنقید،
نوبیل پرائز کی شان میں گُستاخی ۔۔۔
اور سائنس کی ان کمیوں اور خرابیوں ۔۔۔
جن پر سائنس کے فلسفی بھی اکثر گفتگو کرتے ہوں،

کوئی سائنس میں باقاعدہ اعلی ڈگری لینے کے بعد بھی ان کو غلطی سے ڈسکس کر لے ۔۔۔۔
تو اس کا تعاقب کرتے وہ لوگ اوفینڈ (ناراض) ہوتے ہیں ۔۔۔۔
جنہیں چیک کریں تو سادہ بی اے بھی بمشکل ان کا نکلتا ہے۔

کسی کو عبد السلام صاحب کے سائنسی قد کو چھوٹا کرنے کا دُکھ ستا رہا ہو،

آپ اس سے جا کر پوچھ لیں۔۔۔
سلام تھیوری ہے کیا؟؟
یہ کس بارے میں ہے؟ ؟

تو آگے سے وہی ریسپانس ملے گا ۔۔۔۔
جیسے کسی راہ چلتے کو چھٹا کلمہ سنانے کا کہہ دیا ہو۔

جہاں پاکستان میں سائنسدان پرویز ہود بھائی اور عبد السلام جیسے رہے ہوں ۔۔۔۔
جنہوں نے سائنس کو سمجھ کر اس میں کامیاب ہو کر بھی ۔۔۔۔
سائنس اور ٹیکنالوجی ملک میں پروموٹ کرنے کی بجائے ۔۔۔۔
زور اپنے عقیدے کی ترویج پر رکھا (سلام ساب کارڈیانیت پھیلانے کے چکر میں رہے۔۔۔
ہودبھائی ساب سیکولرازم و روشن خیالی پھیلانے کے چکر میں)

تو نہ جانے کیوں کچھ لوگوں کو دوسروں سے گلے ہیں کہ ۔۔۔
باقی شعبے والے اپنا کام صحیح کیوں نہیں کر رہے؟؟

آرٹ مضامین یا میٹرک ایف اے کیے ہوئے روشن خیال دوست ۔۔۔۔۔
جو دن رات پاکستان میں سائنس کی ترقی کے لیے پریشان رہتے ہیں ۔۔۔۔

ان کا اپنی فیلڈ میں کام چاہت فتح علی خان کی موسیقی میں خدمات جتنا ہی ہے۔

خلاصہ کلام یہ ہے کہ ۔۔۔۔

اگر کسی موضوع پر بحث ہو رہی ہو ۔۔۔
تو آپ کا موقف صرف اس لیے سب منطقی یا ریشنل نہیں تسلیم کر لیں گے۔۔۔۔

کیونکہ آپ نے مغرب یا گورے کو ابا بنا رکھا ہے۔

دائیں بازو والے اگر کوئی رائے رکھ رہے ہیں ۔۔۔۔

تو ان میں اگر دلیل یا تحقیقی عنصر ہے ۔۔۔

تو اسے آپ اپنے سادہ بی اے اور سیکولر لبرل کے سرٹیفیکیٹ یا ولدیت کے خانے میں مغرب لکھوا کر چپ نہیں کروا سکتے۔

-Dr. Uzair Saroya

04/06/2024

★______________مولانا کے کام میں کیڑے نکالنا بہت آسان ہے!

✍️: محمد سلیم رضوی۔
4 جون 2024ء

جو جس چیز کو پسند کرتا ہے اس کے متعلقین و ماہرین کو بھی پسند کرنے لگتا ہے۔۔۔ کرکٹ کو پسند کرنے والے اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں پر فدا ہوتے ہیں۔۔۔ ان کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔۔۔ فلم بین کسی نہ کسی ایکٹر اور اکٹریس کے مداح ہوتے ہیں۔۔۔ ان کی چال ڈھال اور اندازِ رہن سہن کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں۔۔۔ اسی طرح فٹ بال اور دیگر کھیلوں کے شائقین کا معاملہ ہے اور یہی کچھ ہمیں عملی زندگی کے دیگر شعبہ جات و طبقات کے حوالے سے نظر آتا ہے۔۔۔

اب غور کریں اگر کوئی اسلام سے محبت کرتا ہوگا تو اس کی محبت کا محور کون ہوگا؟

وہیں ہوں گے جو اسلام کا کام کر رہے ہیں۔۔۔ اسلام کی ترویج و اشاعت میں منہمک ہیں۔۔۔
ممکن ہے کچھ لوگ اسے نا پسند بھی ہوں لیکن ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ کوئی اسلام سے بے حد محبت کرتا ہو اور اسے تمام کے تمام علما اور دین کی خدمت میں مشغول پورے طبقے سے بغض ہو۔۔۔ یہ تو اس بات علامت ہوگی کہ اس کے دل میں اب اسلام کی محبت بھی باقی نہیں رہی۔

کچھ لوگ آج واقعی پورے مذہبی طبقے سے شدید بیر رکھ کر بیٹھے ہیں۔۔۔ ٹھیک ہے کچھ لوگ برے ہیں۔۔۔ ان کے کردار پختہ نہیں۔۔۔ ان کی نیتیں ٹھیک نہیں۔۔۔ وہ مال و زر کے بندے ہیں۔۔۔ وہ افتراق و انتشار کے داعی ہیں۔۔۔ لیکن پورے کا پورا طبقہ غلط ہو یہ کیسے ہوسکتا ہے۔۔۔

سچ ہے جب دل نفرت سے بھر جائے تو آنکھ خوبی دیکھنے سے محروم ہوجاتی ہے اور یہی کچھ آج ہورہا ہے۔۔۔

رشوت خور، کام چور اور حرام خور بھی مولوی کو مغلظات بک دیتے ہیں۔ اس کو بھی نہیں چھوڑتے جو ان کی آنکھ کھلنے سے پہلے اٹھ کر فجر کی اذان ٹھیک وقت پر دیتا ہے۔ جسے دیکھنے والا اور جس کی اذان سننے والا بھی کوئی نہیں ہوتا۔ لیکن وہ اپنے اس فرض میں کبھی کوتاہی نہیں کرتا۔ یہ دین کی برکت ہے۔ جبکہ یہ صاحب جن کے چہرے کا جغرافیہ مولوی لفظ سے تبدیل ہوجاتا ہے لاکھوں روپے کی تنخواہ لے کر بھی اپنا کام دیانت داری سے نہیں کرتے۔

مولوی چند روپے لے کر ان کے بچے کو قرآن کی تعلیم دیتا ہے، ان کے نکاح پڑھاتا ہے، جنازے پڑھاتا ہے۔ پھر بھی ہر مولانا برا ہے۔

ٹھیک ہے کچھ لوگ واقعی برے ہیں لیکن "کچھ" کی وجہ سے کیا پورے طبقے کو مطعون کرنا قرین انصاف ہے؟

کسی نے کہا تھا: داڑھی والے چور نہیں ہوتے بعض چور داڑھی رکھ لیتے ہیں۔۔۔ یہ ہے زاویہ نظر کی تبدیلی۔۔۔ اسی طرح مولانا غلط نہیں ہوتے کچھ غلط لوگ مولوی کا دین کا لبادہ اوڑھ لیتے ہیں۔۔۔

لیکن جس نے ہمیشہ مولانا کو گالی ہی دینی ہے اس کی سمجھ سے یہ باتیں بالا تر رہیں گی۔

سید خالد جامعی صاحب لکھتے ہیں:

"1978 میں مری کی ایک مسجد میں دسمبر کی برف باری میں، موذن نے اذان دینے میں کچھ منٹ کی تاخیر کر دی تو ہنگامہ برپا ہو گیا۔ لوگ موذن کے گھر کی طرف دوڑے۔ معلوم ہوا کہ موذن صاحب کا انتقال ہو گیا ہے اس لیے وہ اذان دینے تشریف نہیں لا سکے۔ موت نے مولوی صاحب کے فریضے میں خلل پیدا کیا۔ نیند، بیماری، غربت، ذاتی مسائل کبھی اذان دینے کے عمل میں رکاوٹ نہ بن سکے۔ یہ ایمانی، نورانی، روحانی، رحمانی قوت کا کرشمہ ہے۔ یہ ہے مذہب کی قوت جو دیانت داری کی اعلی ترین سطح پر انسان کو پہنچا دیتی ہے۔

مولوی کو گالی دینا اس کی ذات میں کیڑے نکالنا بلکہ کیڑے ڈالنا دنیا کا آسان ترین کام ہے۔ مگر اس مولوی کی خدمات، ایثار، قربانی کو دیکھنے کے لیے خاص زاویہ نظر چاہیے۔ ہم اس زاویہ نظر سے محروم ہو چکے ہیں لہذا ہمارا نقطہ نظر مولوی کے بارے میں سراسر ظالمانہ، جارحانہ اور عدل سے محروم ہے۔ ہم صرف مشرقی صاحب کی طرح 'مولوی کا غلط مذہب' جیسی کتاب لکھ سکتے ہیں۔ اسے گالیاں دے سکتے ہیں مگر خود صبح فجر سے پہلے اٹھ کر نہ مسجد میں جھاڑو دے سکتے ہیں نہ اذان دے سکتے ہیں۔

رمضان کے مہینوں میں حفاظ کرام تراویح کی 20 رکعات نماز پڑھانے کے لیے افطار میں، کھانے پینے میں کس قدر احتیاط برتتے ہیں، کتنا زبردست تزکیہ نفس کرتے ہیں، اللہ کی کیسی کسی نعمتوں کو، قسم قسم کے کھانوں کو چھوڑ کر نہایت قلیل غذا پر گزارا کرتے ہیں تاکہ پیٹ صحیح رہے، بدہضمی نہ ہو، نماز میں کوئی خلل واقع نہ ہو۔ تمام مقتدی پیٹ بھر کر آتے ہیں اور وقتا فوقتا رفع حاجت کے لیے یا وضو بنانے کے لیے بار بار صفیں چھوڑ کر جاتے ہیں۔ ہم نے اپنی زندگی میں رمضان میں بھی کبھی کسی مولوی، عالم، حافظ کو پیٹ کے ہاتھوں مجبور ہو کر نماز تراویح کے دوران وضو یا رفع حاجت کے لیے جاتے ہوئے نہیں دیکھا۔ یہ تزکیہ اللہ کے دین کے لیے مولوی رمضان میں بھی کرتے ہیں اور پھر بھی گالیاں کھاتے ہیں۔ ہر گھٹیا انسان ان کے عیب بیان کرتا ہے، ان کے اوصاف دیکھنا پسند نہیں کرتا۔

(علماء کی تنخواہیں سب سے کم کیوں ہیں، صفحہ 31)

مولوی کو برا بھلا کہنے والے ذرا اپنا نامہ اعمال پیش کریں کہ وہ اسلام کے لیے کیا کر رہے ہیں؟
کیا دین اسلام کی خدمت کی تمام ذمہ داری صرف مولانا پر عائد ہوتی ہے اور ان کے ذمے کچھ نہیں؟

Jummah Mubarak • May Allah grant us all the blessings of this sacred day 🤲🏼
30/05/2024

Jummah Mubarak • May Allah grant us all the blessings of this sacred day 🤲🏼

24/05/2024

"اتنا تو چلتا ہے۔"
یہ چھوٹا سا جملہ ہماری دینی تہذیب ہڑپ کر گیا!

Saifullah Khalid ✍️💯

کر کے تبدیل اک دن لباسِ بشر ♥️دونوں عالم کے سرکار آ جائیے 🥺
23/05/2024

کر کے تبدیل اک دن لباسِ بشر ♥️
دونوں عالم کے سرکار آ جائیے 🥺

Is Garmi mein Aik Doosry Se Darguzar Se Kaam Lein ‼️
23/05/2024

Is Garmi mein Aik Doosry Se Darguzar Se Kaam Lein ‼️

21/05/2024

کسی کا کوئی تو ہوتا ہے اتنے لوگوں میں ۔۔۔
ہمارا کوئی نہیں ہے حضور ﷺ دیکھیں نا 😔

یہ قائد اعظم یونیورسٹی اسلام  آباد کے وہ دیسی لبرلز ہیں جو دن رات مولویوں پر تنقید کرتے ہیں کہ "دنیا چاند پر پہنچ گئ اور...
17/05/2024

یہ قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے وہ دیسی لبرلز ہیں جو دن رات مولویوں پر تنقید کرتے ہیں کہ "دنیا چاند پر پہنچ گئ اور مولوی ابھی مسجد کی چٹائی پر بیٹھا قرآن پڑھا رہا ہے۔ مولوی کی سائنسی ایجادات کیا ہیں۔"

جبکہ خود ان کی سائنسی ایجادات "ہولی، دیوالی، ہاوولین، کرسمس، نیو ائیر نائٹ منانا، گرلز کو نیم عریاں لباس پہنانا، ناچ گانا، شراب نوشی، اودھم مچانا، نشہ کرنا، ہم جنس پرستی کا تحفظ کرنا، زنا کی ترویج و اشاعت اور نوجوان لڑکیوں کا پیار محبت اور آزادی کے نام پر انکے جسم نوچنا ہے۔"
اسکے علاوہ انکی "سائنسی ایجادات" کیا ہیں۔۔۔۔۔؟؟؟

🤡 Liberals be like : Ye bhi Madaaris (مدرسوں) ki wajah se hua hai. 😁
12/05/2024

🤡 Liberals be like : Ye bhi Madaaris (مدرسوں) ki wajah se hua hai. 😁

احساسِ کم تری کے شکار ہم وطنوں کے لیے اطلاعاً عرض ہے کہ پاکستانی خلائی پروگرام بھارت سے پہلے شروع ہوا تھا۔پاکستان ’رہبر ...
03/05/2024

احساسِ کم تری کے شکار ہم وطنوں کے لیے اطلاعاً عرض ہے کہ پاکستانی خلائی پروگرام بھارت سے پہلے شروع ہوا تھا۔

پاکستان ’رہبر اول‘ کے نام سے سات جون 1962 ہی کو ایک راکٹ خلا میں بھیج کر یہ کارنامہ سرانجام دینے والا دنیا کا آٹھواں اور جاپان اور اسرائیل کے بعد ایشیا کا تیسرا ملک بن گیا تھا۔

سات جون 1962 کو پاکستان نے بلوچستان کے علاقے سونمیانی سے رہبر اول نامی راکٹ داغا، جس نے 130 کلومیٹر تک کی بلندی حاصل کی۔

اس کے بعد رہبر دُوُم داغا گیا۔ ان دونوں راکٹوں نے بالائی کرۂ ہوائی میں ہوا کے دباؤ اور سٹرکچر کے بارے میں ناسا کو اہم معلومات فراہم کیں۔ اس کے علاوہ اس مشن نے بادلوں کی تشکیل، سمندری طوفانوں اور بحیرۂ عرب میں موسم کے بارے میں قیمتی معلومات اکٹھی کیں۔

اس کے بعد پاکستان نے اگلے 10 سال میں دو سو کے قریب راکٹ خلا میں بھیجے۔ 1973ء میں اپالو مشن میں حصہ لینے والے تین خلابازوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا جن کا بڑا پُرشِکوہ استقبال ہوا تھا۔

جس چین کے اشتراک سے آج یہ مشن روانہ کیا جارہا ہے اس نے 40 برس کی قلیل مدت میں خود کو عالمی طاقت کے طور منوایا ہے۔ ضرورت صرف ترجیحات اور ایمان داری سے درست سمت محنت کرنے کی ہے۔

30/04/2024

'' خاکِ مدینہ کی توہین کرنے والے کے لیے سزا ''

حضرت اِمام مالِک رحمتہ اللّٰه علیہ کے سامنے کسی نے یہ کہہ دیا:
'' مدینے کی مِٹّی خراب ہے۔ ''
یہ سُن کر آپ رحمتہ اللّٰه علیہ نے فتویٰ دیا:
'' اِس گستاخ کو تیس دُرّے لگائے جائیں اور قید میں ڈال دیا جائے۔ ''
( الشفاء،جِلد:۲،صفحہ:٤۱ )

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان کیا خوب کہتے ہیں ؎
جس خاک پہ رکھتے تھے قدم سیّدِ عالم
اُس خاک پہ قرباں دِل شیدا ہے ہمارا

سبحان اللّٰه!!
فِداک رُوحی و قلبی یارسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم

28/04/2024

امریکی اور یورپی یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حق میں دھرنے ہو رہے ہیں اور پاکستان کی یونیورسٹیوں میں ناچ گانوں اور تفریحات کی محافل ‼️

آسماں گر تیرے تلووں کا نظارہ کرتا ✨روز اِک چاند تصدق میں اُتارا کرتا ❤️                                                 ...
26/04/2024

آسماں گر تیرے تلووں کا نظارہ کرتا ✨
روز اِک چاند تصدق میں اُتارا کرتا ❤️

21/04/2024

Anmol Sajda 🥺♥️✨

20/04/2024

Haram is so normalised nowadays that being halal is too religious and extreme.

آج کل حرام اس قدر عام ہو گیا ہے کہ حلال ہونا بہت زیادہ مذہبی اور انتہا پسندی سمجھا جاتا ہے۔

20/04/2024

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muhammad Faris Raza Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Muhammad Faris Raza Khan:

Videos

Share