مظلوم اور پسے ہوئے طبقات کی آواز اقتدار کے ایوانوں تک پ?
13/09/2025
07/09/2025
چین نے جب 48 ممالک کی فہرست نکالی تو دنیا کے ترقی یافتہ اور ذمہ دار ممالک کے شہریوں کے لیے راستے کھل گئے۔ لیکن ہم پاکستانی ہمیشہ کی طرح باہر کھڑے رہ گئے۔ وجہ صاف ہے: ہم نے دنیا کو یہ دکھایا ہی نہیں کہ ہم پڑھا لکھا، امن پسند اور ترقی یافتہ ذہن رکھنے والی قوم ہیں۔ ہماری پہچان کیا بنی؟ جہالت، کرپشن، شدت پسندی، جھوٹے دعوے اور دنیاوی اصولوں کو نظر انداز کرنا۔
دنیا میں قومیں تعلیم، تحقیق، نظم و ضبط اور ایمانداری کی بنیاد پر عزت کماتی ہیں۔ لیکن ہم نے اپنی محفلیں صرف خالی نعروں اور مذہب کو سیاست میں استعمال کرنے پر سجا رکھی ہیں۔ ایسے میں کوئی ملک ہمیں اپنی زمین پر کھلے دل سے خوش آمدید کیوں کہے گا؟
یہ لمحہ فکریہ ہے کہ 48 ممالک کو سہولت مل گئی لیکن ہم اب بھی اسی صف میں کھڑے ہیں جہاں ہمیں اپنی بدنامی کے سائے نے روک رکھا ہے۔ جب تک ہم اپنی سوچ، رویے اور نظام کو بدل کر دنیا کو ایک مثبت چہرہ نہیں دکھاتے، تب تک ویزہ فری سفر تو دور، دنیا ہمیں شک کی نظر سے دیکھتی رہے گی
29/08/2025
پانی نے اپنا رخ تو نہ بدلا بلکہ الٹا دریا بپھر گیا اور چلا کھیجنے والے پیر کو ساتھ ہی بہا کر لے گیا، آمین آمین کرنے والے مریدوں نے اپنے مرشد کو ڈوبتا چھوڑ کر فرار ہونے میں غنیمت جانی، ریسکیو آپریشن جاری
18/08/2025
قدرت سے کھلواڑ اور قدرت کا انتقام
تصویروں میں دیکھیں پہاڑوں کے جھرنوں اور بارش کے راستوں پر جہالت اور ڈھٹائی کے امتزاج سے شہر بسانے کا انجام
16/08/2025
اللہ ان میٹر ریڈرز کی نسلوں کو نیست و نابود کریں جو جان بوجھ کر لیٹ ریڈنگ کرتے ہیں اور غریبوں کا حق مارتے ہیں
12/08/2025
چیف جسٹس تو ریٹائر ہونے کے بعد پنشن بھی 24 لاکھ لیتا ہے، لیکن غریب کےلیے انصاف کا دروازہ آج بھی سونے کی چابی سے کھلتا ہے۔ ظلم کا یہ نظام مزید نہیں چلے گا
12/08/2025
جج کی بیوہ کو ڈرائیور، اردلی ملے گا، 2 ہزار یونٹ بجلی اور مفت پانی کی سہولت بھی حاصل ہے اور جج کی بیوہ کو ماہانہ 300 لیٹر پیٹرول بھی دیا جاتا ہے: وزارت قانون
24/07/2025
مانسہرہ کے مدرسہ تعلیم القرآن میں دس سالہ بچے سے سو سے زائد مرتبہ زیادتی کا ملزم قاری شمس الدین تین دن تک مفرور رہا۔ پولیس اس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارتی رہی لیکن اسے چھپانے والوں نے اسے پولیس کی پہنچ سے دور رکھا۔
بالآخر جے یو آئی کے مفتی کفایت اللہ اور مانسہرہ کے سابق رکن اسمبلی اور جماعت اسلامی کے رہنما ابرار تنولی نے پولیس سے مذاکرات کرنے کے بعد قاری شمس الدین کو مشروط طور پر پولیس کے حوالے کردیا۔
جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے پولیس کے سامنے مندرجہ ذیل شرائط رکھیں:
1۔ قاری شمس الدین پر کسی قسم کا تشدد یا سختی نہیں کی جائے گی
2۔ قاری شمس الدین کو ملاقاتیوں سے ملنے کی اجازت ہوگی
3۔ قاری شمس الدین کے خلاف کسی قسم کا چالان جمع کروانے سے قبل جمیعت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی کے مقامی رہنماؤں سے مشاورت کی جائے گی
شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے دھمکی دی کہ وہ پورے علاقے کے مدارس کے بچوں کو تھانے کے سامنے دھرنا دینے کیلئے لے آئیں گے۔
اب آپ خود ہی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ لواطت جیسے سنگین ترین جرم کو مذہبی جماعتوں کی قیادت کی مکمل طور پر پشت پناہی حاصل ہے۔
جس طرح متی کفایت اللہ اور ابرار تنولی نے پولیس سے اپنی شرائط منوائیں، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مولویت ایک مافیا کا روپ دھار چکی ہے۔ جس طرح مافیا کے لوگ ایک دوسرے کو پروٹیکشن دیتے ہیں، اسی طرح بچوں سے زیادتی کرنے والے یہ جنسی درندے ایک دوسرے کو تحفظ دیتے ہیں۔
مفتی کفایت اللہ نے اسے تین دن تک پناہ دیئے رکھی اور بعد میں مشروط حوالگی کی ۔ مفتی نے پناہ کیوں دی خود سوچیں!
خالد یونس میر
23/07/2025
اس بچے کے کلاس فیلو نے انٹرویو دیا پشتو میں اور اس پشتو ویڈیو کا اردو ترجمہ یہ ہے
مہتم صاحب نے چائے پی، اس کے بعد اٹھا اس بچے کو مارنا شروع کیا اور مسلسل مارتے رہے یہاں تک کہ تھک گئے پھر وہ بچہ کہتا ہے کہ ہمارے قاری صاحب کو بلایا جس کا نام بھی بتاتا ہے، بخت امین، اس کو بلایا کہ اب آپ اس کو ماریں وہ بھی مسلسل مارتا رہا مارتا رہا مارتا رہا یہاں تک کہ ہم نماز کے لیے چلے گئے تو بچہ بالکل نڈھال ہو گیا، اس کے بعد جب نماز پڑھ کے آئے تو مہتمم واپس آیا اور اتنی سپیڈ سے دوڑتا آیا جس طرح گراؤنڈ میں فٹبال کے لیے دوڑتے ہیں اور زوردار لات بچے کی پسلی میں ماری جس سے بچا ایک دم جیسے سٹیٹ ہو گیا، اس کے بعد دوسری لات ماری اور ساتھ گالیاں بھی دیتا رہا، بچہ گر گیا کہتے ہیں ہم نے اس کو ملائی کھانے کے لیے دی لیکن وہ نہ کھا سکا ہاتھ منہ تک لے گیا لیکن ہمت ختم ہو گئی تھی اور گر گیا اور منہ کھل گیا مغرب کے قریب مہتمم آیا اور پھر لات ماری اور چلایا کہ اٹھ تُو بہانے
کرتا ہے لیکن وہ پھر کبھی نہ اٹھا۔
(یہ چھوٹا بچہ احوال بتاتے بتاتے خود بھی رو پڑتا ہے)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آواز اٹھائیں معصوم بچے کے لیے جلد سے جلد ایسے ناسوروں کو سزا دی جائے۔ اولاد والے اپنے بچے کو اس جگہ صرف سوچ کر دیکھیں تو درد محسوس ہوگا جو ظلم اس بچے پے ڈھایا گیا۔... copied
22/07/2025
جس قرآن کو تم لوگ پڑھا رہے ہو، اُس میں بچوں پر شفقت اور محبت کا حکم دیا گیا ہے… تم نے کیسے خود کو قرآن کے علم کا وارث سمجھ لیا جب تمہارے ہاتھوں سے معصوم بچے مارے جا رہے ہیں؟ 😡
یہ مدرسے علم کے گہوارے ہونے چاہیئے، نہ کہ تشدد کے اڈے! افسوس ان جاہل اور درندہ صفت لوگوں پر جو خود کو “قاری صاحب” کہلاتے ہیں لیکن ان کے اندر انسانیت نام کی کوئی چیز باقی نہیں۔
📢 والدین سے التجا ہے کہ اپنے بچوں کو کسی بھی مدرسے میں داخل کرانے سے پہلے ان کے اساتذہ کے دماغی توازن، اخلاق، اور تربیت کا اچھی طرح جائزہ لیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کا بچہ علم لینے جائے اور لاش بن کر واپس آئے!
یہ ظلم ناقابلِ برداشت ہے۔ صرف گرفتاری نہیں، عبرتناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ظالم بچے پر ہاتھ اٹھانے سے پہلے ہزار بار سوچے!
مدرسوں میں ہونے والے تشدد کو بندکرو
20/07/2025
پاکستانی بسکٹ کمپنی نے کبھی مہنگائی کا شور نہیں مچایا،
پٹرول مہنگا ہوتے ہی یہ خاموشی سے بسکٹ کا سائز چھوٹا کر دیتے ہیں۔
Be the first to know and let us send you an email when Khabarrr posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.