13/09/2024
تصویر پر پہلی نظر پڑی تو میں یہی سمجھا کہ والد اور اس کے پہلو میں بیٹا سوئے ہوئے ہیں۔۔۔ لیکن جب تصویر سے منسلک تحریر پڑھی تو دل دَہَل گیا۔ آپ کو بھی ایسے ہی لگ رہا ہو گا مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔یہ ہری پور سے تعلق رکھنے والے ثاقب شاہ صاحب ہیں جو ہری پور یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے اور بڑے ہی نفیس انسان تھے۔ ان کے چار بچے تھے۔ یہ بچہ ہر رات والد کی گود میں سویا کرتا تھا۔کل انہیں سانپ نے ڈس لیا تو یہ ساری رات ہسپتال میں اپنی زندگی کی جنگ لڑتے رہے جبکہ ان کا یہ بیٹا ساری رات ان کا انتظار کرتا رہا۔جب صبح کی اذان کے وقت والد کا مردہ جسم گھر آیا تو یہ بچہ حسب معمول اپنے والد کے پاس جا کر بیٹھا اور کندھے پر سر رکھ کر داڑھی کے بالوں میں انگلیاں پھیرتے پھیرتے سو گیا۔یہ اس وقت کی تصویر ہے۔ یہ تصویر دیکھ کر دل کا جو حال ہے وہ ناقابل بیان ہے۔ اس بچے کو کیا معلوم کہ آخری بار اپنے والد کے پاس سویا ہے۔ اس دنیا میں کیسے کیسے امتحان ہیں۔سوچ کر بھی کچھ ہوتا ہے۔اللہ کریم ثاقب شاہ صاحب مرحوم کی مغفرت فرما کر انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے لواحقین خصوصاً چاروں بچوں اور بیوہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین یارب العالمین!
(طاہر محمود)