10/12/2022
میں کسی انجان شہر میں تھا ـ
ایک چرسی نے مجھ سے چرس کیلیئے پیسے مانگے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
میں نے کہا،
تجھے کھانا کھلاتا ہوں
مگر چرس کے پیسے نہیں دوں گا۔
*وہ بولا کھلانے والا کوئی اور ہے تم بس چرس کے پیسےدو،*
نہ چاہتے ہوئے بھی میں نے اس کو چند روپے دے دیئے۔
جب وہ چلا گیا تو میں بھی اس کے پیچھے ہو لیا کہ یہ کدھر جاتا ہے اور کیا کرتا ہے۔
قریب میں ایک شادی کا فنکشن تھا، لوگ کھانے کے برتن ادھر اُدھر لے کر جا رہے تھے ـ
ایسے میں ایک شخص سے چاولوں کی بھری ٹرے گر گئی ـ
وہ ٹرے اٹھا کر آگے بڑھ گیا۔
وہ چرسی انہی چاولوں کے پاس بیٹھ کر کھانے لگ گیا،
اسکی مجھ پر نظر پڑی تو اسنے مجھے دیکھتے ہوئے ایک جملہ کہا
جو شاید زندگی بھر نہ بھولوں۔
اس نے کہا!
*"اس کے ساتھ تعلقات آج کل کچھ خراب ہیں ورنہ برتن میں ہی دیتا ہے*
*اور کریم اتنا ہے کہ ناراض بھی ہو تو بھوکا نہیں دیکھ سکتا...*Subhanallah