27/08/2024
*ناظم آباد نمبر 1 تا 5 نمبر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ادارے خاموش تماشائی*
**بظاہر چہرے تبدیل سابقہ پٹہ سسٹم تاحال تبدیل نا ہو سکا*
*کیا ڈی جی SBCA جاری اس غیر قانونی تعمیرات کو روک پائیں گے ہر گز نہیں*
*رشوت کے گرم نوٹوں کی بندر بانٹ اب بھی دھڑلے سے جاری*
*قومی خزانہ ہو گیا کنگال DG SBCA اور اس کے جاں نثار ہو چکے مالا مال*
*اعلیٰ حکام کی خاموشی لمحہ فکریہ متعلقہ اداروں کے لیئے سوالیہ نشان*
*کراچی رپورٹ ازلان شیخ*
*خبر کی جاری تفصیلات کے مطابق ناظم آباد 1 نمبر تا 5 نمبر کے تمام بلاکس میں جاری ناجائز اور غیر قانونی تعمیر ہونے والے تمام رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی تصاویر بمع تمام پلاٹس کے نمبروں کی فہرست نیچے بھی واضع عیاں کی جا رہی ہے نمبرز ملاحضہ فرمائیں*
Plot No 1D 4/14
Plot No 1J 36/3
Plot No 1J 4/3
Plot No 1J 49/1
Plot No 1B 9/9
Plot No 1J 50/1
Plot No 1G 3/9
Plot No 1H 4/17
Plot No 1F 15/2
Plot No 1E 8/10
Plot No 1F 5/6
Plot No 1E 9/1
Plot No 1E 2/3
Plot No 1A 9/2
Plot No 2A 2/7
Plot No 2B/4
Plot No 2G 5/5
Plot No 2H 8/6
Plot No 2H 7/10
Plot No 2J 3/3
Plot No 2K 3/3
Plot No 2K 3/4
Plot No 2E 2/2
Plot No 2J 4/4
Plot No 2F 6/13
Plot No 2A 2/7
Plot No 2F 2/7
Plot No 2E 7/8B
Plot No 2A4/16
Plot no 2F 4/13
Plot No 3A 8/2
Plot No 3A 6/1
Plot No 3A 6/4
Plot No 3F 18/14
Plot No 3F 8/15
Plot No 3D 26/1
Plot No 3D 8/37
Plot No 3F 10/17
Plot No 3D 11/5
Plot No 3D 26/12
Plot No 3F 8/17
Plot No 3D 11/1
Plot No 3C 8/7
Plot No 3B 4/9
Plot No 3D 27/16
Plot No 3H 5/33
Plot No 3G 3/14
Plot No 5D 11/19
Plot No 5D 1/12
Plot No 5D 9/17
Plot No 5C 20/21/22
Plot No 5E 7/9
Plot No 5A 8/49
Plot No 5E 9/24
Plot No 5A 9/11
Plot No 5B 4/5
*ڈیمولش کے ڈرامے خاتمہ ہوتے ہی* *ناظم آباد میں بلڈر مافیا سرگرم نئی تعمیرات کی طویل بندش کے بعد دوبارہ غیر قانونی تعمیرات کا آغاز*
*بلڈرز مافیا نے پھر سے پورے ناظم آباد میں سر اٹھا لیا ہے اور کچھ عرصہ رک جانے والی تعمیرات کو اس جاری کردہ پلاٹ نمبروں کی فہرست کے مطابق ان ہی مندرجہ ذیل پلاٹوں پر دوبارہ SBCA کی خلائی مخلوق کی آشیرباد سے بھاری رشوت کی ادائیگی پر چونکہ پچھلے سسٹم کے صرف چہروں کو تبدیل کیا گیا ہے پر سسٹم وہی پرانا رائج ہے کھاو کھانے دو کی پالیسی جوں کی توں برقرار لہذا اس میں ملوث اس پورے سسٹم کو چلانے والے تمام جرائم پیشہ سرکاری و غیر سرکاری افراد و ذمہ دراران کی جانب سے گرین سگنل ملتے ہی غیر قانونی تعمیرات کا تیزی سے دوبارہ سلسلہ شروع جس کے تحت کنسٹرکشن کا کام بہت عروج پر جو کہ بغیر ماسٹر پلان اپروول کے گراؤنڈ پلس 4 سے 7 سات منزلہ غیر قانونی کمرشل پورشنز کی تعمیرات کا یہ سلسلہ اب بھی بغیر کسی رکاوٹ کے دھڑلے سے رات دن جاری ہے- جبکہ غیر قانونی تعمیرات س متعلقہ سرکاری ادارے سمیت انسانی حقوق کے بڑے بڑے نامی گرامی علمبردار سماجی ادارے بشمول سندھ بلڈنک کنٹرول اتھارٹی کرپشن کے گڑھ بن چکے ہیں۔ اس وقت بالخصوص سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مائی باپ ادارے کو صرف غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کے لیے ہی استعمال ہو رہے ہیں بلاء سے ان کی بلڈنگ ہی کیوں نا گر جائے۔ اب جبکہ اس غیر قانونی تعمیرات کی فی پورشن بھاری رشوت بولی 10 سے 15 لاکھ روپے سے شروع ہو کر پچیس سے پچاس لاکھ روپے وصولی تک پہنچ جاتی ہے لہذا اس پورے سسٹم کو انتہائی ٹارگٹ کلر قاتل نماء بیٹرز چلا رہے ہیں جو موقع پاکر قتل کرنے میں بھی دریغ نہیں کرتے جبکہ ایسی کئی مثالیں موجود بھی ہیں اور رشوت وصولی کی بھاری رقمیں بھی یہی وصول کر رہے ہیں اس کی بندر بانٹ کر کے قومی خزانے کو مسلسل نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور غربت اور مہنگائی کے ستائے ہوئے پورشن خریداروں کو بلیک میل کرتے ہوئے ان کی فائیلیں دس دس افراد میں فروخت کر دینا یہ ان تمام بدنام زمانہ بلڈران کے لیئے کمال مہارت کا کام ہے اور غریب روز اپنی حق حلال کی جمع پونجی سے محروم ہو رہے ہیں بلکہ یہ بلڈرز حضرات انہیں غریب پورشن خریداروں سے وصول کردہ ان کی جمع پونجی کی رقم سے ہی ہر خاص و عام شخص کو دھوکہ دے کر دسترخوان یا راشن تقسیم کے نام ک جھانسہ دے کر بھکاریوں کے ذریعے سے خریداروں کو حراساں کرواتے ہیں اور جب خریدار ان کے مکمل جھانسے میں آ جاتا ہے تو اس غریب کو خون کے آنسو رونے پر مجبور کر دیتے ہیں جب کوئی غریب ان کے منہ لگتا ہے تو اس غریب خریدار کو جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنے پر بھی مجبور کر دیتے ہیں ویسے بھی اب پورے لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد کو ان دھوکے باز بلڈران نے ہچکولے کھاتی خوفناک پانچ سے سات منزلہ عمارتوں کا گٹر باغیچہ بنا ڈالا ہے پورشن خریداروں سے مزید دھوکے بازی جاری ہے۔ جس کے تحت علاقہ میں سیوریج، گیس، بجلی، پانی اور کار موٹر سائیکل کی پارکنگ جیسے مسائل درپیش آنے لگے ہیں۔ علاقہ مکینوں و پورشن خریداروں کی جانب سے ان خود ساختہ رنگین بلڈران کے خلاف شدید احتجاج کرنے کے با وجود کوئی خاطر خواہ سنوائی نا ہوئی اور دیگر ان بلڈرز مافیا کے خلاف متعلقہ محکموں میں دی جانے والی درخواستیں بھی کچھ کام نا آسکیں۔ جبکہ ازلان شیخ* *بار ہا مرتبہ اس غیر قانونی تعمیرات کو بے نقاب کر چکا اور اب تو مزید کرتے رہے گی جب تک کہ پورا کراچی ان ناجائز و غیر قانونی تعمیرات سے پاک نا ہو جائے*۔وزیراعلی سندھ
، وزیر بلدیات ڈائریکٹر اینٹی کرپشن،
ایف آئی اے، نیب سے انسانیت کے ناطے سے دردمندانہ استدعا ہے کہ اپنے کام کو ایمانداری سے سرانجام دیتے ہوئے ان ناجائز و غیر قانونی تعمیرات پر فوری ایکشن لیا جائے۔ اور ہمیں مزید ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور نا کیا جائے~