کراچی (ملیر نیوز پلس) 16 ستمبر ،
عید میلادالنبی ﷺ کا روایتی جلوس کوکب نورانی اوکاڑوی ، شاہ عبد الحق و ثروت اعجاز قادری کی قیادت میں مرکزی جلسہ گاہ کی جانب رواں دواں رہا شرکا دوران جلوس عقیدت واحترام کے ساتھ نبی رحمت رسول ﷺ پر درود شریف کے نذرانے پیش کرتے رہے مقررین نے اپنے خطاب میں سیرت رسول ﷺ پر درس و بیان جاری رکھا فضا نعرہ تکبیر و نعرہ رسالت ﷺ کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی شمع رسالت کے پروانوں نے استقبال جلوس کے لیے پانی و شربت کی سبیلیں لگادی تھیں اس پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے جلوس کو نظم و ضبط کے ساتھ اپنی منزل مقصود تک پہنچانے کے لیے بہترین حکمت عملی سے کام لیا ،
کراچی (ملیر نیوز پلس)
رپورٹ آصف رفیق ؛
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی انٹرنیشنل میری ٹائم ایگزی بیشن اینڈ کانفرنس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے
پروگرام میں وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز قیصر شیخ، سیکریٹری میری ٹائم ظفر شاہ، ڈی جی شپنگ مس عالیہ شاہد، کمانڈنٹ پاکستان میرین اکیڈمی کموڈور رضوان منور، چیئرمین کراچی پورٹ اور قاسم پورٹ، گوادر پورٹ، پی این ایس سی اور دیگر شریک تھے سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن مسٹر آرسینیو انتونیو ڈومینگیز ویلاسکو (Mr Arsenio Antonio Dominguez Velasco) نے خصوصی طور پر شرکت کی،
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا
کہ دنیا بھر سے معزز مہمانانِ گرامی کی آمد ہمارے لیے باعث فخر ہے
یہ ایونٹ ہمارے باہمی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہےآپ کی آمد ہی ہمارے بہترین تعلقات کی دلیل ہے اور بحری شعبے کی جانب تعاون میں ایک بڑھتا قدم ہے
پاکستان کی سمندری حدود بڑی اہمیت کی حامل ہے، جو کہ دیگر ممالک کو وسطی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ سے ملاتی ہے پاکستان عالمی بحری تجارت میں نہایت اہم کردار ادا کررہا ہےہم اسے مزید بہتر اور تقویت دینا چاہتے ہیں حال ہی میں ہم نے اپنی بندرگاہوں کے انفرااسٹرکچر میں بہتری کرتے ہوئے مؤثر اقدامات کیے ہیں
کراچی پورٹ، پورٹ قاسم اورگوادر پورٹ
چار جنوری2010 کو عطا آباد بالا کے دائیں ہاتھ پر پہاڑ کا پورا حصہ سرکا نہیں بلکہ سیدھا دریائے ہنزہ میں آ گرا۔ عطا آباد کے سامنے سے دریائے ہنزہ کی چوڑائی کم ہے۔ پہاڑ جب نیچے دریا میں گرا تو اس کا ملبہ زمین سے ٹکرانے کے بعد دوبارہ ہوا میں اچھلا اور یہ ملبہ عطا آباد پائن پر جا گرا جو عطا آباد بالا سے درے نیچا تھا اور اس عمل کے نتیجے میں وہاں انیس ہلاکتیں ہوئیں۔ عطا آباد پائن وہی گاؤں ہے جس کو حکومت نے محفوظ قرار دیا تھا تاہم اب جھیل بن جانے کے بعد اب عطا آباد بالا اور عطاآباد پائن دونوں ایک ہوچکے ہیں۔
پہاڑ گرنے اور ملبے کا زمین پرگر کر اچھلنے کو گلگت بلتستان کی انتظامیہ ’سپلیش‘ کا نام دیتے ہیں۔
لولو سرلیک ناران ایک خوبصورت اور دل کو چھو لینے والا نظارہ
انسان کے اندر کسی چیز کو جاننے کے لۓ پیداہونے والی شدید خواہش کو تجسس کہتے ہیں یہی تجسس ھے جس کی بنا پر انسان نے غاروں سے باہر قدم نکالا دنیا کو کھوجنا شروع کیا اور چاند تک کو مسخر کرلیا۔
یہی شوق ہمیں مری سے چھبیس کلومیٹر اوپر ایوبیہ نیشنل پارک کی طرف لے گیا ایوبیہ سطح سمندر سے 8،000 آٹھ ھزار فٹ کی بلندی پر واقع نیشنل پارک ہے جس کا رقبہ آٹھ ھزار ایک سو چودہ ایکڑ ہے ۔اسے 1984 مین تعمیر کیا گیا جب کہ 1991 میں اسے نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا۔اس کا نام پاکستان کے دوسرے صدر ایوب خان کے نام پر ایوبیہ رکھا گیا۔مری سے ایوبیہ کا فاصلہ ایک گھنٹے میں طے ہوتا ہے،
دوران سفر آپ کو موٹو ٹنل نامی سرنگ بھی نظر آئے گی اس سرنگ کی تعمیر سنہ 1891 میں مکمل ہوئی اور یہ سرنگ ایک طویل عرصے تک فعال رہی اور اس سے برطانوی فوجی اہلکار مستفید ہوتے رہے۔ تاہم چند دہائیوں پہلے یہ سرنگ عدم توجہی کی وجہ سے بند ہو گئی تھی اور ایک طرح سے اس پر کچرے کا ڈھیر ڈال دیا گیا تھا
لیکن اس سرنگ کو اب اپنی اصل حالت میں بحال کر دیا گیا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔
مری سے ایوبیہ جانے والے بیشتر سیاحوں کو اب یہ تاریخی مقام بھی دیکھنے کو ملے گا جو برطانوی فوج نے اپنی سہولت کے لیے 130 سال پہلے بنایا تھا۔
ہم آپ کو جو مناظر اسوقت دکھا رہے ہیں وہ مری مال روڈ کے ہیں جس کا اصلی نام جناح روڈ ہے سڑک کے دونوں اطراف دکانوں کی قطاریں ہیں جو سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بھی ہیں انگریزوں کو مری اتنا پسند تھا کہ انہوں نے اسے عام افراد کے لیے بند کر دیا تھا اور یہ پابندی 1947 تک برقرار رہی خیر اب ہم آزاد وطن کے باسی ہیں اور مری کو ملکہ کوہسار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے یہاں کی برف باری کو دیکھنے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد ملک بھر سے آتی ہے
9 محرم الحرام جعفر طیارہ ملیر میں عزاداروں سے گفتگو
یہ اسرائیل کے بمباری سے متاثر فلسطین کے گلیاں نہیں۔۔۔
یہ انڈیا کے ہاتھوں یرغمال جمعو کشمیر نہیں ہے۔۔۔
یہ روس ایٹمی ہتھیاروں سے تباہی شدہ یوکرین کے علاقہ نہیں۔۔
بلکے یہ دنیا کا جہانا پہچانا شہر کراچی کے سب بڑے ڈسٹرک ملیر کا علاقہ صاحبداد گوٹھ ہے کے الیکٹرک ناھلی کی وجہ سے پارہ 40 سے زیادہ گرمی سے متاثرہ لوگ ہے جو بجلی نہ ھونے کی وجہ سے مجبوراً سڑکوں پر سونے پر مجبور ہے۔۔۔
بے بس سندھ سرکار بے بس ہمارے نمائندے کے الیکٹرک ظلم سے گچھ کہہ نہیں سکتے۔۔۔
یورو 2024
جرمنی بمقابلہ اسکاٹ لینڈ
⚽⚽⚽⚽⚽⚽⚽⚽⚽⚽⚽⚽⚽
ہمارے محترم دوست سینئر رپورٹر حبیب بلوچ جیو نیوز سے وابستہ تھے اور پولیٹیکل رپورٹر کی حیثیت سے اپنی نمایاں پہچان رکھتے تھے دوران صحافت ان کا کردار ہمیشہ باعث تقلید رہا ہے وہ اپنے کام پر فوکس کرتے تھے اور غیر جانبداری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیتے رہے ہیں گزشتہ کئی سالوں سے وہ جرمنی میں مقیم ہیں اور ان دنوں یورو فٹبال کے میچز لائیو انجوائے کر رہے ہیں ہماری درخواست پر ملیر نیوز پلس کے ناظرین کو یورو کپ کے ہر میچ سے متعلق آگاہی دینے کے لیے اپنا وڈیو تبصرہ بھیجا کریں گے سنیے دیکھیے اور شئیر کیجیے ملیر نیوز پلس آپ کو فٹبال کی تکنیکس اور آرٹ سے متعارف کروانے کا کوئی موقع گنوائے گا نہیں کیوں کہ ہم جانتے ہیں فٹبال لورز کو ہمارا یہ انداز پسند آئے گا ،،
ٹیم ملیر نیوز پلس ⚽⚽⚽
جرمنی کے شہر میونخ میں آج یورو 2024 کا افتتاحی میچ میزبان جرمنی اور اسکاٹ لینڈ کے درمیا ن کھیلا جائے گا۔
اعداد و شمار کے مطابق اسکاٹ لینڈ کی ٹیم چوتھی مرتبہ یورو کے فائنل مقابلوں میں شرکت کررہی ہے۔ اس سے قبل یورو کے 3 فائنل مقابلوں میں حصہ لے کر اسکاٹ لینڈ نے 9 میچز میں شرکت کی ہے جن میں سے دو مقابلوں میں اسے کامیابی حاصل ہوئی ہے تاہم یہ ٹیم گروپ سطح کے مقابلوں سے آگے نہیں بڑھ سکی۔
دوسری جانب میزبان جرمنی کی ٹیم مسلسل 14 مرتبہ یورو کے فائنل مقابلوں میں حصہ لے رہی ہے۔ گذشتہ 13 فائنل مقابلوں میں حصہ لے کر جرمنی نے 53 میچز کھیل کر 27 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ ٹیم سال 1972، 1980 اور 1996 میں یورو کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہی ہے جبکہ سال 1976، 1992 اور 2008 میں یہ ٹیم فائنل میں شکست کے باعث دوسرے نمبر پر رہی۔
یورو 2024 کے فائنل مقابلوں میں مجموعی طور پر 24 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جنہیں 6 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ سطح کے مقابلوں کے بعد ہر گروپ سے پہلے اور دوسرے نمبر کی ٹیمیں براہ راست پری کوارٹر فائنل مقابلوں کے لیے کوالیفائی کرلیں گی جبکہ تیسرے نمبر پر پہنچنے والی 6 ٹیموں میں سے بہتر کاکردگی کی بنیاد پر مزید 4 ٹیموں کا انتخاب ہوگا جو پری کوارٹر فائنل مقابلوں میں شرکت کی اہل ہوں گی۔ پری کوارٹر ( گروپ آف 16) مقابلے ناک آئوٹ کی بن
آج ہم آپ کو دکھاتے ہیں ایران کی ایک چھوٹی بندرگاہ اور ساحلی شہر بیرس یہ چھوٹا سا کم آبادی والا شہر بنام *بیرس*
(BERIS)
ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے ضلع دشتیاری کے وسطی ضلع کا ایک شہر ہے۔ 2006 کی مردم شماری میں، اس کی آبادی 477 گھرانوں میں 2,356 تھی، جب یہ چابہار کاؤنٹی کے سابق دشتیاری ضلع کے ساند میر سویان دیہی ضلع کا ایک گاؤں تھا۔ . 2011 میں درج ذیل مردم شماری میں 800 گھرانوں میں 4,428 افراد کو شمار کیا گیا۔یہاں کی زیادہ تر آبادی ماہی کے شعبے سے وابستہ ہے ملیر نیوز پلس کے چیف رپورٹر آصف رفیق ان دنوں ایران کے سیاحتی دورے پر ہیں اور آپ کے لیے مستند معلومات پر مبنی ایسی وڈیوز لاتے ہیں جن سے نئے کاروباری راستوں کا پتہ چلے ،،
کراچی ملیر کے شیر محمد کے برگر کی دھوم کنرک (ایران) میں بھی مچ گئی اپنے روزگار کو وسعت دینے کے لیے شیر محمد نے سرزمین ایران کا رخ کیا اور یہ ہجرت ان کے لیے کتنی با برکت ثابت ہوئی آئیے سنتے ہیں شیر محمد کی زبانی
ایران کے ساحلی شہر چاہ بہار میں دیکھیے مقامی ڈرائیور کی کار کے ساتھ اٹھکیلیاں ڈرفٹنگ ریسنگ اور کار چیزنگ یہ شوق ایرانیوں کی زندہ دلی کا معیار مانا جاتا ہے