History Hustlers

History Hustlers Welcome to History Hustler, the ultimate source of knowledge about history. Our mission is to provide you with valuable information.

Copyright Disclaimer

Thank you for visiting our website, which is dedicated to providing movie updates and news. We respect the intellectual property rights of others, and we are committed to complying with all applicable copyright laws. Content

All content on this website, including articles, images, and videos, is either original content created by our team or used with permission or under fai

r use principles. We make every effort to ensure that we have the necessary rights to use all content on our website. If you believe that any content on our website infringes your copyright, please contact us immediately with the following information:

Your name and contact information

A description of the copyrighted work that you claim has been infringed

A description of the content on our website that you claim infringes your copyright

A statement that you have a good faith belief that the use of the content is not authorized by the copyright owner, its agent, or the law

A statement that the information in your notice is accurate and that you are the copyright owner or authorized to act on behalf of the copyright owner

Once we receive a notice of claimed infringement, we will review it and take appropriate action, which may include removing the content or disabling access to it. Links

We may link to third-party websites that contain copyrighted material. We make every effort to ensure that we link only to websites that have obtained the necessary permissions to use such material. However, we are not responsible for the content of these websites or any copyright infringement that may occur on them. If you believe that we have linked to a website that infringes your copyright, please contact us immediately with the following information:

Your name and contact information

A description of the copyrighted work that you claim has been infringed

A description of the website that you claim infringes your copyright

A statement that you have a good faith belief that the use of the content is not authorized by the copyright owner, its agent, or the law

A statement that the information in your notice is accurate and that you are the copyright owner or authorized to act on behalf of the copyright owner

Once we receive a notice of claimed infringement, we will review it and take appropriate action, which may include removing the link or disabling access to it. Contact Us

If you have any questions or concerns about our copyright policy, please contact us at [email protected].

ساری دنیا کی بیوفائی اور دھوکے ٹرک اور رکشے والوں کے ساتھ کیوں ہوتے ہیں؟
30/01/2025

ساری دنیا کی بیوفائی اور دھوکے ٹرک اور رکشے والوں کے ساتھ کیوں ہوتے ہیں؟

گدھ اور کوا بھی گوشت خور ہوتے ہیں. لیکن ہم گوشت پوست کے بنے انسان ان سے نہیں ڈرتے. کیونکہ یہ آپ کو تب ہی اپنی خوراک بنا ...
30/01/2025

گدھ اور کوا بھی گوشت خور ہوتے ہیں. لیکن ہم گوشت پوست کے بنے انسان ان سے نہیں ڈرتے. کیونکہ یہ آپ کو تب ہی اپنی خوراک بنا سکتے ہیں جب آپ زندہ نہ ہوں. آپ اگر زندہ ہیں تو پھر کیا ڈر.؟ زندہ لوگ اسی لئے ان سے نہیں ڈرتے.

کچھ لوگ کتوں سے ڈرتے ہیں. ماہرین کہتے ہیں کتا اگر آپ پر بھونکنا شروع کردے تو سینے پر ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو جائیں. کتے کو سخت نظروں سے دیکھیں. اس کیلئے یہی کافی ہے. لیکن اگر آپ کی جسامت کم ہے تو جھک کر کوئی کنکر پتھر اٹھا لیں.

بھوکا بھیڑیا بھی بڑا خطرہ ہے. لیکن اس سے بھی بھاگنا نہیں چاہئے. کیونکہ بھیڑیا بڑا شاطر جانور ہے. اسے پتہ ہے یہ آپ سے جنگ کر کے نہیں جیت سکتا اس لئے یہ چاہتا ہے آپ خوف کے مارے دوڑ لگا لیں. بھاگتا ہوئے انسان کا دفاع پھر کمزور ہو جاتا ہے. وہ دوڑے گا یا لڑے گا.؟ ایک وقت میں تو ایک ہی کام ہو سکتا ہے.

شیر کیلئے بھی ماہرین حیوانات کہتے ہیں دوڑنا نہیں. کیونکہ آپ شیر چیتے کو دوڑ میں ہرا نہیں سکتے. آپ نے صرف ان کو یہ باور کرانا ہے کہ آپ ان کیلئے خطرہ نہیں. ماہرین البتہ یہ بھی کہتے ہیں کہ شیر پھر بھی نہ مانا تو اپنی گردن بچانی ہے.

آپ کے آس پاس جیسے یہ جنگلی جانور پرندے ہوتے ہیں ایسے ہی ان مردار خور اور گوشت خور جانوروں کی فطرت کے انسان بھی ہوتے ہیں. کچھ گدھ نما ہوتے ہیں. یہ انتظار کرتے ہیں کب آپ زندگی سے مایوس ہوتے ہیں. کچھ کتوں کی فطرت کے ہوتے ہیں تو کچھ بھیڑئے شیر بھالو ہوں گے.

ڈر کر بھاگنا لیکن کوئی حل نہیں. کسی کیلئے بھی نہیں. آپ یا تو وہ راستہ جگہ ہی چھوڑ دیں جہاں اس فطرت کے انسان ہوتے ہیں یا ڈر نکال کر ان کو باور کرادیں آپ زندہ بھی ہیں لڑ بھی سکتے ہیں اور بلاوجہ آپ کسی کیلئے کوئی خطرہ بھی نہیں.

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ڈرامہ سیریل استغفراللہ مجھے آپکی بیٹی نہیں آپ اچھی لگتی ہیں ہم ٹی وی ہم ٹی وی وہ چینل ہے جس نے...
29/01/2025

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ڈرامہ سیریل

استغفراللہ

مجھے آپکی بیٹی نہیں آپ اچھی لگتی ہیں

ہم ٹی وی

ہم ٹی وی وہ چینل ہے جس نے ڈرامہ سیریل برزخ بنایا تھا جس میں قوم لوط لڑکے کا لرکے کے ساتھ چوما چاٹا دیکھا کر اس Lgtv کو پروموٹ کیا جا رہا تھا اب یہ خاندانی اقدار بلکہ انسانیت کے خلاف سیریز بنا رہے ہیں

جرمن نژاد پاکستانی ٹک ٹاکر دارین المعروف کوئین دارو ٹک ٹاک کی دنیا میں کسی تعارف کی محتاج نہیں،کئی ملینز ان کے فالورز ہو...
29/01/2025

جرمن نژاد پاکستانی ٹک ٹاکر دارین المعروف کوئین دارو ٹک ٹاک کی دنیا میں کسی تعارف کی محتاج نہیں،کئی ملینز ان کے فالورز ہوتے تھے،یہ حجاب میں رہتے ویڈیوز بناتی تھی۔

کوئین دارو خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہی تھی،ان کے دو بچے،محبت کرنے والا شوہر اور ہنستا بستا گھر تھا ۔

یہ اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ بھی فنی ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کرتی تھی،بظاہر سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔

آہستہ آہستہ کوئین دارو نے لائیو آنا شروع کیا،یہ لائیو گیم کھیلنے لگی،انہیں بھی گفٹر مل گئے،خوب پیسہ آنا شروع ہوا ۔

کوئین دارو کی زندگی میں پھر وہ سیاہ دن بھی آیا جب برطانوی نژاد ایک پاکستانی گفٹر عاصم بٹ نے کوئین دارو کو لائیو میچ میں شیر مارا اور شوہر سے اسکی بیوی چھین لی۔

کوئین دارو اپنے گفٹر کی محبت میں مبتلا ہوگئی محبت کرنے والے شوہر کو چھوڑ کر گفٹر سے شادی کرلی ۔

ہنستا بستا گھر اجڑ گیا ۔

گفٹر سے شادی کے بعد کوئین دارو کچھ عرصے کے لئے پس منظر میں چلی گئی،ہفتہ دس دن پہلے کوئین دارو اپنے بیڈ روم سے لائیو تھی کہ ان کے نئے شوہر عاصم بٹ نے لائیو پروگرام غصہ کرتے ہوئے بند کروا دیا کہ
اپنے بیڈ روم سے بھی کوئی لائیو جاتا ہے۔

اس واقعے کے بعد خبریں گردش کر رہی ہیں کہ کوئین دارو کی پھر سے طلاق ہوگئی ہے۔

کوئین دارو ایک کیس ہے ایسی درجنوں لڑکیاں ہیں جو فیملی ویلاگ بناتی تھیں،ہنستے بستے ان کے گھر تھے لیکن مادیت پرستی،شہوت پسندی اور شہرت پسندی نے ان سے سب کچھ چھین لیا اور انہیں ناپسندیدہ بنا کر رکھ دیا ۔

آپ اگر ٹک ٹاک استعمال کرتے ہیں تو آپ کو یہ جان کر دکھ ہوگا کہ شام ہوتے ہی پاپا کی پریاں “شیروں “کے چکر میں بہت دور نکل جاتی ہیں اور بھیڑیوں کے ہتھے چڑھ جاتی ہیں۔

بقلم فردوس جمال !!!

محبوب کی آنکھیں دیکھنے اور سمجھنے سے زیادہ اہم مچھلی کی آنکھوں کو دیکھنا اور سمجھنا ہےمچھلی کی خریداری ایک پوری سائنس ہے...
25/01/2025

محبوب کی آنکھیں دیکھنے اور سمجھنے سے زیادہ اہم مچھلی کی آنکھوں کو دیکھنا اور سمجھنا ہے

مچھلی کی خریداری ایک پوری سائنس ہے اور ہر ایک کو اس سائنس کی بیسکس سمجھنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ مچھلی ایک بہترین غذا ہے۔ سمندری مچھلی ایک ایسا سورس آف پروٹین ہے جس کے گوشت کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی (بیف اور چکن اچھے خاصے چھیڑے جاچکے ہیں)

اس لیے اپنی غذا میں مچھلی شامل کرنا ضروری ہے

لیکن،

صحیح مچھلی خریدنا ہر کسی کے بس کا روگ نہیں۔ مچھلیوں میں بہت سی اقسام ہوتی ہیں۔ ان کی درست پہچان کا حاصل ہونا ایک محنت طلب کام ہے

پہچان سے سو گنا زیادہ اہم، مچھلی کے تازہ یا باسی ہونے کی پہچان کی قابلیت ہونا اہم ہے

تازی اور باسی مچھلی کے ٹیسٹ کا سب سے پہلا اور اہم ترین مرحلہ اس کی آنکھوں میں "ڈوب" جانا ہے۔ بے وفا محبوب ہو یا باسی مچھلی، دونوں کی آنکھیں ان کے حال کا پتا دیتی ہیں

تازی مچھلی کی آنکھیں خوب چمکتی ہیں، ان کے رنگ بھی واضح ہوتے ہیں۔

جبکہ باسی مچھلی کی آنکھوں میں گدلا پن اتر آتا ہے اور ان کے رنگ بھی پھیکے پڑ جاتے ہیں

تصویر A والی مچھلی انتہائی تازی اور ڈبل اے گریڈ کوالٹی کی حامل ہے۔ اس کی آنکھیں بھی چمک رہی ہیں اور اس کا رنگ بھی خوب واضح اور "رنگدار" ہے

جبکہ تصویر B والی مچھلی، اے کے مقابلے تھوڑی باسی ہوچکی۔ ہے یہ بھی اے گریڈ، لیکن ایک درجے نیچے۔ اس کی آنکھوں میں آپ کو تھوڑی بہت بے وفائی، یعنی ہلکا گدلا پن نظر آرہا ہوگا۔

آنکھوں سے تازگی پکڑنا پریکٹس اور تجربہ مانگتا ہے۔ میں خود اس فیلڈ کا طالبعلم ہوں اور مسلسل سیکھنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں۔ اس کے علاوہ اور بھی نشانیاں ہوتی ہیں، وہ پھر کبھی ڈسکس کرتے ہیں

یہ تصویر ایک امریکی بائسن کی ہے جو -35 ڈگری کی شدید سردی میں حرکت کر رہا ہے۔ یہ جانور گائے کی ایک قسم ہے جو کم درجہ حرار...
12/12/2024

یہ تصویر ایک امریکی بائسن کی ہے جو -35 ڈگری کی شدید سردی میں حرکت کر رہا ہے۔ یہ جانور گائے کی ایک قسم ہے جو کم درجہ حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے جسم کے اہم حصے اضافی بالوں کی تہہ سے ڈھکے ہوتے ہیں، اور جب درجہ حرارت اتنا کم ہو جاتا ہے، تو یہ صرف ضرورت کے وقت ہی حرکت کرتا ہے اور خوراک تلاش کرتا ہے۔

یہ صلاحیت اسے بہت سے موسمی تغیرات سے بچنے میں مدد دیتی ہے، اور وہ پہاڑی علاقے کے سخت حالات پر قابو پا لیتا ہے، جہاں یہ رہتا ہے۔ یہ جانور تقریباً 500,000 سال سے زمین پر زندہ ہے۔

زندگی میں انسان ہر چیز سے محروم ہو سکتا ہے: صحت، دولت، دوستی، خاندان—کچھ بھی ہمیشہ کے لیے نہیں رہتا۔ ہر چیز کا ایک اختتا...
21/11/2024

زندگی میں انسان ہر چیز سے محروم ہو سکتا ہے: صحت، دولت، دوستی، خاندان—کچھ بھی ہمیشہ کے لیے نہیں رہتا۔ ہر چیز کا ایک اختتام ہوتا ہے۔
مایک ٹائسن، باکسنگ کی دنیا کا ایک عظیم نام، نے اپنی بیٹی کو ایک حادثے میں کھو دیا۔ قرضوں کا بوجھ اور قانونی مسائل نے ان کی زندگی کو مزید پیچیدہ کر دیا۔ مالی مشکلات نے انہیں اس حالت میں واپس کام کرنے پر مجبور کیا جب وہ جسمانی طور پر کمزور ہو چکے تھے۔
شاید ان کی باکسنگ کی چند شکستیں ان کے کیریئر میں زیادہ اہمیت نہ رکھتی ہوں، لیکن ان کی محنت نے انہیں دوبارہ بڑی دولت کمانے کا موقع دیا، جس سے وہ اپنی زندگی کو دوبارہ تعمیر کر سکے۔
"گرنے کے بعد، اٹھنا لازمی ہے
مایک ٹائسن نے ثابت کیا کہ وقت انسان کا سب سے بڑا دشمن ہے، لیکن اس کے ساتھ لڑ کر آگے بڑھنا ہی اصل کامیابی ہے۔

‏زندگی بدلنے والاہ واقعہپہلا واقعہ :مجھے کسی صاحب نے ایک دلچسپ واقعہ سنایا.وہ ترکی کے راستے یونان جانا چاہتے تھے.ایجنٹ ا...
19/11/2024

‏زندگی بدلنے والاہ واقعہ
پہلا واقعہ :
مجھے کسی صاحب نے ایک دلچسپ واقعہ سنایا.
وہ ترکی کے راستے یونان جانا چاہتے تھے.
ایجنٹ انھیں ترکی لے گیا.
یہ ازمیر شہر میں دوسرے لوگوں کے ساتھ برفباری کا انتظار کرنے لگے.
سردیاں یورپ میں داخلے کا بہترین وقت ہوتا تھا.
برف کی وجہ سے سیکیورٹی اہلکار مورچوں میں دبک جاتے تھے،
بارڈر پرگشت رک جاتا تھا،
ایجنٹ لوگوں کو کشتیوں میں سوار کرتے تھے،
اور انھیں یونان کے کسی ساحل پر اتار دیتے تھے،
یہ ایجنٹوں کی عام پریکٹس تھی۔
اس صاحب نے بتایا:
"ہم ترکی میں ایجنٹ کے ڈیرے پر پڑے تھے‘
ہمارے ساتھ گوجرانوالہ کا ایک گندہ سا لڑکا تھا‘
وہ نہاتا بھی نہیں تھا،
اور دانت بھی صاف نہیں کرتا تھا.
اس سے خوفناک بو آتی تھی.ت
تمام لوگ اس سے پرہیز کرتے تھے.
ہم لوگ دسمبر میں کشتی میں سوار ہوئے‘
ہم میں سے کوئی شخص اس لڑکے کو ساتھ نہیں لے جانا چاہتا تھا‘
ہم نے اسے روکنے کی کوشش کی
لیکن وہ رونا شروع ہو گیا‘
ایجنٹ کے پاس وقت کم تھا
چنانچہ اس نے اسے ٹھڈا مار کر کشتی میں پھینک دیا.
کشتی جب یونان کی حدود میں داخل ہوئی،
تو کوسٹ گارڈ ایکٹو تھے۔
یونان کو شاید ہماری کشتی کی مخبری ہو گئی تھی.
ایجنٹ نے مختلف راستوں سے یونان میں داخل ہونے کی کوشش کی،
مگر ہر راستے پر کوسٹ گارڈ تھے.
اس دوران اس لڑکے کی طبیعت خراب ہو گئی.
وہ الٹیاں کرنے لگا.
ہم نے ایجنٹ سے احتجاج شروع کر دیا.
ایجنٹ ٹینشن میں تھا‘
اسے غصہ آ گیا‘
اس نے دو لڑکوں کی مدد لی،
اور
اس گندے لڑکے کو اٹھا کر
یخ ٹھنڈے پانی میں پھینک دیا.
وہ بے چارہ ڈبکیاں کھانے لگا.
ہم آگے نکل گئے.
ہم ابھی آدھ کلومیٹر آگے گئے تھے
کہ ہم پر فائرنگ شروع ہو گئی‘
ایجنٹ نے کشتی موڑنے کی کوشش کی۔
کشتی اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی،اور وہ پانی میں الٹ گئی.
ہم سب پانی میں ڈبکیاں کھانے لگے‘میں نے خود کو سردی‘ پانی اور خوف کے حوالے کر دیا.جب میری آنکھ کھلی،تو میں اسپتال میں تھا‘
مجھے هسپتال کے عملے نے بتایا
"کشتی میں سوار تمام لوگ مر چکے ہیں.صرف دو لوگ بچے ہیں"میں نے دوسرے زنده شخص کے بارے میں پوچھا.ڈاکٹر نے میرے بیڈ کا پردہ ہٹا دیا،دوسرے بیڈ پر وہی لڑکا لیٹا تھا،جسے ہم نے اپنے ہاتھوں سے سمندر میں پھینکا تھا،سمندر کی لہریں اسے دھکیل کر ساحل تک لے آئی تھیں۔مجھے کوسٹ گارڈز نے بچا لیا تھا.جب کہ باقی لوگ گولیوں کا نشانہ بن گئے،یا پھر
سردی سے ٹھٹھر کر مر چکے تھے.
میں پندرہ دن اسپتال رہا.
میں اس دوران یہ سوچتا رہا:
"میں کیوں بچ گیا"؟مجھے کوئی جواب نہیں سوجھتا تھا.میں جب اسپتال سے ڈسچارج ہو رہا تھا،
مجھے اس وقت یاد آیا.
میں نے اس لڑکے کو لائف جیکٹ پہنائی تھی.ایجنٹ جب اسے پانی میں پھینکنے کے لیے آ رہا تھا،
تو میں نے فوراً
باکس سے جیکٹ نکال کر اسے پہنا دی تھی.یہ وہ نیکی تھیجس نے مجھے بچا لیا.مجھے جوں ہی یہ نیکی یاد آئی،مجھے چھ ماہ کا وہ سارا زمانہ یاد آ گیا،جو ہم نے اس لڑکے کے ساتھ گزارہ تھا.ہم نہ صرف ترکی میں اس کی وجہ سے بچتے رہے تھے،بلکہ وہ لڑکاجب تک ہماری کشتی میں موجود رہا،ہم سب لوگ
کوسٹ گارڈز سے بھی محفوظ رہے،
یخ پانی سے بھی،اور موت سے بھی.ہم نے جوں ہی اسے کشتی سے دھکا دیا،موت نے ہم پر اٹیک کر دیا.
میں نے پولیس سے درخواست کی:
"میں اپنے ساتھی سے ملنا چاہتا ہوں"پولیس اہلکاروں نے بتایا:
"وہ پولیس وین میں تمہارا انتظار کر رہا ہے"میں گاڑی میں سوار ہوا،
اور جاتے ہی اسے گلے سے لگا لیا۔
مجھے اس وقت اس کے جسم سے کسی قسم کی کوئی بو نہیں آ رہی تھی.تب مجھے معلوم ہوامیرے ساتھیوں کو دراصل اس کے جسم سے اپنی موت کی بو آتی تھی.یہ ان لوگوں کی موت تھی،جو انھیں اس سے الگ کرنا چاہتی تھی.اور وہ جوں ہی الگ ہوئے،
سب موت کی آغوش میں چلے گئے۔

👇

سیالکوٹ، ‏ڈسکہ کے نواحی گاؤں میں سسرال والوں نے سات ماہ کی حاملہ بہو کو قتل کر کے اس کے جسم کےٹکرے ٹکرے کر کے دو بوریوں ...
14/11/2024

سیالکوٹ، ‏ڈسکہ کے نواحی گاؤں میں سسرال والوں نے سات ماہ کی حاملہ بہو کو قتل کر کے اس کے جسم کےٹکرے ٹکرے کر کے دو بوریوں میں بند کر کے اسکی لاش نہر میں پھینک دی۔سر دھڑ سے الگ کر کے اس کو چولہے پر اس وقت تک جلایا جب تک اسکے نقوش گوشت کی بوٹی نہیں بن گئے۔ اسکے بعد سرکو الگ مقام پر پھینک دیا تاکہ ملے تو بھی شناخت نہ ہو سکے۔اور یہ سب لڑکی کی سگی خالہ (ساس)نے اور دو سگی خالہ زاد بہنوں (نندوں)نے کیا۔ تینوں ماں بیٹیوں نے لاہور سے جراحی کی خدمات لے کر یہ ظلم کیا ۔بعد میں جھوٹاالزام لگا دیا کہ آشنا کے ساتھ بھاگ گئی ہے۔بے چاری زارا قدیر کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ خوبصورت تھی اور شوہر کی محبت تھی جو بیرون ملک مقیم تھا۔۔
اس لڑکی کے بدقسمت باپ کی حالت یہ ہے کہ اب شاید ہی زندہ بچ سکے۔۔!
خدارا بیٹیاں بیاہیں تو ان کی خبر بھی رکھیں کہ کہیں سوروں کے جنگل میں تو نہیں بھیج دیا ان کو ؟ 🙏

‏تابوتِ سکینہ۔ ایک پراسرار صندوق جسے یہودی کھوج رہےہیں .یہ تابوت شمشاد کی لکڑی کا ایک صندوق تھا جو حضرت آدم علیہ السلام ...
05/11/2024

‏تابوتِ سکینہ۔ ایک پراسرار صندوق جسے یہودی کھوج رہےہیں .
یہ تابوت شمشاد کی لکڑی کا ایک صندوق تھا جو حضرت آدم علیہ السلام پر نازل ہوا تھا۔ یہ آپ کی آخرِ زندگی تک آپ کے پاس ہی رہا۔ پھر بطور میراث یکے بعد دیگرے آپ کی اولاد کو ملتا رہا۔ یہاں تک کہ یہ حضرت یعقوب علیہ السلام کو ملا اور آپ کے بعد آپ کی اولاد بنی اسرائیل کے قبضے میں رہا۔ اورجب یہ صندوق حضرت موسیٰ علیہ السلام کو مل گیا تو آپ اس میں توراۃ شریف اور اپنا خاص خاص سامان رکھنے لگے۔

یہ بڑا ہی مقدس اور بابرکت صندوق تھا۔ بنی اسرائیل جب کفار سے جہاد کرتے تھے اور کفار کے لشکروں کی کثرت اور ان کی شوکت دیکھ کر سہم جاتے اور ان کے سینوں میں دل دھڑکنے لگتے تو وہ اس صندوق کو اپنے آگے رکھ لیتے تھے تو اس صندوق سے ایسی رحمتوں اور برکتوں کا ظہور ہوتا تھا کہ مجاہدین کے دلوں میں سکون و اطمینان کا سامان پیدا ہوجاتا تھا اور مجاہدین کے سینوں میں لرزتے ہوئے دل پتھر کی چٹانوں سے زیادہ مضبوط ہوجاتے تھے۔ اورجس قدر صندوق آگے بڑھتا تھا آسمان سے نَصْرٌ مِّنَ اللہِ وَفَتْحٌ قَرِیْبٌ کی بشارت عظمیٰ نازل ہوا کرتی اور فتح مبین حاصل ہوجایا کرتی تھی۔

بنی اسرائیل میں جب کوئی اختلاف پیدا ہوتا تھا تو لوگ اسی صندوق سے فیصلہ کراتے تھے۔ صندوق سے فیصلہ کی آواز اور فتح کی بشارت سنی جاتی تھی۔ بنی اسرائیل اس صندوق کو اپنے آگے رکھ کر اور اس کو وسیلہ بنا کر دعائیں مانگتے تھے تو ان کی دعائیں مقبول ہوتی تھیں اور بلاؤں کی مصیبتیں اور وباؤں کی آفتیں ٹل جایا کرتی تھیں۔ الغرض یہ صندوق بنی اسرائیل کے لئے تابوتِ سکینہ، برکت و رحمت کا خزینہ اور نصرتِ خداوندی کے نزول کا نہایت مقدس اور بہترین ذریعہ تھا مگر جب بنی اسرائیل طرح طرح کے گناہوں میں ملوث ہوگئے اور ان لوگوں میں معاصی و طغیان اور سرکشی و عصیان کا دور دورہ ہو گیا تو ان کی بداعمالیوں کی نحوست سے ان پر خدا کا یہ غضب نازل ہوگیا کہ قوم عمالقہ کے کفار نے ایک لشکر جرار کے ساتھ ان لوگوں پر حملہ کردیا، ان کافروں نے بنی اسرائیل کا قتل عام کر کے ان کی بستیوں کو تاخت و تاراج کرڈالا۔ عمارتوں کو توڑ پھوڑ کر سارے شہر کو تہس نہس کرڈالا، اور اس متبرک صندوق کو بھی اٹھا کر لے گئے۔ اس مقدس تبرک کو نجاستوں کے کوڑے خانہ میں پھینک دیا۔ لیکن اس بے ادبی کا قوم عمالقہ پر یہ وبال پڑا کہ یہ لوگ طرح طرح کی بیماریوں اور بلاؤں مبتلا کر دیئے گئے۔ چنانچہ قوم عمالقہ کے پانچ شہر بالکل برباد اور ویران ہو گئے۔ یہاں تک کہ ان کافروں کو یقین ہو گیا کہ یہ صندوق رحمت کی بے ادبی کا عذاب ہم پر پڑ گیا ہے تو ان کافروں کی آنکھیں کھل گئیں۔ چنانچہ ان لوگوں نے اس مقدس صندوق کو ایک بیل گاڑی پر لاد کر بیلوں کو بنی اسرائیل کی بستیوں کی طرف ہانک دیا۔

پھر اللہ تعالیٰ نے چار فرشتوں کو مقرر فرما دیا جو اس مبارک صندوق کو بنی اسرائیل کے نبی حضرت شمویل علیہ السلام کی خدمت میں لائے۔ اس طرح پھر بنی اسرائیل کی کھوئی ہوئی نعمت دوبارہ ان کو مل گئی۔ اور یہ صندوق ٹھیک اس وقت حضرت شمویل علیہ السلام کے پاس پہنچا، جب کہ حضرت شمویل علیہ السلام نے طالوت کو بادشاہ بنا دیا تھا۔ اور بنی اسرائیل طالوت کی بادشاہی تسلیم کرنے پر تیار نہیں تھے اور یہی شرط ٹھہری تھی کہ مقدس صندوق آجائے تو ہم طالوت کی بادشاہی تسلیم کرلیں گے۔ چنانچہ صندوق آگیا اور بنی اسرائیل طالوت کی بادشاہی پر رضامند ہو گئے۔ (تفسیر الصاوی،ج۱،ص۲۰۹۔تفسیر روح البیان،ج۱، ص۳۸۵۔پ۲، البقرۃ۲۴۷)

قرآن مجید میں خداوند قدوس نے سورہ بقرہ میں اس مقدس صندوق کا تذکرہ فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ:۔ ترجمہ :۔اور ان سے ان کے نبی نے فرمایا اس کی بادشاہی کی نشانی یہ ہے کہ آئے تمہارے پاس تابوت جس میں تمہارے رب کی طرف سے دلوں کا چین ہے اور کچھ بچی ہوئی چیزیں ہیں معزز موسیٰ اور معزز ہارون کے ترکہ کی، اٹھاتے لائیں گے اسے فرشتے بیشک اس میں بڑی نشانی ہے تمہارے لئے اگر ایمان رکھتے ہو۔(پ2،البقرۃ:248)

تابوتِ سکینہ میں کیا تھا؟ اس مقدس صندوق میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا اور ان کی مقدس جوتیاں اور حضرت ہارون علیہ السلام کا عمامہ، حضرت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی، توراۃ کی تختیوں کے چند ٹکڑے ،کچھ من و سلویٰ، اس کے علاوہ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کی صورتوں کے حلیے وغیرہ سب سامان تھے۔
(تفسیر روح البیان،ج۱،ص۳۸۶،پ۲،البقرۃ: ۲۴۸)

تابوت سکینہ کہاں ہے؟ حضرت داؤد علیہ السلام کے زمانے تک اس تابوت کو رکھنے کے لئے کوئ خاص انتظام نہیں تھا اور اسکے لئے پڑاؤ کی جگہ پر ایک الگ خیمہ لگا دیا جاتا تھا- حضرت داؤد علیہ السلام نے خدا کے حکم سے خدا کا گھر بنانا شروع کیا جو عین اس مقام پر ہے جہاں آج مسجد اقصیٰ موجود ہے-

👇

مٹی_کےبرتن کا استعمال مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ہے اس کے برعکس سِلور، سٹیل، اور پریشر کُکر میں کھانا جلدی ج...
02/11/2024

مٹی_کےبرتن کا استعمال

مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ہے
اس کے برعکس سِلور، سٹیل، اور پریشر کُکر میں کھانا جلدی جلدی تیار ہوتا ہے لیکن
یہ کھانا پکتا نہیں بلکہ گلتا ھے،
تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں، جن لوگوں نے برتن بدل لیے، اُن کی زِندگی بدل گئی،
2- کُوکِنگ آئل
کوکنگ آئل وہ استعمال کریں،
جو کبھی نہ جَمے،
دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں،
وہ زیتون کا تیل ہے،
لیکن یہ مہنگا ھے، ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لیے سرسوں کا تیل ہے،
سرسوں کا تیل جمتا نہیں،
یہ وہ واحد تیل ہے،
جو ساری عُمر نہیں جمتا،
اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ہے،
ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات
بھی اسی لیے کی جاتی ہے
کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے
سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے،
اس کو جمنے نہیں دیتا،
اس کی زِندہ مِثال اچار ہے
جو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ہے
اس کو جالا نہیں لگتا،
اور اِن شاءالله جب یہ سرسوں کا تیل آپ کے جسم کے اندر جاۓ گا تو آپ کو کبھی بھی فالج،
مِرگی یا دل کا دورہ نہیں ہوگا،
أپ کے گُردے فیل نہیں ہونگے،
پوری زندگی آپ بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے،
اِن شاء الله
کیونکہ
سرسوں کا تیل نالیوں کو صاف کرتا ہے،
جب نالیاں صاف ہوجاٸیں گی تو دل کو زور نہیں لگانا پڑے گا،
سرسوں کے تیل کے فاٸدے ہی فاٸدے ہیں،
ہمارے دیہاتوں میں جب جانور بیمار ہوتے ہیں تو بزرگ کہتے ہیں کہ ان کو سرسوں کا تیل پلاٸیں،
أج ہم سب کو بھی سرسوں کے تیل کی ضرورت ہے،

3- نمک (نمک بدلیں)
نمک ہوتا کیا ھے؟
نمک اِنسان کا کِردار بناتا ھے،
ہم کہتے ہیں بندہ بڑا نمک حلال ھے،
یا پھر
بندہ بڑا نمک حرام ھے
نمک انسان کے کردار کی تعمیر کرتا ھے،
ہمیں نمک وہ لینا چاہیٸے جو مٹی سے آیا ہو،
اور وہ نمک أج بھی پوری دنیا میں بہترین پاکستانی کھیوڑا کا گُلابی نمک ھے،
پِنک ہمالین نمک 25 ڈالر کا 90 گرام یعنی 4000 روپے کا نوے گرام اور چالیس ہزار روپے کا 900 گرام بِکتا ھے،
اور ہمارے یہاں دس تا بِیس روپے کلو ھے،
بدقسمتی دیکھیں
ہم گھر میں آیوڈین مِلا نمک لاتے ہیں،
جس نمک نے ہمارا کردار بنانا تھا،
وہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا۔
اس لٸے میری أپ سے گذارش ھے کہ ہمیشہ پتھر والا نمک استعمال کریں،

4- مِیٹھا
ہم سب کے دماغ کو چلانے کے لٸے میٹھا چاہیٸے،
اور میٹھا الله نے مٹی میں رکھا ہے ،
یعنی گَنّا اور گُڑ،
اور ہم نے گُڑ چھوڑ کر چِینی کھانا شروع کر رکھی ہے ،
خدارا گُڑ استعمال کریں گڑ

5- پانی
انسان کے لیے سب سے ضروری چیز پانی ہے ،
جس کے بغیر انسان کا زندہ رہنا ممکن نہیں،
پانی بھی ہمیں مٹی سے نِکلا ہُوا ہی پینا چاہیٸے،
پوری دنیا میں زمزم کا پانی سب سے بہترین پانی ہے،
اس کے بعد پھر پنچاب اور وادئ ھزارہ کا پانی ہے ،
اہم بات
کبھی بھی گندم کو چھان کر استعمال نہ کریں،
گندم جس حالت میں آتی ہے،
اُسے ویسے ہی استعمال کریں،
یعنی سُوجی، میدہ اور چھان وغیرہ نکالے بغیر
کیونکہ
ہمارے آقا کریم حضرت محمد بغیر چھانے أٹا کھاتے تھے،
تو پھر طے یہ ہوا کہ ہمیں یہ پانچ کام کرنے چاہٸیں،
1- مٹی کے برتن،
2- سرسوں کا تیل،
3- گُڑ،
4- پتھر والا نمک،
اور
5- زمین کے اندر والا پانی،
یاد رہے یہ پانی مٹی کے برتن میں رکھ کر مٹی کے گلاس یا پیالے میں پئیں،
اس کے علاوہ گندم کا ان چھنا آٹا،
اب سوال یہ ہے کہ ہم یہ ساری چیزیں کیوں لیں ؟
یہ ساری چیزیں ہم نے اس لیے لینی ہیں کہ اسی میں ہماری صحت ہے،
ہم پیدا بھی مٹی سے ہوئے ہیں اور واپس دفن بھی اسی مٹی میں ہونا ہے ..
ہر قسم کی معلومات کے لئے فالو کر لیں شکریہ
Post credit : Pakistan lok Virsa

ایک طلاق یافتہ اکیلی ماں نے لکھا:میں آپ کو یہ بات سمجھانے کے لیے لکھ رہی ہوں کہ اپنے شریک حیات کی خوبیوں کی قدر کرنا ضرو...
31/10/2024

ایک طلاق یافتہ اکیلی ماں نے لکھا:

میں آپ کو یہ بات سمجھانے کے لیے لکھ رہی ہوں کہ اپنے شریک حیات کی خوبیوں کی قدر کرنا ضروری ہے، چاہے ان میں خامیاں ہوں۔

میری عمر 32 سال ہے۔

میرے سابق شوہر اور میں نے 6 سال تک ڈیٹ کی۔

ہم بہترین دوست تھے۔

میں نے انتظار کیا یہاں تک کہ اس نے کالج مکمل کر لیا اور کام شروع کر دیا۔

پھر میرے خاندان اور اس کے خاندان نے ملاقات کی۔

ہماری شادی ہوئی اور ہمارا ایک بیٹا ہوا۔ [اب 7 سال کا ہے]۔

میرا شوہر کبھی کبھار غصے میں آ جاتا تھا لیکن ہمارے مسائل تب شروع ہوئے جب میں نے اسے یہ محسوس کرانا چاہا کہ وہ مجھے کنٹرول نہیں کر سکتا۔

جب بھی ہم جھگڑتے، میں اپنا سامان باندھ کر اپنے خاندان کے پاس چلی جاتی اور انہیں صورتحال سمجھاتی۔

میری بہنیں میرے شوہر کو فون کرتیں اور اس پر چیختیں۔

اگر وہ مجھے کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا تو میں ہمیشہ اسے کہتی کہ اگر وہ چاہے تو مجھے طلاق دے سکتا ہے۔

میں کبھی طلاق نہیں چاہتی تھی۔

مجھے صرف اپنی عزت کا خیال تھا اور میں کبھی بھی اس کی نظروں میں ایک کمزور عورت نہیں بننا چاہتی تھی۔

ایک دن میں نے اسے اتنا تنگ کیا کہ پہلی بار اس نے مجھے مارا اور گھر سے باہر نکال دیا۔

میں اپنے خاندان کے پاس چلی گئی، میرے خاندان نے اسے پولیس میں رپورٹ کر دیا، ہر بار ایسا لگتا تھا جیسے میں ہی مظلوم ہوں!

لیکن حقیقت میں، میں اپنے شوہر کو جذباتی طور پر تکلیف پہنچاتی تھی۔

اسے گرفتار کر لیا گیا اور حراست میں رکھا گیا۔

اس کے خاندان نے مجھ سے کیس واپس لینے کو کہا۔

مجھے محسوس ہوا کہ میں غلط کر رہی ہوں۔

میرا شوہر کبھی بھی پرتشدد انسان نہیں تھا، اس نے جو کیا وہ اس لیے کیا کیونکہ میں نے اسے مجبور کیا اور اس نے کھلے دل سے معافی مانگی۔

میں نے کیس واپس لے لیا، اور ہم دوبارہ مل گئے۔

تین ماہ بعد، ایک چھوٹے مسئلے پر میں نے پھر سے اپنا سامان باندھ لیا اور وہ اکیلا رہ گیا۔

دو دن بعد، مجھے کال آئی کہ وہ ہسپتال میں ہے۔

میرے خاندان نے مجھے کہا کہ وہاں نہ جاؤں کیونکہ ایسا لگے گا جیسے میں اسے منانے جا رہی ہوں اور میری بہنیں مانتی تھیں کہ وہ بیماری کا ڈرامہ کر رہا ہے۔

اس دوران، لوگ مجھے مظلوم سمجھتے رہے جیسے میں ہی ظلم کا شکار ہوں۔

وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں رہا، جب وہ واپس آیا، مجھے صرف طلاق کا نوٹس ملا۔

میں طلاق کو رد کرنا چاہتی تھی، لیکن میرے غرور کی وجہ سے، میں چاہتی تھی کہ وہ اپنا فیصلہ بدلے اور مجھ سے معافی مانگے۔

میں نے اسے فون کیا اور کہا کہ اسے طلاق مل جائے گی کیونکہ میں جہنم میں جی رہی تھی۔

جب ہم عدالت گئے، میں چاہتی تھی کہ وہ قیمت چکائے، اس لیے میں نے عدالت سے کہا کہ اس کی جائیداد تقسیم کی جائے۔

میری حیرت کی بات یہ تھی کہ اس نے کھلے عام عدالت کو بتایا کہ جو کچھ بھی ہم نے اکٹھا حاصل کیا ہے وہ مجھے دیا جائے، اسے صرف طلاق چاہیے۔

ہم جولائی 2009 میں طلاق یافتہ ہو گئے۔

اب، میرا شوہر شادی شدہ ہے، جبکہ میں یہاں برباد ہو رہی ہوں!

میرے خاندان والے میرے بارے میں چغلی کرتے ہیں۔

میں اپنی بقا کے لیے اپنے بیٹے کے لیے جو میرے سابق شوہر دیتا ہے، اس پر انحصار کرتی ہوں۔

مجھے معلوم ہے کہ میں نے اپنی شادی برباد کی۔

میں یہاں تمام بیویوں کو بتا رہی ہوں کہ انہیں مشورہ لیتے وقت احتیاط کرنی چاہیے۔

دھوکہ نہ کھائیں، اپنے خاندان کی مداخلت کو اپنی شادی میں نہ آنے دیں میرے عزیز قاری۔

یہاں تک کہ میری چھوٹی بہنیں بھی مجھ سے زیادہ عزت پاتی ہیں۔

جن لوگوں نے مجھے طلاق لینے کی ترغیب دی، وہ ہمیشہ میرا مذاق اڑاتے ہیں اور میرے بارے میں بری باتیں کرتے ہیں۔

براہ کرم خواتین، اپنی شادی میں چوکسی سے کام لیں۔

سوچا کہ اپنی کہانی شیئر کروں تاکہ آپ کی شادی بچ سکے۔

غرور میں کوئی فائدہ نہیں۔

کبھی کبھی یہ مرد کا قصور نہیں ہوتا،
یہ آپ کا غرور ہوتا ہے، اور وہ لوگ جو آپ کو مشورہ دیتے ہیں، اس لیے اپنی شادی میں ہوشیار اور چوکنا رہیں۔

اللہ ہمیں برائی سے، برے لوگوں سے، ان سے جو برائی کرتے ہیں اور دوسروں کو برائی کی دعوت دیتے ہیں، محفوظ رکھے یا کریم۔ آمین اپنے دوستوں کے ساتھ شیر کریں اور گھر کے لوگوں کے ساتھ بھی
جزاک اللہ خیرا آپ کے وقت کے لیے۔

‏آج کل ٹک ٹاکرز کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کا معاملہ کافی عام ہوتا جا رہا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ کیا...
22/10/2024

‏آج کل ٹک ٹاکرز کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کا معاملہ کافی عام ہوتا جا رہا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ کیا یہ ویڈیوز واقعی غلطی سے لیک ہوتی ہیں یا جان بوجھ کر ایسا کیا جاتا ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ مشہور ہونے کے لیے لوگ اکثر اپنے آخری حربے کے طور پر نازیبا مواد کا سہارا لیتے ہیں۔

دنیا بھر میں، اور اب پاکستان میں بھی، یہ ایک معمول بنتا جا رہا ہے کہ جب کسی ٹک ٹاکر یا انفلوئنسر کے ویوز اور فالوورز کم ہونے لگتے ہیں تو وہ کوئی ایسی ویڈیو لیک کر دیتے ہیں جو لوگوں کی توجہ حاصل کرے۔ جیسے ہی یہ ویڈیو لیک ہوتی ہے، لوگ فوری طور پر اس شخص کو سرچ کرنا شروع کر دیتے ہیں، اس کی ٹک ٹاک، فیس بک اور انسٹاگرام پروفائلز دیکھتے ہیں، اور کچھ تو اسے فالو بھی کر لیتے ہیں۔ نتیجہ؟ وہ انفلوئنسر پھر سے ٹرینڈ میں آ جاتا ہے، نیوز میں اس کا ذکر ہوتا ہے، اور اس کے فالوورز کی تعداد دوبارہ بڑھنے لگتی ہے۔

پاکستان میں بھی اب یہ رجحان تیزی سے پھیل رہا ہے۔ کچھ ٹک ٹاکرز جان بوجھ کر اپنی نازیبا ویڈیوز لیک کروا کر دوبارہ شہرت حاصل کرتے ہیں اور اس کا فائدہ اٹھا کر پیسے کمانے لگتے ہیں۔ یہ طریقہ کار وقتی طور پر ان کی مشہوری کو بڑھا دیتا ہے اور انہیں بڑی تعداد میں فالوورز اور پیسہ فراہم کرتا ہے۔

اس سوشل میڈیا کلچر میں مشہوری کے لیے اخلاقیات کو نظر انداز کرنا ایک خطرناک رجحان بنتا جا رہا ہے۔ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہم کس چیز کو فروغ دے رہے ہیں اور کس حد تک جانے کو تیار ہیں صرف چند دن کی شہرت کے لیے۔

موبائل میں استعمال ہونے والے Bluetooth کی تاریخ آپ کے موبائل میں ایک زبردست ڈیوائس لگی ہوتی ہے جسے Bluetooth کہا جاتا ہے...
09/10/2024

موبائل میں استعمال ہونے والے Bluetooth کی تاریخ

آپ کے موبائل میں ایک زبردست ڈیوائس لگی ہوتی ہے جسے Bluetooth کہا جاتا ہے اس Bluetooth کی تاریخ کا Origin دراصل Vikings سے جا کر ملتا ہے وائکنگز قدیم زمانے کے ڈنمارک ناروے سویڈن کے Pagan لوگ تھے

اس Bluetooth کو جو علامت دی گئی ہے یہ Vikings زبان کے دو
الفاظ کا مجموعہ ہے

Haglaz یعنی Que
Bjarkan یعنی La

۱۰ویں صدی عیسوی میں ایک وائکنگ بادشاہ نے ڈنمارک اور ناروے کو متحد کیا تھا اس بادشاہ کا نام Bluetooth Gormsson تھا چونکہ اس بادشاہ نے دو ممالک کو connect کیا تھا اسی لئے اس موبائل ڈیوائس کو بھی Bluetooth کہا گیا کیونکہ یہ بھی دو موبائل ڈیوائسز کو connect کرتی ہے ۔

By: History of Wars and Peace

یوکرائن کے شطرنج کی Grandmaster کھلاڑی Anna Muzychuk نے سعودی عرب میں کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ “چند دنوں کے اندر...
05/10/2024

یوکرائن کے شطرنج کی Grandmaster کھلاڑی Anna Muzychuk نے سعودی عرب میں کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ

“چند دنوں کے اندر میں اپنے دو عالمی ٹائٹلز سے محروم ہو جاؤں گی کیونکہ میں نے سعودی عرب میں کھیلنے سے انکار کیا ہے میں نے دو خاص رولز کو ماننے سے انکار کیا ہے پہلا یہ کہ عبایا پہننا اور دوسرا ہوٹل سے نکلتے ہوئے ساتھ میں مرد کا ہونا ضروری قرار دیا گیا میں نے دونوں رولز سے اس لئے انکار کیا تاکہ میں دوسرے درجے کی شخصیت نہ لگوں

میں اپنے اصولوں کو فالو کروں گی اس لئے میں World Fast Chess اور Blitz Championship میں حصہ نہیں لوں گی گو کہ میں ان دو ٹورنامنٹس میں کھیل کر بہت سی دولت کما سکتی تھی یہ سب کچھ بہت برا ہو رہا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ کوئی بھی احساس نہیں کر رہا”

یہ سن 2017ء کی بات تھی لیکن اب سعودی عرب تیزی سے بدل رہا ہے ۔

آپ لوگوں کو بھی اس آیڈیا کے بارے میں سوچنا چاہیے
27/09/2024

آپ لوگوں کو بھی اس آیڈیا کے بارے میں سوچنا چاہیے

‏منگول شہزادی کوتلون چودہ بھائیوں کی اکلوتی بہن اور ایک شاندار جنگجو لڑکی تھی.اپنے دور کے فن جنگ کے ہر شعبے میں مہارت رک...
27/09/2024

‏منگول شہزادی کوتلون چودہ بھائیوں کی اکلوتی بہن اور ایک شاندار جنگجو لڑکی تھی.
اپنے دور کے فن جنگ کے ہر شعبے میں مہارت رکھتی تھی،گھڑ سواری ہو تیر اندازی ہو دو بدو جنگ ہو یا نیزہ بازی کوتلون کا کوئی ثانی نہیں تھا،
کوتلون کی ایک شرط تھی کہ وہ شادی اسی سے کرے گی
‏جو اسے کشتی میں ہرا دے گا لیکن اگر کشتی لڑنے والا ہار جائے تو اسے کوتلون کو ایک گھوڑا دینا ہوگا،کوتلون کے پاس دس ہزار گھوڑے جمع ہوگئے تھے لیکن اس کی شادی نہیں ہوئی.
ایک ایسا بہادر عاشق بھی تھا جس نے ایک ہزار گھوڑے کوتلون سے لڑ کر ہارے تھے. لیکن وہ کوتلون کو جیت نہ سکا‏لیکن ایک دن کوتلون ہار گئی بغیر کشتی لڑے کوتلون کی شادی ایک ایسے شخص سے ہوئی جس سے کوتلون لڑنا ہی نہیں چاہتی تھی، کیونکہ اسے اُس شخص سے محبت ہوگئی تھی،وہ اپنا دل ہار بیٹھی تھی.
احساسات کے میدان میں عورت وہ جنگجو ہے جس سے لڑ کر جیتنا بہت مشکل ہے،
‏عورت ہمیشہ دل سے ہارتی ہے،
خدارا ازدواجی زندگیوں میں مردانگی کے بھرم میں گھر کو میدان جنگ نہ بنائیں اس میدان میں ہر عورت شہزادی کوتلون ہے،
دل جیتنے کی کوشش کریں آپ کا گھر گل گلزار رہے گا،۔

مسالک میں الجھی قوم ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھی مسلکی عینک سے دیکھ رہی ہے جبکہ ڈاکٹر صاحب کا میدان  “تقابل ادیان” (comparati...
23/09/2024

مسالک میں الجھی قوم ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھی مسلکی عینک سے دیکھ رہی ہے جبکہ ڈاکٹر صاحب کا میدان “تقابل ادیان” (comparative religions) ھے ناکہ مسالک!!
یہ قوم کیا جانے ؟
جب ایک عیسائی سائنسدان و مبلغ نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر ولیم کیمبل نے قرآن کریم پر چھتیس اعتراضات اٹھائے تو ملاں اور پیر کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے بیٹھ گئے تو ڈاکٹر ذاکر نے اس کے چیلنج کو قبول کیا اور پھر قرآن اور بائبل کے عنوان سے امریکہ میں میدان سجا جو قوم نے دیکھا کہ کیسے ڈاکٹر صاحب نے دندان شکن جواب دے کر اسلام اور قرآن کی حقانیت کو واضح کیا، یہ نوبل انعام یافتہ سائنسدان بھی ڈاکٹر ذاکر نائیک کو داد دیے بغیر نہ رہ سکا۔
جس کا مناظرہ آج بھی یوٹیوب پر پڑا ہے۔

Address

Islamabad
44000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when History Hustlers posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to History Hustlers:

Share