10/03/2023
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہمارا رب تبارک وتعالیٰ ہر رات آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتا ہے، اس وقت جب رات کاآخری تہائی حصہ باقی رہ جاتا ہے اور فرماتا ہے کون ہے جو مجھ سے دعا کرتا ہے کہ میں اس کی دعا قبول کروں ، کون ہے جو مجھ سے مانگتا ہے کہ میں اسے دوں ، کون ہے جو مجھ سے بخشش طلب کرتاہے کہ میں اس کی بخشش کروں۔
صحیح البخاری #6321
پچھلے کچھ دنوں سے ہم لوگ اسی بحث میں لگے ہوئے ہیں کہ شب برات کی فضیلت ہے کہ نہیں۔جہاں تک اس کا تعلق ہے جو محدثین نے احادیث کو جانچنے کے اصول رکھے اُن کے مطابق صرف ایک ہی حدیث ملتی ہے اور وہ بھی ضعیف ہو جاتی ہے
۔اب میں اس پر مزید بحث نہیں کروں گا اِس رات کیا کرنا چاہیے کیا نہیں۔بس اتنا ذہن میں رکھ لیں کہ جن دِنوں راتوں اور اعمال کی اگر اتنی زیادہ فضیلت ہوتی ہے تو اُن کا ذکر قرآن پاک میں واضح ہوتا ہے اور اس کے بارے میں احادیث بھی متواتر،اور صحیح ملتی ہیں۔اب جو عمل ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق نہیں کریں گے وہ قبول نہیں ہوگا۔پھر ہم لوگ ظلم کرتے ہیں کہ اِس کی فضیلت کے بحث میں اِس کو شب قدر سے زیادہ یا برابر کر دیتے ہیں
اللہ ہمیں معاف فرمائے۔۔۔
لیکن یہاں کچھ سوالات ہمیں اپنے آپ سے پوچھنے کی ضرورت ہے۔کہ ہم کن مسائل میں اُلجھ گئے ہیں؟؟؟
فرائض کی پابندیاں ہم نہیں کرتے،
فرض نمازیں ہم نہیں پڑھتے،
قرآن کے واضح اور ثابت شدہ احکام پر عمل ہم نہیں کرتے،
سودی معاشرے میں ہم رہ رہے،کبھی اِس کے خلاف بولنے کا خیال ذہن میں ہمارے نہیں آتا،
فحاشی و بے حیائی ہمارے معاشرے میں ہے،اُس کے خلاف بولنا،اسی روکنا تو دور ہم اُسے بھی modernism قرار دیتے ہیں۔
نام نہاد اسلامی ملک میں رہتے ہیں جہاں حقیقت میں ایک بھی اللہ کے قانون پر عمل ہوتا دکھائی نہیں دیتا،
آپ کو پتہ بھی ہے اسلام دشمن آپ کے ملک کے اندر کہاں کہاں تک سرایت کر چکا ہے؟
نہیں نہ کیوں پتا ہوگا،ہمیں ان مسائل پر لڑنے سے فرصت بھی ملے تو نہ،ہم کتنے کم ذہن لوگ ہیں اپنے رب کی کتاب کے لیے بھی وقت نہیں نکالتے اُسے سمجھنے کے لئے اُس کی زبان نہیں سیکھتے اور پھر اِس طرح کی راتوں میں بخشش کی امیدیں لگائے بیٹھ جاتے ہیں افسوس صد افسوس۔
اسلام دشمن لوگ آپ کے اسلامی ملک میں اس حد تک گھس چکے ہیں کہ اگر کہیں music concert کروانا ہو تو کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ آپ کو extra security بھی ساتھ ملتی لیکن islamic لیکچر کے لئے کہتے کہ ہم allow نہیں کر سکتے انتشار پھیلتا ہے۔
آج بھی پاکستان میں عورت مارچ کے نام جو بےحیائی ہونی ہے سب کو معلوم ان لوگوں کے agendas کیا ہیں آخر؟
حالانکہ اسلام نے جو حقوق دئیے ہیں کسی اور شریعت نے نہیں دیئے۔اب ہم مسلمان اگر قرآنی احکام پر عمل نہ کریں تو غلطی ہماری ہے۔
آخری بات جتنے کمزور ہم دینی لحاظ سے لحاظ سے ہوں گے اتنے طاقتور ترین آپ کے دشمن ہوں گے۔
یہاں میں نے دینی لفظ استعمال کیا ہے نہ کہ مذہبی۔آپ کی مذہبی رسومات سے اُن فتنوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔اصل میں جو اُن کے دل میں کھٹکھٹتا ہے وہ ہے آپ کا دینی نظام آپ کا دین پر عمل کرنا۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے احکامات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین 🤲🏼
Copied