Daily Jahantab Lahore

Daily Jahantab Lahore Daliy jahantab Lahore. Pakistan
(1)

حکومت کا رمضان پیکچ.👈 تحریر. شوکت علی وٹوصوبہ بھر میں مختلف مستحق خاندانوں کو گھر کی دہلیز پر آٹا دیا جائے گا 20 کلو آٹے...
29/02/2024

حکومت کا رمضان پیکچ.

👈 تحریر. شوکت علی وٹو

صوبہ بھر میں مختلف مستحق خاندانوں کو گھر کی دہلیز پر آٹا دیا جائے گا 20 کلو آٹے کے تھیلے کو گھر پر پہچانے کے لیے مختلف طریقوں سے ڈیٹا تصدیق کرنے کا آغاز ہو چکا ہے زرائع کے مطابق حافظ آباد میں 65 ہزار زائد افراد کو گھر کی دہلیز پر آٹا. راشن فراہم کرنے کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو حکومت کی جانب سے فراہم کردہ مستحق خاندانوں کا ڈیٹا تصدیق کریں گے،بنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقوم لینے والے خاندانوں کے مخصوص اشیاء پر یوٹیلیٹی اسٹور پر رعایت بھی دینے کی اطلاعات ہیں.تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ابھی کوئی واضح پریس ریلیز جاری نہیں ہوئی.

ابتدائی اطلاعات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب مختلف فوکل پرسن بنا کر مختلف علاقوں میں سابقہ ریکارڈ سے مستحق افراد کا تصدیقی عمل شروع ہو چکا ہے جس میں کچھ ڈیٹا بنیظیرانکم سپورٹ پروگرام سے لیا گیا ہے کچھ گزشتہ رمضان کے ڈیٹا سے استفادہ حاصل کیا جا رہا ہے تاہم مستحق افراد کی تصدیق کے لیے تشکیل دی گی ٹیموں کو ڈیٹا فراہم کر دیا گیا ہے جو پہلے تصدیق کریں گے کہ واقعی یہ وہی افراد ہیں جو حکومتی لسٹوں پر موجود ہیں اور اس اہل ہیں کہ ان کو حکومتی فراہم کردہ ریلیف دیا جائے. ان میں اب کیا مسائل سامنے آتے ہیں یہ وقت ہی طے کرے گا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں کامیاب رہی یا ناکام.

بہرحال ضلع حافظ آباد میں ضلعی انتظامیہ نے اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے مختلف محکموں کےافراد کی ڈیوٹیاں لگ چکی ہیں اور دفتر سے نکل کر طے کردہ علاقوں میں مستحق افراد کا تصدیقی عمل کو شروع کر دیا ہے کچھ خواتین جن کو معلوم ہوا ہے حکومت پنجاب آٹا یا شاید کچھ راشن پیکچ دے گی ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں پہنچ کر اپنا نام دینے کے لیے دفاتر تلاش کرتی رہی ہیں.ضلعی انتظامیہ کو اس حوالے سے بھی سوشل میڈیا، پرنٹ الیکڑانک میڈیا کے زریعے عوام تک یہ بات پہچانے کی ضرورت ہے کہ حکومت پنجاب کس طرح ریلیف دے گی تاکہ غریب مستحق خواتین و مرد بیکار میں وقت ضائع نہیں کریں. کچھ شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے حکومت اگر ریلیف دینا چاہتی ہے تو ضروریاتِ زندگی کی اشیاء کنٹرول ریٹ پر دستیاب کرے اس سے بھی کافی حد تک عوام کو ریلیف مل سکتا ہے رمضان المبارک میں گراں فروش جو عوام پر مہنگائی کا بم گراتے ہیں.

ان گراں فروشوں کو کنٹرول کیا جائے رمضان المبارک شروع ہوتے ہی سبزیوں پھلوں، فروٹ سمیت کھجوریں و دیگر اشیاء جو رمضان المبارک میں استعمال کی جاتیں ہیں ان کے ریٹس ڈیڑھ سے دوگنا سے زائد ہو جاتے ہیں دیگر ممالک میں تاجر دوکاندار پرائیویٹ کمپنیاں عوام کو ریلیف دینے اور تہوار پر خوشیاں دوبالا کرنے کے لیے عوام کے لیے تمام اشیاء پر عام دنوں کے مقابلے میں کافی حد تک کم ریٹس کر دیتے ہیں لیکن پاکستان میں تاجر اسے کمائی کا سیزن بنا کر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں جہاں حکومت کے اقدامات ہیں وہی تاجروں کو بھی چاہیے وہ اللہ اور رسول کے احکامات مانتے ہوئے ماہ صیام میں اشیائے خوردونوش سمیت سبزیوں، پھلوں و دیگر اشیاء کا ریٹ کم کریں تاکہ ہر پاکستانی مسلمان اس سے مستفید ہو سکے.

عام شہری اگر خود بھی ریلیف لینا چاہتا ہے تو اسے چاہیے وہ گراں فروشوں کی شکایات ضلعی انتظامیہ تک درخواست کی شکل میں یا حکومت پورٹل پر گراں فروش کے متعلق شکایات وغیرہ لازمی طور پر درج کریں، تاکہ حکومتی مشینری گراں فروشی کی روک تھام کو یقینی بنا سکے. اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ جو روزانہ کی بنیاد پر سبزیوں فروٹ و دیگر اشیاء کی ریٹ لسٹ جاری کرتی ہے وہ سبزی منڈی فروٹ منڈی کے وہ ریٹ جس میں دوکانداروں کا معقول منافع شامل کر کے درست جاری کرے جس سے دوکانداروں اور عوام کے لیے درست رہنمائی ہو، دیکھنے میں آیا ہے ضلعی انتظامیہ(مارکیٹ کمیٹی) مصنوعی ریٹ لسٹ جاری کر دیتی ہے جس پر وہ ریٹس ہوتے ہیں جو سبزی فروٹ منڈی میں بھی نہیں ہوتا، وہ ریٹ لسٹ جاری ہوتی رہی ہے جو دوکاندار کنٹرول ریٹس پر دے نہیں سکتا جو دوکاندار اور عوام کے لیے گمراہ کن ہے.

جس کا نقصان دوکاندار کو جرمانے کی شکل ہوتا ہے اور عوام کو نقصان ذہنی اذیت سے دوچار ہو کر کہ دوکاندار اسے مہنگا سبزیاں فروٹ بیچ رہا ہے جو حکومت کے لیے مسائل پیدا کرتا ہے عوام میں حکومت کیخلاف ذہن سازی ہوتی رہتی ہے اور محکموں پر بھی اعتماد اٹھ جاتا ہے جس کا نقصان معاشرے کو پہنچتا ہے معاشرے میں خلاف قانون کام شروع ہو جاتے ہیں جو معاشرے میں بگاڑ پیدا کرتا ہے معاشرے بے سکونی پیدا ہوتی ہے عوام کو لگتا ہے حکومتی رٹ قائم نہیں جس کا جو دل کرتا ہے وہ کر رہا ہے جس سے حکومت کے تمام اقدامات جو وہ عوام کے لیے کرنا چاہتی ہے بیکار ثابت ہوتے ہیں.امید ہے ضلعی انتظامیہ اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے کی ہر ممکن کوشش کرے گی جو اسے حکومت پنجاب دے گی.
Govt of Punjab Chief Minister Punjab's Updates Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Government of Pakistan Maryam Nawaz Sharif

حکومت کا رمضان المبارک پیکچ.تحریر. شوکت علی وٹو صوبہ بھر میں مختلف مستحق خاندانوں کو گھر کی دہلیز پر آٹا دیا جائے گا 20 ...
27/02/2024

حکومت کا رمضان المبارک پیکچ.

تحریر. شوکت علی وٹو

صوبہ بھر میں مختلف مستحق خاندانوں کو گھر کی دہلیز پر آٹا دیا جائے گا 20 کلو آٹے کے تھیلے کو گھر پر پہچانے کے لیے مختلف طریقوں سے ڈیٹا تصدیق کرنے کا آغاز ہو چکا ہے زرائع کے مطابق حافظ آباد میں 65 ہزار زائد افراد کو گھر کی دہلیز پر آٹا. راشن فراہم کرنے کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو حکومت کی جانب سے فراہم کردہ مستحق خاندانوں کا ڈیٹا تصدیق کریں گے،بنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقوم لینے والے خاندانوں کے مخصوص اشیاء پر یوٹیلیٹی اسٹور پر رعایت بھی دینے کی اطلاعات ہیں.تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ابھی کوئی واضح پریس ریلیز جاری نہیں ہوئی.

ابتدائی اطلاعات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب مختلف فوکل پرسن بنا کر مختلف علاقوں میں سابقہ ریکارڈ سے مستحق افراد کا تصدیقی عمل شروع ہو چکا ہے جس میں کچھ ڈیٹا بنیظیرانکم سپورٹ پروگرام سے لیا گیا ہے کچھ گزشتہ رمضان کے ڈیٹا سے استفادہ حاصل کیا جا رہا ہے تاہم مستحق افراد کی تصدیق کے لیے تشکیل دی گی ٹیموں کو ڈیٹا فراہم کر دیا گیا ہے جو پہلے تصدیق کریں گے کہ واقعی یہ وہی افراد ہیں جو حکومتی لسٹوں پر موجود ہیں اور اس اہل ہیں کہ ان کو حکومتی فراہم کردہ ریلیف دیا جائے. ان میں اب کیا مسائل سامنے آتے ہیں یہ وقت ہی طے کرے گا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں کامیاب رہی یا ناکام.

بہرحال ضلع حافظ آباد میں ضلعی انتظامیہ نے اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے مختلف محکموں کےافراد کی ڈیوٹیاں لگ چکی ہیں اور دفتر سے نکل کر طے کردہ علاقوں میں مستحق افراد کا تصدیقی عمل کو شروع کر دیا ہے کچھ خواتین جن کو معلوم ہوا ہے حکومت پنجاب آٹا یا شاید کچھ راشن پیکچ دے گی ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں پہنچ کر اپنا نام دینے کے لیے دفاتر تلاش کرتی رہی ہیں.ضلعی انتظامیہ کو اس حوالے سے بھی سوشل میڈیا، پرنٹ الیکڑانک میڈیا کے زریعے عوام تک یہ بات پہچانے کی ضرورت ہے کہ حکومت پنجاب کس طرح ریلیف دے گی تاکہ غریب مستحق خواتین و مرد بیکار میں وقت ضائع نہیں کریں. کچھ شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے حکومت اگر ریلیف دینا چاہتی ہے تو ضروریاتِ زندگی کی اشیاء کنٹرول ریٹ پر دستیاب کرے اس سے بھی کافی حد تک عوام کو ریلیف مل سکتا ہے رمضان المبارک میں گراں فروش جو عوام پر مہنگائی کا بم گراتے ہیں.

ان گراں فروشوں کو کنٹرول کیا جائے رمضان المبارک شروع ہوتے ہی سبزیوں پھلوں، فروٹ سمیت کھجوریں و دیگر اشیاء جو رمضان المبارک میں استعمال کی جاتیں ہیں ان کے ریٹس ڈیڑھ سے دوگنا سے زائد ہو جاتے ہیں دیگر ممالک میں تاجر دوکاندار پرائیویٹ کمپنیاں عوام کو ریلیف دینے اور تہوار پر خوشیاں دوبالا کرنے کے لیے عوام کے لیے تمام اشیاء پر عام دنوں کے مقابلے میں کافی حد تک کم ریٹس کر دیتے ہیں لیکن پاکستان میں تاجر اسے کمائی کا سیزن بنا کر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں جہاں حکومت کے اقدامات ہیں وہی تاجروں کو بھی چاہیے وہ اللہ اور رسول کے احکامات مانتے ہوئے ماہ صیام میں اشیائے خوردونوش سمیت سبزیوں، پھلوں و دیگر اشیاء کا ریٹ کم کریں تاکہ ہر پاکستانی مسلمان اس سے مستفید ہو سکے.

عام شہری اگر خود بھی ریلیف لینا چاہتا ہے تو اسے چاہیے وہ گراں فروشوں کی شکایات ضلعی انتظامیہ تک درخواست کی شکل میں یا حکومت پورٹل پر گراں فروش کے متعلق شکایات وغیرہ لازمی طور پر درج کریں، تاکہ حکومتی مشینری گراں فروشی کی روک تھام کو یقینی بنا سکے. اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ جو روزانہ کی بنیاد پر سبزیوں فروٹ و دیگر اشیاء کی ریٹ لسٹ جاری کرتی ہے وہ سبزی منڈی فروٹ منڈی کے وہ ریٹ جس میں دوکانداروں کا معقول منافع شامل کر کے درست جاری کرے جس سے دوکانداروں اور عوام کے لیے درست رہنمائی ہو، دیکھنے میں آیا ہے ضلعی انتظامیہ(مارکیٹ کمیٹی) مصنوعی ریٹ لسٹ جاری کر دیتی ہے جس پر وہ ریٹس ہوتے ہیں جو سبزی فروٹ منڈی میں بھی نہیں ہوتا، وہ ریٹ لسٹ جاری ہوتی رہی ہے جو دوکاندار کنٹرول ریٹس پر دے نہیں سکتا جو دوکاندار اور عوام کے لیے گمراہ کن ہے.

جس کا نقصان دوکاندار کو جرمانے کی شکل ہوتا ہے اور عوام کو نقصان ذہنی اذیت سے دوچار ہو کر کہ دوکاندار اسے مہنگا سبزیاں فروٹ بیچ رہا ہے جو حکومت کے لیے مسائل پیدا کرتا ہے عوام میں حکومت کیخلاف ذہن سازی ہوتی رہتی ہے اور محکموں پر بھی اعتماد اٹھ جاتا ہے جس کا نقصان معاشرے کو پہنچتا ہے معاشرے میں خلاف قانون کام شروع ہو جاتے ہیں جو معاشرے میں بگاڑ پیدا کرتا ہے معاشرے بے سکونی پیدا ہوتی ہے عوام کو لگتا ہے حکومتی رٹ قائم نہیں جس کا جو دل کرتا ہے وہ کر رہا ہے جس سے حکومت کے تمام اقدامات جو وہ عوام کے لیے کرنا چاہتی ہے بیکار ثابت ہوتے ہیں.امید ہے ضلعی انتظامیہ اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے کی ہر ممکن کوشش کرے گی جو اسے حکومت پنجاب دے گی.


Shoukat Ali Watto
📲03456522331
===========================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

     #فنڈز  #خردبرد  #ٹائل  #شہری  #حیران حکومتی فنڈز کا بے دریغ استعمال کیا جانے لگا شہری حیران و پریشان، ڈسٹرکٹ کمپلیک...
27/02/2024

#فنڈز #خردبرد #ٹائل #شہری #حیران

حکومتی فنڈز کا بے دریغ استعمال کیا جانے لگا شہری حیران و پریشان، ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں اچھی حالت کے فرش پر ٹائل لگائی جا رہی ہے شہر میں صاف پانی نہیں ہے ہسپتال میں ادویات نایاب ہیں

حافظ آباد(آئی این این اے/شوکت علی وٹو)شہری ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں کروڑوں روپے فنڈز کا ضیاع دیکھ کر حیران و پریشان، پاکستان کو شدید مالی وسائل کی کمی کا سامنا ہے لیکن ان کے بے دریغ فنڈز کے استعمال سے لگتا ہے حکومت کے پاس فالتو فنڈز ہیں جو اس طرح لگائے جا رہے ہیں. ڈسٹرکٹ کمپلیکس حافظ آباد میں موجود بلڈنگز جو پہلے ہی بہترین حالت میں موجود ہیں تمام بلڈنگز میں کے فرش(چپس) بہترین حالت میں فرش موجود ہے

فرش کے اوپر ٹائل لگائی جا رہی ہے بہترین بنے فرش پر ٹائلز لگا کر کروڑوں روپے فنڈز کیوں لگائے جا رہے شہری حیران ہیں کہ درست حالت کے فرش پر ٹائل کیوں لگائی جا رہی ہے جو فنڈز کا ضیاع ہے شہریوں نے اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا حکومت آئی ایم ایف سے قرض لیتی ہے اسے صحت تعلیم و دیگر بنیادی ضروریات کی بجائے اس قسم کی آسائش جس کی بظاہر ضرورت بھی نہیں اور پھر کسی نے اس کا مطالبہ بھی نہیں کیا پنجاب حکومت، ضلعی انتظامیہ نے ضروری کام جن کا کرنا بہت ضروری ہیں جیسے صحت کی سہولیات ادویات جو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں نایاب ہیں.

مریضوں کو بازار سے خرید کرنا پڑ رہی ہیں ، صاف پانی جو اس شہر کا بنیادی بڑا مسئلہ ہے شہر کے شرقی حصے میں کروڑوں روپے کی لاگت سے پانی کی بہترین پائپ لائن اور موٹرز وغیرہ سب تیار حالت میں بند ہے اس کی بجائے ٹائل پر فنڈز کا لگانا، تعلیم سکول جہاں بچوں کو ناکافی سہولیات ہیں جس سے قوم کو شعور آتا ہے.ان سب کی بجائے بہترین حالت میں موجود فرش جس پر چپس(فرش) باریک سفید بجری والا موجود ہے اس کے اوپر ٹائلز لگائی جا رہی ہیں.

ایسی عیاشی کی کیا ضرورت ہے جبکہ اس سے علاوہ وہ کام بہت ضروری ہیں جن سے انسانوں کی فلاح ضروری ہے کروڑوں روپے کے فنڈز اس طرح ضائع کر کے کون سا کارنامہ سرانجام دے رہے ہیں یہ ایک بڑا سوال ہے اس کا جواب کون دے گا. خدا را جاگیں اور اپنے شہر صوبے ملک کے متعلق سوچیں اور ہر وہ کام جو فضول پیسوں کا ضیاع ہے اس کی نشاندہی کریں تاہم آئی ایم ایف سے قرضے لیکر کسی نوازنے کی بجائے عوام کی فلاح و بہبود پر لگایا جائے نہ کسی کی ذاتی خواہشات پر کروڑوں روپے لگا دیے جائیں.

Govt of Punjab Chief Minister Punjab's Updates Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad DG ACE Punjab Local Government & Community Development Department, Punjab Maryam Nawaz Sharif Government of Pakistan

   #چنیوٹ  #روڈ  #پانی  #کارپٹ  #جدید  #ٹیکنالوجی چنیوٹ روڑ پنڈی بھٹیاں پر جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال اب روڈ کھڑے پا...
19/02/2024

#چنیوٹ #روڈ #پانی #کارپٹ #جدید #ٹیکنالوجی

چنیوٹ روڑ پنڈی بھٹیاں پر جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال اب روڈ کھڑے پانی پر نیا کارپٹ ڈالنا ممکن ہو گیا،

محکمہ ہائی وے اور ٹھیکیدار کی نااہلی کا ثبوت اپنی آنکھوں سے دیکھا جا سکتا ہے روڈ پر کارپٹ ڈالنے سے پہلے روڈ کو اچھی طرح سے خشک کیا جاتا ہے اور مشینری سے صاف کرنے کے بعد کارپٹ کیا جاتا ہے.

لیکن پنڈی بھٹیاں میں یہ انوکھا طریقہ سامنے آیا ہے روڈ پر پانی ہونے کے باوجود کارپٹ ڈال دیا گیا..

Govt of Punjab Chief Minister Punjab's Updates Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad DG ACE Punjab Government of Pakistan

جوانمردی اسے کہتے ہیںتحریر. شوکت علی وٹوکمشنر راولپنڈی چوہدری لیاقت علی چٹھہ کے انکشافات کے بعد ن لیگی ان کی ماضی میں تح...
17/02/2024

جوانمردی اسے کہتے ہیں

تحریر. شوکت علی وٹو

کمشنر راولپنڈی چوہدری لیاقت علی چٹھہ کے انکشافات کے بعد ن لیگی ان کی ماضی میں تحریک انصاف کے لوگوں کے ساتھ تصاویر لگا کر کردار کشی کر رہے ہیں.
جبکہ
پاکستان تحریک کے لوگ ان کی تصاویر لگا کر ن لیگی ثابت کر رہے ہیں.

یہ نہیں کہتے سب کہ ایک سچے پاکستانی کا اپنے وطن سے محبت کا اظہار ہے وہ اس وقت سچ بول کر امر ہو گیا ہے جب اس کی سرکاری سروس(نوکری) میں ایک ماہ کا وقت رہ چکا تھا عموما سرکاری سروس کرنے والے ریٹائرمنٹ کے پہلے چند ماہ کوئی بھی عمل ایسا نہیں کرتے جس سے ان کی سروس متاثر ہو.بطور بیورو کریٹ وہ سب سے ملتے رہتے ہیں ان کی متعدد تصاویر سیاستدانوں کے ساتھ ہوں ان کی متعدد تصاویر فوج کے لوگوں کے ساتھ ہوں گی ان کی متعدد تصاویر ویڈیو ججز کے ساتھ ہوں گی لیکن اس اس بنیاد پر ان پر الزامات لگانا درست نہ ہے.

پاکستان کی عوام عام شہری اس کو کتنا سچ مانتا ہے ان کا بیان کس حد تک درست ہے یا اس میں جھول ہے یہ وقت بتائے گا اس موقع پر بڑا سچ بول کر پاکستان سے حقیقی محبت کا اظہار کیا ہے چوہدری لیاقت علی چٹھہ کو معلوم ہے ان کے بیان کے بعد ان کے ساتھ کیا ہو سکتا ہے وہ بڑے آرام سے دوسرے ملک میں جا کر بیان دے سکتے تھے لیکن نہیں ان کا ضمیر جاگ رہا تھا جنہوں نے جواں مردی سے بیان دیا اور اپنا استعفیٰ دے دیا.عام شہری ان کے بیان کو سراہ رہے ہیں کچھ نے پھول بھی کمشنر آفس راولپنڈی کے باہر رکھے ہیں.

ان کے الزامات کسی ننگ پیرے کیخلاف نہیں چیف جسٹس آف پاکستان، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف ہیں ان کو معلوم ہے یہ لوگ کتنے طاقتور اور بااثر ہیں اس موقع پر ایسا بیان وہی دیتا ہے جس کو اپنے ملک سے انتہائی محبت ہو اور پھر خود کہے مجھے راولپنڈی میں پھانسی پر لٹکایا جائے ایسا کوئی بزدل نہیں کر سکتا یہ ایک بہادر انسان کا کام ہے اللہ تعالیٰ چوہدری لیاقت علی چٹھہ اور انکے خاندان کی حفاظت فرمائے آمین ثم آمین.

بے ہمتے نے جیہڑے بہہ کے شکوہ کرن مقدراں دا
اُگن والے اُگ پیندے نے سینہ پاڑ کے پتھراں دا

منزل دے متھے دے اُتے تختی لگدی اوہناں دی
جیہڑے گھروں بنا کے ٹُردے نقشہ اپنے سفراں دا...
بابا نجمی.


Shoukat Ali Watto
📲03456522331
============================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

پاکستان میں غیر جمہوری طرزعمل کے اثرات. تحریر. شوکت علی وٹو کیا آنے والے وقت میں نوجوانوں کو سیاسی تربیت ان کو بدل پائے ...
17/02/2024

پاکستان میں غیر جمہوری طرزعمل کے اثرات.

تحریر. شوکت علی وٹو

کیا آنے والے وقت میں نوجوانوں کو سیاسی تربیت ان کو بدل پائے گی، بلدیات کے الیکشن نہ کروا کر نوجوانوں کا سیاست میں داخلہ بند کیوں کیا جا رہا ہے عام آدمی الیکشن لڑ نہ سکتا کیونکہ پیسے والوں نے اسے اتنا مہنگا کر دیا ہے کہ عام آدمی سوچ بھی نہیں سکتا لیکن حالیہ الیکشن نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ایک اچھے بیانیہ ہو تو پیسے کے بغیر الیکشن لڑا جا سکتا ہے جو امیدوار نیشنل اسمبلی، صوبائی اسمبلی جو کروڑوں روپے لگا کر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑاتے ہوئے الیکشنز میں کروڑوں روپے لگاتے ہیں کیا وہ قوم کی خدمت کے لیے ایسا کرتے ہیں یہ وہ سوال جو ہر شہری کے ذہنوں میں ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک ایم پی اے تقریباً 15 سے 20 کروڑ لگا دیتا ہے جبکہ ایم این اے اس وقت 35 سے 40 کروڑ روپیہ اپنے الیکشن پر لگا دیتا ہے کیا یہ قوم کی خدمت کے لیے لگاتے ہیں یہی ایم این اے، ایم پی اے پہلے دن سے خلاف قانون کام کرنا شروع کر دیتے ہیں یہ جا کر آئین بنائیں گے اس سے بڑا مذاق کیا ہے موجود حالات میں ایک عام شہری الیکشن پر جیسے تیسے کر کے کھڑا تو ہو سکتا ہے لیکن کروڑوں روپے لگا نہیں سکتا اس لیے وہ اسمبلی میں جانے کا خواب تو دیکھے لیکن اس خواب کی تعبیر ممکن نہیں اور یہ کروڑوں روپے لگانے والے کس طرح قوم کی خدمت کا جذبہ لیے ہوئے ہیں.

ہماری نوجوان نسل اس بات کو جتنی جلدی سمجھ لے اتنا اچھا ہے کس طرح چند مخصوص خاندانوں نے ملک کی سیاست کو یرغمال بنا رکھا ہے کس طرح اشرافیہ، پولیس گٹھ جوڑ سے لوگوں کو مجبور کیا جاتا ہے ملک کے نوجوانوں کو جس دن یہ سمجھ آ گی کہ کس طرح ان کا استعمال کر کے سیاست دان خود کامیاب ہوتا ہے اس دن سے یہ سیاستدان سے دور ہو جائے گا ان کا آلہ کار بننے کی بجائے حقیقی خدمت کا جذبہ لیے اپنے علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے کم از کم بلدیات میں حصہ ضرور لے گا یہ قانون سازی کرنے والے خود قانون شکنی کرتے ہیں اگر یہی کروڑوں روپے شہریوں کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوں تو عوام میں اچھا تاثر بھی جائے گا اور عوام میں مقبولیت بھی بڑھے گی لیکن ہوتا اس کے برعکس ہے کچھ امیدوار 5 سال سوئے رہتے ہیں الیکشن پر ایک دم سے جاگ جاتے ہیں کہ الیکشن لڑنا ہے اگر ہر امیدوار مہینے میں صرف چند دن اپنے حلقے کو دے تو الیکشن تک تمام حلقے کے لوگوں سے رابطہ بھی رہے اور الیکشن پر بھاگ دوڑ بھی کم کرنی پڑے، کچھ امیدوار دولت کے بل بوتے پر مختلف پارٹیوں کے حادثاتی امیدوار بن جاتے ہیں.جو سیاسی کارکنوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوتا بلکہ وہ دبے لفظوں یا کچھ کھل کر بھی اس کی مخالفت کرتے ہیں کہ دولت کے بل بوتے پر ہم ووٹ نہیں کریں گے جبکہ کچھ ساتھ تو ہوتے ہیں لیکن ان کی سیاسی ایکٹیویٹی نہ ہونے کے برابر رہ جاتی ہے جس طرح حافظ آباد میں ن لیگ کے ساتھ ہوا ہے.

وہ سیاسی کارکن جو ہر پارٹی کا سرمایہ ہوتا ہے وہ سیاسی کارکن اب پسند نہیں کرتے کہ کوئی حادثاتی امیدوار ان پر مسلط کیا جائے اس کے باوجود پارٹی کے فیصلے پر خاموش رہتے ہیں.حالیہ الیکشن میں ایک بات سامنے آئی ہے وہ ہے عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں نے اپنی پارٹی قیادت کے بیانے پر الیکشن لڑا اور جیت بھی گے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے انتخابی اخراجات بھی انتہائی کم رہے کچھ امیدوار حلقے میں نظر نہ آنے کے باوجود جیت گے اور انتخابی نشان بھی مختلف ہونے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے نوجوانوں نے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کیا اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ملک بھر سے سب زیادہ ووٹ لینے والی پارٹی بھی بن سامنے آئی ہے اس کی نسبت ن لیگی امیدواروں نے کھل کر پیسے کا استعمال کیا، حکومتی سپورٹ ہونے کے باوجود ہار گے اور پارٹی بھی اپنی مقبولیت کھو رہی ہے اور بہتر بیانیہ نہ ہونے کے سبب دوسرے نمبر رہے اس طرح پیپلزپارٹی و دیگر پارٹیوں نے اپنی الیکشن مہم کو بھرپور طریقے سے چلایا لیکن عوام میں مقبولیت حاصل نہ کر سکے، پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان جیل میں ہونے کے باوجود پاکستانی قوم کے ذہنوں پر چھائے رہے تمام پابندیاں لگنے اور مسلسل پولیس چھاپوں کے باوجود ووٹر کو توڑ نہ سکے،

آخری چند دنوں میں حافظ آباد میں عمران خان کی تصویر کے بغیر فلیکسیز، اشتہارات لگے کوئی جلسہ نہ ہو سکا نہ ہی کوئی الیکشن مہم جس طرح دیگر امیدواروں کو آزادی تھی اس کے باوجود نوجوانوں نے کھل کر ووٹ کے زریعے اپنا غصہ نکالا، حالات بدل رہے ہیں نوجوان انٹرنیٹ کے زریعے پوری دنیا سے جڑ چکا ہے وہ مسلط کردہ فیصلوں کو ماننے سے انکاری ہے وہ ہر اس پارٹی کی مخالفت کرے گا جو کسی بھی چور رستے کا انتخاب کرے گی اس کے ساتھ نوجوانوں میں پاکستان میں کرپشن کرنے والوں کیخلاف بھرپور غصہ ہے پاکستان کا نوجوانوں کی اکثریت یہ سمجھتی ہے موجودہ مہنگائی کرپشن بد حالی غربت کی ذمہ دار پاکستان تحریک انصاف کی نسبت دیگر پارٹیاں زیادہ ذمہ دار ہیں جو 1988 سے مسلسل اقتدار میں رہی ہیں اس کے ساتھ وہ اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار کو بہتر نہیں سمجھتے، عمران خان کا دوسری پارٹیوں کے کرپشن کا بیانیہ قوم کے نوجوانوں میں سرایت کر چکا ہے جو آئندہ کم نہیں ہو گا.یہ 90 کی دہائی نہیں جس میں جو کہا جائے لوگ اس پر یقین کر لیں اب نوجوان ہر بات کی کا پیچھا کرتے ہیں انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں جعلی اعدادوشمار کو نہیں مانتے حقائق کو پرکھتے ہیں اب نوجوانوں پر پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اثرانداز نہیں ہو رہا جس طرح ماضی میں میڈیا اثر رکھتا تھا اب وہ ہر بات کو مختلف طریقوں سے دیکھتا اور پڑھتا ہے اس کے موبائل میں ہر طرح کے تبصرے تجزیے ایک کلک پر سامنے آ جاتے ہیں.

ملک کا نوجوان پاکستان کو کرپشن سے پاک دیکھنا چاہتا ہے نوجوانوں کو دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح اپنے حقوق مانگنے کا سلیقہ آ رہا ہے ملک کے سیاستدانوں کو اب یہ سمجھ جانا چاہیے کہ قوم کو اگر کچھ نہ دیا تو قوم بھی ان کو فارغ کر دے گی ان کی جگہ نئے لوگ آ جائیں گے اب ہر بات چند سیکنڈز میں پھیل جاتی ہے نوجوانوں میں یہ بات سرایت کر چکی ہے اس ملک کو تباہ کرنے میں ن لیگ، پیپلزپارٹی سر فہرست ہیں حالیہ الیکشن میں 19 سال سے زائد عمر کے نوجوانوں نے اہم کردار ادا کیا آنے والے الیکشن میں ان نوجوانوں کی تعداد اچھی خاصی بڑھ چکی ہو گی جو بھی حکومت بنی اگر اس نے مہنگائی سمیت کرپشن پر قابو نہ پایا تو وہ اپنے آپ کو الیکشن سے باہر سمجھے،اب ہر امیدوار کو اپنے حلقے میں عوام کو مطمئن کرنا ہو گا ارکان اسمبلی جن کا کام اسمبلی میں جا کر قانون سازی کرنا ہوتا ہے وہ ترقیاتی منصوبوں پر لگے ہوئے ہیں جبکہ پوری دنیا میں یہ ترقیاتی منصوبے محکمے، اداروں نے کرنے ہوتے ہیں جبکہ اس کا کریڈٹ حکومت پالیسی بنا کر لیتی ہے بدقسمتی سے پاکستان میں یہ سیاسی جماعتوں نے اپنے ذمہ لیا ہوا ہے جس سے کرپشن بڑھی ہے جبکہ قانون سازی نہ ہونے کے سبب ہر محکمہ ادارہ کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے ارکان اسمبلی کو اپنا کردار اسمبلی میں کرنا ہو گا.

موجودہ حالات میں غیر جمہوری طرز عمل سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے ملک میں جب تک تمام اداروں کو اپنی حدود اور ذمہ داریوں کو سمجھنا ہو گا ارکان اسمبلی کو اسمبلی کے اندر سے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے ساتھ قانون سازی پر کام کرنا ہو گا جس سے ملک کے محکموں اداروں میں کرپشن کی بیچ کنی ہو گی اور ارکان اسمبلی کو محکموں اداروں کو سیاسی پریشر سے مکمل آزاد کرنا ہو گا چیک اینڈ بیلنس کے زریعے اداروں کو درست سمت میں لانا ہو گا ہر سیاسی جماعت کو یہ سمجھنا ہو گا اب ان کو کام کے زریعے عوام میں جانا ہے اور وہی بہتر فیصلہ کریں گےکہ انہوں نے بزریعہ ووٹ کس کو اسمبلی میں بھیجنا ہے اور کس کو نہیں، عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہو گا عوام کی رائے کو مقدم. سمجھتے ہوئے حکومت یا اپوزیشن جس میں بھی ہو اپنا بہترین کرادا ادا کرنا ہو گا چور راستوں سے آئے لوگوں کی اب عوام میں کوئی پزیرائی نہیں ہو گی، بھلے وہ کوئی بھی جماعت ہو گی، 60 کی دہائی والے اب 2024 میں آ کر اگر وہی 90 کی دہائی کی سیاست کرنے کی کوشش کریں گے تو ممکن نہیں پاکستانی قوم اب مانے، جدید تقاضوں کو سمجھنا ہو گا اب شفافیت سے ملک ترقی کرے گا اور غیر جمہوری اقدامات سے ملک کو شدید نقصان پہنچے گا اور عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا.


Shoukat Ali Watto
📲03456522331
============================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

پاکستان میں غیر جمہوری طرزعمل کے اثرات. تحریر. شوکت علی وٹو کیا آنے والے وقت میں نوجوانوں کو سیاسی تربیت ان کو بدل پائے ...
16/02/2024

پاکستان میں غیر جمہوری طرزعمل کے اثرات.

تحریر. شوکت علی وٹو

کیا آنے والے وقت میں نوجوانوں کو سیاسی تربیت ان کو بدل پائے گی، بلدیات کے الیکشن نہ کروا کر نوجوانوں کا سیاست میں داخلہ بند کیوں کیا جا رہا ہے عام آدمی الیکشن لڑ نہ سکتا کیونکہ پیسے والوں نے اسے اتنا مہنگا کر دیا ہے کہ عام آدمی سوچ بھی نہیں سکتا لیکن حالیہ الیکشن نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ایک اچھے بیانیہ ہو تو پیسے کے بغیر الیکشن لڑا جا سکتا ہے جو امیدوار نیشنل اسمبلی، صوبائی اسمبلی جو کروڑوں روپے لگا کر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑاتے ہوئے الیکشنز میں کروڑوں روپے لگاتے ہیں کیا وہ قوم کی خدمت کے لیے ایسا کرتے ہیں یہ وہ سوال جو ہر شہری کے ذہنوں میں ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک ایم پی اے تقریباً 15 سے 20 کروڑ لگا دیتا ہے جبکہ ایم این اے اس وقت 35 سے 40 کروڑ روپیہ اپنے الیکشن پر لگا دیتا ہے کیا یہ قوم کی خدمت کے لیے لگاتے ہیں یہی ایم این اے، ایم پی اے پہلے دن سے خلاف قانون کام کرنا شروع کر دیتے ہیں یہ جا کر آئین بنائیں گے اس سے بڑا مذاق کیا ہے موجود حالات میں ایک عام شہری الیکشن پر جیسے تیسے کر کے کھڑا تو ہو سکتا ہے لیکن کروڑوں روپے لگا نہیں سکتا اس لیے وہ اسمبلی میں جانے کا خواب تو دیکھے لیکن اس خواب کی تعبیر ممکن نہیں اور یہ کروڑوں روپے لگانے والے کس طرح قوم کی خدمت کا جذبہ لیے ہوئے ہیں.

ہماری نوجوان نسل اس بات کو جتنی جلدی سمجھ لے اتنا اچھا ہے کس طرح چند مخصوص خاندانوں نے ملک کی سیاست کو یرغمال بنا رکھا ہے کس طرح اشرافیہ، پولیس گٹھ جوڑ سے لوگوں کو مجبور کیا جاتا ہے ملک کے نوجوانوں کو جس دن یہ سمجھ آ گی کہ کس طرح ان کا استعمال کر کے سیاست دان خود کامیاب ہوتا ہے اس دن سے یہ سیاستدان سے دور ہو جائے گا ان کا آلہ کار بننے کی بجائے حقیقی خدمت کا جذبہ لیے اپنے علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے کم از کم بلدیات میں حصہ ضرور لے گا یہ قانون سازی کرنے والے خود قانون شکنی کرتے ہیں اگر یہی کروڑوں روپے شہریوں کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوں تو عوام میں اچھا تاثر بھی جائے گا اور عوام میں مقبولیت بھی بڑھے گی لیکن ہوتا اس کے برعکس ہے کچھ امیدوار 5 سال سوئے رہتے ہیں الیکشن پر ایک دم سے جاگ جاتے ہیں کہ الیکشن لڑنا ہے اگر ہر امیدوار مہینے میں صرف چند دن اپنے حلقے کو دے تو الیکشن تک تمام حلقے کے لوگوں سے رابطہ بھی رہے اور الیکشن پر بھاگ دوڑ بھی کم کرنی پڑے، کچھ امیدوار دولت کے بل بوتے پر مختلف پارٹیوں کے حادثاتی امیدوار بن جاتے ہیں.جو سیاسی کارکنوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوتا بلکہ وہ دبے لفظوں یا کچھ کھل کر بھی اس کی مخالفت کرتے ہیں کہ دولت کے بل بوتے پر ہم ووٹ نہیں کریں گے جبکہ کچھ ساتھ تو ہوتے ہیں لیکن ان کی سیاسی ایکٹیویٹی نہ ہونے کے برابر رہ جاتی ہے جس طرح حافظ آباد میں ن لیگ کے ساتھ ہوا ہے.

وہ سیاسی کارکن جو ہر پارٹی کا سرمایہ ہوتا ہے وہ سیاسی کارکن اب پسند نہیں کرتے کہ کوئی حادثاتی امیدوار ان پر مسلط کیا جائے اس کے باوجود پارٹی کے فیصلے پر خاموش رہتے ہیں.حالیہ الیکشن میں ایک بات سامنے آئی ہے وہ ہے عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں نے اپنی پارٹی قیادت کے بیانے پر الیکشن لڑا اور جیت بھی گے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے انتخابی اخراجات بھی انتہائی کم رہے کچھ امیدوار حلقے میں نظر نہ آنے کے باوجود جیت گے اور انتخابی نشان بھی مختلف ہونے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے نوجوانوں نے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کیا اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ملک بھر سے سب زیادہ ووٹ لینے والی پارٹی بھی بن سامنے آئی ہے اس کی نسبت ن لیگی امیدواروں نے کھل کر پیسے کا استعمال کیا، حکومتی سپورٹ ہونے کے باوجود ہار گے اور پارٹی بھی اپنی مقبولیت کھو رہی ہے اور بہتر بیانیہ نہ ہونے کے سبب دوسرے نمبر رہے اس طرح پیپلزپارٹی و دیگر پارٹیوں نے اپنی الیکشن مہم کو بھرپور طریقے سے چلایا لیکن عوام میں مقبولیت حاصل نہ کر سکے، پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان جیل میں ہونے کے باوجود پاکستانی قوم کے ذہنوں پر چھائے رہے تمام پابندیاں لگنے اور مسلسل پولیس چھاپوں کے باوجود ووٹر کو توڑ نہ سکے،

آخری چند دنوں میں حافظ آباد میں عمران خان کی تصویر کے بغیر فلیکسیز، اشتہارات لگے کوئی جلسہ نہ ہو سکا نہ ہی کوئی الیکشن مہم جس طرح دیگر امیدواروں کو آزادی تھی اس کے باوجود نوجوانوں نے کھل کر ووٹ کے زریعے اپنا غصہ نکالا، حالات بدل رہے ہیں نوجوان انٹرنیٹ کے زریعے پوری دنیا سے جڑ چکا ہے وہ مسلط کردہ فیصلوں کو ماننے سے انکاری ہے وہ ہر اس پارٹی کی مخالفت کرے گا جو کسی بھی چور رستے کا انتخاب کرے گی اس کے ساتھ نوجوانوں میں پاکستان میں کرپشن کرنے والوں کیخلاف بھرپور غصہ ہے پاکستان کا نوجوانوں کی اکثریت یہ سمجھتی ہے موجودہ مہنگائی کرپشن بد حالی غربت کی ذمہ دار پاکستان تحریک انصاف کی نسبت دیگر پارٹیاں زیادہ ذمہ دار ہیں جو 1988 سے مسلسل اقتدار میں رہی ہیں اس کے ساتھ وہ اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار کو بہتر نہیں سمجھتے، عمران خان کا دوسری پارٹیوں کے کرپشن کا بیانیہ قوم کے نوجوانوں میں سرایت کر چکا ہے جو آئندہ کم نہیں ہو گا.یہ 90 کی دہائی نہیں جس میں جو کہا جائے لوگ اس پر یقین کر لیں اب نوجوان ہر بات کی کا پیچھا کرتے ہیں انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں جعلی اعدادوشمار کو نہیں مانتے حقائق کو پرکھتے ہیں اب نوجوانوں پر پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اثرانداز نہیں ہو رہا جس طرح ماضی میں میڈیا اثر رکھتا تھا اب وہ ہر بات کو مختلف طریقوں سے دیکھتا اور پڑھتا ہے اس کے موبائل میں ہر طرح کے تبصرے تجزیے ایک کلک پر سامنے آ جاتے ہیں.

ملک کا نوجوان پاکستان کو کرپشن سے پاک دیکھنا چاہتا ہے نوجوانوں کو دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح اپنے حقوق مانگنے کا سلیقہ آ رہا ہے ملک کے سیاستدانوں کو اب یہ سمجھ جانا چاہیے کہ قوم کو اگر کچھ نہ دیا تو قوم بھی ان کو فارغ کر دے گی ان کی جگہ نئے لوگ آ جائیں گے اب ہر بات چند سیکنڈز میں پھیل جاتی ہے نوجوانوں میں یہ بات سرایت کر چکی ہے اس ملک کو تباہ کرنے میں ن لیگ، پیپلزپارٹی سر فہرست ہیں حالیہ الیکشن میں 19 سال سے زائد عمر کے نوجوانوں نے اہم کردار ادا کیا آنے والے الیکشن میں ان نوجوانوں کی تعداد اچھی خاصی بڑھ چکی ہو گی جو بھی حکومت بنی اگر اس نے مہنگائی سمیت کرپشن پر قابو نہ پایا تو وہ اپنے آپ کو الیکشن سے باہر سمجھے،اب ہر امیدوار کو اپنے حلقے میں عوام کو مطمئن کرنا ہو گا ارکان اسمبلی جن کا کام اسمبلی میں جا کر قانون سازی کرنا ہوتا ہے وہ ترقیاتی منصوبوں پر لگے ہوئے ہیں جبکہ پوری دنیا میں یہ ترقیاتی منصوبے محکمے، اداروں نے کرنے ہوتے ہیں جبکہ اس کا کریڈٹ حکومت پالیسی بنا کر لیتی ہے بدقسمتی سے پاکستان میں یہ سیاسی جماعتوں نے اپنے ذمہ لیا ہوا ہے جس سے کرپشن بڑھی ہے جبکہ قانون سازی نہ ہونے کے سبب ہر محکمہ ادارہ کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے ارکان اسمبلی کو اپنا کردار اسمبلی میں کرنا ہو گا.

موجودہ حالات میں غیر جمہوری طرز عمل سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے ملک میں جب تک تمام اداروں کو اپنی حدود اور ذمہ داریوں کو سمجھنا ہو گا ارکان اسمبلی کو اسمبلی کے اندر سے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے ساتھ قانون سازی پر کام کرنا ہو گا جس سے ملک کے محکموں اداروں میں کرپشن کی بیچ کنی ہو گی اور ارکان اسمبلی کو محکموں اداروں کو سیاسی پریشر سے مکمل آزاد کرنا ہو گا چیک اینڈ بیلنس کے زریعے اداروں کو درست سمت میں لانا ہو گا ہر سیاسی جماعت کو یہ سمجھنا ہو گا اب ان کو کام کے زریعے عوام میں جانا ہے اور وہی بہتر فیصلہ کریں گےکہ انہوں نے بزریعہ ووٹ کس کو اسمبلی میں بھیجنا ہے اور کس کو نہیں، عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہو گا عوام کی رائے کو مقدم. سمجھتے ہوئے حکومت یا اپوزیشن جس میں بھی ہو اپنا بہترین کرادا ادا کرنا ہو گا چور راستوں سے آئے لوگوں کی اب عوام میں کوئی پزیرائی نہیں ہو گی، بھلے وہ کوئی بھی جماعت ہو گی، 60 کی دہائی والے اب 2024 میں آ کر اگر وہی 90 کی دہائی کی سیاست کرنے کی کوشش کریں گے تو ممکن نہیں پاکستانی قوم اب مانے، جدید تقاضوں کو سمجھنا ہو گا اب شفافیت سے ملک ترقی کرے گا اور غیر جمہوری اقدامات سے ملک کو شدید نقصان پہنچے گا اور عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا.


Shoukat Ali Watto
📲03456522331
============================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

     #خسارہ  #افسران  #ملازمین  #کرپشن  #تباہی  خسارے میں جانے والے میونسپل کمیٹی کی تباہی کے ذمہ داران افسران ملازمین ہ...
16/02/2024

#خسارہ #افسران #ملازمین #کرپشن #تباہی

خسارے میں جانے والے میونسپل کمیٹی کی تباہی کے ذمہ داران افسران ملازمین ہیں.میونسپل کمیٹی ملازمین کی نااہلی مبینہ کرپشن کمیٹی خسارے میں جبکہ کرپشن کی وجہ سے افسران ملازمین کی موجیں لگی ہوئی ہیں

حافظ آباد(آئی این این اے/شوکت علی وٹو)میونسپل کمیٹی حافظ آباد کے ملازمین افسران کی نااہلی سستی اور مبینہ کرپشن کی وجہ سے پورا شہر کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے پٹرول مشینری میں مبینہ کرپشن، ورلڈ بینک کے تعاون سے بننے والے روڈوں میں بھاری کرپشن، مختلف پراجیکٹس میں کرپشن، افسران سے لیکر خاکروب تک پیسوں کے بدلے کام کرتے ہیں حاضری لگا کر صرف تنخواہیں لی جاتی ہیں کاموں کے بدلے بھاری رشوت، سینٹری ورکرز ہر گلی محلے سے سے روزانہ ہفتہ ماہانہ لیکر صفائی کرتے ہیں.

جس گلی سے پیسے کم اکھٹے ہوں وہاں صفائی نہیں کی جاتی، شہر کے مختلف علاقوں محلوں گلیوں میں گٹر ابل رہے ہیں افسران مبینہ طور پر مال اکھٹا کرنے میں مصروف ہیں ایم او آر شہر کے مختلف روڈز سے ماہانہ بھاری منتھلی سے کچن چلا رہی ہیں زرائع کے مطابق ایم او آر کا کارخاص ڈرائیور مختلف روڈز سے روزانہ ماہانہ منتھلی اکھٹا کرتا ہے شہر میں ہر روڈ پر بھاری جہازی سائز کے جنریٹرز پڑے ہیں جو میونسپل کمیٹی کی ایم او آر کو نظر نہیں آتے اس سلسلے میں چیف آفیسر میونسپل کمیٹی حافظ آباد اور ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کو تحریری طور پر درخواست دی گی ہے اس کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گی،

شہر میں فٹ پاتھ پر قبضے ہیں شہریوں کو چلنا دوبھر ہو چکا ہے ہر شعبہ میں کرپشن کا دور دورہ ہے شہر میں مختلف پراجیکٹس جن کو میونسپل کمیٹی نے مکمل کروایا ہے چند مہینوں میں ہی اس کی کلی کھل کر سامنے آ جاتی ہے شہر کے مین چوک کلمہ چوک پر چند سو ٹائل لگوا کر اور اسٹیل کا فریم کلمہ لکھوا کر ساڑھے بارہ لاکھ کا ٹینڈر بعدازاں پاس کروایا لیا گیا.جس پر بمشکل 5 سے 7 لاکھ خرچہ آیا ہو گیا اسی طرح دیگر کئی پراجیکٹس ہیں جن میں بھاری کرپشن کی جا رہی ہے.

خسارے میں جانے والی میونسپل کمیٹی کے افسران و ملازمین دن بدن امیر سے امیر تر ہو رہے ہیں اور میونسپل کمیٹی خسارے میں جا رہی ہے ہر شعبے میں ملازم نہیں مغلیہ سلطنت شہزادے ہیں جو عوام کی شکایات کی بجائے اپنے حکم صادر کرتے ہیں اس کی بہتری کون کرے گا چیف آفیسر میونسپل کمیٹی، ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی، ڈپٹی کمشنر حافظ آباد ان معاملات کا نوٹس لیتے ہوئے افسران سمیت ملازمین کی کرپشن پر شفاف انکوائری کروائی جائے......

Govt of Punjab Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Local Government & Community Development Department, Punjab DG ACE Punjab

Address

Hafizabad
52110

Telephone

+923456522331

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Daily Jahantab Lahore posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Nearby media companies



You may also like