FM99GB

FM99GB The first private FM radio network of Gilgit-Baltistan (FM99GB) FM-99 Gilgit Baltistan is the first private FM radio network of Gilgit-Baltistan.
(39)

FM – 99
HISTORY
Spreading over 28,000 sq miles (73,000 sq km) in the Northern Region of Pakistan well known today as Gilgit – Baltistan was formed by the amalgamation of the former Gilgit Agency, the Baltistan District of the Ladakh Wazarat, and the hill state of Hunza and Nagar. Consisting of nine districts and population of more than 2 million Gilgit – Baltistan is administratively divided into

two divisions which in turn are divided into nine districts. The principal administrative centers are the town of Gilgit and Skardu. Sharing borders with China, Afghanistan, and India the region is a fast emerging hub of trade, commerce & tourism and is contributing towards economic growth and expansion of business activities in Pakistan. INTRODUCTION
FM-99 Gilgit & Skardu are privileged to be the only privately licensed and independent radio stations in the area currently. Through a diversified range of entertainment and infotainment programs FM-99 has managed to cater to all tastes and shades of population of the region capturing a wide listenership both in rural and urban areas. Besides on-air transmission in Gilgit Baltistan, FM-99 is heard all over the world through internet live streaming. It is not only a source of entertainment but also a fast and reliable medium of information for the population in Gilgit – Baltistan

گلگت:یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر ایف ایم 99 گلگت بلتستان کی جانب سے وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورس...
02/11/2024

گلگت:
یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر ایف ایم 99 گلگت بلتستان کی جانب سے وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت پروفیسر/انجینئر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ اور اسٹیشن ڈائریکٹر/منیجر ایف ایم 99گلگت بلتستان سنئیر صحافی شفیع اللہ قریشی و دیگر فیکلٹی آف کے آئی یو 77ویں جشن آزادی کیک کاٹ رہے ہیں۔

FM99GB Journalist ShafiUllah Qureshi Karakoram International University KIU TV Information Department Gilgit-Baltistan Tarbela Times University Of Baltistan Skardu

01/11/2024
نیشنل بیکرز گلگت میں خوشیوں کی مٹھاس بڑھانے کے لیے اعلیٰ معیار اور صفائی کا خاص خیال رکھتے ہوئے لذیذ کیکس اور مٹھائیاں ت...
31/10/2024

نیشنل بیکرز گلگت میں خوشیوں کی مٹھاس بڑھانے کے لیے اعلیٰ معیار اور صفائی کا خاص خیال رکھتے ہوئے لذیذ کیکس اور مٹھائیاں تیار کی جاتی ہیں۔شادی، سالگرہ، منگنی اور دیگر تمام تقریبات کے لیے صحت بخش اور خوش ذائقہ مٹھائیوں اور کیکس کی وسیع ورائٹی فراہم کرتے ہیں۔

تمام کیکس اور مٹھائیاں صاف ستھرے ماحول میں، جدید معیار کے مطابق تیار کی جاتی ہیں تاکہ آپ اور آپ کے پیارے بہترین ذائقے کے ساتھ محفوظ اور صحت بخش چیزوں کا لطف اٹھا سکیں۔

National Bakers & Confectioners
آرڈر پر خصوصی ڈیزائن اور ذائقے کے کیکس بھی دستیاب ہیں۔
پتہ: نیشل بیکرز جٹیال، نزد ذوالفقار آباد چوک، گلگت۔

fans Journalist ShafiUllah Qureshi FM99GB

31/10/2024

یکم نومبر جشن آزادی گلگت بلتستان

جنگ آزادی گلگت بلتستان کی عظیم داستان۔بے سروسامانی کے عالم میں آزادی کی جنگ لڑنے والوں کی داستان۔جنگ آزادی میں بہادری کی تاریخ رقم کرنے والے غازی کی جدوجہد کی کہانی انہی کی زبانی۔اب بھی موقع ملے تو دشمن کے خلاف لڑوں گا،102سالہ بزرگ غازی جبار

ملک وملت کیلئے اب بھی قربانی دینے کیلئے تیارغازیوں کوسلام
fans Journalist ShafiUllah Qureshi FM99GB

27/10/2024
یوم سیاہ کشمیر___________🇵🇰⚔✌27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے اپنی فوجیں جموں و کشمیر میں اتار کر غیر قانونی قبضہ کرلیا جوتاحا...
27/10/2024

یوم سیاہ کشمیر___________🇵🇰⚔✌

27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے اپنی فوجیں جموں و کشمیر میں اتار کر غیر قانونی قبضہ کرلیا جوتاحال قائم ہے۔ اس دن کے بعد سے جنت نظیر وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ایسا دور شروع ہوا کہ کشمیریوں کو ان کے بنیادی انسانی حقوق سے ہی محروم کردیا گیا۔ نو لاکھ سے زائد بھارتی افواج کے مظالم کا سامنا کرتے کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حصول کئیے جاری جدوجہد میں حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام ہمیشہ اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ  میں موجود دنیا کی سب سے بڑی ریلوے ٹنل کی حیرت انگیز  داستانکوئٹہ سے ایک سو تیرہ کلو میٹر د...
27/10/2024

بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں موجود دنیا کی سب سے بڑی ریلوے ٹنل کی حیرت انگیز داستان

کوئٹہ سے ایک سو تیرہ کلو میٹر دور ایک پہاڑی سلسلہ ہے جسے خواجہ عمران کا پہاڑی سلسلہ کہا جاتا ہے اس پہاڑی سلسلے ضلع میں سنزلہ اور شیلا باغ کے درمیان دنیا کی سب سے بڑی ریلوے ٹنل ہے جسے خوجک ٹنل کہتے ہیں، یہ وہی ٹنل ہے جس کی تصویر پانچ روپے کے متروک نوٹ پر ہوا کرتی تھی۔

یہ ٹنل 14 اپریل 1888ء کو تعمیر ہونا شروع ہوئی، یہ 5 کلومیٹر لمبی ہے اور اس کی تعمیر میں لگ بھگ آٹھ سو مزدور ہلاک ہوئے اور ان میں سے اکثر وہیں آس پاس دفن ہو گئے اس ٹنل میں ایک کروڑ ستانوے لاکھ چوبیس ہزار چار سو چھبیس اینٹیں لگی ہیں مزدوروں کی اول صف کھدائی کرتی جاتی جبکہ پچھلی اینٹیں لگاتی اور ان سے پیچھلی صف پٹڑی بچھاتی جاتی، بھاری مشینری کا وجود نہ ہونے کی وجہ سے کھدائی کا سارا کام انسانی ہاتھوں سے ہوتا۔

اس ٹنل کی تعمیر کے لیے 80 ٹن پانی روزانہ کی بنیاد پہ صرف ہوتا، دن رات کام کرنے کے لیے چھ ہزار پانچ سو چورانوے چراغ جلتے جو پوری ٹنل کو اندر سے روشن رکھتے، مزدوروں کی ریفریشمنٹ کے لیے آج کے انڈیا کے علاقے سے مشہور زمانہ رقاصہ شیلا منگوائی گئی جو رات کو رقص کرتی اور دن کے تھکے ماندے مزدوروں کی تفریح کا کچھ سامان پیدا کیا جاتا۔

اب آئیے اس دلچسپ و عجیب ٹنل کے سب سے مزیدار پہلو کی طرف، اس ٹنل کے انجنئیر جس نے اس کا سروے کیا تھا، اس کے مطابق اگر پہاڑ کے دونوں طرف سے اس ٹنل کی کھدائی کی جائے تو 3 سال 4 ماہ اور 21 روز بعد دونوں طرف سے کھدائی کرنے والے مزدور ایک دوسرے سے آن ملیں گے۔

5 ستمبر 1891ء کو انجنیئر کے لگائے اور بتائے گئے تخمینے کے مطابق اس ٹنل نے مکمل ہوناتھا، مقررہ تاریخ نزدیک سے نزدیک آتی جا رہی تھی اور سرا نہیں مل رہا تھا، چند لوگوں نے افواہیں اڑانا شروع کر دیں کہ مزدور راستہ بھول کر راستے سے ہٹ گئے ہیں، انجنئیر نے غلط سروے کیا، ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے کروڑوں ڈوب جائیں گے، مگر انجنئیر پر امید تھا۔

مقررہ تاریخ کو دونوں طرف آنے والی اور بچھائی جانے والی پٹڑی کے آخری بولٹ لگنے تھے، دن بارہ بجے تک ٹنل کے اندر سے کوئی خبر نہ آئی، ساری رات بے چینی سے ٹہلتا انجنیئر اب بھی ٹہل رہا تھا، اسے لگا کہ آج اس کا علم اسے دھوکا دے گیا، آج اس کا سب سے بڑا خواب پورا ہونے کی بجائے ریزہ ریزہ ہو رہا تھا، انجنیئر چپکے سے اٹھا اور پہاڑی کے اوپر اس مقام پر جا پہنچا جہاں پر رات کو شیلا رقص کرتی تھی،وہاں پہنچ کے رکا چند لمحے ٹنل کے دھانے پر نظر ڈالی اور پہاڑی کی چوٹی سے گہری کھائی میں چھلانگ لگا دی، اور تقریبا‘‘ عین اسی وقت دونوں طرف سے کھدائی کرتے ایک دوسرے کی طرف بڑھتے مزوروں کے درمیان ریت کی آخری دیوار بھی گر گئی۔

دنیا کی سب سے بڑی خوجک ٹنل مکمل ہو گئی، دونوں طرف کے مزدوروں نے ایک دوسرے سے گلے ملنے کے بعد اپنی اپنی مخالف سمت میں دوڑ لگا دی اور نعرے لگاتے چیختے چلاتے اڑھائی اڑھائی کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے ٹنل سے باہر نکلے دونوں طرف جشن کا سماں برپا ہو گیا، معاً کسی کو انجنیئر کا خیال آیا اور جب تلاش کی گئی تو انجینئر غائب، کافی دیر بعد کسی نے کھائی میں کسی انسانی نعش کی نشاندہی کی اور جب دیکھا گیا تو وہ وہی انجنیئر تھا جس نے دنیا کی سب سے بڑی ٹنل کا سروے کیا اور اس کی فزیبلٹی تیار کی اور مقررہ مدت تک اپنی کمٹمنٹ پوری نہ ہونے کی صورت میں ندامت سے بچنے کے لیے پہاڑ کی چوٹی پر سے چھلانگ لگا دی۔

25/10/2024

RJ Muntazir is ON AIR From FM99GB till 03:00 pm

23/10/2024
23/10/2024

موضوع: "رشتے اپنی مرضی سے یا والدین کی مرضی سےـــــــ؟"

میزبان: "جہانگیر علی یوسف زئی"
پروگرام:"آب بیتی"

خصوصی نشریات: FM99GB گلگت بلتستان،آپکی آواز،آپکی پہچان گلگت بلتستان۔ہر ہفتے جمعرات کے شام 8 تا 10 بجے پروگرام "دل کی آواز" اور ہر ہفتے بدھ کے شام 10 تا 12 بجے پروگرام "آپ بیتی" سنتے رہئے ریڈیو چینل ایف ایم 99 گلگت بلتستان۔
-5030809

Phone:05811-454444
Live Listing FM99GB for wizard our link: https://fm99gb.radio12345.com

Copyright disclaimer please all songs for entertainment purpose FM99GB

Journalist ShafiUllah Qureshi Tarbela Times The Kohistani

21/10/2024

Grant Opening Ceremony of Kuwait Medical Complex Skardu.

16/10/2024

موضوع: "احوال زندگی "

میزبان: "جہانگیر علی یوسف زئی"
پروگرام:"آب بیتی"

خصوصی نشریات: FM99GB گلگت بلتستان،

آپکی آواز،آپکی پہچان گلگت بلتستان۔ہر ہفتے جمعرات کے شام 8 تا 10 بجے اور ہر ہفتے بدھ کے شام 10 تا 12 بجے پروگرام "دل کی آواز"۔۔
-5030809

Phone:05811-454444
Copyright disclaimer please all songs for entertainment purpose FM99GB

Journalist ShafiUllah Qureshi Tarbela Times

وفاقی حکومت  نے  اگلے 15 دن کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 5 روپے اضافہ کردیا جب کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت ب...
15/10/2024

وفاقی حکومت نے اگلے 15 دن کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 5 روپے اضافہ کردیا جب کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کانچی پل_____________1909کانچی شینا لفظ ہے  اور شینا میں یہ لفظ چار نقطوں سے  لکھ جاتا ہے اور  اس کی مخصوص آواز  بنتی ہے...
15/10/2024

کانچی پل_____________1909

کانچی شینا لفظ ہے اور شینا میں یہ لفظ چار نقطوں سے لکھ جاتا ہے اور اس کی مخصوص آواز بنتی ہے یعنی شینا بولنے والے جب ا س لفظ کوادا کرتے ہیں تو وہ اس میں شدت پیدا کرکے بولتے ہیں یعنی ”کاݨڇی“ میرا اس وقت زبان کی بگاڑ اور اس کے تلفط بارے کوئی دفتر کھولنے کا نہیں بلکہ ماضی کے حوالے سے اس پل اور جگہ کے بارے کچھ بتانا مقصود ہے۔بتانا کیا ہے بلکہ جب بھی اس پل کو دیکھتا ہوں تو اس کی تاریخی اور سیاسی و معاشی اہمیت یاد آجاتی ہے ۔میں اپنی بات کر رہا ہوں مجھے معلوم ہے

موجودہ گاہکوچ کا پرانا نام" ہول" اسی کانچی جگہ کی وجہ سے ہول پڑ گیا تھا ۔اب شائد ہی کوئی ہول کا نام جانتا ہو۔دوسری بات یہ پل واحد زمینی رابطہ تھا جو جنوبی ایشیا کو درہ قرمبر کے ذریعے وادی اشکومن کو واخان سے جوڑتا ہے ۔مہارجہ کشمیر اور انگریز راج دور میں بنے اس پل کی اہمیت جہاں اقصائے تبتہا کے لوگوں کے لیئے سفری و معاشی سہولیات بہم پہنچانا مقصود تھا وہاں اس سے زیادہ ان کے سیاسی عزائم کار فرما تھے ۔لیکن میرا کوئی عظم نہیں کہ ان سیاسی عزائم پر روشنی ڈالوں ۔

مختصراً بات یہ بتا نا ہے کہ یہ 1892 سے 1894 کے دران تعمیر کیا گیا تھا ۔ کانچی پل کیا تھا بس یوں سمجھیں یہ ایک جھولا تھا ۔ جو لوگ اس وقت کے کانچی پل سے گزرے ہیں وہی لوگ ہی بتا سکتے ہیں جھولے پل میں جھولنے کی کیفیت کو ۔جب تیز ہوا چلتی تھی تو بڑے بڑے تجربہ کار ڈرائیوروں کے چھکے چھڑتے تھے اس پل پر گاڑی چڑھاتے ہوئے ۔ راقم کو خود کئی دفعہ ایسی ہی کیفیت اور مشاہدے سے دوچار ہونا پڑا تھا۔ یہ تو تھی تھا والی بات۔ اب ہے کے زمانے میں یہ ہےکہ 1894 میں جنہوں نے اس پل کو تعمیر کیا تھا ان سے ہمیں طلاق ہوئی اور اس کے بعد دوسرا عقد پاکستان سے ہونے کے ایک سو تیس سال بعدموجودہ کانچی کا پل ہمارے رضاعی بھائی چین نے 1994 میں تعمیر کیا ہے ۔

خیبر پختونخوا کا علاقہ اپر کوہستان تھانہ ســازین کے قریب پـولیس موبائل گاڑی حادثے کا شکار ہوکر کھائی میں جا گری۔ افسوسنا...
15/10/2024

خیبر پختونخوا کا علاقہ اپر کوہستان تھانہ ســازین کے قریب پـولیس موبائل گاڑی حادثے کا شکار ہوکر کھائی میں جا گری۔ افسوسناک حادثے میں سیوکوٹ کوہستان سے تعلق رکھنے والے اے ایس آئی اہلکار فیض زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے جبکہ ایک پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوا ہے،پولیس

Address

K. I. U MAIN CAMPUS NOMAL Road GILGIT
Gilgit
15100

Telephone

+925811454444

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when FM99GB posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to FM99GB:

Videos

Share

Category

Our Story

FM-99 Gilgit Baltistan is the first private FM radio network of Gilgit-Baltistan. FM – 99 HISTORY Spreading over 28,000 sq miles (73,000 sq km) in the Northern Region of Pakistan well known today as Gilgit – Baltistan was formed by the amalgamation of the former Gilgit Agency, the Baltistan District of the Ladakh Wazarat, and the hill state of Hunza and Nagar. Consisting of nine districts and population of more than 1.5 million Gilgit – Baltistan is administratively divided into two divisions which in turn are divided into nine districts. The principal administrative centres are the town of Gilgit and Skardu. Sharing borders with China, Afghanistan, and India the region is fast emerging hub of trade, commerce & tourism and is contributing towards economic growth and expansion of business activities in Pakistan. INTRODUCTION FM-99 Gilgit & Skardu are privileged to be the only privately licensed and independent radio stations in the area currently. Through a diversified range of entertainment and infotainment programmes FM-99 has managed to cater for all tastes and shades of population of the region capturing a wide listenership both in rural and urban areas. Besides on air transmission in Gilgit Baltistan, FM-99 is heard all over the world through internet live streaming. It is not only a source of entertainment but also a fast and reliable medium of information for the population in Gilgit – Baltistan


Other Radio Stations in Gilgit

Show All