Muhammad Atif

Muhammad Atif DIGITAL CREATOR

11/12/2023

*بیماری، علاج اور دوا*

امام ربيع بن خثيم رحمه اللہ اپنے اصحاب سے کہا کرتے تھے:
"کیا تم جانتے ہو کہ
بیماری کیا ہے؟
دواء کیا ہے؟
علاج کیا ہے؟
کہنے لگے: نہیں؛
فرمایا:
بیماری: گناہ ہے؛
دواء: اِستغفار ہے؛
اور علاج: توبہ ہے، پھر اُسے نہ دہرانا ہے!"
(الزهد للإمام أحمد : 1983)

تنہائی انسان کیلئے ایک روز میں 15 سگریٹ پینے سے بھی زیادہ خطرناک قرار*کورونا وبا کے دوران تنہائی اختیار کرنے والے افراد ...
10/12/2023

تنہائی انسان کیلئے ایک روز میں 15 سگریٹ پینے سے بھی زیادہ خطرناک قرار*

کورونا وبا کے دوران تنہائی اختیار کرنے والے افراد پر کی گئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تنہائی انسان کیلئے ایک روز میں 15 سگریٹ پینے سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔
امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کے دور میں تنہائی کے گہرے احساس نے لاکھوں امریکیوں کو متاثر کیا ہے، کورونا وبا کے باعث بہت سے لوگ تنہائی میں چلے گئے تھے۔
ریاست ہائے متحدہ امریکا میں تقریباً 50 فیصد لوگ تنہائی سے متاثر ہوئے، یہی وجہ ہے کہ امریکی محکمہ صحت سماجی تنہائی کا علاج بھی اسی سنجیدگی سے کرنے پر زور دے رہا ہے جیسے منشیات کے استعمال اور موٹاپے کا کیا جاتا ہے۔
تحقیق میں ماہرین نے تنہائی کے مضر اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تنہائی سگریٹ پینے سے زیادہ خطرناک ہونے کے ساتھ ساتھ وقت سے پہلے انسان کو موت کے منہ میں بھی لے جاتی ہے۔

02/12/2023

*بچوں کی پانچ عادات اور بڑے*

بچوں کی پانچ خصلتیں ایسی ہیں کہ بڑے اگر خدا کے ساتھ اپنے تعلق میں انھیں اپنا لیں تو وہ اولیا میں شامل ہو جائیں:
1: وہ رزق کے متعلق فکر مند نہیں ہوتے۔
2: بیماری میں خالق سے شکوہ کناں نہیں ہوتے۔
3: اکٹھے ہو کر کھانا کھاتے ہیں۔
4: ڈرتے ہیں تو ان کی آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں۔
5: آپس میں جھگڑا ہو جائے تو صلح میں جلدی کرتے ہیں!

حافظ سیوطی رحمہ اللّٰہ
(حسن المحاضرۃ، 1: 526)

18/10/2023

اَلْاَنَـاۃُ مِــنَ اللّٰہِ، وَالْعَجَلَـــۃُ مِـــنَ الشَّیْــطَــــــــــانِ

سوچ سمجھ کر کام کرنا اللہ کی طرف سے ہے، اور جلدبازی شیطان کی طرف سے ہے

Deliberateness is from Allah, and haste is from the Ash-shaitan

سنن الترمذی: 2012
#جلدبازی

12/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
لَنْ يَبْسُطَ أَحَدٌ مِنْكُمْ ثَوْبَهُ حَتَّى أَقْضِيَ
مَقَالَتِي هَذِهِ، ثُمَّ يَجْمَعُهُ إِلَى صَدْرِهِ
فَيَنْسَى مِنْ مَقَالَتِي شَيْئًا أَبَدًا
*نبی کریم ﷺ کا فرمان*
جو شخص بھی اپنے کپڑے کو
میرے ان کلمات کے ختم ہونے تک
پھیلائے رکھے پھر اسے اپنے سینے
سے لگا لے تو وہ میری احادیث کو کبھی
نہیں بھولے گا۔ میں نے اپنی کملی
کو پھیلا دیا۔ جس کے سوا میرا بدن
پر اور کوئی کپڑا نہیں تھا۔جب
نبی کریمﷺ نے اپنے کلمات ختم فرماۓ
تو میں نے وہ چادر اپنے سینے سے لگا لی۔
*عنوان*
نبی کریم ﷺ کی دعا کی برکت سے
سیدنا ابو ہریرہ کو کوئی حدیث
نہیں بھولتی تھی
*حوالہ*:صحیح بخاری.
حدیث نمبر:2350
#دعا

درود شریفصلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم
12/10/2023

درود شریف
صلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم

10/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:
قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم
اذْهَبْ فَبَيْدِرْ كُلَّ تَمْرٍ عَلَى نَاحِيَتِهِ
*نبی کریمﷺ کا فرمان*
جاؤ اور کھلیان میں ہر قسم کی
کھجور الگ الگ کر لو
*عنوان*
نبی کریمﷺ کے مبارک ہاتھ کی برکت
سے تھوڑی سی کھجوروں سے
سارا قرض ادا ہو گیا
*حوالہ*:صحیح بخاری.
حدیث نمبر:2781
#قرض

10/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ یَعْلَی بنِ مُرّۃَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:
قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
أَمَا إِذْ ذَکَرْتَ ہٰذَا مِنْ أَمْرِہِ فَإِنَّہُ شَکَا
کَثْرَۃَ الْعَمَلِ وَقِلَّۃَ الْعَلَفِ فَأَحْسِنُوا إِلَیْہِ
*نبی کریمﷺ کی خصوصیت*
تم نے اسکےمتعلق جو کچھ ذکر کیا ہے،
وہ اپنی جگہ درست ہےدراصل بات یہ
ہے کہ اس نے کام کی کثرت اور گھاس
کی کمی کی شکایت کی ہے، تم اس کے
ساتھ اچھا سلوک کیا کرو
*عنوان*
ایک اونٹ کا نبی کریم ﷺ کی
خدمت میں اپنے مالک کی
شکایت کرنے کا ذکر
*حوالہ*:مسندِ احمد.
حدیث نمبر:11270
#شکایت #مالک

بعض اوقات بہت خوبصورت ہوتے ہیں
08/10/2023

بعض اوقات بہت خوبصورت ہوتے ہیں

بعض انتظار بہت خوبصورت ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔
08/10/2023

بعض انتظار بہت خوبصورت ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔

08/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ یَعْلَی بنِ مُرّۃَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:
قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ہِیَ شَجَرَۃٌ اسْتَأْذَنَتْ رَبَّہَا عَزَّوَجَلَّ أَنْ تُسَلِّمَ
عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ ﷺ فَأَذِنَ لَہَا۔
*نبی کریمﷺ کا فرمان*
اس درخت نے اپنے رب تعالیٰ سے
اجازت طلب کی کہ وہ اللہ کے رسول
کو سلام کہہ لے، تو اسے اجازت
دے دی گئی۔
*عنوان*
ایک درخت کا زمین چیر کرنبی کریم
ﷺکو سلام کرنے کے لئے آنے کا ذکر
*حوالہ*:مسندِ احمد.
حدیث نمبر:11270

08/10/2023

*درسِ حدیث🌴
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُما قَالَ:
قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
إِنْ دَعَوْتُ هَذَا الْعِذْقَ مِنْ هَذِهِ النَّخْلَةِ
أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ ؟
*نبی کریمﷺ کا فرمان*
اگر میں اس کھجور کے درخت
کے اس خوشہ کو بلا لوں تو کیا
تم میرے بارے میں اللہ کے رسول
ہونے کی گواہی دو گے؟“
*عنوان*
کھجور کے خوشے کا نبی کریم ﷺ
کے حکم پر حضورﷺکی گواہی دینا
*حوالہ*:جامع ترمذی
حدیث نمبر:3628
#گواہی

06/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:
قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
إِنِّي لَأَعْرِفُ حَجَرًا بِمَكَّةَ كَانَ يُسَلِّمُ عَلَيَّ
قَبْلَ أَنْ أُبْعَثَ إِنِّي لَأَعْرِفُهُ الْآنَ»
*نبی کریمﷺ کا فرمان*
میں مکہ میں اس پتھر کو
اچھی طرح پہچانتا ہوں
جو بعثت سے پہلے مجھے
سلام کیا کرتا تھا ،
بلاشبہ میں اس پتھر کو
اب بھی پہچانتا ہوں ۔
*عنوان*
مکہ مکرمہ کے پتھر اعلانِ نبوت
سے پہلے بھی
نبی کریم ﷺکو سلام کرتے تھے
*حوالہ*:صحیح مسلم.
حدیث نمبر:5939

06/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ کَعْبِ ابنِ مالک رَضِيَ اللَّهُ عَنہ قال:
وَكَانَ إِذَا اسْتَبْشَرَ اسْتَنَارَ وَجْهُهُ
حَتَّى كَأَنَّهُ قِطْعَةٌ مِنَ الْقَمَرِ ،
*نبی کریمﷺ کی خصوصیت*
نبی کریم ﷺکوجب کوئی
خوشخبری سنائی جاتی
تو آپ کا چہرہ مبارک روشن ہوجاتا
جیسے چاند کا ٹکڑا ہو
*عنوان*
نبی کریم ﷺ جب خوش ہوتے تو آپ
کاچہرہ چاند کی طرح چمکتا تھا
*حوالہ*:صحیح بخاری.
حدیث نمبر:4677

04/10/2023

Chat with us

04/10/2023

ان پوسٹس کو آگے لوگوں کو شیئر کیا کریں تا کہ دوسرے بھی اس سب سے فائدہ اٹھا سکیں۔شکریہ

04/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ ابی سعید رَضِيَ اللَّهُ عَنہ قال:فَدَعَا
رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ علَيْهِ
بِالْبَرَكَةِ، ثُمَّ قَالَ: «خُذُوا فِي أَوْعِيَتِكُمْ
*نبی کریمﷺ کافرمان*
رسول اللہ ﷺ نے اس پر برکت کی دعا
فرمائی ، پھر لوگوں سے فرمایا :اپنے
اپنے برتنوں میں ( ڈال کر ) لے جاؤ
*عنوان*
نبی کریم ﷺ کی دعا کی برکت سے
تھوڑا سا کھانا اس قدر با برکت
ہوا کہ لشکر کے سارے برتن بھر گئے
*حوالہ*:صحیح مسلم.
حدیث نمبر:139
#معجزہ

03/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ جَابِرٍ قَال:قَالَ رَسُولُﷲﷺ
كُلِي هَذَا وَأَهْدِي فَإِنَّ النَّاسَ
أَصَابَتْهُمْ مَجَاعَةٌ
*نبی کریمﷺ کافرمان*
اب یہ کھانا تم خود کھاؤ اور
لوگوں کے یہاں ہدیہ میں بھیجو
کیونکہ لوگ آج کل فاقہ میں مبتلا ہیں۔
*عنوان*
نبی کریم ﷺ کی برکت سے پانچ
لوگوں کےلئے بنا ہوا کھانا سینکڑوں
افراد کے لئے کافی ہو گیا
*حوالہ*:صحیح بخاری.حدیث نمبر:4101
#معجزه

02/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:عَطِشَ النَّاسُ
يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ ﷺ بَيْنَ يَدَيْهِ
رَكْوَةٌ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا ,
*نبی کریمﷺ کی خصوصت*
غزوہ حدیبیہ کے موقع پر سارا ہی لشکر
پیاسا ہو چکا تھا۔رسول اللہﷺ کے سامنے
ایک چھاگل تھا ‘ اس کے پانی سے
آپ نے وضو کیا۔
*عنوان*
نبی کریمﷺکی مبارک انگلیوں سے
پانی جاری ہونے کا ذکر
*حوالہ*:صحیح بخاری.
حدیث نمبر:4152
#جاری #انگلیاں #وضو

01/10/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ أَنَس رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ أَهْلَ الْمَدِينَةِ
فَزِعُوا مَرَّةً فَرَكِبَ النَّبِيُّ ﷺ فَرَسًا لِأَبِي
طَلْحَةَ كَانَ يَقْطِفُ فَلَمَّا رَجَع قَالَ وَجَدْنَا
فَرَسَكُمْ هَذَا بَحْرًا فَكَانَ بَعْدَ ذَلِكَ لَا يُجَارَى
*نبی کریمﷺ کی خصوصت*
ایک مرتبہ اہل مدینہ کو دشمن کا خطرہ ہوا
تو نبی کریم ﷺ حضرت ابوطلحہ کے ایک
گھوڑے پر سوار ہوئے، گھوڑا سست رفتار تھا
پھر جب آپ ﷺواپس ہوئے تو فرمایا
کہ ہم نے تو تمہارے اس گھوڑے کو دریا پایا
چنانچہ اس کے بعد کوئی گھوڑا اس سے
آگے نہیں نکل سکتا تھا۔
*عنوان*
نبی کریمﷺکے ایک معجزہ کا ذکر.
جب لوگ کسی پریشانی میں ہوتے
تو سب سے پہلےاس پریشانی کو
دور کرنے کے لئے نبی کریمﷺ
کردار ادا کرتے
*حوالہ*:صحیح بخاری.
حدیث نمبر:2867
#سست #معجزہ

Allah ho Akbar
30/09/2023

Allah ho Akbar

30/09/2023

والدین کی تربیت ضروری ہے*
〰️〰️🔅🌺🔅〰️〰️

⬅️ ہماری بیٹی بہت ضدی ہے..
⬅️بڑا بیٹا بہت بدتمیز ہوگیا ہے...
⬅️ ایک بیٹی گالیاں بہت دینے لگی ہے
⬅️ بیٹے کو تمیز ہی نہیں کہ دوسروں کے سامنے کیسے بات کرنی ہے....
⬅️ اور میراایک بیٹا بہت جھوٹ بولنے لگ گیا ہے.....
⬅️پتا نہیں بچے یہ سب کہاںسے سیکھتے ہیں؟؟
⬅️ اسکول میں دوسرے بچوں کے ساتھ مل کر ایسے ہوگئےہیں‘‘۔

اس طرح کے جملے مجھے ہر دن #والدین کے منہ سے سننے کو ملتے ہیں،

📌 *یا پھر والدین کسی بچے کے جارحانہ رویے کو دیکھ کر کہہ رہے ہوتے ہیں کہ:’’اس بچے کے ماں باپ بہت جاہل ہیں،* اپنے بچے کی درست تربیت ہی نہیں کی‘‘۔ لیکن کیا کبھی کسی نے سوچا کہ بچے ایسے کیوں ہیں؟

بچے اتنے بگڑ رہے ہیں توکیا بچوں کی صحبت خراب ہے یا وہ دوسرے بچوں سے سیکھ رہے ہیں، آپ نے ہمیشہ بچوں کی تربیت کے بارے میں تو بہت کچھ پڑھا اور سنا ہوگا لیکن کبھی #والدین کی تربیت بارے نہیں سنا ہوگا۔

معصوم بچوں کی تربیت کرنے والوں نے کبھی یہ کیوں نہیں کہا کہ: ’’والدین کوبھی تربیت کی ضرورت ہے‘‘، بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو اس کا ننھا سادماغ اپنے گھر والوں کو پہچاننا شروع کرتا ہے، وہ ماں کے لمس کو، باپ کے بوسے کو، بہن بھائیوں کی شرارتوں کو پہچاننے لگ جاتا ہے۔ اور یہ یہی وقت ہوتا ہے جب والدین نے تمیز اور تہذیب کا مظاہرہ کر کے بچے کو اچھے اور برے کی تمیز کروانی ہوتی ہے۔

🌺 *ماں گود میں بچے کو ڈال کر دوسرے بچوں پر چیخ چلا رہی ہوتی ہے اور گود میں پڑا بچہ وہ چیزیں اپنے اندر محفوظ کر رہا ہوتا ہے جو بڑے ہو کر اس کی ضد اور جھنجھلاہٹ کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ باپ بچے کے سامنے بیوی پر دھاڑ رہا ہوتا ہے، بچوں کو گالیاں دے رہا ہوتا ہے اور اس بچے کے دماغ کے کسی کونے میں وہ گالیاں اور برے روپے محفوظ ہورہے ہوتے ہیں۔ جو بچے کے بڑے ہونے پر سامنے آتی ہیں اور والدین کہہ رہے ہوتے ہیں کہ :’’ہمارا بچہ اسکول اور مدرسے جانے لگا تو گالیاں سیکھ آیا‘‘ *بچوں کی تربیت سے پہلے والدین کو تربیت کی ضرورت ہے،*

🛑 *والدین کا کام صرف بچے کو ، اچھے کھانے کھلانا، مہنگے اسکولوں میں تعلیم دلوانا، بڑے مدرسوں میں بھیجنا اور ان کی ہر فرمائش پوری کرنا ہرگز نہیں ہے، بلکہ بچے کو کچھ بھی نہ دیں بس اس کی اچھی تربیت کریں، کیوں کہ بچے کی اچھی پرورش آپ کی ذمہ داری ہے۔ اکثر بچے بہت زیادہ گالیاں دیتے ہیں، اور غصہ کرتے ہیں. اور جب وہ پہلی مرتبہ اپنی توتلی زبان سے گالی نکالتے ہیں تو والدین ہنستے ہیں۔ *’’ارے ہمارا بچہ کتنی پیاری گالی دیتا ہے‘*‘۔ وہ اس پہلے قدم پر بچے کو روکتے نہیں بلکہ اس کے بولنے پر خوش ہوتے ہیں اور جب وہ خوش ہوتے ہیں تو بچہ سمجھتا ہے کہ یہ کوئی غلط بات نہیں، اسے یہ چیز بری نہیں لگتی وہ تھوڑا سا بڑا ہو کر بے دھڑک گالیاں دینے لگتا ہے اور اس وقت ماں اس بچے کو تھپڑ مارتی ہے۔ اور صرف تھپڑ نہیں ساتھ خود بھی گالیاں دے رہی ہوتی ہے، اب اس بھولی عورت کو کون سمجھائے کہ جس بات سے تم بچے کو مار رہی ہو وہی تم خود کر رہی ہو، بچے کا ننھا دماغ الجھ جاتا ہے کہ،ماں مجھے گالیاں دے کر گالیاں دینے پر مار رہی ہے۔

🌺 *اکثر مائیں بچے کی ضد کا رونا روتی ہیں،لیکن وہی مائیں ساس یا نند کے بچے کو کسی ضد پر ٹوکنے سے بچے کو بغل میں داب کر کہہ رہی ہوتی ہیں:’’ کیا ہوگیا جو یہ فلاں چیز مانگ رہا ہے، بچے تو ضد کرتے ہی ہیں‘‘۔ اس ماں کا یہ ایک جملہ بچے کو آسمان تک لے جاتا ہے، بچہ ماں کی ہمدردی پا کر مزید ضدی بن جاتا ہے، *پھر وہی مائیں کہہ رہی ہوتی ہیں:’’ پتا نہیں میرا بچہ ہی اتنا ضدی کیوں ہے؟*❓

📌 *اگر بچہ بہت مار پیٹ کرنے والا ہو، ساتھ کھیلتے بچوں کی چیزیں چھین لیتا ہو، کسی کو دانت سے کاٹ دیتا ہو*، کسی کو چٹکی کاٹ کر بھاگ جاتا ہو، کسی کے بال نوچ لیتا ہو تو اس بچے کی والدہ اس کوسب بچوں کے سامنے مارتی ہے اور جب وہ معصوم بچہ سب کے سامنے اپنے ساتھ یہ برتاؤ دیکھتا ہے تو اس کے اندر غصہ بھر جاتا ہے۔ ننھا سا بچہ غصے کے مفہوم سے آشنا نہیں ہوتا لیکن غصہ اسے بھی آتا ہے، پھر وہ بچہ بار بارمار کھانے اور ڈانٹ کھانے کے بعد ایک دن ایسا آتا ہے کہ اسے جتنا مار لو، جتنا ڈانٹ لو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ اسی ڈھٹائی سے سب بچوں کے ساتھ لڑتا جھگڑتا ہے، گالیاں دیتا ہے، چھینا جھپٹی کرتا ہے اور ان کے والدین سر پکڑے بیٹھے ہوتے ہیں

🌹 *پہلے زمانے میں مائیں بچوں کو گود میں لے کر تلاوت قرآن کیا کرتی تھیں*، شوہر سے دھیمے لہجے میں بات کرتی تھیں، گالیاں دینا کفر سمجھتی تھیں، شرم و حیا کا پیکر ہوا کرتی تھیں اور پھر ان ماؤں کے ہی بچے شیخ سعدی، اسماعیل بخاری، محمد بن قاسم، سلطان غزنوی، صلاح الدین ایوبی بن کر ماں کی گود سے نکلتے تھے اور پوری دنیا میں چھا جاتے تھے۔
#تربیت

30/09/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:قَالَ
سِرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺحَتَّى نَزَلْنَا وَادِيًا
أَفْيَحَ فَذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِﷺ يَقْضِي
حَاجَتَهُ فَاتَّبَعْتُهُ بِإِدَاوَةٍ مِنْ مَاءٍ
*نبی کریمﷺ کی خصوصت*
حضرت جابر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ
ﷺ کے ساتھ ( ایک مہم کے لیے ) روانہ
ہوئے حتیٰ کہ ہم کشادہ وادی میں جا
اترے رسول اللہﷺ قضائے حاجت کے
لیے گئے میں پانی کا ایک برتن لے کر
آپ کے پیچھے گیا
*عنوان*
ہمارے آقاومولا حضرت محمد کریم
ﷺ کے پیچھےدرختوں کے چلنے
کا ذکر ایک معجزہ کا
بیان اور ہمارے لئے درس
*حوالہ*:صحیح مسلم.
حدیث نمبر:7518
#معجزه #درخت

30/09/2023

*🌴درسِ حدیث🌴*
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:قَالَ
فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ قَعَدَ النَّبِيُّ ﷺعَلَى الْمِنْبَرِ
الَّذِي صُنِعَ ، فَصَاحَتِ النَّخْلَةُ الَّتِي كَانَ يَخْطُبُ
عِنْدَهَا ، حَتَّى كَادَتْ اَنْ تَنْشَقَّ
*نبی کریمﷺ کی خصوصت*
تو جمعہ کے دن جب نبی کریمﷺ اس
منبر پر بیٹھے تو اس کھجور کےتنےسے رونے
کی آواز آنے لگی۔جس پر ٹیک لگا کر آپ
ﷺ پہلے خطبہ دیا کرتے تھے۔ ایسا معلوم
ہوتا تھا کہ وہ پھٹ جائے گا۔
*عنوان*
🌹ہمارے آقاومولا حضرت محمد کریم ﷺ
کی محبت میں کھجور کے تنے کے رونے کا
ذکر اور ہمارے لئے درس
*حوالہ*:صحیح بخاری. حدیث نمبر:2095
#منبر #خطبہ

30/09/2023

وَمَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌ ۚ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُۗ اَفَاۡٮِٕنْ مَّاتَ اَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْۗ وَمَنْ يَّنْقَلِبْ عَلٰى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَّضُرَّ اللّٰهَ شَيْـــًٔا ۗ وَسَيَجْزِى اللّٰهُ الشّٰكِرِيْنَ (آلِ عمران۳: ۱۴۴)
’’(حضرت) محمد ﷺ صرف رسول ہی ہیں اس سے پہلے بہت سے رسول ہو چکے کیا اگر ان کا انتقال ہو جائے یا شہید ہوجائیں تو اسلام سے اپنی ایڑیوں کے بل پھر جاؤ گے اور جو کوئی پھر جائے اپنی ایڑیوں پر تو اللہ تعالٰی کا کچھ نہ بگاڑے گا عنقریب اللہ تعالٰی شکر گزاروں کو نیک بدلہ دے گا۔‘‘
محمدﷺ رسول ہی ہیں 'یعنی ان کا امتیاز بھی وصف رسالت ہی ہے۔ یہ نہیں کہ وہ بشری خصائص سے بالاتر اور خدائی صفات سے متصف ہوں کہ انہیں موت سے دو چار نہ ہونا پڑے۔ نبی کریمﷺ کے سانحہ وفات کے وقت جب حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ شدت جذبات میں وفات نبوی کا انکار کر رہے تھے، حضرت ابو بکرؓ نے نہایت حکمت سے کام لیتے ہوئے منبر رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں کھڑے ہو کر انہی آیات کی تلاوت کی جس سے حضرت عمرؓ بھی متاثر ہوئے اور انہیں محسوس ہوا کہ یہ آیات ابھی ابھی اتری ہیں۔

30/09/2023

*زمین پر زندگی معدومیت کے خطرہ سے دوچار ہے: ماہرین کی تنبیہ*
جدید انسان ’’شجرحیات‘‘ کی پوری کی پوری شاخوں کے خاتمے کا سبب بن رہا ہے۔ ۔۔ معدومیت کا بحران موسمیاتی تبدیلیوں کے بحران کی طرح برا ہے اور انسانی مستقبل داؤ پر لگ چکا ۔۔۔ جانداروں کے تقریباً 5,400 انواعی گروپوں (قریب 34,600 انواع) پر مشتمل اس مطالعے سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ان میں سے 73 انواعی گروپ گزشتہ 500 برس میں ناپید ہو چکے ہیں۔۔۔ ہماری پریشانی یہ ہے کہ ہم چیزیں اتنی تیزی سے کھو رہے ہیں کہ ہمارے لیے یہ تہذیب کے آئندہ خاتمے کی طرف اشارہ ہے۔

ماہرین کے مطابق مختلف جانداروں کی تیزی سے معدومیت کی طرف بڑھتی اقسام سے بنی نوع انسان کا مستقبل بھی داؤ پر لگ چکا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ انسانوں کے پاس اس صورت حال کو روکنے کے لیے کم وقت رہ گیا ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق انسان ''شجرحیات‘‘ کی پوری کی پوری شاخوں کے خاتمے کا سبب بن رہا ہے۔ اس تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ یہ صورت حال چھٹی مرتبہ بڑے پیمانے پر مختلف جانداروں کے ناپید ہو جانے کا سبب بن سکتی ہے۔

*یاد رہے!* 'ٹری آف لائف‘ یا 'شجر حیات‘ ایک ایسا استعارہ، نمونہ اور تحقیقی آلہ ہے، جو حیاتیاتی ارتقا کی تشخیص اور زندہ اور معدوم ہو جانے والے جانداروں کے مابین تعلقات کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز (PNAS) میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے شریک مصنف اور میکسیکو کی خود مختار نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر جیرارڈو سیبالوس کے مطابق، ''معدومیت کا بحران موسمیاتی تبدیلیوں کے بحران کی طرح برا ہے۔ اسے تسلیم نہیں کیا گیا۔اس صورتحال میں ''جو شے داؤ پر لگی ہے، وہ بنی نوع انسان کا مستقبل ہے۔‘‘
یہ مطالعاتی جائزہ اس لحاظ سے منفرد ہےکہ اس میں محض کسی ایک نوع کے ناپید ہو جانے کا جائزہ لینے کے بجائے پورے کے پورے انواعی گروپوں کے معدوم ہونے کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ ہوائی یونیورسٹی کے ماہر حیاتیات رابرٹ کاوی نے بتایا: ''یہ واقعی ایک اہم کام ہے، میرے خیال میں پہلی بار کسی نے پورے کے پورے انواعی گروپوں یا genera کے ناپید ہوتے جانے کی شرح کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ہے۔‘‘
برکلے میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسر انتھونی بارنوسکی اس پہلو سے اتفاق کرتے ہوئے کہتے ہیں، ''اس طرح یہ مطالعہ واقعی شجر حیات کی پوری کی پوری شاخوں کو پہنچنے والے نقصان کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ یہ زندہ چیزوں سے متعلق وہ معلومات ہیں، جو سب سے پہلے برطانوی سائنس دان چارلس ڈارون نے تیار کی تھیں۔
بارنوسکی کے مطابق اس مطالعے سے پتہ چلتا ہے، ''ہم شجر حیات کی صرف اہم ترین ٹہنیوں کو ہی نہیں کاٹتے جا رہے، بلکہ بڑی شاخوں سے چھٹکارا پانے کے لیے جیسے آری استعمال کر رہے ہیں۔‘‘ اس تحقیق میں محققین نے بڑی حد تک جانداروں کی ان اقسام پر انحصار کیا، جو انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) کی فہرست میں معدوم کے طور پر درج ہیں۔ محققین نے اپنی ریسرچ کے دوران ریڑھ کی ہڈی والے یا فقاریہ (مچھلی کو چھوڑ کر) جانوروں کی اقسام پر توجہ مرکوز رکھی۔
ماہرین نے جانداروں کے تقریباً 5,400 انواعی گروپوں (قریب 34,600 انواع) پر مشتمل اس مطالعے سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ان میں سے 73 انواعی گروپ گزشتہ 500 برس میں ناپید ہو چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر پچھلی دو صدیوں میں معدوم ہو گئے۔ اس کے بعد محققین نے اس صورت حال کا موازنہ جانداروں کی انتہائی قدیمی باقیات یا فوسلز کے ساتھ بھی کیا۔اس تحقیق کے دوران لگائے گئے اندازوں کے مطابق جانداروں کے ان تہتر انواعی گروپوں کو معدوم ہونے میں پانچ سو سال نہیں بلکہ اٹھارہ ہزار سال کا عرصہ لگنا چاہیے تھا۔ تاہم اس طرح کے تخمینے حتمی اور یقینی نہیں کیونکہ جانداروں کی انواع کے ایسے سبھی گروپوں سے متعلق معلومات تو موجود نہیں اور اس سے متعلق فوسل ریکارڈ بھی نامکمل ہے۔
پروفیسر جیرارڈو سیبالوس کے مطابق اس کی وجہ انسانی سرگرمیاں، جیسے فصلوں یا بنیادی ڈھانچے کے لیے دوسرے جانداروں کی رہائش گاہوں کی تباہی، نیز ضرورت سے زیادہ ماہی گیری اور شکار وغیرہ ہیں۔ اس محقق کے استدلال کے مطابق، ''اگر آپ ایک اینٹ نکالیں گے تو دیوار نہیں گرے گی۔ ہماری پریشانی یہ ہے کہ ہم چیزیں اتنی تیزی سے کھو رہے ہیں کہ ہمارے لیے یہ تہذیب کے آئندہ خاتمے کی طرف اشارہ ہے۔‘‘
سبھی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ جانداروں کی انواع کی معدومیت کی موجودہ شرح تشویشناک ہے لیکن کیا یہ شرح چھٹی مرتبہ حیاتیاتی انواع کی بڑے پیمانے پر معدومیت کے آغاز کی نمائندگی کرتی ہے (آخری مرتبہ ایک بڑے شہاب ثاقب کے زمین سے ٹکرانے کے نتیجے میں 66 ملین سال پہلے ڈائنوسارز کا صفایا ہو گیا تھا)، یہی اس وقت جاری بحث کا مرکزی موضوع ہے۔
سائنس دان بڑے پیمانے پر انواع کی معدومیت کی وضاحت اس طرح کرتے ہیں کہ کسی نوع کے 75 فیصد جاندار ایک مختصر وقت میں ہلاک ہو جائیں۔ ماہر حیاتیات رابرٹ کاوی کہتے ہیں کہ اس 'صوابدیدی‘ تعریف کا استعمال کرتے ہوئے چھٹی مرتبہ بڑے پیمانے پر انواع کی معدومیت ابھی وقوع پذیر نہیں ہوئی۔ لیکن انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا، ''اگر ہم یہ فرض کر لیں کہ موجودہ شرح یا اس سے بھی تیزی سے حیاتیاتی انواع کے پورے کے پورے گروپ معدوم ہوتے جائیں گے، تو پھر ہم یقینی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ یہ ممکنہ طور پر انواع اور انواعی گروپوں کے خاتمے کے چھٹے بڑے عمل کا آغاز ہے۔‘‘
سیبالوس نے متنبہ کیا کہ انسانوں کے لیے اس صورتحال سے بچنے کے لیے کچھ کر سکنے کے مواقع ایک ایسی کھڑکی جیسے ہیں جو ''تیزی سے بند ہو رہی ہے۔ترجیح جانداروں کی قدرتی رہائش گاہوں کی تباہی کو روکنا اور جو اپنے رہائشی مقامات کھو چکے ہیں، ان کو بحال کرنا ہے۔ جانداروں کی مختلف انواع کے بہت سے گروپوں کو بچانے کے لیے اب بھی وقت ہے۔ اگر ہم ابھی سے عمل کرنا شروع کر دیں، تو ہم مجموعی طور پر جانداروں کے 5,400 انواعی گروپوں یا genera میں سے بہت سے بچانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔‘‘
#معدوم #تنبیہ

30/09/2023

*صاحبِ نعلین متبع*
*جمیل بہرام*

عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو ’صاحب نعلین‘ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نعلین مبارک کو اپنے بغلوں میں دبائے رکھتے تھے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ضرورت پڑتی آگے کردیتے. اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسواک بھی عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس ہوتی.
مگر کیا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے آپ کے احکامات کو فراموش کر کے ساری عقیدت اور محبت نعلین مبارک سے رکھی؟ نہیں، نہیں، ہرگز نہیں.
آپ رضی اللہ عنہ نے اسلام کے لیے دو ہجرتیں کیں، پہلے اپنے شہر کو چھوڑ کر حبشہ اور پھر مدینہ.
آپ رضی اللہ عنہ تو وہ پہلے صحابی تھے جنہوں نے مکہ میں قریش کے سامنے کھل کر قرآن پاک کی تلاوت کی. آپ رضی اللہ عنہ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہر جہاد میں حصہ لیا، ابو جہل کو واصل جہنم آپ ہی نے کیا.
ابو موسی اشعری رض کہتے ہیں جب ہم مدینہ آئے تو عبد اللہ ابن مسعود کا نبی سے تعلق دیکھ کر سمجھیں کہ یہ اہل بیت میں سے ہیں.
آپ رضی اللہ خود فرماتے ہیں کہ میں نے 70 سورتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے سن کر حفظ کی.
آپ کی قراءت کی تعریف رسول اللہ نے فرمائی اور کہا کسی کو قرآن ایسے سنا ہے جیسے ابھی ابھی اتری ہو تو عبد اللہ ابن مسعود کی تلاوت سنے.
اسی بنا پر آپ کو عمر رض نے کوفہ کا قاضی مقرر کیا جہاں سے آپ نے بہترین قاری اور علماء پیدا کیے جن میں سے علقمہ رح ہی ہزاروں پر بھاری ہیں.
جبکہ آج ہم نبی کے احکامات پس پشت ڈال کر، دین کے لیے ہجرتیں اور قربانیاں فراموش کر کے، کلمہ حق بلند کرنے سے کتراتے ہوئے، قرآن کو بھلا کر صاحب نعلین بننا چاہتے ہیں، یا پھر مسلکی مباحث میں الجھنا چاہتے ہیں۔
#عبداللہ ابن مسعود

30/09/2023

*پاکستانی انجینئرنگ کمپنی نے جدید ترین سعودی سٹی نیوم کی تعمیراتی ڈیل حاصل کرلی*
دی لائن (neom) منصوبہ شمال مغربی سعودی عرب میں واقع ایک اقتصادی زون ہے جو آئندہ سالوں میں لاکھوں لوگوں کو رہائش دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ۔۔

پاکستان کی ایک ممتاز انجینئرنگ کمپنی نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) کے سینئر نمائندے نے تصدیق کی ہے ’’کہ نیسپاک نے سعودی عرب کے منصوبے نیوم کے لیے 46.5 ملین سعودی ریال ($12.5 ملین) کا ایک پروجیکٹ حاصل کیا ہے۔‘‘
نیوم منصوبہ شمال مغربی سعودی عرب میں واقع ایک اقتصادی زون ہے جو آئندہ سالوں میں لاکھوں لوگوں کو رہائش دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ $500 بلین سے زیادہ کے تخمینہ شدہ بجٹ والے منصوبے نیوم سے سعودی عرب کو امید ہے کہ یہ تعمیراتی جدت طرازی کی علامت ہوگا اور مملکت کے عالمی عزائم کی نشان دہی کرے گا۔ یہ منصوبہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کا ایک اہم جزو ہے -

*یاد رہے !* وژن 2030 ایک تزویراتی ترقیاتی فریم ورک ہے جس کا مقصد ملک کی معیشت کو تیل کی برآمد سے آگے بڑھا کر متنوع بنانا ہے۔ نیوم زیرو کاربن سٹی کا بھی مسکن ہو گا جسے "دی لائن" کہا جاتا ہے جو 170 کلومیٹر سے زیادہ رقبے پر محیط ہو گا اور "100 فیصد صاف توانائی سے چلنے والے کاربن پازیٹو شہری ماحول" میں دس لاکھ رہائشیوں کو رہائش دے سکے گا۔

نیسپاک کے نائب صدر برائے کاروباری ترقی احمد سعید نےبتایا کہ کمپنی نے اقتصادی زون کو تعمیراتی انتظامی خدمات فراہم کرنے کے معاہدے پر دو ہفتے قبل دستخط کیے تھے۔ اس منصوبے کا بجٹ 46.5 ملین سعودی ریال ($12.5 ملین) ہے جو پاکستانی 3.794 بلین روپے کے برابر ہے۔ یہ کام سعودی الیکٹرک کمپنی (ایس ای سی) نے نیوم کے توانائی کے شعبے پر خصوصی توجہ کے ساتھ نیسپاک کو دیا۔نیسپاک مختلف زونز کے اندر ایکسٹرا ہائی وولٹیج (ای ایچ وی)، ہائی وولٹیج (ایچ وی) اور اور ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) منصوبوں کے لیے تعمیراتی انتظامی خدمات فراہم کرے گا جو نیوم بے، نیوم ماؤنٹین اور نیوم فیز ٹو پر محیط ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پر کام 'جلد' شروع ہو جائے گا۔یہ پاکستانی کمپنی کے لیے پہلی پیش رفت اور بہت اہم کامیابی ہے۔
گذشتہ ہفتے جاری کردہ ایک بیان میں نیسپاک نے اس بات پر زور دیا کہ پروجیکٹ کے حصول میں کامیابی کمپنی کی "تکنیکی مہارت اور غیر متزلزل عزم" کی واضح تصدیق ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ سنگ میل ایشیائی کمپنی کے لیے ایک ایسے خطے میں اہم کامیابی کی علامت بھی ہے جس پر عموماً یورپی اور مغربی کاروباری اداروں کا کنٹرول رہا ہے۔
نیسپاک کے مطابق نیوم کے عظیم الشان ڈیزائن مختلف خطوں پر محیط ہیں جن میں ایک تیرتا ہوا صنعتی کمپلیکس، ایک عالمی تجارتی مرکز، امیرانہ سیاحتی سیرگاہیں، اور پائیدار قابلِ تجدید ذرائع توانائی سے چلنے والا ایک جدید ترین لکیری شکل کا شہر ہے۔

*یاد رہے!* پاکستانی انجینئرنگ کمپنی نے شرقِ اوسط بشمول متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، قطر، نائیجیریا، یمن، عراق میں نمایاں موجودگی برقرار رکھی ہے اور افغانستان میں بھی قدم جمائے ہوئے ہیں۔ نیسپاک نے 1978 میں الریاض ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ بنا کر آزادانہ طور پر سعودی عرب میں ابتدائی قدم رکھا تھا۔1982میں نیسپاک کمپنی نے ریاض میں اپنا علاقائی دفتر قائم کیا اور مختلف سعودی اداروں کے ساتھ اشتراک وتعاون شروع کیا جو مملکت میں کاروباری مقاصد کے حصول اور مشاورتی خدمات پیش کرنے دونوں کے لحاظ سے تھا۔ کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق نیسپاک نے سعودی عرب میں 22 بلین ڈالر کی مالیت کے 126 منصوبے کامیابی سے حاصل کیے ہیں۔

دونوں ممالک نے کئی عشروں تک قریبی دفاعی، سفارتی اور تجارتی تعلقات کا لطف اٹھایا ہے۔ پھر دو سال قبل سعودی-پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل قائم کی گئی تاکہ تعلقات کو مزید مضبوط اور انہیں ایک تزویراتی سمت فراہم کی جا سکے۔سعودی عرب میں مقیم 2.7 ملین سے زائد پاکستانی تارکینِ وطن کے ساتھ مملکت نے جنوبی ایشیائی ریاست کو ترسیلاتِ زر اور تیل کی فراہمی میں سہولت دینے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

30/09/2023

*پاکستانی فوج کی مقبولیت 88 فیصداور سیاست دانوں پر عوام کا اعتماد 39 فیصد*
ایک سوال کہ اگر الیکشن آئندہ ہفتے ہو جائیں تو آپ کس جماعت کو ووٹ دیں گے:پنجاب سے شامل لوگوں کی 41؍ فیصد تعداد نے پی ٹی آئی، 28؍ فیصد نون لیگ، 4؍ فیصد پیپلز پارٹی جبکہ 6؍ فیصد نے ٹی ایل پی وغیرہ کو ووٹ دینے کا بتایا۔

گیلپ کے جولائی میں کرائے گئے سروے کے مطابق دیگر تمام اداروں کے مقابلے میں فوج کی مقبولیت سب سے زیادہ 88 فیصد ہے۔
یہ سروے گیلپ پاکستان نے ایک سیاسی تنظیم کیلئے کرایا تھا جو ان نتائج کا تجزیہ کرنا چاہتی تھی۔ سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ عوام کو میڈیا اور عدالتوں پر 56؍ فیصد تک بھروسہ ہے تاہم عمومی طور پر سیاست دانوں پر لوگوں کے بھروسے کی سطح صرف 39؍ فیصد، پارلیمنٹ پر 47؍ فیصد، الیکشن کمیشن 42؍ فیصد، پولیس پر 54؍ فیصد تک بھروسہ ہے۔ بھروسے کے لحاظ سے میڈیا اور عدالتوں کی ریٹنگ اور اسکور بہتر ہے اور یہ 56؍ فیصد تک ہے۔
سروے میں یہ سوال پوچھا گیا کہ آپ اداروں کے کام کرنے کے انداز سے کس حد تک مطمئن یا غیر مطمئن ہیں۔ فوج کے معاملے میں اطمینان کی سطح 88؍ فیصد، میڈیا اور عدالتیں 56؍ فیصد، الیکشن کمیشن آف پاکستان 42؍ فیصد، بلدیاتی حکومتیں 51؍ فیصد، پولیس 54؍ فیصد، پارلیمنٹ 47؍ فیصد جبکہ سیاست دان بحیثیت عمومی 39؍ فیصد تک رہی۔
صوبائی سطح پر دیکھیں تو پنجاب میں فوج کی مقبولیت کی سطح 90؍ فیصد، سندھ میں 88؍ فیصد، کے پی 91؍ فیصد جبکہ بلوچستان میں 66؍ فیصد ہے۔ پنجاب میں سیاست دانوں کی مقبولیت کی سطح 43؍ فیصد، سندھ میں 34؍ فیصد، کے پی میں 29؍ فیصد جبکہ بلوچستان میں 34؍ فیصد ہے۔
صوبوں میں سروے میں حصہ لینے والے تقریباً سبھی لوگوں نے فوج کے کام کرنے کے انداز پر اطمینان کا اظہار کیا، ماسوائے بلوچستان کے جہاں فوج کی مقبولیت 66؍ فیصد ہے۔
عمومی لحاظ سے دیکھیں تو سروے میں شامل لوگوں کی اکثریت نے سیاستدانوں کیلئے منفی رائے کا اظہار کیا اور ان میں ایسی خواتین نے نچلی سطح پر ریٹنگ دی جو کے پی میں رہتی ہیں اور نسبتاً بہتر تعلیم یافتہ ہیں۔
سیاستدانوں میں دیکھیں تو عمران خان کی مقبولیت 60؍ فیصد ہے، ان کے بعد سعد رضوی اور پرویز الٰہی کا نام آتا ہے اور دونوں کی مقبولیت 38؍ فیصد ہے، شاہ محمود قریشی 37؍ فیصد، نواز شریف 36؍ فیصد، شہباز شریف 35؍ فیصد، مریم نواز 30؍ فیصد، شاہد خاقان عباسی اور دیگر 28؍ فیصد۔
پنجاب میں دیکھیں تو عمران خان کی مثبت مقبولیت کی سطح 58؍ فیصد، سعد رضوی 49؍ فیصد، پرویز الٰہی 49؍ فیصد، شاہ محمود قریشی 43؍ فیصد شہباز شریف 43؍ فیصد، نواز شریف 41؍ فیصد، شاہد خاقان عباسی اور دیگر 33؍ فیصد تک ہیں۔ مقبولیت کی اس فہرست میں بلاول بھٹو کا نام شامل نہیں۔
سروے کے مطابق، مثبت لحاظ سے سب سے زیادہ مقبولیت کی سطح پی ٹی آئی حکومت کو اپنی معاشی کارکردگی کی وجہ سے ملی اور یہ 64؍ فیصد تک رہی۔ سیاسی جماعتوں کے حوالے سے دیکھیں تو سروے میں شامل لوگوں کی 38؍ فیصد تعداد پی ٹی آئی، 16؍ فیصد نون لیگ، 10؍ فیصد پیپلز پارٹی، 15؍ فیصد ٹی ایل پی، 9؍ فیصد جماعت اسلامی، 6؍ فیصد ایم کیو ایم پاکستان کو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں۔
44؍ فیصد لوگوں نے کہا کہ انہوں نے 2018ء کے الیکشن میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا جبکہ 23؍ فیصد نے نون لیگ جبکہ 16؍ فیصد نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا تھا۔ اگر الیکشن آئندہ ہفتے ہو جائیں تو نون لیگ کے ووٹروں سے دگنی تعداد میں ووٹرز پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے۔ ہر پانچ میں سے دو (37؍ فیصد) افراد کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان پارٹی کے صدر نہ ہوں تو وہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے۔
پی ٹی آئی کے ووٹروں کی آدھی تعداد کا کہنا ہے کہ بھلے ہی عمران خان پارٹی کے صدر نہ رہیں وہ پھر بھی پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے۔ اگر پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ نہ لے تو پی ٹی آئی کے ووٹروں کی تقریباً چوتھائی تعداد نون لیگ کو ووٹ دے گی۔ سروے کے مطابق، دو میں سے ایک شخص کا کہنا تھا کہ وہ خود کو اپنی من پسند سیاسی جماعت کا سخت حامی سمجھتا ہے۔
ایک سوال کہ اگر الیکشن آئندہ ہفتے ہو جائیں تو آپ کس جماعت کو ووٹ دیں گے؛ کے جواب میں سروے میں پنجاب سے شامل لوگوں کی 41؍ فیصد تعداد نے پی ٹی آئی، 28؍ فیصد نون لیگ، 4؍ فیصد پیپلز پارٹی جبکہ 6؍ فیصد نے ٹی ایل پی وغیرہ کو ووٹ دینے کا بتایا۔
سندھ میں 36؍ فیصد کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے، 35؍ فیصد پیپلز پارٹی، 3؍ فیصد نون لیگ، 2؍ فیصد ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کو ووٹ دیں گے۔ خیبر پختونخوا کے معاملے میں 69؍ فیصد نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے، 12؍ فیصد نون لیگ جبکہ 2؍ فیصد پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے۔
بلوچستان کے معاملے میں پی ٹی آئی سرفہرست رہی اور 36؍ فیصد نے کہا کہ وہ تحریک انصاف کو ووٹ دیں گے، 18؍ فیصد نے کہا وہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے جبکہ اے این پی اور نون لیگ کیلئے 11؍ فیصد عوام نے آمادگی ظاہر کی۔
سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ نوجوان ووٹرز (جو پہلی مرتبہ ووٹ ڈالیں گے) میں پی ٹی آئی کو نمایاں مقبولیت حاصل ہے اور یہ وہ نوجوان ہیں جن کے پاس بہتر تعلیم اور اچھا انٹرنیٹ ہے۔ شمالی پنجاب میں پی ٹی آئی مقبول ہے جبکہ مرکزی اور مغربی پنجاب میں کم مقبول ہے۔
کراچی میں اب بھی پی ٹی آئی کیلئے بھاری مقبولیت پائی جاتی ہے۔ نون لیگ مرکزی پنجاب اور صوبے کے دیگر علاقوں میں مقبول ہے۔ اچھے تعلیم یافتہ لوگوں کے مقابلے میں کم تعلیم یافتہ طبقہ نون لیگ کی طرف مائل ہے۔ سروے میں شامل لوگوں کی 35؍ فیصد تعداد کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن آئندہ ہفتے ہو جائیں تو وہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے۔
اندرون سندھ پیپلز پارٹی کا ووٹ بینک برقرار ہے۔ پیپلز پارٹی کو بلوچستان میں بھی حمایت حاصل ہے۔
اگر عمران خان پی ٹی آئی کے سربراہ نہ رہے تب بھی پانچ میں سے دو افراد کا کہنا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے۔ اگر پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ نہ لے تو 24؍ فیصد لوگ نون لیگ 20؍ فیصد پیپلز پارٹی، 8؍ فیصد ٹی ایل پی، 5؍ فیصد جے یو آئی ف، پانچ فیصد جماعت اسلامی، 4؍ فیصد اے این پی اور 4؍ فیصد ایم کیو ایم کو ووٹ دیں گے۔
سیاسی جماعتوں کی حکومت اور فوجی حکومت کے آپشن کو دیکھیں تو سروے میں لوگوں کے ایک بڑے حصے کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مقابلے میں وہ فوجی حکومت کی حمایت کریں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جب عوام کو یہ آپشن دیا گیا کہ عمران خان اور نواز شریف میں سے وہ کس کو چنیں گے تو جواب میں صرف تین فیصد کا فرق ہے یعنی 46؍ فیصد نے کہا وہ عمران خان کو ووٹ دیں گے جبکہ 43؍ فیصد نے کہا وہ نواز شریف کو ووٹ دیں گے۔
فوج کا سیاست میں کردار ہونا چاہئے یا نہیں: اس سوال کے جواب میں 32؍ فیصد کا کہنا تھا کہ فوج کا سیاست میں بڑا کردار ہونا چاہئے جبکہ 31؍ فیصد نے کہا کہ فوج کا سیاست میں بالکل کردار نہیں ہونا چاہئے۔ 5؍ فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ نون لیگ کے 43؍ فیصد ووٹرز کا کہنا تھا کہ فوج کا ملکی سیاست میں بڑا کردار ہونا چاہئے جبکہ اس معاملے میں پی ٹی آئی کے 26؍ فیصد اور پیپلز پارٹی کے بھی 26؍ فیصد لوگوں نے یہی جواب دیا۔ پی ٹی آئی میں 38؍ فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ فوج کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے۔ نون لیگ میں یہ فیصدی شرح 21؍ جبکہ پیپلز پارٹی میں 28؍ فیصد رہی۔
#پی ٹی آئی #ن لیگ

Address

Chak No 306 Fatehpur Layyah
Fatehpur

Telephone

+923087758504

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muhammad Atif posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Muhammad Atif:

Videos

Share


Other Digital creator in Fatehpur

Show All