Palo Jannat پَالو جنت

Palo Jannat پَالو جنت قرآن وحدیث،اسلامک میڈیا،اقوالِ زریں،سنہری باتیں

23/10/2024

دس : اہم باتیں جو زندگی کا نچوڑ ہیں۔
1۔ جب دماغ پریشان ہو تو آپ کا چہرہ خوبصورت نہیں ہو سکتا۔
2- صحت کے بعد سب سے اہم چیز عزت ہے۔
3۔ اگر عقل مند بننا چاہتے ہو تو آپ کو تکالیف سے گزرنا ہو گا۔
4۔ اس چیز کو وہی چھوڑ دینا بہتر ہے جو ذلت کا باعث بنیں۔
5۔ جو انسان زندگی سے محبت اور نرمی کو نکال دیں اسے سکون کبھی نہیں مل سکتا۔
6۔ ایک سمجھدار شخص اپنی مرضی کے بغیر کچھ نہیں کرتا۔
7۔ انسان دو چیزوں کے لیے پیدا ہوا ہے سوچنے کیلئے اور عمل کرنے کیلئے۔
8۔ جو شخص اچھے طریقے سے حکم دیتا ہے اس نے ماضی میں ضرور دوسروں کی اطاعت کی ہوگی۔
9- سوبار "انکار " ایک جھوٹی ہاں سے بہتر ہے۔
10- گر آپ پڑھنا جانتے ہیں تو آپ دیکھیں گے کہ ہر شخص ایک کتاب ہے۔

18/10/2024

حضرت ابو لبابہ بن عبد المنذر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جمعہ کا دن تمام دِنوں کا سردار ہے اور اللہ تعالیٰ کے ہاں سب دِنوں سے زیادہ عظمت والا ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کے ہاں قربانی اور عید الفطر کے دن سے بھی عظیم ہے۔ اس کی پانچ خوبیاں ہیں : اس میں اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو پیدا کیا۔ اسی میں آدم علیہ السلام کو زمین پر اُتارا اسی میں آدم علیہ السلام کو فوت کیا، اس میں ایک ایسا وقت ہے جس میں بندہ اللہ تعالیٰ سے کوئی بھی چیز مانگے، اللہ تعالیٰ اسے ضرور عطا کرتا ہے، بشرطیکہ وہ حرام نہ ہو اور اسی میں قیامت برپا ہو گی، ہر مقرب فرشتہ، آسمان و زمین، ہوا، پہاڑ اور سمندر جمعہ کے دن خطرہ محسوس کرتے ہیں۔

18/10/2024

"يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوْٓا إِذَا ‌نُودِيَ لِلصَّلَوٰةِ مِن يَوْمِ ٱلْجُمُعَةِ فَٱسْعَوْا إِلٰى ذِكْرِ ٱللّٰهِ وَذَرُوْا الْبَيْعَ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ فَإِذَا قُضِيَتِ ٱلصَّلَوٰةُ فَٱنتَشِرُواْ فِي الْأَرْضِ وَابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللّٰهِ وَاذْكُرُوْا اللّٰهَ كَثِيرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ."

(الجمعۃ (9،10)

’’اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن (جمعہ کی) نماز کے لیے اذان دی جائے تو فوراً اللہ کے ذکر (یعنی خطبہ و نماز) کی طرف تیزی سے چل پڑو اور خرید و فروخت (یعنی کاروبار) چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو پھر جب نماز ادا ہوچکے تو زمین میں منتشر ہوجاؤ اور (پھر) اللہ کا فضل (یعنی رزق) تلاش کرنے لگو اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا کرو تاکہ تم فلاح پاؤ ‘‘

08/10/2024

استخارہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ دن رات میں کسی بھی وقت بشرطیکہ وہ نفل کی ادائیگی کا مکروہ وقت نہ ہو دو رکعت نفل استخارہ کی نیت سے پڑھیں،نیت یہ ہو کہ میرے سامنے یہ معاملہ یا مسئلہ ہے، اس میں جو راستہ میرے حق میں بہتر ہو، اللہ تعالی اس کا فیصلہ فرمادیں۔
استخارے کے بعد جس طرف دل مائل ہو وہ کام کرے۔ اگر ایک دفعہ میں قلبی اطمینان حاصل نہ ہو تو سات دن تک یہی عمل دہرائے، ان شاء اللہ خیر ہوگی۔استخارہ کے لیے کوئی وقت خاص نہیں، البتہ بہتر یہ ہے کہ رات میں سونے سے پہلے جب یکسوئی کا ماحول ہو تو استخارہ کرکے سوجائے، لیکن خواب آنا ضروری نہیں ہے،اسی طرح کسی خاص رنگت یاکسی خاص چیز کا نظر آنا بھی ضروری نہیں ہے، بلکہ اصل بات قلبی رجحان اور اطمینان ہے۔

08/10/2024

تَبَارَكَ الَّـذِىْ بِيَدِهِ الْمُلْكُۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (1)سورةالملک

وہ ذات با برکت ہے جس کے ہاتھ میں سب حکومت ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

08/10/2024

وَاَسِرُّوْا قَوْلَكُمْ اَوِ اجْهَرُوْا بِهٖ ۖ اِنَّهٝ عَلِـيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (13)سورةملک

اور تم اپنی بات کو چھپاؤ یا ظاہر کرو بے شک وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے۔

08/10/2024

وَلِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّهِـمْ عَذَابُ جَهَنَّـمَ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ

اور جنہوں نے اپنے رب کا انکار کیا ہے ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے۔

08/10/2024

آسیہ ان خواتین میں سے ایک تھیں، جو دنیا کی عظیم ترین خواتین میں شمار ہوتی ہیں۔
آسیہ جو، فرعون کی بیوی تھیں اُس زمانے کے عظیم ترین محل میں رہتی تھی۔ اُس کے پاس بے شمار نوکر اور کنیزیں تھیں، اور اس کی زندگی آسائشوں سے بھری ہوئی تھی۔ اُس کا شوہر، فرعون، ایک ظالم اور جابر حکمران تھا، جس نے خود کو لوگوں کا خدا بنا لیا تھا اور دعویٰ کیا تھا: "میں تمہارا سب سے بڑا رب ہوں۔"
یہ فرعون، جو کبھی ایک حقیر نطفہ تھا، دولت، فوج اور غلاموں کے غرور میں مبتلا ہو گیا تھا۔ لیکن اُس کے قریب ترین انسان، اُس کی بیوی آسیہ بنت مزاحم، نے اُس کی خدائی کے دعوے کو چیلنج کیا۔ ابتدا میں وہ اپنے ایمان کو چھپاتی رہی، مگر جب اُس نے ایمان کا اعلان کیا، تو فرعون نے اُسے ہر طرح کے عذاب میں مبتلا کر دیا۔
ایک دن فرعون نے ایک ماں، جو فرعون کی بیٹی کے بال سنوار رہی تھی، کو اللہ کا نام لینے پر اُبلتے تیل میں اُس کے بچوں سمیت ڈال دیا۔ آسیہ کو جب یہ بات بتائی گئی، تو اُس نے اپنے شوہر سے کہا: "تم پر افسوس ہے! تم اللہ کے مقابلے میں کتنے بے خوف ہو!"
فرعون نے جواب دیا: "کیا تم پر بھی وہی جنون طاری ہو گیا ہے جو اُس ماں پر ہوا تھا؟"
آسیہ نے جواب دیا: "نہیں، مجھے کوئی جنون نہیں ہوا، لیکن میں اللہ رب العالمین پر ایمان لے آئی ہوں۔"

فرعون نے آسیہ کی ماں کو بلایا اور کہا: "تمہاری بیٹی پر بھی وہی جنون طاری ہو گیا ہے جو ماں پر تھا!"
اُس نے قسم کھائی کہ یا تو وہ اپنے ایمان سے پلٹے گی یا موت کو قبول کرے گی۔
آسیہ کی ماں نے اُس سے کہا کہ وہ فرعون کی بات مان لے، مگر آسیہ نے صاف انکار کر دیا۔

یہ تھا اُس کا عزم... اُس نے طاقت اور جبر کے آگے سر نہ جھکایا۔
جب فرعون نے دیکھا کہ آسیہ اپنے ایمان سے پیچھے نہیں ہٹے گی، تو اُس نے اُسے صحرا میں لے جا کر چار کھونٹوں کے درمیان باندھ دیا، بغیر کھانے پینے کے، اور اُسے تین دن تک تپتی دھوپ میں چھوڑ دیا۔
پہلے دن، فرعون آیا اور اُس سے پوچھا: "کیا تم پلٹتی ہو؟"
آسیہ نے جواب دیا: "نہیں، یہ تو میرے ایمان میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔"
دوسرے دن بھی اُس نے یہی پوچھا، اور آسیہ کا جواب وہی تھا۔
تیسرے دن اُس نے پھر پوچھا: "کیا تم پلٹتی ہو؟"
آسیہ نے کہا: "میں پلٹنے والی نہیں ہوں۔"

فرعون نے حکم دیا کہ ایک بڑی چٹان کو اُٹھا کر اُس کے اوپر پھینکا جائے۔ اگر وہ اپنے ایمان سے پلٹ آئے تو اُسے زندہ چھوڑا جائے، ورنہ اُسے قتل کر دیا جائے۔

لیکن اُس لمحے، آسیہ نے اللہ کی طرف دیکھ کر دعا کی:
"اے میرے رب! میرے لیے اپنے پاس جنت میں ایک گھر بنا دے، اور مجھے فرعون اور اُس کے عمل سے نجات دے، اور مجھے ظالم لوگوں سے نجات دے!"
اللہ نے اُس کی بصیرت کو کھول دیا اور اُس کو جنت میں اُس کا مقام دکھایا، جسے دیکھ کر وہ خوش ہو گئی اور ہنس پڑی۔

فرعون اور اُس کے ساتھی حیران تھے کہ وہ کیوں ہنس رہی ہے، جبکہ اُسے عذاب دیا جا رہا ہے!
اللہ نے اُس کی روح کو جنت میں منتقل کر دیا، اور جب چٹان اُس کے جسم پر گری، تو وہ درد محسوس نہ کر سکی، کیونکہ اُس کی روح پہلے ہی جنت میں جا چکی تھی۔

اللہ آسیہ سے راضی ہو گیا اور اُس کا مقام جنت میں مقرر کیا۔!!!
منقول
قراةالعین زینب ایڈووکیٹ

03/10/2024

"میں تمہارے خواب میں آنے کی کوشش کر رہی ہوں۔
لیکن اس شرط پر کہ تم سو جاؤ!"
عظیم انسان چارلی چپلن اپنی ماں کے بارے میں کہتا ہے:
“ بچپن میں جب میں اپنی ماں کے ساتھ دیر تک جاگتا تھا اور ہر رات میری ایک خواہش ہوتی تھی۔ مثال کے طور پر میں اپنی ماں سے کہتا تھا کہ مجھے کھلونے خریدیں، وہ کہتی تھیں کہ میں تمہارے لیے خریدوں گی لیکن اس شرط پر اگر تم سوتے ہو تو پھر ۔
ایک رات میں نے پوچھا کہ:
"اگر میں بڑا ہو جاؤں گا تو کیا میرے خواب پورے ہوں گے؟'
انہوں نے مجھے کہا کہ "وہ سچ ہوں گے لیکن ایک شرط پر کہ اگر تم سوتے ہو"
" تو میں ہر رات بہت سوؤں گا خوشی سے" جب تک میں بڑا نہیں ہوا اور میرے خواب چھوٹے ہو گئے.
کل رات میں نے اپنی ماں کو خواب میں دیکھا اور اس نے مجھ سے پوچھا:
"کیا تم اب بھی ہر رات سونے سے پہلے اپنے خوابوں کے بارے میں سوچتے ہو؟"
میں نے انہیں بتایا کہ میں اب رات کو سو نہیں سکتا۔ اس نے مجھے بتایا:
تو آپ کیا چاہتے ہیں؟ میں نے ان سے کہا:
میں آپ کے یہاں آنے کی خواہش رکھتاہوں ۔
انہوں نے مجھ سے کہا:
"میں تمہارے خواب میں آنے کی کوشش کر رہی ہوں۔ لیکن اس شرط پر کہ تم سو جاؤ"

30/09/2024

لازمی پڑھیں۔۔۔
‏منٹو لکھتا ھے کہ میں شدید گرمی کے مہینے میں ھیرا منڈی چلا گیا.
جس گھر میں گیا تھا وھاں کی نائیکہ 2 عدد ونڈو ائیر کنڈیشنڈ چلا کر اپنے اوپر رضائی اوڑھ کر سردی سے کپکپا رھی تھی.
میں نے کہا کہ میڈم دو A/C چل رھے ھیں آپ کو سردی بھی لگ رھی ھے آپ ایک بند کر دیں تا کہ آپ کا بل بھی کم آئے
‏گا،

تو وہ مسکرا کر بولی کہ، "اساں کیہڑا اے بل اپنی جیب وچوں دینا اے".

منٹو کہتے کہ کافی سال گزر گئے اور مجھے گوجرانوالہ اسسٹنٹ کمشنر کے پاس کسی کام کے لیے جانا پڑ گیا. شدید گرمی کا موسم تھا،

صاحب جی شدید گرمی میں بھی پینٹ کوٹ پہنے بیٹھے ھوئے تھے اور 2 ونڈو ائیر کنڈیشنر ‏فل آب تاب کے ساتھ چل رھے تھے اور صاحب کو سردی بھی محسوس ھو رھی تھی.

میں نے کہا کہ جناب ایک A/C بند کر دیں تا کہ بل کم آئے گا تو صاب بہادر بولے،
"اساں کیہڑا اے بل اپنی جیب وچوں دینا اے".

منٹو کہتا کہ میرا ذھن فوراً اسی محلہ کی نائیکہ کی طرف چلا گیا کہ دونوں کے مکالمے اور سوچ ‏ایک ھی جیسے تھی،
تب میں پورا معاملہ سمجھ گیا۔

یعنی اس ملک کے تمام ادارے ایسی ہی نائیکہ سوچ رکھنے والے افراد کے ہاتھوں میں ہیں۔۔

"قائدِ اعظم محمد علی جناح کی یہ عادت تھی کہ کمرے سے نکلتے وقت بجلی کے سارے بٹن بند کر دیا کرتے تھے۔
اپنے گھر میں‌ ہوں، میرے یہاں ہوں یا کسی میزبان ‏کے گھر میں، ہر جگہ ان کا یہی معمول ہوتا تھا ۔۔۔۔
اور جب میں ان سے پوچھتا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں ؟؟؟
تو وہ کہا کرتے تھے کہ ہمیں ایک وولٹ بھی ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔

میں ان سے آخری بار 31 اگست 1947ء کو گورنر جنرل ہاؤس میں ملا تھا۔
ہم کمرے سے نکلے تو وہ مجھے سیڑھیوں تک چھوڑنے آئے ‏اور کمرے سے نکلتے وقت انہوں نے حسبِ عادت خود ہی تمام سوئچ آف کئے۔
میں نے ان سے کہا جناب آپ گورنر جنرل ہیں اور یہ سرکاری قیام گاہ ہے۔
اس میں روشنیاں جلتی رہنی چاہئیں۔
قائد نے جواب دیا کہ یہ سرکاری قیام گاہ ہے اس لئے تو میں اور بھی محتاط ہوں۔ یہ میرا اور تمھارا پیسہ نہیں‌ ہے۔ ‏یہ سرکاری خزانے کا پیسہ ہے اور میں اس پیسے کا امین ہوں۔

اپنے گھر میں تو مجھے اس بات کا پورا اختیار تھا کہ اپنے گھر کی بتیاں ساری رات جلائے رکھوں لیکن یہاں میری حیثیت مختلف ہے۔
تم زینے سے اُتر جاؤ تو یہ بٹن بھی بند کر دوں گا"
مرزا ابوالحسن اصفہانی کا مضمون
"بے مثال لیڈر"
منقول۔۔۔
قراةالعین زینب ایڈووکیٹ

29/09/2024

جس نے کوئی اچھا طریقہ جاری کیا تو اس کا اجر اور قیامت تک اس پر عمل کرنے والوں کا اجرو ثواب اس کو ملے گا۔ اور جس نے غلط رواج قائم کیا تو اسے اس عمل کا گناہ اور قیامت تک اس پر عمل کرنے والوں کا گناہ اسے ہوگا۔

29/09/2024

ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال (ولادت: 9 نومبر 1877ء – وفات: 21 اپریل 1938ء) بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔ بحیثیت سیاست دان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریۂ پاکستان کی تشکیل ہے، جو انھوں نے 1930ء میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ اسی وجہ سے علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی باپ سمجھا جاتا ہے۔ گو کہ انھوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انھیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔

غسل کے کل تین فرائض ہیں:۱-منہ بھر کر کلی یا غرارہ کرنا۔۲-ناک کی نرم ہڈی تک پانی چڑھانا۔۳- پورے بدن پر اس طرح پانی بہانا ...
28/09/2024

غسل کے کل تین فرائض ہیں:

۱-منہ بھر کر کلی یا غرارہ کرنا۔

۲-ناک کی نرم ہڈی تک پانی چڑھانا۔

۳- پورے بدن پر اس طرح پانی بہانا کہ بال برابر جگہ بھی خشک نہ رہے۔

28/09/2024

شام کی دعا
جب شام ہو تو یہ پڑھے

أَمْسَيْنَا وَ أَمْسَى الْمُلْكُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ. اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ خَيْرَ هٰذِهِ اللَّيْلَةِ فَتْحَهَا وَ نَصْرَهَا وَ نُوْرَهَا وَ بَرَكَتَهَا وَ هُدَاهَا وَ أَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا فِيْهَا وَ شَرِّ مَا بَعْدَهَا.
ترجمہ:
ہم اور سارا ملک اللہ ہی کے لیے ہے جو رب العالمین ہے، شام کے وقت داخل ہوئے۔ اے اللہ! میں تجھ سے اس رات کی بہتری یعنی اس رات کی فتح اور مدد اور اس رات کے نور و برکت اور ہدایت کا سوال کرتا ہوں، اور تجھ سے پناہ چاہتا ہوں اُن چیزوں کے شر سے جو اس رات میں ہیں اور جو اس کے بعد ہوں گی۔

28/09/2024

صبح کی دعا
جب صبح ہو تو پڑھے

أَصْبَحْنَا وَ أَصْبَحَ الْمُلْكُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ. اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ خَيْرَ هٰذَا الْيَوْمِ فَتْحَهُ وَ نَصْرَهُ وَ نُوْرَهُ وَ بَرَكَتَهُ وَ هُدَاهُ وَ أَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا فِيْهِ وَ شَرِّ مَا بَعْدَهُ.
ترجمہ:
ہم اور سارا ملک اللہ ہی کے لیے ہے جو رب العالمین ہے، صبح کے وقت داخل ہوئے۔ اے اللہ! میں تجھ سے اس روز کی بہتری یعنی اس روز کی فتح اور مدد اور اس روز کے نور و برکت اور ہدایت کا سوال کرتا ہوں، اور ان چیزوں کے شر سے جو اس دن میں ہیں اور جو اس کے بعد ہوں گی تیری پناہ چاہتا ہوں۔

28/09/2024

دینا واڈیا (15 اگست 1919 – 2 نومبر 2017) بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور مریم جناح کی بیٹی اور واحد اولاد تھی۔

28/09/2024

مریم جناح قبول اسلام سے پہلے رتن بائی پٹیٹ (ولادت: 20 فروری 1900ء – وفات: 20 فروری 1929ء) قائداعظم محمد علی جناح کی دوسری بیوی تھیں۔ شادی کے وقت وہ اپنا پارسی مذہب تبدیل کرکے مسلمان ہو گئی تھیں اور ان کا اسلامی نام مریم جناح تھا۔

28/09/2024

ایمی بائی جناح (1893ء-1878ء) محمد علی جناح کی چچازاد تھیں اور ان کی پہلی بیوی بھی تھیں۔ ان کا اصل نام سکینہ تھا جبکہ انھیں امر بائی بھی کہاجاتا تھا۔ ان کے والد کانام سرکھیم جی تھا۔ ایمی بائی کی محمد علی جناح سے شادی 1892ء میں ہوئی تھی، جب ان کی عمر صرف 14 سال جبکہ محمد علی جناح 16 سال کے تھے۔ اس موقع پر صرف سادگی سے نکاح پڑھایا گیا اور عام رسومات میں رخصتی طے کی گئی۔ شادی کے فوراً بعد محمد علی جناح انگلستان کے لیے روانہ ہو گئے۔ جب قائد اعظم وکالت کی تعلیم کے لیے لندن میں مقیم تھے تو کراچی میں متعدی وبا پھیل گئی اس وبا میں نوعمر دولہن سکینہ بائی اور قائد اعظم کی والدہ شیریں عرف مٹھی بائی انتقال کرگئیں۔ ایمی بائی سے قائد اعظم کی کوئی اولاد نہ تھی اس لیے تاریخ کے اوراق خاموش ہیں۔ جب قائد اعظم واپس آئے تو ایمی بائی کا انتقال ہو چکا تھا۔ ایمی بائی کی موت کا صدمہ ہی تھا کہ محمد علی جناح کافی عرصہ تک دوبارہ شادی کرنے پر مائل نہ ہوئے۔
ایمی بائی کی وفات کے کئی سالوں بعد 1918ء میں محمد علی جناح نے رتن بائی پیتت سے شادی کی جو معروف پارسی بینکار ڈنشا پیتت کی صاحبزادی تھیں۔

28/09/2024

پاکستان کا پہلا گورنر جنرل قاٸد اعظم محمد علی جناح تھے جو 15اگست 1947ء تا 11ستمبر 1948ء تک گورنر رہے

19/09/2024
03/09/2024

‏انسان کو جس چیز میں کمال حاصل ہوتا ہے - اس پر مرتا ہے ۔ چنانچہ دھنتر دید کو سانپ پکڑنے میں کمال تھا۔اس کو سانپ نے کاٹا ...
03/09/2024

‏انسان کو جس چیز میں کمال حاصل ہوتا ہے - اس پر مرتا ہے ۔ چنانچہ دھنتر دید کو سانپ پکڑنے میں کمال تھا۔اس کو سانپ نے کاٹا اور مر گیا۔
‏ارسطو سل کی بیماری میں مرا۔
‏افلاطون فالج میں۔
‏لقمان سرسام میں اور جالینوس دستوں کے مرض میں۔ حالانکہ انہی بیماریوں کے علاج میں کمال رکھتے تھے۔
‏اسی طرح جس کو جس سے محبّت ہوتی ہے ، اسی کے خیال میں جان دیتا ہے۔قارون مال کی محبّت میں مرا۔
‏مجنوں لیلیٰ کی محبّت میں۔
‏اسی طرح طالب خدا کو خدا کی طلبی کی بیماری ہے وہ اسی میں فنا ہو جاتا ہے۔

‏اشفاق احمد

Address

Dera Ghazi Khan
32200

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Palo Jannat پَالو جنت posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Nearby media companies


Other Digital creator in Dera Ghazi Khan

Show All