15/12/2023
○ جـانـنــے والــوں کـو سـلام بھیجـا کـرو ○
❉ حضرت اَشۡعَثۡ بِنۡ قَیسۡ اور حضرت جَرِیۡر بِنۡ عَبۡدُاللہ بَجَلِیۡؓ ، یہ دونوں حضورﷺ کے صحابی ہیں ۔ ایک مرتبہ یہ دونوں حضرات حضرت سلمان فارسیؓ سے ملنے آئے ، حضرت سلمان فارسیؓ مَدَائِنۡ شہر کے ایک کنارے میں رہتے تھے ، وہاں ایک خیمہ تھا جو آپ کا گجر تھا ، یہ لوگ خیمے میں گئے اور جاکر آپ کو سلام کیا اور دعا دی : ”حَیَّاکَ اللہُ“ (اللہ آپ کو زندہ رکھے ) ۔
پھر ان دونوں نے پوچھا : کیا آپ ہی سلمان فارسی ہیں ؟
حضرت سلمان فارسیؓ نے کہا : جی ہاں ! میں ہی سلمان فارسی ہوں ۔
ان دونوں نے پوچھا : کیا آپ حضورﷺ کے ساتھی ہیں ؟
حضرت سلمان فارسیؓ نے کہا : معلوم نہیں ۔
اس پر ان دونوں کو شک ہو گیا اور انھوں نے دل ہی دل میں سوچا : شاید یہ وہ سلمان فارسی نہیں ہیں ، جن سے ہم ملنا چاہتے ہیں ؛ اس لیے وہ واپس ہونے لگے ۔
حضرت سلمان فارسیؓ نے جب دیکھا کہ وہ واپس ہو رہے ہیں ، تو ان سے کہا : ٹھہرو ٹھہرو ، ارے ! میں ہی وہ سلمان ہوں ، جن سے آپ ملنا چاہتے ہیں ۔ میں نے حضورﷺ کو دیکھا ہے اور میں آپ کی مجلس میں بیٹھا ہوں ؛ لیکن حضورﷺ کا ساتھی اصل میں وہی ہے ، جو ایمان کی حالت میں حضورﷺ کی صحبت (ساتھ) میں رہا ہو اور ایمان ہی کی حالت میں اس کا انتقال ہو جائے اور حضورﷺ کے ساتھ جنت میں چلا جائے ؛ لیکن مجھے اپنے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے کہ میرا کس حال میں انتقال ہوگا ؟ اس لیے آپ نے جب مجھ سے پوچھا کہ کیا آپ حضورﷺ کے ساتھی ہیں ؟ تو میں نے کہا : معلوم نہیں ۔ یہ ہے اصل بات ۔ اب بولیے کیا بات ہے ؟ کس ضرورت سے میرے پاس آئے ہیں ؟
ان دونوں نے کہا : ملک شام میں آپ کے ایک بھائی رہتے ہیں ، ہم ان کے پاس سے آئے ہیں ۔
حضرت سلمان فارسیؓ نے پوچھا : وہ کون ہیں ؟
ان دونوں نے کہا : وہ حضرت ابودرداءؓ ہیں ۔
حضرت سلمان فارسیؓ نے کہا :انھوں نے آپ کے ساتھ جو ہدیہ بھیجا ہے ، وہ کہاں ہے ؟
ان دونوں نے کہا : انھوں نے ہمارے ساتھ کوئ ہدیہ نہیں بھیجا ہے ۔
حضرت سلمان فارسیؓ نے کہا : اللہ سے ڈریے اور جو امانت لائے ہیں ، وہ مہربانی فرماکر مجھے دے دیجیے ؛ کیوں کہ آج تک جو بھی ان کے پاس سے میرے یہاں آیا ہے ، وہ ان کی طرف سے ہدیہ ضرور لایا ہے ۔
ان دونوں نے کہا : حضرت ! سچی بات تو یہی ہے کہ انھوں نے کسی بھی طرح کا کوئ ہدیہ نہیں دیا ہے ، ہاں ! ہمارے پاس ہر طرح کے مال و اسباب ہیں ، آپ ان میں سے جو چاہیں ، لے لیں ، ہماری طرف سے اجازت ہے ۔
حضرت سلمان فارسیؓ نے کہا : میں تمھارا مال یا سامان لینا نہیں چاہتا ، میں تو وہ ہدیہ لینا چاہتا ہوں جو انھوں نے تم دونوں کے ساتھ بھیجا ہے ۔
ان دونوں نے کہا : اللہ کی قسم ! انھوں نے ہمارے ساتھ کچھ نہیں بھیجا ہے ، ہاں البتہ ہم سے اتنا کہا تھا کہ تمھارے یہاں ایک بہت ہی قابل احترام شخص رہتے ہیں ، ان کا نام سلمان فارسی ہے ، حضورﷺ ان کو بہت مانتے تھے ، جب آپ ﷺ ان سے تنہائی میں بات کرتے ، تو کسی اور کو ان کے ساتھ نہ بلاتے تھے ؛ اس لیے جب تم دونوں ان کے پاس جاو ، تو انھیں میری طرف سے سلام کہہ دینا ۔
حضرت سلمان فارسیؓ نے کہا : ارے بھائ ! میں تو یہی ہدیہ مانگ رہا تھا اور اسی کے بارے میں بار بار کہہ رہا تھا اور آپ پریشان ہورہے تھے ۔ بھلا بتایئے ! سلام سے بھی افضل کوئ ہدیہ ہو سکتا ہے جو کسی کو بھیجا جائے ؟ یہ تو اللہ کی طرف سے ایک بابرکت کلام ہے ۔
[ حیات الصحابة للکاندھلویؒ : ٣ / ٢٧٩ ]