Zahid Fazal Botanist

Zahid Fazal Botanist To provide Biological information and plants knowledge.

05/01/2025
22/12/2024
08/12/2024

The Importance of Micronutrients in Plant Growth 🌱

Micronutrient deficiencies can severely impact plant health, leading to:

- Plant abnormalities 🌿
- Reduced growth ⬇️
- Lower yields 📉

Causes of Micronutrient Deficiencies

1. Soil erosion ⛰️
2. Long-term cropping 🕰️
3. Replacement of micronutrient-rich manures with mineral fertilizers, reducing micronutrient addition from fertilizer sources. 💧

Micronutrients: The Essential Eight 🌱
Micronutrients are essential nutrients that plants need in small quantities. The eight micronutrients are:

1. Boron (B) 💪 - supports cell wall development
2. Chlorine (Cl) ☘️ - essential for photosynthesis
3. Copper (Cu) 🔩 - vital for plant defense
4. Iron (Fe) ⚒️ - crucial for chlorophyll production
5. Manganese (Mn) 🌈 - supports photosynthesis and growth
6. Molybdenum (Mo) ⚙️ - necessary for nitrogen fixation
7. Nickel (Ni) 🔋 - involved in plant enzyme functions
8. Zinc (Zn) 🌿 - essential for growth regulation and development

These micronutrients play critical roles in plant growth, development, and productivity. Ensuring adequate micronutrient levels can optimize crop yields and overall plant health.

08/12/2024

Soil for a lush garden 🏓

فوسلز کی عمر اور تاریخ معلوم کرنے کے لیے سائنس میں مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں، جن کی بنیاد قدرتی اصولوں اور سائنسی...
08/12/2024

فوسلز کی عمر اور تاریخ معلوم کرنے کے لیے سائنس میں مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں، جن کی بنیاد قدرتی اصولوں اور سائنسی تکنیکوں پر ہے۔ یہ دو بنیادی طریقے ہیں:

1. ریڈیو میٹرک ڈیٹنگ (Radiometric Dating)

یہ ایک سائنسی طریقہ ہے جس میں تابکار عناصر (Radioactive Isotopes) کے گلنے (Decay) کی شرح کو جانچ کر فوسلز کی عمر معلوم کی جاتی ہے۔

بعض عناصر، جیسے کاربن-14، قدرتی طور پر ہر جاندار میں موجود ہوتے ہیں۔ جب جاندار مر جاتا ہے، تو کاربن-14 ایک خاص رفتار سے گل کر نائٹروجن-14 میں تبدیل ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس عمل کو نصف عمر (Half-life) کہتے ہیں، یعنی وہ وقت جو کسی عنصر کی آدھی مقدار کے گلنے میں لگتا ہے۔

اگر فوسل یا اس کے ارد گرد کی چٹان میں کاربن-14 یا دیگر تابکار عناصر (جیسے پوٹاشیم-40 یا یورینیم-238) کی باقی مقدار معلوم کر لی جائے، تو سائنسدان اس کی اصل عمر کا اندازہ لگا سکتے ہیں، جو لاکھوں یا اربوں سال تک جا سکتی ہے۔

2. اسٹریٹیگرافی (Stratigraphy)

اس طریقے میں زمین کی تہوں (Strata) کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔

زمین کی تہیں وقت کے ساتھ بنتی ہیں، اور قدیم تہیں نیچے جبکہ نئی تہیں اوپر ہوتی ہیں۔ اگر کوئی فوسل نیچے کی تہ میں پایا جائے، تو وہ قدیم ہوگا، اور اوپر کی تہ میں پایا جانے والا فوسل نسبتاً نیا ہوگا۔

سائنسدان چٹانوں اور فوسلز کی ان تہوں کا موازنہ کرکے فوسلز کی نسبتی عمر (Relative Age) معلوم کرتے ہیں۔

3. حیاتیاتی ربط (Biostratigraphy)

یہ ایک ضمنی طریقہ ہے جس میں مخصوص فوسلز، جنہیں اشاریہ فوسلز (Index Fossils) کہا جاتا ہے، کو استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ وہ فوسلز ہیں جو ایک خاص وقت میں زمین پر عام تھے اور صرف مخصوص تہوں میں پائے جاتے ہیں۔ ان کی موجودگی سے دیگر فوسلز کی عمر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

4. دوسری تکنیکیں

Luminescence Dating: معدنیات میں روشنی خارج ہونے کی بنیاد پر عمر کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔

Dendrochronology: اگر فوسل درخت کے ٹکڑوں میں ہو، تو درخت کی سالانہ گھنٹوں (Rings) کی گنتی سے عمر معلوم کی جا سکتی ہے۔

یہ تمام طریقے جدید ٹیکنالوجی اور سائنسی علم کی مدد سے استعمال کیے جاتے ہیں، جس کے ذریعے نہ صرف فوسلز کی عمر بلکہ ان کے ماحول اور زندگی کے ارتقا کے بارے میں بھی اہم معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔

`پودوں میں خوراکی اجزاء کی کمی پتوں سے شناخت کی جاسکتی ہے یعنی پتوں کی رنگت اور پتوں کی بناوٹ  علامات کی صورت میں خوراکی...
07/12/2024

`پودوں میں خوراکی اجزاء کی کمی پتوں سے شناخت کی جاسکتی ہے یعنی پتوں کی رنگت اور پتوں کی بناوٹ علامات کی صورت میں خوراکی اجزاء کی کمی کو جانچنے کا طریقہ`

*پودوں میں خوراکی اجزاء کی کمی اکثر پتوں میں سب سے پہلے ظاہر ہوتی ہے*
`جس سے پودوں کی مجموعی صحت کی طرف ایک اہم اشارے کے طور پر جانچا جا سکتا ہے`
*ان علامات کو جلد سے جلد دیکھنے سمجھنے پہنچاننے سے کاشتکار اپنی فصلوں پودوں کو مطلوبہ خوراکی اجزاء فراہم کرکے بہترین نشوونما اور بھر پور پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے*

1. نائٹروجن کی کمی
نائٹروجن اجزاء کبیرا کا ایک اہم خوراکی جز ہے

علامات: پرانے پتوں کا پیلا ہونا (کلوروسس)، سروں سے شروع ہو کر مرکز کی طرف بڑھنا۔ نمو رک سکتی ہے۔
وجہ: نائٹروجن پودوں میں متحرک ہوتی ہے، اس لیے اس کی کمی سب سے پہلے پرانے پتوں میں ظاہر ہوتی ہے کیونکہ غذائی اجزاء کو چھوٹے بافتوں کی طرف بھیج دیا جاتا ہے۔

2. فاسفورس کی کمی
فاسفورس اجزاء کبیرا کا ایک اہم خوراکی جز ہے
علامات: پرانے پتوں کا گہرا سبز یا ارغوانی رنگ انتھوسیانین کی تعمیر، جڑوں کی خراب نشوونما، اور سست بڑھوتری کی وجہ
وجہ: فاسفورس کی کمی پودوں میں توانائی کی منتقلی کو متاثر کرتا ہے، خاص طور پر ابتدائی نشوونما کے مراحل میں۔

3. پوٹاشیم کی کمی
پوٹاش اجزاء کبیرا کا ایک اہم خوراکی جز ہے
علامات: پتے کے کناروں کا بھورا ہونا یا جھلس جانا یعنی معمولی جلا ہوا نظر آنا کرلنگ، اور پرانے پتوں میں رگوں کے درمیان پیلا ہونا (انٹروینل کلوروسس)

وجہ: پوٹاشیم پانی کے استعمال اور انزائم کی پراگرس کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے، اس لیے اس کی کمی کے نتیجے میں خشک سالی کی برداشت کم ہو جاتی ہے اور پودے کمزور ہو جاتے ہیں

4. سلفر کی کمی
سلفر خوراکی اجزاء ثانوی کا ایک اہم خوراکی جز ہے
علامات: جوان پتوں کا یکساں پیلا ہونا (نائٹروجن کی کمی کی طرح لیکن پہلے نئے پتوں کو متاثر کرتا ہے)۔
وجہ: سلفر پودوں میں غیر متحرک ہے اور پروٹین کی ترکیب کے لیے ضروری ہے

5. میگنیشیم کی کمی
میگنیشیم سلفیٹ اجزاء ثانوی کا اہم خوراکی جزء ہے
علامات: پرانے پتوں میں انٹروینل کلوروسس، رگوں کو سبز جبکہ باقی پتے پیلے ہو جاتے ہیں۔ شدید کمی کی صورتوں میں پتوں کا گرنا ظاہر ہو سکتا ہے۔
وجہ: کلوروفل میں میگنیشیم مرکزی حیثیت رکھ

مٹی فوڈ ویب:  مٹی کے ماحولیاتی نظام کو سمجھنا سوائل فوڈ ویب سے مراد ان جانداروں کی کمیونٹی ہے جو اپنی پوری زندگی یا کچھ ...
07/12/2024

مٹی فوڈ ویب:

مٹی کے ماحولیاتی نظام کو سمجھنا

سوائل فوڈ ویب سے مراد ان جانداروں کی کمیونٹی ہے جو اپنی پوری زندگی یا کچھ حصہ مٹی میں رہتے ہیں۔ اس میں خوردبینی بیکٹیریا اور فنگس سے لے کر کینچوڑے اور کیڑے مکوڑے جیسے بڑے جانداروں تک زندگی کی مختلف اقسام شامل ہیں۔ یہ جاندار شکاری، طفیلی اور باہمی پرستی کے جال میں بات چیت کرتے ہیں، جو مٹی کی زرخیزی اور پودوں کی صحت کی بنیاد بناتے ہیں۔

مٹی فوڈ ویب کے بلڈنگ بلاکس 🐛🐜

مٹی کے کھانے کے جالے کو کئی ٹرافک سطحوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے، ہر ایک مختلف قسم کے جانداروں اور ماحولیاتی نظام میں ان کے کردار کی نمائندگی کرتا ہے۔

🌳 بنیادی پروڈیوسرز: مٹی کے کھانے کے جالے کی بنیاد پر پودے اور طحالب جیسے فوٹوسنتھیٹک جاندار ہوتے ہیں، جو سورج کی روشنی کو فوٹو سنتھیس کے ذریعے توانائی میں تبدیل کرتے ہیں۔ یہ توانائی مٹی کے کھانے کے جال میں اس وقت داخل ہوتی ہے جب پودے پتے، جڑیں، یا مر جاتے ہیں، جس سے مٹی میں نامیاتی مادہ شامل ہوتا ہے۔

🌳 سڑنے والے: بیکٹیریا اور فنگس مٹی میں بنیادی گلنے والے ہیں۔ وہ پیچیدہ نامیاتی مواد، جیسے مردہ پودوں کے مواد کو، آسان مرکبات میں توڑ دیتے ہیں جو دوسرے جانداروں کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ مائکروجنزم نائٹروجن، فاسفورس اور کاربن جیسے غذائی اجزا کی ری سائیکلنگ کے لیے ضروری ہیں، جو انہیں پودوں کے لیے دستیاب کرتے ہیں۔

🌳 بنیادی صارفین: ان میں حیاتیات جیسے نیماٹوڈز، پروٹوزوا، اور کچھ فنگس شامل ہیں جو بیکٹیریا، پھپھوندی اور نامیاتی مادے کو کھاتے ہیں۔ وہ مائکروبیل آبادی کو منظم کرنے اور نامیاتی مواد کو مزید توڑنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

🌳 ثانوی صارفین: شکاری نیماٹوڈس، مائٹس اور چھوٹے کیڑے اس زمرے میں آتے ہیں۔ وہ بنیادی صارفین کو کھانا کھلاتے ہیں، جو مٹی کے حیاتیات کی آبادی کو کنٹرول کرنے اور مزید سائیکلنگ کے غذائی اجزاء کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

🌳 اعلیٰ درجے کے صارفین: بڑے شکاری جیسے مکڑیاں، چقندر اور مٹی میں رہنے والے بڑے حشرات مٹی کے کھانے کے جال میں سب سے اوپر ہیں۔ وہ ثانوی صارفین کا شکار کرتے ہیں اور ماحولیاتی نظام میں توازن برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

🌳 کینچوڑے اور دیگر میکروفونا: مٹی کی ساخت اور ساخت کو نمایاں طور پر تبدیل کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے کیچڑ کو اکثر ما

Amazon Forest. Lungs of the world ایمیزون کا جنگل دنیا کے 9 ممالک میں پھیلا ہوا ہے، جن میں سب سے زیادہ حصہ برازیل میں ہے...
23/11/2024

Amazon Forest. Lungs of the world
ایمیزون کا جنگل دنیا کے 9 ممالک میں پھیلا ہوا ہے، جن میں سب سے زیادہ حصہ برازیل میں ہے۔ اس کا کل رقبہ 55 لاکھ مربع کلو میٹر ہے، جبکہ پاکستان کا رقبہ تقریباً 7 لاکھ 95 ہزار مربع کلو میٹر ہے۔ "ایمیزون" ایک یونانی لفظ ہے جس کا مطلب "لڑاکو عورت" ہے۔ دنیا کی 20 فیصد آکسیجن ایمیزون کے درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں۔

ایمیزون میں دنیا کے 40 فیصد جانور، چرند، پرند اور کیڑے پائے جاتے ہیں۔ یہاں 400 سے زیادہ جنگلی قبائل آباد ہیں، جن کی کل آبادی کا اندازہ 45 لاکھ ہے۔ یہ لوگ آج بھی قدیم جنگلی طرزِ زندگی گزار رہے ہیں۔

ایمیزون کے کچھ علاقے اتنے گھنے ہیں کہ وہاں سورج کی روشنی بھی نہیں پہنچ پاتی، اور دن میں بھی رات کا منظر ہوتا ہے۔ یہاں خطرناک اور زہریلے کیڑے بھی پائے جاتے ہیں، جو انسان کو کاٹ لیں تو چند منٹ میں اس کی موت ہو سکتی ہے۔ ایمیزون کا دریا پانی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا دریا ہے اور اس کی لمبائی 7 ہزار کلو میٹر ہے۔ اس دریا میں 30 ہزار سے زیادہ قسم کی مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔

ایمیزون کے جنگلات میں 60 فیصد جاندار ایسے ہیں جن کے نام ابھی تک نہیں رکھے گئے۔ یہاں کی مکڑیاں اتنی بڑی اور مضبوط ہیں کہ پرندوں کو بھی پکڑ سکتی ہیں۔ اس جنگل میں پھلوں کی 30 ہزار اقسام موجود ہیں۔

اب تک ماہرین اور مہم جو اس جنگل کے صرف 10 فیصد حصے تک ہی پہنچ سکے ہیں۔ ایمیزون کی ہزاروں سال پرانی کہانیاں ہیں اور یہ قدرت کے کئی راز اپنے اندر چھپائے ہوئے ہے۔ اگر آپ ایمیزون کے گھنے جنگل میں ہوں اور وہاں طوفانی بارش شروع ہو تو تقریباً 12 منٹ تک بارش کا پانی آپ تک نہیں پہنچے گا۔

23/11/2024

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Altafurrahman Akhon, Sohail Ahmad, Abdul Waheed, Abdul Samad Khan, Ibad Ullah, Noor Ul Hadi, Naveed Shahi, Ibad Ullah Ibad, Hafiixx Raza Hafiixx, Sadiq Amin Sadiq, طارق جان, Wajahat Hussain Chitrali, Mazhaf Iqbal, Qazi Imad, Fahim Uddin Baikay, Muhammad Siddique, Shahzaib Ahmad, Muhammad Ibad, Nisar Ahmed, ArsaLan Nabî, Zabeeh Ullah, Azhar Uddin, Fahim Sardar, Fateh Ur Rehman, Shaukat Khan, Nasim Ahmad, Uzair Iqbal, Sher Jahan, Shahid Roomii, Ihtisham Ulhaq, Shahid Ullah

18/11/2024
06/11/2024

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Israr Badshah, Mir Azhar, Sibghat S

02/11/2024

Its a great pleasure moment for our department that our esteemed faculty member Dr Zahid fazal Assistant professor of Botany govt college has successfully defended his Phd thesis in the department of Botany university of peshawar under the kind supervision of worthy professor dr Lal badshah...We congratulate you wholeheartdly on your big day...

30/10/2024

Chitral Today report PESHAWAR: Zahid Fazal from the University of Peshawar’s Department of Botany, defended his PhD dissertation on phytoecological diversity and conservation measures of threatened vegetation of Koh valley Hindu Kush Ranges, Chitral. Fazal’s research was guided by Dr. Lal Badsha...

29/10/2024

Department of Botany
PhD Defense

Mr. Zahid Fazal, PhD Scholar, has successfully defended his PhD dissertation under the supervision of Dr. Lal Badshah Assistant Professor Department of Botany, University of Peshawar. His project title was “Phytoecological diversity and Conservation measures of Threatened Vegetation of Koh valley Hindu Kush Ranges, Chitral, Pakistan”.

Dr. Khalid Ahmad, Assistant Professor, COMSATS University Islamabad and Dr. Asad Ullah, Assistant Professor at Centre of Plant BIodiversity University of Peshawar, serve as members of examination committee.

Plants, often overlooked for their cognitive abilities, are now being recognized for their intelligence. Defined by more...
25/10/2024

Plants, often overlooked for their cognitive abilities, are now being recognized for their intelligence. Defined by more than 70 criteria, intelligence in plants is evident through their flexible, adaptive responses to environmental stimuli, according to researchers.

Andre Kessler, a professor in the Department of Ecology and Evolutionary Biology at Cornell University, highlights how goldenrod plants, for example, can sense neighboring plants without contact by detecting far-red light ratios. When attacked by herbivores, goldenrod adapts its defense mechanisms based on the proximity of other plants.

Contrary to the belief that intelligence requires a central nervous system, Kessler argues that plants process environmental cues through chemical signaling. This ability to solve problems and adapt to their surroundings fits the definition of intelligence. Plants like Mimosa pudica even learn from past experiences, showcasing behaviors such as opening and closing flowers and orienting toward light, further supporting the argument for plant intelligence.

جاپانی پھل (املوک) جو جاپان، چین اور ہندوستان میں پایا جاتا ہے۔املوک،جاپانی پھل یا انگریزی مین اسکو persimmons کہتے ہیں۔...
25/10/2024

جاپانی پھل (املوک) جو جاپان، چین اور ہندوستان میں پایا جاتا ہے۔

املوک،جاپانی پھل یا انگریزی مین اسکو persimmons کہتے ہیں۔
املوک دیکھنے میں بہت خوشنما نظر آتا ہے اور اس کی شکل ٹماٹر سے ملتی جلتی ہے ٹماٹر رنگت میں سرخ لیکن املوک رنگ کے لحاظ سے نارنگی ہوتا ہے۔ لیکن کھانے میں یہ انتہائی مزیدار ہوتا ہے۔اس کا گودا نہایت نرم ہوتا ہے۔اور اپنی صفات کے لحاظ سے یہ پاکستانی عوام میں کافی مقبول ہو چکا ہے اور ہر کوئی اس کو پسند کرتا ہے۔

پاکستانی آب و ہوا کے لئے یہ پھل موافق ہے اسی لئے اس کی کاشت دن بدن بڑھتی چلی جارہی ہے۔املوک گرم مزاج پھل ہے اس لئے اس کو ہمیشہ اعتدال میں ہی کھائیں۔اور ہمیشہ پکا ہوا پھل کھائیں کچا پھل نقصان دہ ہوسکتا ہے۔املوک میں
وٹامن اے۔۔۔ وٹامن بی اور سی،پروٹین،کیلشیم،فاسفورس،فولاد اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے۔سو گرام پھل میں صرف 80کیلوریز ہوتی ہیں۔

املوک کے طبعی فوائد:
⬅️اس پھل کو کمر درد میں کھانا فائدہ مند ہوتا ہے۔
⬅️گلے کی سوزش اور خراش میں بھی فائدہ مند ہے۔
⬅️سخت جسمانی مشقت سے پٹھوں کی اکڑن اور درد میں مفید ہے۔
⬅️بڑی آنت میں خرابیوں کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
⬅️یہ ہمارے نظام انہظام کو درست رکھتا ہے۔
⬅️دل کی بیماریوں میں کھانا فائدہ مند ہے۔
⬅️شوگر کو کنٹرول کرتا ہے۔
⬅️قوت معدافعت میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔
⬅️وزن کی کمی کا سبب ہے۔
⬅️یہ پھل آنت کے زخم ٹھیک کرتا ہے۔
⬅️بڑی آنت کے ورم کو کم کرتا ہے۔
⬅️قبض کو دور کرتا ہے۔
⬅️اپینڈکس کے مرض میں بھی کھانا مفید ہے۔
⬅️معدے کی خرابیوں کو دور کرتا ہے۔
⬅️وٹامن سی کا بہترین ذریعہ
⬅️ اینٹی آکسیڈنٹ خاصیات
⬅️ قوت مدافعت میں مددگار
⬅️ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند
⬅️کینسر سے بچاؤ

نوٹ :
اس پھل کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کریں اگر آپ اسکو دوا کے طور پر استعمال کر رہے ہیں..!!!

SOYBEANS (Glycine max) Farming Soyabean originated in East Asia, with domestication in China over 5,000 years ago. Initi...
29/09/2024

SOYBEANS (Glycine max) Farming
Soyabean originated in East Asia, with domestication in China over 5,000 years ago. Initially cultivated for food and soil improvement, they spread to Japan and Korea. Introduced to the U.S. in the 19th century, soybeans became popular for their high protein content. In the 20th century, they became a major crop in the U.S., Brazil, and Argentina, used in food products, animal feed, and industrial applications. The rise of genetically modified soybeans in the 1990s further increased their cultivation, making them one of the most widely grown crops globally.Before planting, conduct a germination test to assess seed viability, Seed Selection - Choose high-quality, certified seeds from a reputable supplier. Check for disease resistance and appropriate varieties for your region.

USES OF SOYABEANS
Soybeans have various uses, including:
1. Food Products like
- Tofu - A meat substitute made from coagulated soy milk, tofu is a staple in vegetarian and vegan diets, offering a high-protein option that absorbs flavors well.
- Soy Milk - A dairy alternative.
- Edamame - Young, green soybeans can be steamed or boiled and are often enjoyed as a snack or appetizer.
- Soy Sauce - A fermented condiment.
- Miso - A fermented soybean paste.
2. Animal Feed
- Soybean meal is a key protein source for livestock.
3. Cooking Oil
- Soybean oil is commonly used for frying and dressings.
4. Industrial Uses
- Used in biodiesel, plastics, and cosmetics.
5. Nutritional Supplements
- Soy protein isolates are found in protein powders.
6. Health Products
- Isoflavones in soybeans are linked to potential health benefits.
Soybeans have specific ecological requirements for optimal growth, including:
1. Soil Type
- Well-drained, loamy soils with good fertility are ideal. They prefer slightly acidic to neutral pH levels (6.0 to 7.0).
2. Temperature
- Optimal growing temperatures range from 20°C to 30°C (68°F to 86°F). They are sens

Address

District And Tehsil Chitral
Chitral

Telephone

03077703988

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Zahid Fazal Botanist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Zahid Fazal Botanist:

Share