Shahi "Dur" HasanAbad Chitral

Shahi "Dur" HasanAbad Chitral Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Shahi "Dur" HasanAbad Chitral, Media/News Company, Chitral.

03/12/2024

انتقال پر ملال

حاجی سلطان خان ایون درخناندہ کی اہلیہ و صاحبزادی شاہ صاحب حسن آباد ( حسن آبادو شاہ ) مردان میں علاج کے دوران وفات پا گئی ہیں ۔ آپ کچھ عرصے سے علیل تھیں ۔ ان کی میت کو لے کر مردان سے چترال کیلئے روانہ ہو چکے ہیں ۔ نماز جنازہ بدھ 4دسمبر 2024 دن 2 بجے درخناندہ قبرستان واقع موڑدہ ایون میں اداکی جائے گی ۔ اور سپرد خاک کیا جائے گا ۔ مرحومہ حاجی سلطان خان کی اہلیہ، شہزاد احمد پاکستان پاسپورٹ چترال اور بابر احمد کی والدہ محترمہ تھی ۔ دیگر سوگواران میں ڈی ایس پی (ر) محمد صابر خان اور آصف رضا وغیرہ شامل ہیں ۔..........

"عربی ادب سے"لیڈر بھیڑیے نے جب اپنے نوجوان بھیڑیوں(wolves) کو زندگی کا سبق اور جینے کا ہنر سکھانا چاہا تو وہ  انھیں لے ک...
19/11/2024

"عربی ادب سے"
لیڈر بھیڑیے نے جب اپنے نوجوان بھیڑیوں(wolves) کو زندگی کا سبق اور جینے کا ہنر سکھانا چاہا تو وہ انھیں لے کر بھیڑوں (sheeps) کے ریوڑ کے پاس گیا اور ان سے مخاطب ہو کر کہا:
"ان بھیڑوں کا گوشت لذیذ ہوتا ہے"

اس کے بعد اس نے دور کھڑے چرواہے کیطرف اشارہ سے خبردار کرتے ہوئے کہا؛

"اس آدمی کی لاٹھی کی ضرب تکلیف دہ ہوتی ہے، اس لیے سنبھل کر احتیاط سے شکار کرنا"
اور جب ان جوان بھیڑیوں (wolves) نے ان بھیڑوں (sheeps) کے ریوڑ کے پاس ایک کتا کھڑا دیکھا تو انہوں نے لیڈر سے کہا:
"یہ تو دیکھنے میں ہوبہو ہماری طرح لگ رہا ہے"

لیڈر نے یہ سن کر انھیں نہایت پُر اثر جواب دیا کہ:

"جیسے ہی اس کتے کا وجود نظر آجائے تو وہاں سے فوراً فرار ہو جاؤ ! کیونکہ ہم نے اپنی زندگی میں اب تک جو کچھ درد بھی سہا ہے وہ ان لوگوں کی وجہ سے سہا ہے جو ہم جیسے نظر تو آتے ہیں مگر وہ ذرہ برابر بھی ہمارے بنتے نہیں ہیں...!!!"

تحریر: Musa Pasha

26/10/2024
یہ دنیا کے مختلف ممالک کے بہترین کہاوتیں ہیں:"جو اپنے پڑوسی کے گھر کو ہلاتا ہے، اس کا اپنا گھر گرجاتا ہے" (سوئس کہاوت)"ا...
14/10/2024

یہ دنیا کے مختلف ممالک کے بہترین کہاوتیں ہیں:

"جو اپنے پڑوسی کے گھر کو ہلاتا ہے، اس کا اپنا گھر گرجاتا ہے" (سوئس کہاوت)

"اگر کوئی شخص پیٹ بھر کر کھا لے تو اسے روٹی کا ذائقہ محسوس نہیں ہوتا" (اسکاٹ لینڈ کہاوت)

"اگر تم مسکرانا نہیں جانتے تو دکان نہ کھولو" (چینی کہاوت)

"اچھی شکل سب سے مضبوط سفارش ہے" (انگلش کہاوت)

"نیکی کرنا احسان فراموش کے ساتھ ایسا ہے جیسے سمندر میں عطر ڈالنا" (پولینڈ کہاوت)

"اگر تم کسی قوم کی ترقی دیکھنا چاہتے ہو تو اس کی عورتوں کو دیکھو" (فرانسیسی کہاوت)

"ہم اکثر چیزوں کو ان کی حقیقت سے مختلف دیکھتے ہیں کیونکہ ہم صرف عنوان پڑھنے پر اکتفا کرتے ہیں" (امریکی کہاوت)

"دوسروں کی غلطیاں ہمیشہ ہماری غلطیوں سے زیادہ واضح ہوتی ہیں" (روسی کہاوت)

"تمہاری قناعت تمہاری نصف خوشی ہے" (اطالوی کہاوت)

"ہر انسان اپنی تقدیر خود بناتا ہے" (انگلش کہاوت)

"اپنے دماغ کو علم سے لیس کرو، بہتر ہے کہ جسم کو زیورات سے سجاؤ" (چینی کہاوت)

"خود پسندی جہالت کی پیداوار ہے" (اسپین کہاوت)

"وہ محبت جو تحفوں پر انحصار کرے، ہمیشہ بھوکی رہتی ہے" (انگلش کہاوت)

"اس عورت سے ہوشیار رہو جو اپنی فضیلت کے بارے میں بات کرتی ہے اور اس مرد سے جو اپنی دیانت داری کے بارے میں بات کرتا ہے" (فرانسیسی کہاوت)

"اپنی بیوی کو محبت دو اور اپنی ماں کو اپنا راز بتاؤ" (آئرلینڈ کہاوت)

"پانچ سال تک اپنے بچے کو شہزادہ بناؤ، دس سال تک غلام کی طرح اور اس کے بعد دوست بن جاؤ" (ہندی کہاوت)

"انسان ہونا آسان ہے، مگر مرد بننا مشکل ہے" (روسی کہاوت)

"میرے خاندان نے مجھے بولنا سکھایا، اور لوگوں نے مجھے خاموش رہنا سکھایا" (چیکوسلوواک کہاوت)

"جو لوگوں کو علم کی نظر سے دیکھتا ہے ان سے نفرت کرتا ہے؛ اور جو انہیں حقیقت کی نظر سے دیکھتا ہے انہیں معاف کرتا ہے" (اطالوی کہاوت)

"غصہ ایک تیز ہوا ہے جو عقل کے چراغ کو بجھا دیتا ہے" (امریکی کہاوت)

"جو لوگ دیتے ہیں انہیں اپنے دینے کی بات نہیں کرنی چاہیے، جبکہ جو لوگ لیتے ہیں انہیں اس کا ذکر کرنا چاہیے" (پرتگالی کہاوت)

"بڑا درخت زیادہ سایہ دیتا ہے مگر کم پھل دیتا ہے" (اطالوی کہاوت)

"اپنی فکر کو پھٹی ہوئی جیب میں ڈال دو" (چینی کہاوت)

"زیادہ کھا لینا بھوک سے زیادہ نقصان دہ ہے" (جرمن کہاوت)

"ہر دن بوئے، ہر دن کھاؤ" (مصری کہاوت)

"اے انسان، موت کو نہ بھولو کیونکہ یہ تمہیں نہیں بھولے گی" (ترکی کہاوت)

"انتقام کی لذت ایک لمحے کی ہے، مگر معافی کا سکون ہمیشہ کے لئے رہتا ہے" (اسپین کہاوت)

"محبت اور خوشبو کو چھپایا نہیں جا سکتا" (چینی کہاوت)

"جس کی جیب خالی ہو، اسے اپنی زبان کو میٹھا بنانا چاہیے" (ملائیشیائی کہاوت)

"پانی کے چھوٹے قطرے بھی ندی بنا سکتے ہیں" (جاپانی کہاوت)

"اللہ پرندوں کو رزق دیتا ہے مگر انہیں اسے پانے کے لیے پرواز کرنا پڑتا ہے" (ہالینڈ کہاوت)

"محبت تب تک باقی رہتی ہے جب تک پیسہ ہوتا ہے" (فرانسیسی کہاوت)

"جو اپنے دوست کو قرض دیتا ہے، وہ دونوں کو کھو دیتا ہے" (فرانسیسی کہاوت)

"جو کوئی خوبصورت عورت سے شادی کرتا ہے اسے دو آنکھوں سے زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے" (انگلش کہاوت)

"جس کی پشت پر تنکا ہوتا ہے، وہ ہمیشہ آگ سے ڈرتا ہے" (فرانسیسی کہاوت)

"جس نے منزل تک پہنچنے کا عزم کر لیا، اس نے ہر رکاوٹ کو معمولی سمجھا" (فرانسیسی کہاوت)

"جو خود کو بھیڑ سمجھتا ہے، بھیڑیا اسے کھا جائے گا" (فرانسیسی کہاوت)

یونان کے مشہور فلاسفر کی لکھی گئیں صدیوں پرانی اہم باتیںپیسہ آپ کا غلام ہے اگر آپ اسے استعمال کرنا جانتے ہیں اگر آپ اسے ...
03/10/2024

یونان کے مشہور فلاسفر کی لکھی گئیں صدیوں پرانی اہم باتیں
پیسہ آپ کا غلام ہے اگر آپ اسے استعمال کرنا جانتے ہیں اگر آپ اسے استعمال کرنا نہیں جانتے تو آپ پیسے کے غلام ہیں۔ اپنے دماغ پر حکمرانی کر دور نہ یہ تم پر حکومت کرے گا۔ خود کو سب سے بہتر سمجھ لینا یہ ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کو کسی قابل نہیں چھوڑتی۔ انسان ان چیزوں سے بچتا ہے جو اسکی آنکھ کے لیے نقصان دہ ہیں لیکن ان چیزوں سے دور نہیں رہتا جو اسکے دماغ کو متاثر کرتی ہیں غربت انسان کو پریشان کرتی ہے اسے ختم کرنے کے لیے وقت کی قدر کریں اور سر دو گرم حالات کی پرواہ نہ کرو۔ اعلی مقام حاصل کرنے کیلئے بڑے لوگوں کی چاپلوسی کو سیٹر بھی نہ بناؤ۔ جس میں decision power نہ ہو وہ ہمیشہ دوسروں کا محتاج رہتا ہے دوسروں کی غلطیوں سے سیکھیں آپ کی عمر اتنی نہیں کہ ساری غلطیاں خود کریں۔

چیف مشنری حسن آباد  آفسر جان مرحوم کی اہلیہ وفات پا گئی ہیں۔مرحومہ حسن آباد کے شاہی خاندان کی بزرگ محترمہ تھی۔نماز جنازہ...
26/09/2024

چیف مشنری حسن آباد آفسر جان مرحوم کی اہلیہ وفات پا گئی ہیں۔مرحومہ حسن آباد کے شاہی خاندان کی بزرگ محترمہ تھی۔نماز جنازہ کل بروز جمہ صبح 10:30 کو ادا کی جائے گی۔
سوگواران:
سید ضیاءالدین(داماد)
آزاد علی شاہ بلچ(داماد)
غوث علی شاہ(ٹیچر)
سید ذین العابدین
عمیرعلی شاہ(پراگریس آفیسر لوکل گورنمنٹ چترال)
سید امتیاز(سیکرٹری یو سی شغور)
محمد سعید خان(ہاشم) اوی

لالچ کے گھوڑےبادشاہ خوش نہیں تھا، وہ خوش رہنا چاہتا تھا اور خوشی کی تلاش میں مارا مارا پھرتا تھا، اس نے خوشی کے ماہرین ک...
22/09/2024

لالچ کے گھوڑے

بادشاہ خوش نہیں تھا، وہ خوش رہنا چاہتا تھا اور خوشی کی تلاش میں مارا مارا پھرتا تھا، اس نے خوشی کے ماہرین کی مدد بھی لی اور سیانوں، دانش وروں اور سمجھ داروں کی پوٹلیوں میں بھی جھانکا مگر خوشی کا فارمولہ ہاتھ نہ آیا، وہ ایک پہاڑ پر چلا گیا، پہاڑ پر ایک درویش رہتا تھا، درویش کے دو مشاغل تھے، صبح صادق کے وقت مشرق کی طرف منہ کرکے بیٹھ جانا اور سورج کو آہستہ آہستہ افق سے ابھرتے ہوئے دیکھنا اور اور اس کے بعد جنگل میں نکل جانا، سارا دن جنگل میں گزار دینا۔

بھوک لگتی تھی تو وہ درختوں سے پھل توڑ کر کھا لیتا تھا، پیاس محسوس ہوتی تو وہ ندیوں، جھرنوں اور آبشاروں کا پانی پی لیتا، درویش کے پاس رہنے کے لیے ایک کٹیا تھی، وہ رات کٹیا میں آ جاتا تھا، سردیوں کے لیے دو کمبل تھے، گرمیوں کے لیے کھلا آسمان اور ٹھنڈی زمین تھی اور کپڑے لتے کی ضرورت زائرین پوری کر دیتے تھے، درویش کے پاس اس کے علاوہ کچھ نہیں تھا لیکن وہ اس کے باوجود خوش تھا، بادشاہ اس خوشی کی وجہ دریافت کرنے کے لیے درویش کے پاس پہنچ گیا، درویش نے سنا، قہقہہ لگایا، لکڑی کی کھڑاویں پہنیں اور بادشاہ سے کہا " بادشاہ سلامت میں اس کا جواب آپ کے دربار میں جا کر دوں گا"

بادشاہ نے درویش کو گھوڑے پر بٹھایا اور دارالخلافہ آ گیا، درویش نے درخواست کی، آپ اب کسی ضرورت مند کو بلایے، بادشاہ نے عرضیوں کی ٹرے سے ایک خط نکالا، وہ خط وزیر کے حوالے کیا اور ضرورت مند کو طلب کرنے کا حکم دے دیا، ضرورت مند کو دربار میں حاضر کر دیا گیا، درویش نے بادشاہ کے کان میں سرگوشی کی " آپ حکم جاری کریں، اے ضرورت مند! تم جائو، میری سلطنت میں دوڑو، تم سورج غروب ہونے تک زمین پر جتنا بڑا دائرہ بنا لو گے وہ زمین تمہاری ہو جائے گی"۔ بادشاہ نے ضرورت مند کو حکم دے دیا، حکم جاری ہونے کے بعد بادشاہ، درویش اور درباری محل کے سامنے کرسیاں بچھا کر بیٹھ گئے۔

ضرورت مند کو لکیر کھینچ کر ایک مقام پر کھڑا کر دیا گیا، بادشاہ کا رومال ہلا اور ضرورت مند نے دوڑنا شروع کر دیا، ضرورت مند نے دوڑ کے آغاز میں وقت کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا، صبح سے ظہر تک آگے جانا اور ظہر سے مغرب تک واپسی کا سفر۔ ضرورت مند کا خیال تھا، یوں وہ زمین کا بہت بڑا ٹکڑا ہتھیا لے گا، ضرورت مند سرپٹ بھاگتا رہا، ظہر کے وقت اس نے چار سو ایکڑ زمین گھیر لی، فارمولے کے مطابق ضرورت مند کو اب واپسی کا سفر شروع کرنا تھا لیکن وہ لالچ کا شکار ہوگیا، اس نے سوچا میں اگر اپنی اسپیڈ بڑھا لوں تو میں عصر تک سو ایکڑ زمین مزید گھیر لوں گا اور میں اگر اسی اسپیڈ سے واپسی کے لیے دوڑوں تو میں مغرب تک واپس پہنچ جائوں گا۔

میں آپ کویہاں انسان کی فطرت کی ایک کم زوری بتاتا چلوں، انسان لالچی ہے اور لالچ میں دو درجن خامیاں ہیں لیکن اس کی سب سے بڑی خامی کا تعلق انسانی ذہن کے ساتھ ہے، اللہ تعالیٰ نے انسان کو تخمینہ لگانے، کیلکولیشن کرنے کی صلاحیت سے نواز رکھا ہے، ہم جب بھی کوئی چیز دیکھتے ہیں، ہمارا دماغ فوراً اس کے عرض بلد، موٹائی، وزن اور قیمت کا اندازہ لگاتا ہے اور ہم اس کیلکولیشن کی بنیاد پر اگلے فیصلے کرتے ہیں مگر ہم جب لالچ میں آتے ہیں تو ہمارا دماغ ایک عجیب کیمیکل پیدا کرتا ہے، یہ کیمیکل ہماری کیلکولیشن کی صلاحیت کو تباہ کر دیتا ہے اور یوں ہم غلط فیصلے کرنے لگتے ہیں۔

آپ فراڈیوں کے ہاتھوں عمر بھر کی کمائی لٹانے والے لوگوں کی کہانیاں سنیں، آپ کہانی سننے کے فوراً بعد کہیں گے " تم پڑھے لکھے، سمجھ دار انسان ہو، تم یہ اندازہ نہیں لگا سکے لوہا کبھی سونا نہیں بن سکتا یا جو شخص ٹیکسی پر تمہارے پاس آیا تھا وہ تمہیں پانچ کروڑ کی زمین اڑھائی کروڑ میں کیسے دے سکتا ہے یا جو دکان مارکیٹ میں کروڑ روپے کی ہے وہ دس لاکھ روپے میں کیسے مل سکتی ہے اور مٹھائی سے شوگر کا علاج کیسے ہو سکتا ہے اور اتنی خوب صورت لڑکی امریکا سے پاکستان آ کر تم جیسے میٹرک فیل لڑکے سے کیوں شادی کرے گی؟" وغیرہ وغیرہ۔

فراڈ کا نشانہ بننے والا عموماً یہ جواب دیتا ہے " بھائی جان وہ جادوگر تھا، اس نے میری عقل پر پردہ ڈال دیا تھا" فراڈیاجادوگر نہیں تھا، جادوگر لالچ تھا اور لالچ سے پیدا ہونے والا وہ کیمیکل تھا جو انسان کی عقل سلب کر لیتا ہے اور یوں اچھا بھلا سمجھ دار شخص ماموں بن جاتا ہے، میں واپس زمین گھیرنے والے شخص کی طرف آتا ہوں، لالچ نے اس کی عقل بھی سلب کر لی، اس کی کیلکولیشن بھی غلط ہوگئی، وہ مزید زمین کے لالچ میں عصر تک بھاگتا رہا، سورج نے جب تیزی سے واپسی کا سفر شروع کیا تو اس شخص کو اپنی غلطی کا احساس ہوا، وہ پلٹا اور واپسی کے لیے دوڑ لگا دی لیکن دیر ہو چکی تھی، وہ اب مغرب سے قبل واپس نہیں پہنچ سکتا تھا۔

اس کے پاس اس وقت دو آپشن تھے، وہ اپنی ہار مان لیتا، دوڑنا بند کر دیتا اور چپ چاپ گھر واپس چلا جاتا یا پھر جیتنے کے لیے سرتوڑ کوشش کرتا، وہ دوسرے آپشن پر چلا گیا، میں آپ کو یہاں انسان کی ایک اور خامی بھی بتاتا چلوں، کام یابی میں سرتوڑ محنت ہمیشہ تیسرے نمبر پر آتی ہے، پہلا نمبر پلاننگ اور دوسرا نمبرصلاحیت کو حاصل ہوتا ہے، آپ کی منصوبہ بندی غلط ہے، آپ پہاڑ پر کھجور لگانا چاہتے ہیں یا صحرا میں چاول اگانا چاہتے ہیں تو خواہ کتنی محنت کر لیں آپ کی کام یابی کے امکانات بہت کم ہوں گے، دوسرا آپ میں اگر صلاحیت نہیں، آپ نے اگرباقاعدہ ٹریننگ حاصل نہیں کی، آپ نے اگرٹاسک کے لیے تیاری نہیں کی تو بھی آپ خواہ کتنی ہی سر توڑ محنت کر لیں آپ کام یاب نہیں ہو سکیں گے، زمین گھیرنے والا بھی منصوبہ بندی اور صلاحیت دونوں سے عاری تھا۔

چناں چہ اس نے دوسرا فیصلہ بھی غلط کیا، اس نے سر توڑ کوشش کی ٹھان لی، بھاگنے کی اسپیڈ بڑھا دی، وہ بری طرح تھکاوٹ کا شکار تھا لیکن وہ اس کے باوجود دیوانہ وار دوڑ رہا تھا، وہ وقت پر پہنچنے کی کوشش میں اپنی اسپیڈ بڑھاتا رہا یہاں تک کہ اس کے پھیپھڑے پھٹ گئے، اس کے منہ سے خون جاری ہوگیا لیکن وہ اس کے باوجود بھاگتا رہا، وہ بالآخر بادشاہ تک پہنچ گیا لیکن گول پرپہنچنے کے بعد اس نے لمبی ہچکی لی، زمین پر گرا، تڑپا اور اپنی جان، جان آفرین کے حوالے کر دی، وہ زمین جیت گیا تھا لیکن زندگی ہار گیا۔

درویش اپنی جگہ سے اٹھا، زمین پر گرے شخص کے قریب آیا، ہاتھ سے اس کی کھلی آنکھیں بند کیں، بادشاہ کو قریب بلایا اور اس بدنصیب شخص کی لاش دکھا کر بولا " بادشاہ سلامت حرص کے بیوپاری کبھی خوش نہیں رہ سکتے، یہ شخص مجھ سے بہتر زندگی گزار رہا تھا، میرے پاس کپڑوں کا ایک جوڑا، لکڑی کے جوتے، دو کمبل اور ایک پیالے کے سوا کچھ نہیں، میں شہر سے کوسوں دور پہاڑ پر رہتا ہوں، پھل کھاتا ہوں اور ندیوں کا پانی پیتا ہوں لیکن خوش ہوں، کیوں؟ کیوں کہ میں لالچ نہیں کرتا جب کہ آپ میرے مقابلے میں اس شخص کے اثاثے دیکھیے، یہ شخص مجھ سے ہزار درجے بہتر ہوگا، اس کے پاس مکان بھی ہوگا، بیوی بچے بھی، کپڑے بھی، سواری بھی، دال اناج بھی اور زمین جائیداد بھی لیکن یہ اس کے باوجود زمین پر گر کر مر گیا، کیوں؟ کیوں کہ یہ اپنے اندر کے لالچی انسان کو قابو میں نہ رکھ سکا، یہ دیوانہ وار خواہشوں کے پیچھے بھاگتا رہا، یہ کبھی کسی کو درخواست دے دیتا اورکبھی آپ کو عرضی بھجوا دیتا، قسمت نے یاوری کی اس کی لاٹری نکل آئی، آپ نے اسے زمین گھیرنے کی اجازت دے دی، یہ بھاگا لیکن اس کا لالچ بھی اس کے ساتھ ہی دوڑ پڑا، یہ اگر سمجھ دار ہوتا، یہ اگر درمیان میں قناعت کر لیتا، یہ رک جاتا، یہ جو حاصل ہوگیا اس پر اکتفا کر لیتا، یہ شکر ادا کرتا اور زندگی کو انجوائے کرنا شروع کر دیتا تو یہ نعمت اس کے لیے کافی ہوتی۔

لیکن یہ لالچ کے گھوڑے سے نہ اترا، یہ بھاگتا رہا یہاں تک کہ لالچ نے اس کی جان لے لی" درویش نے لمبی سانس لی اور بولا " بادشاہ سلامت! حرص اور خوشی دونوں سوتنیں ہیں، یہ اکٹھی نہیں رہ سکتیں، آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو لالچ کو طلاق دینا ہوگی، خوشی خود بخود آپ کے گھر میں بس جائے گی لیکن آپ اگر لالچ کے گھوڑے پر بیٹھ کر خوشی کی تلاش میں سرپٹ بھاگتے رہے تو آپ کا انجام بھی اس شخص جیسا ہوگا، آپ بھی عبرت کا رزق بن جائیں گے" بادشاہ کی آنکھوں میں آنسو آ گئے، اس نے گلوگیر لہجے میں عرض کیا "جناب! بادشاہت حرص کی دلدل ہوتی ہے، آپ بادشاہ ہوتے ہوئے خود کو لالچ سے کیسے بچا سکتے ہیں" درویش نے قہقہہ لگایا اور فرمایا " اختیار میں اضافہ بادشاہوں کی حرص ہوتی ہے اور جو بادشاہ زیادہ سے زیادہ اختیارات حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے اس میں اور زمین پر پڑے اس شخص میں کوئی فرق نہیں ہوتا، آپ اختیارات سمیٹنے کے بجائے اختیارات بانٹنا شروع کر دیں، آپ کو خوشی مل جائے گی"۔

07/05/2024

ایک دفعہ کسی حاملہ ہرنی کو بچہ جنم دینے کی حاجت پیش آئی، تو اس نے دریا کے کنارے پر موجود جنگل کی راہ اختیار کی۔

پھر یوں ہوا کہ اچانک موسم خراب ہو گیا آسمان سے بجلی گری تو جنگل میں آگ لگ گئی، گھبراہٹ میں ہرنی نے جان بچانے کیلئے آس پاس دیکھا تو ایک شکاری نشانہ بنا رہا تھا، دوسری طرف شیر تھا۔
ہرنی کو الجھن ہوئی کہ اس پھیلتی ہوئی آگ میں جل کر مرنا ہو گا یا دریا میں ڈوب کر جان دینی ہو گی، یا شکاری مار دے گا ، یا پھر شیر اپنی بھوک مٹانے کیلئے نوالہ بنا دے گا۔ ہر سمت خطرہ ہے فرار کی کوئی راہ نہیں، اُس وقت ہرنی کے اختیار میں جو تھا
وہ کرنے کا فیصلہ کیا، یعنی پیدائش پر توجہ مذکور کی پھر ایسا ہوا کہ شکاری نے نشانہ لگایا تو آسمان پر بجلی چمکی، اُس کی آنکھیں اچانک بند ہو گئیں اور تیر شیر کو جا لگا، زور دار مینہ برسا جنگل میں پھیلتی آگ ایک دم بجھ گئی۔ ہرن کو اس کے خالق نے بچا لیا۔

زندگی میں جب کبھی مشکلات و مصائب چاروں طرف سے گھیر لیں تو اس وقت وہ کام کریں، جو آپ کر سکتے ہیں، باقی چیزیں اس ذات کیلئے چھوڑ دیں۔ جس نے نظامِ عالم کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے۔ وہی آپ کی حفاظت کرے گا۔
انشاءلله
۔❣️❣️

Eid Mubarak! ...May Allah fulfill all your dreams and hopes. ...Sending all my love and good wishes to you! ...May the b...
10/04/2024

Eid Mubarak! ...
May Allah fulfill all your dreams and hopes. ...
Sending all my love and good wishes to you! ...
May the blessings of Allah be with you and your family forever and always. ...
May Allah bless your life and fulfill all your wishes and Dua's

نوغور زوم شاہی دور حسن آباد میں دوستوں کا ایک سادہ افطاری۔۔۔ رب العالمین سب کے روزے اپنے درگاہ میں قبول فرمائے۔۔ آمین
09/04/2024

نوغور زوم شاہی دور حسن آباد میں دوستوں کا ایک سادہ افطاری۔۔۔ رب العالمین سب کے روزے اپنے درگاہ میں قبول فرمائے۔۔ آمین

03/12/2023

خزان کا منظر۔۔ شاہی دور حسن آباد چترال۔۔۔😍

30/07/2023

ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺗﯿﺰﯼ ﺳﮯ ﮨﺴﭙﺘﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮﺍ ، ﮐﭙﮍﮮ ﺗﺒﺪﯾﻞ
ﮐﯿﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﺗﮭﯿﭩﺮ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﮬﺎ ۔ ﺍﺳﮯ
ﺍﯾﮏ ﺑﭽﮯ ﮐﮯ ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻓﻮﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﮨﻨﮕﺎﻣﯽ ﻃﻮﺭ
ﭘﺮ ﺑﻼﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ ۔
ﮨﺴﭙﺘﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺑﭽﮯ ﮐﺎ ﺑﺎﭖ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﮐﻮ ﺁﺗﺎ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ
ﭼﻼﯾﺎ ، "ﺍﺗﻨﯽ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﺎ ﺩﯼ؟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﯿﺮﺍ ﺑﯿﭩﺎ
ﮐﺘﻨﯽ ﺳﺨﺖ ﺍﺫﯾﺖ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ، ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﻮﺕ ﮐﯽ
ﮐﺸﻤﮑﺶ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ، ﺗﻢ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺉ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﺫﻣﮧ
ﺩﺍﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ؟ "۔
"ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻓﺴﻮﺱ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﺴﭙﺘﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ، ﺟﯿﺴﮯ
ﮨﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﺎﻝ ﻣﻠﯽ ﻣﯿﮟ ﺟﺘﻨﯽ ﺟﻠﺪﯼ ﺁ ﺳﮑﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺁﯾﺎ
ﮨﻮﮞ " ، ﮈﺍﮐﭩﺮ ﻧﮯ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ۔ " ﺍﺏ ﻣﯿﮟ
ﭼﺎﮨﻮﮞ ﮔﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺳﮑﻮﻥ ﺳﮯ ﺑﯿﭩﮭﯿﺌﮯ ﺗﺎﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ﮐﺎﻡ
ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺳﮑﻮﮞ"
"ﻣﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺳﮑﻮﻥ ﺳﮯ ﺑﯿﭩﮭﻮﮞ ، ﺍﮔﺮ ﺍﺱ ﺣﺎﻟﺖ ﻣﯿﮟ
ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺑﯿﭩﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﻮ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﺳﮑﻮﻥ ﺳﮯ ﺑﯿﭩﮭﺘﮯ ؟ ﺍﮔﺮ
ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﺍﺑﮭﯽ ﻣﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺗﻢ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﻭ ﮔﮯ ؟"
ﺑﺎﭖ ﻏﺼﮯ ﺳﮯ ﺑﻮﻻ ۔
ﮈﺍﮐﭩﺮ ﭘﮭﺮ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ ، " ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻣﻘﺪﺱ ﮐﺘﺎﺏ ﮐﮩﺘﯽ
ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﻣﭩﯽ ﺳﮯ ﺑﻨﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﮨﻢ ﺳﺐ ﮐﻮ
ﻣﭩﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﻞ ﺟﺎﻧﺎ ﮨﮯ ، ﺍﻟﻠﮧ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﺍ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻏﻔﻮﺭ ﺭﺣﯿﻢ
ﮨﮯ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺘﺎ ﻧﮧ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ
ﺑﮍﮬﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ۔ ﺍﺏ ﺁﭖ ﺁﺭﺍﻡ ﺳﮯ ﺑﯿﭩﮭﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﯿﭩﮯ
ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﯾﮟ ۔ ﮨﻢ ﺁﭖ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﻮ ﺑﭽﺎﻧﮯ ﮐﯽ
ﭘﻮﺭﯼ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ "۔
" ﺑﺲ ﺍﻥ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﯽ ﻧﺼﯿﺤﺘﯿﮟ ﺳﻨﻮ ﭼﺎﮨﮯ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﯽ
ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﻮ ﯾﺎ ﻧﮧ ﮨﻮ ۔ ﺑﭽﮯ ﮐﺎ ﺑﺎﭖ ﺑﮍﺑﮍﺍﯾﺎ "۔
ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﻣﯿﮟ ﮐﺊ ﮔﮭﻨﭩﮯ ﻟﮓ ﮔﺌﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺑﺎﻵﺧﺮ ﺟﺐ ﮈﺍﮐﭩﺮ
ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﺗﮭﯿﭩﺮ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﺁﯾﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭼﮩﺮﮮ ﭘﺮ
ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭧ ﺗﮭﯽ، " ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺑﯿﭩﺎ ﺍﺏ ﺧﻄﺮﮮ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﮨﮯ ،
ﺍﮔﺮ ﮐﻮﺉ ﺳﻮﺍﻝ ﮨﻮ ﺗﻮ ﻧﺮﺱ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮫ ﻟﯿﻨﺎ" ۔ ﯾﮧ ﮐﮩﮧ
ﮐﺮ ﻭﮦ ﺁﮔﮯ ﺑﮍﮪ ﮔﯿﺎ ۔
"ﮐﺘﻨﺎ ﻣﻐﺮﻭﺭ ﮨﮯ ﯾﮧ ﺷﺨﺺ ، ﮐﭽﮫ ﻟﻤﺤﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺑﮭﯽ
ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﭽﮯ ﮐﯽ ﺣﺎﻟﺖ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ
ﮐﭽﮫ ﭘﻮﭼﮫ ﻟﯿﺘﺎ " ، ﺑﭽﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﭖ ﻧﮯ ﮈﺍﮐﭩﺮﮐﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﺑﻌﺪ
ﻧﺮﺱ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ۔
ﻧﺮﺱ ﻧﮯ ﺭﻭﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ، " ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﮐﻞ ﺍﯾﮏ
ﭨﺮﯾﻔﮏ ﮐﮯ ﺣﺎﺩﺛﮯ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ ، ﺟﺐ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ
ﺁﭖ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﺎﻝ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ
ﺗﺪﻓﯿﻦ ﮐﺮ ﺭﯾﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺍﻭﺭ ﺍﺏ ﺟﺒﮑﮧ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮯ
ﮐﯽ ﺟﺎﻥ ﺑﭽﺎﻟﯽ ﮨﮯ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﺗﺪﻓﯿﻦ ﮐﻮ ﻣﮑﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮔﯿﺎ
ﮨﮯ "۔
ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﭘﺮ ﺑﮯﺟﺎ ﺗﻨﻘﯿﺪ ﻧﮧ ﮐﺮﻭ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺗﻢ ﻧﮩﯿﮟ
ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮐﮧ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯿﺴﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮐﻦ ﮐﻦ
ﻣﺸﮑﻼﺕ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﮨﮯ ﯾﺎ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ۔۔۔!!!

Coped!

20/07/2023
سابق ریاست سوات میں رات کو ایک ہندو کی دکان میں اٹے کی بوری کی چوری ہوئی۔۔چوڑ پکڑا گیا اور ولی سوات کے دربار میں دکاندار...
22/06/2023

سابق ریاست سوات میں رات کو ایک ہندو کی دکان میں اٹے کی بوری کی چوری ہوئی۔۔چوڑ پکڑا گیا اور ولی سوات کے دربار میں دکاندار اور چور کو پیش کیا گیا ۔۔
چور سے سوال ہوا کہ تم نے چوری کیوں کی؟
جواب ملا کہ میرے بچے بھوکے تھے اور میں بے روزگار ہوں مجھے اٹے کی ضرورت تھی صرف اٹا لے گیا اور کسی چیز کو ہاتھ نہیں لگایا۔ہندو سے پوچھا گیا جواب ملا کہ اس کا بیان سچا ہے دکان مین کیش بھی تھا اور دیگر قیمتی اشیاء بھی لیکن ایک بوری اٹے کے علاوہ ہر چیز سلامت ہے ۔والی سوات نے حکم دیا کہ اس نے چوری نہیں کی بلکہ اس نے اپنا حق چھین کر مجھے میری زمہ داری کا احساس دلایا ہے ملزم کو ازاد کرکے اس کو روزگار دیا جائے اور ہندو کو ایک بوری اٹے کی۔قیمیت خزانے سے ادا کی جائے۔۔۔
منقول

ضروری اطلاع براۓ عوام الناس۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بنیفشرز کے لیے 9000 کا قسط جاری کر دیا گیا ہے۔ جو ہر علاقے کے C...
19/06/2023

ضروری اطلاع براۓ عوام الناس۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بنیفشرز کے لیے 9000 کا قسط جاری کر دیا گیا ہے۔ جو ہر علاقے کے Campsite پر تقسیم کیا جائے گا۔
عوام الناس سے گزارش ہے جن کا سروے ابھی ابھی ہوا ہے برائے کرم وہ خواتین سنٹر تشریف لانے سے گریز کریں , سنٹروں میں بے جا رش نہ بنائیں اور تکلیف سے بچیں۔

Address

Chitral

Telephone

+923455405727

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shahi "Dur" HasanAbad Chitral posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share