Right ❤️👍 #batakundi_naran #reelsviralシ 🇵🇰👍
Chilas city ❤️🥀 #Chilas #gilgitbaltistan #reelsviralシ 🇵🇰👍
Astore valley 📍❤️ #astorevalley #gilgitbaltistan #reels 🇵🇰👍
پہاڑوں کا عالمی دن 11دسمبر 🗻🥀tigar peak jalkhad 📍#NaranKaghanvalley #reels 🇵🇰👍
Campaign life ⛺️😌 dirlay valley astore 📍 #astore #gilgitbaltistan 🇵🇰👍
Rafting point naran 📍❤️ #NaranKaghan #reels 🇵🇰👍
شاہراہ قراقرم -محض ایک سڑک نہیں !اس عظیم الشان سڑک کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور تکمیل 1978 میں ہوئی۔ شاہراہ قراقرم کی کُل لمبائی 1,300 کلومیٹر ہے جسکا 887 کلو میٹر حصہ پاکستان میں ہے اور 413 کلومیٹر چین میں ہے۔ یہ شاہراہ پاکستان میں حسن ابدال سے شروع ہوتی ہے اور ہری پور ہزارہ, ایبٹ آباد, مانسہرہ, بشام, داسو, چلاس, جگلوٹ, گلگت, ہنزہ نگر, سست اور خنجراب پاس سے ہوتی ہوئی چائنہ میں کاشغر کے مقام تک جاتی ہے۔اس سڑک کی تعمیر نے دنیا کو حیران کر دیا کیونکہ ایک عرصے تک دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں یہ کام کرنے سے عاجز رہیں۔ ایک یورپ کی مشہور کمپنی نے تو فضائی سروے کے بعد اس کی تعمیر کو ناممکن قرار دے دیا تھا۔ موسموں کی شدت, شدید برف باری اور لینڈ سلائڈنگ جیسے خطرات کے باوجود اس سڑک کا بنایا جانا بہرحال ایک عجوبہ ہے جسے پاکستان اور چین نے مل کر ممکن بنایا۔ایک سروے کے مطابق اس کی تعمیر میں 810 پاکستانی اور 82 چینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ رپورٹ کے مطابق شاہراہ قراقرم کے سخت اور پتھریلے سینے کو چیرنے کے لیے 8 ہزار ٹن ڈائنامائیٹ استعمال کیا گیا اور اسکی تکمیل تک 30 ملین کیوسک میٹر سنگلاخ پہاڑوں کو کاٹا گیا۔ہم چار دوستوں نے کچھ دن قبل خنجراب پاس سے حسن ابدال تک اس شاہراہ کے پاکستانی 810 کلومیٹر والے حصے پر سفر کا شرف حاصل کیا جو کہ ہم
Khofnak seen 😱😶🌫️ #BabusarTop #Chilas #GilgitBaltistanBeauty #reels 🇵🇰👍
Masha Allah ❤️🥀#gattidas #Naran #reels 🇵🇰👍
View 🥰🥀 #Naran #reels 🇵🇰👍