26 ویں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ مکمل طور پر بے وقعت ہوگئی ہے اسکے بعد حکومت نے ججز کی تنخواہ 25 لاکھ تک کردی ہے۔یحیی آفریدی کی کورٹ نمبر 1 میں کوئی کیس ہی نہیں لگا 3 ماہ سے اسکو میوزیم ہی بنا دیں
مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ نہیں ہو رہا حیرت کی بعد ہے کہ مخصوص نشستوں کے حق میں فیصلہ کرنے والے محمد علی مظہر اور حسن رضوی جو آئینی بنچ کا حصہ ہیں وہ بھی کوئی بات کیوں نہیں کر رہے ؟
اس وقت ٹرائل سپریم کورٹ کا چل رہا ہے فوجی عدالت کے ساتھ انٹرنیشنل دنیا کے سامنے چل رہا ہے
اتمان حیل تنظیم بہلولہ جدید
مہمان خصوصی نجیب خان۔
مکمل شاہ۔
نادر خان اسداللہ ڈاکٹر عبدلرراشد
سر پرس اعلی لعل باچا
صدر خاجی شیر محمد
نائب صدر فیاض خان
سیکرڑی زاہد خان
وزیر اطلاعات رحمان گل۔
وزیر حزانہ خیراللہ۔
تمام اتمان خیل بہلولہ جدید نے شرکت کیا۔۔۔ مزید تفصیل اس ویڈیو میں۔
باجوڑ میں راغگان ڈیم کی تعمیر مکمل کر لی گئی*
*یہ ڈیم خیبرپختونخواہ حکومت نے اپنے بل بوتے پہ بنایا*
احسان اللہ خان میڈیا سے پریس کانفرس کر رہے ہیں
پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین کا بلدیاتی نمائندوں کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب:
منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ صوبائی حکومت کا رویہ ناقابل قبول ہے، میاں افتخار حسین
جائز مطالبات کیلئے پرامن احتجاج کرنےوالوں پر تشدد لاقانونیت کی انتہا ہے
اس سے قبل ڈاکٹرز اور اساتذہ بھی اس نااہل حکومت کے تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں
منتخب عوامی نمائندوں پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کرنا کہاں کا انصاف ہے؟
عوامی نیشنل پارٹی بلدیاتی نمائندگان کے ساتھ حکومتی رویئے کی مذمت کرتی ہے
جس ایکٹ کے تحت بلدیاتی انتخابات ہوئے تھے اس میں کیوں ترمیم کی گئی؟
انتخابات میں ناکامی کے بعد قانون میں ترمیم انکی دوغلی پالیسی کو عیاں کرتی ہے
ترامیم کے ذریعے منتخب نمائندگان کو بےاختیار اور بلدیاتی نظام کو غیر فعال کردیا گیا ہے
صوبائی حکومت اپنے تحصیل چیئرمینز کو بھی فنڈز کے نام پر دھوکہ دے رہی ہے
برابری کی بنیاد پرصوبہ بھر میں تمام تحصیلوں کو فوری فنڈز جاری کئے جائیں
پولیس کو چاہیئے کہ پرامن احتجاج کو سیکیورٹی فراہم کرے نہ کہ اس پر تشدد کرے
پختونوں کے خلاف صوبائی مرکزی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں
ڈی چوک احتجاج پر کریک ڈاؤن کا رونا رونے والے آج کیوں خاموش ہیں؟
صوبے اور مرکز کی لڑائی میں سارا نقصان پختونخوا اور یہا
ملٹری کورٹ جیل سے رہا ہونے والے کارکنوں کی خوشیاں واپس آگئی۔
عمران خان کے حق میں نعرے بازی ۔۔ عمران تیرے جانثار بے شمار بے شمار 💪🏻🔥
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکور خان کو سیدو شریف سوات کے دورہ کے موقع پر لیبر ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ افسران بریفننگ دے رہے ہیں.
ڈائریکٹریٹ آف لیبر کے زیرِ انتظام ضلع سوات اور ضلع شانگلہ کے حوالے تمام سرگرمیوں سے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا گیا.
پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین کی صوبائی نائب صدر شاہی خان شیرانی، جنرل سیکرٹری حسین شاہ یوسفزئی اور ترجمان ارسلان خان ناظم کے ہمراہ پشاور پریس کلب کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد دینے کیلئے آمد، صوبائی صدر میاں افتخار حسین کی ميڈیا سے گفتگو:
🟥پی ٹی آئی جتنی ناکام حکومت پختونخوا کی سیاسی تاریخ میں کبھی نہیں آئی، میاں افتخار حسین
🟥صوبے میں پی ٹی آئی پچھلے 12 سال سے اقتدار میں ہے، عوام کو تبدیلی نصیب نہیں ہوئی
🟥صوبے کے مسائل اور مشکلات اس حکومت میں کم ہونے کی بجائے مزيد بڑھ رہی ہیں
🟥دہشتگردی کی روک تھام صوبائی و مرکزی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی مشترکہ ذمہ داری ہے
🟥تینوں فریق دہشتگردی کی روک تھا م اور قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں
🟥افغانستان جیسے برادر پڑوسی ملک کو دشمن بنانا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے
🟥افغانستان کے موجودہ حکمرانوں کو لانے میں پاکستان اور امریکہ نے کلیدی کردار ادا کیا ہے
🟥اتنے عرصے میں افغانستان اور پاکستان کے مابین خوشگوار تعلقات کیوں استوار نہ ہوسکے؟
🟥پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے اور خوشگوار تعلقات کیلئے خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی
🟥پختونخوا میں دہشتگردی روزبروز بڑھتی جارہی ہے، حکمران روک تھام میں سنجیدہ نہیں
🟥دہشتگردی
سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کا اہم ویڈیو پیغام!
پشاور میں صوبائی حکومت کا ایک دفعہ پھر بلدیاتی نمائندوں پر شیلنگ اور آنسو گیس کا استعمال، متعدد ناظمین زخمی و گرفتار
الوداع الوداع : سال 2024 کا آخری سورج غروب ہونے کے خوبصورت مناظر صرف اور صرف چارسدہ نیوز کی سکرین پر
سرڈھیری میں آج ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں شارٹ سرکٹ کے باعث اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے شدت اختیار کر لی اور پورے کمرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور بھرپور جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوئی۔
آگ اتنی شدید تھی کہ کمرے میں موجود تمام سامان راکھ کا ڈھیر بن گیا۔ اس افسوسناک حادثے میں مالی نقصان کا تخمینہ لاکھوں روپے لگایا جا رہا ہے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔