جنگلی حیات کی نسل کشی کو کون روکے گا؟
تحصیل کلرکہار میں شکار کی اجازت کی آڑ میں پنجابی اڑیال ' مور اور دیگر پرندے نشانے پر۔۔
خیر پور اور ملحقہ علاقوں میں شکاری پارٹیوں کی نقل وحرکت کی وجہ سے فصلوں کو نقصان۔۔۔
ایکشن کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں۔۔!!!
کڑوی بات ذوالفقار میر
پس تحریر : کچھ ذرائع کے مطابق شکار کی اجازت ملنے کا فائدہ کچھ ایسے لوگ بھی اٹھا رہے ہیں جن کے پاس شکار کا سرے سے کے لیے لائسنس ہی نہیں ہے۔
جو ڈیزل کی قیمت اور مہنگائی چل رہی یہی حل باقی بچتا ہے۔۔۔!!!
ایک بھائی کا واٹس ایپ پر میسج موصول ہوا ہے یہ بور کا کام کرتے ہیں اور ان کی یہ پُلی پنوال سے پنڈی روڈ پر جاتے ہوئے کہیں راستے میں گر گئی ہے اگر کسی صاحب کو یہ ملی ہے تو برائے کرم اس نمبر پر رابطہ کر لیں۔
03335901235
چکوال اور تلہ گنگ کی تمام خواتین کل صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک شہدا پارک چکوال میں آئیں جہاں ضلع کی تاریخ میں پہلی بار "Women Entrepreneurs Gala" کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس میں گاہک بھی خواتین ہونگیں اور دکاندار بھی۔۔۔!!!
ڈپٹی کمشنر چکوال
#Chakwal #Mychakwal #November
#Chakwal #shehr_e_muhabbat #tehsil_chowk #Mychakwal
نگران وزیر اعلٰی محسن نقوی کا چکوال کا دورہ ، مدرسے میں مبینہ زیادتی کا شکار ہونے والے بچے کے گھر کھوکھر زیر گئے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انوربھی ان کے ہمراہ تھے۔
علی خان کی سماء نیوز کے لیے رپورٹ
#Peanut 🥜 #Ghala_mandi_Chakwal #Mychakwal #SummerVibes
مدرسہ کے دو اساتذہ کی پندرہ طلباء سے مبینہ زیادتی۔۔۔
علی خان سماء ٹی وی۔۔۔!!!
تحصیل کلرکہار کے گاؤں سردھی میں نایاب نسل کے جانور اُڑیال کا غیر قانونی شکار، ذرائع کے مطابق 2 سے زائد شکاریوں نے غیر قانونی طور پر 2 اُڑیال شکار کئے۔
وائلڈ لائف حکام نے اطلاع ملتے ہی چھاپا مارکر ایک شکاری کو گرفتار کر لیا جبکہ 2 فرار موقع سے ہونے میں کامیاب۔
رپورٹ: محمد علی
ٹریفک پولیس افسر نے شہری کی امانت واپس لوٹا کر دل جیت لیے۔ کراچی ٹریفک پولیس میں تعینات محمد قاسم کہوٹ کا تعلق چکوال کے گاؤں ٹھٹھی جاموں ( جنگا) سے ہے۔
ثقافتی ورثے اور تاریخی مقامات کے تحفظ کے حوالے سے ہماری بیشتر عوام کا شعور نہ ہونے کے برابرہے۔ چکوال کے مختلف تاریخی اور ثقافتی مقامات کی حالت اور لوگوں کا ان کے متعلق رویہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ ہم لوگ میڈیا کے اس دور میں بھی باقی دنیا سے شائد سو سال پیچھے ہیں۔ لوگوں کی اکثریت کو ادراک ہی نہیں کہ ان تاریخی اور ثقافتی مقامات کی اہمیت کیا ہے؟ جو کچھ ان تاریخی مقامات کے ساتھ سلوک کیا جارہا ہے اس پر تو الگ سے ایک مضمون لکھنے کی ضرورت ہے۔
دو روز قبل چکوال کی ایک قدیم اور تاریخی نوعیت کی عمارت پر ایک تحریر لکھی ( جو ابھی شئیر نہیں کی )۔ اس کے حالات بھی کچھ مختلف نہیں۔وہ تحریر شئیر کرنے کا سوچا ہی تھا کہ کلرکہار کے تاریخی اور معروف باغِ صفا کے بارے میں علم ہوا جسے جوڈیشل کمپلیس کے لیے قربان کرنے کا منصوبہ سامنے آیا۔ (اس کے متعلق میں بھی ایک آرٹیکل اور ایک ویڈیو پیج پر شئیر کی گئی ہے)۔
دو روز قبل ایک اور ویڈیو سامنے آئی جو قلعہ ملوٹ کے مندروں کی ہے۔ تقریباً تین سال قبل 2021 میں پنجاب حکومت نے ملوٹ کو کے ان مندروں کو سیاحت کے فروغ کے لیے دیگر پچیس مقامات کے ساتھ منتخب کیا۔ ان مندروں کی بحالی، یہاں کرسیاں لگوانے اور رہنما و معلوماتی بورڈ لگانے کے لیے خطیر رقم بھی مختص کی۔ ان تاریخی مندروں کی بحالی کا کام ماضی قریب م
تاریخی باغ “صفا “کو صاف کرنے کا منصوبہ شروع۔۔۔جم خانہ کے بعد ایک اور کٹا کھل گیا۔۔۔جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر سے باغ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچے گا۔۔۔کیا چکوال لاوارث ہے؟؟؟
کڑوی بات۔۔۔ذوالفقار میر
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ فارن ایکٹ کا سیکشن 3 نافذ کردیا گیا۔وزارت داخلہ نے فارن ایکٹ 1946 کے تحت تمام صوبوں کو بے دخلی آرڈر جاری کردیا۔غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے فیصلہ کن کاروائی کے احکامات جاری
پولیس سمیت تمام متعلقہ اداروں کو غیرملکیوں کو حراست میں لے کر بےدخل کرنے کے پابند ہوں گے۔۔!!!!
Chai is Love ❤️ #Chakwal #Chai #jhelumroad #eveningroutine
پیر مقام ، ڈھلال۔۔!!!
پیر مقام ، ڈھلال۔۔!!!
#sunset #Chakwal #eveningvibes
فطرت کے دلکش اور حسین نظاروں کالُطف لینا ہو تو دل جبہ اور چوآ گنج علی شاہ سے بشارت تک کا سفر بہترین انتخاب ہے۔ بشارت سے چوآ گنج علی شاہ روڈ۔۔!!!
فطرت کے دلکش اور حسین نظاروں کالُطف لینا ہو تو دل جبہ اور چوآ گنج علی شاہ سے بشارت تک کا سفر بہترین انتخاب ہے۔
بشارت سے چوآ گنج علی شاہ روڈ۔۔!!!
پنشن قوانین میں ترامیم اور سرکاری اسکولوں کی نجکاری کے خلاف اگیگا کے تحت اسکول وکالج کے اساتذہ کا احتجاج چوتھے روز بھی جاری ، تحصیل بھر سے آئے تمام اساتذہ نے ڈسٹرکٹ کمپلیکس چکوال میں صبح نو بجے سے دن اڑھائی بجے تک دھرنا دیا۔ جس میں پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن گورنمنٹ گریجویٹ کالج (پنوال) چکوال نےشرکت بھی کی اور سرکاری ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لئیے جاری جدوجہد میں بھرپور شرکت کا اعادہ کیا۔ دھرنے میں اسکول وکالج کے اساتذہ کے علاوہ دوسرے محکموں کے ملازمین بھی بھاری تعداد میں شرکت کر رہے ہیں ۔ حکومت کی طرف سے سرکاری ملازمین کی حقوق کشی کے ردعمل میں پنجاب کے طول و عرض میں دھرنوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور حکومت سے پنشن قوانین میں ترامیم واپس لینے اور سرکاری اسکولز کی نجکاری روکنے کے مطالبات زور پکڑ گئے ہیں۔ اسکولز اور کالجز میں بائیکاٹ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ دوسری جانب پنجاب بھر میں اساتذہ کا احتجاج 14 ویں روز میں داخل ہو چکا ہے۔
Report @My Chakwal©
چکوال اور گرد و نواح میں بارش شروع، بلکسر، جمالوال اور ملحقہ علاقوں میں ژالہ باری۔۔۔!!!
Bhaun Chowk #Mychakwal #Chakwal #morningroutine
نالہ بھناؤ ، خان پور۔۔!!!
نالہ بھناؤ ، خان پور۔۔!!!
چکوال(نامہ نگار ) بارہ ربیع الاول کے موقع پر وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی حکومتِ پاکستان نے معروف شاعر تابش کمال کے نعتیہ مجموعہ "نورِ مُبیںؐ" کو قومی سطح پر ہونے والے مقابلہ میں ایوارڈ اور نقد انعام دیا ہے۔ یہ ایوارڈ انھیں صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک پروقار تقریب کے دوران پیش کیا۔
"نورِ مُبیںؐ" کو وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی پاکستان نے گزشتہ پانچ سال میں شائع ہونے والی بہترین نعتیہ کتب میں شامل کرتے ہوئے دوئم انعام کا حق دار قرار دیا۔ یہ ایوارڈ بارہ ربیع الاول کے روز سیرت النبیؐ کانفرنس کے موقع پر دیا گیا۔ تابش کمال کو بہترین نعتیہ کلام کی تخلیق پر ایوارڈ، سندِ امتیاز اور ستر ہزار روپے نقد انعام بھی دیا گیا۔ یہ کتاب اکتوبر 2019ء میں شائع ہوئی تھی۔اس کانفرنس کے دوران ان ایوارڈ یافتہ کتب کے شعرائے کرام اور نثر نگاروں کو انعام دیا گیا جن کی اردو زبان میں سیرت النبیؐ پر گزشتہ پانچ سال میں بہترین کتب شائع ہو چکی ہیں۔ چکوال سے تعلق رکھنے والے ملک کے معروف شاعر جناب تابش کمال کے فن کو ملکی سطح پر پذیرائی ملنے پر چکوال کے علمی، ادبی اور مذہبی حلقوں نے اظہارِ مسرت کیا ہے اور انھیں مبارکباد پیش کی ہے۔
#Rohani_darsgah #Mychakwal #RabiulAwwal #Chakwal
Talagang Road #Mychakwal #Chakwal #RabiulAwwal
بجلی چوروں کے خلاف ملک بھر کی طرح چکوال میں بھی کاروائیاں جاری ہیں۔ اب تک 46 میٹرز پر بجلی چوروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے جس میں سے 28 کمرشل میٹرز ہیں۔ %59 ریکوری بھی ہوچکی ہے۔
ڈپٹی کمشنر چکوال کی کمشنر راولپنڈی ڈویژن کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں بریفنگ۔
محکمہ اوقاف اور بابو غلام حسین کے مابین جگہ کا ملکیتی تنازعے میں ٹھیے بان رُل گئے۔
تفصیلات کے مطابق تھنیل روڈ پر آرا بازار اور جناح روڈ کے سنگم پر واقع 17 مرلے کمرشل اراضی کی ملکیت کا کیس بابو غلام حسین نامی شہری اور محکمہ اوقاف کے درمیان چل رہا ہے۔ غلام حسین کے مطابق یہ اراضی اس کی ہے اور اس کے پاس اس کے پینتیس سال پُرانی رجسٹری کے کاغذات موجود ہیں۔ دوسری جانب محکمہ اوقاف کے مطابق یہ ہندو متروکہ املاک محکمہ اوقاف کی ملکیت ہیں۔ غلام حسین جو اس پر جگہ پر بنے ٹھیوں اور کھوکھوں سے کرایہ وصول کر رہا تھا ، کی رٹ کورٹ سے خارج ہونے کے بعد محکمہ اوقاف نے آپریشن کر کے تمام کھوکھے اور ٹھیے گرا دیے ہیں جس سے کئی غریب ٹھیہ بان متاثر ہوگئے ہیں۔ان دوکانداروں کا موقف ہے کہ ہمیں اس سے غرض نہیں کہ جگہ کس کی ملکیت ہے ہم محکمہ اوقاف کو کرایہ دینے کو تیار ہیں مگر اس طرح ٹھیوں کو گرا کر ہمارے بچوں کے منہ سے نوالا چھینا گیا ہے۔ ایک دوکاندار کے مطابق متاثرین کا وفد محکمہ اوقاف گیا لیکن انہیں کہا گیا ہے کہ تمام دوکاندار اشٹام لکھ کر دیں کہ جب چاہے محکمہ اوقاف ان سے یہ جگہ خالی کروا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں پندرہ سے بیس لاکھ پگڑی کی مد میں دینے کے علاوہ چار سے پانچ ہزار کرایہ بھی ادا کرنا ہوگا۔ دوکاندار حضرات کا موقف ہے کہ کاروباری حا
Dil-Jabba Choa Ganj Ali #Basharat Road, #Chakwal #My_chakwal
چینی خاتون چکوال شہر میں۔۔۔۔