BANNU News

BANNU News The News local agency

25/12/2024

آپ خود پر شک کرنے میں مصروف ہیں جبکہ دوسرے آپ کی صلاحیتوں سے گھبراتے ہیں

آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے تیار کی گئی ایک یادگار تصویر جس میں قائد مسلم لیگ قائد اعظم محمد علی جناح صاحب قائد نون لیگ...
15/12/2024

آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے تیار کی گئی ایک یادگار تصویر جس میں قائد مسلم لیگ قائد اعظم محمد علی جناح صاحب قائد نون لیگ میاں محمد نوازشریف صاحب کو نصیحت فرما رہے ہیں۔ جب وہ درس دے چکے تو نوازشریف صاحب نے کہا “ سر اگر آپ نے وہ آلو والا پراٹھا نہیں کھانا تو میں اُٹھا لوں۔” ♥️

04/12/2024

بنوں میں بیف پلاؤ کا ریٹ
1000 سے 300 تک کیسے آیا ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وجہ کیا ہو سکتی ہے ؟؟

28/11/2024

اطمینان بھی اندر سے آتا ہے،
اور ضمیر کے کوڑے بھی اندر سے لگتے ہیں۔
خوشی کی کونپل بھی اندر سے پھوٹتی ہے،
اور آنسوؤں کی آبشاریں بھی اندر سے آمڈتی ہیں۔
خوف کا آتش فِشاں بھی اندر سے پھٹتا ہے،
اور سکون کی ندیاں بھی اندر سے بہتی ہیں۔
تو باہر کیا ہے؟؟
باہر کچھ بھی نہیں۔۔!
تمھاری کائنات تمھارے اندر سمٹی ہوئی ہے۔
اسے باہر کہاں ڈھونڈتے پھرتے ہو۔۔؟

18/11/2024
14/11/2024

سب سے خوش نصیب لوگ دینے والے ہوتے ہیں
دینے کا عمل: دینے کا مطلب صرف مادّی چیزوں کو دینا نہیں ہے۔ یہ وقت، محبت، توجہ،ہمدردی، عزت، بھی ہے

08/11/2024

الحمدللہ
‏لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان صاحب کی 9 مئی کے چار کیسوں میں ضمانتیں منظور کر لیں ،جب کوئی ثبوت نہ ہوتو ضمانت منظور ہی ہوتی ہے.

06/11/2024

وزارت داخلہ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے حوالہ سے اسلام آباد کی خوبصورتی پی تقریبا تین ارب روپے خرچ کئے گئے ۔

ہمارے اداروں کا حال بھی میراثیوں جیسا یے جو سارا دن مانگتے ہیں اور رات کو عیاشیاں کرکے اڑا دیتے ہیں۔

03/11/2024

السلام علیکم میرے دوستو
میں نے سنا ہے کہ پاکستان میں 40 فیصد لوگ رہنا نہیں چاہتا باہر جانے کے کوشش کر رہا ہے یہ بات ٹھیک ہے

31/10/2024

کوشش کریں کہ آپ کے کانوں تک وہ باتیں نہ پہنچیں جو لوگ آپ کی پیٹھ پیچھے کرتے ہیں ورنہ اس دنیا میں مخلص نظر آنے والے چہروں سے آپ کو شدید نفرت ہو جائے گی

29/10/2024

چند انتہائی طاقتور سرمایہ دار ہیں جو اس دنیا کو کنٹرول کرتے ہیں۔ کرہ ارض پر کوئی دوسرا انسان یا گروہ، ان سے زیادہ طاقت نہیں رکھتا۔ یہ hierarchy کچھ اس طرح سے ہے کہ،

یہ سرمایہ دار، طاقتور ترین ریاستوں کی اسٹیبلشمنٹ کو کنٹرول کرتے ہیں

اسٹیبلشمنٹ، ان ممالک کی سویلین لیڈرشپ، جیسے وزیراعظم یا صدر وغیرہ کو کنٹرول کرتی ہے (یہاں انتہائی ترقی یافتہ ممالک کا ذکر ہورہا ہے)

پھر وہ سویلین لیڈرشپ، دیگر ممالک کی اسٹیبلشمنٹ کو کنٹرول کرتی ہے

پھر وہ لوکل اسٹیبلشمنٹ، لوکل سویلین لیڈرشپ کو کنٹرول کرتے ہیں

یوں یہ سلسلہ ٹریکل ڈاؤن ہوتا ہوا آگے تک پہنچتا ہے

اس pyramid کے سب سے اونچے ستونوں پر بیٹھے سب سے طاقتور سرمایہ دار، اپنے ٹھنڈے ٹھار کمروں میں بیٹھ کر جو بھی پلاننگ کرتے ہیں، اس کی قیمت قریباً اربوں انسان اور دیگر جاندار ادا کرتے ہیں۔ ان کے فیصلوں کے نتیجے میں بھوک، پیاس، بیماری، جنگیں، طوفان (گلوبل وارمنگ)، نوکریاں، بیروزگاری، خودکشیاں، جانے کیا کیا برپا ہوتا ہے۔ سب کچھ لکھنا تو ممکن بھی نہیں

یہ چند افراد فیصلے کرتے ہوئے انسانیت کے مسائل نہیں بلکہ اپنی ایمپائر دیکھتے ہیں۔ ان کے مطمع نظر صرف اپنا "سروائیول" ہوتا ہے۔ یہاں سروائیول سے مطلب ان کی ایمپائر کا سروائیول ہے

حقیقت یہی ہے کہ دنیا اور تمام انسانوں پر، ان چند انسانوں کی حاکمیت اعلیٰ عملی معنوں میں قائم ہے۔

اسی لیے اللہ نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ دنیا میں صرف اللہ کی حاکمیت اعلیٰ قائم ہونی چاہیے کیونکہ جب جب ایسا نہیں ہوگا، تو کوئی دوسرا استحصالی سوچ کا حامل انسان، اپنی حاکمیت اعلیٰ قائم کرلے گا۔ لہذا مسلمانوں کو نظریاتی طور پر یہ خلاء کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے۔

لیکن صورتحال ایسی ہے کہ ہم مسلمان اس اسٹیج سے دور نہیں بلکہ کوسوں دور ہیں یا شاید کہنا چاہیے کہ صدیوں دور ہوچکے ہیں۔ جو کچھ قریب بھی پہنچے تو انھوں نے بھی اللہ کی بجائے اپنی حاکمیت اعلیٰ قائم کرنے اور اسے مضبوط کرنے کو ہی ترجیح دی ہے

28/10/2024

*غلام ہی دشمنِ غلامی*

جب تم تاریخ کا مطالعہ کرتے ہو تو تمہیں ہر زمانے میں غلاموں کی دو اقسام نظر آئیں گی: ایک وہ جو مجبور ہو کر غلام بنے اور شکست خوردہ تھے، اور دوسرے وہ جنہوں نے غلامی سے محبت کی۔ مثال کے طور پر، امریکہ میں غلامی کے دور میں غلام دو قسموں میں تقسیم تھے:
1. گھر کے غلام: یہ غلام اپنے آپ کو اعلیٰ تصور کرتے تھے کیونکہ انہیں گھر میں رہنے کی سہولت ملتی تھی، وہ اپنے آقاؤں کے بچا ہوا کھانا کھاتے اور ان کے پرانے کپڑے پہنتے تھے۔
2. میدان کے غلام: یہ غلام کھیتوں میں دن رات سخت مشقت کرتے تھے اور ظلم و ستم کا شکار ہوتے تھے۔
جب بھی میدان کے غلام آزادی کے لیے بغاوت کرنے کی کوشش کرتے تو گھر کے غلام، جو اپنے آقاؤں کے فائدے میں ہوتے تھے، ان کے خلاف کھڑے ہو جاتے۔ یہ گھر کے غلام اپنے آقاؤں کو بغاوت کی خبریں پہنچاتے اور اس کے نتیجے میں آقاؤں کو موقع ملتا کہ وہ بغاوت کو کچل سکیں اور میدان کے غلاموں کو سخت سزائیں دیں۔
یہ سب کچھ گھر کے غلام اس لیے کرتے تھے کیونکہ ان کے لیے بچا ہوا کھانا اور پرانے کپڑے آزادی سے زیادہ قیمتی تھے۔ یہی لوگ ہر دور میں آزادی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بنتے رہے ہیں۔

27/10/2024

`اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

دعائیں مقدر سے جیت جانے کا ہنر رکھتی ہیں ہر کسی کے لیے دعا کیا کریں کیا پتہ کسی کی قسمت آپ کی دعا کا انتظار کر رہی ہو `اے میرے مالک` ہم سب کو ہمیشہ اپنی رحمتوں کے سائے میں رکھنا آئے اللہ پاک ظاہری باطنی روحانی جسمانی تکالیف سے محفوظ رکھنا`یا اللهِ پاک` تمام بیماروں کو شفاء کاملہ عطا فرما ہمارے لواحقین اور تمام مسلمان جو اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں کی مغفرت فرما جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے

ترمیم کی سود والی شق سے متعلق ماہر قانون دان جناب آصف محمود صاحب کا کالم
24/10/2024

ترمیم کی سود والی شق سے متعلق ماہر قانون دان جناب آصف محمود صاحب کا کالم

پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اہم اجلاس کا اعلامیہ
23/10/2024

پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اہم اجلاس کا اعلامیہ

20/10/2024

ہر کامیابی کے پیچھے ایک محنت ہوتی ہے۔ لوگ صرف کامیاب لوگوں پہ تالیاں بجاتے ہیں

Address

Domail FR Bannu
Bannu
28100

Telephone

+923191426088

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when BANNU News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to BANNU News:

Share