28/11/2023
بہت بہترین ویڈیو
The biggest News network in Pakistan
بہت بہترین ویڈیو
ماشاءاللہ زبردست
بنوں کی سرزمین پر رحمتوں کی بارش ان شاءاللہ کل دوخاندانوں کے درمیان راضی نامہ ھیں جس میں 4افراد قتل اور 5زخمی ھوئیے تھے اللہ پاک تمام مسلمانوں کے درمیان رنجشیں ختم کرے
کنٹونمنٹ بورڈ بنوں کے ایگزیکٹیوآفیسربلال پاشا (47th CTP CSS) ایک المناک حادثے میں انتقال کر گئے۔ وجہ معلوم کیاجارہا ہے
یہ منافقت اور غلامی چیک کر لیجئے پاکستانی کھلاڑی کے انٹرنیشنل میچ میں وردی پر پیپسی کا لوگو تو لگایا جا سکتا ہے کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ اس کی وجہ سے اسے ڈالر مل رہا ہے لیکن نیشنل ٹیم نیشنل میچ میں بلے پر فلسطینی پرچم کا سٹیکر بھی نہیں لگایا جا سکتا ارے بے شرموں شرم سے ڈوب مرنا چاہیے،
*🚨 نیشنل ٹی ٹوینٹی کپ میں لاہور بلوز کے خلاف میچ کے دوران اعظم خان نے اپنے بلے پر فلسطین کے جھنڈے کا سٹیکر لگایا جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے نوٹس لے لیاہے اور ان پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کر دیاہے ۔*
*میچ کے دوران ایمپائر نے اعظم خان کو جھنڈا اتارنے کا کہا لیکن کھلاڑی نے اپنے بیٹ سے فلسطین کے جھنڈے کا سٹیکر اتارنے سے انکار کر دیا ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے جرمانہ کرتے ہوئے اعظم خان کو آئند ہ میچ کیلئے تنبیہ بھی جاری کر دی ہے ، اگر وہ دوبارہ سٹیکر لگاتے ہیں تو انہیں معطل بھی کیا جا سکتا ہے ۔ 📌*
اکرکسے انسان گردی فیل ہوتے ہے تواس ڈاکٹرسے رابطہ کریں صدقہ جاریہ ہے
یار یہ لوگ جھوٹ بولنے پر خدا سے کیوں نہیں ڈرتے کیا ان کو پتہ نہیں ہے کہ میرا یہ جھوٹ پکڑا جائے گا کیونکہ اج کل ڈیجیٹل دور ہے اپ ہر ایک کو بیوقوف نہیں بنا سکتے تصویر کس چیز کی ہے کب نیٹ پر اپلوڈ ہوئی ہے پہلا کمنٹ دیکھ لیجئے یہ اج سے 13 دن پہلے نیٹ پر اپلوڈ ہوئی ہے گیم کی تصویر ہے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اللہ تعالی ان لوگوں کو ہدایت دے جس کو تجربہ ہو وہ نیٹ پر یہ تصویر ڈال کر گوگل پر سرچ کر سکتے ہیں شکریہ،
پہلا کمنٹ چیک کیجیے ،
واحید خان ولد نصیب خان جابوخیل لکی مروت۔
2017 میں سعودی عرب میں کام کیلئے گیا تھا ابھی تقریباً 6٫7 سال ہوگئے پہلے گھر والوں سے رابطہ کرتا تھا۔ابھی تقریباً 5 سال ہوگئے کہ گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں کرتے۔گھر والے سب پریشان ہیں اس کا باپ اس کو یاد کرتے کرتے بوڑھا ہوگیا ہے اور سخت بیمار بھی ہے اگر کوئی اس کو جانتا ہے یہ اس کے بارے میں کوئی معلومات ہے تو پلیز برائے مہربانی کرکے ہمارے واٹس ایپ نمبر پر رابطہ کریں۔شکریہ 03474643330.
شکریہ
بنوں سپورٹس کمپلیکس میں طالبات کھیل کے بعد برقعے پہن کر گاڑی میں سوار ہو رہی ہیں ،
یاد رہے کہ بنوں کے علماء کرام طالبات کی کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی شدید مخالف ہے اور اس سلسلے میں وارننگ بھی دی ہے اگر اس سرگرمیوں کو روک نہ دیا گیا تو ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے،
بنوں کے ایک دانشور نے کہا کہ خواتین کا کھیل اس کا بنیادی حق ہے اس سے ان کو محروم نہیں کرنا چاہیے پردے میں اور چاردیواری کے اندر اس کو اجازت ملنی چاہیے اپ لوگوں کی کیا رائے ہے،
خواتین کے کھیل کے نام پر بنوں میں بے حیائی کے خلاف علماء کرام کا متحد ہونا اور اس کے خلاف لائحہ عمل اختیار کرنا خوش آئیند امر ہے ہم تو علمائے کرام کے ساتھ کھڑے ہیں جو جو متفق ہے وہ کمنٹس کریں اور جس کو تکلیف ہو رہی ہے ہم اس کی تکلیف کو بڑھانے میں اور بھی زیادہ کوشش کریں گے ان شاءاللہ
ایک طرف کہتے ہیں کہ آجاؤ پاکستان میں انویسٹمنٹ کرو اور جب لوگ کروڑوں اربوں روپے لگا دیتے ہیں تو ان کے ساتھ اس طرح رویہ اپنایا جاتا ہے،
ایک سوچھی سمجھی سازش کے تحت کبیرز ریسٹورنٹ کو بند کردیا گیا ہے صفائی بھی ٹھیک ہے ریٹ بھی مناسب ہے لیکن اتنی بدنیتی کیوں ؟ اصل میں بات یہ ہے کہ ہمارے اپنے پشتون برادری اپنے بھائیوں کے دشمن ہیں جو حسد میں اور احساس کمتری کا شکار ہے اور اپنے پشتون بھائی کو ترقی پر دیکھنا نہیں چاہتے
اس مشکل گھڑی میں کبیر بھائی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں🙏🙏
﷽ 🇵🇰 *آج کا کیلنڈر* 🌤
🔖 *08 جمادی الاول 1445ھ* 💎
🔖 *23 نومبر 2023ء* 💎
🔖 *08 مگھر 2080ب* 💎
🌄 *بروز جمعرات Thursday* 🌄
🌺 *ایک تیر تین کیلئے نجات !*
اللّٰہ تعالی ایک تیر کی وجہ سے تین لوگوں کو جنت میں داخل کرینگے رسول اللّٰہﷺ نے فرمایا کہ اللّٰہ ایک تیر کی وجہ سے تین لوگوں کو جنت میں داخل کریگا
*1:* اللّٰہ کی راہ میں تیر بنانے والا صنعتکار
*2:* اللّٰہ کی راہ میں تیر خریدنے والا
*3:* اللّٰہ کی راہ میں تیر دشمن پر چلانے والا
📗 *سنن ابو داؤد کتاب الجہاد۔ باب الرمی و سلسلہ الصحیۃ:315*
💞🌹💞🌹💞🌹💞🌹💞🌹💞
ہمارے علاقے میں وہ یتیم بچے جنکا پیچھے کوئ نا ہو اور انکے پاس سردیوں کے ملبوسات نا ہوں وہ مجھ سے رابطہ کریں
بکا خیل کے علاقے کے ایسے بچوں کو میں سردیوں کے ملبوسات لیکر دونگا ان شا اللہ۔
منجانب۔۔۔ملک جنید ، سی ای او ملک عبدالملک گروپ آف کمپنیز
رابطہ وٹسپ۔۔۔ 03184145256
پاکستانی اتنے بھکاری قوم ہیں کہ دنیا کی کسی ملک نے بھی اپنی کھلاڑیوں کی یونیفارم پر پیپسی کا لوگو نہیں بنایا اور پاکستانیوں نے پیسے کی لالچ میں یہ بھی گوارا کیا اور کئی سالوں سے پیپسی کی تشہیر کر رہے ہیں کیا یہ بائیکاٹ ہے یہ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے یا کھلم کھلا سپورٹ ہے شرم آنی چاہیے ایسے بے ضمیر اور بے غیرت کرکٹ بورڈ کو جن کو یہ پتہ نہیں ہے کہ اس سے ہمارے ملک کی کتنی بدنامی ہوگی اور ہم لوگوں کی نظروں میں کتنے گرے ہوئے دکھائی دیں گے،
اس پوسٹ کو شیئر کرتے جائے تاکہ ان بے ضمیروں کا ضمیر جاگ جائے ،
میکڈونلڈز کی چالاکی نہیں چلے گی ، ان شاءاللہ
💙💜💙💜💙💜💙💜💙💜
❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄
*🌹بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹*
*🌸اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه🌸*
🇵🇰 *آج کا کیلینڈر* 🌤
🔖 *07 جمادی الاول 1445ھ* 💎
🔖 *22 نومبر 2023ء* 💎
🔖 *09 مگھر 2080ب* 💎
🌄 *بروز بدھ Wednesday* 🌄
⚔️ *شہادت کی فضیلت !*
🔹 *رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’جنت والوں میں سے ایک شخص کو لایا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا : اے آدم کے بیٹے !تو نے اپنے جنتی گھر کو کیسا پایا ؟ وہ کہے گا : یا اللہ ! بہترین گھر۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : مانگ جو تمنا ہے ۔ وہ کہے گا : میں یہ مانگتا ہوں کہ تو مجھے دنیا میں واپس بھیج دے تاکہ میں تیرے راستے میں دس دفعہ قتل کیا جاؤں ۔ اور یہ اس بنا پر کہ وہ شہادت کی فضیلت دیکھ لے گا ۔‘‘*🔹
📗«سنــن النسائی-3162»~
❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄
💜💙💜💙💜💙💜💙💜💙
یہ بچی اس وقت کھوٹا میں ہمارے پاس موجود ہے اس کے والد سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی اپنی بچی لے جائے
03425266620
ملالہ کی گولی کا مغرب نے اپنی غرض کے لئے پوری دنیا میں چرچا کیا مگر غزہ کے فاسفورس بموں پر موت جیسی خاموشی اختیار کی ھے
اہم خبر "
جےیوآئی کی مرکزی مجلس عمومی جنرل کونسل نے متفقہ طور پر مولانا فضل الرحمان صاحب کو آئندہ پانچ سال کے لیے امیر اور مولانا عبدالغفور حیدری صاحب کو جنرل سیکرٹری منتخب کرلیا-
تلاش ورثاء
لکی منجی والا چوکی میں ایک چھوٹی سی بچی موجود ہے والد کا نام گل رحیم بتاتا ہے بہت زیادہ رورہی ہے جاننے والے فوری رابطہ کرے
انچارج عطاء الرحمن خان منجیوالہ چوکی کے ساتھ رابطہ کرے
03035963637
سعودی خاتون نے شوہر کو دوسری شادی پر پیار بھرے پیغام کے ساتھ 2024 کے ماڈل کی نئی کار تحفے میں دے دی
یہ بچہ تقریبا چار پانچ سال کی عمر میں اپنے گھر والوں سے بچھڑ گیا تھا اور ابھی تک ان کو اپنے گھر والوں کی تلاش ہے
نام صمد خان والد کا نام بدری بہادر یا بہادر خان۔
تین بھائی اور دو بہنیں تھیں۔ انکے نام یاد نہیں۔
ابو کرین چلانے یا بنانے کا کام کرتے ہیں۔
1 چاچو 4 پھپھو ہیں۔
ایک چاچی کا نام مسکین ہے۔۔۔ابو کی ہلکی داڑھی تھی۔
انکی مادری زبان پشتو ہے۔مادری زبان بھول چکا ہے۔
غالب گمان یہ ہے کہ نور محل(بہاولپور) یا نور پور تھل(خوشاب) یا نور پور میں انکا گھر تھا۔(ان جگہوں کا نام بچے کو یاد آرہا). گھر کے قریب پولیس تھانہ تھا۔اصل تعلق بچے نے پشاور بتایا ہے۔جب نیا نیا یہ بچہ ملا تھا تو پشتو کے علاوہ کوئی زبان نہیں آتی تھی۔اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسکے گھر کے آس پاس کی آبادی پشتون آبادی تھی۔شاید نورپور تھل میں پشتون آبادی موجود ہے۔
آپ تمام دوست اس پوسٹ اس قدر شئیر کریں کہ پنجاب اور KPK بھر میں یہ پوسٹ چل جائے اور انکے خاندان کے کسی فرد تک یہ پہنچ جائے۔
ملنے کی صورت میں نیچے دئیے گئے نمبر پر رابطہ کریں۔
03162529829
جب بھیڑیا اپنا شکار ختم کر لیتا ہے،
تو اس کی اگلی دعوت وہ بھیڑیں ہوتی ہیں
جنہوں نے تماشہ دیکھا تھا ۔۔۔۔
شیخ الحدیث خضرت مولانااخترجان صاحب کا مختصر تعارف۔
استاذ الحدیث جامعہ المرکز، الاسلامی پاکستان بنوں۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا اختر جان صاحب دامت برکاتہم کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ علماء کی مجالس، مدارس اور جامعات میں آپ کی شہرت معروف ہے اور آپ کی حیثیت مسلم ہے۔
حضرت شیخ دامت برکاتہم شمالی وزیرستان کی تحصیل شیواہ کی دیہات میں 1956ء کو پیدا ہوئے ہیں اور وہاں سے آپ کی تعلیم و تربیت کا سلسلہ شروع ہوا اور 30 سال کے لیے عرصے تک طالب علمی کے پرکٹھن اور دشوار مراحل سے گزر کر بالآخر جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک سے سند فراغت حاصل کرکے دستار
فضیلت کو اپنے سر پر سجایا۔
حضرت شیخ صاحب کو نامور شیوخ اور اساتذه کرام سے شرف تلمیذ حاصل ہے۔ جن میں شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد الحق اکوڑوی رحمہ اللہ، مفتی فرید صاحب رحمہ اللہ، مولانا فضل مولی صاحب رحمہ اللہ اور شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد الحلیم المعروف دیر بابا جی دامت برکاتم سرفہرست ہیں۔ اس کے ساتھ آپ نے شیخ عبدالسلام رحمہ اللہ سے تکمیل کر کے علوم وفنون میں رسوخ حاصل کیا ہے۔ اور انہی اساتذہ کرام کے اثرات آپ کے علمی کمالات میں نمایاں ہیں ۔
فراغت کے بعد تاحال حضرت شیخ صاحب دامت برکاتہم تدریس کی خدمات انجام دے رہے ہیں اور تشنگان علوم نبوت کو سیراب کرتے ہیں۔
22 سال سے مسلسل صحیح بخاری کا درس دے رہے ہیں اور 30 سال تک مسلسل موقوف علیہ کی کتاب آپ کے زیر درس رہی ہیں۔
آپ نے قندهار خوست میں 4 سال ، جامعہ منبع العلوم میران شاہ میں 4 سال، روضة العلوم کرم ایجنسی میں 8 سال، مخزن العلوم میر علی میں 4 سال، نوراک حسینیہ میں ایک سال، میران شاہ کے علاقہ انغار کے مدرسہ میں 4 سال اور مدرسہ ابی ابن کعب رض ورغڑ زانوخیل میں ایک سال تک تدریس کی خدمات انجام دی ہیں۔ اور تقریبا 20 سالوں سے آپ ضلع بنوں کی مشہور دینی درسگاہ جامعہ المرکز الاسلامی میں صدر مدرس کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، یہاں صحیح بخاری کی دونوں جلدیں، سنن ترمذی جلد اول، هدایه ثالث و رابع اور تفسیر الجلالین آپ کے زیر درس ہیں۔ اللہ تعالی استاد محترم حضرت شیخ صاحب اطال اللہ بقائہ و ادام ظلہ کو عمر دراز سے نواز دے اور ان کے فیض کو عام و تام کر دے۔
نامور علماء کرام کی دینی خدمات کی ڈیٹیل ہمیں واٹس ایپ پر سینڈ کر دیں، 03183444245
ہم وطن فوقتا اس کو اپنی پیج پر شائع کریں گے جزاک اللہ
علمائے کرام کا تبلیغ میں ایک سال کے لیے جانا ،
مولانا احمد بہاولپوری رحمہ اللہ
"آج رات میں ٹھیک بارہ بجے گاڑی لے کر تمھارے گھر کے باہر آؤں گا۔ تم اپنا سامان لے کر آجانا پھر ہم اس شہر سے دور چلے جائیں گے اور نکاح کرکے واپس آجائیں گے۔۔"
"کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا۔۔؟"
فون کان سے لگائے وہ جو ہلکی آواز میں بول رہی تھی، ایک دم سے اس کی گفتگو میں اندیشے سمٹ آٸے۔ نظریں بار بار دروازے پر جمی ہوئی تھیں۔
"نہیں ہوگا کوئی مسئلہ میں ہوں نا۔ فکر نہ کرو۔۔ بس آج رات کو تیار رہنا "
دوسری طرف سے بات مکمل ہونے پر فون بند ہوگیا تھا۔
"سونیا بیٹا ابھی تک ہنڈیا نہیں چڑھائی چولہے پر ابو آنے والے ہیں مغرب سے پہلے پہلے بنا لو۔۔۔"
والدہ کی آواز سے وہ اٹھی اور موبائل واپس سائلنٹ پر لگا کر وہیں گدے کے نیچے چھپا کر کچن میں کھانا بنانے چلی گئی۔
وہ چار بہنوں میں سب سے بڑی تھی اور سب کی لاڈلی بھی تھی خاص طور پر اپنے والد کی۔
"امی آج ابو کچھ زیادہ ہی لیٹ نہیں ہوگئے۔۔؟؟"
کھانے کی میز پر انتظار کرتے سونیا نے پوچھا تھا
"ابو کا فون بھی بند جارہا ہے "
چھوٹی بہن فوزیہ نے ایک بار پھر گھر کے ٹیلی فون سے نمبر ڈائل کیا تھا۔
"اللہ خیر کرے میں دلاور بھائی سے کہوں وہ فیکٹری ہوکر آئیں۔۔؟"
نسیم بیگم نے اپنی بیٹیوں کی طرف دیکھ کر پوچھا تھا
"نہیں امی چچی کا آپ کو نہیں پتہ پھر طعنے دینا شروع کردیں گی۔۔ باتیں سنائیں گی۔ ہم اور انتظار کرلیتے ہیں۔۔۔"
اور کچھ دیر بعد دلاور صاحب بڑے بھائی کو سہارا دیتے ہوئے اندر لارہے تھے جن کے سر پر سفید پٹی بندھی ہوئی تھی
"ابو۔۔ کیا ہوا ہے آپ کو۔۔۔"
سب سے پہلے سونیا اٹھ کر ان کی طرف بھاگی تھی۔۔ اتنی تکلیف میں ہونے کے باوجود بھی حیدر صاحب نے سونیا کے ماتھے پر بوسہ دے کر اسے یقین دلایا تھا کہ وہ ٹھیک ہیں۔۔
"بچو میں ٹھیک ہوں بس فیکٹری میں چھوٹا سا ایکسیڈنٹ ہوگیا تھا۔۔۔“
"چھوٹا سا بھائی۔۔؟؟ کتنی اونچائی سے گرے آپ۔۔ زرا سا دھیان سے کام نہیں لے سکتے۔۔؟؟"
دلاور صاحب نے انہیں بیڈ پر لٹا کر غصے کا اظہار کیا تھا
"ہاہاہا۔“ وہ حوصلہ افزا انداز میں ہنسے۔ ”بچو میں بلکل ٹھیک ہوں۔ ہاں بھوک بہت لگی ہے۔ ظالم بیگم کھانے کا ہی کچھ پوچھ لیں۔۔"
نسیم بیگم کو روتے ہوٸے ہنسانے کا یہ موقع اچھا تھا۔ وہ آنسوٶں سے مسکراٸیں:
"میں ابھی لائی۔۔۔"
"ہاں اور کچن میں جا کر تھوڑا اور رو لینا۔۔۔ جیسے میں مر۔۔"
"بس کرجائیں ابو خدا کا واسطہ اب ایسی باتیں نہ کریں۔۔۔"
حیدر صاحب کی تینوں بیٹیاں ان کے گلے لگ گئیں تھیں۔ باپ کی شفقت بھری آغوش نے جیسے انہیں اپنے تحفظ میں لے لیا تھا۔
===============
بارہ بجنے میں کچھ گھنٹے باقی تھے۔ سونیا کبھی اپنے گھر والوں کو دیکھتی تو کبھی دیوار پہ لگی گھڑی کو۔۔۔ لیکن اس نے اپنا انداز غیر محسوس رکھا۔ مبادا اس کی تشویش بھری حالت سے کچھ ظاہر نہ ہوجاٸے۔ کھانے پروسنے کے بعد والد صاحب کے کمرے میں دودھ کا گلاس اور دوا دے کر وہ واپس اپنے کمرے میں آگئی تھی۔۔۔
دس بجے معمول کے مطابق سب گھر والے نیند کی پرسکون وادی میں اتر گٸے تھے سوائے اس کے۔۔۔ گھڑی کی ٹک ٹک کے ساتھ اس کے دل کی دھڑکن بڑھتی جا رہی تھی۔
سونیا نے اسی وقت کمرے کی کنڈی لگا کر اپنی الماری سے کچھ کپڑے نکال کر ایک چھوٹی سے گٹھڑی میں باندھ لیے تھے جسے فورا اس نے چارپائی کے نیچے چھپایا اور خود بستر کے نیچے سے موبائل فون نکال کر عجلت میں چیک کرنے لگی۔ بےشمار میسجز اور مسڈ کالز آئی ہوئی تھیں۔ اس نے نمبر ڈاٸل کر کے فون کان سے لگا لیا۔
"تھنک گاڈ تم نے فون اٹھایا میں تو سمجھا تھا تم نے ارادہ بدل لیا ہے۔۔۔"
دوسری جانب سے آواز سن کر اس نے گہرا سانس بھرا تھا
"کیا ہم پھر کسی وقت یہ سب نہیں کرسکتے ۔۔مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے۔۔ہادی مجھے لگتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ "
"ہولڈ آن۔۔۔ تمہیں کیا لگتا ہے۔۔؟ یہاں میں اپنا گھر مستقبل سب داؤ پر لگا کر آیا ہوں سونیا۔۔ اب پیچھے جانے سے بہتر میں یہیں جان دے دوں اپنی۔۔۔" یہ حربیاتی جذباتیت تھی۔ شاید ہادی کامیاب ایموشنل بلیک میلر رہا تھا۔
"ہادی پلیز۔۔۔"
"اگر تم پورے بارہ بجے گھر کے دروازے پر نہ آئی تو میں اپنی جان دے دوں گا۔۔۔"
سونیا کی آنکھیں بھر آئیں۔ دوسری طرف سے فون بھی بند ہوگیا تھا۔
====================
۔
"کیا کہا بچی نے۔۔؟ منع کردیا ناں۔؟ کہا تھا ناں ہم نے عین وقت پر انکار کردے گی۔۔"
"شٹ۔۔۔ آج رات کی ساری پلاننگ خرا ب ہوگئی۔۔۔"
ہادی کے دوست جو گاڑی کو اگلی گلی میں کھڑا کرکے بارہ بجنے کا انتظار کررہے تھے اب اپنے غصے کا اظہار کررہے تھے
"ہاہاہاہا وہ بیوقوف لڑکی ٹھیک بارہ بجے گھر کی دہلیز پر ہوگی دیکھ لینا۔۔۔ میری محبت میں اندھی ہوچکی ہے وہ پوری طرح سے"
اس نے سگریٹ کا دھواں ہوا میں اڑایا تھا چہرے پر مکاری نے اسے کی شکل کو اور بدصورت بنا دیا تھا۔بھٹکتے سناٹوں میں ان کی مکروہ ہنسی بیکراں حد تک بکھر گٸی تھی۔
================
۔
"کم آن یار جلدی آؤ تمہاری گلی میں گاڑی زیادہ دیر کھڑی نہیں رکھ سکتا میں۔ کسی کو شک ہوجائے گا۔۔۔"
"اوکے۔۔۔ اوکے آرہی ہوں۔۔۔"
"اپنا سامان اوپر سے نیچے پھینک دینا۔۔۔ناؤ ہری اپ۔۔۔"
اور وہ ہادی کے حکم پر وہ دائرہ پار کرنے جا رہی تھی جو ماں باپ کی طرف سے بچپن سے ہی بیٹیوں کو حد میں رکھنے کے لیے کھینچ دیا جاتا ہے۔ رات کی تاریکی میں سونیا نے طے کرلیا تھا کہ آج وہ ان سب حدود کو توڑ کر عزتوں کو پیروں کی دھول بنا کر روند جائے گی۔۔۔۔
اس کا کمرہ اوپر والے پورشن میں تھا۔ کمرے سے باہر کھلے صحن تک وہ دبے پاؤں آئی تھی اور کپڑون کی گھٹری اس نے دیوار کے چوکور شگاف سے باہر پھینک دی تھی، اور سلاٸیڈنگ گلاس دونوں طرف سے کھینچ دیا۔ ہادی نے گٹھڑی کو پکڑ لیا اور مسکراتے ہوئے باہر آنے کا اشارہ کیا تھا۔۔۔
اور وہ محبت میں اندھی بیوقوف لڑکی منہ لپیٹے سیڑھیوں کی طرف بڑھی تھی جب والد کے کھانسنے کی آواز پر اس کے قدم رکے تھے اور پھر گلاس گرنے کی آواز آئی تھی۔
حیدر صاحب بری طرح کھانس رہے تھے نسیم بیگم نے جلدی سے گلاس اٹھا کر انہیں پانی پلایا تھا۔۔۔
"حیدر صاحب بس کرجائیں۔۔ مجھے اٹھا دیتے کیا ہوگیا ہے آج بھی آپ نے لاپروائی کی اور دیکھیں کتنی چوٹیں لگوا بیٹھے ہیں۔۔"
نسیم بیگم کی ڈانٹ بھری آواز سن کر نجانے کیوں وہ واپس ان کے کمرے کی طرف بڑھی تھی۔ حیدر صاحب نے دوگھونٹ پانی لیا جو کہ کھانسی رکنے کے لیے کافی ثابت ہوا۔ وہ بےساختہ ہنس دئیے تھے
"آج لاپروائی میں نہیں خوشی میں گر گیا تھا میں۔۔۔ ہاہاہا"
ان کو اس طرح ہنستے دیکھ سونیا کے چہرے پر بھی مسکان آئی تھی اور وہ واپس بڑھنے لگی تھی جب والد کی اگلی بات پر اس کے قدم وہیں جم گئے تھے
"ایسی بھی کیا خوشی حیدر صاحب آپ کو احتیاط کرنی چاہیے تھی"
"بیگم پوری بات سن لیا کرو پہلے۔۔۔ تمہیں پتہ ہے میرا جو دوست اپنی فیملی کے ساتھ آیا تھا۔۔؟ ان لوگوں کو ہماری سونیا بہت پسند آئی ہے وہ لوگ اسی ہفتے رشتے کی بات کرنے آئیں گے۔۔ اور تم جانتی ہو انہوں نے اپنے کس بیٹے کے لیے ہاتھ مانگا ہے ہماری سونیا کا۔۔؟؟"
"داؤد۔۔۔؟؟"
"ہاں جی داؤد۔۔۔ ہماری سونیا کے نصیب اتنے اچھے ہوں گے میں نے سوچا بھی نہیں تھا۔ اتنی بڑی فیملی اور پڑھی لکھی فیملی میں سونیا کی شادی ہوگی۔۔۔میں تو سوچ سوچ کر نہال ہو رہا ہوں۔ "
"یااللہ تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے۔۔۔ میں سونیا کے لیے بہت پریشان رہتی تھی حیدر ہماری بیٹی کی تو قسمت کھل گئی۔۔۔"
یہ جلاتی دھوپ میں ساٸبان بن کر اس پر تن جانے والے والدین کی خوشی کا مقام تھا اور وہ نادان دل کی مان بیٹھی تھی۔ وہ لڑکھڑا گٸی اور پشیمانی کی دلدل اس کے ہر احساس کو اپنے اندر دھنسانے لگی۔ اس کا چہرہ آنسوؤں سے تر ہوگیا تھا۔ چادر میں چھپائے گٸے موبائل کی وائبریشن نے اسے اس جذبات بھری دنیا سے باہر نکالا تھا۔ مگر اپنے بڑوں کی طرف سے متعين کردہ حدود اس کے دل کے ہر جذبے کو اپنی پناہوں کے احساس سے ڈھانپنے لگیں۔ اب اس کے دل کا جھکاٶ بھی دماغ کی طرف ہو چکا تھا، جس میں آج بھی وہی باتیں گھوم رہیں تھیں جو وہ اپنے گھر والوں اور اساتذہ کرام سے سنتی آئی تھی۔۔۔
"تمہارے ابو نے ہمیشہ تمھیں کھلی چھٹی دی تم تینوں کو کبھی کوئی پابندی نہیں لگائی۔۔۔ لیکن ایک بات یاد رکھنا۔ بیٹی جب پیدا ہوتی ہے تو اس کے ارد گرد ایک دائرہ بن جاتا ہے۔ جب تک وہ اس دائرے کی حد میں رہتی ماں باپ کی عزت برقرار رہتی ہے مگر جب وہ اس دائرے سے قدم باہر نکال لیتی ہے تو سات نسلوں کو بدنام کرجاتی ہے"
ماں کی آواز ابھی بھی اس کے کانوں میں گونج رہی تھی اتنے سال پرانی بات آج بھی اسے ذہن نشین تھی۔ موبائل کی سکرین پر ایک ہی نام فلیش ہورہا تھا جس نے اسے دہلیز پھلانگ کر آزاد فضا میں سانس لینے کی ترغیب دی تھی مگر اس کے قدم اسی دہلیز پر ہی رک گئے تھے۔ اسے فیصلہ کرنے میں کچھ دیر نہیں لگی تھی۔ وہ واپس اوپر والے پورشن میں آگئی تھی اور جس شگاف سے اس نے وہ کپڑوں کی گھٹری باہر پھینکی تھی، شیشہ ہٹا کر وہاں سے باہر ایک نظر دیکھا۔ اندھیرے میں بڑی گاڑی کا ہیولہ نظر آ رہا تھا۔ جس کے ساتھ ایک ہادی نہیں بلکہ کچھ اور لڑکے بھی ٹہل رہے تھے۔ ہادی کی خوفناک حقیقت اس پر آشکار ہوٸی تو اس کا روم روم ٹھنڈا پسینہ اگلنے لگا۔ اس نے ایک جھٹکے سے کھڑکی بند کردی تھی۔۔۔۔ واپس کمرے میں آکر اس نے موبائل فون دیوار پر مار کر توڑ دیا اور ہچکیوں سے اس کا سینہ دہلنے لگا تھا۔ ۔ ۔ ۔ رات کی خاموشی میں اس کے اندر اترنے والے کرب نے اذان فجر کے ساتھ ہی اپنے وجود کو فنا کیا اور وہ باوضو خدا کے حضور آ کھڑی ہوٸی۔ محبت اسم اعظم ہے۔ اللہ کا نام محبت ہے۔ اس خدا نے محبت کے وجود کو زندگی کے ہر دور میں زندہ رکھا ہے۔ جس محبت کی اسے تلاش تھی ابھی تک فطرت نے وہ اس کے نصیب میں لکھی ہی نہیں تھی۔ حصول کے لیے انتہاٸی قدم اٹھا کر وہ فطرت سے بغاوت کرنے چلی تھی۔ مگر اسے اس بغاوت سے اس محبت نے بچا لیا تھا جو دنیا میں آنکھ کھولنے سے پہلے ہی اس کے حصے میں لکھ دی گٸی تھی۔ والدین کی محبت نے اسے خدا کی طرف سے وضع کردہ راستوں پر اتارا اور سونیا حیدر اس رات باوضو ہوکر اپنے رب کے حضور اتنا روئی تھی کہ اس کے اشکوں کے تلاطم میں کمرے کی اشیا کے دھندلے خاکے ڈوب ڈوب گٸے۔
=========
"ہادی۔۔۔چل اب کیا ہوا باہر کیوں نہیں آرہی۔۔۔"
"وہ واپس نہیں آئے گی۔۔۔اس کی ہمت کیسے ہوئی فون بند کرنے کی اس کی تو میں۔۔"
وہ اس کے گھر کی طرف بڑھا تھا جب اس کے دوستوں نے اسے واپس گاڑی میں بٹھا کر گاڑی سٹارٹ کردی تھی
"ہادی صبر کر ابھی تماشہ لگائے گا تو پولیس کیس بن جائے گا۔۔ اسے بھی دیکھ لیں گے۔۔۔"
ہادی نے مارے غصے کے گاڑی کی سپیڈ تیز کردی تھی۔
"سونیا نے اچھا نہیں کیا۔۔۔ آج تو ہاتھ پکڑ کر اسے لے جارہا تھا مگر اب اس کے گھر والے دھکے دے کر نکالیں گے اسے۔ وائرل کردوں گا میں سب کچھ۔۔۔ تم لوگ دیکھ لینا۔۔ وہ منہ چھپاتی پھرے گی اسکی تو۔ ۔ ۔ ۔ ،،
ناکامی نے اسے جھنجھلا دیا تھا۔ جذبات میں ابال ہوا تو سٹیرنگ پر اس کے ہاتھ ڈگمگا گٸے۔ اور سامنے سے آتے باٸیس وہیلر ٹرالر نے اس کی گاڑی کو کچل دیا تھا۔ موت کا شور ابھرا اور پھر سراسیمہ خاموشی چھا گٸی۔
=================
"مسز داؤد کہاں کھو جاتی ہیں کھانا پسند نہیں آیا کیا۔۔؟؟"
داؤد نے کھانا کھلاتے ہوئے اپنا ہاتھ روک لیا تھا۔
"افف اللہ۔۔۔ داؤد کھانا بہت ہی ٹیسٹی ہے۔۔ پر آپ عادت بنا رہے ہیں کل کو آپ نے ہی تھک جانا ہے کھانا بناتے بناتے"
"ہاہاہا سو تو ہے پر اس میں برائی بھی نہیں کم سے کم تم تو بیڈ ریسٹ کرلیا کرو گی۔"
داؤد نے قہقہ لگایا تھا اور روٹی کا ایک اور نوالہ بنانے لگا۔ سونیا کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ جن میں اپنی غلطیوں پر پشیمانی کے جھلملاتے عکس سے زیادہ اس فیصلے کی خوشی کا نشان تھا جو اس نے رات کے اندھیرے میں گھر کی دہلیز پار کرنے سے پہلے کیا تھا۔
"ماما۔۔۔ نانا ابو آئے ہیں۔۔اور اتنے کھلونے لے کر آئے ہیں۔،،
ان کو بیٹی بھاگتے ہوئے بیڈروم میں آئی تھی
"میری جنت۔۔۔۔"
سونیا نے اپنی بیٹی کو اپنی گود میں بٹھا لیا تھا اور پیار بھری نظروں سے اپنی مجازی خدا کو دیکھا تھا کہ شادی کے اتنے سالوں کے بعد بھی جس کی محبت میں کمی نہیں آئی تھی۔۔۔
کیا یہ سب ممکن تھا کسی حرام محبت میں۔۔۔؟؟ کیا ممکن تھا دہلیز کو پار کرنے پر یہ عزت بھری زندگی گزارنا۔۔؟؟
بیشک اللہ کے فیصلے بہترین ہوتے ہیں۔۔۔
(اگر ہماری نامحرم محبت کابھیانک انجام ہمیں نظر آجائے تو ہم کبھی کسی نامحرم سے بات کرنے سے پہلے سو بار سوچیں تعلقات استوار کرنا تو بہت دور کی بات ہے)
۔
۔
افسانہ: دہلیز
ازقلم سدرہ شیخ
اللہ کو بتایا کریں!!!
اپنے دل کی کیفیت اسے بتایا کریں کہ آپ کیا محسوس کر رہے ہیں ،کتنی تکلیف میں ہیں آپ ، یقین کریں وہ بہت پیار سے سنے گا اس کے سامنے رو لینے سے آپ کے دل میں سکون اترے گا بے شک وہ دلوں کا ہم راز ہے🥺🤲
❤
*"اسرائیل کے ہمارے ابراہیمی بھائیو! تم اکیلے نہیں ہو ہم تمہارے ساتھ ہیں"*
*واشنگٹن میں آج اس رائیل کے حق مظاہرہ ہوا جس میں فلس طینی وں کو ختم کرنے تک جنگ جاری رکھنے پر تقریریں ہوئیں۔ اس پاکستانی نژاد انیلا علی نے بھی تقریر کی۔ تقریر کیا کی یہ آپ خود سنیں ،،، یہ خاتون پاکستان کے اسی وفد کی سربراہ تھی جو شہباز شریف حکومت کے دوران ستمبر 2022 میں اس رائیل گیا تھا اور جس میں اینکر احمد قریشی بھی شامل تھا لعنت ہے ایسے نام نہاد پاکستانی مسلمانوں پہ جو یہود و ھنود کو بہن بھائی کہتے ہیں*
*▪️غ زہ: قابض فوج کی مسجد پر بمباری، 50 افراد شہید*
غ زہ کے علاقے صابرہ میں قابض فوج نے مسجد پر بھی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 50 افراد شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق قابض طیاروں نے وسطی غ زہ کے علاقے صابرہ میں مسجد پر اس وقت بم باری کی جب مسجد میں نماز جاری تھی اور مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری قابض حملوں میں 55 سے زائد مساجد مکمل طور پر شہید ہو چکی ہیں جبکہ 139 مساجد کو نقصانات پہنچے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نوصائرت پناہ گزین کیمپ کے ملائیشین اسکول پر بھی قابض حملے میں 3 فل سط ینی شہید ہو گئے۔
واضح رہے کہ قابض فوج کی غ زہ میں بمباری کو 40 روز ہو چکے ہیں جس میں اب تک ساڑھے 11 ہزار سے زائد فل سطین ی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
بلوچستان میں تو جمعیت علمائے اسلام چھا گئی ہے ، سب لوگ کہتے ہیں کہ ہمارا ووٹ جمعیت کا ہے ،
بنوں تھانہ کینٹ پولیس گردی کے خلاف سوکڑی کے رہائشی یعقوب علی پریس کانفرنس کر رہے ہیں
کینٹ پولیس ...............................................
ایس ایچ او کینٹ نے میرے 14سالہ بیٹے کو 10حبس بجا میں رکھنے بعد پیسے کی ڈیمانڈ کردی................................................
میرا بیٹا اگر مجرم ہے تو ایف ائی ار دیکر قانونی کاروائی کی جائے لیکن ایس ایچ او میرے بیٹے 14سالہ بیٹے کو اپنی رہائشی کواٹر میں بند کیا ہوا ہے.................................................
ائی جی خیبر پختون خواہ .ڈی ائی جی بنوں قاسم علی خان ڈی پی او بنوں سید افتحار شاہ نوٹس لیکر کینٹ پولیس گردی کے خلاف کاروائی کریں
Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa Ig Police Kpk Kpk Police
سلام ہے میری مجاہدہ بہن آپ کو یہ بھی جہاد ہے سلام ہے آپ کو اللہ رب جلال آپ کو استقامت عطا کرے اور اپنے پاکستانی باسیوں کے شاید ضمیر جاگ جائیں شاید ہمارے جوانوں کے ایمان میں لرزش پیدا ہو جائے آپ کو سن کر یا اللہ رحم کر رحم کر ہمارے حکمرانوں کی آنکھیں کھول دے یا رب کریم ان کو دلوں میں ہدایت ڈال اگر پھر بھی یہ اٹیم بموں کو سنبھال کر رکھنا چاہتے ہیں تو رکھیں لیکن ہم جوانوں کو جہاد کی اجازت دے دیں یا رب کریم ان کے دلوں میں یہودو نصارا کا خوف نکال دے اور ان سے اپنے معصوموں کے خون کے ایک ایک قطرہ کا حساب لینے کی توفیق عطا فرما دے جاگو میرے بھائیوں خدارا جاگو دیکھو ہماری بہن کو سنو اس بہن کا ایک ایک لفظ 😭😭😭 اللّٰہ و اکبر اللّٰہ و اکبر اللّٰہ و اکبر
بنوں *تھانہ کینٹ پولیس نے ڈکیتی و راہزنی کرنے والے سرگرم موبائل سنیچر و خطرناک راہزن گروہ کو ٹریس کرکے 03 ملزمان کو گرفتار کرلیا،
06 عدد سمارٹ فون، 02 عدد پستول، 01 موٹرسائیکل اور 85000 روپے نقد برآمد*
بنوں پولیس کو مختلف رپورٹ موصول ہو رہے تھے کہ چند ملزمان اسلحہ کی نوک پر شہریوں کو لوٹتے ہیں۔
ڈی پی او بنوں افتخار شاہ نےملزمان کو گرفتار کرنے کیلئے سختی سے ہدایات جاری کیں۔
تھانہ کینٹ پولیس نے سائنسی آلات اور جدید تفتیش سے ملزمان کو ٹریس کرکے گرفتار کر لیا۔ جن میں ثاقب ولد علی جان، خاشیر ولد یعقوب علی سکنائے سوکڑی حسن خیل اور نادر ولد گل عباس سکنہ ممش خیل شامل ہیں۔
سرسری انٹاروگیشن پر ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 22 مختلف واردات کیں ہیں۔
ملزمان کے قبضے سے مجموعی طور پر چھینے گئے06 عدد قیمتی موبائل فون، 01 موٹرسائیکل، 85000 روپے نقد اور وارداتوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ02 عدد پستول بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ملزمان سے مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔
برآمد شدہ موبائل فونز، نقدی اور موٹرسائیکل کو اصل مالکان کے حوالے کیا گیا۔
ترجمان بنوں پولیس
عبداللہ خان ولد زبیر خان پیرات ممہ خیل کل سے ذھنی دباؤ کی وجہ سے گھر سے لا پتہ ھو گیا ھے اگر کسی کو کوئی معلومات ھو تو برائے مہربانی اس نمبر پر رابطہ کریں شکریہ 03354690990 03319545007
افسوس ناک خبر #بنوں
فرخان ولد عرفان سکنہ ہنجل امیرخان کمسن بچے نے خود کو پھانسی دیکراپنی زندگی کا خاتمہ کردیا ہے.ذرائع
Bannu
Bannu
28100
Be the first to know and let us send you an email when BANNU 1 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Send a message to BANNU 1:
یہ بچی اس وقت کھوٹا میں ہمارے پاس موجود ہے اس کے والد سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی اپنی بچی لے جائے 03425266620
اہم خبر " جےیوآئی کی مرکزی مجلس عمومی جنرل کونسل نے متفقہ طور پر مولانا فضل الرحمان صاحب کو آئندہ پانچ سال کے لیے امیر اور مولانا عبدالغفور حیدری صاحب کو جنرل سیکرٹری منتخب کرلیا-
*"اسرائیل کے ہمارے ابراہیمی بھائیو! تم اکیلے نہیں ہو ہم تمہارے ساتھ ہیں"* *واشنگٹن میں آج اس رائیل کے حق مظاہرہ ہوا جس میں فلس طینی وں کو ختم کرنے تک جنگ جاری رکھنے پر تقریریں ہوئیں۔ اس پاکستانی نژاد انیلا علی نے بھی تقریر کی۔ تقریر کیا کی یہ آپ خود سنیں ،،، یہ خاتون پاکستان کے اسی وفد کی سربراہ تھی جو شہباز شریف حکومت کے دوران ستمبر 2022 میں اس رائیل گیا تھا اور جس میں اینکر احمد قریشی بھی شامل تھا لعنت ہے ایسے نام نہاد پاکستانی مسلمانوں پہ جو یہود و ھنود کو بہن بھائی کہتے ہیں*
بنوں تھانہ کینٹ پولیس گردی کے خلاف سوکڑی کے رہائشی یعقوب علی پریس کانفرنس کر رہے ہیں کینٹ پولیس ................................................ ایس ایچ او کینٹ نے میرے 14سالہ بیٹے کو 10حبس بجا میں رکھنے بعد پیسے کی ڈیمانڈ کردی ................................................. میرا بیٹا اگر مجرم ہے تو ایف ائی ار دیکر قانونی کاروائی کی جائے لیکن ایس ایچ او میرے بیٹے 14سالہ بیٹے کو اپنی رہائشی کواٹر میں بند کیا ہوا ہے .................................................. ائی جی خیبر پختون خواہ .ڈی ائی جی بنوں قاسم علی خان ڈی پی او بنوں سید افتحار شاہ نوٹس لیکر کینٹ پولیس گردی کے خلاف کاروائی کریں Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa Ig Police Kpk Kpk Police
سلام ہے میری مجاہدہ بہن آپ کو یہ بھی جہاد ہے سلام ہے آپ کو اللہ رب جلال آپ کو استقامت عطا کرے اور اپنے پاکستانی باسیوں کے شاید ضمیر جاگ جائیں شاید ہمارے جوانوں کے ایمان میں لرزش پیدا ہو جائے آپ کو سن کر یا اللہ رحم کر رحم کر ہمارے حکمرانوں کی آنکھیں کھول دے یا رب کریم ان کو دلوں میں ہدایت ڈال اگر پھر بھی یہ اٹیم بموں کو سنبھال کر رکھنا چاہتے ہیں تو رکھیں لیکن ہم جوانوں کو جہاد کی اجازت دے دیں یا رب کریم ان کے دلوں میں یہودو نصارا کا خوف نکال دے اور ان سے اپنے معصوموں کے خون کے ایک ایک قطرہ کا حساب لینے کی توفیق عطا فرما دے جاگو میرے بھائیوں خدارا جاگو دیکھو ہماری بہن کو سنو اس بہن کا ایک ایک لفظ 😭😭😭 اللّٰہ و اکبر اللّٰہ و اکبر اللّٰہ و اکبر
بنوں *تھانہ کینٹ پولیس نے ڈکیتی و راہزنی کرنے والے سرگرم موبائل سنیچر و خطرناک راہزن گروہ کو ٹریس کرکے 03 ملزمان کو گرفتار کرلیا، 06 عدد سمارٹ فون، 02 عدد پستول، 01 موٹرسائیکل اور 85000 روپے نقد برآمد* بنوں پولیس کو مختلف رپورٹ موصول ہو رہے تھے کہ چند ملزمان اسلحہ کی نوک پر شہریوں کو لوٹتے ہیں۔ ڈی پی او بنوں افتخار شاہ نےملزمان کو گرفتار کرنے کیلئے سختی سے ہدایات جاری کیں۔ تھانہ کینٹ پولیس نے سائنسی آلات اور جدید تفتیش سے ملزمان کو ٹریس کرکے گرفتار کر لیا۔ جن میں ثاقب ولد علی جان، خاشیر ولد یعقوب علی سکنائے سوکڑی حسن خیل اور نادر ولد گل عباس سکنہ ممش خیل شامل ہیں۔ سرسری انٹاروگیشن پر ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 22 مختلف واردات کیں ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے مجموعی طور پر چھینے گئے06 عدد قیمتی موبائل فون، 01 موٹرسائیکل، 85000 روپے نقد اور وارداتوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ02 عدد پستول بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ ملزمان سے مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔ برآمد شدہ موبائل فونز، نقدی اور موٹرسائیکل کو اصل مالکان کے حوالے کیا گیا۔ ترجمان بنوں پولیس
*لاہور کیک اینڈ بیکسی* *مٹھائی کے ساتھ چوہا پیک ہوگیا* *خاتون نے مٹھائی واپسی لا کر ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی*
. فخر بنوں گل ماشاءاللہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ . . #BestPhotographyChallenge #PhotoEditingChallenge #moodchallenge #photography #bestchallenge #moodchallengemoodchallenge #moodchallengemoodchallenge1k #photooftheday #Jahidhasanzr #photographychallenge #photographychallengepicture #photochallenge #moodchallengechallenge• #moodchallengechallenge• #ok #photography🙂🙂 #moodchallengechallengeToday #photographer #bestphotochallenge #bestphotochallenge #photoofthedayday #photoofthedayday #Islamabad #dawndotcom #islamabad #lahore #morning #Arsalsayss #ApnaHaLEDiLSialkot #pakistanifashion
ان لوگوں کے خلاف ہم ایف آئی اے میں درخواست جمع کرانے جا رہے ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ وہ تمام ٹک ٹاک ویڈیوز جس میں فحاشی پھیلائی جا رہی ہے وہ ہمیں کمنٹ کر دیجئے تاکہ ہم اس کے خلاف کاروائی کر سکیں
اس رائیل ی یہودیوں کو روتے ہوئے دیکھ کر دل کو بہت سکون ملتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔❣️ جس قدر والیم اونچا کرکے سنیں گے اسی قدر دل کو شفاء و سکون نصیب ہوگا۔۔۔۔ اللہ اکبر ۔ ویشف صدور قوم مومنین 💪🏻👍
مکان نمبر A 346 بلاک D نارتھ ناظم آباد پر کرائے دار نے فحاشی کا اڈہ قائم کیا ہوا تھا.. اہلیان محلہ کی شکایت پر کاروائی کی گئی ہے
افسوسناک خبر ضلع بنوں علاقہ چک ڈاڈان سے تعلق رکھنے والے احباب جو کہ تبلیغی اجتماع میں شرکت کیلئے رائیونڈ جارہے تھے موٹروے پر گاڑی کے بریک فیل ہونے سے الٹ گئی ہے ..تاہم الحَمْدُ ِلله کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا.. اللہ پاک تمام دوستوں کی حفاظت فرمائے
میری ان تمام بہنوں اور بیٹیوں سے درخواست ہے جو انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے کہ خدارا اپ کی عزت اپ کے اپنے ہاتھ میں ہے اپنی عزت کو خراب نہ کرو اور کسی بھی شخص پر جس کے ساتھ اپ کا نکاح نہیں ہوا ہو اس پر اعتبار نہ کرو وقت انے پر اپ کی تمام عزت کو خاک میں ملا دیتے ہیں
الحمدللہ اپ لوگوں کی دعاؤں کی برکت سے مولانا نصیب شیراز کو پاسپورٹ مل گیا بہت بہت شکریہ جن بھائیوں نے شیئر کرنے میں مدد کی جزاک اللہ
مولانا نصیب شیراز سے سعودی عرب میں پاسپورٹ گم ہو گیا ہے پلیز اگر کسی کو ملے تو اس واٹس ایپ نمبر پر رابطہ کریں ، 00923183444245
اس وڈیو میں یہودیوں کی اشیا کی بائیکاٹ لسٹ کے ساتھ ساتھ پاکستانی اشیاء کا بھی بتایا گیا ہے جو بہترین متبادل ہیں ۔۔بہرحال کوئی چیز اگر غیر ملکی ہے اور اس کے پاکستانی ہونے کے بارے میں شبہ ہے تو بھی اسکی بجائے اسکا متبادل استعمال کر کے پاکستان کی اکانومی کو فروغ دینا چاہیئے ۔۔خصوصا فرانس،ڈنمارک اور اسرا ئ یل کی چیزیں ساتھ ساتھ پاکستان کی ق ادی انی مصنوعات کی بھی اس میں لسٹ ہے آخر میں ۔۔ *🅰️⚠️🎦