ایک نوجوان سیف سبیل نے ون ویلنگ کی ویڈیوز اپ لوڈ کی جس پر باغ پولیس کی طرف سے ویڈیوز ڈلیٹ کرنے کا کہنے پر اُس نے تمام ایسی ویڈیوز ڈیلیٹ کر دی اور آئندہ ایسا نہ کرنے کا عہد کیا ،
تمام نوجوانوں کو آگاہ کیا جاتا ہیکہ ون ویلنگ ایک جان لیوا شوق ہے جس نے کئی گھر اجاڑ دیے اپنی اور اپنے پیاروں کی فِکر کریں ایسے کام نہ کریں کہ پِھر پچھتاوا ہی رہ جائے۔ ترجمان پولیس باغ
گزشتہ رات نامعلوم ملزمان نے پولیس چیک پوسٹ شجاع آباد ڈیوٹی پر موجود سجاد ریشم(SG) کو شدید فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا شہید کی نمازِ جنازہ تمام تر سرکاری اعزاز کیساتھ اُس کے آبائی گاوں بڑی باڑی میں ادا کر دی گئی جس میں وزیرِ حکومت سردار ضیاءالقمر،کمشنر پونچھ سردار عبدالوحید ، DIG پونچھ شہریار سکندر ، ایس پی باغ خرم اقبال ،DC باغ صداقت خان, ڈی ایس پی باغ فیض الرحمان ، ایس ایچ او سٹی سیاب عباسی سمیت بڑی تعداد میں پولیس آفیسران و جوانان اور عوام علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
بعدازنماز جنازہ شہید کنسٹیبل کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
رانا عبدالجبار انسپکٹر جنرل پولیس نے پولیس چیک پوسٹ پر نامعلوم ملزمان کی جانب سے ڈیوٹی پر موجود کنسٹیبل کی ٹارگٹ کلنگ کے اس واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ریجن پونچھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
انسپکٹر جنرل پولیس نے اس سنگین واقعہ کی آزادانہ تفتیش کے سلسلہ میں خرم اقبال سپرنٹنڈنٹ پولیس ضلع باغ کی سربراہی میں قابل اور پیشہ ور پولیس آفیسران پر مشتمل ایک تفتیشی ٹیم کی تشکیل کی بھی منظوری جاری کر دی ہے ۔
تفتیشی ٹیم اس واقعہ کے ہر پہلو پر باریک بینی سے تفتیش عمل میں لاتے ہوئے واقعہ کے مرتکب نامعلوم دہشت گرد ملزم یا ملزمان کو جلد از جلد ٹریس کر
ایس پی باغ خُرم اقبال یومِ تاسیس کی تقریب میں میڈیا ٹاک کرتے ہوئے .
07/10/24 باغ ،
ڈپٹی کمشنر باغ محمد صداقت خان ، SP باغ خرم اقبال کی سربراہی میں ضلع ہیڈکوارٹر باغ سے آفات سماوی اور کسی بھی ناگہانی صورتحال کے حفاظتی اقدامات /آگاہی کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ ، محکمہ پولیس، صحت عامہ ، محکمہ شاھرات ریسکیو 1122 اور بلدیہ وغیرہ کا مشترکہ فلیگ مارچ کیا گیا ، فلیگ مارچ کا مقصد ریسکیو 1122 اور دیگر ادارہ جات کی خدمات سے لوگوں کو آگاہ کرنا تھا۔ بعد ازاں اندرونِ شہر آگاہی واک کا انعقاد بھی کیا گیا ۔ ترجمان پولیس باغ
تحصیل دھیرکوٹ باغ،
کمسِن بچی جنسی زیادتی کیس پر SP باغ خُرم اقبال نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرنے کا حُکم دیا جس پر SDPO دھیرکوٹ شفیق مغل نے اپنی نگرانی میں SHO دھیرکوٹ کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا ، بچی کا میڈیکل کروا لیا گیا ہے تمام تر قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے اور میرٹ پر تفتیش کی جائے گی کسی قسم کی کو مداخلت کیس پر اثر انداز نہیں ہوسکتی ۔SP باغ خود کیس کی نگرانی کر رہے ہیں اور دھیرکوٹ موجود ہیں عوام الناس پولیس پر اعتماد رکھیں اور سوشل پر پھیلائی جانے والی بے بنیاد باتوں پر توجہ نہ دیں ۔ ترجمان پولیس باغ
باغ پولیس کی عوامی خِدمت جاری،
ایس پی باغ خُرم اقبال کے پاس راولپنڈی کے ایک رہائشی یاسر ولد اکبر نے پیش ہو کر درخواست دی کہ اُس نے غلطی سے اپنے اکاونٹ سے دو لاکھ روپے باغ کے رہائشی ایک بندے کے اکاونٹ میں ٹرانسفر کر دیے ہیں اُس کو ٹریس کر کے مجھے رقم واپس دِلوائی جائے ۔
ایس پی باغ نے ٹرانزیکشن کا ریکارڈ لے کر متعلقہ بندے کو جو کہ باغ مسجدِ قباء کے منتظم مولانا طاہرطیب صاحب تھے اُنہیں بُلا کر راولپنڈی کے رہائشی کو دو لاکھ روپے واپس کروا دیے۔ جس پر اُس شخص نے باغ پولیس اور مولانا طاہر صاحب کا شکریہ ادا کیا۔ ترجمان پولیس باغ
باغ ،24 ستمبر 2024،
پولیس بھرتی فِزیکل ٹیسٹ،
ایس پی باغ خُرم اقبال کی سربراہی و نگرانی میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر باغ فیض الرحمان عباسی ، انچارج پی ڈی ایس پی باغ ظفر خان،. ایس ایچ او تھانہ سٹی سیاب عباسی سمیت دیگر آفیسران و جوانان پر مشتمل ٹیم نے NTS پاس کرنے والے امیدواران کا فِزیکل ٹیسٹ لیا جس میں قد چھاتی کی پیمائش ، پُش اپ، چِن اپ اور دوڑ انتہائی میرٹ پر کروائی گئی ،
صبح 9 بجے سے اختتام تک ایس پی باغ خُرم اقبال خود نگرانی کرتے رہے اور سو فیصد میرٹ پر فِزیکل ٹیسٹ مکمل کیا گیا۔ اب کامیاب ہونے والے امیدواران کو جلد انٹرویو کیلیے بعذریعہ کال آگاہ کیا جائے گا۔ ترجمان پولیس باغ
سوشل میڈیا پر ایک من گھڑت ویڈیو وائرل ہونے پر بے شمار لوگوں نے باغ پولیس کو ٹیگ کیا اور میسجز کیے کہ اس شخص کے خلاف ایکشن لیا جائے ،
ایس پی باغ خُرم اقبال نے معاملے کا نوٹس لے کر DSP ہیڈ کوارٹر فیض الرحمان عباسی کو واقعے کی چھان بین کا ٹاسک دیا جس پر DSP ہیڈ کوارٹر نے اشتیاق عباسی IHC کے ذریعے شہزاد نامی شخص جو ڈھلی باغ کا رہنے والا ہے ٹریس کر کے معاملے کی جانچ کی جس سے معلوم ہوا کہ شہزاد ایک ذہنی معذور جوان ہے اور کچھ عرصہ قبل اس کو کرنٹ لگا جس کے بعد اس کو کچھ دیر مٹی میں دبایا گیا کہ کرنٹ اس کے جسم سے نکل جائے جس سے اس نے یہ اندازہ لگا لیا کہ وہ مر گیا ہے اور دفن کر دیا گیا ہے اس کی ذہنی حالت کا فائدہ اٹھاتےہوئے ایک یو ٹیوبر نے محض طنز و مزاح اور اپنی ریٹنگ بڑھانے کے چکر میں ایسی ویڈیو ریکارڈ کر کے اپ لوڈ کی۔ اُس کے خلاف بھی تحت ضابطہ کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔
عوام الناس کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ بِنا تحقیق کیے کوئی بھی پوسٹ اپ لوڈ یا شئیر نہ کریں ایسا نہ ہو کہ آپ کوئی غلط مواد اپ لوڈ یا شئیر کر کے سائیبر کرائم کے مرتکب بن جائیں اور پھر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے . سوشل میڈیا کا استعمال انتہائی محتاط انداز میں کریں ۔
آگاہ رہیں . . . . . . . محفوظ رہیں (ترجمان پولیس باغ)