Islam Adviser

Islam Adviser Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Islam Adviser, Digital creator, Buthidaung.

14/12/2023

M***i Taqi Usmani Sahep ki Jazbati Bayan❤️❤️❤️

14/12/2023

بسم اللہ الرحمن الرحیم

فتح کا پہلا جھونکا
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته...
اللہ تعالی کی مجاہدین کے ساتھ نصرت...بالآخر اسرائیل نے گھٹنے ٹیک دیے...ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ وہ اسی خواب میں رہا کہ...حماس کو مٹا دے گا...غزہ کو توڑ دے گا...وہ بدمست خونی جانور کی طرح بمباری کرتا رہا...معصوم بچوں اور نہتی خواتین کو قتل کرتا رہا...مگر وہ ”غزہ“ کی گردن نہ جھکا سکا...اور بالآخر خود گردن جھکانے پر مجبور ہوا...اہل غزہ نے اسلام کے سب سے بڑے دشمن کا غرور توڑ دیا...اپنے بہت سے قیدیوں کو چھڑوا لیا...اور ساری دنیا کی سوچ کو بدل کر رکھ دیا...اب چار روزہ جنگ بندی کے بعد کیا ہوگا؟ اس کا کسی کو علم نہیں...نہ حماس کو نہ اسرائیل کو...اور نہ باقی دنیا کو...کیونکہ ”جہاد فی سبیل اللہ“ اپنے فیصلے خود کرتا ہے...کبھی ”بدر“ والا فیصلہ...کبھی ”حمراء الاسد“ والا فیصلہ...کبھی احزاب والا فیصلہ...کبھی ”حدیبیہ“ والا فیصلہ...اور کبھی فتح مکہ والا فیصلہ...
جہاد بڑا عظیم عمل ہے یہ مجاہدین کو دنیا و آخرت میں ”عظیم“ بناتا ہے.......اور جہاد کے فیصلے بالکل اٹل ہوتے ہیں...اور حیران کرنے والے ہوتے ہیں...وہ لوگ جو وقتی جذبات کے تحت مجاہدین کی حمایت کرتے ہیں......وہ اس وقت اپنی حمایت بدل لیتے ہیں...جب انہیں جہاد کے بعض فیصلے سمجھ میں نہیں آتے...مگر جو لوگ جہاد سے اس لئے محبت رکھتے ہیں کہ جہاد اللہ تعالی کا حکم ہے...جہاد حضرت آقا محمد مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب طریقہ ہے...جہاد اسلام کا محکم اور قطعی فریضہ ہے...جہاد ”امن عالم“ کی ضمانت ہے...جہاد مسلمانوں کے لئے کامیابی کی ضمانت ہے...جہاد ایک مسلمان کی کامیاب ترین تجارت ہے...جہاد ایک مسلمان سے اللہ تعالی کا پکا اور نفع بخش سودا اور خرید و فروخت ہے...جہاد دلوں کی شفاء ہے...جہاد ”غیظ قلوب“ کا علاج ہے...جہاد فتنے کا توڑ ہے...جہاد افضل ترین عبادت ہے...اور جہاد عشق و شوق کا مختصر جنتی راستہ ہے......ایسے لوگ ہر موقع پر مجاہدین کا ساتھ دیتے ہیں...مجاہدین غالب ہوں یا مغلوب...مشہور ہوں یا گمنام...فاتح ہوں یا بظاہر مفتوح.....لڑیں یا وقتی صلح کریں...کوئی معاہدہ کریں یا کسی کو حلیف بنائیں...جہاد سے سچی محبت کرنے والے...ہر موقع پر مجاہدین کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں...اس لئے الحمدللہ ہم جنگ میں بھی حماس کے ساتھ کھڑے تھے...اور آج جنگ بندی میں بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں.......ان کے قیدی چھوٹ رہے ہیں تو یوں خوشی ہو رہی ہے جیسے اپنے بھائی، بیٹے، بیٹیاں رہائی پا رہے ہیں...چار روز بعد جو کچھ بھی ہوگا ہم اسلام، جہاد اور مجاہدین کے ساتھ ہوں گے ان شاءاللہ...اس کی ظاہری صورت خواہ کچھ بھی سامنے آئے...
والسلام
خادم......لااله الاالله محمد رسول الله

14/12/2023

بسم اللہ الرحمن الرحیم

*فتح کا پہلا جھونکا*
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته...
اللہ تعالی کی مجاہدین کے ساتھ نصرت...بالآخر اسرائیل نے گھٹنے ٹیک دیے...ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ وہ اسی خواب میں رہا کہ...حماس کو مٹا دے گا...غزہ کو توڑ دے گا...وہ بدمست خونی جانور کی طرح بمباری کرتا رہا...معصوم بچوں اور نہتی خواتین کو قتل کرتا رہا...مگر وہ ”غزہ“ کی گردن نہ جھکا سکا...اور بالآخر خود گردن جھکانے پر مجبور ہوا...اہل غزہ نے اسلام کے سب سے بڑے دشمن کا غرور توڑ دیا...اپنے بہت سے قیدیوں کو چھڑوا لیا...اور ساری دنیا کی سوچ کو بدل کر رکھ دیا...اب چار روزہ جنگ بندی کے بعد کیا ہوگا؟ اس کا کسی کو علم نہیں...نہ حماس کو نہ اسرائیل کو...اور نہ باقی دنیا کو...کیونکہ ”جہاد فی سبیل اللہ“ اپنے فیصلے خود کرتا ہے...کبھی ”بدر“ والا فیصلہ...کبھی ”حمراء الاسد“ والا فیصلہ...کبھی احزاب والا فیصلہ...کبھی ”حدیبیہ“ والا فیصلہ...اور کبھی فتح مکہ والا فیصلہ...
جہاد بڑا عظیم عمل ہے یہ مجاہدین کو دنیا و آخرت میں ”عظیم“ بناتا ہے.......اور جہاد کے فیصلے بالکل اٹل ہوتے ہیں...اور حیران کرنے والے ہوتے ہیں...وہ لوگ جو وقتی جذبات کے تحت مجاہدین کی حمایت کرتے ہیں......وہ اس وقت اپنی حمایت بدل لیتے ہیں...جب انہیں جہاد کے بعض فیصلے سمجھ میں نہیں آتے...مگر جو لوگ جہاد سے اس لئے محبت رکھتے ہیں کہ جہاد اللہ تعالی کا حکم ہے...جہاد حضرت آقا محمد مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب طریقہ ہے...جہاد اسلام کا محکم اور قطعی فریضہ ہے...جہاد ”امن عالم“ کی ضمانت ہے...جہاد مسلمانوں کے لئے کامیابی کی ضمانت ہے...جہاد ایک مسلمان کی کامیاب ترین تجارت ہے...جہاد ایک مسلمان سے اللہ تعالی کا پکا اور نفع بخش سودا اور خرید و فروخت ہے...جہاد دلوں کی شفاء ہے...جہاد ”غیظ قلوب“ کا علاج ہے...جہاد فتنے کا توڑ ہے...جہاد افضل ترین عبادت ہے...اور جہاد عشق و شوق کا مختصر جنتی راستہ ہے......ایسے لوگ ہر موقع پر مجاہدین کا ساتھ دیتے ہیں...مجاہدین غالب ہوں یا مغلوب...مشہور ہوں یا گمنام...فاتح ہوں یا بظاہر مفتوح.....لڑیں یا وقتی صلح کریں...کوئی معاہدہ کریں یا کسی کو حلیف بنائیں...جہاد سے سچی محبت کرنے والے...ہر موقع پر مجاہدین کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں...اس لئے الحمدللہ ہم جنگ میں بھی حماس کے ساتھ کھڑے تھے...اور آج جنگ بندی میں بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں.......ان کے قیدی چھوٹ رہے ہیں تو یوں خوشی ہو رہی ہے جیسے اپنے بھائی، بیٹے، بیٹیاں رہائی پا رہے ہیں...چار روز بعد جو کچھ بھی ہوگا ہم اسلام، جہاد اور مجاہدین کے ساتھ ہوں گے ان شاءاللہ...اس کی ظاہری صورت خواہ کچھ بھی سامنے آئے...
والسلام
خادم......لااله الاالله محمد رسول الله

14/12/2023
14/12/2023
25/11/2023

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مخفی نگاہوں کو دیکھنے والا
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته...
اللہ تعالی ”نگاہوں“ کا احاطہ فرماتے ہیں جبکہ کوئی ”نگاہ“ اللہ تعالی کا احاطہ نہیں کر سکتی...
”لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ“ (سورۃ الانعام ١٠٣)
قرآن مجید کی اس آیت مبارکہ کو اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے...کیونکہ اس کا تعلق ”عقائد“ سے ہے...اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ ایمان والے جنت میں اللہ تعالی کی ”زیارت“ سے ”مشرف“ ہوں گے...اور اس آیت میں اس کی نفی نہیں ہے...یہ آیت دنیا کے بارے میں ہے کہ دنیا میں اپنی آنکھوں سے کوئی بھی...اللہ تعالی کو نہیں دیکھ سکتا...اسی طرح یہ آیت ”ادراک“ کے بارے میں ہے کہ......اللہ تعالی کی ذات کا مکمل ”احاطہ“ کوئی بھی...کبھی نہیں کر سکتا...جبکہ اللہ تعالی ہر نگاہ کو دیکھتے ہیں...اس کا احاطہ فرماتے ہیں کہ...کہاں سے شروع ہوئی کہاں تک پہنچی...انسان اور دیگر جاندار اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھتے...بلکہ اللہ تعالی کی قدرت اور حکم سے دیکھتے ہیں......اگر آنکھ سے دیکھتے ہوتے تو دیکھنے میں اتنا فرق کیوں ہوتا؟ انسان صرف چند میٹر تک دیکھ سکتا ہے جبکہ چیل، باز، شاہین کئی میل دور تک دیکھ سکتے ہیں...کئی جانور رات کے اندھیرے میں دن کی روشنی سے بھی زیادہ دیکھتے ہیں...سمندری جانور پانی کی گہرائی اور تاریکی میں دیکھ لیتے ہیں...معلوم ہوا کہ......سب نگاہیں اللہ تعالی کی قدرت کے احاطے میں ہیں...وہ جو چاہے دکھا دے جو چاہے نہ دکھائے...جتنا چاہے دکھا دے اور جتنا چاہے نہ دکھائے...اللہ تعالی نے اپنی یہ قدرت نازل فرمانے کے لئے ”آنکھ“ کو آلہ اور مقام بنایا ہے.....چنانچہ ”جاندار“ آنکھ کے ذریعے دیکھتے ہیں...
وہ مجاہدین جن کو دشمن کا خطرہ ہے...وہ مسلمان جو کسی سے خوفزدہ ہیں...وہ صبح و شام یہ آیت مبارکہ سات بار پڑھ لیا کریں...وہ دشمن کی نگاہ سے مخفی رہیں گے ان شاءاللہ...یہ آیت مبارکہ رزق کی وسعت...اور دشمنوں سے مخفی ہونے اور دیگر کئی خواص کے لئے بھی ”اہل تجربہ“ کے ہاں معروف ہے...خوب فائدہ اٹھائیں...ہمارے دیرینہ ساتھی، دوست اور جماعت کے بزرگ مخلص وفادار حاجی بخت زبیر صاحب انتقال فرما چکے ہیں...کچھ عرصہ پہلے انہوں نے خط لکھا تھا کہ میری زندگی کا اب پتہ نہیں ایک بار ملاقات چاہتا ہوں...الحمدللہ وہ ملاقات ہو گئی تھی...آج وہ رب تعالی کی ملاقات کو روانہ ہو گئے...اللہ تعالی مغفرت، رحمت اور اکرام و شہادت کا معاملہ نصیب فرمائیں.......آمین یا ارحم الراحمین...
والسلام
خادم......لااله الاالله محمد رسول الله

     news for us 😭😭 Hazarat Maulana  Abu Taher  Saheb  Shaikh Hadith of Feramfuru Madarsha  Maungdaw today passed away  ...
14/11/2023

news for us 😭😭

Hazarat Maulana Abu Taher Saheb Shaikh Hadith of
Feramfuru Madarsha Maungdaw today passed away May Allah grant him Highest place in Jannatul Firdous 🤲😭 😭. انا اللہ وانا الیہ راجعون 🤲

اللھم اغفر له وار حمه وعا فه واعف عنه واسکنه فسیح جنا تک یارب العالمین 🤲😭

13/11/2023

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مقدس نعمتوں پر خصوصی شکر
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته...
اللہ تعالی کی ہر نعمت پر اہتمام سے ”شکر“ ادا کرنے والے بندے...”شکور“ کہلاتے ہیں...اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ میرے ”شکور“ بندے بہت تھوڑے ہوتے ہیں...ہر نعمت کو محسوس کرنا...ہر نعمت کو دل و جان سے قبول کرنا...ہر نعمت کی قدر کرنا...کسی بھی نعمت کو اپنا حق نہ سمجھنا بلکہ...اللہ تعالی کا احسان سمجھنا...کسی بھی نعمت کو اپنا ذاتی کمال نہ سمجھنا بلکہ...اللہ تعالی کا فضل سمجھنا...کسی بھی نعمت کو اللہ تعالی کی نافرمانی میں استعمال نہ کرنا...کسی بھی نعمت پر فخر نہ کرنا...بلکہ ہر نعمت پر شکر ادا کرنا...خواہ وہ نعمت دینی ہو یا دنیوی...چھوٹی ہو یا بڑی...ظاہری ہو یا باطنی...ہر نعمت پر شکر...دل سے شکر...زبان سے شکر...یہ ہے ”شکور“ بندوں کا طریقہ...اور ”شکور“ بندے بہت تھوڑے ہوتے ہیں...اللہ تعالی اپنے فضل سے ہمیں ان میں شامل فرما دیں...اللہ تعالی کو زیادہ راضی کرنے والا ”شکر“ وہ ہوتا ہے جو دینی اور دائمی نعمتوں پر دل کی خوشی سے ادا کیا جائے...نماز پر شکر، مسجد حاضری پر شکر...قرآن پر شکر...جہاد پر شکر...ذکر، اذکار، درود شریف اور استغفار پر شکر...الغرض ہر دینی نعمت پر شکر...کیونکہ ہر دینی نعمت ”دائمی“ ہوتی ہے...مثلا ایک روپیہ بھی جہاد میں دینے کی توفیق ملی تو دل کی خوشی سے شکر ادا کیا...اب یہ ”روپیہ“ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو گیا...یہ اللہ تعالی کے پاس بڑھتا رہے گا اور ہر مشکل وقت میں ہمارے کام آئے گا....خصوصا جب مرنے کے بعد اصل تنہائی اور اصل مشکل شروع ہوگی تو...یہ ہمارے لئے رفیق اور آسانی بن جائے گا ان شاءاللہ...
اللہ تعالی اس زمانے میں جن مسلمانوں کو شرعی جہاد فی سبیل اللہ اور اس کی محنت کے لئے قبول فرماتے ہیں...ان کی جان، مال، وقت اور محنت اس عظیم اور مبارک فریضے میں لگتی ہے....ان مسلمانوں پر اللہ تعالی کا فضل ہے، بہت بڑا فضل...انہیں چاہیے کہ وہ ”شکر“ میں ڈوب جائیں کیونکہ یہ عظیم سعادت ہر کسی کو نہیں ملتی...
الحمدللہ خوش نصیب افراد ”طوفان اقصیٰ“ اور ”مقدس جہاد“ کی محنت میں لگے ہوئے ہیں...یہ ہمیشہ ہمیشہ کام آنے والی دائمی اور قیمتی نعمت ہے...روز شکر ادا کیا کریں، بار بار شکر ادا کیا کریں....آپ سب کو میرا تہہ دل سے سلام اور قلبی دعائیں...خصوصا انگڑائی لے کر جاگ اٹھنے والے...صوبہ سیدنا ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کے جانبازوں کو خصوصی سلام....اور ان کے لئے خصوصی دعائیں...والحمد للہ رب العالمین...
والسلام
خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

12/11/2023

True,word M***i Tariq Masood Sahep

11/11/2023

بسم اللہ الرحمن الرحیم

معصوم ارواح کا لشکر
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته...
اللہ تعالی نے انسان کی ”روح“ کو بہت ”طاقت“ عطاء فرمائی ہے...انسان کی ”روح“ گناہوں سے کمزور ہوتی ہے...اور نیک اعمال سے مضبوط ہوتی ہے...اس لئے جو مسلمان ”گناہوں“ سے بچتے ہیں ان کی روح بہت طاقتور ہوتی ہے...وہ دین کے بڑے بڑے کام آسانی سے کر لیتے ہیں...ان کی بات میں اثر ہوتا ہے...اور ان کی روح سے کمزور روحیں طاقت پاتی ہیں...جسطرح کہ چارج بیٹری سے کمزور بیٹری اسٹارٹ ہو جاتی ہے...معصوم بچے چونکہ ہر گناہ، ہر نافرمانی سے پاک ہوتے ہیں...اس لئے ان کی ”روح“ بے حد طاقتور ہوتی ہے...پاک، صاف اور مضبوط...
مصر میں فرعون کی حکومت بہت مضبوطی سے قائم تھی...فرعون کوئی معمولی آدمی نہیں تھا...اس بدبخت کو اللہ تعالی نے بہت بڑی اور عجیب صلاحیتیں عطاء فرمائی تھیں...انہی صلاحیتوں کے زور پر اس نے اتنی بڑی سلطنت قائم کر رکھی تھی...اور اسے بظاہر کسی زوال کا خطرہ نہیں تھا...مگر پھر اس نے اپنا اقتدار بچانے کے لئے ”بنی اسرائیل“ کے معصوم بچوں کو قتل کروانا شروع کر دیا...بس اسی جرم کی وجہ سے اس کی ”مہلت“ ختم ہو گئی...حضرت سیدنا موسی علیہ الصلٰوۃ والسلام....اپنے بھائی حضرت ہارون علیہ الصلٰوۃ والسلام کے ساتھ واپس مصر تشریف لائے تو وہ کل دو افراد تھے...جبکہ فرعون کے پاس لاکھوں کا لشکر تھا...اہل دل نے لکھا ہے کہ...فرعون نے جن معصوم بچوں کو قتل کیا تھا...ان کی ”ارواح“ ایک لشکر بن کر حضرت موسی علیہ الصلٰوۃ والسلام کے ساتھ کھڑی ہو گئیں...اور بچوں کی روحیں بہت طاقتور ہوتی ہیں...اصل میں تو ایمان والوں کی نصرت اللہ تعالی ہی فرماتے ہیں...اور اللہ تعالی ہی نصرت کے مالک ہیں...مگر پھر ان کی مرضی کہ جس چیز کے ذریعے چاہیں نصرت فرما دیں...چنانچہ کبھی یہ نصرت فرشتوں کے ذریعہ آتی ہے...کبھی ہوا، بارش یا کسی اور مخلوق کے ذریعہ...حضرت موسی علیہ الصلٰوۃ والسلام کی نصرت اللہ تعالی نے معصوم شہید بچوں کی ”ارواح“ کے ذریعہ فرمائی...چنانچہ فرعون بے بس ہو گیا...اور اتنی طاقت کے باوجود حضرت موسی علیہ الصلٰوۃ والسلام پر ہاتھ نہ اٹھا سکا...اور مغلوب ہوتے ہوتے بالآخر سمندر میں غرق ہو گیا.....
آج اسرائیل ”غزہ“ میں جن معصوم بچوں کو ”شہید“ کر رہا ہے...تو ان بچوں کا کوئی نقصان نہیں...وہ تو اپنی پاک اور طاقتور ارواح کے ساتھ اللہ تعالی کی مہمانی میں جا رہے ہیں...مگر نقصان خود یہودیوں کا ہے...ان کی مہلت ختم ہو رہی ہے...اور غزہ کے شہید بچوں کی ”ارواح“ کا لشکر ”جرار“ ان کے خلاف جمع ہو رہا ہے...اس لشکر کے سامنے یہودی کچھ نہیں کر سکیں گے...کچھ بھی نہیں...
والسلام
خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

09/11/2023

بسم اللہ الرحمن الرحیم

إِحدَى الْحُسْنَیَیْنْ
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته...
اللہ تعالی نے ”قرآن مجید“ میں ایمان والوں کے لئے...ایک عجیب و غریب، انمول انعام کا اعلان فرمایا ہے....اس انعام کا نام ہے ”إِحدَى الْحُسْنَیَیْنْ“...اور اس کا پرکشش تذکرہ سورہ التوبہ کی آیت (52) میں موجود ہے...اور یہ آیت حالیہ ”جہاد اقصٰی“ کی حقیقت اور نتیجہ سمجھاتی ہے....ارشاد فرمایا!
قُلْ هَلْ تَرَبَّصُوْنَ بِنَاۤ اِلَّاۤ اِحْدَى الْحُسْنَیَیْنِ الآية
(مفہوم) اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) آپ ان سے فرما دیجئے کہ تم ہم پر دو بہترین نعمتوں میں سے ایک کا انتظار کر رہے ہو...اور ہم تم پر انتظار کر رہے ہیں کہ اللہ تعالی تمہیں اپنی طرف سے براہ راست عذاب دے یا ہمارے ہاتھوں سے تمہیں عذاب دے، چلو تم بھی انتظار کرو،ہم بھی انتظار کرتے ہیں....
سبحان اللہ! ایمان والوں کے لئے ہر حال میں خوبی، نعمت، خیر اور بھلائی ہے....منافقوں سے کہا جا رہا ہے کہ تمہیں ہمارے بارے میں فتح کی خبر ملے یا شکست کی.....ہمارے لئے بس خیر ہی خیر ہے....جہاد تو اللہ تعالی کے ساتھ تجارت ہے....اور اللہ تعالی کی تجارت میں نقصان کا تصور بھی نہیں...فتح، غنیمت اور نصرت ملے تو بھی خیر....اور اگر شہادت، زخم اور مظلومیت ملے تو بھی بڑی خیر....ہاں تم اپنے بارے میں سوچو...تمہارے لئے تو بس خسارہ ہی خسارہ ہے...عذاب ہی عذاب ہے....
اے اہل غزہ!...آپ کو ”إِحدَى الْحُسْنَیَیْنْ“ مبارک ہو....اے صہیونیو! اور ان کے حامیو! تمہارے لئے صرف لعنت اور عذاب ہے....یاد رکھو! ایٹمی حملے سے مسلمان نہیں ڈرتے...موت نے تو آنا ہے...مچھر کے کاٹنے سے آئے یا ”ایٹم بم“ سے...کیا فرق ہے دونوں میں؟...تو کیا مچھر کو بھی ہم طاقت مان لیں...یہودیو! تم ذلیل تھے....تم ذلیل ہو....اور تم ذلیل رہو گے...یہ قرآن مجید کا اٹل فیصلہ ہے...
والسلام
خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

08/11/2023

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مسلمان کا ایک امتحان
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته...
اللہ تعالی ایمان والوں کے درمیان ”محبت“ قائم فرماتے ہیں....اور یہ ”محبت“ ایک مؤمن کے لئے قیمتی ترین عمل بن جاتی ہے....الحمدللہ ثم الحمدللہ ہم ”اہل غزہ“ سے ”محبت“ رکھتے ہیں...بہت گہری ”محبت“ اور یہ ”محبت“ اللہ تعالی نے ہمیں اپنے فضل سے عطاء فرمائی ہے....خوش نصیب ہیں وہ مسلمان جو ”مجاہدین اقصٰی“ اور ”فلسطین“ کے مسلمانوں سے ”محبت“ رکھتے ہیں...ان کے لئے دعاء کرتے ہیں...خوش نصیب ہیں وہ مسلمان جنہوں نے ”مجاہدین اقصٰی“ کے لئے بڑے بڑے عطیات پیش کئے ہیں....یا اپنی استطاعت کے مطابق عطیات نچھاور کئے ہیں....یہ سب حضرات و خواتین اپنی خوش نصیبی پر اللہ تعالی کا شکر ادا کریں.....کیونکہ اس وقت یہ ایمان کا امتحان ہے....اور وہ اللہ تعالی کے فضل سے اس امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں....قرآن مجید نے کئی بار سمجھایا ہے کہ جب کفر و اسلام کی جنگ ہوتی ہے تو اللہ تعالی اسلام کا دعویٰ کرنے والوں میں چھانٹی فرماتے ہیں....امتحان لیتے ہیں کہ کون حقیقی مؤمن ہے اور کون نام کا مسلمان...”طوفان اقصٰی“ کا جہاد شروع ہوا تو مسلمان دو حصوں میں بٹ گئے....ایک طبقے نے دل و جان سے اس جہاد کی قدر کی، عزت کی.....اس کے لئے دعائیں مانگیں....مجاہدین سے محبت کی، خود اپنی جان قربانی کے لئے پیش کی...اپنا مال قربان کیا..اور اب ہر لمحہ اس جنگ پر یوں نظر رکھے بیٹھے ہیں جیسا کہ..”اہل غزہ“ ان کے سگے بیٹے، سگے بھائی اور اپنی بیٹیاں، بہنیں ہیں....وہ شہداء کو دیکھتے ہیں تو تڑپ اٹھتے ہیں...وہ اسرائیل کی کوئی ہزیمت سنتے ہیں تو خوش ہو کر شکر میں ڈوب جاتے ہیں...قرآن مجید کی روشنی میں یہ طبقہ ایمان پر ہے...اسلام پر ہے...جبکہ مسلمان کہلانے والے کئی بد نصیب اس حالت، سوچ، نظریے اور کیفیت سے محروم ہیں..کیونکہ وہ ایمان کے اس امتحان میں ناکام ہو چکے ہیں..اللہ تعالی ہم سب کو ایمان پر زندہ رکھے...اور ایمان پر موت عطاء فرمائے...
والسلام
خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

07/11/2023

Masulmano ke khelaf konsi chal kamiab se chali gayie sab bata dia ankhe kholo masulmano

07/11/2023

صحیح بخاری
کتاب: کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان
باب: رسول اللہ ﷺ کی سنتوں کی پیروی کرنے کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہمیں متقین کا امام بنادے مجاہد نے کہا کہ ایسے امام کہ ہم اپنے سے پہلے والوں کی اقتداء کریں اور ہم سے بعد والے ہماری اقتداء کریں اور ابن عون نے کہا کہ تین باتیں ایسی ہیں جنہیں میں اپنے اور اپنے بھائیوں کے لئے پسند کرتا ہوں اس سنت کو سیکھیں اور اس کے متعلق پوچھیں اور قرآن کو سمجھیں اور اس کے متعلق لوگوں سے دریافت کریں اور لوگوں سے بجز نیک کام کے ملنا چھوڑ دیں۔

حدیث نمبر: 7275
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ وَاصِلٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ جَلَسْتُ إِلَى شَيْبَةَفِي هَذَا الْمَسْجِدِ قَالَ:‏‏‏‏ جَلَسَ إِلَيَّ عُمَرُ فِي مَجْلِسِكَ هَذَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لَا أَدَعَ فِيهَا صَفْرَاءَ وَلَا بَيْضَاءَ، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا قَسَمْتُهَا بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ مَا أَنْتَ بِفَاعِل، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لِمَ قُلْتُ لَمْ يَفْعَلْهُ صَاحِبَاكَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ هُمَا الْمَرْءَانِ يُقْتَدَى بِهِمَا.

ترجمہ:
ہم سے عمرو بن عباس نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن مہدی نے، کہا ہم سے سفیان ثوری نے، ان سے واصل نے، ان سے ابو وائل نے بیان کیا کہ اس مسجد (خانہ کعبہ) میں، میں شیبہ بن عثمان حجبی (جو کعبہ کے کلیدبردار تھے) کے پاس بیٹھا تو انہوں نے کہا کہ جہاں تم بیٹھے ہو، وہیں عمر (رض) بھی میرے پاس بیٹھے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ میرا ارادہ ہے کہ کعبہ میں کسی طرح کا سونا چاندی نہ چھوڑوں اور سب مسلمانوں میں تقسیم کر دوں جو نذر اللہ کعبہ میں جمع ہے۔ میں نے کہا کہ آپ ایسا نہیں کرسکتے۔ کہاں کیوں ؟ میں نے کہا کہ آپ کے دونوں ساتھیوں (رسول اللہ ﷺ اور ابوبکر رضی اللہ عنہ) نے ایسا نہیں کیا تھا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ وہ دونوں بزرگ ایسے ہی تھے جن کی اقتداء کرنی ہی چاہیے۔

07/11/2023

صحیح بخاری
کتاب: توحید کا بیان
باب: نبی ﷺ کا اپنی امت کو اللہ تبارک وتعالی کی توحید کی طرف بلانے کا بیان

حدیث نمبر: 7371
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ.

ترجمہ:
ہم سے ابوعاصم نبیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے زکریا بن اسحاق نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن عبداللہ بن صیفی نے بیان کیا، ان سے ابومعبد نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عباس (رض) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے معاذ بن جبل (رض) کو یمن بھیجا۔

27/10/2023

Assalamualaikum
Jumah Mubarek
Free Palestine

26/10/2023

Assalamualaiku worahmotullahi wobarkatuhu

19/10/2023

Free Palestine😭😭😭

15/10/2023

Aameen

13/10/2023

Praying for humanity. 🤲🏼 Praying for peace. 🤲🏼🇵🇸 Innocent people and especially innocent kids are losing their lives in the war - on both sides. It's so heartbreaking & sad. 😥💔 PLEASE STOP THE WAR!!! ❌❌❌

13/10/2023

Tiger

Address

Buthidaung

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Islam Adviser posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share