Voice Of Asia Japan

Voice Of Asia Japan Pakistan community news , events and activities here at Japan

31/01/2024

اس وقت پاکستان میں نا انصافی ظلم اور جبر ہو نہیں رہا ہوتا ہوا نظر بھی آ رہا ہے یاد رکھیں کہ کفر کا نظام تو چل سکتا ہے ظلم کا نظام نہیں چل سکتا
میرے پاکستانیو آپ نے بس گھبرانا نہیں
8فروری کو آپ نکلیں گے تو خان نکلے گا
ظلم آخر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے

02/01/2024

مٹ جاے گی مخلوق تو انصاف کروگے؟
منصف ہو تو خشر اٹھا کیوں نہیں دیتے

25/06/2023
22/01/2023
09/11/2022
اس وقت تقریباً 90لاکھ سے زائد پاکستانی دنیا بھر کے115ممالک میں رہائش پذیر ہیں انہیں طارقین وطن یا انگریزی میں(اوورسیز ) ...
20/06/2022

اس وقت تقریباً 90لاکھ سے زائد پاکستانی دنیا بھر کے115ممالک میں رہائش پذیر ہیں انہیں طارقین وطن یا انگریزی میں(اوورسیز ) اوورسیز پاکستانی کا نام دیا جاتا ہے۔ان میں سے بہت کم ایسے ہونگے جو پاکستان میں خوشحال ہوتے ہوئے شوق سے دیار غیر سدھار ے ہوں۔ اکثریت اپنے حالات سے تنگ آکر گھر کی بہتری کیلیے دربدر ہونے اور پردیس کی مشقت سہنے پر مجبور ہوئے ان میں بیشتر کئی ممالک میں اپنے قدم جما چکے ہیں اور کئی ایک شعبوں میں کارھائے نمایاں سر انجام دے کر اپنے وطن اور گھر والوں کانام روشن کر رہے ہیں۔اور آج دنیا کی کامیاب کہانیوں کے کردار کے طور پر جانے جاتے ہیں مگر زیادہ تر تعداد ایسے پردیسیوں کی ہے جو آج بھی اپنے آپ کو دن رات محنت کی چکی میں اس لیے پیس رہے ہیں تاکہ اپنے گھر والوں کو خوشیاں مہیا کر سکیں۔یہ لوگ اپنے ماں باپ،بہن بھائی بیوی بچوں سے دور رہنے پر مجبور ہیں۔سال ہاسال اپنوں کے چہرے دیکھنے کو ترستے ہیں۔ان کے پیارے اکثر ان کی غیر موجودگی میں جہاں فانی سے کوچ کر جاتے ہیں مگر یہ بے چارے ان کا آخری دیدار تک نہیں کر پاتے۔ ایک پردیسی کا سب سے بڑا دکھ یہی ہوتا ہے کہ وہ اپنے ماں باپ یاکسی عزیز ترین رشتہ دار کے جنازے کو کندھا بھی نہ دے سکے ان اوورسیز کے بے حد مسائل ہیں جو کہ چند سطروں میں ناقابل بیان ہیں۔یہ لوگ نہ صرف اپنے گھروں کو چلا رہے ہیں بلکہ اپنے ملک پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر میں ان کا سب سے بڑا حصّہ ہے۔ اگر اوورسیز اپنا پیسہ بنکوں کے ذریعے وطن میں نہ بھیجتے تویہ ملک کب کا دیوالیہ ہو چکا ہوتا۔ 2021کے آخر تک اوورسیز پاکستانیوں نے 33ارب ڈالر کا کثیر زرمبادلہ وطن بھجوا کر نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ یہ سب عمران خان کی حکومت میں ممکن ہوا۔ جب عمران خان اقتدار میں آے تو پہلی دفعہ اوورسیز کو لگا کہ انہیں کسی نے (اون)کیا ہے عزت دی ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی آواز پر سب نے لبیک کہا۔ اور دل کھول کر پیسہ ملک بھجوایا پی ٹی آئی حکومت نے بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا۔ جو کہ موجودہ حکومت نے چھین لیا۔ آج باہر بیٹھے پاکستانی حکومت سے یہ پوچھتے ہیں کہ آپ کو ہمارا پیسہ تو اچھا لگتا ہے مگر ووٹ کا حق اچھا کیوں نہیں لگتا۔آپ ہمیں ملک سے تو نکال سکتے ہیں لیکن ملک کو ہمارے دلوں سے کبھی نہیں نکال سکتے ہم کبھی بھی اپنے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے آج اوورسیز پاکستانیوں کے بنیادی مطالبات میں سے چند ایک مندرجہ ذیل ہیں۔
ووٹ ڈالنے کا حق دیا جائے جو کہ نادرا کے ہوتے ہوئے قطعی طور پر ممکن ہے۔ اور سپریم کورٹ بھی کہہ چکی ہے۔اور قانون بھی پاس ہو چکا تھا۔

ایئرپورٹ پر نا جائز تنگ نہ کیا جائے اگر امپورٹڈ حکومت آسکتی ہے تو امپورٹڈ سامان کیوں نہیں۔

مختلف ملکوں میں وفات پا جانے والوں کی میت پی آئی اے سے مفت پاکستان منتقل کرنے کی سہولت موجود ہے مگر جن ملکوں میں پی آئی اے نہیں جاتی وہاں سے بھی حکومت پاکستان اپنی سفارت خانوں کے ذریعے میت کے اخراجات خود برداشت کرے تاکہ ملک کو کروڑوں ڈالر زرمبادلہ بھجوانے والے محنت کشوں کی دل جوئی کی جا سکے۔

انکی پراپرٹی پر قبضہ گروپوں اور لینڈ مافیا سے جان چھڑوائی جائے ۔

ان کے بچوں کو اچھے سکول،کالج اور یونیورسٹی میں سکالر شپ دی جائے۔

اسمبلی اور سینیٹ میں نمایندگی دی جائے۔

کاروبار میں ٹیکسوں پر چھوٹ دی جائے جیساکہ گزشتہ حکومت نے پلان کیا تھا۔(پی ڈی ایم) حکومت کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ جب سے آپ نے اوورسیز کے ووٹ کی مخالفت شروع کی ہے۔غیرممالک سے زرمبادلہ کی ترسیل میں کمی واقع ہوئی ہے۔آپ انہیں سیاسی حدف نہیں بنا سکتے یہ ملک کے مفاد میں قطعاً نہیں مگر کیا کریں موجودہ حکومت تو آئی ہی اپنے مفادات کو تحفظ دینے کے لیے ہے ا ن کو ملکی مفاد پی ٹی آئی کامفاد نظر آتا ہے۔ خدارا عمران خان دشمنی سے باز رہیں اور اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستانی شہری سمجھیں نہ کہ پی ٹی آئی ورکر۔

رضا حسن ہاشمی
[email protected]

27/05/2022

جنہوں نے ہم سے ووٹ دینے کا حق چھینا ہے ان سے ہم ووٹ لینے کا حق چھین لیں گے

15/04/2022

01/04/2022

اتحادی، مفاد ی، فسادی، تحریر رضا ہاشمی
اپریل 1, 2022

یہ سیاسیات کا کھیل ہے، یہ منافقوں ہی کی جیل ہے
یہا ں بھونکتا کوئی اور ہے، یہاں کاٹتا کوئی اور ہے

یہ شعر میں نے زمانہ طالب علمی میں گجرات میں چوہدریوں کے گھر نت ہاؤس میں منعقد ہونے والے عالمی مشاعرے میں سنا
ضیاالحق قاسمی جب اپنی یہ نظم پڑھ رہے تھے اس وقت سٹیج پر اس وقت کے وزیر اعلی غلام حیدر وائیں سمیت کئی وزرا اور سیاستدان براجمان تھے۔ چوہدری صاحبان میزبانی فرما رہے تھے سامعین میں اکثریت اسٹوڈنٹس کی تھی۔ جو کے اس شعر پر مقرر مقرر کی تکرار کر رہے تھے۔ جبکہ تمام سیاستدان ایک دوسرے کو دیکھ کر کھسیانی ہنسی ہنس رہے تھے مگر کسی نے مائینڈ نہیں کیا آج اتنے برسوں کے بعد مجھے اس شعر کی تشریح معلوم پڑی ہے حکومت کو گرانے کے چکر میں سب مخالفین ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو گئے ہیں۔

عمران خان کی بابت یہی کہہ سکتا ہوں کہ
زندگی گاوں کی حسین لڑکی۔ گِھرگئی ہے تماش بینوں میں۔
اس وقت تین قسم کے لوگوں کے ساتھ حکومت وقت کا سامنا ہے

اتحادی مفاد ی اور فسادی

ان میں شیخ رشید، فہمیدہ مرزا زبیدہ جلال جیسے اتحادی بھی شامل ہیں جو اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں جبکہ کچھ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق ، بی اے پی اور شاہ زین بگٹی جیسے مفاد ی بھی ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو آکشن پر پیش کر دیا کہ لگاؤ ہمارا ریٹ جو مراعات زیادہ دے گا ان کا ووٹ انہی کو جائیگا پھر سب تماشا قوم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ لوگوں کو اپنا ضمیر جگانے کے لیے سندھ ہاؤس جانا پڑا سنا ہے وہاں نوٹ سنگھا کر ضمیر کو ہوش میں لایا جاتا ہے ویسے کمال ہیں یہ ضمیر بھائی بھی تین سال تک وزارتوں کے نشے میں مدہوش سوئے رہے۔
ایم لیو ایم اور ق لیگ نے ہر مشکل موقع پر موقع شناسی کی اور زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کیے۔ جتنے لوگ اتنی وزارتیں ، چوہدریوں کو اور کیا چاہیے تھا سپیکر اسمبلی کا عہدہ بھی پانچ سیٹوں والے اتحادی کے لیے سوپر سے اوپر والی بات تھی مگر انہوں نے شاید یہ ثابت کرنا چاہا کہ ان کی پارٹی میں ق قینچی والا ہی ہے قائداعظم والا نہیں۔ ہم تو یہ جانتے ہیں کہ نام کے ساتھ چوہدری لکھنے سے بندہ چوہدری نہیں بن جاتا چوہدری بندہ اپنی عادتوں ، خصلتوں اور فیصلوں سے بنتا ہے مگر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اینج وی او چوہدری تے اُونج وی او چوہدری۔ اب یہ لوگ اپنے لوگوں میں بیٹھ کر اخلاقیات اور اصولی سیاست کے لیکچر نہیں دے سکتے۔ مفاد پرست سیاستدان یہ بھول گئے ہیں کہ اگلے الیکشن میں دوبارہ عوام میں جانا پڑیگا اور عمران خان نے عوام کو اتنا با شعور اور دلیر ضرور کر دیا ہے کہ اب وہ سوال اور فیصلہ کرتے ہوے کبھی نہیں گھبراتے میرے خیال میں لوٹوں کی سیاست کا آخری دور چل رہا ہے۔
۔
کوئی مال پہ بکا تو کوئی وزارت پر ان کا بس چلے تو ملک کا نام (او ایل ایکس)
رکھ دیں جہاں سب بکتا ہے
ہاں تو تیسری قسم ہے ,,فسادی ,, جن کی ایک ہی آرزو ہے کہ ہر اقتدار میں شریک رہیں انکی اسمبلی میں چاہے کوئی سیٹ ہو یا نہ ہو اگر آپ انہیں حصہ نہیں دیتے تو وہ ملک میں فساد برپا کرتے ہیں اسلام کے نام پر اسلام آباد کی سیاست کرتے ہیں۔ غیر ملکی طاقتوں کا آلہ کار بنتے ہیں بد امنی اور انتشار پھیلاتے ہیں قانون کے کٹہرے میں بلائے جائیں تو دھمکی دیتے ہیں کرپشن کا پیسہ ملک سے لوٹ کر باہر لے جاتے ہیں اور ملک میں یہ پیسہ صرف ووٹ کو عزت دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں
تحریک عدم اعتماد پیش ہو چکی شاید تین اپریل کو کامیاب بھی ہو جائے مگر میں تو بس اتنا جانتا ہوں کہ عمران خان ایک نڈر، ایماندار اور جرت مند لیڈر ہے اس کے جانے کا نقصان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے عالم اسلام کو ہوگا۔ اگر قوم نے اس دیدہ ور کی قدر نہ کی تو نرگس کو پھر سے ہزاروں سال رونا پڑے گا۔ پہلی دفعہ ہم ایک آزاد اور خودمختار خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہوے ہیں جو اس ملک کا حق ہے۔ بہت مدت کے بعد خدا نے ہمیں ایسا لیڈ دیا ہے جو ملک اور قوم کا سوچتا ہے جس نے حرمت رسول کا مقدمہ بڑی جرات اور بہادری سے لڑا۔ قومی لباس پہننے والا پہ رہنما دنیا بھر میں قومی غیرت کا مظاہرہ کر کے قوم کی عزت بڑھاتا ہے نصاب تعلیم کو ایک کر کے ہمیں ایک قوم بنانا چاہتا ہے ریاست مدینہ کی مثالیں دینے والا یہ شخص کسی مذہبی جماعت کا سربراہ تو نہیں مگر قرآنی تعلیم اور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو سکولوں میں رائج کر کے ہماری نسلوں کو سچا مسلمان اور عاشق رسول بنانا چاہتا ہے خدا کے سوا کسی کے آگے نہ جھکنے کا نعرہ اس مرد حر نے اس لیے لگایا کہ ہم ایک خوددار قوم بن سکیں غریب کا درد رکھنے والا ایسا وزیر اعظم جو پناہ بھی دے اور لنگر بھی پھر نہیں ملے گا بھائی۔ قدر کرو اس حساس شخص کی جس نے احساس پروگرام کے ذریعے لاکھوں غریبوں کا احساس کیا۔ اس بندے نے دن رات کام کیا اپنی صحت کا حیال نہ رکھا مگر ہر شحص کی جیب میں دس لاکھ کا صحت کارڈ ڈال دیا تاکہ غریب کم از کم علاج کے لیے مقروض نہ ہو۔ بے گھر افراد کے لیے اپنا گھر سکیم جیسی پالیسیاں بنانے والے عمران خان نے نوجوانوں کو کاروبار کے لیے بلا سود قرض اور کامیاب جوان جیسے انقلابی اقدام اٹھانے۔ اسکے کارناموں اور خدمات کی فہرست طویل ہے مگر آزاد خارجہ پالیسی اس کا جرم بن گئی۔ اور ملکی مافیا ملک دشمنوں کے الہ کار۔ یہ شحص اس ملک کے لیے امید کی واحد کرن ہے اسے وقت پورا کرنے کا موقع ملنا چاہیے سازش بے نقاب ہوجانے کے بعد تحریک عدم اعتماد واپس لے کر تحقیقات کروانی چاہیے اور جلد نئے الیکشن کروا دینا چاہیے. یقین کریں یہ بندہ کبھی ملک کا سودا نہیں کرئیگا۔ اگر ہمارے ملک اور وزیرآعظم کے خلاف غیر ملکی سازش کامیاب ہوتی ہے تو ہمارے اداروں پر بڑا سوالیہ نشان ہو گا

[email protected](تحریر رضا ہاشمی)

16/11/2021

پی ٹی آئی جاپان میں غلط روایت کی نشاندہی
ابھی الیکشن مہم جلسے جلوس میل ملاقاتیں کھابے شابے اور جوڑ توڑ عروج پر ہے شاید اس لیے ابھی لوگوں کا دھیان ایک انتہائی اہم نقطے سے ہٹا ہوا ہے۔ میں آپ سب کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں وہ یہ کہ اس دفعہ جاپان میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے سلسلے میں بہت تیزی سے ممبر سازی کی گئی ووٹ کی خاطر یہ رکنیت فیس سے مشروط ہوتی ہے جو کہ میرے نذدیک اس نظریاتی ووٹر کے ساتھ زیادتی ہے جو پیسے نہ ہونے کے باعث اپنا حق رات دہی استعمال نہیں کر سکتا جاپان میں اس الیکشن میں ایک اور زیادتی یہ کی گئی کہ تینوں گروپوں نے اکثریت ووٹر اپنے پیسے سے رجسٹرڈ کروائے۔ اگر کوئی کل کو کسی سے یہ سوال کرے کہ کیا آپ نے یہ ووٹ خریدے تھے یا ووٹر سے یہ پوچھا جائے کہ بھائی کیا آپ نے اپنا ووٹ بیچا تھا تو ان کا جواب کیا ہو گا۔ یہ روایت اس لحاظ سے بھی درست نہیں کہ آئیندہ الیکشن کو ئی عام آدمی لڑنے کا سوچ بھی نہ سکے گا۔ آج تو چند سو مان کی باز گشت سنائی دے رہی ہے کل یہ الیکشن ہزارو ں مان کی گیم ہو گا۔ میں ایسے بے شمار لوگوں کو بھی جانتا ہوں جو ہر دفعہ اپنی ممبر سازی کی خود تجدید کرواتے ہیں۔ وہ لوگ آج اپنے ضمیر کی آواز پہ لبیک کہنے کے لیےآزاد ہیں ۔ تمام عہدے داران اور ارباب اختیارات سےہمدردانہ اور مخلصانہ توجہ کا طالب ہوں۔دعا گو ( رضا ہاشمی)

پی ٹی آئی جاپان انٹرا پارٹی الیکشن 2021جاپان میں موجود پاکستان کمیونیٹی نے سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرتے ہوے اپنی روایات کو...
15/11/2021

پی ٹی آئی جاپان انٹرا پارٹی الیکشن 2021
جاپان میں موجود پاکستان کمیونیٹی نے سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرتے ہوے اپنی روایات کو قائم و دائم رکھا ہوا ہے۔ آج کل پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کی گہما گہمی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس سال ریکارڈ ممبر سازی کی گئی ہے۔ جو کے پارٹی کے عین مفاد میں ہے۔ ایک پیڈ ممبر ہی ووٹ کاسٹ کرنے کا حقدار ہے
رواں ماہ منعقد ہونے والے الیکشن میں تین گروپ سامنے آئے ہیں
ٹائیگر گروپ کے صدارتی امیدوار جناب اعجاز احمد بھنڈر ہیں جنکا ووٹنگ پینل کوڈ 22 ہے
مار خور گروپ کے صدارتی امیدوار جناب ملک یار محمد ہیں جنکا ووٹنگ پینل کوڈ 45 ہے جبکہ
ایگل گروپ کے امیدوار سابق صدر پی ٹی آئی جاپان
جناب احمد سعید بھٹی ہیں اور انکا پینل کوڈ 70 ہے
ہر گروپ اپنی اکثریت کا دعویٰ کرتا دیکھائی دیتا ہے
سیاسی جوڑ توڑ اپنے عروج پر ہے۔ جوں جوں وقت قریب آ رہا ہے۔ معاملات دلچسپ ہوتے جا رہے ہیں۔ اس الیکشن کی خوبصورتی یہ ہے کہ سب کچھ دوستانہ ماحول میں چل رہا ہے ہونا بھی یہی چاہیے تھا کیونکہ سب ایک ہی پارٹی کے نمائندے ہیں۔
شروع میں لگتا تھا کہ ملک یار محمد کا پینل مضبوط ترین پینل ہے۔ کیونکہ دولت خان صاحب جنرل سیکریٹری کے امیدوار کے طور پر سامنے آے جنکا تعلق تویاما سے ہے۔ اور تویاما کمیونٹی جاپان کی سیاست میں خاص اہمیت رکھتی ہے۔ دولت خان ملک یار محمد کی طرح یار باش انسان ہیں۔ پھر ناگویا سے اسماعیل چغتائی بھائی کو پینل میں شامل کر کے ایک اچھی سیاسی چال چلی گئی کیونکہ دوسرے پینل کے امیدوار کا تعلق بھی ناگویا سے ہے۔
اعجاز احمد بھنڈر ناگویا کی ایک معروف شخصیت ہیں اور اس بار ایک مضبوط کینیڈیٹ کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ انکا با آوازبلند اور بیباک اظہار خیال انکی پہچان ہے۔جاپان کے سب سے پہلے منتحب صدر جاوید نیازی نے اس دفعہ خود الیکشن نہ لڑنے اور ٹائیگر گروپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس وجہ سے یہ گروپ خاصہ مضبوط دکھائی دیتا ہے۔ علی خالد چیمہ ، عرفان بٹ ، شہزاد احمد بھٹی، حسنین ٹھکرا اور عامر جٹ اس گروپ کی طاقت ہیں۔ علی چیمہ اپنے گروپ کی کیمپین کو لیڈ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ چونکہ انکے تعلقات مارخور گروپ میں موجود لوگوں سے بہت گہرے ہیں اس لیے انکی کمزوریوں سے بخوبی واقف ییں اپنے علاقائی امیدوار کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ انکی سیاسی پختگی کا مظہر ہے۔ ٹائیگرز کی الیکشن کیمپین جب تویاما پہنچی تو دونوں گروپوں کی طاقت کا توازن برابر ہوتا محسوس ہوا۔ پھر یہ لوگ اپنی سیاسی مہم کا دائرہ کار اوساکا اور کیوٹو سے لے کر گنما اور ٹوکیو تک بڑھاتے چلے گئے۔ ان کا پلڑا اس وقت بھاری ہونا شروع ہوا جب چوہدری عبدالرزاق اور عارف نیازی مارخور گروپ چھوڑ کر ٹائیگر ز کے ساتھ آن کھڑے ہوے۔ احمد سعید بھٹی بھی ایک مضبوط امیدوار ہیں شروع میں توقع کی جا رہی تھی کہ وہ ان دونوں میں سے کسی ایک گروپ کے ساتھ شامل ہو جائینگے۔ ٹائیگرز کے ساتھ ان کے اتحاد کے امقانات زیادہ تھے مگر انہوں نے یہ الیکشن بھر پور طریقے سے لڑنے کا فیصلہ کرتے ہوے اپنے پینل کا اعلان کر دیا ہے۔ میاں مہدی حسن ناگویا میں قابل ذکر شخصیات میں شمار ہوتے ہیں۔ جو کہ سیکریڑی جنرل کے امیدوار ہیں۔ بھٹی صاحب نے اپنے گروپ کا نام ایگل رکھا ہے۔ یہ گروپ بھی اپنی عددی برتری کا دعویدار ہے۔ تینوں گروپوں میں خواتین کو بھی نمائیندگی دی گئی ہے جو کہ یقیناً خوش آئیند اقدام ہے
الیکشن میں تین دھڑےسامنے آنے سے نظریاتی کارکن کنفیوز نظر آتا ہے۔ اکثریت نئی اور نوجوان قیادت پر بھروسہ کرنا چاہتی ہے ہر گروپ کی قیادت کا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے۔ اگر ووٹ ڈالتے ہوے ضمیر سے رائے لی گئی تو فیصلہ محتلف ہو سکتا ہے۔ اس الیکشن کی خوبصورتی یہ ہے کہ باہمی عزت و احترام کو ملحوظ رکھا جا رہا ہے۔ سیاسی اختلاف ہر کسی کا حق ہے۔ مگر اس کی بھی حدود و قیود ہیں۔ سیاسی جلسے جلوس اپنی جگہ اہمیت ضرور رکھتے ہیں مگر جیتے گا وہی جو ووٹ زیادہ لے گا۔ اہل نظر یہ بھی جانچ رکھتے ہیں کہ جلسوں میں شرکت کرنے والے کتنے لوگ رجسٹرڈ ووٹر ہیں ۱۹ نومبر کو نتیجہ سامنے آ جائیگا۔ میری دعا ہے جو بھی کامیاب ہو وہ اس عہدے کو اپنی چودھراہٹ کی بجاے اپنے وطن اور ہم وطنوں کی بہتری کیلئے استعمال کرے
میرے تجزے سے آپ احتلاف کر سکتے ہیں
رضا ہاشمی

28/07/2021

ابینا مسجد کاناگاوا اور ابینا شہر کی انتظامیہ نے مل کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ 31 جولائی سے مسجد میں ھفتہ وار کرونا ویکسین لگائی جائے گی
ایک اندازے کے مطابق ابینا شہر میں 2700 غیر ملکی آباد ہیں جن میں لک بھگ 1200 مسلمان ہیں جنکی بڑی تعداد مسجد آتی رہتی ہے۔ شہر کی انتظامیہ نے سوچا کہ کیوں نہ اس سے فائدہ اٹھایا جاے اور ان غیر ملکیوں کو کرونا سے بچاو کے ٹیکے لگانے جائیں اور جو جاپانی زبان نہ جاننے کی وجہ سے محروم رہ رہے ہیں وہ بھی مسفید ہو سکیں۔ بعد ازاں اس کا دائرہ کار بڑھا کر ابینا شہر کے ملحقہ علاقوں کو بھی اس میں شامل کیا جاے گا۔ اس عمل کا مقصد کرونا کے بڑھتے ہوے پھیلاو پر ویکسین کے ذریعے جلد سے جلد قابو پانا ہے
مسجد کے پلیٹ فارم سے انتظامیہ کے ساتھ تعاون مسلمانوں کی عزت میں اضافہ کا باعث بنے گا اور جاپان میں کرونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے میں بھی مدد گار ثابت ہو گا

26/05/2021

حکومت جاپان کا اپنے لوگوں کے لیے نیا "نیو کورونا ضروریات زندگی آزادی سپورٹ فنڈ" (عارضی نام) دینے کا پروگرام ۔ اس سے ایسے گھرانوں کو فائدہ پہنچایا جائیگا جو ان خصوصی قرضوں کے نظام سے فائدہ نہیں اٹھا سکے جو عارضی طور پر رہائشی فنڈز مہیا کرتے ہیں ۔

فی گھرانہ ادائیگی ، ایک شخص کے لئے 60،000 ین ماہانہ ، دو افراد کے لئے 80،000 ین ، اور تین ماہ کے لئے تین یا زیادہ لوگوں کے لئے ایک لاکھ ین ہے۔ درخواستیں جولائی سے قبول کی جائیں گی۔ معاش کا تحفظ کرنے والے گھرانوں کو خارج کردیا گیا ہے۔یعنی یہ امداد اس بات سے مشروط کر دی گئی ہے کہ جس شخص یا گھرانے کے پاس ۱۰ لاکھ ین کی بچت موجود ہے ہا کوئی ماہانہ 241000 ین سے زیادہ کماتا ہے وہ اس امداد کا مستحق نہ ہو گا

13/05/2021

عید کے موقع پر سفیر پاکستان جاپان جناب امتیاز احمد صاحب کا پاکستان کمیونٹی کے نام پیغام

07/05/2021

وزیر اعظم سوگا یوشیہائیڈ کا کہنا ہے کہ جاپان کی حکومت ٹوکیو ، اوساکا ، ہیوگو اور کیوٹو کے لئے کورونا وائرس ریاست کو ایمرجنسی میں مئی کے آخر تک بڑھا رہی ہے۔

آئچی اور فوکوکا کے علاقوں میں بھی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا گیا ہے۔

ہوکائدو ، گیفو ، اور میے پریفیکچرز کو نومئی سے "ترجیحی اقدامات والے پھیلاؤ کی روک تھام" کے ہدف والے علاقوں میں شامل کیا جائے گا جو ہنگامی حالت کے مطابق اقدامات کو قابل بنائے گا ، اور میاگی پریفیکچر ، جہاں انفیکشن کم ہو گیا ہے ، کا نام۔ بارہ مئی سے ایمر جنسی لسٹ سےخارج کر دیا جائیگا
ایک اور اطلاع کے مطابق۔۔ 10مئی سے پاکستان ۔ نیپال ۔ انڈیا سے آنے والے تمام مسافروں کو 6 دن ائیرپورٹ پر روکنا پڑے گا اس سے پہلے تین دن رہنے کی شرط تھی لیکن انڈیا نیپال سے آنے والے مسافروں میں بڑی تعداد میں کرونا کی تشخیص ہونے کی وجہ سی جاپان نے باڈر کنٹرول اقدامات کو مزید سخت کر دیا ہے پہلے دو بار کرونا ٹسٹ کی بعد تین دن ائرپورٹ کے قریب ہوٹل سے کرونا ٹسٹ منفی آنے کی صورت میں گھر جا کر 14 دن کورنٹائین ہونا لازمی تھا اب ٹسٹ تین سے چار بار کیا جائے گا اور چھ روز ائیرپورٹ کے قریب رہنا ہوگا۔ کرونا ٹسٹ منفی آنے پر گھر جانے پر 14 دن کورنٹائین ہونا ہو گا۔

住所

Nagoya-shi, Aichi

電話番号

+819042694486

ウェブサイト

アラート

Voice Of Asia Japanがニュースとプロモを投稿した時に最初に知って当社にメールを送信する最初の人になりましょう。あなたのメールアドレスはその他の目的には使用されず、いつでもサブスクリプションを解除することができます。

事業に問い合わせをする

Voice Of Asia Japanにメッセージを送信:

ビデオ

共有する

カテゴリー