09/08/2020
*راستہ دکھانے کے لئے شکریہ زکوۃ فاؤنڈیشن!*
*عزیر احمد*
"زندہ قومیں شکایت نہیں کرتی ہیں, بلکہ راستہ ڈھونڈتی ہیں، عزیمت کی داستانیں مشکلات کے راہوں سے ہوکر گزرتی ہیں، کہانیاں مشقتوں کی بھٹی میں تپ کر تیار ہوتی ہیں، اس گھٹا ٹوپ تاریکی میں ہماری امیدوں کا محور کا وہ مسلم کانسٹبل بھی ہوسکتا ہے کہ جس نے ڈیوٹی پر رہتے ہوئے امتحان پاس کر لیا، پاتال لوک میں بھی ہم نے ایک مسلم کانسٹبل کو ڈیوٹی کرتے کرتے امتحان پاس کرتے دیکھا تھا، پر سوچا نہ تھا کہ کوئی سرپھرا بعینہ وہ کردار حقیقت کی دنیا میں بھی ادا کردے گا، انسپریشن لینے کے لئے ہمارے اردگرد ایسے ہزاروں کردار بکھرے پڑے ہیں جو گرتے ہیں، اٹھتے ہیں، جھکتے ہیں، مگر ٹوٹتے نہیں، اور وہی تو اصل ہے کہ امیدوں کا دامن کبھی ہاتھ سے چھوڑا نہ جائے، اگر تنکے کے سہارے سمندر نہیں پار کی جاسکتی ہے تو لکڑی کی تلاش کیوں چھوڑی جائے؟ کیا ضروری ہے کہ ہمارے صاحب جبہ و قبہ و دستاران پارلیمنٹ میں ہی جا کر بیٹھیں تبھی قوم کی حالت کی سدھرے گی؟"
*مکمل مضمون پڑھنے کے لئے لنک پر کلک کریں!*
https://www.thetruth1.in/thank-you-zakat-foundation-for-our-guidance/
عزیر احمد اس بار یوپی ایس سی کا رزلٹ آیا، مگر مسلمانوں کی امیدوں کے شاید برعکس آیا، کیونکہ اس میں ڈیڑھ سو رینک تک صرف ایک مسلمان جگہ بنا پایا، لیکن گزشتہ دو تین تین سال...