Hoper

Hoper A small ray of hope can bring someone's dreams to come true. Then why not yours, too?

Welcome to hoper media, where your videos and content are given wings to fly and a sky to soar.

28/05/2023

ایک نہیں دو پاکستان,
ایک میں وہ رہتا ہے جو ایک کپ کافی کا روز 8000 ادا کر سکتا ہے دوسرا وہ جو پیٹ بھرنے کے خاطر سارا دن کچرا چنتا ہے,اگر کوئی اس تفریق کو ختم کرنا چاہے تو اسے کرش کر دیا جاۓ گا

17/08/2022

Hoper

‏بھارتی پنجاب میں آزادی کی تحریک پھر سے زور پکڑنے لگی
30/04/2022

‏بھارتی پنجاب میں آزادی کی تحریک پھر سے زور پکڑنے لگی

Breaking News
30/04/2022

Breaking News

جمعرات کو ملک بھر میں لوگوں کو اونچا اور خشک چھوڑ دیا گیا کیونکہ بجلی نے کچھ علاقوں میں ان کے ساتھ 18 گھنٹے تک جبکہ کچھ ...
29/04/2022

جمعرات کو ملک بھر میں لوگوں کو اونچا اور خشک چھوڑ دیا گیا کیونکہ بجلی نے کچھ علاقوں میں ان کے ساتھ 18 گھنٹے تک جبکہ کچھ علاقوں میں 12 گھنٹے تک چھپ چھپانے کا کھیل کھیلا۔ ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت 27 ہزار 200 میگاواٹ کی طلب کے مقابلے میں 18 ہزار 700 میگاواٹ رہی جو 8500 میگاواٹ کے شارٹ فال کو ظاہر کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کے پاور پلانٹس سے 14,000 میگاواٹ، پن بجلی کے ذرائع سے 3,800 میگاواٹ اور تھرمل پاور پلانٹس سے 900 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ پاور ڈویژن کے حکام کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداواری صلاحیت 36,016 میگاواٹ تھی جسے مکمل طور پر بحال نہیں کیا جاسکا۔ پانی کی سطح انتہائی کم ہونے کی وجہ سے تربیلا ڈیم گزشتہ دو ماہ سے صرف 600 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ ذرائع نے برقرار رکھا کہ منگلا ڈیم کے بارے میں بھی یہی کہا جا سکتا ہے جہاں سے 500 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہے۔

‏سعودی حکومت نے مسجد نبوی کا تقدس پامال کرنے اور نعرہ بازی کرنے والوں کو 60 ہزار ریال جرمانہ،5سال قید اور تاحیات پابندی ...
29/04/2022

‏سعودی حکومت نے مسجد نبوی کا تقدس پامال کرنے اور نعرہ بازی کرنے والوں کو 60 ہزار ریال جرمانہ،5سال قید اور تاحیات پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے ویڈیوز کے ذریعے نعرے لگانے والوں کی شناخت کا عمل شروع

Breaking News
29/04/2022

Breaking News

مہاتما بودھ کا پسندیدہ ملک سری لنکا49 دنوں میں مکمل دیوالیہ ہو گیا  فروری 2022 کو پہلا خوف ناک ایشو پیدا ہواکولمبو پورٹ ...
28/04/2022

مہاتما بودھ کا پسندیدہ ملک سری لنکا
49 دنوں میں مکمل دیوالیہ ہو گیا
فروری 2022 کو پہلا خوف ناک ایشو پیدا ہوا
کولمبو پورٹ پرآئل کیریئر
40 ہزار ٹن فیول (پٹرول) لے کر پہنچا..
بینک آف سیلون* نے پٹرول کی پے منٹ کرنی تھی لیکن بینک کے پاس ڈالر ختم ہو گئے تھے۔۔۔
وزیرخزانہ سے رابطہ کیا گیا۔
وزیرخزانہ نے اسٹیٹ بینک سے بات کی
لیکن اس کے پاس صرف دو ارب اور
30 کروڑ ڈالر تھے
اور وہ بھی کرنسی کی شکل میں نہیں تھے
لہٰذا سری لنکا پٹرول نہ خرید سکا
اور جہاز پٹرول سمیت انڈیا روانہ ہو گیا۔۔۔
یہ سری لنکا کے دیوالیہ پن کا اسٹارٹ تھا
اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے
مہاتما بودھ کا پسندیدہ ملک
49 دنوں میں مکمل دیوالیہ ہو گیا اور
سری لنکا نے
12 اپریل کو خود کو دیوالیہ ڈکلیئر کر دیا۔

ہم نے دیوالیہ کا صرف لفظ سنا ہے،
ہم اس کے نتائج اور ردعمل سے بالکل واقف نہیں ہیں۔۔۔۔
میں لوگوں کو اکثر یہ کہتے سنتا ہوں کہ
*ہم اگر دیوالیہ ہو بھی گئے تو کیا فرق پڑتا ہے*....؟
سری لنکا میں بھی ایسے لاکھوں لوگ تھے،
یہ بھی حکومت کو کہتے تھے
*ہم اگر دیوالیہ ہو بھی گئے تو کیا فرق پڑتا ہے*؟
لیکن آج سب سے زیادہ یہی لوگ رو رہے ہیں،
سڑکوں پر مظاہرے ہو رہے ہیں اور سرکاری دفتروں اور اہلکاروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے مگر
یہ اہلکار اور سرکاری محکمے
اب کیا کر سکتے ہیں؟
پورا ملک
اس وقت ٹوٹی ہوئی کشتی کی طرح سمندر میں ہچکولے کھا رہا ہے
اور پوری دنیا میں اسے بچانے اور
سہارا دینے والا کوئی شخص موجود نہیں۔

*آپ اگر دیوالیہ پن کو سمجھناچاہتے ہیں تو آپ چند مثالیں دیکھ لیں*؛

سری لنکا کو تین ہزار میگا واٹ بجلی چاہیے ہوتی ہے جب کہ
بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت
4 ہزار میگاواٹ ہے
لیکن
80 فیصد بجلی
تھرمل پاورپلانٹس
سے پیدا ہوتی ہے اور یہ پلانٹس ڈیزل، فرنس آئل اور کوئلے پر چلتے ہیں،
ان کے لیے ڈالرز چاہئیں اور سری لنکا کے پاس ڈالرز نہیں ہیں
لہٰذا پاورپلانٹس بند ہیں
اور
نتیجے میں ملک میں روزانہ ساڑھے سات گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے،
صبح آٹھ بجے سے ایک بجے اور شام چھ سے ساڑھے آٹھ بجے تک پورے ملک میں بجلی نہیں ہوتی اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے
ٹیلی ویژن، موبائل فون سروسز، دفتر، اسکول، اسپتال، ریستوران،
چائے خانے اور ہوٹل بند ہو جاتے ہیں۔

یہ پڑھ کر ھمارے ذہن میں سوال آئے گا یہ ادارے اپنے جنریٹرزکیوں نہیں چلا لیتے۔۔۔۔۔؟
یہ چلا سکتے ہیں لیکن جنریٹرز ڈیزل، پٹرول، فرنس آئل،
گیس اور کوئلے سے چلتے ہیں
اور یہ سہولتیں اس وقت ملک میں موجود ہی نہیں ہیں،
بجلی کی بندش سے ٹیوب ویلز اور پانی کی موٹرز نہیں چل رہیں
چنانچہ پورے ملک میں پانی اور سیوریج دونوں بڑے بحران بن چکے ہیں....

*پٹرول نہ ہونے کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہو چکی ہے* اور
*ریل سروس بھی، ذاتی گاڑیاں بھی گیراجوں میں کھڑی ہیں*
*یا پھر پارکنگ* *لاٹس اور گلیوں میں* ...

بچوں کے امتحانات منسوخ کر دیے گئے ہیں کیوں کہ
*ایجوکیشن بورڈز کے پاس امتحان کی کاپیاں اور سوال چھاپنے کے لیے کاغذ ہی موجود نہیں ہیں*۔

ڈرائیونگ لائسنس،
شناختی کارڈز اور پاسپورٹس بھی نہیں بن رہے کیوں کہ
پلاسٹک شیٹس امپورٹ نہیں ہو رہیں...

*سری لنکا کی ایکسپورٹس کا 52 فیصد ٹیکسٹائل اور گارمنٹس پر مشتمل تھا*..

*جی ڈی پی میں چائے کی ایکسپورٹ کا والیم 17 فیصد تھا* جب کہ
*باقی 31 فیصد آمدنی مصالحوں*،
*قیمتی پتھروں، کوکونٹ*،
*ربڑ، فش اور سیاحت سے آتی تھی*۔۔۔

تیل کی بندش، لوڈشیڈنگ
اور ڈیفالٹ کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور چائے سمیت ساری ایکسپورٹس رک گئیں،
فلائیٹس بند ہوئیں تو
*سیاحت کی انڈسٹری بھی دم توڑ گئی*۔۔۔
مسافر نہیں آ رہے تو ہوٹل،
ریستوران
اور عجائب گھر بھی اجڑ گئے۔

*پاکستان کی طرح سری لنکا کے مالیاتی ذخائر کا بڑا سورس بھی تارکین وطن ہیں*۔۔
ملک کے معاشی حالات خراب ہوئے تو دوسرے ملکوں میں مقیم سری لنکن نے بھی رقمیں بھجوانا بند کر دیں
لہٰذا بحران بڑھتا چلا گیا
اور آج
سری لنکا پوری دنیا کو محتاج نظروں سے دیکھ رہا ہے اور کوئی اس کا ہاتھ پکڑنے کے لیے تیار نہیں۔

*ہم اب اس سوال کی طرف آتے ہیں کہ*
*آخر سری لنکا اس حالت کو کیسے پہنچا* ۔۔۔۔۔؟

*ہم سرِدست سیاسی وجوہات کو سائیڈ پر رکھ دیتے ہیں اور عملی چیزیں دیکھتے ہیں*۔۔۔

سری لنکا قدرتی وسائل سے مالا مال خوب صورت ملک ہے،
دنیا کی بہترین چائے پیدا کرتا ہے،
گھنے جنگلوں کا مالک ہے،
*بودھ مت کا گڑھ ہے*
لہٰذا مدہبی سیاحت کے خزانے بھی ہیں،
دنیا جہان کے مصالحے بھی پیدا ہوتے ہیں،
سری لنکا کی دارچینی پوری دنیا میں مشہور ہے،
یہ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں آیا تو دنیا کے نامور برینڈز گاہک بن گئے۔
چار سائیڈز سے سمندر میں گھرا ہوا ہے لہٰذا
ہر قسم کا ساحل بھی ہے
اور ان ساحلوں پر سینکڑوں ریزارٹس اور ہوٹلز بھی۔۔۔
92 اشاریہ تین فیصد لوگ پڑھے لکھے ہیں،
بھکاری بھی روزانہ اخبار پڑھتے ہیں۔۔۔
برصغیر کی قدیم ترین لائبریری *گال* شہر میں ہے،
یہ ہالینڈ کے جہاز رانوں نے 1832 میں بنائی تھی اور آج بھی چل رہی ہے... مہاتما بدھا کا ایک دانت *کینڈی* شہر میں رکھا ہوا ہے اور پوری دنیا سے
بدھا بھکشو اس کی زیارت کے لیے کینڈی آتے ہیں۔

*سری لنکا سائوتھ ایشیا کا پہلا ملک تھا* *جس نے*
*1970 میں اپنی معیشت کو لبرل بنایا تھا*
اور سری لنکن بہت صفائی پسند،
ڈسپلنڈ اور نرم مزاج لوگ بھی ہیں...

مہمان نوازی کے شعبے میں
ان کا کوئی مقابلہ نہیں لیکن پھر ایسا کیا ہوا
جس کی وجہ سے سری لنکا دیوالیہ ہو گیا۔۔۔۔۔؟

*اس کی 6 وجوہات ہیں*:

1- *پہلی وجہ*
قرضے ہیں..
سری لنکا کو بھی پاکستان کی طرح قرضوں کی لت لگ گئی تھی... یہ تازہ ہوا کے لیے بھی قرضہ لے لیتا تھا...
*یہ قرضے بڑھتے بڑھتے جی ڈی پی کا*
*119 فیصد ہو گئے* یعنی
آپ جو کچھ کما رہے ہیں
وہ اور اس کے ساتھ مزید
20 فیصد قرضوں کی قسطوں میں دے رہے ہیں لہٰذا ملک ہماری طرح قرضے کی ادائیگی کے لیے بھی قرض لینے پر مجبور ہو گیا۔

2- *دوسری وجہ*
پاکستان کی طرح سری لنکا کا بجٹ اور تجارتی خسارہ بھی بڑھ گیا
یعنی جتنا بجٹ بناتے تھے یہ
اس سے زیادہ خرچ کر دیتے تھے اور انھیں جتنی آمدنی برآمدات سے ہوتی تھی یہ اس سے زیادہ رقم درآمدات پر خرچ کر دیتے تھے...
یہ لوگ بھی ہماری طرح بیچتے کم اور
خریدتے زیادہ تھے...

3- *تیسری وجہ*
سری لنکا میں ہماری پی آئی اے اور اسٹیل مل کی طرح
502 ایسے سفید ہاتھی تھے
جن پر بجٹ کا 20فیصد حصہ خرچ ہو جاتا تھا....
ان اداروں میں سیاسی بھرتیاں ہوتی تھیں... صرف دفتروں کے تالے کھولنے اور بند کرنے کے لیے بیس بیس لوگ تھے۔
یہ ہاتھی
کھاتے بہت زیادہ تھے
لیکن واپس کچھ نہیں کرتے تھے....

4- *چوتھی وجہ*
سری لنکا کی ٹریڈ پالیسی بنی، پالیسی بہت اچھی تھی۔۔۔
یہ سائوتھ ایشیا کا پہلا ملک تھا جس نے اپنی معیشت عالمی منڈی کے لیے اوپن کی
لیکن پاکستان کی طرح ان کی انڈسٹری اور تجارت بھی بیوروکریسی یعنی
سول سروسز (ھمارے ملک کا بھی یہی حال ہے) کے ہاتھوں ذلیل ہو رہی تھی۔۔۔
فیکٹریوں کے مالکان کا ایک پائوں فیکٹری میں ہوتا تھا
اور دوسرا سرکاری دفتروں میں ارب پتی لوگ بھی عام سرکاری دفتروں کے برآمدوں میں بیٹھے ہوتے تھے۔

غیرملکی کمپنیاں بھی سری لنکا آئیں
لیکن بیوروکریسی کے تاخیری حربوں، رشوت اور منفی رویے کی وجہ سے واپس چلی گئیں
لہٰذا بیوروکریسی کی وجہ سے
سری لنکن
بزنس مین ترقی بھی نہ کرسکے اور یہ ہانگ کانگ، ملائیشیا اور تائیوان میں بھی بیٹھ گئے..
5- *پانچویں وجہ* سری لنکا مسلسل 26 سال خلفشار اور خانہ جنگی کا شکار رہا۔۔۔
تامل ٹائیگرز نے 1983 میں جنگ شروع کی اور یہ
2009 تک مسلسل لڑتے رہے۔۔۔
اس جنگ نے ملک،
معیشت اور فوج تینوں کی جڑیں ہلا کر رکھ دیں،
دنیا میں خودکش حملوں کے تازہ موجد بھی تامل ٹائیگرز تھے،
خودکش جیکٹ ان لوگوں نے بنائی تھی۔
سری لنکا نے پاکستان کی مدد سے 2009 میں اس عفریت پر قابو پایا
لیکن یہ جاتے جاتے ملک کا سب کچھ لے گیا۔
اور ۔۔۔۔۔۔
6- *چھٹی وجہ* سری لنکا میں تعلیم بہت ہے لیکن
پاکستان کی طرح عملی تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے،
لوگ ڈگری ہولڈرز ہیں مگر ان کے پاس ہنر کوئی نہیں لہٰذا
پاکستان کی طرح سری لنکا میں بھی ہر شخص نوکری کی درخواست جیب میں ڈال کر پھر رہا تھا اور اس کا نتیجہ ڈیفالٹ کی صورت میں نکلا۔
سری لنکا کی مثال دیکھ کر ھم یہ بات اب سمجھ لیں کہ
دنیا میں کوئی قوم قدرت کی فیورٹ نہیں ہوتی، بنی اسرائیل اللہ تعالیٰ کی محبوب ترین قوم تھی
لیکن اس نے بھی جب قدرت کے سسٹم کی خلاف ورزی کی تو وہ بھی ہزاروں سال ذلیل و خوار ہوتی رہی،
ہم مسلمان بھی کئی سو سال سے خوار خراب ہو رہے ہیں
کیوں۔۔۔۔۔۔۔؟
کیونکہ *ہم بھی نیچر کے سسٹم سے الٹ چل رہے ہیں*
لہٰذا یہ یاد رکھیں
اگر اللہ تعالیٰ نے 22 ملین سری لنکن کی کوئی مدد نہیں کی تو جذباتی و بخاراتی،
شعلہ بیان،
تصوراتی ہیروز کی پوجا کرنے والے، نالائقی، سستی اور نااہلی کے مارے 250 ملین سے زائد پاکستانیوں کے لیے بھی کوئی غیبی امداد نہیں آئے گی
اور۔۔۔۔
ھم یہ بھی یاد رکھیں کہ *ہم سری لنکا سے صرف پانچ ماہ پیچھے ہیں اور ہم نے اگر ان پانچ ماہ میں خود کو نہ بچایا تو سری لنکا کے بعد ہم اگلی دیوالیہ قوم ہوں گے*
اور۔۔۔۔
ہم اگر خدانخواستہ اس گڑھے میں گر گئے تو پھر ہمیں باہر نکلنے کے لیے *پہلی قیمت گوادر اور ایٹمی پروگرام کی شکل میں ادا کرنی پڑے گی*
اور۔۔۔
اس کے بعد دوسری، تیسری اور چوتھی قیمتیں بھی موجود ہیں
لہٰذا سنبھل جائیں، گنجائش نہیں ہے۔

منقول

جامعہ کراچی میں منگل کو خاتون خود کش حملہ آور کے حملے میں تین چینی اساتذہ سمیت چار افراد کی ہلاکت کے بعد ملک بھر کے تعل...
27/04/2022

جامعہ کراچی میں منگل کو خاتون خود کش حملہ آور کے حملے میں تین چینی اساتذہ سمیت چار افراد کی ہلاکت کے بعد ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔

حملے کے بعد ملک بھر کی یونیورسٹیز میں زیرِ تعلیم بلوچ طلبہ میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جنہیں خدشہ ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ایک بار پھر اُن کی پروفائلنگ یا نگرانی کی جائے گی۔

ماضی میں بھی بلوچ طلبہ کا یہ گلہ رہا ہے کہ مختلف یونیورسٹیز میں سیکیورٹی ادارے اُن سے پوچھ گچھ کرتے ہیں جب کہ ان کے اور اُن کے اہلِ خانہ کے سیاسی رجحانات اور بلوچستان کی صورتِ حال سے متعلق اُن کی رائے کی آڑ میں اُنہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹ کونسل لاہور نے دعویٰ کیا ہے کہ بدھ کو لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل سے نمل یونیورسٹی اسلام آباد کے ایک بلوچ طالبِ علم کو ویگو گاڑیوں میں مبینہ طور پر 'اغوا 'کرلیا گیا ہے ۔

پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے بلوچ طالب علم کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹیلی جنس ادارے نے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے جو پنجاب یونیورسٹی کا طالب علم نہیں تھا۔

اسلام آباد اور پنجاب کے تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم بلوچ طلبہ کا کہنا ہے کہ انہیں ہراسانی کا مزید سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

بلوچ طالبہ سیمی دین بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت اور اداروں کو عام سیاسی سوچ اور باغیانہ سوچ رکھنے والے افراد کے درمیان فرق کرنا چاہیے۔ حالیہ دھماکے کے بعد مرد طلبہ کے علاوہ اب طالبات کے حوالے سے بھی تشویش پائی جا رہی ہے۔

It Was The Sixth Consecutive Day That The Capital Recorded Over 1000 New Cases In A Day
27/04/2022

It Was The Sixth Consecutive Day That The Capital Recorded Over 1000 New Cases In A Day

بیجنگ کے رہائشی لاک ڈاؤن کے خوف سے ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں، کرونا کی عالمی وبا کے آغاز کے بعد سے بیجنگ میں پہلی بار ایس...
27/04/2022

بیجنگ کے رہائشی لاک ڈاؤن کے خوف سے ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں، کرونا کی عالمی وبا کے آغاز کے بعد سے بیجنگ میں پہلی بار ایسے حالات دیکھنے کو ملے ہیں۔

‏پاکستان میں تیل کی قلت ۔ عوام بیچاری روزہ کے ساتھ پمپوں پر رل گئی۔ روس اب بھی 30٪ رعایت کے ساتھ ڈیزل پیٹرول دینے کو تیا...
27/04/2022

‏پاکستان میں تیل کی قلت ۔
عوام بیچاری روزہ کے ساتھ پمپوں پر رل گئی۔
روس اب بھی 30٪ رعایت کے ساتھ ڈیزل پیٹرول دینے کو تیار ھے ۔لیکن پاکستانی حکومت تیار نہیں

Breaking News !!
25/04/2022

Breaking News !!

April 25 , 2022
25/04/2022

April 25 , 2022

سعودی حکومت نے جمعہ کو پاکستان اور دیگر ممالک کے لیے 2022 کے حج کوٹے کا اعلان کیا۔ رپورٹس کے مطابق عالمی وبا کورونا وائر...
23/04/2022

سعودی حکومت نے جمعہ کو پاکستان اور دیگر ممالک کے لیے 2022 کے حج کوٹے کا اعلان کیا۔ رپورٹس کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس ختم ہونے کے بعد سعودی حکومت نے انڈونیشیا اور پاکستان کے لیے سب سے زیادہ کوٹہ جاری کردیا۔ وزارت نے انڈونیشیا کے لیے 100,051 کا کوٹہ مختص کیا ہے جبکہ پاکستان 81,132 عازمین کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور بھارت 79,237 عازمین کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

Several celebrities, including veteran actors Samina Peerzada and Khaled Anam, joined massive crowds at Pakistan Tekreek...
22/04/2022

Several celebrities, including veteran actors Samina Peerzada and Khaled Anam, joined massive crowds at Pakistan Tekreek e Insaaf’s massive jalsa in Lahore, where former PM Imran Khan demanded immediate elections in the country.
Held at the historic location of Minar e Pakistan, celebrities joined the protest, donning green and red, the official colours of the political party, in order to lend support to Khan, who was ousted via a no-confidence motion earlier this month.
Samina took to Twitter to share a picture of herself wearing the PTI colours on her head, writing, “We are stronger now. The entire country is stating in unison that we are a free and independent nation. We will make our own decisions. Free and fair elections immediately.”

Breaking News !Britain and India agreed on Friday to step up defence and business cooperation during a visit to New Delh...
22/04/2022

Breaking News !
Britain and India agreed on Friday to step up defence and business cooperation during a visit to New Delhi by Boris Johnson, who said a bilateral free-trade deal could be wrapped up by October.
On his first visit to the Indian capital as UK prime minister, Johnson discussed with his Indian counterpart Narendra Modi ways to boost security ties with India, which buys more than half of its military hardware from Russia.
India's foreign secretary, however, said Johnson did not put pressure on Modi over New Delhi's position on Russia's invasion of Ukraine.
"Prime Minister Johnson shared his perspective on it, Prime Minister Modi shared ours - which is that the Russia-Ukraine war should end immediately," Harsh Vardhan Shringla told reporters. "There was no pressure of any kind."
India abstained from a United Nations vote condemning the invasion and unlike Britain and other Western nations has not imposed sanctions on Moscow, which calls Russia's actions in Ukraine a "special military operation".

Address

London

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hoper posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category