Iftikhar Kalwal

Iftikhar Kalwal Media /news company

21/01/2025

دوران ڈیوٹی شراب کے نشے میں دُھت اسلام گڑھ پٹواری کو شہریوں نے پکڑ لیا...

15/01/2025
09/01/2025

بغیر ڈرائیور کے ٹیکسی کا تجربہ!!!!

برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین کی میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی درخواست برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن لا...
02/01/2025

برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین کی میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی درخواست

برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین نے پاکستان کے زیرانتظام صدر جموں و کشمیر کے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور وزیراعظم چوہدری انوار الحق سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔ اس موقع پر برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین نے کہا کہ میرپور آزادکشمیر میں انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر میرپور کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ ہے کیونکہ میرپور کے عوام کی بڑی تعداد بیرون ملک آباد ہے۔ میرپور میں انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر سے میرپور کے عوام کو بین الاقوامی سفر کے لئے بہترین اور آسان سہولیات میسر آئیں گی۔ اس سلسلے میں برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے درخواست کی کہ وہ بھی میرپور آزادکشمیر میں انٹرنیشنل ائیر پورٹ کی تعمیر کے لئے کوششیں کریں۔اس سلسلے میں صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ وہ آزادکشمیر میں انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے لئے اپنی بھرپور کوششیں کریں گے۔ برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بتایا کہ میرپور انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر کے سلسلے میں انہوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری اور ڈپٹی وزیر اعظم و وزیر خارجہ حکومت پاکستان اسحاق ڈار سے بھی بات کی ہے۔
News & photos credit PID AJK

مسلم لیگ ن حلقہ 2 کے لیڈروں کی ہولی ڈیز سے واپس ہوئی ہے  میونسپل کمیٹی اسلام گڑھ میں شاید اب صرف ن لیگ کے عہدیدار ہی رہت...
10/12/2024

مسلم لیگ ن حلقہ 2 کے لیڈروں کی ہولی ڈیز سے واپس ہوئی ہے میونسپل کمیٹی اسلام گڑھ میں شاید اب صرف ن لیگ کے عہدیدار ہی رہتے تھے جنہوں نے قاسم مجید اور پیپلزپارٹی کے ساتھ ابھی اعلان نہیں کیا تھا. پچھلے چار سال قاسم مجید کے لیے حلقے میں فرینڈلی اپوزیشن بھی نہیں تھی ؛ حلقہ 2 چکسواری اسلام گڑھ ان کے لیے کھلا میدان رہا.

آج کی پریس کانفرنس میں ن لیگی رہنمائوں نے اپنی جماعت کے ممبران اسمبلی سے انوار حکومت سے علیحدہ ہونے اور وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے. بظاہر یہیں لگتا ہے کہ وزیراعظم انوار الحق سے ہاتھ کھینچ لیا گیا ہے اسی لیے ہدایت کے مطابق مختلف علاقوں میں پریس کانفرنسس ہوں گی اور پھر جماعتی کارکنان کے پریشر پر حکومت سے علیحدگی کا اعلان..... حقیقتاً تمام روایتی جماعتیں حکومت میں شامل ہوتے وقت کارکنان کو پوچھتی ہیں اور نہ چھوڑتے وقت....

اس پریس کانفرنس میں وزیر حکومت چوہدری قاسم مجید پر سنگین نوعیت کے کرپشن کے الزامات لگائیں گئیں ہیں اب دیکھتے ہیں قاسم مجید اس کا کیا جواب دیتے ہیں.

کیا اکیلا انوار الحق ذمہ دار ہے؟جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن جن مسائل پر بات کر رہی ہے کیا وہ صرف پچھلے دو سال میں پیدا...
10/12/2024

کیا اکیلا انوار الحق ذمہ دار ہے؟
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن جن مسائل پر بات کر رہی ہے کیا وہ صرف پچھلے دو سال میں پیدا ہوئیں نہیں 75 سالوں میں..... پھر صرف انوار الحق ذمہ کیسے؟

چلوں دو سال کی ہی بات کر لوں؛ تو کیا یہ سب اس حکومت کا حصہ نہیں؟ کیا پیپلزپارٹی، ن لیگی اور تحریک انصاف کے باغی ممبران اسمبلی نے وزیراعظم کے کسی فیصلے سے اختلاف کیا؟ بالکل نہیں کیا، کیا کسی نے حکومت کے صدراتی آرڈیننس پر اعتراض کیا تھا، کیا کسی نے صدارتی فرمان پر اعتراض کر کے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا ہر گز نہیں کیا بلکہ بعض نے تو اس کے حق میں بات کی. کیا یہ پچھلے دو سالوں سے وزیروں کی مراعات اور پروٹوکول کے مزے نہیں لوٹ رہیں؟ پھر اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں اور ذمہ داری بھی قبول کریں. اگر آپ نہیں بھی کرتے تو لوگ اب اتنے باشعور ہو چکے کہ وہ جانتے ہیں آپ (53) اکٹھے ہیں متحد ہیں اپنی عیاشیوں کے لیے...... آزاد کشمیر کے لوگ کسی ایک فرد یا پارٹی سے نہیں بلکہ روایتی سیاست خواہ تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، ن لیگ اور مسلم کانفرنس سے بیزار ہیں اس لیے لوگ عوامی ایکشن کی کال پر ہزاروں نہیں لاکھوں کی تعداد میں نکلے اور ایک بار نہیں بلکہ ہر کال پر نکلیں ہیں.

کسی کو بھی پکڑ کر وزیراعظم بنا دینا اور پھر اسے قربانی کا بکرا بنا کر لوگوں کو مطمئین کرنے کی کوشش کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے. مسئلے کا حل جموں کشمیر میں تمام نظریات کے لوگوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت اور بغیر کسی مداخلت کے منصفانہ انتخابات ہیں. حل بااختیار حکومت ہے، حل وسائل پر آزاد کشمیر کے لوگوں کا حق ملکیت تسلیم کرنا ہے اور وسائل کی منصفانہ تقسیم ہے.

میرپور کا باغی پیشہ راجہ محمد اکبر خانتحریر: افتخار کلوالسیشن کورٹ کے جج نے سوال کیا تمہارا پیشہ کیا ہے؟  جواب دیا،؛ "می...
04/12/2024

میرپور کا باغی پیشہ راجہ محمد اکبر خان

تحریر: افتخار کلوال

سیشن کورٹ کے جج نے سوال کیا تمہارا پیشہ کیا ہے؟ جواب دیا،؛ "میرا پیشہ مہاراجہ کے خلاف بغاوت کرنا ہے". جج نے بلند آواز میں کہا، اکبر خان سوچ کر جواب دو، تم جانتے ہو اس جواب کا انجام کیا ہے؟ راجہ اکبر خان نے کہا میں پورے ہوش و حواس میں بیان دے رہا ہوں. جج نے دوسری اور تیسری بار پوچھا؛راجہ اکبر خان نے تینوں بار اقبال جرم کیا.

یہ واقعہ سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ آزاد جموں کشمیر عبدالمجید ملک نے اپنی "خود نوشت" میں لکھا ہے. وہ لکھتے ہیں 2005 میں وہ کشمیر کانفرنس میں شرکت کے لیے دہلی گئے جہاں سے وہ جموں بھی گئے. وید بھسین اور چند دیگر رہنماؤں نے سیشن کورٹ کی عمارت دیکھائی اور سماعت کی داستان سنائی. سماعت کے وقت وید بھسین اور چند دیگر عدالت میں حاضر تھے.

میرپور میں اکبر روڈ اور اکبر لائبریری کے بارے میں اکثر لوگ جانتے ہیں لیکن یہ جس شخصیت کے نام سے منسوب ہیں بہت کم لوگ جانتے ہیں راجہ محمد اکبر خان میرپور اور ریاست جموں کشمیر کی تاریخ کا وہ نام ہے جس پر بہت کم لکھا گیا ہے تاہم معاہدہ امرتسر کے بعد تشکیل پانے والی ریاست جموں و کشمیر اور ڈوگرہ راج میں راجہ اکبر خان وہ نام ہے جس کے ذکر کے بغیر حقیقی تاریخ ادھوری رہتی ہے۔

راجہ محمد اکبر خان پہلے مسلم کانفرنس میں رہے اور بعد میں نیشنل کانفرنس بننے پر اس میں شامل ہو گئے،جسٹس عبدالجمید ملک نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ اے آر ساغر نے انہیں بتایا کہ راجہ محمد اکبر جب تقریر شروع کرتے، تو ریاست کے دو بڑے نامور لیڈر، شیخ عبداللہ اور چوہدری غلام عباس کے چہرے پیلے پڑجاتے، کیونکہ راجہ اکبر مہاراجہ اور اس کی حکومت کے خلاف، سخت تنقید کرتے اور عوامی حقوق اور مسائل پر جرأت اور بے باکی سے بات کرتے.

میرپور کی تاریخ میں دلچسپی کے باعث راجہ محمد اکبر خان کا نام پچھلے کچھ سالوں سے سن رہا ہو،میرپور کے لکھنے والوں نے اپنی کتابوں میں راجہ محمد اکبر خان کا ذکر ضرور کیا ہے. راجہ محمد اکبر مسلم کانفرنس، نیشنل کانفرنس اور عوامی حقوق کی جنگ لڑنے والے ریاست کے سرکردہ لیڈر تھے تاہم جموں کشمیر کے دونوں بڑے لیڈروں شیخ محمد عبداللہ اور چوہدری غلام عباس نے اپنی کتابوں میں راجہ اکبر کا ذکر نہیں کیا، جس کا شکوہ پروفیسر صلاح الدین نے اپنی کتاب "تاریخ میرپور" میں بھی کیا ہے.

محمد عبدالخالق انصاری ایڈووکیٹ "بانی صدر محاذرائے شماری" نے اپنی کتاب "متاعِ فِکر" میں راجہ محمد اکبر خان پر تفصیل سے لکھا ہے۔ اس کتاب سے نڈر،جرات مند،بے باک، خوددار، بے لوث، مفکر، دوراندیش،دانشور، سیاستدان، صحافی اور ڈوگرہ راج کے باغی لیڈر کے بارے میں کافی جانکاری ملتی ہے۔ انہوں نے راجہ اکبر کے حوالے سے لکھا کہ موت سے کچھ دن پہلے انہوں نے ڈاکٹر فضل رحمان؛ انچارچ میرپور ہسپتال کو وصیت کی کہ ان کے جسم کا کوئی حصہ آنکھ، دل، گردے بلکہ چمڑا تک جو کسی زندہ انسان کے کام آسکتا ہے کاٹ لیا جائے، اور ذات پات رنگ و نسل، علاقہ، مذہب اور فرقہ کی تفریق کئے بغیر کام میں لایا جائے.

اسی کتاب میں راجہ محمد اکبر خان کا خط شامل کیا گیا ہے جو انہوں نے کھٹوعہ جیل سے چوہدری عطا محمد جو ایک سکول ٹیچر تھے کو لکھا تھا. یہ خط پڑھنے لائق ہے.
"اقتدار پرست غریب کی سادہ لوحی سے فائدہ اٹھا رہیں ہیں ہم مظلوم، مفلس، بے کس ہیں ہمارا کسی کو دکھ نہیں، رنج، تکلیف نہیں اگر ہم نے اپنی نسلوں کو سرمایہ پرستوں کے خونی پنچہ سے نجات دلانی ہے تو پھر ہمیں مردانہ وار مقابلہ کے لیے کھڑا ہونا چاہیے. غریب کو چاہیے اپنی قسمت کے حروف اپنے خون سے بنائے۔ اگر ڈنر خور رہنماؤں اور اقتدار پرست "دردمندوں" کی طرف دیکھتا رہا تو یقیناً غریب کے حق میں فطرت کا وہی فیصلہ ہوگا جو ہمیشہ کاہلوں، غافلوں، ڈرپوکوں اور بزدلوں کا ہوا ہے." یہ راجہ اکبر خان اور ان کے ساتھی ہی تھے جن کی مزاحمت کے باعث ڈوگرہ سرکار کو تمام تر جبر اور تشدد کے بعد مالیہ بڑھانے کے فیصلہ کو واپس لینا پڑھا تھا.

اپنی جنم بھومی میرپور سے لازوال محبت رکھنے والے ریاست جموں و کشمیر کے ممتاز دانشور ،مدبر، ،قدآور سیاست دان و صحافی کرشن دیو سیٹھی نے اپنی کتاب "یاد رفتہ" میں راجہ اکبر خان کا ذکر کیا ہے ۔ وہ راجہ اکبر خان کی شخصیت سے بے حد متاثر تھے۔ انہی سے متاثر ہو کر وہ ناصرف مہاراجہ اور ڈوگرہ راج بلکہ اپنے عزیز ہندوں ساہوکاروں کے بھی باغی بنے؛اس کا ذکر انہوں نے پہاڑی زبان کے نامور لکھاری علی عدالت کو دیئے گئے انٹرویو میں کیا تھا۔

راجہ محمد اکبر میرپور میں مقامی زبان(پہاڑی،میرپوری) میں تقریر کرتے تھے جبکہ سرینگر اور دیگر جگہوں پر اردو میں تقریر کیا کرتے تھے وہ ایک شعلہ بیان مقرر تھے جن لوگوں نے اجتماعی حقوق کی جنگ لڑی،وقت کی بادشاہت کو للکارا،قید و بند کی صحبتیں سہی ،مصحلت پر مزاحمت کو ترجیح دی ایسے بے باک قومی ہیروز کے بارے نئی نسل کا جاننا اشد ضروری ہے۔




#میرپور

03/12/2024

اعلامیہ جاری
جب تک حکومت صدراتی آرڈیننس ک کو واپس نہیں لیتی اور اسیران کو رہا نہیں کرتی - ریاست گیر 5 دسمبر پہیہ جام شٹر-ڈاون کی کال برقرار رہےگئی -

شوکت نواز میر جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی

کھلا خط بنام:چوہدری قاسم مجید صاحب(ممبر آزاد جموں و کشمیر اسمبلی/وزیرامور منگلا ڈیم و ہائوسنگ سوسائٹی)01-12-2024اسلام ع...
01/12/2024

کھلا خط
بنام:
چوہدری قاسم مجید صاحب
(ممبر آزاد جموں و کشمیر اسمبلی/وزیرامور منگلا ڈیم و ہائوسنگ سوسائٹی)

01-12-2024
اسلام علیکم!
محترم جناب چوہدری قاسم مجید صاحب (ممبر آزاد جموں و کشمیر اسمبلی/وزیرامور منگلا ڈیم و ہائوسنگ سوسائٹی)

میں آپ کے حلقہ انتخاب چکسواری اسلام گڑھ کا رہائشی ہوں اور میں یہ خط آپ کی توجہ (پیسفل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024) کی طرف مبذول کروانے کے لیے لکھ رہا ہوں۔

جیسا کہ آپ کے علم میں ہے پچھلے مہینے سے آزاد کشمیر میں نیا صدارتی آرڈیننس نافذ ہے اس آرڈننس کے خلاف ہزاروں لوگ چھوٹے بڑے شہروں سمیت بیرون ملک آباد کشمیری احتجاج کر رہیں ہیں اب تک اس احتجاج کی وجہ سے نئے آرڈیننس کے تحت درجنوں بلکہ سیکڑوں سیاسی کارکنوں ،سیاسی رہنمائوں ،ایکٹیویٹس اور عام شہریوں کو حکومت نے گرفتار کیا ہے جبکہ اس سے کئی گنا بڑی تعداد میں اس آرڈینس کے خلاف آواز بلند کرنے والوں پر ایف آئی آرز درج کی گئیں ہیں۔ آپ کے علم میں یہ بھی ہوں گا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق پر کام کرنی والی سب سے بڑی غیر سرکاری تنظیم ایمبسٹی انٹرنیشنل نے بھی اس آرڈینس کو بنیادی انسانی حقوق کے متصادم قرار دیکر اس کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے اور تو اور اس آرڈیننس پر دستخط کرنے والے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود نے بھی اسے کالا قانون کہا ہے آپ کی پارٹی(پیپلزپارٹی) کے رکن اسمبلی و وزیر حکومت سید بازل علی نقوی نے بھی اس اس آرڈینس کی مخالفت کی ہے ۔

شنید ہے کہ حکومت نے اس آرڈینس کو اسمبلی کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی تحریک کر دی ہے اگر اکثر ممبران اسمبلی نے اس متنازعہ قانون کے حق میں ووٹ دیا تو یہ مستقل قانون بن جائے گا. آرڈیننس پاس ہو گیا تو یہ ناصرف آج کی نسل بلکہ میرے اور آپ کی آنے والی نسلوں کو متاثر کریں گا.

اس کھلے خط کے ذریعے آپ سے درخواست ہے کہ اس آرڈیننس؛ جو شہری آزادیوں کو محدود کرتا ہے اور حکومت مخالف آوازوں کو دبانے کا ذریعہ ہے اس لیے لازم ہے کہ آپ ناصرف اسمبلی اجلاس میں اس کے خلاف ووٹ دیں بلکہ اعلانیہ اس آرڈیننس کی مخالفت کریں، اس آرڈیننس کی مخالفت سے جہاں آپ کے سیاسی قد کاٹھ میں اضافہ ہوں گا وہیں یاد رکھے اس کے حق میں ووٹ کرنے سے تاریخ آپ کو اچھے لفظوں سے یاد نہیں کرے گی۔۔۔

آپ کا خیر خواہ
افتخار احمد

وزیر اعظم آزاد کشمیر کا مکالمہاصل مسائل حل کرنا ؛ اپنی کمزوریوں ،ناکامیامیوں اور غلطیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے بات کو گھ...
28/11/2024

وزیر اعظم آزاد کشمیر کا مکالمہ

اصل مسائل حل کرنا ؛ اپنی کمزوریوں ،ناکامیامیوں اور غلطیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے بات کو گھول مول کر کے خوبصورت اور پرکشش لفظوں میں لوگوں کو الجھانا ؛ انتخابی سیاستدانوں کا پرانا طریقہ واردات ہے ۔۔۔۔

جیسے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے مکالمے کا آغاز کیا ہے۔۔۔ صحافی نے پوچھا کیا صدارتی آرڈیننس واپس لیا جائے گا جیسا کہ ُان کی گفتگو سے بھی عندیہ ملا۔۔۔۔۔۔ صحافی کے اس سوال پر وزیراعظم نے فرمایا آپ نے یہ سوال پوچھ کر تو مکالمے کو ہی خراب کردیا ہے۔ صدارتی آرڈینس کے مستقبل کا فیصلہ اجتماعی دانش کے تابع مشاورت سے کیا جائے گا۔

مکالمے کا سادہ مطلب یہ ہے وزیراعظم ظاہر کر رہیں ہیں کہ ہم لوگ تو بڑے جمہوریت پسند ہیں، مکالمے کے قائل ہیں، مشاورت کو ترجیح دینے والے ہیں۔۔

پہلا سوال کہ یہ صدارتی آرڈیننس جاری ہی کیوں ہوا ؟ نیا قانون بنانے سے پہلے مکالمہ کیوں نہیں ہوا؟

صدارتی آرڈیننس پر اجتماعی مشاورت کا نتیجہ تو پہلے ہی آچکا۔۔۔۔ سیاسی کارکنوں ،تاجروں ،سول سوسائٹی ،قوم پرست و ترقی پسند جماعتوں نے ہزاروں کی تعداد میں چوک چوراہوں میں اسے بنیادی انسانی حقوق کے خلاف کہہ احتجاج تو کیا ہی اب ریاست کے دو مرتبہ وزیراعظم رہنے والے راجہ فاروق حیدر نے بھی اسے مسترد کیا ہے اور تو اور اس آرڈیننس پر دستخط کرنے والے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود نے بھی اسے کالا قانون کہہ دیا ہے۔۔۔۔ انسانی حقوق کی سب سے بڑی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اس قانون کو بنیاری انسانی حقوق کے متضاد قرار دیکر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے مزید انٹرنیشل اداروں تک بھی متنازعہ قانون بارے خطوط پہنچ چکے ہیں۔

صدارتی آرڈیننس کے دفاع میں وزراء حکومت و ممبران اسمبلی میں سے کوئی بھی سامنے نہیں آیا ماسوائے مہاجرین مقیم پاکستان کے جن کا براہ راست عوام سے کوئی تعلق نہیں ۔ اس کھلے غیر اعلانیہ ریفرنڈم کے بعد اس متنازعہ قانون کو واپس لینے کے لیے اور کس مشاورت کی ضرورت ہے ؟

اگر مکالمے والی بات مان بھی لی جائے تو مکالمہ کس سے کیا جائے گا. انہیں لوگوں سے مشاورت کی جائے گی جنہوں نے پہلے صدر سے اس آرڈیننس پر دستخط لیے... اگر مکالمہ ریاست کے لوگوں سے کرنا ہے تو کیا مشاورتی عمل کے دوران لوگوں پر ایف آئی آرز درج کی جاتی ہیں انہیں جیلوں میں رکھا جاتا ہے۔۔۔۔۔ اس وقت بھی نئی ایف آئی آرز اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔۔۔۔۔۔ کیا اس ماحول میں مکالمے کا شوشہ حکومت کے لیے کارگر ثابت ہوں گا ۔۔۔نہیں ہر گز نہیں۔

وزیراعظم نے مکالمے کا آغاز اخباری مالکان سے کیا ہے پی آئی ڈی کی پریس ریلیز کے مطابق حکومت سرکاری اشتہارات کی منصافانہ تقسیم کو یقینی بنائے گی اور وزیر اعظم کی جانب سے مثبت صحافت کرنے کے مشورے دیئے گئیں ہیں ۔ یہ حکومت کی خام خیالی ہے کہ ریاستی اخبارات صدارتی آرڈیننس کے خلاف رائے عامہ کو بدل سکیں گے۔ اب ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا بغیر سنسر شپ کے تمام حالات کو دنیا بھر میں پہنچا رہیں ہیں ۔

متنازعہ آرڈیننس کے خلاف احتجاج ختم نہیں ہوں گے بلکہ یہ سلسلہ دیگر ممالک تک مزید پھیلے گا جو پاکستان اور آزاد کشمیر کی مزید سبکی کا باعث بنے گا۔

وزیراعظم انوار الحق اور ان کے ساتھیوں کے لیے مناسب یہیں ہے کہ اس عوامی ریفرنڈم کو مان کر صدارتی آرڈیننس کو منسوخ کیا جائے اور گرفتار سیاسی کارکنان و ایکٹیوسٹس کو فوری رہا کر کے تمام ایف آئی آرز غیر مشروط ختم کی جائے۔

( افتخار کلوال)

26/11/2024

انجینئر فیض رسول نے بطور وائس چیئرمین انٹرنیشنل ویلفیئر سوسائٹی حلف اٹھا لیا، فیض رسول نے سابق وائس چیئرمین ممتاز سماجی، مذہبی و کاروباری شخصیت حاجی غلام رسول کی وفات کے بعد یہ ذمہ داری سنبھالی ہے. حلف چیئرمین انٹرنیشنل ویلفیئر سوسائٹی مولانا محمد احمد نے لیڈز نئے آفس میں لیا.. حلف اجلاس میں صدر Iws UK محمد زبور، سابق صدر حاجی غلام قادر،محمد فاضل، کونسلر شرافت علی، حاجی جاوید اقبال، سینئر نائب صدر واجد حسین، جنرل سیکرٹری محمد اقبال، نصیر احمد، حافظ محمد مسعود، ڈاکٹر عباس خالد، امانت علی، اویس خالد، رفاقت علی، محمد زین، خرم شہزاد، اشتیاق احمد، حماد رسول اور دیگر نے شرکت کی.
فیض رسول صاحب کو نئی ذمہ داری ملنے پر مبارکباد اور نیک خواہشات.

24/11/2024

لیڈز :علی عدالت نیاں نئویاں کتاواں ۔۔۔نیلم پچھی تے کجھ اکھیں ڈٹھا کجھ کناں بجھیا ۔۔۔ نی منہ تکائی ۔۔۔لیڈز تھوں سدھا

23/11/2024

خصوصی شو

جموں و کشمیر میں عوامی حقوق کی جاری جدوجہد اور حالیہ حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالنے کے لیے خصوصی شو
یہ پروگرام جموں و کشمیر کے عوامی مسائل، حکومتی بے حسی، اور بنیادی حقوق کے لیے جاری تحریک پر تفصیلی گفتگو کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔

پروگرام کے شرکاء:

راجہ امجد علی ایڈووکیٹ

راجہ غلام مجتبی

میزبان:

خواجہ کبیر احمد
پیشکش جموں کشمیر ٹی وی

22/11/2024

عوامی ایکشن کمیٹی اور پیپلز سپریم کونسل کا مشترکہ اجلاس: جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی پانچ دسمبر کی کال کی حمایت کا اعلان۔ 5 دسمبر کو میرپور میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ہو گی۔ اجلاس میں مندرجہ ذیل نکات پر متفقہ فیصلہ کیا گیا:

1- عوامی ایکشن کمیٹی میرپور اور پیپلز سپریم کونسل آئندہ سے میرپور کے مسائل کے اوپر مشترکہ جدوجہد کرے گی۔

2۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی پانچ دسمبر کی کال کی حمایت کا اعلان۔ عوامی ایکشن کمیٹی میرپور اور پیپلز سپریم کونسل میرپور کے تاجروں اور شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ صدارتی آرڈیننس جیسے کالے قانون کے جواب میں پانچ دسمبر کی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لبیک کہیں۔

3ـ آج کا یہ مشترکہ اجلاس اس بات کی پرزور مذمت کرتا ہے کہ آزاد کشمیر میں جاری شہریوں کے پرامن احتجاج پر ریاست نے ظلم و جبر اور تشدد کا راستہ اختیار کیا۔

4- آج بروز 22 نومبر کو میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے طلبہ کے احتجاج کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے سٹوڈنٹس کو ہراساں کرنے کی پرزور مزمت کرتے ہیں.

21/11/2024

پہلا مقدمہ مجھ پر درج کیا جائے؛ ایسے ہی ہے جیسے مجاہد اول کی جانب سے پہلی گولی کا چورن دہائیوں بیچا جاتا رہا. لیکن اب سوشل میڈیا کے دور میں ایسا نہیں چل سکتا. پہلے مقدمے کی آفر اس وقت کی جارہی ہے جب سیکڑوں افراد پر مقدمات درج ہیں اور درجنوں گرفتار ہیں.

21/11/2024

راجہ حفیظ بابر شہید چوک کوٹلی احتجاج میں .

21/11/2024

کوٹلی میں صدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج جاری...... پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج سے متعدد زخمی. صدارتی آرڈیننس کی منسوخی کا مطالبہ.

20/11/2024

کھائیگلہ پروگرام کے بعد کھائیگلہ میں گرفتاریاں...
زبیر شریف اور دیگر گرفتار.

Address

Leeds

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Iftikhar Kalwal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share