NAQAB POSH

NAQAB POSH Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from NAQAB POSH, Talent Agent, .
(1)

02/12/2023

کسی پٹواری کیساتھ
عمران خان نے ع غ کیا ہے تو
فوٹو اور ثبوت دے کر
ایف آئی آر کروا لیں

22/11/2023

جو بندہ نواز شریف کی عزت دیکھنا چاہتے ہیں وہ یہ وڈیو ضرور دیکھیں

19/11/2023

4838 likes, 60 comments. Check out محمّد موسیٰ 🇯🇴's video.

28/09/2023

11.8K likes, 466 comments. “ ”

14/10/2022

یہ تحریر لازمی پڑھیں ایک حقیقت جو عام ہے۔۔

ایک شخص MBBS کرنے کے بعد ڈاکٹر بن گیا۔ اس نے ایک شہر میں ماٹھا سا کلینک کھول لیا، مگر کلینک کوئی اتنا خاص نہیں چلتا تھا۔ زیادہ تر ڈاکٹر صاحب مکھیاں‌ہی مارتے رہتے تھے۔ ایک دفعہ ایک فارمیسی ریپ اس کے کلینک پر آیا اور اس نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب آپ ہماری یہ اینٹی بائیوٹک لکھیں، ہم آپ کا پورے کا پورا کلینک Renovate کروادیتے ہیں، آپ کا کلینک مکمل ایرکینڈیشنڈ ہوگا۔ ڈاکٹرصاحب کو یہ آفر پسند آئی اور انہوں نے ہر مریض کو جس کو اس دوا کی ضرورت تھی نہ تھی، جس کی اصل قیمت تو 55 روپے تھی مگر دوا پر 955 روپے لکھی تھی تجویز کرنا شروع کردی۔ جو بھی ڈاکٹر صاحب کا کلینک دیکھتا، وہ ڈاکٹر صاحب کو بڑا ڈاکٹر سمجھتا اور علاج کے غرض سے آجاتا، اگلی دفعہ فارمیسی کے ریپ نے ڈاکٹر صاحب کے کلینک دروازے پر ایک 2D کار لا کرکھڑی کی اور کہا کہ کمپنی نے آپ کیلئے ایک پیکج کا اعلان کیا ہے، آپ ہماری یہ یہ ادویات اور سپلیمنٹ بھی اتنی مقدار میں چھ ماہ میں نکال دیں، تو یہ باہر کھڑی گاڑی آپ کے نام کروا دی جائے گی، فی الحال آپ اس کو استعمال کریں، ڈاکٹر نے یہ دیکھا نہ وہ بس جو مریض آیا ان کو وہ ادویات ٹھوکنا شروع کردیں، دیکھتے ہی دیکھتے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہی چلا گیا، جس مریض کی نظر ڈاکٹر صاحب کی گاڑی پر پڑتی وہ ایک دفعہ دوائی لینے کلینک میں‌ داخل ہوجاتا۔ علاقے میں ڈاکٹر صاحب ایک نیک صفت انسان بھی مشہور ہوگئے کیونکہ بالکل کم ڈاکٹری فیس میں مریض چیک کرنا، کچھ پیسے سب کے سامنے جمعہ والے دن مسجد میں دے دینے، اور کسی غریب مریض کو اپنی فیس معاف کردینے سے لوگوں نے ان کی تعریفیں شروع کردیں، اب مختلف فارمیسیز نے ان سے رابطہ کرلیا، کوئی انکو ملائیشیا، انڈونیشیا، ہانگ کانگ اور دیگر ملکوں کے ٹور کرواتا، فیملی کے ساتھ بھوربن 5 سٹارہوٹل میں مفت قیام اور وارے نیارے۔۔۔۔ جس کو دیکھ کر لوگ اور متاثر ہوتے، سٹاف مریضوں کو بتاتا کہ ڈاکٹر صاحب امریکہ ایک ہفتہ کا کورس کرنے گئے ہوئے ہیں۔ مریضوں کی تعداد کم ہونے کے بجائے، بڑھتی ہی چلی گئی، ڈاکٹر صاحب نے اپنی ایک بلڈنگ بڑی اور مصروف سڑک کے کنارے خرید لی۔ 100 مریض آتے کسی کو آرام آتا یا نہ آتا اگلے دن 120 اور نئے مریض آجاتے، ڈاکٹر صاحب کے ہسپتال سے جو بھی باہر نکلتا، 5 چھ ہزار کی دوائوں کا ٹوکرہ اس کے ہاتھ میں ہوتا۔۔۔ ڈاکٹر صاحب نے پتھالوجی لیب والوں سے کمیشن سیٹ کرلیا، مریض کو کسی ٹیسٹ کی ضرورت ہے کہ نہیں مگر ہر ایک کم از کم 10 ہزار کے ٹیسٹ ضرور کروانے ہیں۔ جس کی % 40 کمیشن ہرپندرہ دن بعد ان کے ہسپتال پہنچ جاتی، ڈاکٹر صاحب نے تقریبآ ہر روز 2 لاکھ کی دیہاڑی لگانی شروع کردی، ساتھ ہی انٹرنیٹ کنکشن نیا نیا آیا تھا، اور جاز یوفون کی سیمیں بیچنا بھی شروع کردی، جو مریض بھی ڈاکٹر صاحب کے ویٹنگ روم بیٹھا ہوتا، انکوان کا سٹاف سیمیں خریدنے کی آفر لگا دیتا، ڈاکٹر صاحب نے باہر سٹور والے سے بات کرکے اپنی کچھ پراڈکٹ بنوالیں اور اس سٹور پر رکھوا دیں، ایک دوا اگر 100 کی ملٹی نیشنل کمپنی کا ملتی تھی، تو انہوں نے اپنی پلاسبو دوا 1500 روپے والی لکھنا شروع کردی جو صرف انہیں کے سٹور سے دستیاب ہوتی۔ مریض یہی سجھتا کہ ڈاکٹر صاحب نے تو اپنی صرف 100 روپے فیس ہی وصول کی ہے، جب کاروبار اور پیسہ مزید بڑھا تو ڈاکٹر صاحب نے رئیل سٹیٹ میں پیسہ اینوسٹ کردیا، اب ڈاکٹر صاحب ہسپتال میں صرف چار دن بیٹھتے اور باقی کام وہ رئیل سٹیٹ میں لگاتے، 10 کروڑ کی ایک بلڈنگ خریدی، ابھی خرید کے گھر ہی پہنچے کہ 11 کروڑ کی آفر آگئی کہ اگر بیچنی ہےتو بات کریں، ڈاکٹر صاحب نے کہنا کہ نہیں 12 دو اور لے جائو، چناچہ ساڑے 11 میں کیس ڈن ہوجانا، مریضوں کو ڈاکٹر صاحب نے کمیشن پر دوسرے بڑے ڈاکٹروں کو ریفر کرنا شروع کردیا، پہلے خود پیسے جھاڑے، پھر جب سب کچھ نچڑ گیا تو پھر ایک اور بڑے ڈاکٹر کی تعریفیں کرکے اسے ریفر کردیا، اپریشن کے 30 فیصد کمیشن پر 10 یا 15 مریضوں کو ریفرکرنا عام سی بات بن گیا۔۔۔۔ پھر اپنا ایک چھوٹا سے اپریشن روم بنا لیا۔۔۔۔ ایک دفعہ راقم کوبھی اس ڈاکٹر سے ملنے کا اتفاق ہوا، ایک مریض جوراقم کا دوست تھا، اپنا چیک اپ کروانے ان ڈاکٹر صاحب کے پاس لے گیا، راقم کو اچھا تو نہ لگا مگر دوستی میں چلا گیا، ڈاکٹر صاحب ایک مریض کا معائنہ کررہے تھے، راقم نے دیکھا کہ ڈاکٹر صاحب نے اُس مریض کو کہا کہ آپ کو اپنڈکس ہے فوری اپریشن نہ کروایا تو یہ پھٹ جائے گا اور موت واقع ہوسکتی ہے۔ جلدی کریں۔ راقم یہ منظر دیکھ رہا تھا، اس کے بعد دوست مریض کو اس ڈاکٹر صاحب نے دیکھا اور 10 ہزار روپے کی ادویات لکھ دیں، جس میں کچھ سپلیمنٹ بھی تھے، راقم فورآ سمجھ گیا، مگر مریض دوست بہت خوش تھا کہ اب میں ٹھیک ہوجائونگا، بولا یہ ڈاکٹر صاحب بہت بڑے ڈاکٹر ہیں ہزاروں مریض دیکھتے ہیں انکا تجربہ بہت ہے، باہر سے پڑھ کر آئے ہوئے ہیں۔ میں خاموش رہا۔۔۔ جب برآمدے سے باہر نکلا تو، ڈاکٹر صاحب کو اپریشن تھیٹر کی طرف جاتے دیکھا، راقم کو عجیب سا لگا کہ یہ تو ڈاکٹر سرجن نہیں، یہ مریض کا کیسے اپریشن کرے گا۔ دوست مریض نے کہا کہ چلو چلتے ہیں راقم نے کہا کہ نہیں، تھوڑا انتظار کرتے ہیں ہال میں ٹھنڈی مشین لگی ہے اس کا مزا لیتے ہیں۔ دونوں وہاں بیٹھ گئے، 10 منٹ بعد میں ڈاکٹر صاحب کو دوسرے دروازے سے باہر جاتے دیکھ لیا، وہ اپریشن تھیٹر کے پیچھلے دروازے سے نکل کر ہسپتال سے جاچکے تھے، راقم تو اور بھی حیران ہوگیا، تجسس اور تیز ہوگیا، تھوڑی دیر میں اپریشن تھیٹر سے ایک اسسٹنٹ نکلا، وہ راقم کا ایک دوست نکل آیا، راقم فورآ اس کے پاس پہنچا اور گپ شپ لگانے لگا، وہ اسسٹنٹ راقم کو دیکھ کر بہت خوش ہوا تھا اور ہسپتال آنے کی وجہ پوچھی تو راقم نے اپنے مریض دوست کا بتایا وہ ہم دونوں کو کینٹین پر لے گیا اور چائے پلانے لگا، راقم کو تجسس کھائے جارہا تھا، آخر راقم نے اپنے اسسٹنٹ دوست جو کہ وہ اس ہسپتال میں بطور OTA کام کررہا تھا، طریقے سے پوچھا کہ یار یہ ڈاکٹر خود تو چلا گیا ہے، یہ اپریشن کس نے کیا ہے؟ وہ تھوڑا سا ہنسا اور کہا کہ میں نے؟ راقم نے پھر پوچھا تم یہ کیسے کرسکتے ہو؟ وہ بولا میں نے بھی کب کیا ہے،ڈاکٹر صاحب نے اسے ہلکا سا اینتھیزیا دیا ہے، مجھے اس نے کہا کہ اس کے پیٹ پر ہلکا سا بلیڈ مارکر بس سٹیچ کردو مگرمریض کو اپریشن تھیٹر سے1 گھنٹے بعد نکالنا، اب یہ مریض 3 دن ہمارے پاس رہے گا اور ڈاکٹر نے اس سے 2 لاکھ روپے لے لینے ہیں۔ اس مریض کواپنڈکس نہیں تھا، بس ایک آدھ فلیجن انجکشن سے یہ بالکل ٹھیک ہوجائے گا۔ راقم یہ سُن کر بہت ہی حیران اور پریشان ہوا۔۔۔۔، یہ سٹوری آپ نے سُن لی۔۔۔۔ اب میرا آپ سے سوال ہے کہ کیا وہ ڈاکٹر چھوٹا ڈاکٹر ہے یا بڑا ڈاکٹر ہے؟ آپ اس ڈاکٹر کے عمل کو کیسے دیکھتے ہیں؟

ضروری نہیں کہ تمام ڈاکٹرز ایسے ہی ہوں۔ ۔ مذکورہ فعل صرف کالی بھیڑوں کا ہے۔ ۔ یقیناً فرشتہ صفت مسیحا بھی معاشرہ میں موجود ہیں..

وہاڑی میں اک اور واقعہ ڈاکٹر محسن ممتاز نیا ڈاکو
03/09/2022

وہاڑی میں اک اور واقعہ ڈاکٹر محسن ممتاز نیا ڈاکو

وہاڑی شہر میں ڈاکٹر مافیا کا راج دن بدن لوگوں کا چیر پھاڑ کرکے قیمتی جانیں نگلنے لگے انتظامیہ وہاڑی پرائیویٹ ڈاکٹر مافیا...
20/08/2022

وہاڑی شہر میں ڈاکٹر مافیا کا راج دن بدن لوگوں کا چیر پھاڑ کرکے قیمتی جانیں نگلنے لگے
انتظامیہ وہاڑی پرائیویٹ ڈاکٹر مافیا کی نااہلی
وہاڑی نیشنل ہسپتال شیخ کاٹن کالونی عملے کی غفلت نے ایک اور گھر اجاڑ دیا ڈلیوری کے لیے خود چل کر آنے والی مریضہ آپریشن تھیٹر میں دم توڑ گئی عملہ نے مریضہ کو بچانے کی بجاۓ دوڑ لگا دی جس کی وجہ سے دو بچے اور ان کی ماں دم توڑ گئی پولیس تھانہ سٹی نے موقع پر عملے کے چند لوگوں کو گرفتار کر لیا

17/10/2021

ka sab se bara

نیپالی آرٹسٹ نیشا گھمیرے کا انتقال ہو گیا ہے ، اور ان لڑکیوں کو ایک سبق دیا گیا ہے جو اپنی خوبصورتی پر بہت فخر کرتی ہیں ...
12/09/2021

نیپالی آرٹسٹ نیشا گھمیرے کا انتقال ہو گیا ہے ، اور ان لڑکیوں کو ایک سبق دیا گیا ہے جو اپنی خوبصورتی پر بہت فخر کرتی ہیں ،
اداکارہ نیشا گھمیرے بھی مس ورلڈ تھیں لیکن ،
جب بیماری نے اسے گھیر لیا ،
اس کا چہرہ دیکھنے کے قابل نہیں تھا۔
آپ کی خوبصورتی اللہ کی نعمت ہے ، اسے غلط استعمال نہ کریں!
😥

کس طرح سے ___________صدا لگائوں کے وہ میرے کاسے میں ڈال دےخود کو      🙂
02/09/2021

کس طرح سے ___________صدا لگائوں
کے وہ میرے کاسے میں ڈال دےخود کو 🙂

08/08/2021
08/08/2021
08/08/2021

International Arrivals – Managed Quarantine in a Hotel UK
available heir
4,5 stars Hotels
with CTM Confirms
CALL ME WHATSAPP
0097336781332

29/07/2021

۔۔۔۔۔ عزت نہیں تو سر کا میں گردن پہ کیا کروں؟ ۔۔۔۔۔۔
عمران خان کی جوتی اور کپڑوں اور خود اعتمادی کو ایک طرف رکھ کر ان کے پاکستانی کمیونٹی جلسے میں دھواں دار تقریر کے بعد جب یہ شخص امریکہ کے میڈیا پر گیا تو اس نے افغانستان کو ایک ہفتے میں اڑا دینے والے ٹرمپ کے بیان پر ٹرمپ کے سامنے کہا
"افغانستان کی تاریخ پڑھیں وہاں جنگ کوئی جیتا نہیں "
اور ٹرمپ نے غیر ارادی سر اثبات میں ہلا دیا
اسی پٹھان کے بچے نے جب بات ہوئی کہ ایران کے خلاف آپ سمندری حدود امریکہ کو دیں گے تو اس نے بڑے دبنگ انداز میں کہا کہ ہماری معیشت کی تباہ حالی کا بڑا سبب امریکہ کی جنگ لڑنا تھی اور پاکستان ایران پر ہونے والے ممکنہ حملے سے افیکٹ ہو گا سو ہم امن کی پر زور کوشش کریں گے (یعنی خبردار ہم آپ کے پیسوں پر مسلمانوں کے خلاف مزید استعمال نہیں ہوں گے )
اسی کنٹینر کے سیاسی کو جب کہا گیا کہ 3 ہزار امریکہ کے سپاہی مر گئے تو اس نے پلٹ کر کہا ہمارے 70 ہزار شہید ہوئے ہیں امریکہ کی جنگ لڑنے میں
اس کو جب شکیل آفریدی امریکن سپائی کا ذکر شر کر کے اس کی ڈیمانڈ کی گئی تو اس نے عافیہ صدیقی کا تذکرہ کر کے لاجواب کر دیا اور ساتھ کہا کہ شکیل آفریدی کی بات عافیہ صدیقی کیساتھ جوڑ کر سن سکتا ہوں
اسی پشاوری چپل والے کو جب کہا گیا کہ اگر پاکستان کی نیوکلئیر ہتھیار دہشت گردوں کے کنٹرول میں چلے گئے تو
ہلکا سا مسکرا کر خان نے کہا۔
آپ پریشان نہ ہوں ہمارے پاس کتنی پروفیشنل آرمی ہے یہ اہلیان امریکہ جانتے ہیں(یہاں وہ بتا رہے تھے کہ دہشت گرد تو کیا امریکہ بھی جان مار کر دیکھ چکا ہے مگر سراغ نہیں پا سکا )
اس شلوار قمیض والے وزیراعظم سے جب کہا گیا کہ اگر انڈیا اپنے نیوکلئیر پاور سرنڈر کر دے تو اس نے کہا پاکستان کو بھی ایسا کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہم جنگ نہیں چاہتے (یعنی ہم دہشت گرد نہیں، دہشت گرد انڈیا ہے ہم تو جوابی کاروائی کر رہے ہیں )
مخالفت سیاسی کریں آپ کا حق ہے مگر خدا کا خوف کریں حلق کی تھوک کو پانی پی کر نگلنے والے اور خود دار میں فرق کریں ،
وہ امریکہ جو بین الاقوامی سطح پر ہر چیز کا کریڈٹ خود لیتا تھا اسی امریکہ کو امریکہ میں بیٹھ کر اوپن یہ کہنے والا کہ اسامہ کی خبر آئی ایس آئی نے بریک کی تھی شکیل آفریدی نے نہیں، اور ساتھ دبنگ انداز میں کہا "پوچھیں اپنی سی آئی اے سے "
ٹرپ کو کہنا پڑا کہ پاکستانی ایک سخت جان قوم ہیں، اپنے وزیراعظم کی طرح، جبکہ اس سے پہلے ہم یہ سن چکے ہیں کہ پاکستانی پیسوں کی خاطر اپنی ماں تک بیچ دیں
خدا کی قسم اگر اس قوم میں غیرت ہو تو لاکھوں کی تعداد میں لوگ اس غیور وزیراعظم کو ، ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو اور آرمی چیف کو ، ائیر پورٹ پر لینے جائیں کیونکہ 9 مہینوں میں گزشتہ 4 دہائیوں کی کھوئی ہوئی عزت کو پلٹا لینا ایسی بڑی کامیابی ہے جو رہتی دنیا میں بطور ریکارڈ تسلیم کی جائے گی ، سفارتی کامیابی کو چھوڑیں غیرت کے تمام تقاضے پورے کر دئیے خان نے
ٹرمپ کا یہ کہنا کہ مجھے دعوت ہی نہیں دی میں پاکستان آنا چاہتا ہوں اور اس پر بھی انشاءاللہ کہہ کر مسکرا دینا پٹھان کے بچے کا ہی کام تھا ، غیرت کے تقاضے پورے کر کے حمایت کرنے کا عنصر اب ہماری قوم میں پروان چڑھنا چاہیے ، یہ دور کی ضرورت ہے اگر غیور کو پرموٹ نہیں کریں گے تو وہی حشر ہو گا جو اب سے پہلے ہوتا آیا ہے
اور اگر یہ سب کچھ خلائی مخلوق ہی کروا رہی ہے تو ثابت ہوا کہ خلائی مخلوق تو عزت کی خواہاں تھی مگر حکمران بے عزت ہونے پر بضد تھے🙈
I Love You خلائی مخلوق❤
کر بلبل و طاؤس کی تقلید سے توبہ
بلبل فقط آواز ہے طاؤس فقط رنگ

26/07/2021
بھیڑیا_واحد_جانور_ھے جو اپنے والدین کا انتہائی وفادار ھے،/یہ بڑھاپے میں اپنے والدین کی خدمت کرتا ھے۔یہ ایک غیرت مند جانو...
23/07/2021

بھیڑیا_واحد_جانور_ھے جو اپنے والدین کا انتہائی وفادار ھے،/یہ بڑھاپے میں اپنے والدین کی خدمت کرتا ھے۔
یہ ایک غیرت مند جانور ھے اسلئے ترک اپنی اولاد کو شیر کی بجائے بھیڑیے سے تشبیہ دیتے ھیں.۔
بھیڑیا واحد ایسا جانور ھے جو اپنی آزادی پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کرتا اور کسی کا غلام نہیں بنتا بلکہ جس دن پکڑا جاتا ہے اس وقت سے خوراک لينا بند کر ديتا ہے اس لیے اس کو کبھى بھى آپ چڑيا گھر يا پھر سرکس ميں نہيں ديکھ پاتے اسکے مقابلے ميں شیر ، چيتا ، مگر مچھ اور ہاتھى سمیت ہر جانور کو غلام بنایا جا سکتا ھے۔‏

بھیڑیا کبھی ﻣٌﺮﺩﺍﺭ ﻧﮩﯿﮟ کھاتا اور نہ ہی بھیڑیا محرم مؤنث( والدہ، بہن) پر جھانکتا ھے یعنی باقی جانوروں سے بالکل مختلف بھیڑیا اپنی ماں اور بہن کو شہوت کی نگاہ سے دیکھتا تک نہیں۔‏ بھیڑیا اپنی شریک حیات کا اتنا وفادار ہوتا ھے کہ اسکے علاؤہ کسی اور مؤنث سے تعلق قائم نہیں کرتا۔ اسی طرح مؤنث( یعنی اسکی شریک حیات) بھیڑیا کے ساتھ اسی طرح وفاداری نبھاتی ھے۔‏بھیڑیا اپنی اولاد کو پہنچانتا ھے کیونکہ انکے ماں و باپ ایک ہی ہوتے ہیں۔۔۔ جوڑے میں سے اگر کوئی ایک مرجائے تو دوسرا مرنے والی جگہ پر کم از کم تین ماہ کھڑا بطور ماتم افسوس کرتا ھے۔‏بھیڑئیے کو عربی زبان میں "ابن البار" کہا جاتا ہے، یعنی"نیک بیٹا" کیونکہ جب اسکے والدین بوڑھے ہو جاتے ہیں تو یہ انکے لئے شکار کرتا ھے اور انکا پورا خیال رکھتا ھے۔‏اس لئے ترک اپنی اولاد کو شیر کی بجائے بھیڑئیے سے تشبیہ دیتے ہیں۔ انکا ماننا ھے کہ
"شیر جیسا خونخوار بننے سے بہتر ھے بھیڑیے جیسا نسلی ہونا"

22/07/2021

رنگ روڈ کے نئے انکشافات
وزیراعظم کو اپنے کانوں اور آنکھوں پریقین نہیں آیا‘ وہ رکے اور زور دے کر کہا ’’آپ دوبارہ بتایے گا‘‘ اینٹی کرپشن پنجاب کے ڈی جی نے اپنی بات دہرا دی‘ وزیراعظم نے کرسی کے ساتھ ٹیک لگا لی اور لمبے لمبے سانس لینے لگے‘ کمرے میں ’’پن ڈراپ‘‘خاموشی چھا گئی‘تمام لوگ وزیراعظم کے چہرے کو دیکھنے لگا۔
یہ 13 جولائی کا دن تھا‘ اینٹی کرپشن کی تحقیقاتی ٹیم نے رنگ روڈ راولپنڈی کی رپورٹ تیار کر لی تھی‘ ڈی جی رپورٹ لے کر وزیراعظم کے پاس آ گیا‘ رپورٹ کا پہلا حصہ کمشنر راولپنڈی اور رنگ روڈ پراجیکٹ کے ڈائریکٹر کیپٹن محمود اور لینڈ ریکوزیشن کلکٹر وسیم تابش کے بارے میں تھا‘ وزیراعظم کو بتایاگیا‘ کمشنر محمود نے پانچ انٹرچینج سیاسی دبائو اور ہائوسنگ اسکیموں کے مالکان کے فائدے کے لیے بنائے‘ ٹھلیاں کا انٹرچینج کیپیٹل اسمارٹ سٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے مورت میں شفٹ کردیا گیا۔
ایک انٹرچینج ائیرپورٹ سے ساڑھے تین کلو میٹر کے فاصلے پر ایم ٹو سے جنگل میں نکال دیا گیا‘ کیپٹن محمود سے پوچھا گیا آپ نے یہ کیوں کیا تو اس کا جواب تھا یہ جگہ بیس سال بعد آباد ہو جائے گی‘یہ’’ فیوچر پلاننگ ‘‘ ہے‘ کیپٹن محمود کے بھائی کرنل مسعود مکہ سٹی ہائوسنگ اسکیم کے کنسلٹنٹ ہیں‘ یہ اسکیم بلوچستان کے شہر لورا لائی کے ایک شہری فرید نے بنائی‘ وہ لورا لائی سے آیا اور اس نے 80 کروڑ روپے کی زمین خرید لی اور کرنل مسعود کو اپنا کنسلٹنٹ بنا لیا‘ ہم نے فرید سے پوچھا تمہارے پاس 80 کروڑ روپے کہاں سے آئے؟
اس نے جواب دیا میں نے لورا لائی میں اپنا پلاٹ بیچا تھا‘ اس سے کہا گیا‘ لورا لائی کیا پورے بلوچستان میں اتنی مہنگی زمین نہیں‘ اس کے پاس کوئی جواب نہیں تھا‘ اس کے پاس لورا لائی کے پلاٹ کی خریدوفروخت کے کاغذات تھے اور نہ ہی کرنل مسعود کے ساتھ کنسلٹنسی کا کوئی کانٹریکٹ اور تنخواہ کا کوئی معاہدہ لہٰذا فرید بادی النظر میں کرنل مسعود اور کیپٹن محمود کا فرنٹ مین ہے۔
وسیم تابش کے ذمے رنگ روڈ کی لینڈ ریکوزیشن تھی‘ اس نے اجازت کے بغیر اڑھائی ارب روپے کی زمین خرید لی اور پھر 21 مارچ 2021 کو اپنی بہو کے نام ٹاپ سٹی میں بارہ پلاٹس خرید لیے‘ بہو ہائوس وائف ہے اور اس کا کوئی سورس آف انکم نہیں‘ وسیم تابش نے یہ دعویٰ بھی کیا میںنے 40 لاکھ فی پلاٹ خریدا تھا‘ ہم نے ٹاپ سٹی سے تصدیق کرائی‘ پتا چلا ایک پلاٹ کی کم سے کم مالیت پونے دو کروڑ روپے ہے‘ یہ 20 کروڑ بنتے ہیں‘ وسیم تابش کی ان کے علاوہ بھی بے شمار پراپرٹیز ہیں۔
وزیراعظم نے پوچھا ’’آپ نے کتنے ایریا کی تحقیقات کیں‘‘ اینٹی کرپشن نے بتایا ’’ہم نے رنگ روڈ سے تین تین کلومیٹر کے فاصلے پر موجود زمینوں کا ریکارڈ چیک کیا‘‘ ذلفی بخاری کے بارے میں پوچھا گیا تو بتایا گیا‘ سجاد حسین شاہ نام کے ایک شخص نے 2020 میں رنگ روڈ کے ساتھ چار ہزار کنال زمین خریدی‘ ا لآصف ڈویلپرز کے نام سے اسکیم بنائی اور سرکاری منظوری اور کاغذات کے بغیر پلاٹس بیچنا شروع کر دیے۔
ہم نے اسے بلا کر ’’سورس آف انکم‘‘ پوچھا‘ اس نے جواب دیا‘ میں یو اے ای میں سونے کا کاروبار کرتا ہوں‘ میں دوبئی سے 16 ملین ڈالر (دو ارب 55 کروڑروپے) پاکستان لے کر آیا اور اس رقم سے یہ زمین خریدی‘ اینٹی کرپشن نے اپنا ایک افسر دوبئی بھجوایا‘ پتا چلا سجاد حسین شاہ کی کمپنی ایک کمرے کے فلیٹ پر مشتمل ہے اور اس کو بھی تالا لگا ہوا ہے‘ اس کی شخصیت بھی کسی طرح امیر یا کاروباری نہیں لگتی‘ یہ ذلفی بخاری سے مسلسل رابطے میں رہتا تھا لیکن کیا یہ ان کا فرنٹ مین ہے ہم تحقیقات نہیں کر سکے‘ پوچھا گیا ’’آپ نے تحقیقات کیوں نہیں کیں؟‘‘۔
بتایا گیا’’ اینٹی کرپشن کے پاس اکائونٹس چیک کرنے اور سیاست دانوں کے خلاف تحقیقات کا اختیار نہیں‘ یہ صرف نیب کر سکتا ہے‘‘ بتایا گیا’’ رنگ روڈ پر ایک اور شخص نے 2020میں تین ہزار کنال زمین خریدی‘ ہم نے اس کا انٹرویو کیا تو ہمیں محسوس ہوا اس کا تعلق گجرات کی چوہدری فیملی کی ایک طاقتور شخصیت کے ساتھ ہے تاہم یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کیا یہ بھی فرنٹ مین ہے؟‘‘۔
استفسار پر جواب دیا گیا ’’ہمارے پاس تحقیقات کا مینڈیٹ نہیں‘ یہ تفتیش بھی نیب یا ایف آئی اے کر سکتی ہے‘‘ نوا سٹی کے بارے میں بتایا گیا‘ جنیدچوہدری نے ایک ہزار 50 کنال جگہ خرید کر نوا سٹی کی ابتدائی منظوری لی‘ یہ اس لیول پر پلاٹ نہیں بیچ سکتا تھا لیکن اس نے فائلیں فلوٹ کر دیں‘ ہم نے اس کو بلا کر پوچھا تو اس نے دعویٰ کیا ہم نے آٹھ ہزار فائلیں بیچی ہیں جب کہ مارکیٹ میں 20 سے 30 ہزار فائلیں ہیں‘ ہم نے تحقیق کی تو پتا چلا اس نے پانچ لاکھ روپے کنال زمین خریدی اور یہ ایک کروڑ روپے کنال کے حساب سے فروخت کر رہا تھا‘ پوچھا گیا نوا سٹی کے ساتھ غلام سرور خان اور ان کے بیٹے منصور حیات کاکوئی تعلق تھا؟
بتایا گیا منصور حیات (ایم این اے) ماضی میں جنید چوہدری اور ان کے رشتے داروں کا پارٹنر تھا‘ یہ اس پراجیکٹ میں جنید چوہدری کا فرنٹ پارٹنر نہیں ہے لیکن یہ حقیقت ہے منصور حیات اور غلام سرور خان کا اس سے رابطہ بھی تھا اور سول ایوی ایشن کے این او سی اور ہائوسنگ اسکیم کی منظوری میں اثرورسوخ بھی استعمال ہوا اور نواسٹی کی فائلوں کا پیسہ بھی غائب ہوا‘ یہ کس کس شخص کے اکائونٹ میں گیا ہمارے پاس اس کی تحقیقات کا مینڈیٹ نہیں تھا‘ یہ تفتیش بھی نیب کر سکتا ہے‘ وزیرداخلہ شیخ رشید کی زمین کے بارے میں پوچھا گیا۔بتایا گیا ’’ رنگ روڈ کے ساتھ شیخ رشید کی ساڑھے گیارہ سو کنال زمین ہے‘ شیخ صاحب یہ زمین 1985 سے خرید رہے ہیں‘ یہ تازہ نہیں خریدی گئی لیکن تحقیقات کے دوران ایک حیران کن چیز سامنے آئی‘ رنگ روڈ پر ’’دی لائف ریذیڈینشیا‘‘ نام سے ایک ہائوسنگ اسکیم ہے‘ تحسین اعوان نے اس ہائوسنگ اسکیم کے لیے شیخ رشید سے 139 کنال جگہ خریدی‘ یہ سودا لیگل ہے لیکن اس نے لیگل ہونے کے باوجود دو سوال پیدا کر دیے‘ پہلا سوال‘ یہ سودا 45 لاکھ روپے کنال میں ہوا جب کہ سوسائٹی کے دائیں بائیں زمین کا ریٹ پانچ لاکھ روپے حد آٹھ لاکھ روپے کنال ہے وہاں 45 لاکھ روپے ریٹ ہی نہیں‘ دوسرا تحسین اعوان ’’دی لائف ریذیڈینشیا‘‘ کا ڈائریکٹر ہے اور نہ ہی پارٹنر لہٰذااس نے سوسائٹی کے لیے زمین کیوں خریدی؟
اس کا جواب کسی کے پاس نہیں تھا‘‘ پوچھا گیا ’’اور یہ تحسین اعوان کون ہے؟‘‘ اینٹی کرپشن کی طرف سے بتایا گیا ’’تحسین اعوان پاکستان میں لانچ ہونے والی نئی ائیر لائین الویر ائیرویز (Alvir Airway) کا سی ای او ہے‘‘پوچھاگیا ’’اور اسے ائیر لائین کا لائسنس کب جاری ہوا‘‘ بتایا گیا’’الویر کو جولائی 2021 میں ٹورازم لائسنس جاری ہوا ہے‘‘ وزیراعظم رکے اور زور دے کر پوچھا ’’آپ دوبارہ بتایے گا‘‘دوبارہ بتایا گیا اور وزیراعظم نے کرسی کے ساتھ ٹیک لگا لی‘ پوچھا گیا ’’آپ نے مزید تحقیقات کیوں نہیں کیں؟‘‘ بتایا گیا ’’یہ تحقیقات ہمارے مینڈیٹ سے باہر ہیں‘ یہ بھی نیب کر سکتا ہے‘‘۔
وزیراعظم کو بتایا گیا‘ اینٹی کرپشن نے 22 مئی 2021 کو انکوائری شروع کی تھی‘ 6 ارکان کی جے آئی ٹی بنائی گئی‘ کمیٹی نے 21 ہزار صفحات کا مطالعہ کیا‘ 100 حکومتی اور پرائیویٹ شہریوں سے انکوائری کی‘ پنجاب حکومت کے پانچ ڈیپارٹمنٹس سے پریذنٹیشن لی اور وفاقی اور صوبائی دفتروں سے ڈیٹا جمع کیاجس کے بعد اینٹی کرپشن اس نتیجے پر پہنچی۔
وزیراعظم کو کمشنر راولپنڈی نے غلط بتایا تھا ’’ہم نے رنگ روڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کی‘‘وزیراعلیٰ کو بھی دھوکا دیا گیا‘ وزیراعلیٰ نے رنگ روڈ کے روٹ میں تبدیلی کے لیے کسی قسم کی منظوری نہیں دی تھی‘ پی اینڈ ڈی کے سابق اور موجودہ چیئرمین نے کنفرم کیا روٹ میں تبدیلی کے لیے کوئی منظوری نہیں ہوئی۔
پراجیکٹ ڈویلپمنٹ اور آر ڈی اے (راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی) روٹ میں تبدیلی کے براہ راست ذمے دار ہیں‘ نیس پاک کی طرف سے معاہدے کی منظوری بھی غیر قانونی تھی‘ پانچ نئے انٹرچینجز نکرالی‘ چک بیلی‘ اڈیالہ‘ ائیرپورٹ اور چکری انٹرچینج صرف اور صرف ہائوسنگ سوسائٹیز کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائے جا رہے تھے‘ ہائوسنگ سوسائٹیز کو فائدہ پہنچانے کے لیے سی ڈی اے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے این او سی لینے سے قبل رنگ روڈ کے نقشے جاری کر دیے گئے۔
اصل پی سی ون 51 کلومیٹر پر محیط تھا اور اس کا بجٹ 6 ارب 24 کروڑ روپے تھا لیکن دوسرے پی سی ون میں سنگ جانی کو شامل کر کے رنگ روڈ کو 63 کلو میٹر سے زائد کر دیا گیا اور مالیت 16 ارب تین کروڑ روپے کر دی گئی یوں 10 ارب روپے کاسٹ بڑھ گئی اور زمین کی خریداری بھی سرکاری اجازت کے بغیر ہوئی اور سرکاری خزانے سے دو ارب 20 کروڑ روپے ادا کر دیے گئے‘ اینٹی کرپشن نے آخر میں وزیراعظم کو مشورہ دیا ‘آپ معاملے کو دو حصوں میں تقسیم کر دیں۔
سرکاری ملازمین کے خلاف اینٹی کرپشن پنجاب کو مقدمات چلانے دیں جب کہ ا لآصف ڈویلپر کے مالک سجاد حسین شاہ‘ مکہ سٹی کے کنسلٹنٹ اور کمشنر کیپٹن محمود کے بھائی کرنل مسعود‘ الویر ائیرویز کے سی ای او تحسین اعوان‘ نواسٹی کے مالک جنیدچوہدری ‘ نواسٹی کی فائلیں بیچنے والے تمام پراپرٹی ایجنٹس اور اسمارٹ سٹی کے مالکان کا کیس نیب کے حوالے کر دیا جائے اور ان ہائوسنگ سوسائٹیز پر پابندی لگا کر اور مالکان کی جائیدادیں بیچ کر عوام کو ان کا پیسہ واپس کرایا جائے‘ اینٹی کرپشن نے آخر میں آف شور کمپنیوں کا ڈیٹا اور خفیہ اکائونٹس کی لیڈز وزیراعظم کے حوالے کر دیں۔

افغانستان بہانہ تھا  #پاکستان نشانہ تھا۔ جنرل پرویز مشرف الجھی ہوئی جنگوں کے استاد ہیں۔ا،مر،یکہ جنگ ہار گیا کیونکہ اسکی ...
18/07/2021

افغانستان بہانہ تھا #پاکستان نشانہ تھا۔ جنرل پرویز مشرف الجھی ہوئی جنگوں کے استاد ہیں۔

ا،مر،یکہ جنگ ہار گیا کیونکہ اسکی پہلی ملاقات جنرل مشرف اور آخری ملاقات آئی ایس آئی سے ہوئی تھی۔

بائیس کروڑ پاکستانیوں کو بچانے والا مرد مجاہد جس نے سب الزامات اپنے سر پر برداشت کر لیئے ، لیکن آپ اور ہم پر ایک آنچ تک نہ آنے دی ۔

شطرنج کے اس کھیل میں جنرل مشرف نے بڑی دجالی طاقتوں کی اینٹ سے اینٹ بجائی ہے۔

لوگوں نے مجھے غدار کہا ، وطن فروش کہا ، ایسے ایسے القابات سے نوازا کہ میں بیان نہیں کر سکتا ، بغیر تحقیق کے جس کے منہ جو آیا بس وہ الزام مجھ پر لگا دیا گیا ۔ آج جتنی زبانیں میرے اوپر چلتی ہیں اس کی صرف ایک وجہ ہے کہ آئی ایس آئی اور میں (جنرل مشرف) نے مل کر ا،مر،یکہ کو ایسے قبرستان میں پہنچا دیا تھا ، جہاں شکست اس کا مقدر بن چکی ہے۔

یہ جو الزام لگا رہے ہیں وہ شائد واقف نہیں ہیں کہ ا،مر،یکہ کس طرح پاکستان کو ٹارگٹ کرکے لیبیا شام عراق افغانستان اور فلسطین کی طرح مفلوج اور برباد کرنے والا تھا ۔

لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان کو میں (جنرل مشرف) نے افغان وار میں جان بوجھ کر دھکیلا ا،مر،یکہ کو اڈے دے کر لیکن بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ امریکہ نے مجھے اور آئی ایس آئی کو دھمکیاں دی تھی کہ وہ پاکستان کو پتھروں کے زمانے میں دھکیل دیں گا۔۔۔😂😂 ہم نے امریکہ کی دھمکیوں کو اس کی بیوقوفی سمجھ کر صرف اڈے اس لئے دئیے کہ وہ ہماری خاموشی میں چھپے طوفان سے
ناواقف تھا۔

اس نے ہماری قابلیت کو پس پشت ڈال دیا تھا اور ا،مر،یکہ اپنی اوقات بھول رہا تھا کہ جس روس کو ہرانے کے لئے وہ کئی دھائیوں سے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا تھا اس کو ہرانے میں پاکستان نے صرف چند سال لگائے 😂۔ اور آج تک روس پاکستان کے سامنے خاموش ہے جانتے ہو کیوں ،؟؟

چہرے بدلتے رہیں گے لیکن آئی ایس آئی کی پالیسیاں اور آرمی چیف کا ڈنڈا وہی رہے گا

اگر میں (جنرل مشرف) انکو اڈے نہ دیتا تو اس کو انڈیا اڈے دیتا تھا اور آپ یقین کریں کہ انکا ایک بی باون طیارہ انڈیا سے اڑتا اور پاکستان کے اوپر سے گزرتے ہوئے ایک بم جان بجھ کر پاکستان پر پھیکتا تھا اور ہمارے کئی شہر کے شہر پتھروں کے زمانے میں چلے جانے تھے اور ا،مریکہ اس پر کہتا کہ یہ تو پائلیٹ سے غلطی ہوگئی. جواب کے لئے کچھ پاس ہونا چائیے۔ پھر یہ مجھ پر الزام لگانے والے بھی نہیں بچنے تھے ۔ کب کےختم ہوجاتے کسی امریکی حملے میں۔۔۔۔۔۔۔☺☺☺

خیر کیا کروں مجھے (جنرل مشرف) کو اپنے وطن سے محبت ہے۔ میں تمہارے مطابق وطن فروش ہی صحیح ، میں غدار صحیح کیونکہ میں اور آئی ایس آئی اس جنگ کو اس وقت بیس سال پہلے اپنی ٹیبل پر بیٹھ کر ہی جیت چکے تھے۔

مجھے پتہ تھا یہ جنگ کا نشانہ #پاکستان ہے . میں نے پاکستان کو بچانا تھا تاکہ پاکستان مضبوط ہو۔ چاہے اس کی قیمت کچھ بھی ہوتی ہم ادا کرنے کو تیار تھے یہ میرے اوپر الزامات تو بہت چھوٹی چیز ہیں۔ یاد رکھو اپنے خلاف باتیں سن کر ہمت مت ہارو کیونکہ شور تماشائی کرتے ہیں کھلاڑی نہیں ۔۔۔۔۔۔!

اس وقت کا پاکستان اور آج کا پاکستان فرق بہت زیادہ ہے کیونکہ اس وقت ابھی جے ایف 17 تھنڈر ہم نے بنائے نہیں تھے ۔ ایف 16 وہ تھے جنکو امریکہ آسانی سے جام کر دیتا کیونکہ وہ روس کے خلاف پاکستان کو امریکہ سے ملے تھے اور ہمارا ایٹم بم بھی نوزائیدہ بچے کی مانند تھا اور ہماری میزائیل رینج بھی نارمل سی تھی ۔ اور ہم امریکی جی پی ایس سسٹم استعمال کرتے تھے۔ اس نے ہمارا مزائیل سسٹم بھی جام کردینا تھا۔ میں (جنرل مشرف) نے اور آئی ایس آئی نے الله کی مدد سے پاکستانیوں کو ا،مر،یکہ نامی ڈائین سے بچایا ہے۔

میرے اوپر لگنے والے بے بنیاد الزام کچھ اس طرح ہیں

عافیہ صدیقی کو بیچا ، حالانکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ نے افغانستان سے اغوا کر کے لے گیا تھا اور چند دین فروشوں نے اسلام آباد والی کرسی کے لالچ میں یہ الزام مجھ پر ڈال دیا کہ مشرف نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کیا ۔ یہ بات وہ بیٹی بھی جانتی ہے جس کو افغانستان کی سرزمین سے سی آئی اے والے اغوا کر کے لے گئے یا میرا اللّٰہ جانتا ہے ۔ کن کے کہنے پر مجھ پر الزام لگائے گئے وہ سب خود پچھلے دو حکومتی ادوار میں پاکستان اور سندھ کا کباڑا نکال کر رکھ دیا۔ مہنگائی توہو گی۔ کیونکہ شیر اور بھٹو زندہ باد۔ جو انھوں نے بیج بویا آنے والی نسلوں کو اس کا پھل تو ملنا ہےمہنگائی کی صورت میں۔

یہ الزام بھی مجھ پر لگے کہ میں نے پاکستان کے اڈے بیچے زمین بیچی ڈالی ، جب شیر دو قدم پیچھے ہٹتا ہے تو جاہل سمجھتے کہ شیر ڈر گیا جبکہ اہل عقل لوگ اسے شیر کا جھپٹنے کا سٹائل سمجھتے ہیں ۔ امریکہ جنگ ہار گیا کیونکہ اس کی آخری ملاقات آئی ایس آئی سے ہوئی تھی۔

پاکستان کی زمین کو بیچا یہ والے بے بنیاد الزامات ہیں ا،مر،یکہ جو پاکستان کو ایٹم بم سمیت ختم کرنے آیا تھا ایک انچ زمین بھی ہلا نہیں سکا پاکستان کی ، جبکہ ہمارے نیوکلیئر پروگرام کی جاسوسی پر امریکہ نے ہر سال پچیس ارب ڈالر ضائع کئے ، لاتعداد ایجنٹ مروائے اور ایک پٹخا تک نہ ڈھونڈ سکے 😂۔۔۔۔۔۔!

اور کیا دنیا کی ایک نمبر ایجنسی آئی ایس آئی کے ہوتے ہوئے جنرل مشرف کی کیا مجال تھی کہ وہ پاکستان کا سودا کر کے زندہ بچ جاتا ، کچھ خدا کا خوف کرو جو لوگ جنرل مشرف پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں ۔

لال مسجد کا آپریشن کروایا
کیونکہ جنرل مشرف نے امام کعبہ کو کہا کہ آپ لال مسجد کے مولویوں سے مذاکرات کرلیں اگر وہ مان جاتے تو آپریشن نہیں ہوتا تھا ، لال مسجد کے اندر دہشتگردوں کو ٹریننگ ملتی تھی پاکستانیوں اور پاک فوج پر حملے کی ترغیبیں بتائی جاتی تھی اور وہ مولوی برقع پین کر فرار ہوتا پکڑا گیا جس نے لوگوں کے معصوم بچوں اور بچیوں کے کندھے ہر رکھ کر گولی چلاوائی ، مسجد اور قرآن پاک کی بے حرمتی اندر چھپے دہشتگردوں نے کی ، جس کے جواب میں مجبورا جنرل مشرف کو ایکشن لینا پڑا اور ان دہشتگردوں کو ہلاک کروایا جہنوں نے مسجد کی آڑ لی تھی ۔ پاکستان میں لائی لاگ لوگوں کی بھر مار ہے جسکی وجہ سے لوگ آگے جانے کی بجائے نیچے جا رہے اگر مولوی کوئی فتوی دے گا تو لوگ اسے قبول کریں گے اور ایک دوسرے پر الزام لگائیں گے لیکن نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی بتائی ہوئی باتوں پر عمل نہیں کرتے یہ لوگ، اگر عمل کر لیں تو دین و دنیا آسان ہوجائے ۔

اکبر خان بگٹی کو بے قصور مارا یہ الزام بھی بے بنیاد ہے جاؤ بلوچستان اور ان غریب غربا سے پوچھو کون سا ظلم باقی بچا تھا جو نواب اکبر بگٹی اور اس کے چیلوں نے بلوچوں کے ساتھ نہیں کیا ۔ جب ظلم حد سے بڑھ جائے تو مصر میں فرعون پر موسی اور پاکستان کے فرعونوں پر ایک عدد مشرف الله تعالی ضرور بھجتے ہیں۔

الزامات کے پیچھے وہی حرام خور ہیں جنکو میں نے این آر او دیا تھا اور اس کے چیلے نہیں جانتےکہ انہوں نے سب کچھ لوٹ کر مہنگائی کے طوفان میں چھوڑ کر خود لندن بھاگ گئے سب کچھ لوٹ کر لے گئے ۔

مجھ پر اگر الزام لگانا تھا تو یہ لگاتے کہ میں نے ان چوروں کو بچایا ، یہ میری غلطی تھی جو ان چوروں کو این آر او دیا تھا۔ جس کی وجہ سے آج آپ مہنگائی کی چکی میں پیس رہے ہو

جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر ادراے مجھ سے بہتر جانتے ہیں کہ اس وقت پاکستان کو خطرہ صرف چند نوسرباز ڈاکو خاندانوں اور انکی لا دین بے ایمان اولادوں سے ہے۔

خدارا۔۔۔۔! انکو مت چھوڑنا اگر ملک سلامت چاہتے ہو۔
لوٹا ہوا مال ملے نہ ملے ، یہ آئندہ اقتدار میں نہ آئیں اور انکو ڈھیل ڈیل وغیرہ وغیرہ مت دو یہ لوگ انڈیا اور اسرائیل سے زیادہ خطرناک ہیں پاکستان کے لئے۔ جو ان کو چھوڑنا چاہتے ان کو بھی اڑا دو ۔ چاہے وہ جج ہو ، جرنیل ہو یا پھر سیاستدان ہو۔ 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 👉اس کی خاطر۔

جب سے پاکستان بنا یے آئے روز پاک فوج کے جوان شہید ہورہے ہیں ۔ کیا ان جوانوں کا خون ان چند ڈاکو خاندانوں سے سستا ہے ؟؟

آج ملک پاکستان مین جتنی دونمبری ، بے ایمانی ، رشوت ، سود کرپشن چوری مہنگائی ، ناانصافی اور بے ایمانی سرکاری محکموں میں بیٹھے افسروں میں ہے اس سب کے موجد یہ دو خاندان ہیں نواز زرداری خاندان ہے۔

بہرحال سیاست اپنی جگہ ایک گند ہے اس سے میرا کوئی لینا دینا نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ ،

آج شیطانوں کو ا،فغا،نستا،ن سے دم دبا کر بھاگتا ہوا دیکھا تو مجھے اپنے جنرل مشرف اور آئی ایس آئی کی اس چال کا ادراک ہوا جس کو سمجھنے میں امریکہ کو بیس سال لگے اور اس قوم کو سمجھنے میں مزید بیس سال لگیں گے ۔

محمد رفیق خان

جنرل مشرف زندہ باد
پاک فوج زندہ باد
آئی ایس آئی زندہ ببا

26/06/2021



عطائیت نے اپنے پر پھیلا لئے ہیں میڈیکل سٹور شفا خانے میں بدل چکے ہیں وہاں پر موجود اتائیوں نے چھوٹے موٹے علاج چھوڑ کر اب آپریشن بھی شروع کر دئے ہیں۔غریب آدمی علاج معالجہ کیسے کروائے اسپیشلسٹ ڈاکٹر کی فیس ادا نہیں کرسکتا اور اگر فیس ادا کر لے تو پھر اسپیشلسٹ ڈاکٹر صاحب کا تجویز کردہ کمیشن شدہ نسخہ خرید نہیں سکتا پھر مجبوراً اسے عطائی ڈاکٹر (قصاب) کا سامنا کرنا پڑتا ہے جہاں سے وہ شفا کی بجائے کئی اور بیماریاں ساتھ لیکر گھر آتا ہے۔عطائی ڈاکٹروں نے غیر قانونی شفاخانے بنائے ہوئے ہیں جن سے علاج کی صورت میں عوام کو بیماری میں کمی آنے کی بجائے ان پر مزید برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں وسیع و عریض اور کثیر آبادی والے علاقوں میں نہ تو سرکاری سطح پر اسپتال یا ڈسپنسریوں میں عوام کو علاج معالجے کی سہولتیں دستیاب ہیں اور نہ ہی شعبہ طب میں ڈگری کے حامل ڈاکٹروں کے نجی کلینکس قائم ہیں جس کا فائدہ اتائی ڈاکٹر اٹھا کرعوام کو غلط تشخیص اور علاج معالجے سے موذی بیماریوں کا شکار بنا رہے ہیں الہ آباد اور اس کے گردونواح کے 80 سے زائد دیہاتوں میں غریب لوگوں کے لئے میڈیکل سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں جب کہ ایمبولینس و دیگر ٹرانسپورٹ بھی آسانی سے دستیاب نہیں جس کی وجہ سے ان دیہی علاقوں سے قصو اورر لاہور کے بڑے اسپتالوں تک جانے کے لیے پسماندہ دیہی علاقوں کے افراد کو خطیر رقوم کرائے کی مد میں خرچ کرنا پڑتی ہیں
جو کہ غریب لوگ اس کی استطاعت نہیں رکھتے یہی وجوہات ہیں جن کی بنا پر غیر مستند اتائی ڈاکٹر نیم حکیم خطرہ جان بنے ہوئے ہیں انہوں نے جگہ جگہ اپنے شفاخانے میڈیکل سٹور اور گھروں کے اندر ہی نکے نکے ہسپتال بنائے ہوئے ہیں جہاں پر غریب لوگ مرض کے ہاتھوں پریشان ہوکر اپنا علاج کرانے جاتے ہیں اور پیسہ خرچ کرنے کے باوجود اپنی بیان کردہ بیماری کے ساتھ متعدد بیماریاں ساتھ لے کر واپس آتے ہیں الہ آباد اور اس کے گردو نواح کے گاوں میں تین درجن سے زائداتائی اسپتال سینکڑوں میڈیکل سٹورز موجود ہیں جن میں ڈسپنسرز، ڈریسر، کمپاؤنڈر مریضوں کا علاج اور آپریشن کر رہے ہیں۔ غریب ناخواندہ اور سادہ لوح افراد انہیں ڈاکٹر کا رتبہ دیتے ہیں مریض کے ورثاء اپنی تمام جمع پونجی ان اتائی ڈاکٹروں کے حوالے کردیتے ہیں۔ مزید ستم یہ ہے کہ مذکورہ اتائی ڈاکٹروں نے اپنے نام نہاد اسپتال کے اندر کیبن نما میڈیکل اسٹورز بھی کھولے ہوئے ہیں جن کے پاس نہ تو لائسنس ہے اور نہ ہی ان کی چیکنگ کا کوئی نظام ہے۔ان علاقوں میں ضلعی انتظامیہ کی مشینری محکمہ صحت کے اہل کار اور ڈرگ انسپکٹرکی کارکردگی کسی جگہ بھی نظر نہیں آتی لاہور ہائی کورٹ کے سخت احکامات کے باوجود یہ اتائی ڈاکٹر اور ان کے اسپتال کس کی اجازت سے اپنا غیرقانونی کاروبار چلا رہے ہیں اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے ان اتائی ڈاکٹروں کی غلط تشخیص ناقص ادویات اور زہر آلود انجکشنز کے باعث کئی انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں لیکن پولیس و شہری انتظامیہ کی جانب سے ان ہلاکتوں اور اس غیرقانونی کاروبار کا کوئی نوٹس تا حال نہیں لیا گیا اللہ تعالیٰ ہم سب پر اپنا رحم فرمائے #آمین

01/04/2021

*سعودی عرب لاک ڈاؤن ، اندرون اور باھر پروازیں بند*

*تنزانیہ مکمل لاک ڈاؤن۔*

*برازیل اپنے سب سے خطرناک باب میں ڈوب گیا۔*

*اسپین نے مارچ 2021 تک ہنگامی حالات میں توسیع کا اعلان کیا ھے*

*برطانیہ نے ایک ماہ کی لاک ڈاؤن کا اعلان کیا*

*فرانس 2 ہفتے*

*جرمنی 4 ہفتوں کے لئے مکمل کرفیو*
*اٹلی مکمل لاک ڈاؤن*

*شنجن = پورا یورپ بند*

*آسٹریلیا = مکمل لاک ڈاؤن*

*کینیڈا = ٹوٹل لاک ڈاؤن*

*ان ممالک نے اس بات کی تصدیق کی ھے کہ*
*۔۔۔ " تیسری لہر " ۔۔۔ پہلے سے کہیں زیادہ مہلک ھے لہذا ہمیں بہت محتاط رہنا چاہئے اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں*

*براہ کرم دوستوں اور اپنی فیملی کے فوری انفارم کریں*

*تیسری لہر سے آپ ھر ایک کو بچائیں*

*اگر ھم ۔۔۔ کچھ نہیں ہوتا ھے ۔۔۔ کی پالیسی پر چلتے رھیں گے تو حالات قابو سے باھر هو سکتے ھیں*

*تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ تیسری لہر پہلی کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ھے ، جیسا کہ 1917 سے 1919 تک سپانش فلو کے ساتھ تھا اور لاکھوں افراد ہلاک ھوگئے تھے*

*اپنی اور اپنی فیملی کی حفاظت کریں*

*سلامت رھیں ، ماسک پہنیں ، مناسب فاصلہ رکھیں*
*COVID-19*
*__________*

*اس معلومات کو اپنے پاس مت رکھیں ، اپنے اھل خانہ اور دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔* *تیز بخار، کھانسی، شدید جسم درد، منہ کا کڑوا پن اور سونگھنے، ذائقے کی حس ختم ہونے جیسی علامات تقریباً پورے پاکستان میں پھیل چکی ہیں۔*

*خدارا اپنی حفاظت کریں۔*

*1- ٹھنڈے پانی سے پرہیز کریں*
*2- برف کا استعمال مکمل طور پر بند کردیں*
*3- جوشاندہ پئیں*
*4- سادہ گرم پانی کا بھاپ لیں*
*5- انڈے کھائیں*
*6- انجیر کھائیں*
*7- بادام کھائیں*
*8- لونگ، الاچی، دارچینی کا قہوہ پئیں*
*9- مٹن سوپ پئیں، کالی مرچ ادرک، ہلدی ڈال کر*
*10- دیسی مرغی کا سوپ پئیں، کالی مرچ، ادرک، ہلدی ڈال کر*
*11- کیلشیم کسی بھی صورت میں لازمی لیں*
*12- پانی کا استعمال زیادہ کریں*
*ثواب کی نیت سے گروپ میں شئیرکرناصدقہ جاریہ ھے*

*ﷲ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو*

*اس پیغام کو نظر انداز نہ کریں.*
*جزاکم ﷲ خیراً کثیرا*

Address


Telephone

+97336781332

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when NAQAB POSH posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share